Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

داد بیداد ۔ تبدیلیوں پر پا بندی ۔ ڈاکٹرعنا یت اللہ فیضی  

Posted on
شیئر کریں:

داد بیداد ۔ تبدیلیوں پر پا بندی ۔ ڈاکٹرعنا یت اللہ فیضی

یہ بات بیحد خوش آئند اور لا ئق تحسین ہے کہ خیبر پختونخوا کی صو بائی حکومت نے ملا زمین کی تبدیلیوں پر پا بندی لگائی ہے اس کے باو جود اراکین اسمبلی اور وزراء سے ملا قات کر نے والوں میں 90فیصد سائلین تبدیلیوں کی درخواستیں لیکر جا تے ہیں اپنا وقت بھی ضا ئع کر تے ہیں وزراء اورایم پی اے صاحبان کا وقت بھی بر باد کر تے ہیں نیز سارا دن ڈیو ٹی اور کام چھوڑ کر دفاتر کے چکر لگا تے رہتے ہیں ملا زمین کی تبدیلیوں کا معا ملہ بیحد اکتا دینے والا معا ملہ ہے اگست 2004کا واقعہ ہے صاحبزادہ خا لد ہائیر ایجو کیشن کے سکرٹری ہوا کر تے تھے حسب معمول دفتر کے انتظار گاہ میں درخواستیوں کی بڑی تعداد ملا قات کے انتظار میں بیٹھی تھی ملا قات کا وقت ہوا تو سب کو ایک ساتھ اندر بلا یا 18ملا قا تی تھے باری باری پوچھا درخواست اپنے پا س رکھو اس کا خلا صہ بتاؤ 17ملا قاتیوں نے کہا تبدیلی کی درخواست ہے بڑاٹرانسفر کا بڑا مسئلہ ہے ایک ملا قا تی بولا مجھے 4ستمبر کو جر منی کے شہر فرینکفرٹ کے گویٹے انسٹیٹیوٹ میں ایک کانفرنس میں بلا یا گیا ہے دوطرفہ کرایہ اور قیا م و طعام کے اخراجات کی ذمہ داری میز با نوں نے لے رکھی ہے محکما نہ چھٹی اور بیرون ملک سفر کی اجا زت کے لئے میری درخواست نظامت تعلیم میں پھنسی ہوئی ہے میری ٹکٹ بھی آچکی ہے اگر میری درخواست پر غور کی جا ئے تو مہر با نی ہو گی

 

صاحبزا دہ خا لد نے کر سی سے اٹھ کر درخواستی سے ہا تھ ملا یا دوسری ملا قا تیوں سے مخا طب ہو کر کہا اس کر سی پر بیٹھے مجھے سال ہو گیا آج پہلی بار میں ایک ملا قا تی سے ملا ہوں جو اپنے جا ئز کا م کے لئے میرے پا س آیا ہے اب تک سارے ملا قا تیوں نے ٹرانسفر کی درخواستیں لیکر میرا وقت ضا ئع کیا تھا، استاد کا کا م کانفرنسوں میں تحقیقی مقا لے پڑھنا، نئی کتا بیں چھپوانا اور علم کو فروغ دینا ہے ٹرانسفر کی درخواست لیکر پھر نا نہیں، یہ کہہ کر سب کو اپنے اسسٹنٹ کے پا س بھیجا نظا مت تعلیم سے کانفرنس والی فائل منگوائی اور قواعد وضوا بط کے مطا بق درخواستی کو اجا زت نا مہ دستخط کر وا کر دیدیا اور کہا مجھے تم پر فخر ہے یہ ہر وزیر اور ہر ایم پی اے کے ساتھ ہو تا ہے لو گ کوئی جا ئز کام،

 

اجتماعی مسئلہ یا دیر پا اہمیت کا معا ملہ لیکر ملا قات کو نہیں آتے ہر ایک کی زبان پر ایک ہی بات ہوتی ہے ”ٹرانسفر“ کراؤ ہر ایک درخواست میں یہی مسئلہ ہو تا ہے ٹرانسفر ہونی چاہئیے، پنجا ب میں ایک لطیفہ نما کہا نی بہت مشہور ہے کہتے ہیں گھر میں اچھے خاندان کی قابل اور لائق بہو آجا ئے تو نئی چیزیں لیکر آتی ہے نئے بر تن، نئے کپڑے، نئے بستر، نئے کمبل، نئے فرنیچر، نئے پر دے اور ہر روز کوئی نئی چیز اپنے ہا تھ سے بنا کر گھر کو سجا تی ہے اس کے بر عکس نا لائق گھر انے سے کوئی نا لا ئق بہو آتی ہے توا پنے ساتھ کچھ نہیں لا تی اپنے ہا تھ سے بھی کچھ نہیں بنا تی وہ گھر کے پرا نے بر تنوں کو ا دھر ادھر پھینک کر خواہ مخواہ شور پیدا کر تی ہے اور جینا دو بھر کر دیتی ہے ہمارے سیا ستدانوں کی بھی یہی دو قسمیں ہیں بعض سیا ستدان اسمبلیوں میں آکر نئی سکیمیں اور نئے منصو بے لا تے ہیں، معا شی سر گرمیوں میں اضا فہ کر تے ہیں لو گوں کو فائدہ پہنچا تے ہیں ہر روز کوئی اچھی خبر سننے کو ملتی ہے

 

بعض دوسرے سیا ستدان نیا کوئی کا م نہیں کر تے سرکاری ملا زمین کے پیچھے پڑ تے ہیں یہاں سے ادھر اور اُدھر سے ادھر، یہی ان کا کا م ہو تا ہے جس کا کوئی دیر پا اور اجتما عی فائدہ نہیں، ہمارا صو بہ اس وقت گونا گوں مسائل سے دو چار ہے ضم اضلاع کی ترقی بڑا مسئلہ ہے، بندو بستی ڈویژنوں میں اپر کوستان، اپر چترال وغیرہ نئے اضلا ع وجو د میں آئے ہیں ان اضلا ع کا بنیا دی ڈھا نچہ تعمیر نہیں ہوا، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوار ٹر کی کوئی عما رت تعمیر نہیں ہوئی، سارے دفاتر کرایے کے مکا نوں میں ڈالے گئے ہیں سڑ کوں کا برا حا ل ہے آب پا شی اور آب نو شی کی سکیموں کا فقدان ہے تحصیل نا ظمین کے پا س فنڈ اور اختیارات نہین ہیں عوامی نما ئندوں کو ملا زمین کے ٹرانسفر کی جگہ اصل مسا ئل پر تو جہ دینی چاہئیے ملا زمین کی تبدیلیوں پر اگلے 5سالوں تک پا بند ی لگنی چاہئیے تا کہ عوامی نما ئند ے عوام کے مسا ئل حل کریں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
88264