Chitral Times

May 17, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

روز چترال کی طرف سے اپرچترال کے دو طالب علموں کو ’’شہناز کائی میموریل اسکالرشپ‘‘ کے تحت اسکالرشپ کا چیک دیا گیا

Posted on
شیئر کریں:

روز چترال کی طرف سے اپرچترال کے دو طالب علموں کو ’’شہناز کائی میموریل اسکالرشپ‘‘ کے تحت اسکالرشپ کا چیک دیا گیا

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) آج “روز چترال” کے دفتر میں ایک مختصر تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں موڑکہو کے دو ہونہار اسٹوڈنٹس شایان علی اور ایان علی کو “شہناز کائی میموریل اسکالرشپ” کے تحت ان کے تعلیمی اخراجات کے لیے 40,000 روپے کا چیک پیش کیا گیا۔

شایان علی اور ایان علی کے والد فیصل آباد کے رہائشی ہیں جبکہ والدہ وریجوں موڑکہو سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کے والد 2016 میں اپنے آبائی شہر جانے کے بعد لاپتہ ہوئے جس کے باعث خاندان شدید مالی مشکلات کا شکار ہے۔ بچوں کی تعلیمی ضروریات کے پیش نظر والدہ نے “روز چترال” سے رابطہ کیا اور انہیں چترال کی عظیم بیٹی شہناز کائی کے نام سے شروع کردہ میموریل اسکالرشپ میں شامل کیا گیا ہےجو ہر سال بچوں کو مالی معاونت فراہم کرتی ہے۔

 

تقریب کی خاص مہمانِ خصوصی چترال بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب صدرمومن الرحمن ایڈووکیٹ تھے جنہوں نے شایان علی اور ایان علی کی والدہ کو چیک پیش کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے “روز چترال” کے تعلیمی خدمات کو سراہا اور اسے علاقے کے طلبہ کے لیے ایک بیش قیمت نعمت قرار دیا۔ مہمانِ خصوصی نے اعلان کیا کہ آج سے چترال بار اور “روز چترال” کے درمیان تعاون کا ایک نیا دور شروع ہو رہا ہے اور وکلاء برادری ہر قسم کی قانونی معاونت اور رہنمائی کے لیے دستیاب رہے گی۔

 

چیئرمین “روز چترال” ہدایت اللہ نے مہمان خصوصی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ گزشتہ کئی برسوں سے “تعلیم یافتہ چترال” کے وژن کے تحت سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک “روز چترال” نے ہونہار اور مستحق پانچ سو سے زائد طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے قابل بنایا ہے اور اس سلسلے میں خیر خواہوں اور مقامی کمیونٹی کے تعاون کو بے حد سراہا۔ اور چترال کے عوام اور اہل خیر کے تعاون اور معاونت سے کئی طالب علموں کو جو مالی دشواریوں کی وجہ سے اعلی تعلیم کا خواب چھوڑ کر ایک تاریک مستقبل کے انتظار میں تھے کو امید دلائی اور کئی طالب علم جو کہ معاشرے کے لئے بوجھ بننے جارہے تھے انہیں اس تاریکی سے نکالا اور اپنے پاوں پر کھڑا ہونے میں مدد دی۔ اب بھی کئی طالب علم ہماری مدد کے منتظر ہیں اور انہیں مدد فراہم کرنا صرف “روز ” کی ذمہ داری نہیں بلکہ تمام صاحب ثروت اور اہل خیر کی اجتماعی ذمہ داری ہےہدایت اللہ نے تمام فلاحی افراد اور اداروں سے اپیل کی کہ صدر الدین بیگ کی مثال کو آگے بڑھاتے ہوئے اپنے عزیزوں کے نام پر اسکالرشپ جاری کریں اور “چراغ سے چراغ جلانے” کے اس مشن میں اپنا حصہ ڈالیں۔

اس موقع پر چترال بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ساجد ظفر بیگ ایڈووکیٹ اور “روز چترال” کے ایگزیکٹو ممبر عتیق الرحمن بھی موجود تھے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
101360