
پاکستان ہیلتھ نیٹ ورک کے زیرانتظام آغاخان میڈیکل سنٹر بونی میں ٹیلی میڈیسن کا آغاز کردیا گیا
پاکستان ہیلتھ نیٹ ورک کے زیرانتظام آغاخان میڈیکل سنٹر بونی میں ٹیلی میڈیسن کا آغاز کردیا گیا
اپرچترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) پاکستان ہیلتھ نیٹ ورک کے زیرانتظام آغاخان میڈیکل سنٹر بونی میں ٹیلی میڈیسن کا آغاز کردیا گیا
ہے، جس کا مقصد چترال کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں معیاری صحت کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ اس ہیلتھ ٹیک منصوبے کی قیادت برطانیہ سے بورڈ سرٹیفائیڈ ایسیتھٹک میڈیسن اسپیشلسٹ اور معروف کلینیکل ریسرچ سائنسدان دعا خان کر رہی ہیں۔
اس سلسلے میں چترال ٹائمز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتےہوئے دعا خان نے بتایا کہ چترال کے دورآفتادہ علاقوں میں مریضوں کو بڑے شہروں میں پہنچانے میں وقت لگنے کے ساتھ کافی خرچہ بھی آتا ہے، اس تناظر میں ہم نے یہ سہولت لوگوں کے دہلیز پر مہیاکرنے کی کوشش کی ہے، انھوں نے بتایا کہ اس آن لائن سہولت سے مختلف بیماریوں کی تشخیص کرکے انھیں بہتر رہنمائی کی جائیگی۔ اور
یہ سروس بونی میڈیکل سنٹر میں ہفتے کے سات دن اور چوبیس گھنٹے میسر ہوگی ، اس سہولت کے لئے ایک معقول فیس مقرر کی گئی ہے جبکہ مہینے میں ۲۰ مریضوں کے لئے یہ سہولت مفت میسرہوگی۔
دعا خان جلد کی صحت پر ٹی وی پروگرامز میں اپنی مہارت کے حوالے سے بھی معروف ہیں۔ وہ نہ صرف ایک کامیاب سکن کیئر برانڈ کی بانی ہیں بلکہ تحقیقی میدان میں آغا خان یونیورسٹی اسپتال اور ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج جیسے اداروں سے وابستہ ہیں۔ ان کے تحقیقی موضوعات میں نیوروسائنس، انٹرسکیل سرجری اور میڈیکل ایجوکیشن شامل ہیں۔ وہ آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے نیوروسائنس انٹرسٹ گروپ کی سفیر بھی ہیں، اور ان کی تصنیف “نیورولوجی سمپلیفائیڈ” طبی ماہرین اور طلبہ کے لیے ایک معتبر حوالہ سمجھی جاتی ہے۔