Chitral Times

May 15, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

کیپٹن سراج الملک کی طرف سے ارندو گول میں لکڑ یوں اسمگلنگ سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹ میں کوئی صداقت نہیں، انکوائری کی جائیے ۔ عمائدین آرندو کا پریس کانفرنس

Posted on
شیئر کریں:

کیپٹن سراج الملک کی طرف سے ارندو گول میں لکڑ یوں اسمگلنگ سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹ میں کوئی صداقت نہیں، انکوائری کی جائیے ۔ عمائدین آرندو کا پریس کانفرنس

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) کیپٹن سراج الملک کیطرف سے ارندو گول سے عمارتی لکڑیوں کی خچروں کے زریعے سمگل کرنے کی بات میں کوئی صداقت نہیں یہ بات آرندو کے عمائدین یو سی ناظم حاجی شیر زمین ، سابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل چترال شیر محمد، وی سی ناظم غازی خان وردک، حاجی غلام، فیرز خان اور دوسروں نے جمعرات کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ دو ہزار چھ میں ارندو گول میں طالبان کی موجودگی میں  وہاں سے عمارتی لکڑی اسمگل ہو رہے تھے طالبان کے وہاں سے نکلنے کے بعد پاک آرمی کے جوان وہاں تعینات ہیں اور انہوں نے وہاں پر خاردار تار لیگا رکھے ہیں،جس سے لکڑ کی اسمگلنگ بند ہے،

 

انہوں نے کہا کہ اس وقت ارندو گول جنگل میں بھاری برف بھی پڑی ہوئی ہے تو اسمگل کس طرح ہو سکتا ہے، کپٹن سراج الملک کس حیثیت سے سوشل میڈیا میں یہ الزام لگا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی وہاں پر لاکھوں فٹ عمارتی لکڑی پڑے پڑے خراب ہو رہی ہے جس کو اٹھا نے نہیں دیا جا رہا ہے جس کے باعث نہ صرف رائلٹی ہولڈرز ارندو کے عوام کو اور خود حکومت کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ اس کے علاؤہ سیدور کے مقام پر بھی لاکھوں مکعب فٹ لکڑی بھی کئی سالوں سے پڑے خراب ہو رہے ہیں جن کو بھی اٹھانے نہیں دیا جارہا۔ انہوں نے کہا کہ کپٹن سراج ایک زمہ دار شخصیت ہے ان کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اس طرح کے بے بنیاد ہیں الزام لگاتے،

 

انہوں نے وزیر اعلی ، ڈپٹی کمشنر، فارسٹ ڈیپارٹمنٹ اور دوسرے زمہ داروں سے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے کر تحقیقات کی جائے آگر ہماری بات غلط ثابت ہوئی تو ہمیں سزا دی جائے ورنہ غلط بیانی پر کپٹن سراج کے خلاف کارروائی کر کے انہیں سزا دی جائے.ارندو کے عمائدین نے کہاکہ آرندو ایک پسماندہ ترین علاقہ ہونے کے ساتھ وہاں پر تعلیم اور نہ صحت کی سہولیا ت ہیں، وہاں پر صرف یہی جنگلات ہیں اور ہم بحثیت پاکستانی ان جنگلات کی حفاظت اپنا فریضہ سمجھتے ہیں ، اور اس سے استفادہ بھی کرتے ہیں، انھوں نے کہاکہ سالانہ ایک لاکھ معکب فٹ سے زیادہ عمارتی لکڑی چترال لوئیر اور اپرکے عوام کو مہیا کی جاتی ہے۔لہذا ہم آئندہ اس طرح کی سوشل میڈیا میں اپنی تذلیل ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔

 

 

chitraltimes arandu leaders press confrence 1

 

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
101595