چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی زیر صدارت پشاور تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام گرینڈ کوارڈینیشن اجلاس، چترال سمیت دیگر اضلاع کے امتحانی عملے کی شرکت
پشاور ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا سید شہاب علی شاہ کی زیر صدارت پشاور تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام گرینڈ کوارڈینیشن اجلاس، کمشنر پشاور ڈویژن چیرمین پشاور تعلیمی بورڈ ریاض خان محسود، سیکریٹری پشاور تعلیمی بورڈ مہدی جان، ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم محمد شعیب، کنٹرولر امتحانات اور پشاور تعلیمی بورڈ کے زیر انتظام پشاور، چارسدہ، چترال اپر، چترال لوئر، قبائلی ضلع مہمند اور ضلع خیبر کے امتحانی عملے کی شرکت تفصیلات کے مطابق حالیہ میٹرک کے امتحان میں شفافیت برقرار رکھنے، طلبہ کو سہولیات کی فراہمی اور نقل کی روک تھام کے حوالے سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا سید شہاب علی شاہ کی زیر صدارت پشاور تعلیمی بورڈ میں گرینڈ کوارڈینیشن اجلاس منعقد ہوا جس میں کمشنر پشاور ڈویژن چیرمین پشاور تعلیمی بورڈ ریاض خان محسود، سکیرٹری پشاور تعلیمی بورڈ مہدی جان، کنٹرولر امتحانات اور پشاور تعلیمی بورڈ کے زیر انتظام 6 اضلاع کے امتحانی عملے نے شرکت کی اجلاس میں صوبائی حکومت کے وژن کے مطابق میٹرک کے امتحان میں شفافیت برقرار رکھنے اور نقل کی روک تھام کے شرکاء نے ایکا کرتے ہوئے اپنا اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا سید شہاب علی شاہ نے کہا کہ حکومت کی اقدامات کے بدولت نقل مافیا شکست سے دو چار ہے اور وہ دن دور نہیں جب پورے خیبر پختونخوا سے نقل مافیا کا خاتمہ کیا جاسکے گا اور حق دار طلبہ کو اس کا جائز حق دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ امتحانی عملے کے تعاون سے ہی امتحانات میں نقل کی روک تھام ممکن ہے معاشروں اور قوم کے بنانے میں اساتذہ کا سب سے اہم کردار ہوتا ہے،اساتذہ قوم کے معمار ہوتے ہیں اور انہی سے ترقی ممکن ہےماضی میں سکولوں میں سہولیات کی کمی تھی لیکن تعلیمی میدان میں کارکردگی اچھی ہوتی تھی،
میٹرک کے امتحانات میں نقل کی روک تھام پر کام کر رہے ہیں، نقل کی روک تھام اور شفافیت برقرار رکھنے کے حوالے سے پشاور تعلیمی بورڈ کی کارکردگی نمایاں ہے دیگر تعلیمی بورڈ بھی ان کی تقلید کریں جلد ہی ہم تمام بورڈز میں ای مارکنگ شروع کریں گے امتحانی نظام جتنا شفاف ہوگا اتنا ہی ملک اور معاشرہ ترقی کریگاجب تک نقل ختم نہیں ہوگا تو اچھا پراڈکٹ سامنے نہیں آئے گاتعلیم بہت سارے لوگوں کے کاروبار بن گیا ہےنقل مافیا بن چکا ہے جو امتحانی عملے کی ڈیوٹیاں بھی لگاتے ہیں تعلیم پر بالکل بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، تعلیمی نظام میں سیاست کو ملوث کر دیا گیا ہےایسا نظام لانے کی کوشش کر رہے کہ تمام امتحانات میں شفافیت اور میرٹ کو لائے، اساتذہ کے کردار کو بحال کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں خیبر پختونخوا میں 49 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہے خیبر پختونخوا میں 90 لاکھ بچے سکولوں میں ہے
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر پشاور ڈویژن چیرمین پشاور تعلیمی بورڈ ریاض خان محسود نے کہا کہ میٹرک امتحان میں شفافیت برقرار رکھنے، طلبہ کو سہولیات کی فراہمی اور نقل کی روک تھام کے لیے پشاور تعلیمی بورڈ نے انقلابی اقدامات کیے ہیں جس سے نقل مافیا کی بھرپور حوصلہ شکنی کی گئی ہے نقل مافیا اب منظر سے غائب ہے تاہم ان کا پیچھا نہیں چھوڑا جائے گا اور ان کو منطقی انجام تک ضرور پہنچایا جائے گا تقریب کے اختتام پر حالیہ میٹرک کے امتحان میں شفافیت برقرار رکھنے اور نقل کی روک تھام میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے امتحانی مراکز کے عملے میں نقد انعامات تقسیم کیے گئے


