صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال کی زیر صدارت صوبائی سیڈ کونسل کا خصوصی اجلاس، چترال،پاڑہ چنار سمیت دیگر زمینداروں کے نمائندے کونسل کے رکن بڑھانے کی ہدایت
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ تحقیقی مراکز ایسے بیج متعارف کروائے جس سے زمینداروں کی فی ایکڑ پیداوار بڑھائی جائے تاکہ زمیندار خوشحال اور صوبہ خودکفالت کی جانب گامزن ہو۔ تحقیقی مراکز اپنے اپنے علاقوں کے فصلوں کی مناسبت سے تحقیق کریں۔تاکہ اس علاقے کیلئے اعلی قسم کے فصلوں کے بیج متعارف کروائے جائیں۔ بیج کے حوالے سے زمینداروں میں آگاہی پھیلائی جائے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار صوبائی سیڈ کونسل کے خصوصی اجلاس کے صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس اجلاس میں سیکرٹری زراعت سمیت صوبائی سیڈ کونسل کے اراکین نے شرکت کی۔اجلاس میں صوبائی سیڈ کونسل کے عرض و مقاصد، تشکیل نو، بیجوں کی سرٹیفکیشن و پیداوار بڑھانے سمیت اجلاس کے ایجنڈے پر تفصیلی بحث ہوئی۔
اجلاس میں پنجاب کے گندم کے چار اقسام کے بیچ اکبر-2019، عروج- 2022، فخر بھکر – 2017 اور بھکر سٹار کی خیبرپختونخوا میں کاشت پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان بیجوں پر مزید تحقیق، پیداوار، بیماریوں سمیت مختلف عوامل کا جائزہ لے کر اگلے ہفتے دوبارہ صوبائی سیڈ کونسل کے اجلاس میں پیش کیا جائے۔ صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کونسل میں زمینداروں کی نمائندگی بڑھانے اور چترال،پاڑہ چنار سمیت دیگر زمینداروں کے نمائندے کونسل کے رکن بڑھانے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ابتک گندم کے 41 مختلف اقسام کے بیچ متعارف کروائے گئے ہیں۔صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے ہدایت کی سیڈ کے حوالے سے زراعت کے مختلف ڈائریکٹوریٹ کو روابط قائم کیے جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زمینداروں کی فلاح و بہتری ترجیح ہیں۔ جوار میں کپتان بیج کی پیداوار بہترین ہیں۔کسی قسم کی کوتاہی و لاپرواہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ اپنے ذمہ داریوں و فرائض کی انجام دہی بہتر انداز میں کریں۔محکمہ زراعت کی فوڈ سیکیورٹی میں اہم کردار ہے۔صوبائی سیڈ کونسل میں زمینداروں کے نمائندگان نے صوبائی وزیر زراعت کے اقدامات کو سراہا۔
نظام پور 29 کلومیٹر سڑک پرذاتی مسافر اور چھوٹی گاڑیوں پر کسی قسم کا ٹیکس نہیں لگنے دیں گے۔صوبائی وزیر ایکسائز میاں خلیق الرحمان
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم صوبائی وزیر ایکسائز میاں خلیق الرحمان کے ساتھ اجلاس میں متفق، صرف ٹو ایکسل اور اس سے بڑی گاڑیوں پر ٹیکس لگایا جائے گا
پختونخوا ہائی وے اتھارٹی کے زیر سرپرستی نظام پور نوشہرہ ٹول پلازہ پر ٹول ٹیکس لگانے کے حوالے سے ایک اعلی سطح اجلاس مشیر خزانہ
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبرپختونخوا مزمل اسلم اور صوبائی وزیر ایکسائز میاں خلیق الرحمان کے مشترکہ زیر صدارت منعقد ہوا جس میں پختونخوا ہائی وے اتھارٹی اور مقامی انتظامیہ کے حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ پختونخواہائی وے اتھارٹی کی زیر نگرانی جتنی بھی سڑکیں قرضہ جات لیکر بنائی گئی ہیں ان کی مرمت اور بحالی حکومت کا کام ہے جن کیلئے روڈ ٹول پلازہ کے ذریعے ٹول ٹیکس لینا لازمی ہے تاکہ صوبے میں سڑکوں کی حالت بہتر ہو کر عوام کو مشکلات اور حادثات سے چھٹکارا حاصل ہو سکے۔
اجلاس کا ایجنڈا نظام پور 29 کلومیٹر روڈپر ٹول پلازہ کی فعالی تھی تاکہ اس سڑک پر گزرنے والی گاڑیوں سے ٹول ٹیکس لینا شروع کیا جا سکے جس پر صوبائی وزیر ایکسائز میاں خلیق الرحمان نے اجلاس کو واضح طور پر بتایا کہ کسی بھی مسافر اور ذاتی گاڑی سمیت تمام چھوٹی گاڑیوں پر کسی قسم کا ٹول ٹیکس نہیں لگنے دیں گے جس پر مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ نظام پور ٹول پلازہ پر صرف بڑی گاڑیوں جن میں 2 ایکسل ٹرکس ٹریکٹرز بمعہ ٹرالی، تھری ایکسل ٹرکس اور اس سے بڑی گاڑیوں سے ٹیکس لیا جائے گا۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ 25 سواریوں سے کم رکھنے والی گاڑی سے بھی ٹول ٹیکس نہیں لیا جائے جس میں منی بس اور مزدہ کو بھی استشنا حاصل ہوگا۔ صوبائی وزیر ایکسائز میاں خلیق الرحمان نے پختونخوا ہائی وے اتھارٹی حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ سڑک کے دونوں اطراف میں سائیڈ وال مکمل کی جائیں تاکہ حادثات میں کمی ہو سکے۔

