داد بیداد ۔ ایک اور ویت نا م ۔ ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی
پڑو سی ملک فارس دوسرا ویت نا م بنتے بنتے رہ گیا، امریکہ نے شما لی کوریا، افغا نستان اور ویت نا م میں طویل جنگیں لڑ کر، اپنی فو جوں کی بھا ری تعداد اتار کر شکست کھائی تھی، فارس میں بارہ دنوں کی جنگ میں زمینی فوج اتار ے بغیر شکست کھا ئی اگر زمینی فوج اتار تی تو فارس امریکی فوج کا ایک اور قبرستان بنتا، ایک اور ویت نا م ثا بت ہو تا، جنگ کی ابتدا میں ذرائع ابلا غ نے ایران کو ہلکا لیا تھا جنگ چھیڑ نے کے ایک ہفتہ بعد یو رپی یو نین کی قیا دت نے محسوس کیا کہ ایران کا قدیمی نا م فارس ہے اس کی تاریخ 6ہزار سالوں پر محیط ہے سائر س دی گریٹ دار یوش اعظم المعروف دارا کی تاریخ فارس سے منسلک ہے جمشید اور ضحا ک جیسے باد شاہ فارس میں گزرے ای جی براون (EG Brown) نے کئی جلدوں میں فارس کی ادبی تاریخ مر تب کی یو رپی یو نین کے لیڈروں نے اپنے دستخطوں سے 18جون کو ایک اعلا میہ جا ری کیا جس میں امریکہ کو خبر دار کیا کہ فارس پر حملہ آگ سے کھیلنے کے مترا دف ہو گا
یور پی یونین کے لیڈروں کو معلوم ہے کہ امریکہ کی کوئی تاریخ نہیں، جر منی، فرانس، یونا ن، بر طانیہ، سپین اور اٹلی کی تاریخ ہزاروں سالوں پر محیط ہے، 1873ء میں جرمن فلا سفر اور چانسلر بسمارک (Bismarc) نے خبر دار کیا تھا مبادا دنیا پر ایسی قوم کو با لادستی مل جا ئے جس کی کوئی تاریخ نہ ہو، دوسر ی جنگ عظیم کے بعد امریکہ کی با لا دستی نے بسمار ک کے قول کی تصدیق کر دی یہ ایسی ہی قوم ہے جس کی نہ تاریخ ہے، نہ قومی شنا خت ہے، نہ اپنی زبان ہے نہ کوئی اخلا قی قدر یا ویلیو (Value) ہے نہ کوئی سیا سی نظر یہ ہے نہ کوئی مذہبی عقیدہ ہے اچھا ہوا کہ فارس نے العدید میں ان کا فو جی اڈہ پہلے حملے میں مسمار کر دیا حیفہ میں ان کا پورا شہر ملیا میٹ کر دیا یوں ان کو یا د دلا یا کہ یو رپی یونین کے لیڈروں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ تاریخ کی طا قت ہوتی ہے، عقیدے کی قوت ہو تی ہے، تہذیب کا وزن ہو تا ہے
فارس کی تاریخ اور تہذیب کے علا وہ مو جو دہ عہد کے ایران کی بڑی طاقت اس کا عقیدہ ہے ایران نے 1979ء میں امریکی کٹھہ پتلی رضا شاہ کا تختہ الٹ کر اعلا ن کیا کہ اللہ تعا لیٰ سپر پاور ہے، اللہ کے سوا کوئی سپر پاور نہیں، انقلا ب کے بانی نے امریکہ کو ”الابلیس لکبیر“ یا شیطان بزرگ کا نا م دیا، اب تک ایران میں امریکہ کا یہی نا م لیا جا رہا ہے، ایران نے 1980سے 1988تک امریکہ کے پرا کسی صدام حسین کے خلا ف طویل جنگ لڑی 8سال بعد بصرہ کی امریکی بندر گاہ پر ایران نے بڑا حملہ کیا تو امریکہ نے جنگ بندی کا اعلا ن کیا ورنہ بصرہ پرایران کا قبضہ ہو جا تا، ایران کے نصاب تعلیم میں جا پا ن، کوریا اور ویت نا م میں امریکہ کی طرف سے قتل عام اور نسل کُشی (Genocide) کے سبق پڑھا ئے جا تے ہیں
ایران کا بچہ بچہ جا نتا ہے کہ میں فارس کی عظیم تاریخ اور تہذیب کا وارث ہوں اور امریکہ میرا دشمن ہے، قوم کی اس طرح ذہن سازی کی گئی ہے اس وجہ سے ایران نے 12دنوں کی جنگ میں امریکہ کی ٹیکنا لو جی کا غرور خا ک میں ملا یا اسرائیل کے ائیر ڈیفنس سسٹم آئرن ڈوم (Iron dome) کو پاوں تلے روند ڈالا، امریکہ کے نا قا بل تسخیر ہونے کا خوا ب چکنا چور کر دیا، دنیا کے کمزور اور چھوٹے مما لک کو حو صلہ دیا کہ تم پوری تیا ری کے ساتھ اُٹھو گے تو امریکہ تمہا را مقا بلہ نہیں کر سکے گا، سب سے بڑی بات یہ ہے کہ سلا متی کونسل میں امریکہ کا ویٹو پاور بھی خطرے میں ڈال دیا، ایرانیوں کو اس بات کا دکھ ضرور ہوگا کہ امریکی فوج ایران میں نہ اتر سکی ور نہ ایران امریکیوں کے لئے ایک اور ویت نا م ثا بت ہو تا جہاں 20سال کی محنت اور 10سال کی جنگ کے بعد 1975ء میں 59ہزار امریکیوں کی لا شیں چھوڑ کر امریکی فوج بھا ک گئی، ویٹ نا م میں ذلت آمیز شکست امریکی فوج کے دامن پر بد نما داغ ہے، ایران امریکی فوج کے لئے ایک اور ویت نا م بنتے بنتے رہ گیا۔