Chitral Times

ایم پی اے ہدایت الرحمن اورڈی سی نویداحمدکے درمیان جاری چپقلش ختم

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) ایم پی اے چترال مولانا ہدایت الرحمان اور ڈی سی لویر چترال نوید احمد کے درمیاں گزشتہ ایک ماہ سے جاری چپقلش اتوار کے روز اس وقت ختم ہو گئی جب کمشنر ملاکنڈ ریاض خان محسود اور جے یو آئی کی مقامی قیادت کے درمیان مذاکرات منعقد ہوئے۔

اجلاس کے بعد ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں مولانا ہدایت الرحمان نے کہاکہ ڈی سی کے خلاف جو الفاظ استعمال کیا تھا،انہیں واپس لینے کے ساتھ ان سے معذرت خواہ بھی ہیں۔ڈی سی نویدِ احمد نے کہا کہ وہ عوامی نمائندوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اگر ان کی طرف سے ایم پی اے کی دلآزاری ہوئی ہو تو وہ معذرت چاہتے ہیں۔

کمشنر ریاض خان محسود نے کہا کہ ڈی سی اور ایم پی اے کے درمیاں غلط فہمی کی بنیاد پر پیدا شدہ چپقلش حل ہوگئی ہے اور وہ امید رکھتے ہیں کہ ایم پی اے کے ساتھ بہترین تعلق کار قائم ہوگا اور وہ دونوں مل کرعلاقے کے دیرینہ مسائل حل کریں گے اور کرونا وائرس کی درپیش مسلے سے نجات پائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ چترال کے لوگ نظم و ضبط کامظاہرہ کرتے آیےہیں اور اچھی ٹیم کا ثبوت دینگے۔ انہوں نے چترال کے عوام کوخوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ چترال کے دو اہم سڑکیں فیڈرلائز ہوگئے جن پر عنقریب کام شروع ہوگا جس کے لئے وزیراعظم، وزیراعلی، وزیر مواصلات،چیرمین این ایچ اے اور چیف سیکرٹری شکرئے کے مستحق ہیں۔ اس موقع پر ڈی سی اپر چترال شاہ سعود کے علاؤہ جے یو آئی کے رہنما مولانا عبد الرحمن، قاری جمال عبد الناصر، مولانا فتح الباری، اے ڈی سی حیات شاہ اور اے سی چترال عبدالولی خان موجودتھے۔

commissioner malakand resolved the issue between DC and MPA2
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
35634

آئیرپورٹ روڈ کی تعمیر میں پائپ لائن و دیگرتنصیبات کوبلیک ٹاپنگ سے پہلے مکمل کیاجائے۔عوامی حلقے


چترال(نمائندہ چترال ٹائمز)چترال کے سیاسی،سماجی اور کاروباری حلقوں نے بازار اور بلچ کو ملانے والی سڑک کی مرمت پر کام شروع کرنے کا خیر مقدم کیا ہے اور اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر لوئر اور کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس سے مطالبہ کیا ہے کہ تعمیراتی کام کی معیار کو پرکھنے کے ساتھ سڑک کنارے پانی کی پائپ لائن، ٹیلی فون کیبل، آپٹک فائبرسمیت بجلی کے کھمبوں کی تنصیب کا کام پہلے سرانجام دیا جائے تاکہ سڑک بننے کے بعد دوبارہ سڑک اکھاڑنا نہ پڑے۔

انھوں نے ایک اخباری بیان میں اس خدشہ اظہار کیا ہے کہ انجینئر اور ٹھیکہ دار سڑک کے کنارے زیر زمین واٹر سپلائی پائپ،ٹیلیفون لائن اور آپٹک فائبرکے ساتھ برلب سڑک بجلی کے کھمبوں کو اکھاڑ کر چلے جائینگے پھر متعلقہ محکمے دوسالوں تک سڑک کو جگہ جگہ سے کھود کران کی مرمت کرتے رہینگے دنیا بھر میں یہ دستور ہے کہ سڑک کی مرمت کرتے وقت دوسرے محکموں کی تنصیبات کو نقصان نہیں پہنچایا جاتا اور اگر ایسا کرنا بالکل ناگزیز ہوتو اُن محکموں کو بلاکر پہلے ہی نقصان کا ازالہ کیاجاتا ہے اور یہ ٹھیکہ دار کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

چترال میں لوکل باڈیز اور عوامی نمائندوں کی غیر موجودگی میں ٹھیکہ دار یا متعلقہ ناتجربہ کار انجینئر کے کام کی نگرانی کرنے والا کوئی نہیں اس لئے ضلعی انتظامیہ چترال ٹاسک فورس اورمتعلقہ ایجنسیوں کا کام ہے ٹاون کے اندر ایک اہم سڑک کی مرمت کے کام کی موثر نگرانی کی جائےتاکہ گزشتہ ادوار کی تجربات کودوبارہ نہ آزمایا جائے۔

bijli khanba airport road pipeline 1
chitral airport road pipes 1
bijli khanba airport road 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35625

ایس او پیز پر عمل درآمد کی صورت میں لاک ڈاون میں مزید نرمی بھی کی جاسکتی ہے۔۔اجمل وزیر

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ ایس او پیز پر عمل درآمد کی صورت میں لاک ڈاون میں مزید نرمی بھی کی جاسکتی ہے، ایس او پیز پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، مختلف دنوں میں مختلف کاروبار کھولنے کا مقصد بیک وقت بازاروں میں رش اور جم غفیر سے بچنا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پشاور کے مختلف بازاروں میں حجام اور سیلون شاپس کے دورے کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔اس موقع پر اجمل وزیر نے کہا کہ حجام اور سیلون شاپس میں ایس او پیز پر عمل درآمد ہورہا ہے جو خوش آئند بات ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعلی محمود خان کے واضح احکامات ہیں جہاں پر ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہوگا تو کاروبار سیل کیا جائے گا۔ حجام اور سیلون شاپس کو حکومت نے ایس او پیز کے تحت ہفتے میں تین دن یعنی جمعہ ہفتہ اور اتوار کو کھولنے کی اجازت دی ہے جبکہ پیر سے جمعرات تک دیگر دکانوں اور بازاروں کو ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت نے لاک ڈاون میں نرمی عوام کو درپیش مسائل اور معیشت کا پہیہ چلنے کی خاطر کی ہے کیونکہ ہمارا ملک مکمل لاک ڈاون کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ لاک ڈاون کورونا کا مستقل حل نہیں ہے ایس او پیز کیساتھ اس مرض کیساتھ چلنا ہوگا۔

اجمل وزیر نے کہا کہ ہمارے ملک کی کافی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے اور وزیراعظم عمران خان کو اسی طبقے کی فکر کھا رہی ہے۔ جب سے وزیراعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالا ہے تو اسی دن سے خان صاحب کو غریب طبقے کی فکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون میں نرمی بھی غریب اور دیہاڑی دار طبقے کی مشکلات کو مدنظر رکھ کر کی گئی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے تاجر برادری سے اپیل کی ہے کہ جس طرح انہوں نے لاک ڈاون میں حکومت کا ساتھ دیا ہے اسی طرح ایس او پیز پر عمل درآمد میں بھی حکومت کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی رابطہ کمیٹی میں جو فیصلے ہوتے ہیں ہم ان پر من و عن عمل کریں گے۔ وزیر اعلیٰ محمود خان صوبے میں کورونا کی صورتحال اور سفارشات کمیٹی میں پیش کرتے ہیں اور ملک کی تاریخ میں پہلی بار تمام تر فیصلے صوبوں کے ساتھ مشاورت اور اتفاق رائے سے کیے جا رہے ہیں۔ اجمل وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت کو میں بتانا چاہتا ہوں کہ آپ ٹھنڈے ڈرائنگ روم سے باہر نکل کر ہماری طرح بازاروں کا دورہ کریں تو پتہ چلے گا کہ مکمل لاک ڈاون کیا چیز ہے اور اسکے نقصانات کیا ہیں۔ لیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھ کر تقرریں جھاڑنا اور عوام کو ورغلانا آسان کام ہے اگر اپوزیشن عوام کیساتھ مخلص ہے تو کورونا کو شکست دینے میں حکومت کا ساتھ دے نہ کہ بے جا تنقید کرے۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق اور وزیراعلی محمود خان کی قیادت میں ہم کورونا اور غربت و افلاس دونوں کو شکست دیں گے۔ہمارے ڈاکٹرز،طبی عملہ اور پاک فوج سمیت دیگر سیکورٹی ادارے کورونا کے محاذ پر فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والوں کی خدمات کو تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھا جائیگا اور ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
35619

کالاش تہوار چلم جوشٹ(جوشی ) حسب روایت ڈھول کی تھاپ پر رنگینیوں کے ساتھ اختتام پذیر

چترال ( محکم الدین ) ساڑھے چار ہزار سال قدیم کالاش تہوار چلم جوشٹ(جوشی ) کرونا وائرس کے خوف کے سائے میں بھی حسب روایت ڈھول کی تھاپ پر اپنی تمام رنگینیوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ۔ فیسٹول کے اختتامی رسوم کی آدائیگی کے موقع پر معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا برائے اقلیتی امور وزیر زادہ بھی موجود تھے ۔ جنہوں نے اس موقع پر غیر رسمی خطاب میں پوری دُنیا کو محبت اور امن و بھائی چارے کے فروغ کا پیغام دیا ۔ ایک طرف کروناکے خلاف ماسک ، سنٹائزر اور گلوز پہن کر مقابلے کی تیاری اور دوسری طرف جوانسال مردو خواتین کی رنگین لباس نے حالیہ فیسٹول کو ایک عجیب صورت حال سے دوچار کر دیا تھا ۔ تاہم کالاش قبیلے نے اپنا یہ اہم تہوار ایس او پی پر عمل کرنے کے ماحول میں بالاخر انجام دے دیا ۔ ۔

kalash festival chelum jusht chitral4 1

کالاش قبیلے کے لوگ محدود آبادی اور اپنے منفرد خاندانی نظام کے تحت ہمیشہ ایک دوسرے کے قریب رہتے ہیں ۔ ایسے میں اس قسم کے تہوار مردو خواتین دونوں کو اور بھی انتہائی قریب کر دیتے ہیں ۔ کیونکہ خوشی کے اظہار کیلئے رقص مذہب کا حصہ ہے ۔ اور کالاش مذہبی رقص چھارسو ( ڈانسنگ پلیس ) میں ایک دوسرے کے گلے میں باہیں ڈالے ڈھول کی تھاپ کے ساتھ چھلکے بغیر مکمل نہیں ہو تا ۔ تاہم مذہبی رسوم کی آدائیگی کے دوران ایس او پی پر عمل کر نے میں قبیلے نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ۔ اور حتی الوسع احتیاطی تدابیر کے ساتھ فیسٹول کی رسومات ادا کی گئیں ۔

kalash festival chilum jusht chitral2 3

سنگین حالات کے باوجود فیسٹول میں لوگوں کی شرکت کافی رہی ۔ چلم جوشٹ کالاش قبیلے کا انتہائی اہم تہوار ہے ۔ جو موسم بہار میں منایا جاتا ہے ۔ یہ فیسٹول قدیم زمانے سے سردیوں کی صبر ازما مہینے گزرنے کے بعد بہار کی آمد، نئی فصلوں کی تیاری اور مال مویشیوں کی گرمائی چراگاہوں کو لے جانے کی خوشی میں منایا جاتا ہے ۔ آج بھی کالاش قبیلے میں مال مویشیوں کی افزائش کو مذہبی امور کی انجام دہی میں خصوصی اہمیت حاصل ہے ۔ اور ہر تہوار کی تکمیل مال مویشیوں کی قربانی کے بغیر ممکن نہیں ہوتی ۔ حالیہ چلم جوشٹ میں کسی بھی سیاح کو شرکت کی اجازت نہیں تھی ۔ اور نہ انتظامیہ کی طرف سے کسی کو تصویر بنانے یا میڈیا کوریج کی اجازت دی گئی تھی ۔ ایک مقامی نوجوان فتح اللہ نے فون پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ کہ فیسٹول میں کالاش قبیلے کے مردو خواتین کی کافی تعداد موجود تھی ۔ تاہم عمر رسیدہ افراد کی شرکت نہ ہونے کے برابر رہی ۔ جبکہ سابقہ ادوار میں فیسٹول کے موقع پر قبیلے کے یہ بزرگ چھارسو (ڈانسگ پلیس ) میں کالاش قبیلے کے حکمرانوں اور دیگر اسلاف کے کارنامے انتہائی جذبے کے ساتھ بیان کرتے تھے ۔ اور قبیلے کے افراد خصوصا نوجوان مردو خواتین حلقہ بنائے یہ داستانیں نہایت توجہ کے ساتھ سنتے تھے ۔ جبکہ اس مرتبہ یہ تاریخی داستانوں سے خالی فیسٹول منایا گیا ۔

kalash festival chelum jusht chitral

فیسٹول کے لئے ایک این جی او ایکٹیڈ نے کرونا سے لوگوں کو محفوظ رکھنے کیلئے ماسک ، گلوز اور دستانے اور سنیٹائزر فراہم کئے ۔ جبکہ ریسکیو 1122کے ایمبولینس کسی بھی ناخوشگوار حالات سے نمٹنے کیلئے موقع پر موجود تھے ۔ کرونا وائرس نے جہاں کالاش فیسٹول کو ایک محدود پیمانے پر منانے پر مجبور کیا ۔ وہاں چترال کی کالاش وادیوں میں سیاحتی آمدنی سے زندگی گزارنے والے لوگوں اور ہوٹل مالکان کو بُری طرح متاثر کیا ہے ۔ اور وادیوں کے ہوٹل جو ماہ مئی میں کالاش تہوار چلم جوشٹ میں آنے والے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کا انتطار کرتے ہیں ۔ بے بسی کی تصویر بنے معاشی زبوں حالی کا شکار ہیں ۔

kalash festival chelum jusht chitral2 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35593

بروز دومون کے مقام پردوبھائیوں نے اپنے پڑوسی کو مبینہ طورپر بے دردی سے قتل کردیا

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) جمعہ کے روز افطاری سے آدھ گھنٹے پہلے چترال شہر کے نواحی گاؤں دومون بروز میں دو بھائیوں نے مبینہ طور پر چاقو زنی کرتے ہوئے اپنے پڑوسی کو بے دردی سے قتل کردیا جنہیں چترال پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ چترال پولیس کے مطابق عمر خان اور ظفر پسران بلبل خان دومون بروز افطاری کے لئے سامان لینے قریبی دکان جارہے تھے کہ ان کا اپنے پڑوسی لطیف الرحمن ولد عبدالشریف سے سامنا ہونے پر تکرار شروع ہوئی اور ایک بھائی نے ان کو پکڑلیا تو دوسرے نے ان پر چاقوسے پے درپے وار کیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے اور ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئے۔ پولیس کاکہنا ہے کہ قاتل اور مقتول کے درمیان پہلے سے تنازعہ چلا آرہا تھا۔ مقتول لطیف الرحمن کی عمر 30سال کے لگ بھگ بتائی جارہی ہے جوکہ چترال بازار میں پولٹری فروشی کا کام کرتا تھا۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35589

اپرچترال انتظامیہ کی طرف سے ٹرانسپورٹروں کیلئے نئے کرایہ نامے جاری

بونی (نمائندہ چترال ٹائمز ) پٹرولیم مصنوعات میں خاطرخواہ کمی کے بعد ڈپٹی کمشنر اپر چترال کی ہدایات پر اپر چترال کے مختلف علاقوں کے لئے ازسرنو کرایہ نامہ تیار کیا گیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر مستوج کی دستظ سے جاری کرایہ ناموں میں تمام ٹرانسپورٹرز حضرات کو ہدایات کی گئی ہے کہ کرایہ نامہ اپنے گاڑیوں کے اندر آویزاں کریں اور ذیادہ کرایہ وصول کرنے سے گریز کریں ۔خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت تر قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انتظامیہ کی طرف سے مسافروں کو بھی نئے کرایہ ناموں کے مطابق کرایہ اداکرنے اورشکایات کی صورت میں نیچے دئیے گئے نمبر پر اپنے شکایات اندراج کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ -470025-0943

یادرہے کہ کرایہ نامہ میٹل روڈ کیلئے فی کلومیٹردو روپے اورکچی سڑک پر۳۔۳روپے فی کلومیٹرمقررکی گئی ہے ۔

new fare upper Chitral 1
new fare upper Chitral2
new fare upper Chitral5 1
new fare upper Chitral4 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35575

سیاحتی مقامات کھولنے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی گئی جوایس اوپیز طے کریگی۔۔اجمل وزیر

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ سیاحتی مقامات کھولنے کے لیے محکمہ ریلیف، ہیلتھ، منصوبہ بندی اور سیاحت پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے کمیٹی آنے والے سیزن کے موقع پر سیاحتی مقامات کھولنے کے لئے ایس او پیز طے کرے گی،صوبے میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی معیار کے 4 مربوط سیاحتی زونز تعمیر کیے جا رہے ہیں، نئے سیاحتی مقامات تک سڑکوں کی تعمیر پر بھی کام تیزی سے جاری ہے جس سے رواں سال سیاحوں کی تعداد میں خاطر خوا اضافہ ہوگا۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ روز اطلاع سیل، سول سیکرٹریٹ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔اجمل وزیر نے کہا کہ مذکورہ سیاحتی زونز سوات،چترال اور ہزارہ ڈویژن میں بنائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں سیاحت کو فروغ دینا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سیاحتی زونز میں ریسٹورنٹس، پٹرول پمپس، ٹک شاپس اور پلے ایریاز کو باقاعدہ ایک طریقہ کار کے مطابق بنایا جائے گا اورسیاحتی زونز میں صفائی کا خاص خیال رکھا جائے گا جبکہ گندگی پھیلانے پر جرمانے بھی عائد کیے جائینگے۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ نئے سیاحتی زونز بنانے کا مقصد سیاحوں کے لیے تفریح کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ قیمتوں میں کمی کے بعد ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی واضح کمی لائی گئی ہے۔اور اس سلسلے میں ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے مختلف روٹس کے لیے نیا کرایہ نامہ بھی جاری کیا ہے جبکہ نئے کرائے نامے کا اطلاق پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی ہٹانے کے بعد ہوگا۔

اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعلی محمود خان نے ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور تمام اضلاع کی انتظامیہ کو نئے کرایہ ناموں پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے تاکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ براہ راست عوام تک پہنچایا جائے۔ اجمل وزیر نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پہلی بار اتنی واضح اور زیادہ کمی واقع ہوئی ہے جسکے ثمرات عوام تک پہنچیں گے۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ عوام اور تاجر برادری سے اپیل ہے کہ لاک ڈاون میں نرمی کا غلط فائدہ نہ اٹھائیں اور ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ کورونا کا خطرہ ٹل چکا ہے بلکہ اب پہلے سے زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ کورونا کے خلاف حکومتی اقدامات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کی قیادت میں پوری صوبائی کابینہ کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑ رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قومی رابطہ کمیٹی میں کورونا کو شکست دینے کے لیے تمام صوبوں کے ساتھ ساتھ وزیراعظم آزاد کشمیر سے بھی مشاورت کی جاتی ہے اور تمام فیصلے اتفاق رائے سے کیے جاتے ہیں۔ ڈاکٹرز و دیگر طبی عملے کی خدمات کو سراہتے ہوئے اجمل وزیر نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ڈاکٹرز و دیگر طبی عملے کے اراکین جو قربانیاں دے رہے ہیں یہ ضرور رنگ لائیں گی اور پوری قوم طبی عملے، پاک فوج، پولیس اور تمام فرنٹ لائنرز کو سیلوٹ کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ میں پہلی بار یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کے لیے احساس پروگرام لا یا گیا ہے جس سے غریب طبقے کی دادرسی کی جا رہی ہے۔ کورونا کی تازہ صورتحال بتاتے ہوئے اجمل وزیر نے کہا کہ صوبے میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 171 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس سے کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد 5423 ہوگئی ہے۔جبکہ گذشتہ 24گھنٹوں میں 09 اموات بھی ریکارڈ ہوئیں جس سے اموات کی کل تعداد 284 ہوگئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک دن میں 113 کورونا مریض صحت یاب ہو گئے ہیں جس سے صحتیاب مریضوں کی مجموعی تعداد 1505 ہو گئی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
35553

اپر چترال وزیراعظم ٹائیگر ریلیف فورس فیز ٹو کی تقریبِ حلف برداری

بونی (نمائندہ چترال ٹائمز) وزیر اعظم ٹائیگر ریلیف فورس فیز ٹوکی تقریبِ حلف برداری گورنمنٹ ہائی سکول بونی کے ہال میں منعقد ہوئی۔رضاکاروں کی اکثریت اپر چترال کے بالائی علاقوں سے تھا۔تقریب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر اپر چترال معظم خان،تحصیلدار رب نواز خان۔ٹی۔ایم۔او محمد شفیق کے علاوہ سابق کونسلرز اور ٹائیگر فورس کے رضاکار کثیر تعداد میں موجود تھے۔
نوجوان سماجی و سیاسی راہنما احسان نے نظامت کے فرائض انجام دی۔ تورکھو کے معروف شخصیت قاری نجم الدین ناجیؔ کے تلاوتِ کلامِ پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین نو منتخب رضاکاروں سے باقاعدہ حلف لیا۔انھوں نے اس موقع پر امید ظاہر کی کہ نومنتخب رضاکاروں کی موجودگی انتظامیہ کے لیے مستحق تک پہنچنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔اس سے قبل ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر تورکھو/ موڑکھو مکرم خان نے ٹائیگر ریلیف فورس اور ان کے زمہ داریوں کے بارے مفصل گفتگو کی۔انھوں نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ آپ لوگ رضاکارنہ طور پر خدمت کے جذبے کے ساتھ فورس میں شامل ہوئے ہیں۔ اور اس جذبے کے ساتھ خدمتِ خلق کو اپنا شغار بنائیے۔ اور مستحقیں تک ان کے حقوق پہنچانے میں انتظامیہ کی معاونت کریں۔ اور یہ خدمت کسی تعصب کے بیغر ہر حقدار کے لیے مساوی ہو۔ تاکہ معاشرہ میں انصاف کی فراہمی میں آسانی پیدا ہو۔ انھوں نے رضار کاروں کے لیے مرتب شدہ قواعد و ضوابط باقاعدہ پڑھ کر سنادیا۔
تقریب میں موجود سابق تحصیل کونسلراور نوجوان قیادت سردار حکیم اور سابق بینک منیجر اور ممتاز سماجی شخصیت ظہیر الدین نے بھی رضا کاروں سے خطاب کیا۔رضاکاروں کو مبارکباد کے ساتھ اپنی فرض منصبی احسن طریقے انجام دینے کی تلقین کی۔

pm task force upper chitral phase II 1 1
pm task force upper chitral phase II 2 1
pm task force upper chitral phase II 3 1
pm task force upper chitral phase II 6 1
pm task force upper chitral phase II 4 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
35562

صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس، ٹرانسپورٹ کھولنے پرغور، کرایوں کے تعین کے بعد حتمی فیصلہ کیا جا ئیگا

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا ایک اہم اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبے میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال ، سمارٹ لاک ڈاو ن اورنیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلے کی روشنی میںکھولے گئے بعض بازاروں اور دوکانوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے مختلف تجاویز پر سیر حاصل گفتگو اور مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں بعض بازاروں اور مارکیٹوں میں زیادہ رش اور ایس او پیز پر عدم عملدرآمد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان بازاروں میں احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کو ہر لحاظ سے یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور اس سلسلے میں متعلقہ تاجر تنظیموں کے ساتھ فوری مذاکرات کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگلے چند دنوں کے دوران ان بازاروں اور مارکیٹوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کی صورتحال کی خصوصی مانیٹرنگ کی جائیگی اور ایس او پیز پر عدم عملدرآمد کی صورت میں چند دوکانوں کی بجائے پورے مارکیٹس کو سیل کر دیا جائیگا۔

صوبائی وزراءتیمور سلیم جھگڑا، شوکت یوسفزئی اور وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر کے علاوہ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود ، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹرکاظم نیاز، انسپکٹر جنرل آف پولیس ثناءاللہ عباسی اور متعلقہ سول محکموں اور عسکری اداروں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو صوبے میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال بشمول مصدقہ کیسز کی تعداد ، اموات کی تعداد ، صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد اور کورونا ٹیسٹنگ کی مجموعی استعداد کار کے علاوہ ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لئے مختص کردہ بستروں ، وینٹیلیٹرز، آئی سی یوز اور ایچ ڈی یوز کی موجودہ تعداد اور استعداد کار کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس میں کورونا ٹیسٹنگ کے لئے قائم کئے گئے لیبارٹریز کی استعداد کار کے بھر پور استعمال کو یقینی بنانے اور آنے والے دنوں میں کورونا مریضوں کی تعداد کے حوالے سے کسی بھی متوقع اور غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لئے مختص بستروں ، وینٹیلیٹرز اور آئی سی یوز کے علاوہ دیگر انتظامات کو خاطر خواہ حد تک بڑھانے پر زور دیتے ہوئے محکمہ صحت کے حکام کو اس حوالے سے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی۔ بعض مخصوص علاقوں میں کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو ان مخصوص علاقوں میں انتظامی لاک ڈاو ن کو مزید سخت کرنے کے لئے مناسب اقدامات کی ہدایت کی گئی۔

اجلاس میں بین الاضلاع ٹرانسپورٹ کو ممکنہ طور پر کھولنے کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ اس سلسلے میں ٹرانسپورٹر حضرات کے ساتھ ایس او پیز پر عملدرآمد اور کرایوں کے تعین کے بارے میں مذاکرات کئے جائیں گے جس کے بعد بین الاضلاع ٹرانسپورٹ کو کھولنے یا نہ کھولنے کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ کیا جا ئیگا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ کورونا کیسز کی تعداد میںغیر معمولی اضافہ ہونے کی صورت میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں خصوصاً خود مختار تدریسی ہسپتالوں میں بستروں کی تعداد اور دیگر انتظامات میں اضافے کے لئے ایک قابل عمل پلان تشکیل دےں۔وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ ہر ایک چیز کو مکمل طور پر بند رکھنا کورونا وباءکا کوئی مستقل حل نہیں اس لئے ہمیں کورونا وائرس سے لوگوں کو بچانے اور ساتھ ساتھ معیشت کے پہیے کو چلانے کے لئے اقدامات میں ایک نازک توازن کو بر قرار رکھنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا خدا کرے کہ مستقبل قریب میں یہ وباءختم ہو جائے بصورت دیگر ہمیں اس وباءکے ساتھ جینے کا ڈھنگ سیکھنا ہو گا اور خود کو اس وباءسے بچانے کے لئے اپنے سماجی عادات اور اطوار کوتبدیل کرنا ہوگا۔
<><><><><><>

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
35559

ایم پی اے اورڈی سی کے درمیان چپقلش علاقے کی مفاد میں ہرگز نہیں۔۔۔مولانا الیاس

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) مولانا محمد الیاس سابق تحصیل ناظم و سابق امیر جے یو آئی تحصیل چترال، نصرت الٰہی سابق ڈپٹی جنرل سیکرٹری ضلع چترال، حافظ سراج احمد سابق جنرل سیکرٹری تحصیل چترال اور رحمت اسماعیل شاہ سابق فنانس سیکرٹری تحصیل چترال نے کہا ہے کہ ایم پی اے چترال مولانا ہدایت الرحمن اور ڈی سی لویر چترال نوید احمد کے درمیان چپقلش کا جلد از جلد خاتمہ ہونا چاہئے جوکہ علاقے کے مفاد میں ہرگز نہیں ہے اور اس کا منفی اثر علاقے پر پڑ رہا ہے جس سے ایک منفی تاثر بھی ابھر رہا ہے۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ اس تنازعے کو طول دینے سے کئی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں جوکہ وقت گزرنے کے ساتھ شدت اختیار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پرزور دیاکہ کسی بھی علاقے میں منتخب نمائندوں اور سرکاری افسران میں مختلف امور پر اختلاف رائے ہوسکتی ہے اور ہوتا رہے گا لیکن اس دفعہ ان دو شخصیات کے درمیان ہونے والی مکالمے کو سوشل میڈیا میں جنگل کی آگ کی طرح پھیلانے والے کو ہم سب سے ذیادہ قصور وار سمجھتے ہیں اور سوشل میڈیا میں وائرل کرنے والے کا فی لفور کھوج لگاکر قرار واقعی سز ا دی جائے۔ انہوں نے جے یوآئی کی قیادت اور ضلعی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ افہام وتفہیم کے ذریعے مسئلے کا حل نکالیں اور پہلے کی طرح دونوں اپنی اپنی حیثیتوں میں علاقے کی خدمت جاری رکھیں۔ انہوں نے اس بات پر مزید زور دیاکہ متنازعہ مکالمے کی اڈیو کلپ کو سوشل میڈیا پر وائر ل کرنے والے کو بے نقاب کرنا لازمی ہے اور اس ناپسندیدہ کام کے مرتکب فر د کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی پر جے یو آئی کے کارکنا ن کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

nusrat ilahi
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35542

تیل کی قیمتوں میں خاطرخواہ کمی کے باوجود عوام کو ریلیف نہیں ملی،کرایوں کا ازسرنوتعین کیاجائے۔ نیازی

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز)انسانی حقوق فاونڈیشن کے چیئرمین نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ ملک میں تیل کی قیمتوں میں خاطرخواہ کمی کے باوجود ضلعی انتظامیہ روز مرہ کے اشیاء کے قیمتوں میں کمی لانے میں بے بس نظر آرہی ہے۔ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کوئی کمی نہیں کی گئی۔وہی پُرانے کرایے وصول کیے جارہے ہیں جبکہ اشیاء خوردنوش اور دیگر اشیا کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ پرائس مجسٹریٹ قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے جبکہ حکومتی اعلانات کو ہوا میں اُڑیا جارہا ہے۔اُنہوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ پرائس مجسٹریٹ کو فعال بناکر رمضان کی اس مہینے میں کرونا سے متاثر عوام کومہنگاہی نجات دلایا جائے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35530

چترال مستوج شندوراورگرم چشمہ روڈز کو این ایچ اے کے تحویل میں دیدیا گیا۔۔وزیرزادہ

چترال ( فخرعالم) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی وزیر زادہ نے 363کلومیٹر طویل چترال بونی،مستوج شندور گلگت روڈاور 82کلومیٹرطویل چترال گرم چشمہ دوراہ پاس روڈکو وفاقی حکومت کے تحویل میں دینے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو منتقل کرنے پر وزیر اعظم عمران خان، وزیر مواصلات مراد سعیداور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا شکریہ اد ا کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سڑکوں کا چترال کو بین الاقوامی منڈی میں بدل کراسے ترقی سے ہمکنار کرنے پر گہرا اثر ہوگا۔ چترال میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال 12فروری کو انہوں نے ان سڑکوں کو فیڈرلائز کرنے کے لئے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا تو اس کے نتیجے میں وزیر اعلیٰ نے خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور اسلام آباد میں اس سلسلے میں این ایچ اے کاخصوصی اجلاس طلب کروایا جس کے نتیجے میں پہلے جولائی 2019 میں صوبائی کابینہ اور نومبر 2019ء میں وفاقی کابینہ نے ان سڑکوں کی فیڈرلائزیشن کی منظوری دی جبکہ اس کا گزٹ نوٹیفکیشن 6۔ مئی 2020ء کو ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں سابق ایم این اے افتخار الدین نے اپنے دور میں بے شک بہت ہی تگ ودو کی تھی جوکہ قابل تعریف بات ہے لیکن اس وقت کی وفاقی حکومت کی عدم دلچسبی کی وجہ سے فیڈرلائزیشن کی منظوری نہیں ہوئی تھی جس کے بغیر ان پر این ایچ اے کام نہیں کرسکتی۔ وزیر زادہ نے کہاکہ چترال شندور روڈ کے لئے 15ارب 75کروڑ 50لاکھ روپے کی خطیر رقم وفاقی حکومت نے منظوری دے دی ہے جو کہ ایکنک سے بھی منظور ہو چکی ہے جبکہ بمبوریت روڈ کے لئے 4ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بمبوریت روڈ کی تعمیر کے لیے این او سی جاری کر دی گئی ہے۔ بہت جلد اس کے لیے ٹینڈر اور د یگر امور پر کام شروغ کیا جائے گا۔اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی ڈیپاذٹ ورک کے طور پر چترال بمبوریت روڈ کو تعمیر کر ے گی جبکہ اس کی تعمیر کاکام مکمل ہونے پر اسے دوبارہ صوبائی حکومت کو منتقل کیاجائے گا۔ وزیر زادہ نے کہاکہ گرم چشمہ دوراہ روڈ کی تعمیر سے تاجکستان تک راہداری کا خواب پورا ہوگا جس سے علاقے میں ترقی کا انقلاب آئے گا۔ اور چترال سے تاجکستان فاصلہ صرف تین گھنٹے میں طے ہو سکے گا۔

chitral mastuj road federalization 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35524

مختلف ہسپتالوں کیلئے ایک ہزار نئی آسامیاں تحلیق، اگلے مرحلے میں ۲۳۰۰مذیداسامیاں پیداکی جائینگی

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) صوبائی حکومت نے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے مختلف ہسپتالوں کے لئے ایک ہزار نئی آسامیاں تخلیق کی ہیں جن میں گریڈ 03سے لیکر گریڈ 18 کی مختلف آسامیاں شامل ہیں۔ ان آسامیوں پر بھرتی کا عمل شروع کیا گیا ہے اور اس سال جولائی کے مہینے تک تمام آسامیوں پر بھرتیوں کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ جبکہ اگلے مرحلے میں 1100سے زائد مزید نئی آسامیاں تخلیق کی جائیں گی ۔ اسی طرح مجموعی طور پر ضم شدہ اضلاع میں صحت کے شعبے کے لئے 2300سے زائد نئی آسامیاں پیدا کی جائینگی ۔ ان آسامیوں کی تخلیق سے ضم شدہ اضلاع کے عوام کو علاج معالجے کی بنیادی سہولیات مقامی سطح پر میسر ہو ں گی۔


یہ بات جمعرات کے روز وزیراعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت ضم شدہ قبائلی اضلاع میں علاج معالجے کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی۔ اجلاس کو ضم شدہ اضلاع میں Accelerated Implementation Plan (AIP) کے تحت طبی مراکز کی بحالی اور بہتری ، ہسپتالوں کو طبی آلات کی فراہمی، نئی آسامیوں کی تخلیق اور تخلیق شدہ آسامیوں پر بھرتیوں کے عمل میں پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ضم شدہ اضلاع میں صحت کے شعبے کومستحکم بنانے کے لئے منظور شدہ منصوبوں میں ڈی ایچ کیو ہسپتال خار باجوڑ اور ڈی ایچ کیو ہسپتال پاڑہ چنار کی اپگریڈیشن ، سب ڈویژن درہ میں کیٹیگری ڈی ہسپتال کا قیام ،ڈی ایچ کیو ہسپتال میرانشاہ میں تھیلیسیمیا سنٹر کا قیام ، جنوبی وزیرستان میں ہسپتال اور میڈیکل کالج کا قیام، اورکزئی میں کیٹیگری بی ہسپتال کے قیام کے علاوہ ان اضلاع میں نو دیہی مراکز صحت کی تجدید کاری ، حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کی بہتری ، تمام سیکنڈری ہسپتالوں میں بنیادوں نوعیت کے ضروری طبی آلا ت اور ادویات کی فراہمی ، تمام ڈسٹرکٹ ہسپتالوں کے لئے بجلی کی ایکسپریس لائن کی فراہمی اور ان ہسپتالوں میں سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تعیناتی وغیرہ شامل ہیں۔اور ان منصوبوں پر مقررہ وقت کے اندر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے کام جاری ہے۔


وزیراعلیٰ محمود خان نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن ، وہاں پر ضروری طبی آلات کی فراہمی اور طبی عملے کی کمی کو پوری کرنے کے لئے اقدامات کو تیز کرکے اس حوالے سے گراونڈپر ٹھوس پیش رفت دکھائی جائے تاکہ وہاں کے عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی بلاتاخیر فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ضم شدہ اضلاع کے طبی مراکز میں درکار نئی آسامیوں کی تخلیق اور پہلے سے منظور شدہ آسامیوں پر بھرتی کے عمل کو بروقت مکمل کرنے کےلئے ٹائم لائن تیار کرکے اس پر عملدرآمد کو ہر لحاظ سے یقینی بنائیں اور جہاں تک ممکن ہو سکے تو ان آسامیوں پر مقامی لوگوں کو بھرتی کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ضم شدہ اضلاع کے عوام کو صحت کے بنیادی سہولیات کی بلاتاخیر فراہمی کو موجودہ حکومت کی اہم ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس حوالے سے تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگااور اس حوالے سے کسی کے پاس معمولی نوعیت کی بھی تاخیر کی گنجائش موجود نہیں ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
35520

اپرچترال سے کورونا کا ایک اورمریض معراج الدین ساکن تریچ صحت یاب ہوکرفارع

بونی (نمائندہ چترال ٹائمز ) اپر چترال کے کرونا وائرس کا ایک اور مریض کا تیسرا ٹیسٹ بھی نیگیٹو اگیا۔ ہیلتھ زرائع کے مطابق معراج الدین ولد شیر عالم خان سکنہ لنکوہ تریچ کا تیسرا ٹیسٹ بھی نیگیٹو موصول ہوا۔ شاہ سعود ڈپٹی کمشنر اپر چترال کی ہدایات پرمحمد عرفان الدین ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال بہمراہ مکرم خان افریدی ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر موڑکہو/تورکہو، جہانزیب خان ایس،ڈی،پی،او مستوج، ڈاکٹر سردار نواز، اور ربنواز خان تحصیلدار مستوج نے آج گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج جنالکوچ بونی میں صحتیاب شخض کو پرتپاک طریقے سے رخصت کیے۔

اس موقع پرمعراج الدین نے ضلعی انتظامیہ اپر چترال اور محکمہ صحت کو ان کی بھرپور تعاون اور خصوصی نگہداشت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے انہں چترالی ٹوپی اور ہار پہنائے اورجلد صحتیابی پر انہیں مبارکباد بھی دی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد عرفان الدین نے محکمہ صحت، ٹی،ایم،اے، پولیس فورس اور چترال لیویز فورس کے جوانوں کی خدمات کو بھی سراہا۔ آخر میں صحتیاب شخص کو ضلعی انتظامیہ اپر چترال کی طرف سے ب فوڈ پیکچ دیکر اس کو رخصت کیا گیا۔

دریں اثنا قرنطینہ سنٹربونی میں ڈیوٹی سرانجام دینے والا پولیس کے جوان میں کوروناوائرس پازیٹیورپورٹ ہوئی ہے ۔ محکمہ ہیلتھ کے مطابق بلبل نادر ساکن بالیم لاسپورکی کووڈ ۱۹پازیٹیورپورٹ موصول ہونے پر انھیں ائسولیشن وارڈ شفٹ کردیا گیا ہے۔اس کے ساتھ اپرچترال میں پازیٹیوکیسز کی تعداد ۹ہوگئی۔

upper chitral corona patient discharged1
upper chitral corona patient discharged
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
35514

احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت مستحق افراد میں 96 ارب سےزائد رقم تقسیم ہوچکی ہے۔ترجمان

اسلام آباد(چترال ٹائمز رپورٹ) احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت مستحق افراد میں رقم کی تقسیم جاری ہے۔صوبائی و علاقائی لحاظ سے اب تک تقسیم شدہ رقم کی تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں کل 96 ارب 49 کروڑ 16 لاکھ روپے سے زائد رقم 79 لاکھ 18ہزار سے زائد افراد میں افراد میں تقسیم کی جاچکی ہے۔احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کی طرف سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں 41 ارب 19 کروڑ روپے سے زائد رقم 33 لاکھ 85 ہزار سے زائد افراد میں تقسیم کی جاچکی ہے۔سندھ میں 30 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد رقم 24 لاکھ 99 ہزار سے زائد افراد میں تقسیم کی جاچکی ہے۔خیبر پختونخوا میں 17 ارب 97 کروڑ روپے سے زائد رقم 14 لاکھ 55 ہزار سے زائد افراد میں تقسیم کی جاچکی ہے۔بلوچستان میں 4 ارب 49 کروڑ روپے سے زائد رقم 3 لاکھ 67 ہزار سے زائد افراد میں تقسیم کی جاچکی ہے۔ آزادکشمیر میں 1 ارب 59 کروڑ روپے سے زائد رقم 1 لاکھ 27 ہزار سے زائد افراد میں تقسیم کی جاچکی ہے۔ گلگت بلتستان میں 66 کروڑ روپے سے زائد رقم 52 ہزار سے زائد افراد میں تقسیم کی جاچکی ہے۔اسلام آباد میں 37 کروڑ روپے سے زائد رقم 30 ہزار سے زائد افراد میں تقسیم کی جاچکی ہے۔ احساس ایمرجنسی کیش صارفین میں کیٹگری کے لحاظ سے اب تک تقسیم شدہ رقم کی تفصیلات کے مطابق پہلی کیٹگری میں احساس کفالت صارفین شامل ہیں۔اس کیٹگری کے تحت 54 ارب 54 کروڑ روپے سے زائد رقم ملک بھر میں 44 لاکھ سے زائدافراد میں تقسیم کی جاچکی ہے۔ دوسری کیٹگری میں صارفین کی نشاندہی 8171 ایس ایم ایس سروس کے ذریعے کی گئی ہے۔ اس کیٹگری کے تحت 36 ارب 14 کروڑ سے زائد رقم ملک بھر میں 30 لاکھ سے زائد افراد میں تقسیم کی جاچکی ہے۔ تیسری کیٹگری کے تحت صارفین کی نشاندہی بذریعہ ضلعی انتظامیہ کی جا رہی ہے۔ اس کیٹگری کے تحت 5 ارب 80 کروڑ سے زائد رقم ملک بھر میں 4 لاکھ 83 ہزار سے زائد افراد میں تقسیم کی جاچکی ہے۔ تیسری کیٹگری میں صارفین کو ادائیگیاں 8 مئی سے شروع ہوئی ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
35493

ایم پی اے اورڈپٹی کمشنر کے مابین تنازعہ بارے جمعیت علمائے اسلام اپنے موقف پرقائم ہے۔قاری جمال

چترال (چترال ٹائمزرپورٹ ) ایم پی اے چترال ہدایت الرحمن اور ڈپٹی کمشنر چترال لوئیرکے مابین تنازعہ کے بارے میں جمیعت علماء اسلام چترال حسب سابق اپنی موقف پر قایم ہے ۔ان خیالات کا اظہار قاری جمال عبدالناصرسینئر نایب امیر جمیعت علماء اسلام چترال خاص نے ایک اخباری بیان کیا ۔انھوں نے کہا کہ کمشنر ملاکنڈ کے ساتھ چترال میں گفت و شنید کی ناکامی کے بعد ضلعی جمیعت نے اس تنازعہ کے بارے میں تمام صورت حال صوبائ جمیعت کے قایدین کے سامنے پیش کی۔ صوبائ جمیعت تمام حقایق سے معلومات کے بعد اس مسلے کو حل کرنے کے لئےتمام اختیارات اپنے پاس رکھ لئے ہیں ضلعی جمیعت صوبائی جمیعت کے احکامات کا پابند ہے اب جو بھی ہدایات صوبائ جمیعت کے ہونگے ان پر ہم عمل پیرا ہونگے اس مسلے کے سلسلے میں چترال کی جمیعت کے تمام ساتھیوں میں یقینی طور پر انتہائ تشویش کا ہونا ایک سیاسی بیداری اور جمیعت سے محبت کا ثبوت ہے جس کی ہم ضلعی جمیعت کے زمہ داراں قدر اور احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ہمیں اپنے تمام ساتھیوں کی مثبت سوچ پر فخر ہے چونکہ اب یہ مسلہ ہمارے صوبائ قایدین کے ہاں زیر بحث ہے ہم اور اپ سب اپنے صوبائ قایدین کی ہدایات پر عمل پیرا رہتے ہوئے جمیعت کی ساکھ کو مزید تقویت دے سکتے ہیں ہمارا ضلعی امیر حضرت مولانا عبدالرحمان اب بھی پشاور میں قایدین سے رابطہ میں ہیں جبکہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیاء میں جمیعت کی موقف کی بھی وضاحت کر چکے ہیں لہازا جمیعت کے تمام ساتھی اپنے قایدین کی ہدایات پر عمل پیرا رہیں تو ہم سب کے لئے بہتر ہے

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
35491

قاری فیض اللہ اورمفتی فیض الدین کی تعاون سے مولانا فتح الرحمن نے مختلف علاقوں میں فوڈ پیکیج تقسیم کی

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) ضلع چترال میں کرونا وائرس کی وجہ سے معاشی طور پر مشکلات سے دوچار لوگوں میں ممتاز سماجی شخصیت اور سوشل ورکر مولانا فتح الرحمن نے مختلف علاقوں میں فوڈ پیکیج تقسیم کی ۔ اور تقسیم کا یہ سلسلہ جاری ہے ۔ فون پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔ کہ کرونا وائرس نے لوگوں کو گھروں کے اندر محصور کر لیا ہے ۔ اور کاروبار و دیگر سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہیں ۔ جس کی وجہ سے لوگوں میں گھریلو اخراجات چلانے کیلئے شدید اضطراب پایا جاتا ہے ۔ خصوصا سفید پوش لوگ جو اپنی مجبوری دوسروں کو بتانے سے قاصر ہیں ۔ سب سے زیادہ مشکلات سے دوچار ہیں ۔ اس لئے ہم نے لوگوں کی عزت نفس کا خیال رکھتے ہوئے 850خاندانوں میں تاحال امدادی خوراک تقسیم کی ہیں ۔ جبکہ تقسیم کا یہ عمل مسلسل جاری ہے ۔ تاکہ لوگوں کی کسی نہ کسی حد تک مدد ہو سکے ۔ انہوں نے کہا ، کہ فوڈ پیکیج کی فراہمی میں اُنہیں چترال کے معروف سماجی شخصیت اور عالم دین قاری فیض اللہ چترالی اور شیخ الحدیث مولانا مفتی فیض الدین راولپنڈی کا تعاون حاصل ہے ۔ قاری فتح الرحمن نے کہا ۔ کہ امداد کا یہ سلسلہ کرونا وائرس کے بعد بھی جاری رہے گا ۔ اور مستحق نادار افراد کی مدد اور سپورٹ ہوتی رہے گی ۔ انہوں نے دیگر مخیر حضرات سے اپیل کی ۔ کہ وہ اگر اس علاقے میں کوئی امدادی پیکج تقسیم کرنا چاہتے ہیں ۔ تو اپر چترال میں مستحق افراد کا مکمل ڈیٹا اُن کے پا س موجود ہے ۔ رابطہ کرکے اس ڈیٹا کے مطابق فوڈ پیکیج مستحقین تک پہنچا سکتے ہیں ۔ جبکہ براہ راست اُن سے بھی یہ خدمات حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔ مولانا فتح الرحمن نے کہا ۔ کہ موجودہ وقت لوگوں کی مدد کرکے اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کا ہے ۔ اس لئے اس کار خیر میں جو بھی مخیر حضرات حصہ ڈالیں گے ۔ وہ دُنیا و آخرت میں اُس کا اجر پائیں گے ۔

relief package fathulbari chitral22 1
relief package fathulbari chitral2 1
relief package fathulbari chitral 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35480

چترال انتظامیہ کھانے پینے کی دکانو ں میں صفائی کے معیارکو قائم کرنے میں غیرسنجیدہ

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) ضلعی انتظامیہ چترال اور محکمہ صحت بازار اور مضافات میں بیکری، سویٹ شاپس اور کھانے پینے کی مختلف اشیاء بشمول پکوڑا، سموسہ، دہی بھلے، فروٹ چاٹ، چنا چاٹ اور چھولے کی دکانوں میں صفائی کے معیار کو قائم کرنے میں غیر سنجیدہ ہے جس سے ان کے خریداروں اور کھانے والوں کی صحت خطرے کی زد میں ہے۔ چترال بازار اور مضافات میں کسی بھی کھانے پینے تیار کرنے کی دکانوں میں کام کرنے والوں کو نہ ہاتھوں میں دستانے اور ماسک پہنتے ہوئے دیکھے جارہے ہیں نہ ان کا سر ڈھانپا ہوا ہوتا ہے جس پر عوامی حلقے شدید بے چینی اور اضطراب کا اظہار کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سال کرونا کی مہلک وائرس کے پھیلنے کی ممکنہ صورت کو روکنے کے لئے حفظان صحت کی اصولوں پر سوفیصد عملدرامد ناگزیر ہے۔ انہوں نے انتظامیہ اور محکمہ صحت سے ان بیکریوں، چھولے فروشوں اورمٹھائی کی دکانوں کے کیچن کا بھی روزانہ کی بنیادوں پر دورہ کرکے صفائی کو یقینی بنانے اور ان کی ویڈیو سوشل میڈیا میں اپ لوڈ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35478

کالاش فیسٹول چیلم جوشٹ کا کل سے آغازہوگا، سیاحوں کی شرکت پرپابندی برقرار

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز) کالاش قبیلی کی موسم سرما کا تہوار چیلم جوشٹ 13 مئی سے تینوں کالاش وادیوں بمبوریت، بریر اور رمبور میں شروع ہورہا ہے جس میں کالاش مردوزن اور بچے بوڑھے سب مل کر طویل اورصبر ازما موسم سرما کے بعد موسم بہار کی آمد کا ناچ اور گانے کے ذریعے استقبال کریں گے جبکہ ان دنوں تینوں وادیوں میں بہار کی خوبصورتی اور رنگینیاں بھی اپنی عروج کو پہنچ چکی ہیں۔ اس سال کرونا وائرس کی وجہ سے یہ تہوار انتہائی سادگی سے منائی جائے گی اور یہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہے کہ باہر سے کسی کو بھی کالاش وادیوں میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی جس کے لئے ایون گاؤں میں پولیس چیک پوسٹ قائم کیا گیا ہے جہاں کالاش وادیوں سے تعلق نہ رکھنے والے افراد کو واپس بھیج دئیے جائیں گے۔ کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے لئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں جن میں تہوار کے رسومات کی ادائیگی کے دوران دستانے اور ماسک کا استعمال، جسٹخان (ناچنے کی جگہ) میں ایک وقت میں محدود تعداد میں افراد کا داخلہ اور ایک دوسرے سے مناسب فاصلہ رکھنا شامل ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالولی خان نے گزشتہ دن کالاش عمائیدیں کے ساتھ مل کر ایس او پیز ترتیب دی ہے تاکہ کرونا کا مہلک وائرس اس تہوار کے دوران نہ پھیل سکے۔ عبدالولی خان نے کہاکہ اس تہوار کے دوران کسی کو بھی تصویر لینے یا ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ تہوارکے دنوں میں کوئی بھی کالاش قبیلے کا فرد ایک وادی سے دوسری وادی میں نہیں جاسکے گا۔فیسٹول کی اخری تقریب 16مئی کو بمبوریت میں ہوگی۔


دریں اثنا کالاش ویلی کے ہوٹل مالکان بھی کوروناوبا ء کی وجہ سے انتہائی متاثر ہوگئے ہیں جبکہ ان کی سال بھرکی کمائی انہی فیسٹول پر منحصرتھا۔ ان کا کہنا ہے کہ سال کے صرف چھ مہینے ان کا کاروبار چلتا ہے جبکہ چھ مہینے برفباری کی وجہ سے علاقے تمام ہوٹل بند ہوتے ہیں اورامسال کورونا وبا کی وجہ سے ان کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے پڑگئے ہیں انھوں نے حکومت سے علاقے کیلئے خصوصی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے۔

kalash festival chilum jusht chitral2 1
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
35463

آرندو روڈ کورورل روڈز ڈویلپمنٹ پروگرام میں رکھنےپرتمام رہنماؤں کا شکریہ۔۔۔حاجی سلطان

میں حاجی سلطان رہنما پاکستان تحریک انصاف ضلع چترال  اپنے اور تمام  عوام ارندو کی طرف سے اپنی صوبائی حکومت  کے وزیر اعلیٰ جناب محمود خان صاحب ، جناب وزیر سی اینڈ ڈبلیو ، جناب مشیر وزیر اعلیٰ وزیر زادہ صاحب  اور پی ٹی ائی رہنما جناب سرتاج احمد خان صاحب  اور دیگر ساتھیوں کی دل آتاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتاہوں  کہ  ارندو روڈ کو خیبر پختونخوا   رورل  روڈز ڈیویلپمنٹ  پروگرام میں رکھ کر ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے تعاؤن سے بنانے کا تہیہ کیا ہے  اور حال ہی میں کنسلٹنٹ کی ایک ٹیم  ارندو روڈ کے معائینے کیلئے روانہ کر کے ہم پہ احسان کیا  یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری حکومت  پسماندہ او ر محروم علاقو ں کو اوپر لانے میں بہت مخلص ہے ۔

arandu road chitral 1 1

مزید اس روڈ کے متعلق کچھ معلومات  اور  فوائد پیش خدمت ہیں۔

1.    ارندو روڈ پر چار ، پانچ سال قبل  یو اے ای کی تعاؤن سے اربوں روپے خرچ کر کے  پہاڑوں کی کٹائی ، ریٹرننگ وال و توسیع وغیرہ  پر 70 سے 80 فیصد کا  کام ہو چکا ہے۔ ا س وجہ سے  یہ روڈ کسی  اور روڈ  سے جلد اور بہت کم لاگت میں مکمل ہوگا۔

2.    یہ روڈ ارندو خاص کے مقام پر افغانستان  کے مین شاہراہ سے جاملتا ہے۔

3.    ارندو خاص کے مقام پر بین الاقوامی سہولیات سے اراستہ کسٹم کلئیرنس پوائنٹ(  جو کہ پہلے ہی سے منظور شدہ ہے)  کیلئے   یہ روڈ  بین الا قوامی تجارت کیلئے راہ ہموار کر کے ایک ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا اور ملک کیلئے بہت  بڑا ریوینیو اور روزگار جنریٹ کرے گا۔

4.     علاقے میں موجود ٹورازم پوائنٹ  اور معدانیات کیلئے  بھی  یہ روڈ ایک نعمت ثابت ہوگا۔

5.    افغانستان سے تجارت کا تورخم کے مقام پر سکیننگ اور کسٹم کلئیرنس کی وجہ سے آئے روز رش بڑتا جار ہا ہے ملاکنڈ ڈویژن کی تجارت تورخم سے ارندو ڈائیورڈ ہو کرلواری ٹنل سے ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ ارندو سے افغان شہر جلال آبا د کے مسافت کم و بیش 5 گھنٹہ ہے ۔

6.    یو اے ای کی تعاؤن سے بننے والے میرکھنی ارندو  نا مکمل روڈ  28 کلومیٹر ہے لہذا  ارندو روڈ کو 20 کلومیٹر سے بڑھا کر 28 کلومیٹر کر کے روڈ کو مکمل کیا جائے۔

آخر میں  ایک بار  پھر سب تعاؤن کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جناب وزیر زادہ صاحب اور سرتاج احمد سے اپیل ہے کہ اس روڈ پر جلد از جلد کام شروع کرنے  اور تکمیل تک پہنچانے میں مزید اپنا تعاؤ ن اور جدو جہد شامل کریں۔

منجانب: اہالیان یو سی  ارندو

بوساطت: حاجی سلطان محمد

رہنما پاکستان تحریک انصاف ضلع چترال

haji sultan arandu chitral 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, خطوطTagged
35453

اپر چترال کے چراگاہوں میں موجود تمام گجر چرواہوں کو بے دخل کیا جائے۔سلطان وزیر

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ) چترال کے معروف بیوروکریٹ سلطان وزیر نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ پشاورہائی کورٹ کی 24ستمبر 2019کا فیصلہ اپنی روح کے مطابق چترال کے تمام چراگاہوں کے سلسلے میں نافذ العمل ہے، مویشی چرانے کیلئے اس فیصلے کے اندر درجہ ذیل اُصول متعین کئے گئے ہیں۔
۱۔چراگاہ سرکار کی ملکیت ہے
۲۔گاوں سے متصل چراگاہ کے اندر مویشی چرانے کا حق صرف اُس گاوں کے مقامی باشندوں کے پاس ہے اورباہر سے آیا ہوا کوئی شخص چراگاہ میں مویشی چرانے کا حق نہیں۔
۳۔ مقامی باشندے بھی تین عدد سے زیادہ ہر خاندان کے حساب سے مویشی چرانے کاحق نہیں رکھتا۔ یعنی تین عدد زسے زیادہ مویشی تو رکھ سکتا ہے مگر چراگاہ کے اند ر تین سے زیادہ مویشی چرا نہیں سکے گا۔

سلطان وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ یہ فیصلہ چترال کے کسی ایک چراگاہ اور گجر برادری کے بکریاں چرانے سے متعلق ہے لیکن اس فیصلے کے اندر چراگاہوں کے بارے میں مقامی لوگوں کے حقوق کا تعین کیا گیا ہے۔ اور غیر مقامی لوگوں کو چراگاہوں کے اند رمداخلت سے باز رکھا گیا ہے لہذا یہ اصول چترال کے تمام چراگاہوں کے اوپر نافذ العمل ہے۔

انھوں نے ڈپٹی کمشنر اپر چترال سے مطالبہ کیا ہے کہ اپر چترال کے چراگاہوں کے اندر موجود تمام گجر چرواہوں کو اُن کے بکریوں سمیت اپر چترال سے بے دخل کیا جائے اورمقامی لوگوں کیلئے بھی پولیس کے ذریعے واضح احکامات دئیے جائیں کہ چراگاہوں میں تین عدد سے زیادہ مویشی چرانے سے اجتناب کیا جائے۔ تاکہ علاقے کو سیلابوں سے بچایا جاسکے۔

انھوں نے ڈپٹی کمشنر لوئیر چترال سے بھی مطالبہ کیاہے کہ وہ بھی اپنے دائرہ اختیارکے اندر پشاورہائی کورٹ کے مقدمہ ( WP.No937-M/2019) کے اس فیصلے پر عمل درآمد کروائے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35437

اپرچترال میں ٹائیگرفورس کا قیام اورتقریب حلف برداری

بونی (نمائندہ چترال ٹائمز) وزیراعظم پاکستان عمران خان کے وژن کے مطابق کرونا ریلیف ٹائیگر فورس کا قیام اپر چترال میں عمل لایا گیا۔اس سلسلے ضلعی انتظامیہ اپر چترال حلف برداری کی باضابطہ تقریب گورنمنٹ ہائی سکول بونی کے ہال میں منعقد کی۔ جس میں محکمہ جات کے سربراہاں کے علاوہ سیاسی و سماجی شخصیات اور ٹائیگر فورس کے نو منتخب رضاکار وں نے شرکت کی۔تلاوتِ کلامِ پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔ تحصیل میونسپل آفیسر کریم اللہ نے تلاوتِ کلامِ پاک پیش کرنے کی سعادت حاصل کی اس کے بعد ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین نے نو منتخب ٹائیگر فورس کے رضاکاروں سے حلف لیا۔حلف برداری کے بعد ضلعی پولیس آفیسر اپر چترال ذوالفقار احمد تنولی نے ٹائیگر فورس کے قیام اور اعراض و مقاصد پر سیرِ حاصل گفتگو کی انھوں نے کہا کہ ٹارئیگر فورس کے قیام کا مقصد علاقے کے عوام کو کرونا کی اس مشکل دور میں سستے انصاف فراہم کرنے میں حکومت کی معاونت کرنا ہے۔اس میں ٹائیگر فورس کے رضاکاروں پر فرض عائد ہوتی ہے کہ علاقے میں غریب،نادار اور مستحق لوگوں تک ان کے حقوق پہنچانے میں کردار ادا کریں اور بلا تعصب بلا امتیاز ہر حق دار کو ان کا حق پہنچانے میں انتظامیہ اور حکومتِ وقت کی معاونت کریں۔ امید ہے نو منتخب رضاکار جذبہ اور لگن سے اس علاقے میں کردار ادا کرینگے۔ ٹائیگر ریلیف فورس کی نمائیندگی کرتے ہوئے نوجوان سیاسی و سماجی شخصیت احسان نے اپنی تاثرات بیان کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا کہ اس طرح تقریب منعقد کرکے انہیں ان کی زمہ داری سونپی اور ٹائیگر فورس ہر ممکن کوشش کرکے علاقے کے مستحق لوگوں تک ان کے حقوق پہنچانے کی بھر پور کردار ادا کرینگے۔ تقریب میں موجود پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کے صدر اور ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت ریٹائرڈ سکرٹری لوکل گورنمنٹ رحمت غازی نے کہا کہ ٹائیگر فورس کا قیام علاقے کے لیے خوش ائیند ہے امید ہے کہ ٹائیگر فورس علاقے میں مثبت کردار ادا کرکے معاشرہ میں ناانصافی کے خاتمے میں کردار ادا کرینگے۔ نوجوان سیاسی قیادت اور سابقہ تحصیل کونسلر سردار حکیم اپنے خطاب میں ٹائیگر فورس کے قیام کو خوش ائیند قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ٹائیگر فورس انتظامیہ کے ساتھ ملکر او حکومت کی طرف دئیے ہوئے گائیڈ لائن کے مطابق علاقے میں نمایان کردار ادا کرینگے۔

tiger force upper chitral oath taking 3
tiger force upper chitral oath taking 7
tiger force upper chitral oath taking 2
tiger force upper chitral oath taking 4
tiger force upper chitral oath taking 5
tiger force upper chitral oath taking 6
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35444

اپر چترال میں بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ جاری،لوگوں کوسڑکوں ہر نکلنے پر مجبور نہ کیا جائے۔تحریک حقوق

اپر چترال (چترال ٹائمز رپورٹ)تحریک حقوق اپر چترال کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہاگیا ہے کہ 5 مہینے بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ اور کئی احتجاجی مظاہروں کے بعد چند دن کیلئے بجلی بحال ہوگئی تھی۔ سازگار موسم اور وافر مقدار میں پانی کی موجودگی کی وجہ سے محکمہ واپڈا اور پیڈو کے پاس مزید لوڈ شیڈنگ کا کوئی جواز نہیں رہا تھا لیکن رمضان المبارک کی آمد کے چند دن کے بعد ایک مرتبہ پھر سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ محکمہ والوں کے پاس کوئی ٹھوس جواز نہ ہونے کی وجہ سے کبھی شاخ تراشی کا بہانہ بنایا جارہا ہے تو کبھی خراب موسم اور تیز ہواؤں کا حالانکہ ایسا کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں۔ محکموں کے کچھ افراد خصوصاً جوٹی لشٹ گرڈ اسٹیشن کے جند ملازمین اس سازش کے پیچھے ہیں جو عوام کو اس وبائی اور مشکل وقت میں ایک مرتبہ پھر سڑکوں پر لانا چاہتے ہیں۔ اگر ٹرانسمشن لائنوں میں کسی قسم کی خرابی تھی تو بجلی کی بندش کے 5 ماہ کے دورانئے میں ان کو ٹھیک کرنا چاہئے تھا اور اس دوران شاخ تراشی بھی کی جا سکتی تھی۔ اور ٹرانسمشن لائنوں کی مرمت کےلئے ایم۔پی۔اے مولانا ہدایت الرحمان صاحب نے ساڑھے تین کروڑ کا اضافی فنڈ بھی مہیا کیا تھا۔ تمام متعلقہ اداروں سے گزارش ہے کہ بہانے بازیوں سے گریز کرکے بلا جواز لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ فوراً بند کیا جائے۔ کورونا وبا کی وجہ سے ایک طرف تو عوام قرنطینہ سینٹرز میں بجلی کی بندش کی وجہ سے پریشان ہیں تو دوسری طرف رمضان المبارک کے مہینے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے بھی عوام شدید مشکل میں ہیں۔ لہذا ارباب اختیار سے گزارش ہے کہ بلاجواز لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بند کرکے بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو جلد از جلد یقینی بنائیں بصورت دیگر تحریک حقوق عوام اپر چترال کسی بھی رکاوٹ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنے جائز حق کے حصول کیلئےسڑکوں پر آنے پر مجبور ہوگی اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ اداروں پر ہوگی۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35435

چترال سکاوٹس کے شہید میجر اصغرنے قوم کو کورونا وباسے بچانے کے عمل میں جان کی قربانی دی۔اجمل وزیر

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)افواج پاکستان نے ہر مشکل صورتحال میں ملک و قوم کا تحفظ کیا ہے۔شہید میجر محمد اصغر نے قوم کو کورونا وباء سے بچانے کے عمل میں جان کی قربانی دی۔ صوبائی حکومت لمحہ بہ لمحہ کورونا وائرس کی صورت حال مانیٹر کر رہی ہے۔ حکومتی گائیڈ لائنز پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے کاروبار کو سیل کر دیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیربرائے اطلاعات و تعلقات عامہ اجمل خان وزیر نے پشاور میں میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید میجر محمد اصغر طورخم بارڈر پر خدمات سر انجام دے رہے تھے جہاں وہ کورونا وائرس کا شکار ہوئے۔ اجمل وزیر کا افواج پاکستان کی ملک و قوم کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بارڈرز پر دشمن کا مقابلہ کرنا ہو یا کسی بھی آفت سے نمٹنا ہو، پاک فوج کے جوان اپنی جانوں پر کھیل کر شہریوں کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ پوری قوم اس وباء سے برسرِ پیکار پاک فوج، طبی عملے اور دیگر فرنٹ لائن ورکرز کو سلوٹ پیش کرتی ہے۔یادہے کہ شہید میجرمحمد اصغرچترال سکاوٹس کے ساتھ اٹیچ تھے۔

اجمل وزیر کا صوبے میں کورونا سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں اس وقت 359 قرنطینہ مراکز قائم ہیں جن میں 22483 افراد کو قرنطینہ کرنے کی گنجائش ہے۔ یہ مراکز صوبے کے مختلف اضلاع میں بنائے گئے ہیں۔ قرنطینہ مراکز میں رکھے گئے افراد کی نگہداشت کے لیے عملے کے 443 ارکان اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ مشیر اطلاعات نے بتایا کہ پشاور ائیرپورٹ پر اب تک 8 فلائٹس کے ذریعے 1932 افراد وطن واپس آئے ہیں جنہیں مختلف قرنطینہ مراکز میں رکھا گیا۔ بیرون ممالک سے آنے والے ان پاکستانی شہریوں میں سے 1140 افراد کو اسکریننگ اور کورونا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد گھروں کو بھیج دیا گیا ہے جبکہ 792 افراد اب بھی قرنطینہ مراکز میں قیام پذیر ہیں۔

خیبرپختونخوا میں ٹڈی دل کے حملوں کے حوالے سے اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ اس وقت صوبے کے 15 اضلاع میں ٹڈی دل کے انسداد کے لیے 25833 ایکڑ اراضی پر اسپرے کیا جا چکا ہے۔ مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد حکومتی گائیڈ لائنز پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کا کاروبار سیل کیا جائے گا۔ انہوں نے صوبے کے عوام خصوصاً پشاور کے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں اور حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔ صوبائی حکومت اپنے شہریوں کو اس مہلک وباء سے بچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس سلسلے میں وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان خود لمحہ بہ لمحہ صورتحال کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ مشیر اطلاعات نے کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ روز 160 نئے مریض سامنے آنے کے بعد صوبے میں کل کیسز کی تعداد 4669 ہو گئی ہے جبکہ اب تک 1126 افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔ گزشتہ 24گھنٹوں میں 11 اموات بھی ریکارڈ ہوئیں جس سے صوبے میں اموات کی کل تعداد 245 ہوگئی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
35422

کالاش فیسٹول چلم جوشٹ بھی کروناوائرس کی وجہ سے متاثر، فیسٹول سادگی سے منانے کا فیصلہ

چترال ( محکم الدین ) کالاش قبیلے کا مشہور تہوار چلم جوشٹ بھی کرونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہو گیا ہے ۔ یہ تہوار گذشتہ سالوں میں مہینوں پہلے تیاری کے ساتھ منایا جاتا تھا ۔ لیکن اب کرونا وائرس کی وجہ سے قبیلے کے لوگ یہ فیسٹول شیایان شان طریقے سے منانے سے قاصر ہیں ۔ اگرچہ قبیلے کے مردو خواتین نے فیسٹول کیلئے تیاری کر لی ہے ۔ تاہم کرونا وائرس کے حوالے سے پھیلائی جانے والی آگہی اور خوف کی وجہ سے لوگ بڑے اجتماع سے خود کو دور رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ خصوصا کالاش قبیلہ جن کی آبادی بہت محدود ہے ۔ حتی المقدور احتیاطی تدابیر پر عمل کر رہے ہیں ۔ اور انہوں نے اپنی نقل و حمل بھی بہت کم کردی ہے ۔

پیر کے روز فیسٹول کے انعقاد کے حوالے سے احتیاطی تدابیر ترتیب دینے کے سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنر چترال عبد الولی خان کی زیر صدارت ایک اجلاس ہوا ۔ جس میں کالاش ویلیز رمبور ، بمبوریت اور بریر سے کالاش قاضیوں اور عمائدین نے شرکت کی ۔ اجلاس میں فیسٹول کے انعقاد کے دوران سماجی فاصلہ رکھنے ، اورصفائی کے انتظامات کے سلسلے میں طویل بحث کی گئی ۔ اور فیسٹول میں حکومتی ایس او پی پر ہر ممکن عملدر آمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ کالاش چیف قاضی شیرزادہ خان نے فون پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ کہ کرونا وائرس کی وجہ سے حالات انتہائی طور پر سنگین ہیں ۔ اس لئے کالاش کمیونٹی کے عمائدین نے متفقہ طور پر فیسٹول کو محدود طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

فیسٹول میں بہت زیادہ ضروری رسومات احتیاطی تدابیر کے ساتھ ادا کئے جائیں گے ۔ رقص و سرود کی محافل بھی محدود ہو ں گے ۔ مالوش ( دیوتا ) کے سامنے قربانی اور دعائیہ کلمات کی ادائیگی کے موقع پر بھی پہلے کی طرح عام افراد کو جانے کی اجازت نہیں ہو گی ۔ صرف مذہبی پیشوا ہی اس تقریب میں شرکت کریں گے ۔ پہلے کی طرح رمبور ، بمبوریت اور بریر سے مہمانوں او چلم جوشٹ میں شرکت کرنے والوں کو ایک دوسرے کے ہاں آنے جانے کی اجازت نہیں ہو گی ۔ اور نہ باہر سے لوگوں کو آنے دیا جائے گا ۔ اور ہر ممکن طریقے سے فیسٹول کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے انجام دیا جائے گا ۔

چیف قاضی شیرزادہ خان نے کہا ۔ کہ حسب روایت چلم جوشٹ فیسٹول چودہ ،پندرہ مئی کو رمبور میں ، پندرہ اور سولہ مئی کو بمبوریت میں اور سترہ مئی کو بریر میں منایا جائے گا ۔ شیرزادہ نے کہا ۔ کہ ضلعی انتظامیہ نے فیسٹول کے موقع پر وائرس سے محفوظ رہنے کیلئے سنیٹائزر اور ماسک کی فراہمی کی یقین دھانی کی ہے ۔ درین اثنا کالاش ویلی رمبور میں جاپانی نژاد خاتون اکیکو کی ساس اور جماعت خان کالاش کی والدہ انتقال کر گئی ہیں ۔ جس کی آخری رسومات جارہی ہیں ۔ اکیکو وہ جاپانی خاتون ہیں ۔ جنہوں نے جاپان سے کالاش ویلی رمبور آکر شادی کی ہے اور کالاش مذہب اختیا کیا ہے ۔ وہ گذشتہ تیس سالوں سے رمبور میں رہائش پذیر ہیں ۔

kalash festival chitral chelum jusht 1
kalash festival chelum jusht 1
kalash festival meeting
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
35417

چترال، مختلف واقعات میں دو نوجوان جان بحق

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) اپر چترال کے کھوت گاؤں میں اتفاقی طور پر پستول چل جانے سے 26سالہ جوان تین دن تک موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد پیر کے دن ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں زندگی کی بازی ہار گئے جس کا تعلق کوغذی سے تھا جہاں وہ ایک سرکاری تعمیراتی کام میں ایک ٹھیکہ دار کے ساتھ مزدا چلارہا تھا۔ پولیس اسٹیشن تورکھو کے ایک اہلکار کے مطابق چھٹی پر آئے چترال سکاوٹس کے سپاہی شاہ جلال الدین ولد رفیق الدین ساکنہ کوغذی اپنے چچا زاد بھائی یحیٰ خان ولددینار خان سے ملنے کھوت گیا جہاں پستول صفائی کے دوران اچانک چل گئی۔ زخمی کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں داخل کردیا تھا۔ پولیس نے تعزیرات پاکستان کے دفعہ 337 اور آرمز ایکٹ کے دفعہ 15کے تحت مقدمہ دائر کردیا ہے۔ دریں اثناء چترال کے نواحی گاؤں سین لشٹ میں موٹر سائیکل کو حادثہ پیش آنے سے چیوڈ وک چترال کے رہائشی نوجوان فرحان خان ولد سیدگل موقع پر جان بحق ہوگئے جبکہ ان کے ساتھ سوار فاروق احمد ولد اسرار الرحمن ساکن ریحان کوٹ زخمی ہوگئے۔ چترال پولیس کے مطابق حادثہ کی وجہ تیز رفتاری اور غفلت ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35415

اظہار تشکر ……گل دیارخان ، غلام مصطفیٰ اینڈ فیملی مستوج

ہم اپنے اُن تمام دوست واحباب اوربہی خواہوں کا دل سے مشکور ہیں کہ جنھوں نے ہمارے پیارے والد محترم حاجی ولایت خان کی وفات کے موقع پر تعزیت اور دلجوئی کیلئے ہمارے گھرمستوج تشریف لائے، ٹیلی فون، ای میل، سوشل میڈیا، ٹیکسٹ پیغامات، خطوط ودیگر ذرائع سے ہمارے غم میں برابرکے شریک رہے، آپ سب کا فردا فرداشکریہ اداکرنا ہمارے لئے ممکن نہیں لہذا چترال کے معروف برقی آن لائن جریدے چترال ٹائمزڈاٹ کام کی وساطت سے آپ سب کا تہہ دل سے شکریہ اداکرتے ہیں اوردعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ سب کو جزائے خیر عطافرمائے اورہمارے مرحوم والد محترم کو جنت میں اعلیٰ مقام عنایت فرمائیے۔۔آمین۔

فقط
سوگواران
گل دیار خان سینئر اسٹونوگرافر کنزرویٹرآفس محکمہ وائلڈ لائف پشاور
غلام مصطفی سپرنٹنڈنٹ محکمہ واپڈا چترال
غلام مرتضی ہیڈ ماسٹر مستوج
اسد اللہ خان انسٹرکٹر پی ڈی سی چترال
ڈاکٹر سلیم سیف اللہ خان ڈسٹرکٹ کوارڈنیٹر ایل ایچ ڈبلیو پروگرام ڈی ایچ او آفس چترال
ڈاکٹر لبنی ایچ ایم سی پشاور
انجینئر عتیق اللہ،ڈاکٹر مدیحہ مرتضی و دیگر اہل خانہ مستوج

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35378

ریسکیو1122کی کاروائی چترال شہر میں جھاڑیوں میں لگی آگ پر قابو پالیاگیا،جراثم کش اسپرے کا سلسلہ بھی جاری

چترال(چترال ٹائمزرپورٹ )چترال گورنرکاٹیج کے قریب جھاڑیوں میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی جو دیکھتےہی کافی ایریے کو اپنے لپیٹ میں لیا تاہم ریسکیوٹیم کی موقع پر کاروائی سے آگ پر جلد ہی قابوپالیا گیا۔ترجمان ریکسیوکے مطابق چترال شہر میں چیوڈوک گورنر کاٹج کے قریب نیچے کھائی میں جھاڑیوں کو آگ لگنے کی اطلاع ریسکیو 1122 چترال کو 12بجکر 45 منٹ پر ملی، اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 چترال کے فائر فائٹرز کی ٹیم موقعے پر پہنچی اور اور ڈیڑھ گھنٹہ فائر فائٹگ کے بعد آگ پر قابو پالیا فائر فائٹگ میں تین فائر فائٹرز نے حصہ لیا اور 7000 لیٹر پانی استعمال ہوا.۔فلحال یہ معلوم نہ ہوسکاکہ آگ لگنے کی وجہ کیا تھی۔
ریسکیو 1122 چترال کی ٹیم اپنے روزمرہ ایمرجنسیز کو ڈیل کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ صورتحال میں کورونا کے خلاف بھی محاز میں ڈٹ کے کھڑی ہے۔

rescue 1122 chitral firefiters 1 1
rescue 1122 chitral firefiters 1 2

دریں اثنا ریسکیو1122چترال کے اہلکار موجودہ حالات میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی مختلف قرنطینہ سنٹرز اور ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال منتقلی کے ساتھ ساتھ چترال ٹاون کے اندرڈی ایچ کیو ہسپتال سمیت مختلف قرنطینہ سنٹرز، عوامی مقامات، پرائیویٹ اور گورنمنٹ آفیسز میں روزانہ کی بنیاد پر جراثیم کش اسپرے کررہے ہیں، اس سلسلے میں آج قرنطینہ سنٹر کامرس کالج ہاسٹل نمبر 1میں جراثیم کش اسپرے کیا گیا.جہاں کورونا کے تین سے ذائد کیس پازیٹیوموصول ہوئے تھے۔

ریسکیو ٹیم نے عوام سے گذارش کی ہے کہ گھر میں رہیں محفوظ رہیں اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں ٹول فری نمبر 1122 ڈائل کریں.

rescue 1122 chitral firefiters 11 1
rescue 1122 chitral firefiters 1112
ریسکیو1122کی کاروائی چترال شہر میں جھاڑیوں میں لگی آگ پر قابو پالیاگیا
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35363

اپرچترال سے کورونا کے دو مریض صحتیاب ہوکر آئسولیشن وارڈ سے فارغ،

بونی (نمائندہ چترال ٹائمز )اپر چترال کے کرونا وائرس سے متاثرہ دو اور مریضوں کا تیسرا ٹیسٹ بھی نیگیٹو موصول ہوگیا ہے۔ ہیلتھ زرائع کے مطابق ثناءاللہ سکنہ چرون اور عبدالاعظم سکنہ تورکہو کا تیسرا ٹیسٹ بھی نیگیٹو موصول ہوا۔

شاہ سعود ڈپٹی کمشنر اپر چترال کے ہدایات پر محمد عرفان الدین ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال بہمراہ ڈاکٹر سردار نواز، جنرل منیجر اے، کے، ایچ،ایس،پی معراج، سجاد علی شاہ ایریا منیجر اے،کے،ار،ایس،پی اپر چترال اور ربنواز خان تحصیلدار مستوج نے آج اتوار کے روزا گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج جنالکوچ بونی میں ان دونوں صحتیاب اشخاص کو پرتپاک طریقے سے رخصت کیے۔

دونوں صحتیاب افراد اپنے جلد صحتیابی پر بہت زیادہ خوش تھے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ اپر چترال اور محکمہ صحت کی بھرپور تعاءون اور خصوصی نگہداشت کرنے پر شکریہ ادا کئے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے انہں چترالی ٹوپی اور ہار پہنائے اورجلد صحتیابی پر انہیں مبارکباد بھی دی۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد عرفان الدین نے محکمہ صحت، ٹی،ایم،اے، پولیس اور چترال لیویز کے جوانوں کے خدمات کو بھی سراہا۔ آخر میں دونوں صحتیاب افراد کو ضلعی انتظامیہ اپر چترال کی طرف سے فوڈ پیکچ وغیرہ دہلر ان کو رخصت کیاگیا۔ آخر میں ان دونوں نےعوام کے لئے یہ پیغام دیے کہ کورونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے۔

upper chitral corona patients discharged 1
upper chitral corona patients discharged2 1
upper chitral corona patients discharged4 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35354

وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی وزیرزادہ نے جنجریت کوہ روڈ کی تعمیر کا افتتاح کردیا

چترال ( محکم الدین ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی و چیرمین ڈیڈک چترال وزیر زادہ نے کہا ہے ۔ کہ ملک میں سنگین حالات کے باوجود وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی چترال کی ترقی میں دلچسپی اُن کی چترال کے ساتھ والہانہ محبت کا اظہار ہے ۔ وہ چترال کو ایک اُبھرتا ہوا مسائل سے پاک ضلع دیکھنا چاہتے ہیں ۔ تاکہ یہاں کے لوگ خوشحال زند گی گزار سکیں ۔ یہی وجہ ہے ۔ کہ ملک میں مشکل حالات کے باوجود چترال میں مختلف پراجیکٹس پر کام جاری ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 16کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے جنجریت کوہ روڈ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر زادوہ نے کہا کہ جنجریت کوہ تاریخی اہمیت کا حامل علاقہ ہے ۔ جس میں کالاش قبیلے کے قدیم ٹمپلز اور اثاریات بڑی تعداد میں موجود ہیں ۔ اور جغرافیائی و سیاحتی لحاظ سے یہ خاص مقام رکھتا ہے ۔ اس لئے اس سڑک کی تعمیر سے نہ صرف یہاں کے مقامی باشندوں کو آمدورفت میں سہولت ہوگی بلکہ سیاحت کو فروغ ملے گا ، اور سیاحتی آمدنی لوگوں کیلئے روزگار کا ذریعہ بنے گا ۔ جس سے لوگوں کی زندگی میں غیر معمولی تبدیلی آئے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ہر مرتبہ چترال کو ترجیح دی ۔ اور دو مرتبہ چترال سے مخصوص نشست پر نہ صرف ایم پی ایز منتخب کئے ۔ بلکہ صوبائی کابینہ میں شامل کرکے چترال کے لوگوں کو عزت دی ۔ اور خدمت کا موقع فراہم کیا ۔ جو کہ اس پارٹی کی طرف سے پسماندہ علاقوں کو ترقی دینے کیلئے اقدامات کی واضح مثال ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ احساس پروگرام کے تحت ہزاروں غریب خاندانوں کو چترال میں معاشی سپورٹ دی گئی ہے ۔ اور کرونا وائرس کی وجہ سے جاری لاک ڈاءون کے دوران اس امداد سے لوگوں نے انتہائی خوشی کا اظہار کیا ہے ۔ اور وزیر اعظم کے اس اقدام کو سراہا ہے ۔ اور اب احساس لیبر سپورٹ کے تحت دیہاڑی دار طبقے کی مدد کرنے کا منصوبہ جاری ہے ۔ اس ذریعے سے بھی مزدور طبقے کو معاشی طور پر مدد فراہم کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ آرندو روڈ کا سروے عنقریب کیا جائے گا ۔ اس روڈکی تعمیر سے مقامی لوگوں کی زندگیوں پر بہت مثبت اثرات چھوڑے گا ۔ وزیر زادہ نے کہا ۔ کہ کرونا وائرس نے ملک گیر سطح پر متاثر کیا ہے ۔ لیکن وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان اس مشکل گھڑی میں لوگوں کی ہر ممکن مدد کیلئے انقلابی اقدامات اُٹھا رہے ہیں ۔ جن سے لوگ براہ راست فائدہ پہنچ رہا ہے ۔

wazir zada inaugurate jinjirate bridge chitral1
wazir zada inaugurate jinjirate bridge chitral2
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35348

چترال لوئیر میں ابتک کل 34اوراپر میں 8افراد کے کورونا پازیٹیورپورٹ موصول، کل تعداد 42ہوگئی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال لوئر میں کورونا کے اب تک کل 34کیسز پازیٹیو رپورٹ ہوئی ہیں جن میں سے 19افراد صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ پندرہ افراد آئسولیشن میں ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق چترال لوئیر سے اب تک کل 333کورونا مشتبہ افراد کے ٹیسٹ لیبارٹری کیلئے بھیجے گئے جن میں سے 297افراد کے ٹیسٹ رپورٹ نیگیٹیو موصول ہوئے۔

اسی طرح اپر چترال میں ابتک کل 8افراد کے ٹیسٹ پازیٹیو رپورٹ موصول ہوئیں جن میں سے تین افراد صحت یا ب ہوکر ڈسچارچ ہوگئے ہیں۔ اپر چترال سے کل 126 مشتبہ افراد کے ٹیسٹ بھیجے گئے تھے جن میں سے 116نیگیٹیو موصل ہوئے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35332

دنین سرونٹ کالونی کا ٹرانسفرمررمضان المبارک کے دوران تین دفعہ خراب، صارفین انتہائی مشکلات کاشکار

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) دنین میں واقع گورنمنٹ سرونٹ کالونی میں بجلی کا ٹرانسفارمر رمضان المبارک کے رواں ماہ کے دوران تین دفعہ خرابی کا شکار ہوا جس کی وجہ یہ علاقہ تاریکی میں ڈوب کررہ گئی اور مکین سخت تکلیف میں مبتلا ہیں۔چترال کے دوسرے علاقوں کی طرح یہاں بھی اپنی مدد آپ کے تحت ٹرانسفارمر کی مرمت کے اخراجات خود برداشت کررہے ہیں بصورت دیگر خراب ٹرانسفارمر کی مرمت کاکام چکدرہ میں ہوتا ہے جس کا کرایہ بھی کنزیومروں سے وصول کیاجا تا ہے اور اس عمل میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔

دنین کالونی کے مکینوں کا کہنا ہے کہ پیسکو کے دفتر سے رابطہ کرنے پر بتایاجاتا ہے کہ یہ ٹرانسفارمر پرائیویٹ ہے جسے سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ نے کالونی کے لئے نصب کیا ہے جس کی وجہ سے اس کی مرمت بھی ان کی اپنی ذمہ داری ہے لیکن ان کاکہنا ہے کہ اگر یہ درست ہے تو اس ٹرانسفارمر سے بونی روڈ میں موٹر گاڑیوں کی ورکشاپوں، آرا مشینوں اور ایک پٹرول پمپ کو بھی بجلی دی گئی ہے جوکہ خالصتاً کمرشل ہے اور 25کے وی کی اس ٹرانسفارمر کی خرابی کی بنیادی وجہ بھی یہی کمرشل صارفین ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ بریک ڈاؤن کی صورت میں مرمت کے لئے چندہ یہ کمرشل صارفین نہیں دیتے اور اُس وقت یہ صرف اور صرف کالونی کا پرائیویٹ ٹرانسفارمر بن جاتا ہے لیکن درست کرنے پر یہ پیسکو کی پراپرٹی بن جاتی ہے جہاں سے جسے بھی کنکشن دے دیں تو پوچھنے والا کوئی نہیں۔

چترال میں 21ہزار سے ذیادہ صارفین بجلی کے لئے علاقے کی جعرافیائی حالات کے پیش نظر نہ تو یہاں پیسکو کے پاس ریزرو میں ٹرانسفارمر موجود ہیں نہ ہی ان کی مرمت کے لئے ورکشاپ قائم کیا جارہا ہے جبکہ صارفین ٹرانسفامروں کی مرمت سے تنگ آچکے ہیں جوکہ 1970ء کی عشرے میں نصب کئے گئے تھے اور اکثر اپنی میعاد پوری کرچکے ہیں۔ چترال کے عوام پیسکو کے ہاتھوں ایسے مظالم کا شکار ہیں کہ اس کے تصور سے رونگھٹے کھڑے ہونے لگتے ہیں اور اس بات پہ لوگ وزیر عمران خان کی تبدیلی کے دعوے کو ایک بھونڈا مذاق قرار دیتے ہیں جس میں گزشتہ دو سالوں کے دوران پیسکو کی کارکردگی میں بہتری دوربین میں نظر نہیں آرہی۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35299

اخوت بینک کے قرضہ جات کی واپسی کی مدت میں توسیع کی جائے۔۔۔کھاتہ داراں

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کے طول وعرض میں اخوت بنک کے سینکڑوں قرضداروں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ان کے لئے قرضہ جات کی اقساط کی واپسی کی مدت میں توسیع کی جائے کیونکہ ان کا کاروبار اس سال پہلے موسم سرما اور سخت برفباری اور پھر کئی مہینوں پر محیط لاک ڈاؤن کی وجہ سے متاثر ہوگئی ہے اور وہ بروقت اقساط واپس کرنے کی پوزیشن میں ہر گزنہیں ہیں۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبار کی بندش اور چھوٹے کاروباری لوگوں کی حالت زار سے سب واقف ہونے کے باوجود اخوت بنک کے اہلکار اب گھر گھر جاکر پہلے سے غربت اور فاقوں سے بدحال قرضداروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے جس کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ انہوں نے کہاکہ اس بنک کی انتظامیہ نے وزیر اعظم عمران خان کی ان احکامات کو بھی پس پشت ڈال دیا ہے جن میں انہوں نے قرضداروں سے تین مہینوں کے دوران قرضوں کی واپسی کا مطالبہ نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ قرضداروں نے بینک کے چیف ایگزیکٹیو سے اقساط کی واپسی کیلئے مہلت کی اپیل کی ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35296

ڈسٹرکٹ ٹی بی کنٹرول آفیسر چترال گزشتہ چارمہینوں سے عدم دستیاب، مرض پھیلنے کا خدشہ ہے۔عوامی حلقے

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ڈسٹرکٹ ٹی بی کنٹرول پروگرام کے فوکل پرسن ڈاکٹر فرح کے گزشتہ چار مہینے سے چترال میں عدم دستیابی کی وجہ سے عوامی حلقے چترال میں تب دق کے متعدی مرض کے پھیل جانے کی حدشے کا اظہار کیا ہے کیونکہ ضلعے کا ٹی بی پروگرام بغیر ڈاکٹر کے چالو ہونے سے مختلف مسائل نے سر اٹھالیا ہے جن میں بعض ادویات کا فقدان شامل ہے۔ عوامی حلقوں نے ڈسٹرکٹ ٹی بی پروگرام کی گاڑی کو بھی گزشتہ چار مہینوں سے فوکل پرسن نے چکدرہ میں واقع اپنے گھر میں رکھنے پر تشویش کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ چترال کے مختلف علاقوں میں قائم 13ٹی بی مراکز کی وزٹ کے لئے دی گئی تھی۔ اندرونی ذرائع نے مزید بتایاہے کہ صوبے کے تمام اضلاع میں ڈسٹرکٹ ٹی۔ بی کنٹرول افسروں کی اسامیوں کو ختم کرکے فوکل پرسن مقرر کرنے کے بعد ان سے ڈی ڈی او کے اختیارات واپس لے لئے گئے ہیں لیکن چترال واحد ضلع ہے جہاں یہ اختیارات اب بھی فوکل پرسن کے پاس ہیں جس کی وجہ سے وہ مالیاتی امورمیں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر سے مکمل طور پر آزاد ہے۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ فوکل پرسن کی اسامی گریڈ 18کی ہے جبکہ ڈاکٹر فرح گریڈ 17کی جونئیر ڈاکٹر ہے۔ جب اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر حیدر الملک سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ انہوں نے ڈاکٹر فرح کی عدم موجودگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ 20مارچ سے جب وہ بطور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر چارج سنھبال لیا تو وہ اسٹیشن میں موجود نہیں تھی جبکہ ٹی۔ بی پروگرام کی گاڑی اب بھی ان کے پاس ہے۔ فوکل پرسن ڈاکٹر فرح سے جب ان کی رائے پوچھنے کے لئے رابطہ کیا گیاتو انہوں نے کہاکہ وہ 27جنوری کو عمرے پر جاکر 29فروری کو واپس وطن آنے کے بعد 2مارچ کو چترال پہنچی اور ایک ہفتہ ڈیوٹی سرانجام دینے کے بعد سرکاری میٹنگ کے سلسلے میں پشاور گئی جہاں سے فارع ہونے کے بعد لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ چترال نہیں جاسکتی ہیں۔ سرکاری گاڑی کے بارے میں انہوں نے کہاکہ یہ گاڑی فوکل پرسن کے لئے مختص ہے جس کی وجہ سے چترال میں اپنی عدم موجودگی کے دوران اس گاڑی کو اپنے ساتھ یہاں رکھتی ہیں جس کے بارے میں اعلیٰ حکام کو پہلے سے معلوم ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
35294

ایون ون میں سنجریت جنگل کے تحفظ کیلئے کلوژر کا قیام عمل میں لایاگیا

چترال (محکم الدین ) ایس ڈی ایف او چترال عمر قریشی نے کہا ہے ۔ کہ جنگلات کی حفاظت محکمہ فارسٹ اور کمیونٹی دونوں کی ذمہ داری ہے ۔ اور کمیونٹی کے بھر پور تعاون کے بغیر جنگلات کا تحفظ ناممکن ہے ۔ آج جنگلات کے تحفظ کی جتنی ضرورت ہے ۔ شاید پہلے کبھی نہیں تھی ۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والے نقصانات سے بچنے اور جنگلات کے فروغ کیلئے بلین ٹری سونامی اور کلوژر کے منصوبوں کو متعارف کیا ہے ۔ جس کے بہت مثبت نتاءج نکل رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز ایون ون میں سنجریت جنگل کے تحفظ کیلئے کلوژر کے قیام کے موقع پر کمیونٹی کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سابق ناظم و ممبر دسٹرکٹ کونسل چترال رحمت الہی سمیت بڑی تعداد میں عمائدین علاقہ موجود تھے ۔ ایس ڈی ایف او نے کہا ۔ کہ محکمہ فارسٹ میں سٹاف کی شدید کمی ہے ۔ اس لئے گرم چشمہ سے لے کر ارندو تک وسیع رقبے کی نگہداشت کم سٹاف کے ذریعے ہونا ممکن نہیں ۔ یہی وجہ ہے ۔ کہ کلوژر کا طریقہ کار وضع کرکے جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنانے کی راہ ہموار کی گئی ہے ۔ اور یہ ایک کامیاب تجربہ ہے ۔ جس سے جنگلات کو ایک نئی زندگی ملی ہے ۔ لیکن جہاں کلوژر کا نظام راءج نہیں ۔ وہاں چوری چھپے جنگلات کو نقصان پہنچانے کی کوششیں اب بھی کی جارہی ہیں ۔ اس موقع پر جنگل سنجریت میں بعض افراد کی طرف سے جنگل کو نقصان پہنچانے کی پاداش میں مرتکب افراد کے خلاف کاروائی کرنے پر کمیونٹی کی طرف سے محکمہ فارسٹ کے اقدامات کو سراہا گیا ۔ اور اس امر کا اظہار کیا گیا ۔ کہ ایسے افراد کسی بھی طرح رو رعایت کے مستحق نہیں ہیں ۔ اُنہیں نشان عبرت بنانا چاہیے تاکہ دوسرے افراد ان سے سبق حاصل کریں ۔ سابق ناظم رحمت الہی نے کہا ۔ کہ بلین ٹری سونامی کی اہمیت اپنی جگہ لیکن کھڑے تناور درختوں کی حفاظت ان سے کہیں زیادہ اہمیت کی حامل ہے ۔ کیونکہ ان جنگلات کی کٹائی سے ان کے نیچے پرورش پانے والے ہزاروں ننے پودے بھی تباہ ہو جاتے ہیں ۔ جو کہ قدرتی ماحول میں نیچرل طریقے سے اُگے ہوئے ہوتے ہیں ۔ اس لئے ان پودوں کو بچانا اور کھڑے درختوں کی حفاظت دونوں از بس ضروری ہیں ۔ آصف رضا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ۔ کہ جنگلات کی حفاطت کیلئے فوری طور پر نگہبان بھرتی کرنے کی ضروت ہے ۔ کیونکہ مال مویشیوں اور لوگوں کی طرف سے جنگل پر بہت زیادہ دباءو ہے ۔ بعد آزان فارسٹ پروٹیکشن اینڈ کنزر ویشن کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ جس میں متفقہ طور پر سیداللہ کو صدر ،عرفان علی نائب صدر، مجاہد نائب صدر دوئم ،ضیاء الرحمن سیکرٹری ، آصف رضا کوخزانچی منتخب کیا گیا ۔ جبکہ ایگزیکٹیو کمیٹی کیلئے رحمت الہی ، محکم الدین ، حاجی ظفر احمد ، فضل الرحمن ، مجیب الرحمن اور قاری فضل احمد کے ناموں پر اتفاق کیا گیا ۔ کمیٹیوں کے قیام کے بعد چھ نگہبان بھرتی کئے گئے ۔ جن میں و قار احمد تھوڑیاندہ ، شاہ حسین بڑاوشٹ ، حجاج بہادر موڑدہ ، کریم اللہ آٹانی ، عبد الرشید درخناندہ اور رحمت عزیز اشکون لشٹ شامل ہیں ۔ جو جنگل کی نگہداشت کریں گے ۔ ایس ڈی ایف او نے کہا ۔ کہ کلوژر کے قیام کے بعد مال مویشیوں کیلئے طریقہ کار وضع کیا جائے گا ۔ جس کے مطابق مال مویشیوں کو چرانے کی اجازت ہوگی ۔

ayun forest meeting 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35279

کورونا صورتحال سے نمٹنے کیلئے پشاورمیں ایک ایمرجنسی ہسپتال قائم کرنے کا فیصلہ


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا حکومت نے کورونا صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کے سلسلے میں ایک اور اہم قدم کے طور پر کورونا مریضوں کے علاج معالجے کیلئے ایک ایمرجنسی ہسپتال قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ 300 بستروں پر مشتمل یہ ہسپتال وفاقی حکومت کے اشتراک سے پشاور کے علاقہ دوران پور میں تعمیر کیا جائے گا جس کیلئے 79 کنال زمین محکمہ صحت کے پاس پہلے سے موجود ہے ۔ ہسپتال کیلئے درکار زمین کی فراہمی کے علاوہ طبی آلات اور سامان کی خریدار ی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہوگی جبکہ وفاقی حکومت نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ذریعے ہسپتال کی عمارت تعمیر کروائے گی۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے اس سلسلے میں محکمہ صحت کی طرف سے ارسال کردہ سمری کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے ۔ ہسپتال کے قیام کا فیصلہ کورونا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور آنے والے وقتوں میں اس وباءکے متوقع پھیلاﺅ سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے کیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے اس فیصلے کو موجودہ صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ہسپتال کے قیام سے موجودہ ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ کم ہو جائے گا اور یہ ہسپتال مستقبل میںاس طرح کی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے انتہائی مدد گار ثابت ہو گا۔


رشکئی اکنامک زون منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کیلئے انتظامات کو جلد حتمی شکل دی جائے
حطار، مہمند اور بونیر اکنامک زونز کے قیام پر بھی کام کی رفتار کو تیز کیا جائے، وزیراعلیٰ محمود خان

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ رشکئی اکنامک زون کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھنے کیلئے تمام تر لوازمات اور انتظامات کو جلد حتمی شکل دی جائے اور اس سلسلے میں تمام کاموں کو بروقت مکمل کرنے کیلئے ٹائم لائنز مقرر کئے جائیں تاکہ قومی اہمیت کے حامل اس منصوبے پر عملی کام کے آغاز میں تاخیر نہ ہو۔اُنہوںنے متعلقہ حکام کو رشکئی اکنامک زون منصوبے کے ڈویلپمنٹ ایگرریمنٹس کو بھی بروقت حتمی شکل دینے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی ہے ۔ وہ جمعہ کے روز رشکئی اور حطار اکنامک زونز کے قیام پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ صوبائی وزیر اکبر ایوب ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری منصوبہ بندی ، سیکرٹری صنعت ، خیبرپختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی اور خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسمنٹ اینڈ ٹریڈ کے سربراہان اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلا س کو مذکورہ دونوں اکنامک زونز کے قیام پر اب تک کی پیشرفت اور بعض اُمور میں حائل رکاوٹوں کے بارے میں تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے حکام کو رشکئی اکنامک زون منصوبے کے وفاقی اداروں سے جڑے حل طلب اُمور اور معاملات کی نشاندہی کرنے اور ان معاملات کو وفاقی حکومت کے ساتھ اُٹھانے کیلئے ہوم ورک تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوںنے حطار اکنامک زون منصوبے کیلئے متبال زمین کی خریداری کے معاملے کو بھی جلد حتمی شکل دینے اور مہمند اور بونیر اکنامک زونز کے قیام پر بھی کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کی ۔
اجلاس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے رشکئی اکنامک زون منصوبے کو قومی اہمیت کے حامل منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانا موجودہ وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتوں کی اہم ترجیحات میں شامل ہے، اس منصوبے سے صوبے میں بیرونی سرمایہ کاری اور صنعتوں کو فروغ دینے اور روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے میں بہت زیادہ مدد ملے گی ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
35274

پرائم منسٹر کا کرونا ریلیف ٹائیگر فورس کا لویر چترال میں قیام اورافتتاحی تقریب

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) پرائم منسٹر کا کرونا ریلیف ٹائیگر فورس کا لویر چترال کا قیام میں آ نے کے بعد افتتاحی جمعہ کے روز مقامی ٹاؤن ہال میں منعقد ہوئی جس میں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی وزیر زادہ، کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل علی ظفر اور ڈی سی لویر چترال نوید احمد نے800جوانوں کو ان کے فرائض اور ذمہ داریوں سے آگاہ کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زادہ نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کی وژن کے مطابق اس ٹاسک فورس کا مقصد کرونا وائرس کی اس عالمی وبا کے دوران عوام میں آگہی پھیلانے اور گراس روٹ لیول پر عوام کی خدمت ہے تاکہ کوئی افراتفری کی صورت حال پیدا نہ ہو اور عوام اس گران ذمہ داری کو اٹھانے کے قابل ہوسکیں۔ انہوں نے ٹائیگر فورس کے رضاکاروں پر زور دیاکہ وہ ایک جذبے اور مشن کے ساتھ اس مشکل کام کا بیڑا ٹھانے کے لئے خود آگے آئے ہیں اور وہ اپنے فرائض اور ذمہ داریوں کو انجام دینے میں وزیر اعظم عمران خان کے وژن کو ہروقت اپنے سامنے رکھیں اور کسی بھی طور پر تعصب، تنگ نظری سے اپنے دامن کو بچاتے ہوئے سیاسی وابستگیوں سے مکمل طور پر بالا تر ہوکر خدمت کریں۔ انہوں نے لویر چترال کی ضلعی انتظامیہ، پولیس، لیوی فورس اور چترال سکاوٹس کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ اس مشکل وقت میں انہوں نے بہت ہی تندہی، دیانت داری اور لگن سے کام کرکے اس مہلک وائرس کو ضلعے سے دور رکھنے میں اہم کردار اداکیا۔ کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل علی ظفر نے کہاکہ اس وقت ہم کرونا وائرس کی عالمی وبا(pandemic)کے حوالے سے ایک فیز سے دوسرے فیز میں داخل ہورہے ہیں جس میں ہم لاک ڈاون میں نرمی لانے جارہے ہیں لیکن اسی لمحے اختیاط اور انتہائی ذمہ دارانہ روئیے کا ثبوت بھی دینا ہے جبکہ ٹائیگر فورس کے رضاکار اس گھڑی میں بہت ہی ضروری نوعیت کی ذمہ داری سرانجام دینے آگے آئے ہیں۔ انہوں نے چترالی عوام کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ ان حالات میں مکمل طور پر ذمہ داری کا مظاہرہ کررہے ہیں جس کی وجہ سے چترال ملاکنڈ ڈویژن کے دوسرے اضلاع کے برعکس اس مہلک وائرس سے اب تک محفوظ ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس ٹاسک فورس میں شمولیت کا مقصد رضاکاروں کے نزدیک اتھارٹی یا کوئی اور دنیاوی مقصد نہیں ہونا چاہئے بلکہ وہ اسے ایک خدمت خلق سمجھ کر اس کے فرائض ادا کرتے رہیں جوکہ ان کے قیامت کو سنوارنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔ رضاکاروں کو ان کہ ذمہ داروں کی نوعیت سے آگاہ کرتے ہوئے ڈی۔ سی لویر چترال نوید احمد نے کہاکہ انہیں اس ہفتے کے اندر حکومت کی طرف سے خصوصی کارڈ جاری کئے جائیں گے جس کے بعد ان کی ذمہ داریوں کا حلقہ بھی تفویض کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ٹائیگر فورس کی ایس اوپیز (SOPs) کے مطابق رضاکاروں کا کام صرف اور صرف پبلک سروس ہے جبکہ وہ اپنی ذمہ داری کی انجام دہی کے دوران کسی قوت کا استعمال نہیں کرسکیں گے اور وہ صرف لوگوں کو ترغیب دینے اور انہیں آگاہی دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک غیر سیاسی ٹاسک فورس ہے جس میں کوئی بھی اپنی سیاسی وابستگی کو ظاہر نہیں کرسکتا اور نہ ہی اپنے آپ کو سرکاری ملازم یا اہلکار ظاہر کرسکتا ہے اور نہ ہی پبلک سرونٹس کے ساتھ تکرار اور نہ کار سرکار میں مداخلت کرنے کا مجاز ہوگا۔انہوں نے کہاکہ قرنطینہ سنٹروں کے احاطے میں وہ نان ٹیکنیکل کام سرانجام دے سکتے ہیں اور اگر کوئی این جی او راشن تقسیم کرے تو اس کی گھر گھر رسائی کو یقینی بنانا بھی ان کاکام ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضابطہ کار کی خلاف ورزی کرنے والے رضاکاروں کو فوری طور پر فارع کئے جائیں گے۔

pm corona tiger force chitral lower 2 1
pm corona tiger force chitral lower 4 1
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
35259

دوبئی ، صادق آمین مرحوم کیلئے قرآن خوانی اور محمد علی مجاہد کی صحتیابی کیلئے دعا کا اہتمام

دوبئی (نمائندہ چترال ٹائمز ) معروف سیاسی اور سماجی شخصیت مرحوم صادق امین کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دبئی میں قران خوانی کا اہتمام کیا گیا چونکہ دبئی میں لاک ڈاون اور سوشل ڈسٹنس کی وجہ سے تمام ممبران ایک جگہ جمع ہونے کی بجاے انفرادی طور پر اپنے اپنے جہگوں میں ہی رہ کر قران خوانی اور دعا کرنے کا اہتمام کیا گیا جس کے لیے چترال ویلفیر ایسوسی ایشن دبئی کے صدر اور سماجی شخصیت حاجی محمّد ظفر اور پاکستان پپلز پارٹی ابو ظہبی کے نایب صدر نظار ولی شاہ نے چترال سے تعلق رکھنے والے ممبرون سے رابطہ کرکے انہیں اپنے اپنے کمروں اور کیمپوں میں قران خوانی کرنے کے لیے کہا تھا اسی طرح یو اے ای کے مختلف علاقوں اور کیمپوں میں رہنے والے چترالیوں نے اس نیک کام میں حصہ لیا جس میں صادق امین مرحوم کے لیے دعاے معفرت کے علاوہ چترال کے معروف صحافی روزنامہ شندور کے ایڈیٹر محمدُ مجاہد کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعایں کی گئی جو کہ انکا کورونا ٹسٹ پازٹیو انے کی وجہ سے پشاور میں زیر علاج ہے۔ ۔۔

اس کے علاوہ دبئی میں مقیم مختلف علاقوں کے رہنے والے چترالیوں نے صادق امین کی وفات پر گہرے رنج و عم اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔ جس میں انجنیر عبدول فتاح،انجنیئر حسین نادر جان ،ظفر الدین لال ، عزیز احمد۔ ۔معروف شاعر شاہ علی پردیسی۔ عبدلولی عاصی ،ظفر سیرنگ۔ ۔رہنما اے پی ایم ایل اتالیق محمد صابر۔ ۔معروف شحصیت شیر اسرارالدین، سنگین علی، افضل سید، نذیر احمد ۔سوشل ورکر محمد شریف، زارنادر ، اسرار ، میر سبحان الدین، محمد نواز ، علی شیر المتوا۔ قاضی عمیر احمد سعید ۔چراع حسین تریچوی۔ محمد ذار، قاسم علی اورگل فراز شامل ہیں۔

اس موقع پر حاجی محمد ظفر نے مرحوم کو خراج تحسین و عقیدت پیش کرتے ہوے کہا کہ صادق امین ایک انتہای دلیر اور عظیم انسان تھا انکی کمی ہمیشہ محسوس کی جاے گی۔ ۔نظارولی شاہ نے اپنے پیعام میں کہا ہے کہ چترال ایک عظیم بیٹے سے محروم ہوگیااللہ انھیں جنت الفردوس میں جگہ دیں آمین۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
35254

مرحوم صادق آمین کی چترالیوں کیلئے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیںگی/سابق ایم پی اے سیدسردارحسین

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ)سابق ممبرصوبائی اسمبلی سیدسردارحسین شاہ نے معروف سیاسی وسماجی شخصیت صادق آمین کی انتقال پرغمزدہ خاندان کے ساتھ تعزیت کااظہارکرتے ہوئے اُن کی درجات کی بلندی اورلواحقین کی صبرجمیل کے لئے دعاکی ہے۔انہوں نے ایک اخباری بیان میں صادق آمین کی انمول اخلاق اور اوصاف کی شاندار الفاظ میں تعریف کرتے ہوئے کہاکہ اُن کی جدائی پشاورمیں مقیم چترالیوں کے لئے ایک قومی سانحہ ہے ان جیسا با اخلاق انسان صدیوں میں کہیں ایک پیدا ہوتا ہے۔انہوں نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ خدمت ہی وہ راستہ ہے جس سے اللہ اور مخلوق خدا کو راضی کر سکتے ہیں۔انہوں کہاکہ مرحوم صادق آمین کی چترالیوں کے لیئے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، انہوں نے سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کیااور مرحوم کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کیلئے صبرِ جمیل کی دعا کی۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35252

آغاخان ہیلتھ سروس کی طرف سے دروش میں آئسولیشن وارڈ تیارکرکے محکمہ صحت کے حوالہ کردیا گیا

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ) تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال دروش میں آغا خان ہیلتھ سروس کی طرف سے تیارکردہ آئسولیشن وارڈمحکمہ صحت کے حوالے کرنے کی تقریب دروش میں منعقد ہوئی جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر شہزادہ حیدرالملک مہمان خصوصی تھے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ایڈیشنل اے سی دروش عبدالحق اور فیاض قریشی موجود تھے اور ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ضیا ء الملک نے ہسپتال کی نمائندگی کی۔ آغا خان ہیلتھ سروس کی طرف سے انور بیگ نے دس کمروں پرمشتمل اس وارڈ کے لئے ضروری جملہ سازوسامان
جس میں بیڈ،کمبل،ر ضائی،سرجیکل ماسک،N-95ماسک، حفاظتی گلبز، حفاظتی کٹس، سینی ٹائزرتمام وارڈوں کی الیکٹرک فی کیشن،واش رومزمیں پانی کی فراہمی کے لئے پائپ میزائل پمپ اور دوسرے ضروری اشیاء ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے افسران کی موجودگی میں ہسپتال انتظامیہ کے حوالے کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر حیدرالملک نے اے کے ایچ ایس کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ کوالتی ہیلتھ کئر میں یہ ادارہ اپنی ایک انفرادیت کا حامل ہے اور کرونا وائرس کی اس عالمی وباء کے دوران یہ ادارہ ہر جگہ حکومت کے شانہ بشانہ خدمات کی انجام دہی میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئسولیشن وارڈوں کی فوری ضرورت کے پیش نظر اس ادارے نے دروش کے علاوہ گرم چشمہ، بونی اور مستوج میں بھی اس نوعیت کی سہولیات فراہم کرچکی ہے۔ عبدالحق نے کرونا وائرس کے عالمی وباء کے حوالے سے مختلف اداروں کے درمیان رابطہ کار کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ آغا خان ہیلتھ سروس کی طرف سے تعاون کو قابل قدر ددے دیا اور کہاکہ اس بحران سے نکلنے کے لئے ہمیں اپنی تمام تر توانائیوں اور کوششوں کو یکجا کرنا ہوگا۔سابق ممبرتحصیل کونسل یوسی ارندوحاجی سلطان ودیگرعمائدین تحصیل دروش نے کہاکہ آغاخان ہیلتھ سروس چترال مصیبت کی اس گھڑی میں کرونا وائرس پر قابو پانے کے لئے محکمہ صحت نے کے شانہ بشانہ خدمات انجام دہے ہیں جوقابل تعریف ہیں۔ اے کے ایچ ایس کے ٹیکو پراجیکٹ کے ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر انور بیگ نے کہاکہ ہیلتھ کیر کے بہت سہولیات اور ہنگامی صورت حال میں ضروری وسائل کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

akhsp chitral constructed isolation ward at thq drosh 3
akhsp chitral constructed isolation ward at thq drosh 2 1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
35245