Chitral Times

May 22, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ڈرون حملہ اور ہماری ذ مہ داریاں ۔ تنزیل الرحمن 

Posted on
شیئر کریں:

ڈرون حملہ اور ہماری ذ مہ داریاں ۔ تنزیل الرحمن

ڈرون حملے اکثر دشمن کی جانب سے نفسیاتی جنگ (psychological warfare) کا ایک ہتھیار ہوتے ہیں۔ ان کا مقصد عوام میں خوف و ہراس، بداعتمادی، اور افراتفری پھیلانا ہوتا ہے، نہ کہ ہربار کوئی اسٹریٹیجک کامیابی حاصل کرنا۔

ایسے حالات میں ہماری ذمہ داریاں کیا ہیں؟

1. اعصاب مضبوط رکھنا: جیسا کہ آپ نے کہا، گھبراہٹ دشمن کا مقصد ہے — اگر ہم گھبرا گئے تو ان کا آدھا مقصد پورا ہو گیا۔

2. اطلاعات کی تصدیق: افواہوں سے بچیں، صرف سرکاری ذرائع یا معتبر میڈیا پر انحصار کریں۔

3. اپنے اداروں پر بھروسہ: ہماری فوج، فضائیہ اور انٹیلی جنس ادارے چوکس اور تیار ہیں — ان پر بھروسا ضروری ہے۔

4. یکجہتی اور اتحاد: یہ وقت ذاتی یا سیاسی اختلافات کا نہیں،
قومی اتحاد کا ہے

غور سے سنیں اور ذہن نشین کر لیں۔۔۔

ایک سرویلنس ڈرون کی قیمت 500 سے 5000 ڈالرز تک ہو سکتی ہے۔
جبکہ اسے گرانے کے لیے استعمال ہونے والے انٹرسیپٹر میزائل کی قیمت کروڑوں میں ہوتی ہے۔۔۔۔

 

اگر انڈیا پاکستان کی جانب بیسیوں یا سینکڑوں ڈرونز بھیج رہا ہے تو اس کے مقاصد بالکل یہی ہیں:
1- پاکستانی ائیر ڈیفنس سسٹمز کی لوکیشن کھوجنا۔۔۔ ( انٹرسیپٹر میزائل داغے جانے پر اس مقام کی لوکیشن باآسانی کمپرومائز ہو جاتی ہے کہ جہاں سے اسے داغا گیا ہو).

 

2- چند ہزار ڈالرز کے ڈرونز کو ” ڈیکوے ” کے طور پر استعمال کرتے پوئے کروڑوں مالیت کے قیمتی اور محدود سٹاک کے انٹرسیپٹر میزائلز کو ضائع کرنا۔۔۔ تاکہ اصل حملے تک زیادہ سے زیادہ ائیر ڈیفنس میزائل ضائع ہو چکے ہوں۔

 

3- زیادہ سے زیادہ افراتفری کا ماحول پیدا کرنا ۔۔۔ عوام کو یہ سوال اٹھانے پر مجبور کرنا کہ ہمارا ائیر ڈیفنس سسٹم کہاں ہے اور کیا کررہا ہے۔

چنانچہ۔۔۔۔ عقل سے کام لیں!!

 

 

یہ مت سوچیں کہ سرحد سے اتنے دور ڈرونز کیسے پہنچ گئے یاد رہے سستے ڈرونز کو گرانے کے لیے لو-ٹیک ائیر ڈیفنس جیسے طیارہ شکن گنز، اس کے علاؤہ عام فائر آرمز اور پھر مین پیڈز یعنی کندھے پر رکھ کر داغے جانے والے طیارہ شکن میزائلز کا استعمال کیا جاتا ہے۔۔۔۔ اور۔۔۔۔ ان سب کی حدِضرب بہت محدود ہوتی ہے۔۔۔۔ چنانچہ۔۔۔۔ فورسز کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا کہ دیٹٹیکٹ ہو جانے کے باوجود بھی ڈرون کو اتنا نزدیک آجانے دیا جائے کہ وہ ان لو-ٹیک ائیر ڈیفنس مئیژرز کی حدِ ضرب میں آجائے۔

 

 

مزید۔۔۔۔ اگر آپ دھماکوں کی آوازیں سنیں تو حوصلہ رکھیں ہر دھماکہ ایک حملہ نہیں بلکہ آج ہونے والے اکثریت دھماکے انٹرسیپشن کے دوران ہوئے۔

مزید۔۔۔ شدید فائرنگ کی آواز کا مطلب بھی یہ ہوسکتا ہے کہ کسی ڈرون کو گرایا جانے کے لیے طیارہ شکن گنز یا دیگر فائر آرمز کا استعمال کیا جارہا ہو۔

 

لہذا۔۔۔ ایک تو Chaos مت پیدا کریں۔

اور۔۔۔ ہرگز ہرگز ان واقعات کی پکچرز یا ویڈیو کلپس بنا کر سوشل میڈیا پر مت ڈالیں کہ اس طرح آپ دشمن کی مدد کے مرتکب ہوں گے۔

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامین
102217