Chitral Times

اسماعیلی جماعت کے روحانی پیشوا ہزہائینس پرنس کریم اغاخان کی صاحبزادی شہزادی زہرہ آغاخان  کی اپر چترال آمد

اسماعیلی جماعت کے روحانی پیشوا ہزہائینس پرنس کریم اغاخان کی صاحبزادی شہزادی زہرہ آغاخان  کی اپر چترال آمد

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز )اسماعیلی جماعت کے روحانی پیشوا ہزہائینس پرنس کریم اغاخان کی صاحبزادی شہزادی زہرہ آغاخان چترال اپر اور لوئیر کے دورے پر آج اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی پہنچ گئی ہیں، شہزادی زہرا اغاخان بونی ہیلی پیڈ پہنچنے پر ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین نے ان کا استقبال کیا۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ پولیس افسر اپر چترال اور ضلعی انتظامیہ کی دیگر افسران اور علاقے کے عمائدین بھی موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر نے معزز مہمان کو اپر چترال امد پر خوش آمدید کہا اور ضلعی انتظامیہ اپر چترال کی جانب سے ان کو سوئنیر پیش کیا۔ڈپٹی کمشنر نے شہزادی زہرا کو concept paper حوالہ کیا اور چترال کی ترقی میں اغاخان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے کردار کو سراہا۔
کنسپٹ پیپر میں چترال میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر اور اغاخان یونیورسٹی سنٹرل ایشیاء جو کہ کرغزستان میں ہے کا ایک شاخ اپر چترال میں کھولنے جیسے اہم نکات شامل تھے۔

کنسپٹ پیپر میں تفصیلی طور پر لکھا گیا ہے کہ چترال میں تقریباً 30 ہزار میگاواٹ تک بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جس سے نہ صرف چترال بلکہ پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔ بجلی گھر کے قیام سے علاقے میں صنعت کے شعبے میں ترقی ہوگی اور تعلیم یافتہ اور ہنر مند نوجوانون کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔

چترال کے نوجوان علم حاصل کرنے کے متقاضی ہیں اور یہاں سنٹرل ایشیاء یونیورسٹی کے طرز پر یونیورسٹی کے قیام سے علاقے کے نوجوانوں کو دوردراز جگہوں میں جاکر تعلیم حاصل کرنے کے بجائے اپنے علاقے میں معیاری تعلیم حاصل کرنے کا موقع میسر ہوگا۔

شہزادی زہرا اغاخان بونی میڈیکل سنٹر کا مختصر دورہ کیا اور وہان سے لوئر چترال کے لئے روانہ ہوا۔ ڈپٹی کمشنر نے دیگر افسروں کے ہمراہ شہزادی زہرا اغاخان کو الوداع کیا اور مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

chitraltimes princes zahra aga khan arrived chitral upper 5 chitraltimes princes zahra aga khan arrived chitral upper 4 chitraltimes princes zahra aga khan arrived chitral upper 3 chitraltimes princes zahra aga khan arrived chitral upper 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged , ,
89362

چترال گول نیشنل پارک میں پہلی مرتبہ مارخور کا عالمی دن منایا گیا

Posted on

چترال گول نیشنل پارک میں پہلی مرتبہ مارخور کا عالمی دن منایا گیا

چترال (نمائندہ چترا ل ٹائمز) اس سال اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی سے 24مئی کو مارخور کا عالمی دن قراردئیے جانے کے بعد پہلی مرتبہ چترال میں یہ دن منایا گیا جس کے لئے چترال گول نیشنل پارک کے کور زون میں ایک تقریب منعقدہوئی جس میں جنگلی حیات کی کنزرویشن کے لئے کام کرنے والی سول سوسائٹی کے فعال کارکنان اور سرکاری حکام نے شرکت کی۔ تقریب کا انتظام چترال گول نیشنل پارک وائلڈ لائف ڈویژن ا ور چترال گول کنزرویشن ایسوسی ایشن نے مشترکہ طور پر کیا تھا جس میں رسمی طور پر کیک کاٹنے کے بعد چترال میں مارخوروں کی آبادی کے صورت حال اور ایکو سسٹم میں اس جانور کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔

اس موقع پر پارک ایسوسی ایشن کے صدر سلیم الدین، وائلڈ لائف ڈویژن کا نمائندہ محمد علی، چترال پریس کلب کے صدر ظہیر الدین اور دوسروں نے کہاکہ چترال میں کنزرویشن کمیونٹی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ 1980ء کے عشرے میں معدومیت کے خطرے سے شکار مارخور کی آبادی اب چار ہزار سے تجاوز کرگئی جبکہ صرف چترال گول نیشنل پارک میں اس کی آبادی ڈھائی ہزار کے لگ بھگ ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں 2مئی کو ایک قرارداد کے ذریعے 24مئی کو مارخور کا عالمی دن قرار دلوانا ایک عظیم کامیابی ہے جوکہ قابل ستائش ہے جس سے اس جانور کی کنزرویشن میں بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر کاوشوں کو یکجا کرنے میں مدد ملے گی۔

ا نہوں نے کہاکہ اس کی ماحولیاتی اہمیت کے پیش نظر اسے پاکستان کی قومی جانور کی حیثیت بھی حاصل ہے جوکہ آزاد کشمیر، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا کے علاقے کالام سوات، کوہستان اور چترال میں پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں اس کی کنزریشن میں محکمہ وائلڈ لائف نے ویلج کنزرویشن کمیٹی کے ماڈل پر عمل پیر اہے جس کی وجہ سے کمیونٹی اس کی تحفظ میں دلچسپی لیتی ہے۔ا نہوں نے کہاکہ چترال گول نیشنل پارک مارخوروں کا سب سے بڑا ہبیٹاٹ (مسکن) ہے اور اس عالمی کویہاں منانے سے اس کی اہمیت واضح ہوجاتی ہے۔

chitraltimes kashmir markhor international day observed 1

chitraltimes kashmir markhor international day observed 2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
89333

چترال لوئیر پولیس کے خدمت مرکز میں خودکشیوں کی روک تھام کے حوالے سے قائم سوسائڈ پروینٹیو یونٹ  کو مکمل طور پر فعال کردیا گیا

چترال لوئیر پولیس کے خدمت مرکز میں خودکشیوں کی روک تھام کے حوالے سے قائم سوسائڈ پروینٹیو یونٹ  کو مکمل طور پر فعال کردیا گیا

چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ ) پولیس خدمت مرکز زرگراندہ چترال میں خودکشیوں کی روک تھام کے خاطر قائم SUICIDE PREVENTIVE UNIT کو مکمل طور پر فعال کردیا گیا ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر چترال افتخار شاہ نے جمعہ کے دن شاہی خطیب مولانا خلیق الزمان, ڈی۔ایچ ۔او لوئر چترال فیاض علی رومی، ڈسٹرکٹ کوارڈنیٹر دارالامان اسیہ اجمل، ڈسٹرکٹ آفیسر سوشل ویلفیئرخضرحیات کے ہمراہ SUICIDE PREVENTIVE UNIT کا دورہ کیا ۔
اس موقع پراے ڈی ایچ او اور کوارڈنیٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر سلیم سیف اللہ، ڈی۔ایس۔پی۔ہیڈکوارٹر اقبال کریم, اور ایل ۔اے ۔پی۔ایچ۔کے کوارڈینٹر قاضی عرفان ودیگرذمہ داران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے ۔
انچارچ SUICIDE PREVENTIVE UNIT سب انسپکٹر دلشاد پری نے مہمانوں کو اپنے یونٹ کے قیام کے اغراض و مقاصد اور کام کرنےطریقہ کار کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
ڈی۔پی۔او لوئر چترال نے کہا کہ لوئر چترال میں خودکشیوں کی بڑھتے ہوئے کیسز کی روک تھام کے لئے لوئر چترال پولیس تمام متعلقہ اداروں کو ساتھ لیکر کام کریگی۔اس موقع پر شاہی خطیب مولانا خلیق الزمان نے ڈی پی او افتخارشاہ کی کاوشوں کوسراہتے ہوئے کہاکہ خودکشی کی ناسورکو  ختم کرنے کیلئے ہم سب کو ملکر کام کرنا ہوگا، انھوں نے اس حوالے سے اگہی مہم چلانے کی نسبت اپنی طرف سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کی۔

chitraltimes dpo office suicide preventive unit established 3

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
89329

تحصیل کونسل مستوج اور موڑکھؤ تورکھو کا مشترکہ اجلاس۔ صوبائی بجٹ میں بلدیاتی اداروں کے لیے فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ

تحصیل کونسل مستوج اور موڑکھؤ تورکھو کا مشترکہ اجلاس۔ صوبائی بجٹ میں بلدیاتی اداروں کے لیے فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ

اپر چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) آج بونی اپر چترال میں تحصیل کونسل مستوج اور تحصیل کونسل موڑکھؤ تورکھو کا مشترکہ اجلاس بونی میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں چیرمین تحصیل کونسل مستوج سردار حکیم ،چیرمین تحصیل کونسل موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین اور دونوں تحصیل کے ویلج چیرمین صاحباں نے شرکت کی۔درپیش مختلف مسائل پر بحث مباحثے کے بعد متفقہ قرار داد منظور کیے گئے۔قرار داد کے ذریعے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ 2023 اور 2024 کے سالانہ بجٹ میں بلدیاتی اداروں کے لیے خاطر خواہ فنڈز منظورکرکے بلدیاتی نمائیندوں کی احساس محرومی کا ازالہ کیا جائے کیونکہ بلدیاتی نمائیندے دو سالوں سے ترقیاتی فنڈز سے محروم ہیں۔اس لیے ان کے حلقہ انتخاب کے عوام مایوسی اور پسماندگی کا شکار ہیں۔ قرار داد میں مذیدمطالبہ کیا گیا کہ چترال بونی شندور روڈ جو این ایچ اے کے زیر نگرانی تعمیر ہورہی ہے وہاں کام کی نوعیت غیر تسلی بخش ہے اور خصوصاً بونی گاؤں کے سامنے پہاڑ کو ٹنل بلاسٹنگ کے ذریعے گراکر ملبے دریاہ میں ڈالنے سے اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی کو جو خطرات لاحق ہیں وہ قابل مزمت اور ناقابل قبول ہے۔اورساتھ اپنے جائز حق کے لیے احتجاج کرنے پر جن نمائیندوں پر ائف آئی آر درج کیے گیے ہیں انہیں ختم کی جائے ۔اگر رویے میں تبدیلی نہ آئی اور این ایچ کا ٹھیکہ دار اپنی من مانی پر بضد رہے تو اپر چترال سطح پر بونی بچاو تحریک شروع کی جائیگی۔

 

مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس سال برف باری اور بارشوں کے بعد سڑکوں اور نہروں کی مرمت کی مد میں کثیر فنڈز مختص کیے گئے ہیں لیکن ٹھیکہ دار حضرات فنڈز کے مطابق تسلی بخش کام نہیں کیے ہیں۔ سی اینڈ ڈبلیو اور محکمہ ایریگیشن اور دیگر اداروں کو پابند بنایا جائے کہ وہ ویلج چیرمین صاحباں کی تسلی اور سرٹیفکٹ کے بےغیر ادائیگیاں نہ کریں ۔کیونکہ اکثر وی سی چیرمین صاحباں اس بارے تحفظات کا اظہار کرتے ہیں۔بعد میں چیرمین تحصیل کونسل مستوج سردار حکیم، چیرمین تحصیل کونسل موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین اور دیگر کے ساتھ میڈیا ٹاک میں بھی مذکورہ بالا مسائل کی نشاندہی کی۔چیئرمین سردار حکیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس بار بھی بلدیاتی نمائیندوں کو نظر انداز کیا گیا تو صوبائی سطح پر منظم لایحہ عمل ترتیب دیکر حصول فنڈز کے لیے جدوجہد کرینگے۔

chitraltimes tehsil council mastuj meeting

chitraltimes tehsil council mastuj meeting members

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
89270

جوائنٹ سیکریٹری کمیونیکشن اور این ایچ اے حکام کا چترال بونی مستوج شندور اور کالاش ویلی روڈ کا معائنہ، ہر ماہ پراگراس ریویو میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ

جوائنٹ سیکریٹری کمیونیکشن اور این ایچ اے  حکام کا چترال بونی مستوج شندور اور کالاش ویلی روڈ کا معائنہ، ہر ماہ پراگراس ریویو میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) گزشتہ دنوں میڈیا میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چترال شندور روڈ پراجیکٹ کی کوتاہیوں کی نشاندہی کافوری نوٹس لیتے ہوئے فیڈرل سیکریٹری آف کمیونیکیشن علی شیر محسود کی ہدایت پر جائنٹ سیکرٹری کمیونیکشن بشارت احمد نے جنرل منیجر این ایچ اے خیبر پختونخوا،تنویر اسحاق، کنسلٹنٹ کمپنی نیسپاک کی ٹیم اور پراجیکٹ ڈائریکٹروں کے ہمراہ سائٹ کا دورہ کیا۔ ٹیم کے ارکان نے میڈیا کے نشاندہی کردہ مقامات کاموقع پر جاکر دورہ کرکے جائزہ لیا۔ بعدازاں ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد عمران خان کے دفتر میں جوائنٹ سیکریٹری کمیونکیشن اورڈپٹی کمشنر کے زیر صدارت روڈ پراجیکٹ کے بارے میں اجلاس منعقد کی گئی جس میں این ایچ اے کے ممبر نارتھ بھی زوم کے ذریعے شریک ہوئے۔ اس موقع پر تمام صورت حال کا تفصیل سے جائزہ لیتے ہوئے پراجیکٹ کی عملدرامد میں تکنیکی خامیوں اور خرابیوں کو دورکرنے اور کام کی رفتار میں بھی تیزی لانے کے لئے لائحہ عمل طے کرتے ہوئے ماہانہ بنیادوں پر ریویو میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جنرل منیجر این ایچ اے تنویر اسحاق نے اب تک کے پراگرس کے بارے میں شرکاء کو پریزینٹیشن دی۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کام کی کوالٹی میں کو ئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،

 

اس موقع پر بتایا گیا کہ اس روڈ کےحوالے سے کنسٹرکشن کمپنی کے تمام بقایا جات ادا کردیے گئے ہیں، اور جہاں جہاں روڈ ترکول بچھانے کے لئے ہموار کیا گیاہے وہاں پر ترکول بچھانے کا کام شروع کیا جائیگا، جبکہ پرائیویٹ زمینات کی لینڈ ایکوزیشن کا عمل تیز کیاجائیگا، اس موقع پر مستوج آرسی سی پل بھی زیر بحث آیا جہاں گزشتہ سال دریا ئے چترال میں بہاو کے نتیجے میں پانی اسکی حفاظتی دیواروں کو نقصان پہنچایا تھا ، اجلاس میں اس پل کو دریا کی کٹائی سے بچانے کےلئے فوری اقدامات اُٹھانے اورپانی کی بہاو سے پہلے حفاظتی پشتے تعمیر کرنے کی بھی ہدایت کی گئی، اور ساتھ بونی کے مقام پر سڑک کی کٹائی اور بلاسٹنگ کا ملبہ دریائے چترال میں گرنے کے باعث پانی کا رخ بونی کی طرف ہوگیا ہے جس سے بونی کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے لہذا دریائے چترال سے ملبہ ہٹانے کی فوری اقدامات کی بھی ہدایت کی گئی ۔اجلاس میں مائننگ ڈیپارٹمنٹ کے حوالے سے ایشوز کو بھی فوری حل کرنے کےلئے اے۔ڈی ۔ کو ہدایت دی گئی،

اجلاس میں چترال ایون کالاش ویلی روڈ کے حوالے سے بھی شرکاء کو ابتک کے پراگرس کے بارے میں اگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اس روڈ کے پیکج ون کے تمام زمینات کے معاوضہ ادا کردیے گئے ہیں،اور تعمیراتی کام جاری ہے،۔ تاہم پیکج ٹو میں بجلی کے کھمبے اور پانی کے پائپ لائن کو ہٹانے کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان تمام کاموں پر پراگرس ریویو میٹنگ جون کے پہلے ہفتے میں دوبارہ منعقد ہوگی۔اجلاس میں پی ڈی این ایچ اے، ظہیر الدین، اے۔آر۔ای، نیسپاک محمد جنید، اسسٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر محمد عاطف، عامر زیب اے ڈی این ایچ اے، ودیگر بھی موجود تھے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
89261

گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بمبوریت کی کلاسوں کو ہاسٹل میں منتقلی انتہائی ناموزون اور ناقابل قبول حرکت ہے، نظرثانی کی جائے۔ محمد یعقوب خان

گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بمبوریت کی کلاسوں کو ہاسٹل میں منتقلی انتہائی ناموزون اور ناقابل قبول حرکت ہے، نظرثانی کی جائے۔ محمد یعقوب خان

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) پی ٹی آئی بمبوریت کے صدر یعقوب خان نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول بمبوریت کی کلاسوں کو ہاسٹل میں منتقلی کو انتہائی ناموزوں اور ناقابل قبول حرکت قرار دیتے اس کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دینے اور اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کے افسران نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر اپنی من مانی کرتے ہوئے گورنمنٹ ہائی سکول کی کلاسوں کو وادی کے مرکز میں واقع بتریک میں قائم سکول سے نکال کر وادی کی زیریں حصے پر واقع احمد آباد میں نو تعمیر شدہ گرلز ہاسٹل میں منتقل کردیا ہے جس کے نتیجے میں شیخاندہ اور اپر بمبوریت ویلی کی بچیوں کے لئے سکول سے فاصلہ 10کلومیٹر سے بھی بڑھ جاتی ہے یعنی بچیوں کو کلاس اٹینڈ کرنے کے لئے روزانہ 20کلومیٹر پیدل چلنا پڑے گا۔

 

انہوں نے کہا کہ اس غیر دانشمندانہ قدم کے نتیجے میں شیخاندہ سے تعلق رکھنے والی بچیوں پر تعلیم کادروازہ بند ہوجائے گا کیونکہ وہ اس طویل مسافت کو روزانہ کی بنیاد پربرداشت نہیں کرسکیں گی۔ پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ بتریک میں واقع ہائی سکول کی عمارت میں کوئی کمی نہیں ہے جہاں مطلوبہ تعداد میں کمرے اور کھیل کے لئے بھی جگہ دستیاب ہے اور محل وقوع کے لحاظ سے یہ بمبوریت کا خوب صورت ترین لوکیشن ہے لیکن ان سب کے باوجود سکول کی کلاسزکا ہاسٹل میں منتقلی سمجھ میں نہ آنے والی بات ہے کیونکہ ہاسٹل کے کمرے رہائش کے لئے ہی موزون ہوتے ہیں جہاں درس وتدریس کی سرگرمیاں نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس فیصلے کو فوری طور پر واپس نہ لیا گیا تو بمبوریت کے عوام بھر پور احتجاج پر مجبو ر ہوں گے کیونکہ اس فیصلے میں بمبوریت کے اکابرین، معززین اور منتخب بلدیاتی نمائندوں کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
89258

 آفاق کے زیر اہتمام پبلک سکولوں میں نمایاں کردار ادا کرنے والے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے  ،ٹیچر آف دی ائیر ایوارڈ  کی تقریب

Posted on

 آفاق کے زیر اہتمام پبلک سکولوں میں نمایاں کردار ادا کرنے والے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے  ،ٹیچر آف دی ائیر ایوارڈ  کی تقریب

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ڈپٹی کمشنر چترال لوئر محمد عمران خان نے کہا ہے ۔ کہ بچے مستقبل ک سرمایہ ہیں ۔ ان کو ملازم بنانے کیلئے نہیں ایک اچھا انسان بننے کیلئے پڑھائیں ۔ اور معیاری تعلیم فراہم کریں ۔ تاکہ بعد میں پچھتانا نہ پڑے ۔ معیاری تعلیم کی فراہمی میں آفاق کا بہت بڑا کردار ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں ایسوسی ایشن فار اکیڈمک کوالٹی ( آفاق ) کے زیر اہتمام 2023۔24 میں پبلک سکولوں میں نمایان کردار ادا کرنے والے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے منعقدہ (ٹیچر آف دی ائیر ایوارڈ ) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس تقریب میں چترال میں 72 سکولوں کے 83 مردو خواتین اساتذہ موجود تھے ۔ جبکہ بڑی تعداد میں مہمانوں نے شرکت کی ۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا ۔ بچوں کے شاندار مستقبل کیلئے والدین سے زیادہ اساتذہ کا مثبت کردار انتہائی اہم ہے ۔ اور یہ امر قابل تعریف ہے ۔ کہ آفاق معیاری تعلیم کی فراہمی اور بچوں کے نقسیات کو سمجھنے اور ان کو ملک کیلئے ایک کارآمد شہری بنانے کیلئے کام کر رہا ہے ۔ پاکستان اور چترال کے بچے بہت باصلاحیت ہیں ۔ صرف ان کومعیاری تعلیم اور بہتر رہنمائی کی ضرورت ہے ۔ عبداللہ شاہ شہاب نے اس تقریب کی نظامت کے فرائض انجام دی۔

 

سنئیر ائریا منیجر آفاق ذوالفقار علی خان نےتقریب میں شرکت پر مہمانوں اور اساتذہ کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کہا ۔ کہ آفاق چترال میں معیاری تعلیم کی فراہمی ، نصاب سازی اور بچوں کی ہم نصابی سرگرمیوں کو ابھارنے کیلئے مختلف پروگرامات کاانعقاد کرتی ہے ۔جس میں سکولوں کو اچھی تعلیمی کارکردگی پر ایواراد دینے ، کوئز مقابلے ، اورکئی دیگر پروگرام شامل ہیں ۔ این سی ایچ ڈی کے سابق ڈائریکٹر محمد افضل نے کہا ۔ کہ جس طرح ایک نفیس اور مضبوط عمارت کی تعمیر کیلئے مضبوط بنیاد کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اسی طرحل معیاری تعلیم تب ہی کوئی بچہ حاصل کر سکتا ہے ۔ جب بچے کی پرائمری ایجوکیشن اچھی ہو ۔ اس لئے پرائمری کلاسوں کے اساتذہ کی ذمہ داری بہت ہی اہمیت کی حامل ہے۔ اور یہ بہت مشکل کام ہے ۔ انہوں نے چترال کے ماحول میں معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے آج بھی ریسرچ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

 

آر پی ایم آفاق ملاکنڈ ڈوژن ماجد علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ استاد کا پیشہ نہایت محترم ہے ۔ یہی وجہ ہے اللہ پاک کے رسول صل اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنا تعارف استاد کے طور پر کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ موجودہ وقت میں کتابیں تو بہت سے لوگ پڑھتے ہیں ۔ لیکن سوشل اور مارل ڈویلپمنٹ نہیں ہے ۔ جاپان کے پاس ایٹم بم نہیں ہے ۔ لیکن ان کا ایک اخلاقی معیار ہے ۔ کہ پوری دنیا کے لوگ ان پر اعتماد کرتے ہیں ۔ تقریب کے دوران نمایان کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 70 سکولوں اور 83 اساتذہ کو شیلڈ اور سرٹفیکیٹ دیے گئے ۔ جو کہ ڈپٹی کمشنر چترال لوئر محمد عمران خان ، وائس پرنسپل کامرس کالج چترال پروفیسر وجیہ الدین ، پروفیسر حسام الدین ، فرید احمد رضا مئیر چترال ، پرنسپل سنٹینل ماڈل سکول چترال شاھد جلال ، صحافی محکم الدین ، مسٹر ذوالفقار علی AKES ،ڈائریکٹر (ر) این سی ایچ ڈی محمد افضل ، محمد اسماعیل سیکرٹری ،اقرار الدین پرنسپل حرا سکول ایون ،صحافی سید نذیر حسین شاہ،عطا حسین اطہر ایجوکشنسٹ ، سعادت اللہ سی ایس ایس آفیسر ، اسدالرحمن ،ماسٹرٹرینر آفاق ،پرنسپل آئیڈئیل سکول کوغذی عتیق الرحمن ، اے ڈی او احمد الدین ،انعام اللہ اور پرنسپل زاہد الدین کے ہاتھوں اساتذہ میں شیلڈ اور سرٹفیکیٹ تقسیم ہوئے ۔

chitraltimes afaq program chitral 1

chitraltimes afaq program chitral 9

chitraltimes afaq program chitral 2 chitraltimes afaq program chitral 3 chitraltimes afaq program chitral 4 chitraltimes afaq program chitral 7 chitraltimes afaq program chitral 8

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
89244

ڈپٹی کمشنر لوئیر چترال محمد عمران کے زیر صدات نیشنل امیونائزیشن ڈیز کی تیاریوں کے حوالے سے اجلاس

Posted on

ڈپٹی کمشنر لوئیر چترال محمد عمران کے زیر صدات نیشنل امیونائزیشن ڈیز کی تیاریوں کے حوالے سے اجلاس

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) 3سے 7جون تک جاری رہنے والی سب نیشنل امیونائزیشن ڈیز (ایس این آئی ڈی) کی تیاریوں کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ پولیو ایریڈیکیشن کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد عمران خان کے زیر صدارت منعقدہوا جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر فیاض رومی نے مہم کے لئے تیار کردہ پلان شرکاء کے ساتھ شئیر کیا جس کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر بتایاگیاکہ لویر چترال میں یہ مہم صرف سات یونین کونسلوں ارندو، عشریت، دروش ون، دروش ٹو، ایون اور شوغور، گرم چشمہ میں چلائی جائے گی جس کے لئے 181موبائل ٹیمیں اور 13فکسڈ ٹیمیں اور کئی ٹرانزٹ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ اس موقع پر ڈی سی محمد عمران خان نے کہاکہ صوبے کے مختلف اضلاع میں پولیو وائرس کی موجود گی کے بعد صورت حال تشویش ناک ہوگئی ہے جس میں معاشرے کا ہر فرد اپنا بھرپور حصہ ڈال دے اور اس بات کویقینی بنائی جائے کہ پانچ سال سے کم ایک بچہ بھی پولیو کے قطرے پینے سے محروم نہ رہ جائے۔ انہوں نے علاقے کے مشران کے نام خصوصی پیغام دیتے ہوئے کہاکہ اس قومی کاز کے لئے پولیو ٹیموں کو مکمل سپورٹ کرے تاکہ وطن عزیز کے خوبصورت چہرے سے اس مہلک بیماری کا داغ مکمل طور پر اور ہمیشہ کے لئے مٹ جائے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈی سی (فنانس اینڈ پلاننگ) انور اکبر، ڈی ایس پی چترال سجاد حسین، ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر اسد، ڈسٹرکٹ خطیب مولانا فضل مولیٰ اور دوسرے موجود تھے۔

chitraltimes polio eradication meeting 5

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
89240

اپرچترال، این ایچ اے کے خلاف احتجاج اور نعرہ بازی پر بونی کے تقریبا 90افراد کے خلاف ایف آئی ار درج

اپرچترال، این ایچ اے کے خلاف احتجاج اور نعرہ بازی پر بونی کے تقریبا 90افراد کے خلاف ایف آئی ار درج

اپر چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی میں این ایچ اے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور نعرہ بازی پر بونی کے سرکردہ رہنماوں سمیت تقریبا90افراد کے خلاف ایف آئی ار درج کرلیا گیا ہے، بونی کے عوام سراپا احتجاج ہیں، ان کا کہنا ہے کہ بونی مستوج شندور روڈ پر کام کے دوران پچھلے سال این ایچ اے ٹھیکہ دار نے بڑی مقدار میں بلاسٹنگ کے بعد پہاڑی ملبہ دریا میں گرا کرپانی کے بہاؤ میں رکاؤٹ ڈالی تھی جس کی وجہ سے پانی کا رخ بونی کی طرف ہوگیا ہے اور دریا سے متصل زمینوں کی کٹائی شروع ہوچکی ہے۔اور قیمتی زمینات دریا بررہورہے ہیں۔
این ایچ اے کی غفلت کی طرف بار بار توجہ دلانے اور متعلقہ حکام کی یقین دہانیوں کے باوجود دریا سے ملبہ نہ ہٹانے پر بونی کے مقامی افراد نے گزشتہ دنوں بونی چوک میں جمع ہوکر نعرے بازی کی جس کی وجہ سے انہیں ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق چئیرمین فیض الرحمان، محمد جاوید، محمد پرویز، منیجر اعظم اور دیگر 80 سے90 مقامی افراد کے خلاف اپر چترال پولیس نے دفعہ 147 149،اور 341کے تحت ایف آئی آر درج کیا ہے۔ایف آئی آر میں محمد جاوید پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران آزاد کشمیر میں حالیہ دنوں ہونے احتجاج کی مثال دی جسے ایف آئی آر میں قابلِ مواخذہ فعل قرار دیا گیا ہے۔اخری اطلاع تک ملزمان میں سے کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

chitraltimes fir against booni leaders chitraltimes booni leaders fazlur rehman pervaz

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
89201

اپر چترال پولیس کی کامیاب تفتیش ، خاتون کی مبینہ خودکشی کا سبب بننے والے ملزمان گرفتار

Posted on

اپر چترال پولیس کی کامیاب تفتیش ، خاتون کی مبینہ خودکشی کا سبب بننے والے ملزمان گرفتار

اپرچترال ( چترال ٹائمز) تھانہ موڑکھو اپر چترال میں خود کشی کا معمہ حل ہوگیا ہے، خاتون کی خود کشی کا سبب بننے والے دو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ایک ملزم گرفتار جبکہ دوسرے ملزم کی گرفتاری کی کوشش جاری

17 مئی کو مسماہ شبانہ زوجہ محمد نواز سکنہ گہت موڑکھو اپنے آپ کو پہاڑ سے گرا کر خود کشی کی اطلاع ملنے پر مقامی پولیس نے ریسکیو 1122 کی مدد سے نکال کر ضروری کاروائی شروع کی۔

ڈی پی او اپر چترال محمد عتیق شاہ کی خصوصی ہدایت پر ایس ڈی پی او سرکل موڑکھو بہادر خان کی سربراہی میں ایس ایچ او موڑکھو نور شاہدین اور اے ایس ایچ او شیر حسن پر مشتمل ٹیم نے خود کشی کی تحقیقات شروع کی۔

دوران انکوائری گواہان چشم دید کے بیانات اور شوہر کی متوفیہ کو بھیجی گئی آخری وائس میسج سے یہ امر منظر عام پر آئی کہ مسمیاں جمیل احمد و مقصود الٰہی ساکنان گہت موڑکھو نے متوفیہ خاتوں پر نازیبہ الزامات لگا کر اسے بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔

ان کے اس عمل سے دل برداشتہ ہوکر خاتون نے خود کشی کی ہے۔ درجہ بالا حقائق کے منظر عام پر آنے کے بعد ملزمان کے خلاف مقدمہ زیر دفعہ 322/34PPC قائم ہو کر تفتیش جاری ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
89191

چترال ٹاون سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو قتل کرکے خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کو لوئر چترال پولیس نے ناکام بنا دی 

Posted on

چترال ٹاون سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو قتل کرکے خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کو لوئر چترال پولیس نے ناکام بنا دی

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چند دن پہلے تھانہ ایون کے حدود علاقہ شیدی گہریت میں ایک نوجوان ظاہر الحق ولد محمد رحیم سکنہ شالدین چترال کا خودکشی کرنے کی اطلاع پر ڈی۔پی۔او لوئر چترال افتخار شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے ایس۔ڈی۔پی۔او سرکل بمبوریت حسن اللہ کی سربراہی میں ایک خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی تھی ۔

تفتیشی ٹیم نے انتہائی پیشہ وارانہ مہارات سے تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے قلیل عرصے میں نوجوان کو قتل کرکے خودکشی کا رنگ دینے والے شاطر ملزمان سید حکیم, زوجہ سید حکیم, نورینہ بی بی اور سلام بی بی ساکنان شیدی گہریت کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے آلہ قتل بھی برامد کرلیا ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
89187

گرم چشمہ پولو گراونڈ کا مسئلہ حل نہ ہونے پر سول سوسائٹی کے نمائندوں کا دھرنا تیسرے روز میں داخل

Posted on

گرم چشمہ پولو گراونڈ کا مسئلہ حل نہ ہونے پر سول سوسائٹی کے نمائندوں کا دھرنا تیسرے روز میں داخل

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) گرم چشمہ کے مقام پر پولوگراونڈ کا مسئلہ حل نہ ہونے پر سول سوسائٹی کے نمائندوں اور کارکنان کا دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوگئی جن میں عوامی بلدیاتی نمائندے، ڈرائیورز یونین، کھیلوں کے انجمن کے نمائندے اور زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے اور پارٹی وابستگیوں سے بالا تر ہوکر لوٹ کوہ ڈیویلپمنٹ فورم یا LDFکے پلیٹ فارم پر جمع ہوگئے ہیں۔ ایل ڈی ایف کے صدر نصرت الٰہی نے فون پر پریس کلب نیوز ٹی وی کو بتایاکہ ضلعی انتظامیہ نے سابق ریاست چترال کے دور سے عوامی ملکیتی پولوگراونڈ کو بچانے میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے اور ایک پرائیویٹ پارٹی کی طرف سے پولوگراونڈ کے ایک حصے پر دعویداری کا عدالت میں دفاع میں ناکام رہا جبکہ لینڈ سیٹلمنٹ کے دوران بھی اس پرائیویٹ پارٹی نے پٹواریوں کی مدد سے ریاستی ملکیتی زمین کو اپنے نام کرانے پر بھی کوئی ایکشن نہیں لیا جس پر عدالت نے ان کے حق میں دے دیا ہے اور بالائی عدالت میں لویر کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کا موقع گنوادیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب پولوگراونڈ کی اس متنازعہ زمین کو اس کے مالک سے خریدنے کے سوا اور کوئی چارہ کار نہیں ہے جوکہ 86لاکھ روپے بنتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس مسئلے کے حل ہونے پر لوٹ کوہ کے عوام دھرنا جاری رکھیں اور مرحلہ وار احتجاج کا دائرہ کار بڑہادیں گے اور امن وامان کی صورت حال خراب ہونے پر تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

chitraltimes garam chashma protest for play ground chitral

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
89119

چترال میں خودکشی کی رجحان میں کمی لانے کے لئے لویر پولیس نے پریونٹیو ڈیسک قائم کردیا، ریجنل پولیس آفیسر نے افتتاح کردیا 

چترال میں خودکشی کی رجحان میں کمی لانے کے لئے لویر پولیس نے پریونٹیو ڈیسک قائم کردیا، ریجنل پولیس آفیسر نے افتتاح کردیا

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال میں خودکشی کی رجحان میں کمی لانے کے لئے لویر پولیس نے پریونٹیو ڈیسک قائم کردیا جس کے تحت اس معاشرتی مسئلے کے بارے میں بڑے پیمانے پر آگہی پھیلانے اور اس منفی ذہنی کیفیت میں مبتلا افراد کے لئے کونسلنگ کئے جائیں گے۔ ڈیسک کاباقاعدہ افتتاح ریجنل پولیس افیسر ملاکنڈ محمد علی خان نے کی جوکہ زرگراندہ روڈ پر واقع خدمت مرکز میں قائم کی گئی ہے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ نے کہاکہ چترال میں خودکشی کا رجحان عروج کی طرف جارہی ہے جس کے اسبا ب میں گھریلو ناچاقی،ہراسگی، بے روزگاری، سوشل میڈیا کا غلط استعمال، مرضی کے خلاف شادی، بلیک میلنگ اور امتحانات میں کم نمبر آنا شامل ہیں۔

 

انہوں نے کہاکہ یہ ایک ذہنی کیفیت ہے جس میں سمجھ بوجھ کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے اور اس لمحے میں انسان خودکشی کا ارتکاب کرتا ہے لیکن اس خاص کیفیت کے گزرنے پر انسان دوبارہ معمول پر آجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے suicide preventive deskمتعارف کیا گیا ہے جس میں مردوخواتین پولیس افیسر تعینات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس ذہنی کیفیت میں مبتلاہونے والوں کو encourage کیاجائے گاکہ ایسے مردوخواتین گھر بیٹھ کر کال کے ذریعے ہمارے ساتھ مسئلہ شئیر کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر ریجنل پولیس افیسر محمد علی خان نے اس معاشرتی مسئلے کو حل کرنے میں لویر چترال پولیس کی اس initiativeکو بروقت اور درست سمت میں اہم قدم قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ اسلام کے تعلیمات کے مطابق جس نے ایک انسان کی جان بچائی، گویا اس نے پوری انسانیت کی جان بچائی اوراسلام میں خود کشی کوناقابل معافی گناہ قراردیا گیا ہے اور چترال جیسے پرامن معاشرے سے اپنی جان کی اس انتہائی قدم کو روکنے میں پولیس کے ساتھ ساتھ معاشرے کے افراد کو بھی اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ایسے افراد کو پولیس ڈیسک کی طرف راغب کرنے کی کوشش کرے۔

آر۔پی۔او ملاکنڈ محمد علی خان نے خدمت مرکز زرگراندہ کے احاطے میں پودہ بھی لگایا۔ آر۔پی۔او ملاکنڈ نے خدمت مرکز میں موجود دیگر شعبہ جات پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم, لائسنس برانچ, (PAL) آفس، وی اور فارنر رجسٹریشین آفس (FRO) کا بھی معائنہ اور وہاں پرعوام کو دی جانی والی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس میں مزید بہتری لانے کی خصوصی ہدایت کی تاکہ عوام کو آسانی ہوں۔

اس موقع پر ایس پی انوسٹی گیشن عتیق الرحمن، ایس ڈی پی او سجاد حسین، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز اقبال کریم، ڈی ایس پی لیگل محسن الملک اور ڈیسک کے انچارج دلشاد پری موجود تھے۔

chitraltimes rpo malakand muhammad ali inagurated suicide preventive unit 1

chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 5

chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 9 chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 8
chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 4 chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 2

chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 6

chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
89104

آغا خان ایجنسی فار ہیبیٹاٹ پاکستان کے زیراہتمام کالاش ویلی میں سکول سیفٹی ڈے کے سلسلے میں اگاہی پروگرام کا انعقاد

آغا خان ایجنسی فار ہیبیٹاٹ پاکستان کے زیراہتمام  کالاش ویلی میں سکول سیفٹی ڈے کے سلسلے میں اگاہی  پروگرام  کا انعقاد

chitraltimes akah kalash valley awarness program 1 chitraltimes akah kalash valley awarness program 12 chitraltimes akah kalash valley awarness program 11 chitraltimes akah kalash valley awarness program 9 chitraltimes akah kalash valley awarness program 8 chitraltimes akah kalash valley awarness program 7 chitraltimes akah kalash valley awarness program 6 chitraltimes akah kalash valley awarness program 5 chitraltimes akah kalash valley awarness program 4 chitraltimes akah kalash valley awarness program 3 chitraltimes akah kalash valley awarness program 2 chitraltimes akah kalash valley awarness program 2 chitraltimes akah kalash valley awarness program 1بمبوریت (نمائندہ چترال ٹائمز)  آغا خان ایجنسی فار ہیبیٹاٹ پاکستان نے سکول سیفٹی ڈے کی مناسبت سے گورنمنٹ ہائر سکینڈری سکول بمبوریت میں اگاہی پروگرام کا انعقاد کیا جس میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور سکول کے بچوں نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔ پروگرام میں سکول کے بچوں نے نعت مقبول کے علاوہ سکول سیفٹی ڈے کی مناسبت سے انگریزی اور اردو میں تقاریر پیش کئے جبکہ قدرتی آفات سے آگاہی کے لئے سکول کے بچوں میں ماحولیات اور قدرتی آفات سے متعلق کوئز کمپیٹشن کا مقابلہ بھی ہوا جس میں جتینے والے طلبہ کو شیلڈ اور مختلف قسم کے انعامات سے نوازا گیا۔ پروگرام میں طلبہ اور کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (CERT) نے مل کر عملی مشق کا مظاہرہ بھی کیا۔ جسے شرکاء نے بہت سراہا۔

منیجر ایمرجنسی منیجمنٹ جاوید احمد نے سکول سیفٹی ڈے کی تاریخ و اہمیت اور آغا خان ایجنسی فار ہیبیٹاٹ پاکستان کے کردار کے بارے میں تفصیلی بریفنگ کے دوران کہا کہ ڈینش ایمبسی کالاش ویلی میں Increasing Communities’ Resilience to Climate Change (ICRCC) پروجیکٹ کے ذریعے مختلف ترقیاتی کاموں میں AKAHP کی مدد کررہا ہے۔ سال 2024 کے لئے Fostering safer learning environment for a resilient future کے تھیم کے تحت AKAHP اور ڈینش ایمبسی باہمی تعاون سے سکول سیفٹی ڈے منا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آغا خان ایجنسی فار ہیبیٹاٹ پاکستان ملک کے مختلف علاقوں میں انسانی زندگی میں بہتری لانے کے لئے بہت سارے ترقیاتی کاموں میں دہائیوں سے مصروف عمل ہے جس میں بنیادی انسانی ضروریات کی فراہمی سے لے کر قدرتی آفات کے دوران جانی و مالی نقصانات سے بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش شامل ہے۔یاد رہے کہ آغا خان ایجنسی فار ہیبیٹاٹ پاکستان سکول سیفٹی کا یہ دن 2008 سے منارہی ہے جس میں ہر سال مختلف سکولوں میں بچوں میں قدرتی آفات کے بارے میں آگاہی اور بچاؤ کی مہم چلائی جاتی ہے۔ شاہد حسین، ڈی ڈی او ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ (میل) نے اپنی خطاب میں کہا کہ اغا خان ایجنسی فار ہیبیٹاٹ پاکستان کی کوششوں کے نتیجے میں اس سال سکول سیفٹی ڈے چترال کے تمام سکوں میں منایا گیا۔ اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اس سلسلے میں تمام سکوں کو نوٹیفکیشن جاری کیا۔
تقریب سے اختتامی خطاب میں ڈی جی کالاش ویلی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی منہاس الدین نے کہا کہ آج سے بیس سال قبل ہم قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے اتنے سارے معلومات نہیں رکھتے تھے جتنی اب ہے۔ اس آگاہی میں چترال میں سب سے بڑا کردار AKAHP کا ہے۔ ہم توقع رکھتے ہیں کہ آغاخان ایجنسی فار ہیبیٹاٹ پاکستان آئندہ بھی اپنے اس بہترین کام کو جاری رکھے گا۔

تقریب میں مختلف یونیورسٹیوں کے پروفیسر، لیکچرارز اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے جن میں منہاس الدین، ڈی جی، کے وی ڈی اے، شاہد حسین، ڈی ڈی ای او، ڈاکٹر خان عالم، پروفیسر ڈیپارٹمنٹ آف فزکس پشاور یونیورسٹی، ڈاکٹر عادل پروفیسر اسلامیہ کالج، ڈاکٹر رحمن اللہ، بریسٹر طاہر اور ڈاکٹر منیر عالم جیسے چیدہ چیدہ افراد نے شرکت کی اور AKAHP کے عوام میں آگاہی پھیلانے کے اس مہم کو سراہا۔ اور توقع کا اظہار کیا کہ آگاہی کا یہ سلسلہ ہمیشہ جاری رہے گا۔ تقریب کا اختتام اگا ہی واک سے ہوا، جسمیں شرکاء نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

chitraltimes akah kalash valley awarness program 3chitraltimes akah kalash valley awarness program 1 chitraltimes akah kalash valley awarness program 2 chitraltimes akah kalash valley awarness program 2 chitraltimes akah kalash valley awarness program 3 chitraltimes akah kalash valley awarness program 4 chitraltimes akah kalash valley awarness program 5 chitraltimes akah kalash valley awarness program 6 chitraltimes akah kalash valley awarness program 7 chitraltimes akah kalash valley awarness program 8 chitraltimes akah kalash valley awarness program 9 chitraltimes akah kalash valley awarness program 11 chitraltimes akah kalash valley awarness program 12 chitraltimes akah kalash valley awarness program 1

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
89013

گرم چشمہ؛ کھیل کے میدان کا مسئلہ حل نہ ہوسکا، عوام سراپا احتجاج، دھرنا شروع کردیا گیا 

گرم چشمہ؛ کھیل کے میدان کا مسئلہ حل نہ ہوسکا، عوام سراپا احتجاج، دھرنا شروع کردیا گیا

گرم چشمہ (نمائندہ چترال ٹائمز) گرم چشمہ کے غیر سیاسی تنظیم ایل ڈی ایف کے ذمہ داروں کا کہناہے کہ بہت ساری کوششوں کے باوجود اور ایک سال سے زائد عرصے تک صرف تاریخ دینے پر اکتفا کرنے والی انتظامیہ اور قیادت سے تنگ آکر گرم چشمہ کے عوام نے ایل ڈی ایف کے زیر انتظام دھرنے کا آغاز کردیا ہے۔ گرم چشمہ گراونڈ کے مسئلے کو حل کرنے کے آج دوپہر ایک بجے تک کا الٹی میٹم دیا گیا تھا مگر اس سلسلے میں ذمہ داران اب بھی خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں جس کی وجہ سے اس شدید موسم میں گرم چشمہ کے عوام غیر معینہ مدت کے لئے دھرنے کا آغاز کرچکے ہیں۔

ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے ایل ڈی ایف کے ذمہ داراوں کا کہنا تھا کہ ہمارے بچوں کے لئے یہ گراؤنڈ تازہ ہوا کی مانند ہے جس میں وہ غیر صحت مند سرگرمیوں سے بچے رہتے ہیں مگر حالیہ کچھ سالوں سے گرم چشمہ گراؤنڈ کو مسئلے کا شکار کرکے ہمارے بچوں سے ان کی واحد صحت سرگرمی کا ذریعہ چھینا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک گراؤنڈ کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل نہیں ہوگا ہم کسی صورت دھرنے کا اختتام نہیں کریں گے۔ ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں تاکہ اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ کرسکیں۔

ایل ڈی ایف کے زیر انتظام ہونے والے اس احتجاجی دھرنے میں وادی لوٹ کوہ سے تعلق رکھنے والے تمام طبقات حصہ لے رہے ہیں جن میں بازار یونین، ڈرائیور یونین، بلدیاتی نمائندگان اور نوجوانان گرم چشمہ کے علاوہ عوام لوٹ کوہ بھی اس دھرنے میں برابر کے شریک ہیں۔

chitraltimes garamchashma protest for ground 2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88999

ملاکنڈ ڈویژن خصوصا چترال میں ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتے ہیں، چترال کو پچاس سال مزید ٹیکس سے مثتثنی قراردیا جائے۔ مشترکہ پریس کانفرنس 

ملاکنڈ ڈویژن خصوصا چترال میں ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتے ہیں، چترال کو پچاس سال مزید ٹیکس سے مثتثنی قراردیا جائے۔ مشترکہ پریس کانفرنس

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) پاکستان پیپلز پارٹی ، پاکستان مسلم لیگ ، جمعت العلماء اسلام ،تجاریونین و ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نےمتفقہ طورپر حکومت کی طرف سےملاکنڈ ڈویژن خصوصا چترال میں ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے چترال کو پچاس سال مزید ٹیکس سے مثتثنی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں پاکستان پیپلز پارٹی لوئر چترال کے صدر انجینئر فضل ربی جان کی زیر قیادت ،صدر پاکستان مسلم لیگ ن عبدالولی خان ایڈوکیٹ، جے یو آئی کے امیر مولانا عبد الرحمن ، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال کے صدر ساجداللہ ایڈوکیٹ اور تجار یونین چترال کے صدر بشیر احمد نے کہا ۔ کہ ملاکنڈ ڈویژن اور خصوصا چترال کو سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اس کی پسماندگی کے پیش نظر 50 سال کیلئے ٹیکس سے مثتثنی قرار دیا تھا ۔ آج بھی چترال غربت ،بے روزگاری کھنڈر سڑکوں ، صحت و تعلیم کی سہولیات کی عدم دستیابی ،خوراک اور پانی کے مسائل کی وجہ سے کسی بھی نئے ٹیکس کا متحمل نہیں ہے ۔

 

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملاکنڈ ڈویژن اور چترال کو ٹیکس سے چھوٹ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ اب صوبائی حکومت کی طرف سے ملاکنڈ ڈویژن اور چترال میں ٹیکس کے نفاذ پر زور دیا جا رہا ہے ۔ جو کہ لوگوں پر ظلم و جبر کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ موجودہ وقت میں ٹیکس کے نفاذ سے لوگوں پر بہت منفی اثر پڑے گا ۔ کیونکہ چترال میں کارخانے یا بڑے کاروباری ادارے یا مراکز نہیں ہیں ۔ چند ملازمین تنخواہوں سے اپنا روزگار چلاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ حکومت تب ہی عوام سے ٹیکس کا مطالبہ کر سکتا ہے۔ جب وہ آمدورفت کیلئے پختہ سڑکیں ، صحت و تعلیم کی سہولیات ، اور چولہا جلانے کیلئے روزگار فراہم کرے ۔ شرکاء رہنماوں نے صدر پی پی پی چترال انجینئر فضل ربی کا شکریہ ادا کیا ۔ کہ انہوں نے تمام سیاسی پارٹیوں کا موقف جاننے کیلئے انہیں مل بیٹھنے کا موقع فراہم کیا ۔ اور ان کے موقف کو گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کے دورہ لوئر دیر کے موقع پر ان کے سامنے پیش کرنے کی راہ ہموار کی ۔ جن سے ملاقات کرکے چترال کے موقف سے گورنر کو آگاہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے فوری طور پر ٹیکس کے ممکنہ نفاذ کافیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔

 

فضل ربی جان نے ایک سوال کے جواب میں کہا  کہ ہم نے جماعت اسلامی ،پاکستان تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی کے قائدین کو بھی اس پریس کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی ۔ لیکن انہوں نے شرکت نہیں کی ۔ تاہم ٹیکس تمام پارٹیوں کا مسئلہ ہے ۔ اس کے نفاز مذکورہ پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی متاثر ہوں گے ۔چترال (نمائندہ آج) پاکستان پیپلز پارٹی ، پاکستان مسلم لیگ ، جمعت العلماء اسلام ،تجاریونین و ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نےمتفقہ طورپر حکومت کی طرف سےملاکنڈ ڈویژن خصوصا چترال میں ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے چترال کو پچاس سال مزید ٹیکس سے مثتثنی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں پاکستان پیپلز پارٹی لوئر چترال کے صدر انجینئر فضل ربی جان کی زیر قیادت ،صدر پاکستان مسلم لیگ ن عبدالولی خان ایڈوکیٹ، جے یو آئی کے امیر مولانا عبد الرحمن ، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال کے صدر ساجداللہ ایڈوکیٹ اور تجار یونین چترال کے صدر بشیر احمد نے کہا ۔ کہ ملاکنڈ ڈویژن اور خصوصا چترال کو سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اس کی پسماندگی کے پیش نظر 50 سال کیلئے ٹیکس سے مثتثنی قرار دیا تھا ۔ آج بھی چترال غربت ،بے روزگاری کھنڈر سڑکوں ، صحت و تعلیم کی سہولیات کی عدم دستیابی ،خوراک اور پانی کے مسائل کی وجہ سے کسی بھی نئے ٹیکس کا متحمل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا  کہ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملاکنڈ ڈویژن اور چترال کو ٹیکس سے چھوٹ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ اب صوبائی حکومت کی طرف سے ملاکنڈ ڈویژن اور چترال میں ٹیکس کے نفاذ پر زور دیا جا رہا ہے ۔ جو کہ لوگوں پر ظلم و جبر کے مترادف ہے ۔

 

انہوں نے کہا ۔ کہ موجودہ وقت میں ٹیکس کے نفاذ سے لوگوں پر بہت منفی اثر پڑے گا ۔ کیونکہ چترال میں کارخانے یا بڑے کاروباری ادارے یا مراکز نہیں ہیں ۔ چند ملازمین تنخواہوں سے اپنا روزگار چلاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ حکومت تب ہی عوام سے ٹیکس کا مطالبہ کر سکتا ہے۔ جب وہ آمدورفت کیلئے پختہ سڑکیں ، صحت و تعلیم کی سہولیات ، اور چولہا جلانے کیلئے روزگار فراہم کرے ۔ شرکاء رہنماوں نے صدر پی پی پی چترال انجینئر فضل ربی کا شکریہ ادا کیا ۔ کہ انہوں نے تمام سیاسی پارٹیوں کا موقف جاننے کیلئے انہیں مل بیٹھنے کا موقع فراہم کیا ۔ اور ان کے موقف کو گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کے دورہ لوئر دیر کے موقع پر ان کے سامنے پیش کرنے کی راہ ہموار کی ۔ جن سے ملاقات کرکے چترال کے موقف سے گورنر کو آگاہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے فوری طور پر ٹیکس کے ممکنہ نفاذ کافیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔فضل ربی جان نے ایک سوال کے جواب میں کہا ۔ کہ ہم نے جماعت اسلامی ،پاکستان تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی کے قائدین کو بھی اس پریس کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی ۔ لیکن انہوں نے شرکت نہیں کی ۔ تاہم ٹیکس تمام پارٹیوں کا مسئلہ ہے ۔ اس کے نفاز مذکورہ پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی متاثر ہوں گے ۔

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
88980

ملاکنڈ ڈویژن میں مجوزہ ٹیکسوں کے نفاذ کے حوالے سے گورنر خیبرپختونخوا نے اجلاس طلب کرلیا ہے۔ انجینئرفضل ربی جان صدر پی پی پی

ملاکنڈ ڈویژن میں مجوزہ ٹیکسوں کے نفاذ کے حوالے سے گورنر خیبرپختونخوا نے اجلاس طلب کرلیا ہے۔ انجینئرفضل ربی جان صدر پی پی پی

چترال ( چترال ٹائمزرپورٹ ) پاکستان پیپلزپارٹی کے ضلعی صدرلوئرچترال انجینئرفضل ربی جان نے کہا ہے کہ پورے ملاکنڈ ڈویژن میں حکومت کی جانب سے مجوزہ ٹیکسوں کے نفاذ کے حوالے سے ا توارکے روزگورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وفاقی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے ملاکنڈمیں عوامی نمائندوں کے ساتھ ہنگامی اجلاس کاانعقاد کیا ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی ضلع لوئرچترال کے ذمہ دارں چترال کے دیگرسیاسی ومذہبی جماعتوں کے سربراہاں سے مشاورات کے بعدکل یعنی 18مئی 2024کو12بجے چترال میں پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے اپنے پیغامات عوام تک پہنچائیں گے۔اتوارکے روزملاکنڈمیں منعقدہ اجلاس میں چترال کی پسماندگی اورانفراسٹرکچر کے بتاہی کے حوالے سے گورنرخیبرپختونخوا کوبریفگ دی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
88948

وزیر صحت کی سربراہی میں پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ پراونشل سٹاک ٹیک میٹنگ، چترال لوئرسمیت ۷ اضلاع کے ڈی ایچ اوزکو پرائمری ہیلتھ کئیر کی غیر فعالی اور کم ڈلیوریز ریکارڈ ہونے پر وضاحتی بیان جمع  کرنیکی ہدایت 

Posted on

وزیر صحت کی سربراہی میں پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ پراونشل سٹاک ٹیک میٹنگ، چترال لوئرسمیت ۷ اضلاع کے ڈی ایچ اوزکو پرائمری ہیلتھ کئیر کی غیر فعالی اور کم ڈلیوریز ریکارڈ ہونے پر وضاحتی بیان جمع  کرنیکی ہدایت

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کی سربراہی میں اپریل کے مہینے کی پراونشل سٹاک ٹیک میٹنگ منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں ایڈیشنل ڈی جی ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر سراج، ایڈیشنل ڈی جی ہیڈ کوارٹر ڈاکٹر شاہد یونس، اے ڈی جی ایچ آر ڈاکٹر باسط سلیم، اے ڈی جی مانیٹرنگ ڈاکٹر عابد، ڈائریکٹر انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ ڈاکٹر اعجاز، پروجیکٹ ڈائریکٹر پرائمری ری ویمپ ڈاکٹر رفیع نے خود جبکہ تمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹس نے آن لائن شرکت کی۔ ڈائریکٹر آئی ایم یو نے وزیر صحت کو پرائمری ہیلتھ کئیر سے متعلق پراونشل سکور کارڈ کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ وزیر صحت کو صوبے کے پرائمری ہیلتھ کئیر مراکز میں روزانہ کی او پی ڈی، بیس ادویات ضروریات کی دستیابی، طبی آلات کی فعالی، بنیادی ڈحانچے کی فعالی اور صفائی کی صورتحال بارے اعداد و شمار پیش کیا گیا۔ وزیر صحت کو میڈیکل افسران کی سیٹوں کے خلا، ایل ایچ ویز کی دستیابی، خواتین میدیکل افسران کی کمی و دیگر امور بارے جائزہ پیش کیا گیا۔ وزیر صحت کو بتایا گیا کہ37 مختلف ادویات کی فراہمی صوبائی سطح پر 57 %رہی۔وزیر صحت کو بتایا گیا کہ ڈی ایچ اوز کو ملنے والے فنڈ میں کتنا ملا، کتنا خرچ ہوا اور کتنا خرچ کئے بغیر رہ گیا۔ ڈی ایچ اوز کو فنڈز ریلیز ہوئے اور پروکیورمنٹ کے شروع ہوتے ہی ڈی پنچ ہوجاتے ہیں۔

 

وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے بتایا کہ ڈی ایچ اوز کو بروقت فنڈز نہ ملنے سے خدمات کی فراہمی میں خلا پیدا ہورہا ہے۔ ہر مہینے کے پہلے چھ ورکنگ ڈے پر فنڈز سے متعلق ڈی ایچ اوز اور دیگر سٹیک ہولڈز سے میٹنگ ہوگی۔ سپلائی چین مینجمنٹ کا نفاذ اب ناگزیر ہوگیا ہے تاکہ چیزیں بروقت ٹریس ہو۔ 42 فیصد میڈیکل افسران کی غیر حاضری بالکل قابل قبول نہیں۔ 41 مسلسل غیر حاضر ڈاکٹروں کے تنخواہوں کو روک دیا جائے، اور ان کیخلاف اے اینڈ ای رولز کے تحت کاروائی عمل میں لانے کیلئے احکامات جاری کئے۔ چارسدہ، دیر اپر، بونیر، ٹانک، پشاور، ملاکنڈ، کرک، چترال لوئر کے ڈی ایچ اوز پرائمری ہیلتھ کئیر کی غیر فعالی اور کم ڈلیوریز ریکارڈ ہونے پر اپنا وضاحتی بیان جمع کریں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ڈی ایچ او یقینی بنائیں کہ لیڈی ہیلتھ وزیٹرز کی حاضری باقاعدگی سے ہو۔ بائیو میٹرک حاضری یقینی بنانے کیلئے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم لارہے ہیں۔ میں خود بھی اپنی حاضری لگاونگا۔وزیر صحت کو بریف کیا گیا کہ سیکنڈری ہیلتھ کئیر سسٹم کی حاضری، ڈلیوری، او پی ڈی، ایمرجنسی اور انڈور پیشنٹ کے داخلوں میں بھی کافی بہتری آئی ہے۔ اپریل کے مہینے میں پرائمری ہیلتھ کئیر مراکز میں پچھلے مہینے کی نسبت ڈلیوریز کی کمی کا نوٹس بھی لے لیا گیا جبکہ سیکنڈری کئیر مراکز صحت میں پچھلے مہینے میں ڈلیوریز میں قدرے بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ اپریل میں سب سے زیادہ 146 ڈلیوریز ضلع بٹگرام میں جبکہ لکی مروت میں 140 اور مانسہرہ میں 120 ڈلیوریز ہوئیں۔ پرائمری ری ویمپ کے 24/7 بنیادی مراکز صحت کے کنٹریکٹ ایل ایچ ویز کی غیر حاضری میں مردان سرفہرست ہے۔

 

پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے گا۔ فضل حکیم خان یوسفزئی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر برائے جنگلات، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی و جنگلی حیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے گا یہ انسٹیٹیوٹ پورے پاکستان میں ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے جو طالب علموں کو بہترین اور جدید تعلیم سے آراستہ کرتا ہے اس انسٹیٹیوٹ کو یونیورسٹی کا درجہ دینا طالب علموں کے مستقبل کیلئے ایک بڑا تحفہ ہے نوجوانوں کو بہترین تعلیم سے آراستہ کرنا پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ اس اہم اقدام کو جلد عملی جامہ پہنایا جائے اسلئے متعلقہ افسران ضمن میں جلد سے جلد کاغذی کاروائی کو مکمل کرکے پیش کریں انہوں نے کہا کہ پاکستان فارسٹ انسٹیٹوٹ پشاور میں قائم یہ یونیورسٹی ملک بھر میں کہی نہیں ہوگی یہ اعزاز صرف خیبرپختونخوا کو حاصل ہوگا اسلئے تمام متعلقہ افسران انتہائی لگن کے ساتھ اس اہم منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں بھرپور جدوجہد کریں تاکہ دیگر صوبوں کیلئے رول ماڈل ہو۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا اجلاس میں پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور کے ڈائریکٹر جنرل، سیکرٹری فارسٹ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

 

اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل نے صوبائی وزیر کو انسٹیٹیوٹ کی مجموعی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور ضروری فیصلے کئے گئے صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کو سرسبزوشاداب بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی کیونکہ جنگلات مختلف پہلوؤں سے انسانی زندگی کیلئے ضروری ہیں ماحول کو فضائی آلودگی سے پاک کرنے کے لئے ہر شہری کو زیادہ سے زیادہ پودے لگانے ہونگے۔ خیبرپختونخوا حکومت کی کوشش ہے کہ درختوں کے تحفظ کیساتھ ساتھ جنگلات میں مزید اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت موسمیاتی تبدیلی سے بچنے کیلئے بھرپور جدوجہد کررہی ہے تاکہ آنے والی نسل ماحولیاتی اور جسمانی طور پر صاف ماحول سے مستفید ہو سکیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کے احکامات کے مطابق بلین ٹری پلس منصوبے پر جلد آغاز کیا جائے گا جس کیلئے تمام تیاریاں مکمل کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ بلین ٹری پلس منصوبے کی کامیابی کیلئے پورے صوبے میں نہ صرف پودے لگائیں گے بلکہ ان پودوں کی نگرانی بھی کی جائیں گی۔ اجلاس کے بعد صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے پاکستان فارسٹ انسٹیٹیوٹ پشاور میں پودہ بھی لگایا اور اجتماعی دعا کی گئی۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88916

کالاش فیسٹول جوشی تین دن جاری رہنے کے بعد اپنی تمام تررعنائیوں اور رنگینیوں کے ساتھ اختتام پذیر، ملکی وغیرملکی سیاحوں کی کثیر تعداد میں شرکت

کالاش فیسٹول جوشی تین دن جاری رہنے کے بعد اپنی تمام تررعنائیوں اور رنگینیوں کے ساتھ اختتام پذیر، ملکی وغیرملکی سیاحوں کی کثیر تعداد میں شرکت

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) ڈھائی ہزار سال قدیم کالاش فیسٹول جو شی (چلم جوشٹ) ڈھول کی تھاپ پر نوجوان مردو خواتین کی گلے میں باہیں ڈال کر رقص،سریلی گیتوں اور اپنی رنگینیوں کے ساتھ کالاش ویلی بمبوریت کے مرکزی مقام بتریک میں اختتام پذیر ہوا۔ جس میں کنیڈا، برطانیہ، جاپان سمیت پوری دنیا کے غیرملکی اور ملکی سیاحوں نے شرکت کی۔ اور اس فیسٹول کو امن اور قدرتی نظاروں اور قدیم تہذیب کے ماحول میں دنیا کا خوبصورت ترین تہوار قرار دیا۔ اورکہا کہ وادیوں کے لوگ انتہائی ملنسار، محبت کرنیوالے اور سیاحوں کا خیال رکھنے والے لوگ ہیں۔ سیاحوں نے فیسٹول کے یادگار لمحات کو اپنے کیمروں اور یادوں میں محفوظ کیا۔ فیسٹول میں بہت سے غیرملکی اور ملکی خواتین نے کالاش قبیلے سے یکجہتی اور محبت کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لباس کو زیب تن کیا تھا۔ اور اس پر فخر محسوس کر رہی تھیں۔

کالاش فیسٹول 2024 کی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد عمران خان تھے۔ جبکہ دیگر مہمانوں میں ڈی پی او لوئر چترال، سابق معاون خصوصی وزیر اعلی وزیر زادہ، کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی منہاس الدین،کلچر اینڈ ٹورزم ڈیپارٹمنٹ کے صوبائی آفیسران موجود تھے۔ کالاش قبیلے کی طرف سے ڈپٹی کمشنر چترال اور دیگر مہمانوں کو چوغے پہنائے گئے۔ اس کے بعد حسب روایت ڈھول بجاتے،سیٹیان مارتے، اور اخروٹ کی ٹہنیوں کو ہاتھوں میں ہلاتے شان و شوکت کے ساتھ بڑے ڈانسنگ پلیس میں داخل ہوئے جو کہ زیر تعمیر ہے۔یہ ایک حوبصورت نظارہ تھا۔

فیسٹول کے پر امن انعقاد کیلئے سکیورٹی کے فل پروف انتظامات کئے گئے تھے۔اور علاقے کو ماحولیاتی آلودگی سے پاک رکھنے و بے ہنگم سیاحت کو کنٹرول کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنر چترال کی طرف سے جاری ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی بھر پور کوشش کی گئی تھی۔ جس کی وجہ سے سیاحوں کو بہت سہولت ملی۔ تاہم سیاحوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس امر پر انتہائی ا فسوس کا اظہار کیا۔ کہ جس شوق اور جوش و جذبے سے سیاح چترال اور کالاش ویلیز جانے میں دلچسپی لیتے ہیں۔ ان تک پہنچنے کیلئے انتہائی خطرناک اور خستہ حال سڑکوں سے گزرنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے فوری طور پر ان سڑکوں کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔

 

chitraltimes kalash festival chelum jusht joshi concludes chitral lower 5 chitraltimes kalash festival chelum jusht joshi concludes chitral lower 6 chitraltimes kalash festival chelum jusht joshi concludes chitral lower 8 chitraltimes kalash festival chelum jusht joshi concludes chitral lower 9 chitraltimes kalash festival chelum jusht joshi concludes chitral lower 10 chitraltimes kalash festival chelum jusht joshi concludes chitral lower 11 chitraltimes kalash festival chelum jusht joshi concludes chitral lower 13 chitraltimes kalash festival chelum jusht joshi concludes chitral lower 14 chitraltimes kalash festival chelum jusht 1 chitraltimes kalash festival chelum jusht 2 chitraltimes kalash festival chelum jusht 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88888

گرم چشمہ گراؤنڈ کا مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں غیر معینہ مدت تک دھرنے کا فیصلہ

Posted on

گرم چشمہ گراؤنڈ کا مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں غیر معینہ مدت تک دھرنے کا فیصلہ

گرم چشمہ (نمائندہ چترال ٹائمز ) عوام گرم چشمہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دہائی سے گرم چشمہ گراؤنڈ کو متنازعہ بنانے کی جتنی کوشش کی جارہی ہے اس سے عوام لوٹ کوہ تنگ آکراحتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں آج ایل ڈی ایف کے زیر انتظام گرم چشمہ کے مقامی ہوٹل میں ایک ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں ایل ڈی ایف کے ذمہ داران، سیاسی نمائندگان، ڈرائیور اور بازار یونین کے نمائندے، نوجوانان لوٹ کوہ کے نمائندے اور معتبرات لوٹ کوہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 18 مئی2024 دوپہر ایک بجے تک اگر گرم چشمہ گراؤنڈ کا مسئلہ حل نہ ہوا تو علاقے کے عوام احتجاجاً غیر معینہ مدت کے لئے گرم چشمہ گراؤنڈ پر دھرنا دیں گے۔ دھرنے کا اختتام گراؤنڈ کے قابل قبول حل کے بغیر کسی صورت ممکن نہیں ہوگی۔
اجلاس کے شرکاء نے ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گرم چشمہ گراؤنڈ کے مسئلے کو طول دینے کی وجہ سے علاقے میں دونوں فریق پریشانی کا شکار ہیں۔ اس لئے ہم آخری بار انتظامیہ اور گراؤنڈ سے متعلق تمام لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ گرم چشمہ کے عوام کو سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے۔

chitraltimes ldf garamchashma meeting on ground 2 chitraltimes ldf garamchashma meeting on ground 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88877

پروفیسر ڈاکٹر محمد شہاب نے چترال یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا اضافی چارج سنبھال لیا

پروفیسر ڈاکٹر محمد شہاب نے چترال یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا اضافی چارج سنبھال لیا

چترال ( چترال ٹائمزرپورٹ ) پروفیسر ڈاکٹر محمد شہاب نے گزشتہ دن اضافی چارج کی بنیاد پر یونیورسٹی آف چترال کے وائس چانسلر کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں۔ باضابطہ چارج سنبھالنے کے بعد پروفیسر ڈاکٹر محمد شہاب نے یونیورسٹی آف چترال کے سیکشن ہیڈز کے ساتھ ایک تعارفی اجلاس بلایا۔ وائس چانسلر نے فیکلٹی ممبران سے الگ میٹنگ بھی کی۔ اس ملاقات کے دوران انہوں نے یونیورسٹی کو درپیش مالی اور انتظامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران انہوں نے نصاب کی بروقت اور موثر تکمیل کی ضرورت پر زور دیا۔ اثاثوں کی موثر تنظیم اور انڈومنٹ فنڈ کے قیام پر بھی توجہ دی گئی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ اقدامات یونیورسٹی کی مالی استحکام کو بڑھانے کے لیے ضروری ہیں۔

اپنی گفتگو میں وائس چانسلر نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) کے منصوبوں پر پیش رفت کو تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ یہ اقدامات یونیورسٹی کے بنیادی ڈھانچے اور تعلیمی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
وہ یونیورسٹی کے مختلف حصوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی رائے کے ساتھ یونیورسٹی کے معاملات کو منظم کرنے کی خواہش رکھتا ہے جب تک کہ ایک باقاعدہ وائس چانسلر کا تقرر نہیں کیا جاتا۔ انہیں پوری امید ہے کہ یونیورسٹی آف چترال میں چترال اور ملحقہ علاقوں کے طلباء کے لیے بہترین تعلیم کا مرکز بننے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔ مزید برآں، انہوں نے ہر شعبہ میں درپیش چیلنجز اور مسائل پر بھی بات کی۔یادرہے کہ ڈاکٹر محمد شہاب شرینگل یونیورسٹی دیر اپر کے وائس چانسلر ہیں انھیں چترال یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی تک اضافی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔

chitraltimes dr shahab resume charged as vc chitral university 2 chitraltimes dr shahab resume charged as vc chitral university 4

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88798

ملاکنڈ ڈویژن میں متوقع ٹیکس کے نفاذ کے خلاف چترال اپر اور لوئیر میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال،  حکومت پہلے ہماری بنیادی ضروریات پوری کرے۔ بصورت دیگرٹیکس لگانے کا کوئی جواز نہیں۔ تجاربرادری

ملاکنڈ ڈویژن میں متوقع ٹیکس کے نفاذ کے خلاف چترال اپر اور لوئیر میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال،  حکومت پہلے ہماری بنیادی ضروریات پوری کرے۔ بصورت دیگرٹیکس لگانے کا کوئی جواز نہیں۔ تجاربرادری

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ملاکنڈ ڈویژن میں متوقع ٹیکس کے نفاذ کے خلاف تجار یونین اپر اور لوئر چترال کی طرف سے مکمل شٹرڈاون ہڑتال کے نتیجے میں تمام دکانین اور کاروباری مراکز بند رہے،

تجاریونیں چترال لوئر اور تجار یونین اپر چترال نے ملاکنڈ ایکشن کمیٹی کے ساتھ یکجہتی کرتے ہوئے مبینہ ٹیکسز کے نفاذ کے خلاف شٹرڈاون ہڑتال کی ہے ۔

شٹر ڈاون میں چترال بازار کی ہوٹل مالکان بھی شریک رہے ۔ اور ہوٹل بند رکھے جس کی وجہ سے کالاش فیسٹول دیکھنے کیلئے آنے والے سیاح رل گئے ۔ ناشتہ اور کھانے کے حصول میں سیاحوں کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کالاش فیسٹول کے موقع پر شٹر ڈاون سے سیاحت سے وابستہ اسٹیک ہولڈرز خصوصا سیاحت کو نقصان پہنچا ہے ۔ کالاش کیلنڈر فیسٹول چلم جوشٹ کے موقع پر شٹر ڈاون ہڑتال کی سیاحت سے وابستہ افراد نے شدید مذمت کی ہے۔ اور اسے چترال کے سیاحت سے وابستہ کاروباری لوگوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

ملا کنڈ ڈویژن ٹریڈ یونین کی کال پر اپر چترال میں مکمل شٹر ڈاون۔ بونی سیمت اپر چترال کے دیگر تمام علاقوں کےبازار ممکنہ ٹیکس کے خلاف مکمل بند رہے ۔
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) ٹریڈ یونین ملاکنڈ ڈویژن کی کال پر ممکنہ ٹیکس کے خلاف اپر اور لوئیرچترال میں مکمل شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی، چترال شہر کے تمام دکانین بند رہیں، اور ساتھ ریسٹورنٹ بھی بند ہونے کے باعث کالاش فیسٹول کے لئے آئے ہوئے سیاحوں کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، صدر تجار یونین چترال لوئیر بشیر احمد نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ جب بھی ضرورت پڑی ، شٹر ڈاون ہڑتال کریں گے، اور جب تک چترال کے عوام کو بنیادی ضروریات مہیا نہیں کیئے جاتے ہم ٹیکس کے نفاذ کے خلاف آواز اُٹھاتے رہیں گے۔ شٹرڈاون ہڑتال ، دروش، ایون، گرم چشمہ ودیگر علاقوں میں بھی شٹرڈان ہڑتال رہی۔

 

اسی طرح اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی بازار سیمت مختلف علاقوں میں چھوٹے بڑے تجارتی مراکز مکمل طور پر بند رہے تجارت کی پیشے سے منسلک مختلف نوعیت کے تمام کاروباری حضرات دن بھر شٹر ڈاون ہڑتال کی۔
بونی بازار کے علاوه ریشن بازار ،کوراغ بازار ،جنالکوچ بازار،موڑکھو بازار, مستوج بازار اور یارخون کے تاجروں کے علاوه گلی کوچوں کے دوکانات،خواتین مارکیٹ، یہاں تک گاوں کے اندر کے دوکانات بھی شٹر ڈاون کی کال پر بند رہے۔ بونی میں بازار صدر رحیم خان کی قیادت میں کابینہ کے ارکان ،تاجر برادری اور عوامی نمائیندے احتجاجی بینرز اویزان کرتے ہوئے بازار میں ریلی نکالی اور ٹیکس نا منظور کے نعرے لگاتے ہوئے ریلی بازار کے مختلف حصوں تک گیے۔ ریلی کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے چوک بونی میں صدر بازار بونی رحیم خان ،انفارمیشن سکرٹری تجار یونین ظہیر الدین بابر،نائب صدر افسر علیم ،سابق صدر بازار محمد شفیع نائب صدر عبدالجبار اور سماجی شخصیت جاوید خان نے ممکنہ ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن خصوصاً چترال اپر تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے یہاں روڈ، ہسپتال ،بجلی،پینے کا صاف پانی اور معیاری تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے میں یا تو حکومت ناکام رہی ہے یا اس علاقے کو اہمیت نہیں دیے رہی ہے۔یہاں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہے ۔نہ کوئی کارخانے ہیں اور نہ کوئی بڑے منصوبے جس سے روزگار کے مواقع میسر ہو۔

 

مقررین نے کہا کہ ہم قانوں کے بالادستی کو تسلیم کرنے والے لوگ ہیں لیکن اس وقت کسی بھی طرح کے بوجھ برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہیں۔دوسری طرف چترال عرصہ سے تسلسل کے ساتھ زلزلے اور سیلابوں کی زد میں ہے بنیادی ڈھانچے اور معشیت تباہی کے دہانے پر ہیں ہم حکومت وقت سے خصوصی پیکیج کے متقاضی ہیں ایسے میں ہم کس طرح کے ٹیکس ادا کرنے کے قابل ہونگے ۔مقررین نے ٹریڈ یونین ملاکنڈ ڈویژن کی جد و جہد پر کابینہ ملاکنڈ ٹرید یونین اور تمام اضلاع کے صدور اور کابینہ کو خراج تحسین پیش کی کہ ٹریڈ یونین متحد ہوکر ملاکنڈ ڈویژن کی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے اور انشاء الله کامیابی مقدر ہوگی ۔مقررین نے منتخب ممبران صوبائی و قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ ہمارے جائز مطالبے پر اسمبلی میں موثر آوا بلند کرے ۔ یاد رہے تاریخ میں پہلی بار تاجر برادری نے اپر چترال میں منظم ہوکر ارباب اقتدار کو پیغام دی ہےکہ اجتماعی نوعیت کے مسلے ہر تاجر برادری اپر چترال متحد اور منظم ہیں آج کے ہڑتال کی خاص بات بازار سے گاوں تک کے تمام نوعیت کے کاروبار یکسان اور دن بھر بند رہےاس میں خواتین مارکیٹ اور دوکانات بھی شامل تھے۔صدر تجار یونین بازار اپر چترال اور کابینہ اس مثالی اتحاد پر تاجروں کو مبارک باد دیکر انہیں خراج تحسین پیش کی کہ وہ اپنے حق کی آواز بلند کرنے کے لیے یونین کی آواز پر لبئیک کہتے ہوئے دنیا کو پیغام دی کہ ہم متحد ہیں اور متحد رہینگے۔ صدر بونی نے مسافروں اور دوسرے حضرات سے مغذرت کی کہ آج کے ہڑتال کی وجہ سے وہ تکلیف اور پریشانی سے دوچار ہوئے۔

chitraltimes shatterdown strikes chitral lower and upper 5 mastuj chitraltimes shatterdown strikes chitral lower and upper 2 chitraltimes shatterdown strikes chitral lower and upper 3 chitraltimes shatterdown strikes chitral lower and upper 4 chitraltimes shatterdown strikes chitral lower and upper 5 chitraltimes shatterdown strikes chitral lower and upper 2 chitraltimes shatterdown strikes chitral lower and upper 3 chitraltimes shatterdown strikes chitral lower and upper 4 chitraltimes shatterdown strikes chitral lower and upper 1 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88809

حکومت پہلے چترال کے عوا م کی بنیادی ضروریات پوری کرے، بصورت دیگر ٹیکس لگانے کا کوئی جواز نہیں۔ شہزادہ افتخارالدین

حکومت پہلے چترال کے عوا م کی بنیادی ضروریات پوری کرے، بصورت دیگر ٹیکس لگانے کا کوئی جواز نہیں۔شہزادہ افتخارالدین

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کے سابق ایم این اے شہزادہ افتخارالدین نے کہاہے کہ چترال کے دونوں اضلاع صوبے کے انتہائی پسماندہ ترین اضلاع میں شامل ہیں، جہاں کی آبادی بنیادی اور آئینی حقوق سے محروم ہیں، جبکہ اب حکومت ان اضلاع میں ٹیکس لگانے جارہی ہے جوکہ علاقے کے عوام کے ساتھ انتہائی زیادتی اور ظلم ہوگا،جس کو ہم کسی صورت قبول کرنے کے لئے تیار نہیں، چترال ٹائمز ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے تجار یونین اپر اور لوئیر چترال کی طرف سے ہڑتال کے کال کی حمایت کرتے ہوئے اپنی طرف سے بھرپورتعاون کا اعادہ کیا ہے، شہزادہ افتخارالدین نے ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کی نفاذ کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے حکومت چترال کے عوام کی بنیادی ضروریات کو پوری کرے، انھوں نے کہاکہ چترال کی روڈ انفراسٹرکچر، ہیلتھ، ایجوکیشن، بجلی، پانی ودیگر بنیادی ضروریات کو پہلے عوام کو مہیا کرے پھر ٹیکس لگانے کی بات کرے، انھوں نے کہاکہ پاکستان بننے سے ابتک علاقے کے عوام بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، جبکہ چترال پہلی ریاست تھی جوسب سے پہلے پاکستان کے ساتھ الحاق کی، انھوں نے کہا کہ ریاست پاکستان چترال کے عوام کی بنیادی ضروریات کومہیا کرے ہم خود ٹیکس دیں گے، ہمیں کہنے کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی، انھوں نے کہا کہ حکومت ہمارے اوپر زبردستی سے ٹیکس لگانے کی کوشش کی تواس کے خلاف چترال کے تمام سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی بھرپوراحتجاج کریگی۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
88771

ٹمبر اسمگلنگ کا انوکھا طریقہ، پتھر کے مشابہ ٹینکی میں چھپائے گئے لکڑی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام ،لاکھوں روپے مالیت کی لکڑی سرکاری تحویل میں لیاگیا

Posted on

ٹمبر اسمگلنگ کا انوکھا طریقہ، پتھر کے مشابہ ٹینکی میں چھپائے گئے لکڑی اسمگل کرنے کی کوشش ناکام ،لاکھوں روپے مالیت کی لکڑی سرکاری تحویل میں لیاگیا

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) گزشتہ دن ٹرک کے اوپر ایک ٹینکی بناکے اسکو پتھرکے مشابہ  پینٹ کرکے قیمتی دیودار لکڑی کی ٹینکی کے اندر چھپاکے اسمگلنگ کی جارہی تھی کہ دیر اخگرام چیک پوسٹ پر اسمگلر دھر لیئے گئے ہیں اور لاکھوں روپے کے سلیپر کی اسگلنگ ناکام بنا دیا گیا، لکڑی اور ٹرک تحویل میں لے کر مذید انکوائری جاری ہے ، زرائع کے مطابق غیرمقامی اسمگلر یہ گاڑی چترال سے ڈاؤن ڈسٹرکٹ  لے جارہے تھے۔ اس میں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ اس سے پہلے بھی یہ کوشش کی گئی ہے یا یہ پہلا واقعہ ہے، جبکہ ٹرک میں ایک بڑا پتھر بھی لوٹ تھا جس کے ساتھ مذکورہ ٹینکی کو نصب کرکے اس کے اندر دیودار کی عمارتی لکڑی کے سیلپر بھر دیئے گئے تھے۔ لکڑیوں کی مالیت لاکھوں روپے میں بتائی جارہی ہے۔

2chitraltimes tember smuggling akhagram dir2 2chitraltimes tember smuggling akhagram dir 2chitraltimes tember smuggling akhagram 2chitraltimes tember smuggling

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88760

ہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” کا پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں آغاز، ملکی وغیرملکی سیاحوں کی آمد

Posted on

ہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” کا پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں آغاز، ملکی وغیرملکی سیاحوں کی آمد

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) ہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا ۔ جس میں مقامی کالاش قاضیوں کی ہدایات کے مطابق رسومات کی ادائیگیاں کی گئیں ۔ کالاش خواتین کی کشیدہ کاری سے مزین لباس دیکھنے سے تعلق رکھتی تھیں ۔ جنہیں زیب تن کئے کالاش جوانسال خواتین نے ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا ۔ اور فیسٹول کی رنگینیوں کو چار چند لگا دیا ۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کے آفیسران ،کالاش ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ممبران ، سابق معاون خصوصی وزیر اعلی وزیر زادہ اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی ۔ ضلعی انتظامیہ نے حسب روایت فیسٹول کیلئے فل پروف سکیورٹی کا انتظام کیا ہے ۔ اور سیاحوں کی رہنمائی کیلئے ٹورزم پولیس خدمات سر انجام دے رہی ہے ۔ چلم جوشٹ کالاش قبیلے کا سب سے قدیم تہوار ہے ۔ جو سردیوں کے کئی مہینے گزارنے کے بعد بہار کی آمد اور مال مویشیوں کے دودھ کی فراوانی اور نئی فصلوں کی تیاری کی خوشی میں منایا جاتا ہے ۔ چیرک پی پی (چھیر پیئک )اس کی پہلی رسم ہے ۔ جسے اداکیا گیا ۔ اور گھروں کو مقامی پھول بھیشہ (بھیشو ) سے سجایا گیا تھا ۔ جبکہ چھاسو میں اخروٹ کی ٹہنیاں ہاتھ میں لئے ڈانس کرنا اس تہوار کی معروف رسم ہے ۔ تہوار چلم جوشٹ کے بعد کالاش لوگ اپنے مال مویشیوں کو بالائی گرمائی چراگاہوں کی طرف لے جاتے ہیں ۔ جہاں دودھ اور اس سے بننے والی مصنوعات کی فراوانی ہوتی ہے ۔
فیسٹول میں شرکت کیلئے ہزاروں کی تعداد میں سیاح تینوں وادیوں میں موجود ہیں ۔ اور وادیوں کے تمام ہوٹل سیاحوں سے بھرے ہوئے ہیں ۔جن ملکی اور غیرملکی سیاح شامل ہیں ۔
فیسٹول تین دن جاری رہے گا ۔ 14 اور 15 مئی کو بمبوریت میں منایا جائے گا ۔ اور فیسٹول کی سب سے بڑی تقریب 16 مئی کو  بتریک ڈانسنگ پلیس (چھاسو) میں ہوگی ۔

 

chitraltimes kalash festival chelum jusht chitral began 2 chitraltimes kalash festival chelum jusht chitral began 3 Chitral kalash festival chelum jusht concludes Malaycian bikers attended the event saifur rehman aziz chitral 5 1 Chitral kalash festival chelum jusht concludes Malaycian bikers attended the event saifur rehman aziz chitral 6 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88750

اسلام آباد کے انڈسٹریل ایریا میں پہلی مرتبہ چترالی باشندوں کی طرف سے قائم ڈٹرجنٹ کمیکلزفیکٹری کا افتتاح

اسلام آباد کے انڈسٹریل ایریا میں پہلی مرتبہ چترالی باشندوں کی طرف سے قائم ڈٹرجنٹ کمیکلزفیکٹری کا افتتاح

اسلام آباد ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال کا دور افتادہ علاقہ ریچ سے تعلق رکھنے والے تین دوستوں نے یہ ثابت کردیاہے کہ کامیابی کے لئے جذبہ، محنت،لگن اور ٹیم ورک سپرٹ پرائمری اور سرمایہ ثانوی حیثیت رکھتی ہیں۔ عمر عزیز کا 23سال ثابت قدم رہ کر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سونے کا چمچہ منہ میں لے کر پیدا ہونے والوں کے ساتھ مسابقت کرکے انڈسٹریل اسٹیٹ میں ڈٹرجنٹ کمیکلز کی فیکٹری کا اتوار کے روز افتتاح نے یہ بھی ثابت کردیاکہ ہم (چترالی) بھی کسی سے کم نہیں۔ ریچ سے تعلق رکھنے والے تین سید زادےسید غلام علی شاہ، سید ظاہر شاہ اور شاہ حاکیم تراب تئیس سال پہلے ایک اسلام آباد بیسڈ کمپنی کے ساتھ کام کرتے ہوئے یہ مصمم ارادہ کیاکہ وہ بھی ایک کمپنی قائم کرکے اس کے مالک بن جائیں گے اور صفر سے شروع کرکے انہوں نے اس خواب کو حقیقت کا روپ دے دیااور اب ہوپ لمیٹڈ دوسری کمپنیوں کی صف میں اپنی الگ پہچان لئے کھڑی ہے۔۔

 

اتوار کے روز ہوپ کمیکل پرائیویٹ لمیٹڈ فیکٹری کو کرایہ کی مکان سے اسلام آباد کے انڈسٹریل زون میں نئی تعمیرشدہ اپنی ذاتی بلڈنگ میں منتقلی کی افتتاحی تقریب سے کمپنی کے تینوں ڈائرکٹرز (سید غلام علی شاہ، سید ظاہر شاہ اور شاہ حاکیم تراب)نے اپنے اپنے الگ خطاب میں کہاکہ انہوں نے انتہائی بے سروسامانی کے عالم میں اس کام کو شروع کیا تھا اور ان کے پاس جذبہ اور لگن کے سوا کچھ نہ تھا اور دن رات کام کرتے ہوئے انہوں نے کبھی تھکاوٹ محسوس نہیں کی اور نہ کبھی بھوک اور پیاس نے انہیں ستایا کیونکہ اس سفر میں انہیں کئی کئی راتیں کھانے کے لئے کچھ نہیں ملا اور نہ ہی اسلام آبادجیسی جدید شہر میں انہوں نے دوسروں کو دیکھ کر احساس کمتری کا شکار ہوئے کیونکہ منزل پر ہی ان کا نظر تھا اور اس را ہ میں قانونی اور مالی مشکلات ان کے پائے استقامت میں لغزش پیدا نہ کرسکے۔ ان کا کہنا تھاکہ انہیں خوشی اس بات پر ہے کہ وہ چترال کے جوانوں اور خصوصاً ریچ سے تعلق رکھنے والے جوانوں کو اس بات کی طرف راغب کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں کہ تعلیم کی ڈگری ہاتھ میں لے کر ملازمت کی تلاش میں سرگردان ہونے کی بجائے وہ کاروبار کی طرف آئیں۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت ان کے پاس دو سو کے لگ بھگ چترالی جوان ان کی انڈسٹری کے ساتھ کسی نہ کسی طرح منسلک ہیں۔ انھوں نے اپنے اُن تمام چترالی بھائیوں اور ٹیم ممبران کا شکریہ ادا کیا کہ جنکی سپورٹ اور ٹیم ورک ہی سے وہ آج اس مقام پر پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

 

تقریب میں اسلام آباد میں رہائش پذیر چترالیوں کی کثیر تعداد موجود تھی جنہوں نے اس کام کو سراہا۔اس افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی ایم این اے عبداللطیف نے ریچ کے جوانوں کو چترال میں ارندو سے لے کر بروغل تک کے جوانوں کے لئے رول ماڈل قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ وہ پرعزم اور باہمت جوان ہیں جن کے پاس باپ اور دادا کی طرف سے ایک پیسہ بھی نہیں تھا اور آج جوکارنامہ انہوں نے انجام دیا ہے، وہ اپنی قوت بازو کے بل بوتے پر حاصل کرلیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترالی نوجوان کا المیہ ہی یہ ہے کہ وہ سرکاری نوکری کے پیچھے مارے مارے پھرتا رہے گا لیکن کاروبار کی طرف نہیں آئے گا۔ انہوں نے ریچ سے تعلق رکھنے والے پرہمت جوانوں کی عزم و جرات کو شاندار الفاظ میں حراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ چترال کی تاریخ میں امر ہوگئے جوکہ کیمیکل انڈسٹری میں اسلام آباد میں فیکٹری کامیاب کرکے اس کے pioneerبھی بن گئے۔ عبداللطیف نے کہاکہ لواری ٹنل کی تعمیر کے بعد صرف سفر کا دورانیہ کم ہوا ہے لیکن اس کا اصل فائدہ یعنی کاروبار ی لائن میں اس سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا گیا ہے اور چترال کے جوان اب بھی کاروبار ی ذہن developکرنے میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بارش کے پہلے قطرے کی طرح ریچ کے ان تین پرعزم دوستوں کو دیکھ کر شاید اب چترالی جوان جاگ اٹھے گا۔ یادرہے کہ ہوپ کمیکل پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے اندر چالیس سے زیادہ ڈیٹرجنٹ کمیکلز کے پراڈکٹس تیار ہوتے ہیں، اور انکی سپلائی پورے ملک بشمول شمالی علاقہ جات اور کشمیر تک ہورہی ہے،

chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 1abdul latef mna chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 18 chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 2 chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 4 chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 5 chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 6 chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 7 chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 8 chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 9 chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 11

chitraltimes hakim shah turab hope ltd chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 13

chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 17

chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 14

chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 10

chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 3

chitraltimes hope chemicals pvt ltd inaguration ceremony islamabad 15

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88710

ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کے  نفاذ کے خلاف چترال لوئیر میں تجار برادری و سیاسی قائدین کی مشترکہ اجلاس، ، 14 مئی کو چترال سٹی میں مکمل طور پر شٹر ڈاؤن ہرتال کا فیصلہ

Posted on

ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کے  نفاذ کے خلاف چترال لوئیر میں تجار برادری و سیاسی قائدین کی مشترکہ اجلاس، ، 14 مئی کو چترال سٹی میں مکمل طور پر شٹر ڈاؤن ہرتال کا فیصلہ

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کے  نفاذ کے خلاف معروف عالم دین مولانا اسرار الدین الہلال کے زیرصدارت بازار مسجد چترال لوئیر میں تجار برادری و سیاسی قائدین کی جانب سےمشترکہ میٹنگ منعقد ہوئی ۔اجلاس میں عیدالحسین صدر اے این پی چترال لوئیر،سنیئرنائب صدر تجار یونین ملک اسرار،سرپرست اعلی تجار یونین حاجی عبدالناصر،جنرل سیکرٹری تجار یونین ورہنما جے یوآئی سراج احمد،سابق ضلعی ناظم ورہنما جماعت اسلامی مغرفت شاہ، شبیر احمد سابق صدر تجار یونین اور تجار برادری نے شرکت کی۔ مقررین نے  خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے ٹیکس ادا کرنا نہایت ضروری ہے لیکن حکومت پہلے عوام کو سہولیات مہیا کرکے بعد میں ٹیکس لگائے تو کوئی حرج نہیں۔ انیوں نے کہا کہ حکومت کاملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس لاگو کرنا غریب عوام پر ظلم ہوگا۔ کیونکہ ملاکنڈ ڈویژن میں حکومت کی طرف سے عوام کو کوئی سہولیات میسر نہیں ۔صدر محفل مولانا اسرار الدین الہلال نے اپنےخطاب میں کہا کہ انتظامیہ سے ہم بخوبی باخبر  ہیں وہ کچھ نہیں کرسکتی آج غیرت دیکھا نے کا وقت آگیا ہے ہمارے ٹیکسوں سے یہ افسران کروڑوں روپے کے گاڑیوں کو لیکر عیاشیاں کرتے ہیں۔ انہوں پورے چترال کے تجار برادری سے اپیل کیا کہ وہ ملاکنڈ ڈویژن کے دوسرے اضلاع کے ساتھ اظہار یکجہتی کرکے 14 مئی کو ہر صورت میں ہرتال کرکے حکومت کو ظالمانہ ٹیکس کے نفاز کے فیصلے کو واپس لینے پر مجبور کریں۔میٹنگ  میں عوام سےبھی درخواست  کی گئی کہ وہ پڑتا ل کو کامیاب بنانے میں تجار برادری کا ساتھ دیں کیونکہ ٹیکس لاگو ہونے سے بوجھ براراست عوام پر پڑےگا میٹنگ کے اختتام پرمتفقہ طورپر 14 مئی 2024 کو چترال سٹی میں مکمل طور پر شٹر ڈاؤن ہرتال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

chitraltimes tujar union chitral meeting against tax imposition in malakand division 2

chitraltimes tujar union chitral meeting against tax imposition in malakand division 3 chitraltimes tujar union chitral meeting against tax imposition in malakand division 2 1 chitraltimes tujar union chitral meeting against tax imposition in malakand division 1 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88701

تجار یونین بونی اپر چترال کا ملاکنڈ ڈویژن میں متوقع ٹیکس کے نفاذکے خلاف بھرپورآوازاُٹھانے اور 14 مئی کےشٹر ڈاون ہڑتال میں بھرپورحصہ لینے کا فیصلہ 

Posted on

تجار یونین بونی اپر چترال کا ملاکنڈ ڈویژن میں متوقع ٹیکس کے نفاذکے خلاف بھرپورآوازاُٹھانے اور 14 مئی کےشٹر ڈاون ہڑتال میں بھرپورحصہ لینے کا فیصلہ

اپرچترال ( چترال ٹائمزرپورٹ ) تجار یونین بازار بونی اپر چترال کا آج  ایک اہم  اجلاس زیر صدارت رحیم خان بونی میں منعقد ہوا جس میں کابینہ کے اراکین، تاجر حضرات،وکلا برادری کے نمائیندے،علاقے کے سیاسی نمائندہ گان و معززین نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ایجینڈے کے مطابق ملاکنڈ ڈویژن میں ممکنہ ٹیکس کے نفاذ پر بازار یونین اپنی موقف پیش کی۔تجار یونین کا اس اجلاس کے ذریعے 14 مئی کےشٹر ڈاون ہڑتال میں سیاسی وا عوامی حلقوں سے حمایت حاصل کرنا مقصودتھا۔

 

میٹنگ میں موجود گل مراد خان ایڈوکیٹ صدر بار نے ٹیکس کے بارے تفصیلی اگاہی دی ۔دیگر مقررین  میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سراج علی خان ایڈوکیٹ سابق امیدوار صوبائی اسمبلی ،اے۔این ۔پی کے سینئر ترین رہنما شاہ وزیر لال، ممتاز سیاسی وا سماجی شخصیت سابق چیرمین فیض الرحمٰن ،پاکستان مسلم لیگ نواز کے جنرل سکرٹری پرنس سلطان الملک ،جمیل احمد لال ،سابق تحصیل ناظم شمس الرحمن لال، سابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل کشافت یونس، سابق ضلعی خاتون کونسلر حصول بیگم ، تحصیل صدر پاکستان مسلم لیگ نواز جاوید خان لال، سابق صدر تجار یونین بونی محمد شفیع ،ریشن بازار کے نمائندگی کرتے ہوئے شہزاد احمد شہزاد، ظہیر الدین بابر و دیگر نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے تجار یونین کے موقف کی تائید کی کہ ملاکنڈ ڈویژن خصوصاً اپر چترال بنیادی سہولیات سے محروم علاقہ ہے یہاں کے عوام اس وقت کسی بھی طرح کے ٹیکس کا متحمل نہیں ہو سکتے۔ ساتھ علاقہ گز شتہ کئی سالوں سے مختلف قدرتی افات سے دوچار ہے خاص طور پر ہر سال کے سیلاب نے علاقہ کی بنیادی ڈھانچے اور معشیت کو تباہ و برباد کرکے رکھدی ہے۔

دوسرے تمام ضلعوں کے نسبت اپر چترال پاسماندہ ترین ضلع ہے ایسے میں لوگوں کو ریلیف دینے کے بجائے ان پر ٹیکس نافذ کرنا نا انصافی کے مترادف ہے۔ عمائدیں اور معززین کا کہنا تھا کہ ہم تجار یونین کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں اور قانون کے اندر رہتے ہوئے احتجاج کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔اس میٹنگ میں ڈرائیور یونین کے نمائیندے بھی موجود تھے۔

 

صدر تجار یونین صدرتی خطاب میں سیاسی عمائدین اور معززین کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی مختصر دعوت کو اہمیت دیتے ہوئے وہ میٹنگ میں تشریف لا کر قیمتی مشو روں سے نواز دیے اور تجار یونین کے موقف کی تائید کی جو کہ نہ صرف تاجر یونین کا  بلکہ عوامی نوعیت کا مسلہ ہے۔ رحیم خان نے کہا کہ تجار یونین بازار بونی قرب و جوار کے تاجر برادری کے ساتھ بھی قریبی رابطے میں ہے اور حالات کے مطابق ان کو اعتماد میں لے رہا ہے ۔

chitraltimes tujar union booni meeting on malakand tax free zone 3 chitraltimes tujar union booni meeting on malakand tax free zone 2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88695

لواری ٹنل ایریا میں مسلسل دوسرے روز بھی کوسٹر حادثے کا شکار، معجزانہ طور پر کوئی جان نقصان نہیں ہوا

Posted on

لواری ٹنل ایریا میں مسلسل دوسرے روز بھی کوسٹر حادثے کا شکار، معجزانہ طور پر کوئی جان نقصان نہیں ہوا

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) ہفتے کی صبح لواری ٹنل کے مقام پر مسلسل دوسرے روز پشاور سے چترال آنے والی کوسٹر گاڑی کو حادثہ پیش آیا جس میں خوش قسمتی سے تمام مسافر محفوظ رہے۔ کوسٹر گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہوکر چھوٹی ٹنل کے اندردیوار سے ٹکراکر سڑک پر الٹ گئی۔ حادثے کی وجہ ڈرائیور پر نیند کا غلبہ بتایاجاتا ہے۔ جمعہ کے روز بھی لواری ٹنل کے قریب پشاور سے چترال آنے والی کوسٹر سڑک سے پھسل کر ایک گھر کی چھت پر گرگئی تھی۔جہاں بھی سواریوں کے مطابق ڈرائیور کی آنکھ لگ گئی تھی۔اس حادثے میں سات افراد معمولی زخمی ہوئے تھے جنھیں دیر ہسپتال میں فرسٹ ایڈ دیکر فارع کردیا گیا ،

chitraltimes coaster accident dir upper lowari tunnel inside 1 chitraltimes coaster accident dir upper lowari tunnel inside 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88657

چترال شہر کے دنین گاوں میں تیس سالہ نوجوان کی مبینہ خودکشی 

Posted on

چترال شہر کے دنین گاوں میں تیس سالہ نوجوان کی مبینہ خودکشی

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) چترال شہر کے گاؤں دنین کے شینجال میں ایک 30سالہ جوان نے مبینہ طور پر خود کشی کرلی۔ چترال پولیس کے مطابق عبدالغیاث ولد عبداللہ نے اپنے آپ کو گھر کے کمرے میں رسی کا پھند ا گلے میں ڈال کر اپنی جان لے لی۔ خودکشی کا فوری وجہ معلوم کرنے کے لئے چترال پولیس نے ضابطہ فوجداری کے دفعہ 174کے تحت انکوائری شروع کردی ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88654

ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن لویر چترال کے عہدیداروں کی حلف برداری تقریب

Posted on

ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن لویر چترال کے عہدیداروں کی حلف برداری تقریب

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن لویر چترال کے عہدیداروں نے ہفتے کے روزڈسٹرکٹ بار روم میں منعقدہ تقریب میں اپنے عہدوں کا حلف اٹھالیا جس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لویر چترال خالد خان نے ان سے حلف لیا جبکہ ڈپٹی کمشنر محمد عمران خان اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ حلف اٹھانے والوں میں صدر ساجد اللہ ایڈوکیٹ، نائب صدر محمد کوثر چغتائی،جنرل سیکرٹری نبیک، فنانس سیکرٹری فیصل کمال، لائبریری سیکرٹری ظفرالحق اور ایگزیکٹو ممبرز راحت علی، سردارعلی، سلیم سرور اور ہدایت الاسلام شامل ہیں۔ اپنے مختصر خطاب میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خالد خان نے اس اہم تقریب میں شرکت کا موقع دینے پر وکلاء برادری کا شکریہ اد ا کیا۔

 

ڈی سی محمد عمران خان نے انصاف کی فراہمی میں بار کی کردار کو سراہتے ہوئے کہاکہ وکلاء کسی بھی معاشرے میں نمایان حیثیت کے حامل ہوتے ہیں جوکہ سوسائٹی کو لیڈ کرنے کی پوزیشن میں ہوتے ہیں اور وہ اپنی مدت ملازمت کے دوران اپنی ہر ایک جائے تعیناتی میں بار کے ساتھ ایک دوستانہ تعلق کو برقرار رکھا اور کسی بھی پیچیدہ صورت حال درپیش ہونے پر ان سے رہنمائی حاصل کرتے رہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے وکلاء کو یقین دلایاکہ لائبریری سمیت ان کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس سے قبل صدرساجد اللہ ایڈوکیٹ نے اپنے خطاب میں وکلاء برادری کو درپیش مسائل بیان کیا اور ڈسٹرکٹ بار کے لئے جدید لائبریری کی قیام میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے تعاون کو ناگزیر قرار دیا۔

 

انہوں نے بار اور بینچ کے درمیان بہتر تعلق کارپرزور دیا اور اسے انصاف کے آسان فراہمی کے لئے لازمی قرار دیا۔ انہوں نے اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ بار روم میں لیگل کمپلینٹ سنٹر اور لیگل ڈیسک کے قیام کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے کہاکہ ہفتہ وار بنیادوں پر ڈسٹرکٹ بار روم میں ایک لیگل ڈیبیٹ کا اہتمام کیاجائے گا جس میں وکلاء کو قانونی موضوعات کے لئے سماجی ایشوز پر بھی اظہار خیال کرنے اور معلومات حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ بعدازاں ڈی۔سی نے بار روم کی لائبریری کو فعال بنانے کے کام کا افتتاح کیا۔ تقریب میں سینئر وکلاء امیرگلاب خان، صاحب نادر خان، عبدالولی خان عابد، فضل رحیم، سفیر اللہ، ظفر حیات، ایم۔آئی خان سرحدی، سیدجلا ل موجودتھے۔

chitraltimes chitral bar association oath taking ceremony 3 chitraltimes chitral bar association oath taking ceremony 2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88649

چترال بونی مستوج شندور روڈ کی ناقص تعمیر کا نوٹس لیکر قومی خزانے کونقصان سے بچایا جائے۔ سینئرقیادت سی سی ڈی ایم   

چترال بونی مستوج شندور روڈ کی ناقص تعمیر کا نوٹس لیکر قومی خزانے کونقصان سے بچایا جائے۔ سینئرقیادت سی سی ڈی ایم

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال میں سڑک کے منصوبوں سمیت ترقی کے دوسرے سیکٹرز میں ترقیاتی کاموں پرکڑی نگاہ رکھنے والی سول سوسائٹی تنظیم چترال ڈویلپمنٹ مومنٹ (سی ڈی ایم)کی سینئر قیادت نے گزشتہ دنوں زیر تعمیر چترال شندور روڈ کا دورہ کرنے کے بعد متعدد نقائص کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کی فوری اور ہنگامی بنیادوں پر درستگی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ یہ اہم ترین روڈ پراجیکٹ دی گئی معیار کے مطابق اور بروقت پایہ تکمیل کو پہنچ سکے۔ سی ڈی ایم کے سینئر ممبرز لیاقت علی، عنایت اللہ اسیر اورسید برہان شاہ ایڈوکیٹ نے نقائص کی تفصیلات میڈیا کے ساتھ شیئرکرتے ہوئے کہاکہ چترال شہر سے لے کر بونی تک واقع پہاڑی مقامات پر سڑک کی توسیع کے لئے سائنسی خطوط پر کٹائی یا بلاسٹنگ کی بجائے اوپن بلاسٹنگ کا طریقہ اپنائی گئی ہے جس سے پہاڑی سلسلے کا بہت بڑا رقبہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں نہ صرف دریائے چترال کی سطح میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے بلکہ پورا پہاڑاس ارتعاش کی وجہ سے چوٹی تک لرزہ لرزہ ہوگئے ہیں اور یہ اگلے پانچ دس سال تک بارش کے دوران سڑک پر گرتے رہیں گے۔سڑک پر آنے والے پہاڑوں کی ٹوٹ پھوٹ پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس روڈ پر روزانہ سفر کرنے والے ہزاروں مسافروں کے سروں پر یہ لٹکتی تلوار سے کم نہیں اور کسی بھی وقت کہیں بھی جان لیوا حادثات کا باعث بن سکتی ہیں۔

chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction liaqat cdm 2

انہوں نے بلاسٹنگ اور زمین کی کٹائی کے ملبے کو دریا ئے چترال میں ڈالنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس کے نتیجے میں ڈاون اسٹریم میں واقع دیہات دریا کی طغیانی کے موسم میں عرق آب ہورہے ہیں جس کا ثبوت گزشتہ سال شاہی قلعہ اور شاہی مسجد کے پہلو میں پانچ سو سالہ قدیم چناروں کی دریابردگی اور گنکورینی سنگور کے مقام پر واپڈا کے بجلی گھر کا چار دنوں تک پانی میں ڈوب جانا ہے جبکہ دریائے چترال کے زیرین علاقوں میں دریانے ہزاروں ایکڑ زرعی زمین بہالے گئی ہے اور یہ ایک دائمی خطرے کی صورت اختیارکرگئی ہے۔

chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction inayatullah asser

 

انہوں نے پراجیکٹ کی مزید خامیاں بیان کرتے ہوئے کہاکہ چترال سے بونی تک متعدد غیر ضروری مقامات پر کلورٹ اسٹرکچر بنائے گئے ہیں جن کی قطعی طور پر ضرورت نہ تھی جہاں سے برساتی پانی کی ریلے کا گزر کبھی نہیں ہوگا اور این ایچ اے حکام یہ سب کچھ کنسٹرکشن کمپنی کو فائدہ پہنچانے کی غرض سے بنوائی ہیں۔ سی ڈی ایم کے قائدین نے اس بات پر انتہائی افسوس اور تشویش کا اظہار کیاکہ کام کی کوالٹی اور کوانٹٹی کو موقع پر چیک کرنے کے لئے این ایچ اے کا کوئی عملہ سائٹ پر موجود نہیں ہوتا ہے جس سے فائدہ اٹھاکر بریسٹ وال اور ریٹیننگ وال کی تعمیر بھی نہایت ناقص ہیں اور حالیہ بارشوں کے بعد چترال سے لے کر مستوج تک یہ سب زمین بوس ہو کر این ایچ اے کی خراب کارکردگی کا منہ چڑارہی ہیں لیکن ابھی تک کسی ذمہ دار کو خراش تک نہیں آئی۔ سیمنٹ کے کم مقدار میں استعمال اور پھر پانی کی کیورنگ نہ ہونے سے یہ تمام اسٹرکچرز موئنجوداڑو کے کھنڈرا ت کا منظر پیش کررہی ہیں۔

 

chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction buhran shah advocate

سی ڈی ایم کے قائدین نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیاکہ اس پراجیکٹ میں چترال سے لے کر شندور تک کئی مقامات پر نالوں کے اوپر آر سی سی پل بھی شامل ہیں لیکن ان میں سے کسی پر بھی کام شروع نہیں ہوا کیونکہ باوثوق ذرائع کے مطابق پلوں سمیت دوسرے اسٹرکچرز کی ریٹ بہت کم ہے اور این ایچ اے کے افسران کنسٹرکشن فارم ان سے یہ کام نہیں لے رہے ہیں بلکہ بجٹ کو زمین کی کٹائی پر ہی خرچ کرتے ہوئے جارہے ہیں جس کا اس نے ذیادہ ریٹ دیا ہوا ہے۔

 

انہوں نے چترال سے بونی تک تارکول کو بہت ہی قبل آز وقت اکھاڑ کر کنسٹرکشن کمپنی کو اس بہانے بل کی ادائیگی کو چترال دشمنی سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ یہ کام کوئی دشمن بھی کسی علاقے پر قبضہ جمانے کے بعد نہیں کرتا جو این ایچ اے نے کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تارکول اکھاڑکر سڑک کو کھڈے میں بدلنے سے چترال سے بونی تک صرف ڈیڑھ گھنٹے کا مسافت اب 5گھنٹے لے رہی ہے جس سے مسافر انتہائی پریشانی میں مبتلا ہیں۔

chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 2 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 4 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 5 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 6 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 7 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 8 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 9 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 10 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 11 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 13 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 15 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 16 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 19 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 20 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 21 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 22 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 24 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 25 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 1 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 31

chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 23

chitral booni road tunnel blasting

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88598

بیوٹیفیکیشن پروگرام کے تحت بونی میں بائی پاس روڈ منصوبہ زیر غور ہے۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین

Posted on

بیوٹیفیکیشن پروگرام کے تحت بونی میں بائی پاس روڈ منصوبہ زیر غور ہے۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین

 

اپر چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) صدر بازار یونین بونی کی درخواست پر آج ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے اپنے دفتر میں متعلقہ محکموں کے نمائندوں کے ساتھ بازار کابینہ کی ایک میٹنگ کا انعقاد کیا۔بازار یونین کے وفد کی قیادت صدر بازار بونی رحیم خان کررہے تھے جبکہ وفد میں نائب صدر عبدالجبار اور جنرل سکرٹری ذاکر زخمی شامل تھے اس میٹنگ میں اپنے اپنے محکموں کی نمائندگی کرتے ہوئے اے ڈی سی فائنانس، اسسٹنٹ کمشنر مستوج شاہ عدنان،ایس۔ڈی۔پی او سرکل مستوج مولائی شاہ،ٹی ایم او مستوج مصباح الدین جبکه پبلک ہیلتھ کے نمائندہ بھی موجود تھے۔میٹنگ کا آغاز اللہ پاک کے پاک نام سے ہوا۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے بازار بونی کے نئے کابینہ کوخوش امدید کہا اور بازار سے متعلق مسائل دریافت کی۔

 

وفد نے بازار سے متعلق مختلف حل طلب مسائل کے بارے تفصیلی ذکر کی۔ان میں بازار میں بے ترتیب پارکینگ اور مین روڈ کو کاروباری مقصد کے لیے استعمال کرنے سے پیدا ہونے والے مسائل ، مین بازار روڈ کی خستہ حالی،پینے کے پانی کا مسلہ، پبلک واش روم کے غیر تسلی بخش صورت حال،اوارہ کتوں کی بھرمار سے پیدا شدہ مسلے،بازار میں ٹریفک کی تیز رفتاری کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے اور دوسرے مسائل شامل تھے۔ اس موقع پر ڈی سی کو بتایا گیا کہ اگرچہ یہ مسائل بازار سے متعلق ہیں تاہم بونی اپر چترال کا ہیڈ کوارٹر ہے اور روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں لوگوں کا بونی انا جانا رہتا ہے۔اور یہ سارے مسائل عوامی نوعیت کے بھی ہیں۔ڈپٹی کمشنر اپر نے موجود محکمے کے نمائندوں کوموقع پر ہی حکم صادر کرکے مسائل فوری طور پر حل کرنے کو کہا اور اگلے چند دنوں بعد عمل درآمد پرجائزہ لینے کے لیے دوبارہ میٹنگ بلانے کی یقین دہانی کی۔ ساتھ ڈپٹی کمشنر اپر محمد عرفان الدین نے خوشخبری سنا دی کہ بیوٹیفیکیشن پروگرام کے تحت متبادل (بائی پاس) روڈ کا منصوبہ زیر غور ہے اس سے نہ صرف موجودہ بازار میں ٹریفک کی رش کم ہو گی بلکہ بائی پاس سے جڑے ایک اور بازار قائم ہوگا اور اس کے دو رس نتائج برامد ہونگے۔

 

صدر بازار رحیم خان اور وفد نے ڈپٹی کمشنر اپر محمد عرفان الدین کا شکریہ ادا کیا کہ آپ نہ صرف بازار کو درپیش مسائل حل کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں بلکہ اپر چترال کی تعمیر و ترقی میں بھی مثبت کردار ادا کر رہے ہیں جو نوزائیدہ ضلع اپر چترال کو ضرورت ہے۔

chitraltimes dc upper chitral m irfan chairing meeting with bazar union 2 1 chitraltimes dc upper chitral m irfan chairing meeting with bazar union 3 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88591

  شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سےاعلی سطح اجلاس , این ایچ اے کو فیسٹیول سے پہلے سیاحوں کی آمدروفت کے لیے سڑکوں پر جاری کام کو تیز کرنے اور بھاری مشینری کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت 

  شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سےاعلی سطح اجلاس , این ایچ اے کو فیسٹیول سے پہلے سیاحوں کی آمدروفت کے لیے سڑکوں پر جاری کام کو تیز کرنے اور بھاری مشینری کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے جمرات کے روز پشاور میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ، سیکرٹری محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ، سیکرٹری ایڈمنسٹریشن، سیکرٹری کلچر اینڈ ٹورزم، ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن، سول ایویشن،چترال پولو ایسوسی ایشن، چیمبر آف کامرس،ٹریول ایجنٹ ایسوسی ایشن کے نمائندوں اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ جبکہ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن، ریجنل پولیس افسر ملاکنڈ ڈویژن، کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس، ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او اپر اور لوئر چترال نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری کو شندور پولو فیسٹیول کے انعقاد کے حوالے سے اب تک کئے جانے والے انتظامات پر تفصیلی بریفننگ دی گئی۔

 

اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے انتظامات کو حتمی شکل دینے کی کوششیں تیز کرنے اور فیسٹیول کے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ایک جامع اور مکمل پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی۔ انھوں نے کہا کہ شندور پولو فیسٹیول سے عالمی سطح پر نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پاکستان کا ایک مثبت تاثر جائے گا۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو فیسٹیول سے پہلے سیاحوں کی آمدروفت کے لیے سڑکوں پر جاری کام کو تیز کرنے اور لینڈ سلائیڈنگ ا رو دیگر حالات کے دوران ہنگامی اقدامات کے تحت بھاری مشینری کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ دنیا کے سب سے بلند مقام پر واقع پولو گراؤنڈ میں منقعد ہونے والے ٹورنامنٹ کیلئے تاریخوں کا اعلان موسمی حالات کو دیکھ کر مشاورت کے بعد جلد کردیا جائیگا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ فیسٹیول کے انعقاد کے لیے تمام تر انتظامات کو جلد سے جلد مکمل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ مقامی و غیر ملکی سیاحوں، میڈیا نمائندوں و دیگر مہمانوں کی رہائش کے لیے تمام تر انتظامات کو مزید بہتر بنایا جارہا ہے۔

 

اس موقع پر چیف سیکرٹری نے فیسٹیول کے لیے بہترین انتظامات کی ہدایت کی تاکہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے کہا کہ چترال کی دستکاری اور مقامی طور پر تیار شدہ مصنوعات کو فروغ دینے کے لئے فیسٹول میں خصوصی سٹالز کا اہتمام کیا جائے۔ شندور پولو فیسٹیول کے کامیاب انعقاد سے چترال کی مقامی معشیت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد سے چترال پی آئی اے کی خصوصی فلائٹس ہوں گی جن سے سیاح استفادہ کرتے ہوئے شندور پولو فیسٹیول میں شرکت کرسکیں گے۔

chitraltimes chief secretary khyber pakhtunkhwa chairing shandur meeting2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
88571

مستوج اور گلگت کے درمیان نیٹکو بس سروس دوبارہ بحال ، گیارہ مئی سے سروس کا باقاعدہ آغاز ہوگا

مستوج اور گلگت کے درمیان نیٹکو بس سروس دوبارہ بحال ، گیارہ مئی سے سروس کا باقاعدہ آغاز ہوگا

چترال ( چترال ٹائمزرپورٹ ) ناردرن ایریا ٹرانسپورٹ کارپوریشن ( نیٹکو ) نے 11 مئی سے مستوج (اپرچترال ) سے گلگت کوسٹر سروس شروع کرنے کیلئے بکنگ کا آغاز کر دیا ہے ۔ نیٹکو سروس گذشتہ ایک دہائی سے مستوج اور گلگت کے درمیان لوگوں کو روزانہ کی بنیاد پر آمدورفت کی سہولت مہیا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ تاہم چترال سائڈ پر مستوج سے بونی تک انتہائی خراب اور کھنڈر سڑک کی وجہ سے اس سروس نے اپنا آخری سٹاپ مستوج میں قائم کیا تھا ۔ جس سے بونی اور لوئر چترال جانے والے مسافروں اور سیاحوں کو مشکلات پیش آرہی تھیں ۔ اب مین چترال مستوج روڈ پہلے کی نسبت بہتر ہو گیا ہے ۔ اور کوسٹر سروس سے گلگت اور چترال کے مسافروں اور سیاحوں کو سہولت ملے گی ۔ خصوصا حالیہ دنوں میں چترال میں منعقد ہونے والی کالاش فیسٹول (چلم جوشٹ ) دیکھنے کے خواہشمند گلگت کے ہزاروں سیاحوں کو چترال آنے میں بہت سہولت ملے گی۔ عوامی حلقوں نے نیٹکو کوسٹر سروس شروع کرنے کا خیرمقدم کیا ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستان
88576

چترال لوئیر اور اپر میں عام زمینداروں سے گندم کی خریداری کا عمل شروع، گندم کی پہلی کھیپ چترال لوئیر پہنچ گئی 

Posted on

چترال لوئیر اور اپر میں عام زمینداروں سے گندم کی خریداری کا عمل شروع، گندم کی پہلی کھیپ چترال لوئیر پہنچ گئی

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) صو بائی حکومت خیبرپختونخوا نے صوبے کے بائیس اضلاع میں گندم خریداری کے لئے مراکز قائم کردیاہے ، جن میں چترال لوئیر اور اپر بھی شامل ہیں، بدھ کے روز ڈاون ڈسٹرکٹ سے گندم کی پہلی کھیپ چترال لوئیر پہنچ گئی ہے۔ گرین گودام دنین چترال میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال لوئیر انور اکبر خان ، ڈی ایف سی ارشد حسین، اے اے سی ریونیو شہروز مفتی و دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان کی موجود گی میں گندم کی معیار کو چیک کرکے تسلی بخش قرار دیا گیا، اور چترال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سرکاری سطح پر زمینداروں سے گندم کی خریداری شروع کردی گئی۔ اور صوبائی حکومت کی احکامات کی روشنی میں گندم کی قیمت خرید نرخ مبلغ/3900 روپے فی من(چالیس کلو) مقرر کی گئی ، واضح رہے کہ اس نرخ پر صرف سرکار عام زمیندار سے گندم لے گی ، جبکہ گندم کی سرکاری نرخ برائے فروخت میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے ۔ جبکہ بعض سوشل میڈ یا پر گردیشی گندم کی قیمت میں کمی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں،

chitraltimes wheat stock reached chitral 2 chitraltimes wheat stock reached chitral 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88527

وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام چترال چیمبر آف کامرس کے اشتراک سے ISO 9001 ودیگر کے حوالے سے چارروزہ ٹریننگ کا انعقاد

Posted on

وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام چترال چیمبر آف کامرس کے اشتراک سے ISO 9001 ودیگر کے حوالے سے چارروزہ ٹریننگ کا انعقاد

چترال ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد کی طرف سے CIP پراجیکٹ کے ذریعے عالمی معیار ISO 9001، 14001، 145001 کے حوالے سے چترال چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اشتراک سے 13 مئی سے 16 مئی تک چار روزہ ٹریننگ کا انعقاد ہونے جا رہا ہے۔ چترال میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا اور انتہائی اہم ٹریننگ سیشن رکھی گئ ہے جس سے چترال چمبر آف کامرس کے ممبرز اور دوسرے خواہشمند بزنس کمیونٹی استفادہ حاصل کر سکیں گے۔ ٹریننگ سیشن میں تین بنیادی چیزوں کو فوکس کیا جاۓ گا،
جس میں پہلا سیشن کوالٹی کے معیار ، دوسرا سیشن ماحول کے معیار اور تیسراسیشن آپریشنل ہیلتھ اور حفاظتی معیار کے حوالے سے ہو گی۔ یہ تینوں اسٹینڈرڈ اگر ملا دیا جاۓ تو اسے IMS کیا جاتا ہے (integrated Management Syste) اور یہ ہر انٹرنیشنل اور لوکل کمپنی کیلۓ لازمی ہے۔ اگر انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کے مطابق ہونگے تبھی پوری دنیا کی منڈی ہمارے رسائی کیلۓ ممکن ہو گی۔ اس نادر موقع سے ماربل، معدنیات، اور دوسرے کاروبار خاص کر Manufacturing product, فوڈ پراسسنگ، لائیو اسٹاک، فارمنگ، ماکیٹنگ وغیرہ سے منسلک کاروباری حضرات ضرور استفادہ حاصل کریں۔ منسٹری آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی طرف سے شرکاء ٹریننگ کو سرٹیفکیٹ بھی دی جاۓ گی اور اس میں ایک ضروری چیز یہ بھی ہے کہ حکومت کی طرف سے آگے ٹرینیز کیلۓ incentive grant کے حوالے سے بھی فائیدہ پہنچے گا۔ اس ٹریننگ میں شرکت کے لئے چترال چیمبر آف کامرس کے ذمہ داروں سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88515

کاغلشٹ فیسٹول کے اختتام پر ضلعی انتظامیہ کی تعاون سے ایس ایل ایف کے زیراہتمام صفائی مہم، آغاخان بوائےسکاوٹ ودیگر کی شرکت

کاغلشٹ فیسٹول کے اختتام پر ضلعی انتظامیہ کی تعاون سے ایس ایل ایف کے زیراہتمام صفائی مہم، آغاخان بوائےسکاوٹ ودیگر کی شرکت

اپر چترال ( نمائندہ چترا ل ٹائمز) پانچ سال کے طویل وقفے کے بعد اپر چترال میں جشن کاغ لشٹ منایا گیاجوکہ یکم مئی سے 7 مئی 2024 تک جاری رہا۔ ہزاروں پرجوش مقامی اور غیر ملکی سیاحوں نے روایتی کھیلوں، ثقافتی پرفارمنسز اور موسیقی سے لطف اندوز ہوئے۔ اس جشن کے نتیجے میں ہر قسم کے فضلے اور کوڑا کرکٹ کا مسئلہ ماحول کو آلودہ کرنے اور جنگلی حیات کی رہائش گاہ کو خطرے میں ڈالنے کا باعث بننے کا حدشہ تھا۔ اسی صورتحال کے پیش نظر سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن نے ضلعی انتظامیہ اپر چترال اور وائلڈ لائف ڈویژن چترال کے تعاون سے ماحول کو صاف رکھنے اور مستقبل کے لیے کاغلشٹ کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے جشن کاغلشٹ میں صفائی و آگاہی مہم کا اہتمام کیا۔

 

سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن نے لوگوں کو ماحولیاتی مسائل سے آگاہ کرنے کے لیے ایک معلوماتی کیمپ لگایا، ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، اسسٹنٹ کمشنر، کمانڈنٹ 144 ونگ مستوج چترال سکاؤٹس، تحصیل چیئرمین، چیئرمین کاغلشٹ کمیٹی/ صدر پولو ایسوسی ایشن چترال سمیت سینکڑوں ظلباء اور دیگر افراد نے کیمپ کا دورہ کیا۔ کیمپ میں ماحولیاتی تحفظ کے بارے میں معلومات کو مزید پھیلانے اور SLF کے شروع کیے گئے مخصوص اقدامات کے متعلقہ بروشرز اور دوسرے معلوماتی موادتقسیم کیا گیا۔

 

اس کے علاوہ ایک آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد صفائی مہم میں تمام لوگوں کو شامل کرنے اور ماحولیاتی مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرنا تھا۔ اسماعیلی بوائے اسکاؤٹ اپر چترال، کاغلشٹ انتظامیہ کمیٹی کے اراکین، تحصیل ناظم، اور دیگر وی آئی پیز نے آگاہی واک اورصفائی مہم  میں شرکت کی۔

اس کے علاوہ SLF اور اسماعیلی بوائے اسکاؤٹ اپر چترال کے رضاکاروں نے جشن کے دوران کوڑا کرکٹ جمع کیا اور اسے مناسب طریقے سے ٹھکانے لگائے۔

مجموعی طور پر، ان کوششوں کا مقصد جشن کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنا اور آنے والی نسلوں کے لیے قاقلشٹ کے قدرتی حسن کو محفوظ رکھنا تھا۔

chitraltimes cleanliness drive kaghlasht qaqlasht slf upper chitral 2 chitraltimes cleanliness drive kaghlasht qaqlasht slf upper chitral 4 chitraltimes cleanliness drive kaghlasht qaqlasht slf upper chitral 5 chitraltimes cleanliness drive kaghlasht qaqlasht slf upper chitral 6 chitraltimes cleanliness drive kaghlasht qaqlasht slf upper chitral 7 chitraltimes cleanliness drive kaghlasht qaqlasht slf upper chitral 1

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88474

یونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج، چترال پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

یونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج، چترال پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

چترال (نمائندہ  چترال ٹائمز ) یونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے بصورت دیگر سینکڑوں طالب علم کالجوں میں اپنی پڑہائی ترک کرنے پر مجبور ہوں گے جوکہ پی ٹی آئی حکومت کے لئے باعث بدنامی ہوگی۔ چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لویر اور اپرچترال کے طالب علم رہنماؤں چیرمین چترال اسٹوڈنٹس سوسائٹی خواجہ آفتاب الدین،اریان علی ہیڈ آف اسٹوڈنٹس،برہان الدین ہیڈ آف اسٹوڈنٹس، میر بیض خان ناظم اسلامی جمعیت طلبہ ڈگری کالج، عظمت اللہ صدر جمعیت طلبائے اسلام، فضل حیات جنرل سیکرٹری آئی ایس ایف، عادل خان صدر آئی ایس ایف ڈگری کالج اور کامرس کالج کے وسیع احمد، امین اللہ اور دوسروں نے کہاکہ فیسوں میں مجموعی طور پر 57فیصد اضافہ دروش سے لے کر اپر چترال کے بونی تک تمام کالجوں میں میں طلباء وطالبات اور ان کے غریب والدین پر بجلی بن گر گئی ہے جوکہ پہلے ہی مہنگائی وگرانی سے پریشان حال زندگی گزاررہے ہیں۔

 

انہوں نے مزیدکہاکہ یونیورسٹی آف چترال نے سنڈیکیٹ اور دوسرے ذمہ دارفورم سے منظوری لئے بغیر اسٹوڈنٹس کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی ہے اور سمسٹر پروموشن فیس بھی عائد کی ہے جبکہ یہ فیس کالج کو پہلے سے ادا کیا جاتا تھااور اب یہ چترال یونیورسٹ کو بھی ادا کی جائے گی۔ انہوں نے زور دے کرکہاکہ مالی طور پر مستحکم اسٹوڈنٹس یونیورسٹی بی۔ایس پروگرام کے لئے داخلہ لیتے ہیں اور کم مالی استطاعت رکھنے والے کالجوں میں طلباء وطالبات ایڈمشن حاصل کرتے ہیں لیکن اب ان کالجوں کو بھی غریبوں کی دسترس سے باہرکردیا گیا جس کے نتیجے میں انہیں کالج چھوڑ کر گھروں میں بیٹھ جانے کے سوا کوئی چارہ کارنہیں۔انہوں نے کہاکہ اس ظالمانہ فیصلے کے خلاف کالجوں میں پڑھنے والے طلباء وطالبات ایک پلیٹ فارم پر جمع ہیں اور وہ اپنی بہنوں کی بھی نمائندگی کررہے ہیں۔

 

انہوں نے حکومت کو 10مئی کا ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہاکہ اگریونیورسٹی آف چترال کی اس ظالمانہ فیصلے کو واپس نہ لیا گیا اور ذمہ دار افسران کے خلاف کاروائی نہ ہوئی تو وہ راست اقدام پر مجبور ہوں گے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوعلی امین گنڈاپور سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے فیسوں میں ناقابل برداشت اضافے کو واپس لینے کے احکامات جاری کرے۔ اس سے قبل طلباء نے ایک احتجاجی جلوس نکالا جوکہ مختلف راستوں سے ہوتا ہوا پریس کلب میں احتتام پذیر ہوئی جس سے طالب علم رہنماؤں کے علاوہ سابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی اور ممتاز سماجی کارکن عنایت اللہ اسیر نے بھی خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے پرزور مطالبہ کیاکہ وہ طالب علموں پر اس مالی تشدد کا فوری نوٹس لے۔

chitraltimes chitral students protest for fee enhancement 2 chitraltimes chitral students protest for fee enhancement 3

chitraltimes chitral students protest for fee enhancement 5 chitraltimes chitral students protest for fee enhancement 1 chitraltimes chitral students protest for fee enhancement 6

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
88463

مادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں کثیراللسانی مہرکہ کا انعقاد، 

Posted on

مادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز(ایف ایل آئی) کے زیر انتظام چترال میں کثیراللسانی مہرکہ کا انعقاد،

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) مادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا ۔ جس میں چترال میں بولی جانے والی بارہ زبانوں کے حالات، ان کی بقا کو درپیش مسائل اور ان کے تحفظ کیلئے کی جانے والی کوششوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ۔ مہرکہ میں زبانوں کے محققین و قلم کاروں اور دانشوروں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ مختلف زبانوں پر کام کرنے والوں نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ ایف ایل آئی کے تعاون سے چترال کے دور دراز وادیوں میں بولی جانے والی زبانوں کو اپنا وجود برقرار رکھنے میں مدد ملی ہے ۔جو تشویشناک حد تک معدومیت کے خطرے سے دوچار تھے ۔ مہرکہ آٹھ سیشنز پر مشتمل تھا ۔ افتتاحی نشست کے مہمان خصوصی انجمن ترقی کھوار کے صدر شہزادہ تنویر الملک تھے جبکہ چترال کی تاریخ پر عمیق نظر رکھنےوالے محقق سرور سہرائی نے صدر محفل کے فرائض انجام دی ۔ دیگر مہمانوں میں ڈی ای او لوئر چترال محمود غزنوی ، ممتاز محقق پروفیسر نقیب اللہ رازی ،محمد عرفان عرفان شامل تھے ۔

 

ایف ایل آئی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر فخر الدین اخونزادہ نے افتتاحی سیشن میں مہرکہ کے انعقاد کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ایف ایل آئی کی یہ کوشش ہے ۔ کہ چترال کی پانچ لاکھ کی آبادی میں ایک درجن سے زیادہ مختلف زبانیں بولنے والوں کو ایک جگہ پر جمع کرکے ان کے باہمی تعلق اور ر وابط کو مضبوط بنایا جائے ۔ تاکہ زبانوں کومعدومیت سے بچانے اور انہیں ترقی دینے کیلئے تمام اہل زبان مشترکہ طور پر کوشش اور جدوجہد کریں ۔ اس سیشن سے صدر محفل اور مہمان خصوصی و مہمانان اعزاز نے خطاب کرتے ہوئے ایف ایل آئی کی زبان کیلئے خدمات کی تعریف کی ۔ دوسری نشست میں کتہ ویری (شیخانوار) زبان پر ناصرمنصور ،مڈکلشٹی زبان کے صوتی اثرات پر پروفیسر ظہورالحق دانش نے اپنے تحقیقی مقالات پیش کئے اور پریزنٹیشن دیں ۔ اور ایف ایل آئی کے تعاون سے زبانوں کو کتابی شکل دینے کے حوالے سے کارکردگی پر روشنی ڈالی ۔ جبکہ مئیر کے فرید احمد رضا نے “کھوار لکھائی میں سوشل میڈیا کا کردار ” کے موضوع پر خطاب کرتے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ۔ کہ چترال میں پیسے دے کر کتاب خریدنےکا رواج نہیں ہے ۔ اس لئے مئیر اور انجمن ترقی کھوار جیسی ادبی تنظیمات کو کتابوں اور رسالوں کی چھپائی کے اخراجات کی وجہ سے شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے ۔

 

تیسری نشست پلولہ زبان کیلئے مخصوص تھی ۔ جس میں پلولہ زبان پر کام کرنے والے قاضی اسرار الدین اور مولانا شریف احمد نے اس زبان کے تحفظ کیلئےکئے جانے والے اقدامات کا ذکر کیا ۔ اور بتایا کہ 2003 میں ایک سوئیڈش پروفیسر کے تعاون سے زبان پر کام کا آغاز ہوا ۔ بعد میں ایف ایل آئی کے تعاون سے زبان کو ترقی دینے میں مدد ملی ، آج تک دس کتابیں ،ایک قرآن مجید کا پالولہ زبان میں ترجمہ اور ڈکشنری چھپ چکی ہیں ۔ پالولہ سکول قائم کی ، پلولہ یو ٹیوب چینل اور پالولہ آن لائن پیج کام کر رہےہیں ۔ اس نشست میں گواربتی زبان پر فضل اکبر اور نصیراللہ ناصر نے اور دمیلی زبان پر اور عصمت اللہ دمیلی نے اپنی زبان کی ترقی کیلئے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ اور کہا کہ سٹاک ہوم یونیورسٹی آف سوئیڈن کے تعاون سے ابتدائی طور پر کام کا آغاز ہوا ۔ حروف تہجی ترتیب دی ۔ ڈکشنری اور تاریخ پر کام ہو رہا ہے ۔

اس نشست میں پروفیسر حسام الدین نے بطور صدر محفل خطاب کیا ۔ چوتھا سیشن پینل ڈسکشن کا تھا ۔ ڈی ای او محمود غزنوی نے صدارت کی ، فرید احمد رضا ، مختار علی شاہ ، ضیاء الرحمن پشتو زبان کی نمایندگی کرتے ہوئے حصہ لیا ۔اس ڈسکشن میں سکولوں میں زبانوں کی ترویج کیلئے حکومتی اور مقامی سطح پر درپیش مسائل کی نشاندہی کی گئی ۔ جو طویل ڈسکشن کے بعد اس بات پر اختتام پذیر ہوا ۔ کہ صوبے میں پچیس ہزار پرائمری سکولوں میں زبانوں کیلئے اگرایک ا ستاد بھی رکھا جائے۔ تو پچیس ہزار اساتذہ بھرتی کرنے پڑیں گے ۔ مگر موجودہ وقت میں معاشی مسائل کی وجہ سے حکومت اس پوزیشن میں نہیں ہے ۔پانچویں نشست کے پینل ڈسکشن کی صدارت نقیب اللہ رازی نے کی ،ڈاکٹر نور شمس الدین نے نظامت کی ۔ یوسف فرہاد ، ادینہ شاہ گواربتی ، مشتاق احمد پالولہ ، نجم الحق نجم کتہ آوری ڈسکشن کا حصہ رہے۔ اس نشست میں ” چترال کی زبانوں میں نثر نویسی اور رکاوٹیں ” کے موضوع پر طویل بحث ہوئی، اورچترال میں نثر نگاری کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ صدر ڈسکشن نےکہا ۔ کہ یہ بہت افسوسناک امر ہے۔کہ ابھی تک نصابی کتابوں کے رسم الخط پر اتفاق نہ ہو سکا ۔

 

ساتویں سیشن کی صدارت زاہد اللہ لئبریرین نے کی ۔ اس نشست میں یدغہ زبان پر معروف ادیب و شاعر علاءالدین حیدری نے اپنا مقالہ پیش کیا ۔ جس میں انہوں نے انکشاف کیا ۔ کہ یدغہ در اصل زرتشتوں کی زبان ہے ۔ پیر شاہ ناصر خسرو اور ان کے پیروکاروں کے ذریعے انجیگان ( لٹکوہ ) میں پھیلا ۔ مگر بعد آزان کھوار کی چادر کے نیچے دب گیا ۔ اس کے بولنے والوں نے بھی شرم محسوس کرتے ہوئے اس زبان کو زبردست نقصان پہنچایا ۔ لٹکوہ کے مقام روئی ، بیرزین ،اوغوتی وغیرہ مقامات میں آج بھی یہ زبان موجود ہے ۔ اور بتدریج نئے سرے سے فروغ پا رہی ہے ۔ آٹھویں نشست کثیر اللسانی مشاعرے کا تھا ۔ جس کے مہمان خصوصی چترال پریس کلب کے صدر ظہیرالدین تھے۔ اس رنگ برنگی محفل مشاعرے میں منیر احمد ، جنگ بہادر جانی ، الطاف حسین خیاب نے کھوار ، علاء الدین حیدری یدغہ ، آدینہ شاہ و نصیر اللہ ناصر گوار بتی ، نجم الحق نجم و اسماعیل حیدری کتہ آوری ، تاج علی بیگ وخی اورضیاء الرحمن نے پشتو میں اپنا کلام پیش کیا ۔ صدر محفل نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا ۔ کہ یہ چترال کی خوبصورتی ہے۔ کہ یہاں کی تمام زبانیں ایک گلدستے کی مانند ہیں ۔ اور ایک دوسرے کی زبان نہ جانتے ہوئے بھی سب کچھ سمجھ میں آجاتا ہے۔ انہوں نے کہا ۔کہ چترال کےحدود میں ہر ایک زبان کا تحفظ اورانہیں ترقی دینے کی کوشش میں مددکرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔ سیشن کےآخر میں ثقافتی شو کا اہتمام کیا گیا ۔ جس کے مہمان خصوصی لکچرر عالمگیر بخاری تھے ۔ اس موقع پر مختلف زبانوں کی کتابوں اسٹال لگائے گئے۔ اور کھوار نئے کیلنڈر کی رونمائی کی گئی ۔

chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 7

chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 2 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 3 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 5 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 6 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 8 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 9

chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 4

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88433