نشے سے پاک چترال مہم کے تحت 24 افراد کی طبی اور نفسیاتی بحالی جاری،
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) نشے سے پاک چترال مہم کے تحت ایک اہم اور تاریخی اقدام اٹھاتے ہوئے ڈپٹی کمشنر لوئر چترال راؤ ہاشم عظیم کی خصوصی ہدایت اور نگرانی میں منشیات کے عادی 24 افراد کو علاج و بحالی کے لیے پشاور منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ افراد اب سیو لائف فاؤنڈیشن ہسپتال پشاور میں زیرِ علاج ہیں جہاں ان کی طبی، نفسیاتی اور پیشہ ورانہ بحالی کا عمل ماہر ڈاکٹروں اور تربیت یافتہ عملے کی نگرانی میں جاری ہے۔
ابتدائی رپورٹوں کے مطابق، ان مریضوں (جنہیں انتظامیہ “غازی” قرار دے رہی ہے) کی ڈیٹوکسفیکیشن کے مرحلے میں حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔
یہ پروگرام ضلعی انتظامیہ لوئر چترال اور محکمہ سوشل ویلفیئر کے باہمی تعاون سے شروع کیا گیا ہے، جو اپنے پہلے ہی مرحلے میں نمایاں کامیابی حاصل کر چکا ہے۔
حکام کے مطابق، بحالی کے دوران ان افراد کو نہ صرف طبی امداد دی جا رہی ہے بلکہ ان کی ذہنی و تکنیکی تربیت بھی جاری ہے تاکہ وہ علاج کے بعد معاشرے کے کارآمد شہری کے طور پر واپس آسکیں۔
ڈپٹی کمشنر راؤ ہاشم عظیم نے اس موقع پر کہا کہ”منشیات سے پاک معاشرہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ اگر ہم سب مل کر سنجیدگی سے کوشش کریں تو اس لعنت سے نجات ممکن ہے۔”
ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ منشیات کے خلاف جاری اس مثبت مہم میں اپنا کردار ادا کریں اور متاثرہ افراد کی بحالی میں تعاون کریں۔


