Chitral Times

Dec 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وزیرِاعظم کی سیاحتی منصوبے برینڈ پاکستان کے افتتاح کی ہدایت

Posted on
شیئر کریں:

وزیرِاعظم کی سیاحتی منصوبے برینڈ پاکستان کے افتتاح کی ہدایت

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکریٹریٹ کے اجلاس میں ایڈیشنل سیکریٹری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے سیاحت کے فروغ کے لیے گزشتہ دورِ حکومت میں شروع کیے گئے منصوبے ’برینڈ پاکستان‘ کے افتتاح کی ہدایت دے دی۔اجلاس میں پاکستان ٹور ازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) کے ایم ڈی ا?فتاب رحمنٰ رانا نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے برینڈ پاکستان میں کچھ تبدیلیوں کے ساتھ افتتاح کی ہدایت کی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ عیدالفطرکے بعد سیاحت کانفرنس میں برینڈ پاکستان کا افتتاح کیا جائے گا، برینڈ پاکستان کا ویب پورٹل قائم کیا جائیگا، جہاں ملک کے تمام سیاحتی مقامات کی معلومات دستیاب ہوں گی۔ایم ڈی پی ٹی ڈی سی نے سیاحت کے فروغ کے لیے برینڈ پاکستان کے خیال کو زبردست قرار دیتے ہوئے کہا کہ برینڈ پاکستان پورٹل پر سیاحتی مقامات کی ویڈیوز بھی دستیاب ہوں گی۔انہوں نے بتایا کہ سیاحت سے پاکستان اس وقت سالانہ 90 کروڑ ڈالر کما رہا ہے، تاہم آئندہ 2 سال کے دوران سیاحت کا سالانہ ریویں یو 2 سے3 ارب ڈالرتک لے جانے کا ہدف ہے۔قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ برینڈ پاکستان پر تمام مذاہب کے مقدس مقامات اور ورث،، کی پروموشن کرنے کے ساتھ گندھارا تہذیب کے آثار قدیمہ کو بھی پروموٹ کیا جائے۔

 

نیب قانون کی شقوں کو کالعدم قرار دینے کی تفصیلات طلب

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سپریم کورٹ نے آئینی خلاف ورزیوں پر نیب قانون کی شقوں کو کالعدم قرار دینے سے متعلق تمام تفصیلات طلب کرلیں۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ ہر قانون عوامی اہمیت کاحامل ہوتا ہے، عدالت کیسے تعین کرے گی کون سا قانون اہمیت کا حامل ہے۔وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ عوامی اہمیت کسی بھی قانون کوچیلنج کرنیکی بنیادنہیں،عوامی اہمیت کی بنیادپر قوانین کاجائزہ لیا تو درخواستوں کا سیلاب آئیگا، کون سے مقدمات عوامی اہمیت کے ہیں یہ آئین میں واضح نہیں۔مخدوم علی خان نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کو پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے تھا، ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں آتا تو عدالت کے لئے زیادہ مناسب ہوتا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ براہ راست سپریم کورٹ آنیسیایک فریق کااپیل کاحق ختم ہوجاتاہے، بعض اوقات ایک صوبہ کسی قانون کو اچھا دوسرا بْرا کہتا ہے،ایسی صورت حال میں کوئی بھی عدالت سیرجوع کرسکتا ہے۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ تعین کرتی ہے اسے اپنا دائرہ اختیار استعمال کرنا ہے یا نہیں۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ماضی میں سپریم کورٹ ہائی کورٹس میں زیرالتواء مقدمات بھی منگواتی رہی ہے، جس پر مخدوم علی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا 4 رکنی بینچ کہہ چکا ہے کہ مقدمات منگوانے کا اختیار نہیں، سپریم کورٹ صرف مقدمات ایک سے دوسری ہائی کورٹ منتقل کرسکتی ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا آئین کسی رکن کو منتخب ہونے کے بعد اسمبلی مدت مکمل کرنے کا پابند کرتا ہے؟ جواب میں وفاقی حلومت کے وکیل نے کہا کہ اسمبلی رکن 40 دن تک بغیر اطلاع غیرحاضر رہے تو ڈی سیٹ ہوسکتا ہے، تاہم یہ پارلیمنٹ کی صوابدید ہے کہ کسی ممبر کو ڈی سیٹ کرے یا نہیں۔چیف جسٹس نے حکم دیا کہ کہ آئینی خلاف ورزیوں پر نیب قانون کی شقوں کو کب کب کالعدم قرار دیاگیا اس کی تفصیلات دیں۔

 

 

نیٹ میٹرنگ صارفین ڈسکوز کو اضافی بجلی 19روپے 32 پیسے یونٹ فروخت کرتے رہیں گے، نیپرا

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ) نیپرا نے کہا ہے کہ نیٹ میٹرنگ کے صارفین ڈسکوز کو اضافی بجلی19 روپے 32 پیسے فی یونٹ کے حساب سے فروخت کرتے رہیں گے۔ملک میں نیپرا نے نیٹ میٹرنگ کے فروغ کے لیے (متبادل اور قابل تجدید توانائی) ڈسٹری بیوٹڈ جنریشن اور نیٹ میٹرنگ ریگولیشن 2015میں مجوزہ ترمیم پر فیصلہ جاری کر دیا ہے۔فیصلہ کے مطابق نیٹ میٹرنگ کے صارفین ڈسکوز کو اضافی بجلی19 روپے 32 پیسے فی یونٹ کے حساب سے فروخت کرتے رہیں گے۔ترجمان نیپرا نے بتایا کہ نیپرا اتھارٹی نے ریگولیشنز میں ترمیم کے لیے اسٹیک ہولڈرز اور عوام سے رائے مانگی تھی، عوامی سماعت بھی کی تھی۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
71517