ملک کو ترقی کے راہ پر گامزن کرنے اور عوام کو خوشحال بنانے کے لئے ارض پاکستان کے دامن سے کرپشن کا خاتمہ اور احتساب کے کلچر کو فروغ دیاجائے ۔ اسفندیار خان
ملک کو ترقی کے راہ پر گامزن کرنے اور عوام کو خوشحال بنانے کے لئے ارض پاکستان کے دامن سے کرپشن کا خاتمہ اور احتساب کے کلچر کو فروغ دیاجائے ۔ اسفندیار خان
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال کے مقامی آرگنائزیشن(YSDO) کے چیرمین اسفندیار خان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ملک کو ترقی کے راہ پر گامزن کرنے اور عوام کو خوشحال بنانے کے لئے ارض پاکستان کے دامن سے کرپشن کا خاتمہ کرنے کے لئے موثر اقدامات ، گڈ گورننس میکانزم، معلومات تک رسائی کے قوانین اور بدعنوانی کی حوصلہ شکنی اور احتساب کے کلچر کو فروغ دیاجائے جہاں عوامی عہدیداروں کو جوابدہ بنایاجاسکے۔
عالمی یوم انسداد بدعنوانی کے موقع پر چترال پریس کلب میں منیجر انعام اللہ اور دوسروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ دن بدعنوانی کو ترقی، جمہوریت اور گڈ گورننس کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ تسلیم کرنے کی اہمیت کو واضح کرتا ہے اور شفافیت اور دیانت پر مبنی بدعنوانی سے پاک معاشرہ قائم کرنے کے لئے معاشرے کے تمام طبقوں کومل کر یکسوئی سے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان 2003ء میں اقوام متحدہ کے کنونشن برائے انٹی کرپشن کی منظوری کے بعد اس کادستخطی بن گیا ہے اور اس معاشرتی ناسور کو ختم کرنے کے لئے اقدامات کو مزید موثر بنانے کا پابند ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سال کا موضوع “نوجوانوں کے ساتھ بدعنوانی کے خلاف جہاد:مستقبل کی دیانت کی تشکیل”کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ بدعنوانی کے خاتمے میں نوجوانوں کا کردار کلیدی حیثیت کا حامل ہے جوکہ کسی قوم کی مستقبل کامعمار اور اس کے نگہبان ہوتے ہیں اور ہمیشہ نوجوانوں نے ہی کسی ملک کی ڈگمگاتی کشتی کو پار لگادی ہے اور وطن عزیز میں بھی یہی ہماری امیدوں کی چراغ ہیں۔
انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں بدعنوانی کے خلاف جدوجہد کو چیلنجز کے ساتھ حال میں بہتری بھی ملی ہے جوکہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سے ظاہر ہے جس کے مطابق کرپشن پرسپشن انڈیکس (سی پی آئی) کے مطابق پاکستان کی درجہ بندی 2022ء میں 140ویں سے بہتر ہوکر 2023ء میں 133ویں ہوگئی اور CPIاسکور 27سے بڑھ کر 29ہوگیا۔