Chitral Times

Mar 21, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال شہر میں گوشت کی مصنوعی قلت کا سامنا، رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی چترال شہر اور مضافات میں قصائیوں کی دکانین بند

Posted on
شیئر کریں:

چترال شہر میں گوشت کی مصنوعی قلت کا سامنا، رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی چترال شہر اور مضافات میں قصائیوں کی دکانین بند

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی چترال شہر اور مضافات میں قصائیوں کی دکانین بند ہیں، جوضلعی انتظامیہ کی طرف سے نیا نرخ نامہ جاری ہونے کے بعد دکانوں کو تالا لگاکر غائب ہوگئےہیں، اور گوشت کی قلت پیدا کردی گئی ہے ، رمضان المبار ک سے قبل ضلعی انتظامیہ نے ڈسٹرکٹ پرائس ریویو کمیٹی کے اجلاس میں بڑے گوشت کی فی کلو قیمت 800روپے سے بڑھا کر 1000روپے جبکہ چھوٹے گوشت کی قیمت 1200سے بڑھا کر1400روپے کردی گئی تھی، جس کی سول سوسائٹی نے سخت مخالفت کی، سوشل میڈیا پر اُٹھایا اور احتجاج پر اُتر آئے ، جبکہ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام چترال بازار میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، جس پر ضلعی انتظامیہ نے اپنا فیصلہ واپس لیا اورپرانا ریٹ ہی بحال کردیا ، مگر قصائیوں نے اس فیصلہ کو مسترد کرتے ہوئے اپنی دکانین بند کردی ہیں اور مصنوعی قلت پیدا کرکے اپنے من مانی ریٹس مسلط کرنا چاہتے ہیں،

 

چترال شہر کے مختلف بازاروں میں قائم قصاب خانے گزشتہ کئ دنوں سے بند ہیں ، زرائع کے مطابق چترال کے اکثر قصاب اپنی من پسند اورایلیٹ طبقہ کے گھروں تک گوشت پہنچا رہے ہیں، جبکہ غریب روزہ دار رمضان المبار ک کے مہینے میں بھی گوشت لینے سے قاصر ہیں۔ دوسری طرف صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے پرائس کنٹرول ڈیسک مختلف بازاروں میں قائم کیا گیا ہے، مگر قصائیوں کو کنٹرول کرنے اور انھیں سرکاری ریٹ پر گوشت بیجنے پر آمادہ کرنے میں تاحال کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ سے چترال بازار میں سرکاری نرخ پر گوشت کی دستیابی کویقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
99798