Chitral Times

Mar 15, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خیبرپختونخوا ملک و قوم کی خاطر جنگلات کے تحفظ اور فروغ پر خطیر وسائل خر چ کر رہا ہے، اس مقصد کیلئے 2017 سے اب تک 675 ارب روپے خرچ کئے گئے. وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور

Posted on
شیئر کریں:

خیبرپختونخوا ملک و قوم کی خاطر جنگلات کے تحفظ اور فروغ پر خطیر وسائل خر چ کر رہا ہے، اس مقصد کیلئے 2017 سے اب تک 675 ارب روپے خرچ کئے گئے. وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور

اس سال خیبر پختونخوا میں 661 سرکاری سکولوں، 183 کالجوں اور 628 مساجد کو سولر انرجی پر منتقل کیا گیا ہے۔علی امین

 

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپورنے کہاہے کہ خیبرپختونخوا ملک و قوم کی خاطر جنگلات کے تحفظ اور فروغ پر خطیر وسائل خر چ کر رہا ہے ، اس مقصد کیلئے 2017 سے اب تک 675 ارب روپے خرچ کئے گئے ہیں جس کے نتیجے میں صوبے کے جنگلات کے رقبہ میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ خیبرپختونخوا میں فارسٹ کور مجموعی رقبے کے.7 26 فیصد تک پہنچ چکا ہے جو بین الاقوامی معیار سے بھی زیادہ ہے۔ جمعرات کے روز اسلام آباد میں انٹرنیشنل کلائمیٹ چینج کانفرنس ‘بریتھ پاکستان’ سے خطا ب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں جنگلات کا رقبہ ملک کے مجموعی جنگلاتی رقبے کا 37 فیصد ہے جو 37 ہزار مربع کلومیٹر بنتا ہے، ملک کے کل جنگلات کا 40 سے 45 فیصد حصہ خیبر پختونخوا میں ہیں جوپورے ملک کے 50 فیصد کاربن کو جذب کر رہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ عالمی اداروں کی تحقیق کے مطابق اتنے رقبے پر محیط جنگلات کی حفاظت کےلئے سالانہ 322 ارب روپے درکار ہوتے ہیں۔’ ہمارے قائد عمران خان نے کلائمیٹ چینج کے بارے میں نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر مو ثر آواز اٹھائی ہے،ہم عمران خان کے وژن اور سوچ کے مطابق جنگلات کے وسیع پیمانے پر فروغ اور اُن کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہیں’۔

 

وزیراعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ صوبے کے جنگلاتی رقبے کے نیچے معدنیات اور زراعت کی بے پناہ استعداد موجود ہے، اگر اسے تجارتی بنیادوں پر استعمال کیا جائے توصوبے کو 215 ارب روپے سالانہ کی آمدن ہوسکتی ہے لیکن خیبر پختونخوا ملک کی خاطر ان خطیر وسائل کی قربانی دے رہا ہے۔اسی طرح اُنہوںنے کہاکہ خیبر پختونخوا کے کاربن کریڈٹ کی مالیت تقریباً 100 ارب روپے سالانہ ہے۔علی امین گنڈا پور نے کہاکہ جنگلات کے فروغ کےلئے پڑوسی ممالک بھارت اور چین کے طرز پر جنگلات اور کاربن کریڈٹ کے حساب سے این ایف سی شیئر مختص ہونا چاہیے، بھارت میں این ایف سی کا 10 فیصد حصہ جنگلات کے رقبے کےلئے مختص ہے۔اُنہوںنے کہاکہ صوبے میں ایک لاکھ 75 ہزار سے زائد گرین جاب کے مواقع پیدا کئے گئے۔صوبائی حکومت کے دیگر ماحول دوست اقدامات اور منصوبوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ بی آر ٹی خیبر پختونخوا حکومت کا ایک ماحول دوست منصوبہ ہے، اب تک تقریباً ساڑھے سات کروڑ لوگ بی آر ٹی میں سفر کر چکے ہیں، بی آر ٹی شہری ٹرانسپورٹ کا ایک معیاری منصوبہ ہونے کے ساتھ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے،گزشتہ چار سالوں کے دوران بی آر ٹی کی وجہ سے ایک لاکھ 24 ہزار ٹن کاربن ختم ہوا ہے۔

 

علی امین گنڈا پور نے کہاکہ ہم نے اپنے سالانہ بجٹ کو گرین بجٹ کے نام سے منسوب کیا ہے، اس بجٹ میں صوبے کے مستحق گھرانوں کو مفت سولر سسٹم دینے کےلئے 20 ارب روپے مختص ہیں، اس کے علاوہ آدھی قیمت پر لوگوں کو سولر سسٹم فراہم کرنے کےلئے بھی 20 ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے، اس سال خیبر پختونخوا میں 661 سرکاری سکولوں، 183 کالجوں اور 628 مساجد کو سولر انرجی پر منتقل کیا گیا ہے۔ ہم اپنے دور حکومت میںتمام تعلیمی اداروں، طبی مراکز اور دیگر سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں بنجر زمینوں کو زیر کاشت لانے اور آبی وسائل کے بہتر استعمال کے لئے بھی متعدد منصوبے شروع کئے گئے ہیں، سی آر بی سی منصوبے کی تعمیر سے تین لاکھ ایکڑ بنجر اراضی زیر کاشت آئے گی، مہمند ڈیم کینال پانچ ارب روپے مالیت کا منصوبہ ہے جس سے دو لاکھ سے زائد اراضی زیر کاشت آئے گی۔علاوہ ازیں صوبائی حکومت نے چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے چار منصوبے مکمل کئے ہیں جن سے 50 ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہوگی۔

 

اسی طرح وزیراعلیٰ نے کہاکہ خیبر پختونخوا نے خوردنی تیل کی پیداوار بڑھانے کےلئے زیتون کے ایک لاکھ 70 ہزار جنگلی پودوں کی گرافٹنگ کی ہے، آنے والے سالوں میں جنگلی زیتون کے 10 لاکھ پودوں کی گرافٹنگ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔علی امین گنڈا پور نے صوبائی حکومت کے عوام دوست منصوبوں کا بھی ذکر کیا اور کہاکہ خیبر پختونخوا اپنی سو فیصد آبادی کو مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے والا پہلا صوبہ ہے، صحت کارڈ پروگرام کے تحت ایک کروڑ 30 لاکھ خاندانوں کو علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم کی جارہی ہیں،صحت کارڈ کے بجٹ کا 25 فیصد حصہ دل کے امراض سے متعلق بیماریوں کے علاج پر خرچ ہو رہا ہے۔اس کے علاوہ 250 بستروں پر مشتمل اسٹیٹ آف دی آرٹ پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے صوبے میں مختلف فلاحی منصوبوں کےلئے تعاون فراہم کرنے پر بین الاقوامی اداروں کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ بلین ٹری پلس پراجیکٹ اور دیگر گرین منصوبوں پر عملدرآمد کےلئے صوبائی حکومت کو بین الاقوامی اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کلائمیٹ چینج کے مسائل نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کےلئے چیلنج ہیںجن سے نمٹنے کےلئے سب کو مل کام کرنے کی ضرورت ہے،انشاءاللہ ہم مل کر خیبرپختونخوا کو حقیقی معنوں میں گرین خیبرپختونخوا بنانے میں کامیاب ہونگے۔

 

chitraltimes cm kp addressing climate change confrence 2

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
98863