
پشاور بس ٹرمینل اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹرمینل ہوگا جس کی تعمیر سے پشاور شہر میں ٹریفک مسائل کو کافی حد تک کم کرنے میں مدد ملے گی۔وزیراعلیٰ
پشاور بس ٹرمینل اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹرمینل ہوگا جس کی تعمیر سے پشاور شہر میں ٹریفک مسائل کو کافی حد تک کم کرنے میں مدد ملے گی۔وزیراعلیٰ
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے منگل کے روز زیر تعمیر پشاور بس ٹرمینل کا دورہ کیا۔ صوبائی کابینہ اراکین ارشد ایوب خان ، رنگیز احمد اور بیرسٹر محمد علی سیف کے علاوہ محکمہ بلدیات اور پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے اعلی حکام بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ وزیر اعلیٰ نے بس ٹرمینل میں جاری تعمیراتی کام کا بھی جائزہ لیا۔ متعلقہ حکام نئ وزیر اعلیٰ کو زیر تعمیر بس ٹرمینل کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پشاور بس ٹرمینل پر 75 فیصد کام مکمل ہے اور باقی ماندہ کام رواں سال جون تک مکمل کر لیا جائے گا۔ یہ بس ٹرمینل 323 کنال رقبے پر محیط ہے جو 3.67 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا،اس جدید طرز کے بس اسٹیڈ میں مسجد، کار پارکنگ، ریسٹ ایریاز، واشرومز سمیت تمام درکار سہولیات دستیاب ہونگے جبکہ بس اسٹینڈ میں سولر سسٹم اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہونگے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ پشاور بس ٹرمینل اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹرمینل ہوگا جس کی تعمیر سے پشاور شہر میں ٹریفک مسائل کو کافی حد تک کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے پر ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت یقینی بنایا جائے تاکہ منصوبہ مقررہ مدت میں مکمل ہوسکے۔
قبل ازیں ، وزیر اعلیٰ نے خیبر پختونخوا اربن موبیلیٹی اتھارٹی کے دفتر کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 18 ویں اجلاس کی صدارت کی جس میں ارتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے گزشتہ دو اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں بی آر ٹی کو پائیدار بنیادوں پر چلانے اور اس کی مالی خود انحصاری کے لئے مختلف تجاویز اور اقدامات پر غوروخوض کیا گیا۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی بی بی آر ٹی کے زیر تعمیر تین کمرشل پلازوں پر کام کی رفتار کو تیز کرکے ان کی مقررہ وقت میں تکمیل کو یقینی بنایا جائے اور ان پلازوں سے آمدن پیدا کرنے کے لئے قابل عمل بزنس پلان تیار کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کا دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک نوشہرہ کا دورہ
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے بدھ کے روز دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک نوشہرہ کا دورہ کیا اور گذشتہ روز دھماکے میں شہید مولانا حامد الحق کے لواحقین سے تعزیت کی۔ اس موقع پر مولانا حامد الحق اور دیگر شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کی گئی۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف بھی وزیر اعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ وزیر اعلیٰ نے دھماکے سے متاثرہ مسجد کا بھی دورہ کیا اور کہا کہ واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ مولانا حامد الحق کی شہادت ایک ناقابل تلافی نقصان ہے،شہید کی دینی اور سیاسی خدمات کو عرصہ دراز تک یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دین اسلام کی خدمت کے حوالے سے دارالعلوم حقانیہ کا اہم کردار رہا ہے۔واقعے کی تحقیقات کے لئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جا رہی ہے اور اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کی نشاندہی اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ اگلے چند روز میں جے آئی آٹی کا اعلامیہ جاری کیا جائے گا اور اس اندوہناک واقعے کی جڑوں تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے،
اس واقعے کے مجرمان تک پہنچنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔مولانا حامد الحق کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی، یہ دہشتگردی کے خلاف قوم کے اتحاد کی بنیاد بنے گا۔ دارلعلوم حقانیہ خود کش دھماکے کے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کی بھر پور مالی امداد کی جائے گی۔ بعد ازاں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور ضم اضلاع میں امن کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ دہشتگردی کی روک تھام کے لئے اگر بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو یہ پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فورسز کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا کے عوام بھی مسلسل قربانیاں دے رہے ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سب کو متحد ہونا ہوگا۔ اس مسئلے کے پائیدار حل کے لئے مذاکرات اور بات چیت ہی واحد موثر ذریعہ ہے، ہم نے اس سلسلے میں پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ بات چیت کے لئے جرگہ تشکیل دیا ہے تاہم مزید پیشرفت کے لئے وفاق سے ٹی او آرز کی منظوری کا انتظار ہے۔