Chitral Times

Jul 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

لہور لہور اے ۔ میری بات:روہیل اکبر

شیئر کریں:

لہور لہور اے ۔ میری بات:روہیل اکبر

داتا کی نگری اورزندہ دلوں کے شہر میں لہور لہور اے میلہ شروع ہونے والاہے اور یہ شہر تو ویسے بھی باغوں اور بہاروں کا شہر ہے جہاں ہر وقت میلے کا سماں ہی رہتا ہے اور یہ بھی اسی شہر کے بارے میں مشہور ہے کہ جس نے لاہور نہیں دیکھیا او جمیاں نہیں کیونکہ پنجاب کی ثقافت کا پورا رنگ اس شہر میں جھلکتا ہے آپ دنیا کے کسی بھی شہر میں چلے جائیں لاہور دل اور دماغ سے نہیں جاتایہ شہر دنیا کی تاریخ میں قدیم ترین ثقافتوں میں سے بھی ایک ہے قدیم دور سے لے کر جدید دور تک کا سفر اس شہر نے بڑی خوبصورتی سے طے کیالاہور کی ثقافت کا دائرہ بہت وسیع ہے لاہور شہر نہ صرف پنجاب کا دل ہے بلکہ یہ پاکستان کی دھڑکن بھی ہے یہاں کے کھانے، فلسفہ، شاعری، فنکاری، موسیقی، فن تعمیر، روایات، اقدار اور تاریخ صدیوں سے اپنا ایک الگ ہی مقام رکھتی ہے صوبائی دارلحکومت ہونے کی وجہ سے یہ شہر اہم سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بھی ہے جو تحریک لاہور سے اٹھی وہ ہمیشہ کامیابی سے ہمکنار ہوئی پنجاب کے ملبوسات لوگوں کی روشن اور متحرک ثقافت اور طرز زندگی کا مظہر ہیں اور پنجاب اپنے ملبوسات میں پھولکاری (کڑھائی) کے استعمال کے لیے مشہور ہے پنجاب کے زیادہ تر دیہاتوں میں مرد پگڑی (پگڑی)، دھوتی،لا چہ، کُرتا، کھسہ پہنتے ہیں خواتین گھرارا، چوڑی دار پاجامہ، رنگین شلوار قمیض، پراندا، چولی،دوپٹہ، کھسہ، کولا پوری چپل، تلے والی جوتی پہنتی ہیں پنجاب کے شہری علاقوں میں مرد اور خواتین بڑے شہروں بلخصوص لاہور کے رجحانات اور فیشن کی پیروی کرتے ہیں

 

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے اپنی نئی نسلوں کو ثقافتی اقدار سے روشناس کرانے کے لیے اس طرح کے میلے ”لہور لہور اے“ کا انعقاد ایک اچھی بات ہے اس میلے میں موسیقی، رقص، بھنگڑا، ڈرامے، نمائش، فلم فیسٹیول، کھانے اور روایتی ملبوسات بھی ہونگے یہ میلہ سرما فیسٹیول 28اکتوبر 2023سے شروع ہو کر 12نومبرتک جاری رہے گا اس میلے کے پروگرام جیلانی پارک، ایکسپو، پلاک، الحمرا،لارنس گارڈن اور حضوری باغ میں ہونگے جہاں لاہور کی تمام یونیورسٹیاں بھی اس میلے میں اپنے رنگ بکھیریں گی اس فیسٹیول میں تمام کاروباری حلقوں کو شامل کیا جائیگا فیسٹیول میں لاہور کی تاریخ، ثقافت، ادب، خوبصورتی اور کھانوں کو اجاگرکرنے کے ساتھ ساتھ لاہور کی سڑکوں کو بھی دلہن کی طرح سجایا جائیگا شہریوں کا ہر جگہ داخلہ مفت ہوگا کلچر ڈے کو صرف لاہورمیں ہی نہیں بلکہ دیگرشہروں بھی منایا جائے گا جہاں پنجاب کے صحرائی، میدانی اور پہاڑی علاقوں کی ثقافت سمیت پنجاب کی تمام زبانوں کے خوبصورت رنگوں کو اجاگر کیا جائے گا اس فیسٹیول کو سکولوں اور کالجوں کی سطح پر ثقافتی تہوار کے طور پر بھی منایا جائیگا اورپنجاب کی ثقافت پر بنائی گئی ویڈیو دستاویزی فلموں کے مقابلے پروگرام کا حصہ ہوں گے الحمرا لاہور میں کلچرل ویلج، شوز، سٹالز، فوک ڈانس، میوزک اور دیگر تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا پنجاب کی صوبائی زبان پنجابی ہے جو صوبہ میں اکثریتی لوگوں کی پہلی زبان کے طور پر بولی جاتی ہے، یہاں تک کہ پنجاب کی حدود سے باہر کے علاقوں میں بھی بولی اور سمجھی جاتی ہے

 

پنجابی زبان میں بولیاں جن میں پوٹھواری،ہندکو،جھنگوی،شاہ پوری،پہاڑی،ماجھی،سرائیکی ودیگر بولیاں بولی جاتی ہیں اردو زبان بھی یہاں عام بولی جاتی ہے ہمارے کھانے بھی لذیز ہوتے ہیں پنجاب کے وسیع پکوانوں میں سبزی خور اور نان ویجیٹیرین ہوتے ہیں تمام پنجابی پکوانوں میں ایک قدر مشترک ہے گھی یا مکھن سے تیار کردہ سالن میں مصالحوں کا آزادانہ استعمال ہوتا ہے پنجابی لوگ گوشت کے بھی شوقین ہیں ہمارے ہاں زیادہ تر کھانا چاول یا روٹی کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔ کچھ پکوان ایسے ہیں جو صرف پنجاب کے لیے ہیں دال، پراٹھا، مکئی کی روٹی، سارون دا ساگ، نہاری، حلیم، بریانی اور دیگر مسالے دار پکوان مشہور ہیں پنجاب میں چائے ہر موسم میں پی جاتی ہے اور رواج کے طور پر زیادہ تر پنجابی اپنے مہمانوں کو چائے پیش کرتے ہیں پنجاب کے لوگوں کو زردہ، گلاب جامن، کھیر، جلیبی، سموسے، پکوڑے وغیرہ بھی پسند ہیں گرمیوں میں لوگ لسی، دودھ سوڈا، آلو بخارے کا شربت، لیموں پانی وغیرہ پیتے ہیں لاہور کے کھانے اب تو دنیا بھر میں لاہوری کھانوں کے نامسے مشہور ہیں پنجابی لوگ کھیلوں میں جنونی دلچسپی رکھتے ہیں کبڈی اور کشتی کے دلدادہ ہیں جو پاکستان کے دیگر حصوں میں بھی مقبول ہے پنجاب کے علاقے میں کھیلے جانے والے کھیلوں میں گلی ڈنڈا، یسو پنجو، پٹھو گرم، لڈو، چپن چپائی، برف پنی جبکہ بڑے کھیلوں میں کرکٹ، باکسنگ، گھڑ دوڑ، ہاکی اور فٹ بال ہیں لاہور میں نیشنل ہارس اینڈ کیٹل شو سب سے بڑا میلہ ہے جہاں کھیل، نمائشیں اور مویشیوں کے مقابلے ہوتے ہیں اس کے علاوہ اور بہت سے تہوار ہیں جو پنجابی لوگ جوش وخروش سے مناتے ہیں جن میں کچھ مذہبی تہوار جیسے عید میلاد النبی، لیلۃ القدر، عرس (عقیدت کے میلے)، جو صوفی سنتوں کے مزاروں پر منعقد ہوتے ہیں

 

صوبائی دارالحکومت لاہور اپنی تفریحی تقریبات اور سرگرمیوں کے لیے بہت مشہور ہے لاہوری پورے ملک میں اپنی تقریبات کے لیے خاص طور پر بہار کے موسم میں بسنت کے تہوار (پتنگ بازی) کے لیے مشہور تھے جو اب بند ہوچکی ہے بسنت کے اس تہوار کو منانے اور دیکھنے والے لوگ نہ صرف پورے ملک سے آتے تھے بلکہ دنیا بھر سے لوگ لاہور میں بسنت کا تہوار بھر پور انجوائے کرتے تھے بھنگڑا پنجابی موسیقی کی سب سے مشہور صنف اور رقص کا انداز ہے پنجابی لوک گیت اور قوالی کو پسند کرتے ہیں پنجابی موسیقی پوری دنیا میں اپنی ایک الگ ہی پہچان رکھتی ہے خاص کر طبلہ، ڈھول، ڈھولکی، چمٹا، بانسری اور ستار اس لذت بخش ثقافت کے مشترکہ آلات ہیں پنجابی رقص جھومر خوشی، توانائی اور جوش پر مبنی ہے۔ پنجاب میں رقص کی مختلف شکلیں ہیں جن میں لڈی، دھمال، سمی، کِلی، گٹکا، بھنگڑا، گِدھا اور ڈنڈیا شامل ہیں پنجاب کا وقار یہ ہے کہ یہاں کے لوگ اس کی روایات سے جڑے ہوئے ہیں اور اسے نئی نسلوں تک پہنچانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں پنجاب (پانچ دریاؤں کی سرزمین) پاکستان کا سب سے بڑا زمینی علاقہ ہے اور اپنی ثقافت کے لیے مشہور ہے پنجاب کے لوگ بہت ملنسار،مہمان نواز اور خوش مزاج ہیں پنجاب کے لوگ مختلف قبائل اور برادریوں پر مشتمل ہیں پنجاب کے لوگ ذات برادی کے ساتھ بھی مضبوطی سے جڑے ہوئے ہیں کبھی ایک دور تھا کہ دشمنیاں نسلوں تک چلتی تھیں لیکن اب جیسے جیسے لوگ تعلیم یافتہ ہو رہے ہیں اختلافات دھندلے ہوتے جا رہے ہیں وقت کا تقا ضا ہے کہ ہم اپنے ہونہار اور مستقبل کے معماروں کو اپنی ثقافت بارے آگاہی دیتے رہیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
80554