مستوج ۔ لاسپور شندور روڈ کی بندش کے خلاف عمائدین لاسپور کا احتجاجی مظاہرہ، شندور فیسٹول کے بائیکاٹ کا اعلان
اپرچترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) مسلسل دو ہفتے سے مستوج ۔ لاسپور- شندور روڈ کی بندش کے خلاف آج ہرچین میں عمائدینِ لاسپور نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے شندور پولو فیسٹیول 2025 کے مکمل بائیکاٹ اور لاسپور کو خیبرپختونخوا سے نکال کر گلگت بلتستان میں ضم کرنے کا مطالبہ کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے معروف سیاسی رہنما اور پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال کے سینئر نائب صدر سہروردی خان نے کہا کہ “2025 میں بھی ہم اپنے عزیزوں کی لاشیں کندھوں پر اٹھا کر برفانی تودوں میں پیدل چلنے پر مجبور ہیں۔ افسر شاہی جولائی میں اپنی سنگار میز کے لیے تو اس روڈ کی صفائی کرواتی ہے، مگر عوام کی مشکلات کے وقت یہ سڑک بند رہتی ہے۔ اگر شندور روڈ حکومت کو صرف شندور فیسٹیول کے لیے درکار ہے، تو ہم آج سے شندور کا مکمل بائیکاٹ کرتے ہیں۔ اگر یہ سڑک میرے غریب بھائیوں کے وقتِ مصیبت میں کام نہیں آتی، تو شندور میلہ بھی ہمارے کسی کام کا نہیں۔ صدیوں سے ہم ہی شندور میں پھنسی گاڑیاں نکالتے آئے ہیں۔ کبھی ہم نے تمہارے توپیں اٹھائی تھیں، اور آج بھی شندور میں پھنسی گاڑیاں نکال رہے ہیں۔”
عدیر احمد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا: “اگر میرے مسائل کا حل بونی، چترال یا پشاور میں نہیں، تو مجھے گلگت بلتستان میں شامل کیا جائے۔ میں اپنے مطالبات لے کر گاکوج یا گلگت چلا جاؤں گا۔”
شاہ خان نے کہا: “ڈپٹی اسپیکر ووٹ مانگتے وقت خود کو لاسپور کی بیٹی کہتی تھی، لیکن کہاں ہے وہ لاسپور کی بیٹی؟ دو ہفتے سے لاسپور، ڈپٹی اسپیکر کے گاؤں سمیت، باقی پاکستان سے منقطع ہے۔”
سردار بروک کا کہنا تھا کہ “حکومتی ریلیف پیکج لاسپور کے عوام کو جوئیج جا کر لینا پڑ رہا ہے، جس کے لیے کرایے کے پیسے بھی عوام کو خود ادا کرنے پڑتے ہیں۔ تمام حکومتی پیکجز کو لاسپور ہی میں عوام کو فراہم کیا جائے۔”
مقررین نے متفقہ طور پر ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت سے درج ذیل مطالبات کیے:
شندور روڈ پر مستقل طور پر بلڈوزر رکھے جائیں۔
شاہی داس اور ہرچین نالے پر پل تعمیر کیا جائے۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور دیگر حکومتی پیکجز کو عوام تک لاسپور ہی میں پہنچایا جائے۔
حکومت فوری طور پر مستوج شندور روڈ کے زمین کے معاوضے کی رقم متاثرین کو ادا کرے۔ورنہ کام نہیں کرنے دیا جائیگا
بصورتِ دیگر، آئندہ آل پارٹیز اجلاس بلایا جائے گا اور کسی بھی صورت میں شندور پولو فیسٹیول 2025 کو ہونے نہیں دیا جائے گا۔ حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے پاس ابھی بھی وقت ہے کہ وہ اس مسئلے کا فوری حل نکالے۔





