
رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی لویر چترال میں گوشت کی قلت کا سلسلہ جاری، قصائیوں کی دکانیں بند، بعض گاہکوں کے لئے آن لائن سروس دینے کا انکشاف
رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی لویر چترال میں گوشت کی قلت کا سلسلہ جاری، قصائیوں کی دکانیں بند، بعض گاہکوں کے لئے آن لائن سروس دینے کا انکشاف
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی لویر چترال میں گوشت کی قلت کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے گوشت کی قیمت میں 25فیصد اضافہ کرنے کے بعد اسے واپس لینے کے بعد قصائیوں نے ایکاکرلیا ہے اور دکانوں کو بند کرکے غیر اغلانیہ ہڑتال شروع کردی ہے۔ چترال بازار، دروش اور گرم چشمہ کے بازاروں میں بھی قصائیوں کی دکانیں بند ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ مسلسل بند رہنے والی دکانوں کو سیل کرنا شروع کردیا ہے۔ ادھر صارفین کی اکثریت اپنی جگہ پر ڈٹی ہوئی ہے اور چکن پر گزارہ کررہے ہیں جبکہ یہ خبر بھی گردش کررہی ہے کہ بعض صارفین کو ان لائن سروس کے ذریعے قصائی ان کے گھروں پر ڈلیو ر کرکے اپنے من مانے ریٹ وصول کررہے ہیں جن کی تعداد بہت قلیل ہوسکتی ہے۔ جبکہ ذرائع کے مطابق اس سروس سے انتظامیہ کے بعض افسران خود بھی مستفید ہورہے ہیں ،
عوامی حلقوں نے گوشت کے بغیر رمضان گزار کر قصائیوں کی من مانیوں کو ناکام بنانے کا عہد کیا ہے۔ دروش کے معروف عالم دین اور سماجی کارکن قاری جمال عبدالناصر نے چترال ٹائمز کو بتایاکہ اگر انتظامیہ نے قصائیوں کے سامنے گھٹنے نہ ٹیک دیا تو عوام کسی بھی قربانی کے لئے تیار ہے اور عید الفطر بھی گوشت کے استعمال کے بغیر گزار نے کو ذہنی طور پر تیار ہیں۔
دریں اثناء لویر چترال کی دیکھادیکھی اپر چترال کے قصائیوں نے بھی گوشت کی مصنوعی قلت پیدا کردی ہے۔ اپر چترال کے عوام اس صورت حال کے لئے لویر چترال کی ضلعی انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہرارہے ہیں جوبلا سوچے سمجھے گوشت کی قیمتیں بڑہاکر قصائیوں کو گوشت کی قیمتیں بڑہانے کی شہ دے دی۔