غزل……….اشروملنگ
ایک انمول چیز ہم نے کھوئی ہے
خدا کی قسم دل بہت روئی ہے
دل میں داغ داغ سا رہتا ہے
چہرے کو بار ہا دھوئی ہے
خواب سے جاگ گئے ہم اپنے
قسمت ہماری ابھی سوئی ہے
وہ جو خوشی سے جھوم اٹھے
اشکوں سے ہم غزل پروئی ہے
خود خاک میں تلاش کیا کرو
تیرا دانہ خدا کہیں بوئی ہے
اشرو خود سے بیگانہ ہوا تب
جب سے حسن کو چھوئی ہے