محمد علی سدپارہ؛ ایک ہیرو کی اچانک روپوشی قومی سانحہ ہے۔۔ پروفیسر رحمت کریم بیگ
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال کے معروف تاریخ دان، مصنف اور قلم کار پروفیسر رحمت کریم بیگ نے کہا ہے کہ محمد علی سدپارہ کے بارے میں ہمیں کوئی زیادہ معلومات نہیں تھے پچھلے سال اکتوبر میں کسی دوست نے بونی میں ان سے ہما ری ملاقا ت کروائی۔سدپارہ کے ساتھ بات چیت کا موقع ملا اور بہت کچھ سننے کا موقع ملا، ہمیں ان سے بڑی دلچسپی پیدا ہوئی وہ 2021 میں تریچ میر پر کوہ پیمائی کرنے کے بارے میں ہم سے معلومات لینے لگے اور جب ان کا جی نہیں بھرا تو پھر سے ملنے کا وعدہ کیا۔پروفیسر نے بتایا کہ ہندو کش کے ساتھ یہ ان کی پہلی آشنائی تھی اور وہ اس کو مزید مستحکم بنانا چاہتے تھے او ر میرے دئیے ہوئے معلومات سے اور کتابوں سے اس کو بڑ ی دلچسپی پیدا ہوئی تھی جس کے لئے وہ ہم سے مزید ملاقات کے انتظار میں تھے کہ اچانک قدرت نے اسے ہم سے چھین لیا، یہ قومی سانحہ ہے کہ ہم اس پیمانے کے کوہ پیما سے محروم ہوگئے، اللہ تعالی ان کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے اور ان کے اہل خانہ کو اس عظیم صدمے کو صبر سے برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین! میری دلی ہمدردی ساجد سدپارہ اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے میں اس عظیم ہستی کو کبھی بھی بھول نہ سکوں گا۔