وزیراعلیٰ کے زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس، صوبائی دارالحکومت میں ٹریفک کے مسائل کے پائیدار حل کےلئے قلیل المدتی اور طویل المدتی اقدامات تجویز
پشاور ( نمائندہ چترال ٹائز ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کے زیر صدارت ضلع پشاور میں ٹریفک مسائل سے متعلق اہم اجلاس پیر کے روز وزیر اعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد ہوا۔ پشاور سے تعلق رکھنے والے صوبائی کابینہ اراکین، ممبران قومی و صوبائی اسمبلیز، چیف سیکرٹری، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، بلدیاتی حکومت کے نمائندوں اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں پشاور کے ٹریفک مسائل پر قائم کمیٹی کی رپورٹ پر تفصیلی غوروخوص کیا گیا جبکہ متعلقہ حکام کی طرف سے ٹریفک سے متعلق لیگل فریم ورک، پشاور میں ٹریفک مسائل کے محرکات اور مجوزہ ٹریفک پلان پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر ٹریفک مسائل کے مستقل بنیادوں پر حل کےلئے شارٹ ٹرم اور مڈٹرم پلانز کی منظوری دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ مجوزہ شارٹ ٹرم اور مڈ ٹرم پلانز پر عملدرآمد کے بعد لانگ ٹرم پلان ترتیب دے کر اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
پلانز کے تحت صوبائی دارالحکومت میں ٹریفک کے مسائل کے پائیدار حل کےلئے قلیل المدتی اور طویل المدتی اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔ پلانز پر عملدرآمد کےلئے تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کی ذمہ داریوں کا واضح تعین کیا گیا ہے اور ان ذمہ داریوں کو پوری کرنے کےلئے متعلقہ محکموں اور اداروں کے لئے ٹائم لائینز مقرر کی گئی ہیں۔ اسی طرح پلانز پر عملدرآمد کے کام کی نگرانی کے لئے موثر مانیٹرنگ میکنزم ترتیب دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو مجوزہ پلانز پر فی الفور عمل درآمد شروع کرنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ ان پلانز پر مقررہ ٹائم لائینز کے مطابق عملدرآمد یقینی بنانے کےلئے پیشرفت کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پشاور ہم سب کا شہر اور پورے صوبے کا چہرہ ہے، پشاور کو صحیح معنوں میں صوبے کا ایک خوبصورت چہرہ بنانے کےلئے پلان ترتیب دیا گیا ہے، اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں پشاور کےلئے ایک خصوصی پیکج شامل کیا جائے گا۔ علی امین گنڈاپور نے منتخب عوامی نمائندوں سے کہا کہ وہ بھی سیاست سے بالاتر ہو کر پشاور کی بہتری و خوبصورتی میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کےلئے ترقیاتی سکیموں کےلئے منتخب عوامی نمائندوں سے مشاورت کی جائے گی،پشاور ہم سب کا شہر ہے اور ہم سب نے مل کر اسے ایک بہترین شہر بنانا ہے۔اجلاس میں نئے ٹریفک پلان پر عمل درآمد کےلئے مختلف محکموں اور اداروں کی خالی آسامیوں پر فوری بھرتیوں کی منظوری دی گئی اور ان اداروں کو درکار مشینری اور دیگر آلات کی ترجیحی بنیادوں پر فراہمی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر پشاور میں ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کےلئے اہم اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی آر ٹی کی توسیع اور یونیورسٹی روڈ پر تین انڈر پاسز کی تعمیر سے خاطر خواہ بہتری آئے گی۔ وزیر اعلیٰ نے پشاور میں زیبرا کراسنگ اور اوور ہیڈ پلوں کی تعمیر پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اس مقصد کےلئے اخراجات کا تخمینہ پیش کیا جائے، حکومت وسائل فراہم کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ تعلیمی اداروں کے باہر اور بازاروں کے داخلی راستوں پر اوور ہیڈ پل بھی تعمیر کئے جائیں۔ اجلاس کے شرکاءکو پشاور میں جاری سڑکوں کے اہم منصوبوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رنگ روڈ کا مسنگ لنک ناصر باغ تک رواں ماہ کے اختتام تک مکمل ہو جائے گا۔ ناصر باغ سے تختہ بیگ تک روڈ پر بھی کام تیزرفتاری سے جاری ہے۔
اس کے علاوہ انڈسٹریل اسٹیٹ حیات آباد کو بھی رنگ روڈ کی طرف الگ روڈ دے رہے ہیں۔ خیبر پاس اکنامک کوریڈور پر بھی پیش رفت جاری ہے۔ یہ تمام منصوبے ٹریفک کے مسائل کو کل وقتی طور پر حل کرنے میں مدد دیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے غیر قانونی پارکنگ کے خلاف اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پارکنگ سے متعلق قواعد و ضوابط کا نفاذ یقینی بنایا جائے، جس پلازے کے نقشے میں پارکنگ شامل تھی اس پر عمل درآمد یقینی بنوائیں، اس مقصد کےلئے تمام پلازوں کے نقشوں کا ازسر نو جائزہ لیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ متعلقہ قانون پاس ہونے کے بعد اگر کوئی نقشہ بغیر پارکنگ کے پاس کیا گیا ہے تو ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے اور آئندہ کےلئے بغیر پارکنگ کی سہولت کے پلازوں کی تعمیر کی ہر گز اجازت نہ دی جائے۔ انہوں نے یونیورسٹی روڈ پر پارکنگ کےلئے مناسب جگہ کی نشاندہی کرنے جبکہ ہتھ ریڑھیوں کو اسٹریم لائن کرنے کےلئے بھی اقدامات کی ہدایت کی اور کہا کہ جہاں کہیں گنجائش ہو وہاں ہتھ ریڑھیوں کےلئے جگہ مختص کی جائے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہتھ ریڑھیوں سے غریب عوام کا روزگار وابستہ ہے، ہم انہیں بند نہیں کر سکتے مگر اسٹریم لائن کر سکتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے سروس اور لنک روڈز کو تجاوزات سے پاک کرنے کی بھی ہدایت کی اور واضح کیا کہ اس سلسلے میں متعلقہ قانون پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے بی آر ٹی روٹس پر پبلک سروس گاڑیوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کرنے اوراس سلسلے میں زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ علی امین گنڈاپور نے ٹریفک چالان کی موجودہ شرح پر نظر ثانی کر کے گاڑیوں کی ویلیو کے حساب سے چالان مقرر کرنے کی ہدایت کی تاکہ غیر قانونی پارکنگ کا راستہ مسدود ہو سکے۔ وزیر اعلیٰ نے مین ہولز کو بند کرنے کےلئے حقیقت پسندانہ پلان پیش کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ حکومت اس مقصد کےلئے مطلوبہ وسائل فراہم کرے گی۔
مزید برآں انہوں نے منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی اور منتخب عوامی نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں متعلقہ حکام سے تعاون یقینی بنائیں۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ منشیات فروش ہماری نسلوں کے دشمن ہیں، ان کے خلاف سب کو ایک ہونا پڑے گا۔ اجلاس میں رکشوں کو اسٹریم لائن کرنے کےلئے مخصوص کلر اسکیم متعارف کرانے کی بھی منظوری دی گئی جبکہ رکشوں کی رجسٹریشن کا معاملہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں ٹیکسی سروسز کو ریگولیٹ کرنے اور الیکٹرک بائیکس کی رجسٹریشن کی منظوری دی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے سٹریٹ لائٹس کی تنصیب و مرمت کےلئے ترجیحات کا تعین کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ پہلے مرحلے میں اہم ترین سڑکوں پر مین چوک اور اہم مقامات کو ترجیح دی جائے اور سولر اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب کو ترجیح دی جائے۔
اجلاس میں یو-ٹرنز کی ریشنلائزیشن کی بھی منظوری دی گئی جبکہ غیر قانونی پارکنگ اور ڈبہ اسٹیڈذ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔وزیر اعلیٰ نے ٹریفک لائٹس اور سگنلز کی تنصیب کےلئے حقیقت پسندانہ پلان پیش کرنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ اس مقصد کےلئے متعلقہ شعبے کے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں۔ اجلاس میں سبزی منڈی باچا خان چوک کو بھی پھندو روڈ پر منتقل کرنے کی منظوری دی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے شہر میں منڈیوں کی تعداد بڑھانے کےلئے نجی شعبے کی شرکت سے منڈیاں قائم کرنے کےلئے اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی ہے۔

