Chitral Times

Dec 13, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

حریمِ ادب تربیتی نشست کی روداد – از قلم : عصمت اسامہ

شیئر کریں:

حریمِ ادب تربیتی نشست کی روداد – از قلم : عصمت اسامہ

خواتین لکھاریوں کی ادبی اصلاحی انجمن حریمِ ادب کی تربیتی نشست کا انعقاد لاہور منصورہ میں کیا گیا۔ ڈپٹی سیکرٹری حریم ادب وسطی پنجاب شاہدہ اقبال نے حریمِ ادب کا تعارف پیش کیا۔مہمان خصوصی سرپرست اعلیٰ حریم ادب ،سیکریٹری جنرل جے آئی وومن ونگ ڈاکٹر حمیرا طارق تھیں ۔ معاشرے کی اصلاح و تربیت میں ادیب کا اہم کردار ہے ۔ادیب سماجی سوچ کو موڑنے اور نکھارنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ سوشل میڈیا کے دور میں موجودہ نسل کاغذ اور قلم کے رشتے سے دور ہوتی جارہی ہے۔ قرآن کو سمجھنے کے لئے عربی زبان کی تفہیم لازم ہے۔ پاکستان کی قومی زبان اردو ہے جس کا نفاذ اور ترویج ضروری ہے۔سید ابوالاعلیٰ مودودی نے دین_ اسلام کا صحیح چہرہ پیش کیا ۔آپ نے ڈارون کے نظرئیے کو رد کرتے ہوۓ ،اسلامی فلاسفی کو روشناس کروایا۔ جب امت معذرت خواہانہ رویہ اختیار کر چکی تھی ،دین اور دنیا کو الگ کردیا گیا تھا ،مولانا نے سمجھایا کہ سیاست دراصل اصلاح_ معاشرہ کا نام ہے۔

 

سید ابوالاعلیٰ مودودی کی تحریک کو” عالمی اسلامی تحریکوں کی ماں” کا درجہ حاصل ہے۔خواتین کے لئے ” جہاد بالقلم ،جہاد بالسیف کے ہم پلّہ” ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر حمیرا طارق سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعتِ اسلامی نے ” حریم ادب تربیتی نشست” سے خطاب کرتے ہوۓ کیا۔ نشست میں ڈاکٹر صائمہ اسماء ،مدیرہ چمن_ بتول نے ” مؤثر تحریر کے لوازم ” کے موضوع پر مفصل لیکچر دیا۔”حریمِ ادب وسطی پنجاب ” کی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے مدیرہ چمن_ بتول ،ڈاکٹر صائمہ اسماء نے تحریر کو مؤثر بنانے کے لیے عملی مشق پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ادیب خود کو تنقید کے لئے تیار رکھیں ،آپ کی تحریر کے پیچھے مقصد ہوگا تو تاثر بنےگا۔مقصدیت کو فن پر حاوی نہ ہونے دیں ۔لکھاری کے لئے شوق آغاز کے لئے اہمیت رکھتا ہے لیکن منزل تک پہنچنے کے لئے مہارت سیکھنا پڑتی ہے۔ مطالعے کے کینوس کو وسیع کریں تاکہ تخیل کو بھی پرواز کا موقع ملے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ تحریر کو موضوع تک محدود رکھیں ،اسے بارہ مصالحوں کی چاٹ نہ بنائیں۔متعلقہ معلومات اور دلائل کو پیش نظر رکھ کے لکھیں۔ آپ نے ” ادب کی ماہیت” کے موضوع پر ایک مضمون بھی نشست کی شرکاء خواتین کو فراہم کیا۔ سیکرٹری حریمِ ادب وسطی پنجاب عصمت اسامہ نے موجودہ دور کو “ڈس انفارمیشن کا دور” قرار دیتے ہوۓ خبر کی تحقیق اور سچائی کی تلاش کی اہمیت بیان کی تاکہ معاشرے سے افواہوں کا سد_ باب ہوسکے ۔ادیب اور لکھاری خود ریسرچ کرکے اہل_ علم سے درست معلومات لے کر لکھیں تو تحریر میں تاثیر پیدا ہوگی۔ نشست میں عصمت اسامہ کی کتاب ” میرے حضور صلی اللہ علیہ وسلم” کی تقریب_ رونمائی کی گئ ۔ نشست میں اسماء حبیب ،انیلہ عمران اور ندا اسلام کو ” مقابلہ مقصد کہانی ” کے تحت انعامات دئیے گئے۔ شرکاء محفل میں لاہور کی لکھاری خواتین ،ادیبات اور شاعرات نے شرکت کی اور حریم ادب کی کاوشوں کو سراہا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, خواتین کا صفحہ, مضامین
89770