Chitral Times

Jan 16, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

عربی رسم الخط والا لباس – شہزاد احمد ‎

شیئر کریں:

عربی رسم الخط والا لباس – شہزاد احمد ‎

سننے میں آ رہا ہے کہ کچھ لوگ تو بے شرمی کے پرلے درجے کو پہنچنے کی کوشش کرتے ہوئے یہ بھی کہنے لگے ہیں کہ ایسا لباس پہنا کر ایک خاتون کو کسی سوچی سمجھی سازش کے تحت عوام میں بھیجا گیا ہے تاکہ بعد میں نعوذ بااللہ کوئی اوباش آدمی شرارت کی غرض سے سچ مچ قرآنی آیات کو کپڑوں پر نقش کر کے بھی آجاۓ تو لوگ پہلے سے مانوس ہوں کہ یہ قرآنی آیات نہیں ہیں۔ میں تو کہتا ہوں کہ اگر ایسی کچھ بات ہے تو بھی سہی ہوا ہے تاکہ پتہ چل جائے کہ یہ ہماری عوام ہر بار ایسے نازک مصائیل میں خود کو طرم خان سمجھ کر میدان میں آجاتی ہے تو اس سے انکو اپنے دینی معاملات کی اصل علم اور شعور کی بھنک ہی لگ جائے کہ وہ صرف جذباتی ہی ہیں یا اپنے دین کی بنیادی باتوں کو صحیح معنوں میں سمجھتے بھی ہیں۔

ایسی رسم الخط والے ڈزائن کے ملبوسات بڑے بڑے برینڈز استعمال کرتے ہیں حتیٰ کہ عرب دنیا میں بہت ہی عام ہیں اور کسی کو کچھ اعتراض نہیں ہوتا۔ یہ محض ایک زبان کے الفاظ ہیں اور زبان تو زبان ہی ہے نا اس میں لطیفے بھی ہوتے ہیں روز مرہ کی گفتگو بھی ہوتی ہے۔ کیا ایسی رسم الخط میں کہیں بیت الخلا لکھا ہو تو اسے بھی چوم کر گزریں گے۔ حد ہے ویسے۔ اس ڈیزائن کے ملبوسات اگر پاکستان میں آجاتے ہیں تو وہ انھیں قرانی آیات سمجھ کر تماشا بنا دیتے ہیں تو یہ اس عوام کی جہالت کی نشاندھی کرتی ہے کہ خود کو مسلمان بھی کہتے ہیں اور ایک قسم کی خوشخطی کو قرآن سمجھ بیٹھتے ہیں۔ میں انتہائی اعتماد کے ساتھ یہ کہ سکتا ہوں کہ ان لوگوں کو جنھوں نے یہ جرم یا حرکت کی ہے غسل کے فرائض بھی پوچھ لۓ جائیں تو انکے چودہ طبق روشن ہو جائیں گے۔ کیا کوئی ایسا قانون یا اتفاق ہوا ہے اقوام کے ما بین کہ عربی کی یہ مخصوص رسم الخط صرف قرآن لکھنے کے لیے استعمال ہوگی؟ پاکستانیوں سے جڑے ایسے کئی لطیفے آپ نے بھی سن رکھے ہوں گے مگر اس واقعے نے ان لطیفوں پر بھی تصدیق کی مہر ثبت دی۔ پس جو بھی ہوا یہ پوری دنیا میں جگ ہنسائی کے لیے کافی تھا۔ امید ہے آگے چل کر کبھی اس جیسے واقعات ہوتے ہیں تو لوگ انھیں “واقعہ” نہ بنائیں۔

Arabic Calligraphy dress halwa

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامین
85735