Chitral Times

صوبے کے تمام یونین کونسلز میں کم از کم ایک ایک زنانہ و مردانہ مڈل و ھائی سکولوں کا قیام سمیت تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔چئیرمین کمیٹی پختون یار خان

Posted on

خیبر پختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم کے اجلاس کا انعقاد
صوبے کے تمام یونین کونسلز میں کم از کم ایک ایک زنانہ و مردانہ مڈل و ھائی سکولوں کا قیام سمیت تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔چئیرمین کمیٹی پختون یار خان

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے چیئرمین و ممبر صوبائی اسمبلی پختون یار خان نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اضلاع کی سطح پر خامیوں کو دور کرنے اور ہر یونین کونسل میں کم از کم ایک ایک زنانہ اور مردانہ مڈل و ہائی سکول کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔یہ ھدایات انھوں نے گزشتہ روز اسمبلی کانفرنس ہال پشاور میں قائمہ کمیٹی برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔اس موقع پر پچھلے کمیٹی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر پیشرفت جبکہ گھوسٹ اور نان فنکشنل تعلیمی اداروں سمیت نئے سکولوں کی تعمیر کے لیے وضع کردہ طریقہ کار، بھرتیوں اور ٹرانسفر پوسٹنگ سے متعلق تفصیلی گفتگو بھی کی گئی۔چیئرمین پختون یار خان نے اگلے کمیٹی اجلاس میں تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کو بلانے جبکہ کمیٹی ممبران کا صوابی و سوات کیڈٹ کالجوں کے دورے کرنے کے لیے اسمبلی انتظامیہ کو انتظامات کرنے کے لیے احکامات جاری کیے۔ انہوں نے اگلے کمیٹی اجلاس میں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے زیر انتظام جاری ترقیاتی منصوبوں اور بالخصوص خواتین کی تعلیم کے فروغ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی ممبران کو بریف کرنے کے لیے احکامات جاری کیے۔اجلاس میں ممبران کمیٹی و اراکین صوبائی اسمبلی نصیر اللہ خان، عباس الرحمان، میاں نثارگل، زینت بی بی، صلاح الدین، بہادر خان اور ایم پی اے شگفتہ ملک کے علاؤہ سیکرٹری و سپیشل سیکرٹری محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم،ڈپٹی و اسسٹنٹ سیکرٹریز صوبائی اسمبلی، چیف پلاننگ آفیسر محکمہ تعلیم، ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز لکی مروت و بنوں اور سیکشن آفیسر محکمہ قانون بھی شریک تھے۔ اس موقع پر مذکورہ کمیٹی کا اجلاس دو ہفتے بعد بلانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64481

وزیراعظم کی گزشتہ پونے چار سال کے دوران بجلی کے منصوبوں کی تعمیر میں تعطل سے متعلق انکوائری کمیشن کی رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایت

Posted on

وزیراعظم کی گزشتہ پونے چار سال کے دوران بجلی کے منصوبوں کی تعمیر میں تعطل سے متعلق انکوائری کمیشن کی رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایت

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم شہبازشریف نے گزشتہ پونے چار سال کے دوران بجلی کے منصوبوں کی تعمیر میں تعطل سے متعلق انکوائری کمیشن کی رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایت کرتیہوئے کہا ہے کہ ملک میں درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی کی بجائے لوگوں کو سولر کا متبادل دیا جائے گا،شمسی توانائی سے نہ صرف مہنگے درآمدی ایندھن کا بل کم ہوگا بلکہ کم لاگت، ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔وزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنی زیرِ صدارت ملک بھر میں سولر اقدامات پر اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گزشتہ پونے چار سال کے دوران بجلی کے منصوبوں کی تعمیر میں تعطل پر انکوائری کمیشن کی رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایات جاری کر یں۔ وزیرِ اعظم نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں وصول کئے جانے والی رقم کے حوالے سے بھی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں درآمدی ایندھن سے مہنگی بجلی کی بجائے لوگوں کو سولر کا متبادل دیا جائے گا۔ دوسال پہلے نا اہل نیازی حکومت کی 2020 میں دی جانے والی متبادل توانائی پالیسی نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ اسکے بعد اس شعبے میں سرمایہ کاری بھی نہ آئی۔ صارفین کو سولر سسٹم کی فراہمی کے دوران بلوچستان کو خصوصی ترجیح دی جائے۔ سولرائیزیشن سے نہ صرف مہنگے درآمدی ایندھن کا بل کم ہوگا بلکہ کم لاگت، ماحول دوست بجلی پیدا ہوگی۔ اجلاس کو مہنگے درآمدی ایندھن کے متبادل میں کم لاگت سولر بجلی منصوبوں پر تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت آئندہ کچھ ماہ میں 14000 میگاواٹ کے سولرآئیزیشن کے منصوبوں کا اجراء کرے گی جن میں 9000 میگاواٹ کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کئے جائیں گے۔ منصوبوں میں سولر سسٹم نہ صرف رعایتی قیمتوں پر دئے جائیں گے بلکہ ان پر ٹیکس کی مد میں بھی مراعات دی جائیں گی۔ وزیرِ اعظم نے ترجیحی بنیادوں پر ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے جلد جامع منصوبہ بندی مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

بیرون ملک مقیم پاکستانی سونا لا سکتے ہیں

اسلام آباد(سی ایم لنکس)حکام وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ امپورٹ پالیسی آرڈر 2022 کے تحت سونے کی درآمد ممنوع نہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی سونا لا سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت کی ذیلی کمیٹی کا فدا محمد خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں وزارت تجارت کے حکام کی طرف سے سونے کی درآمد پر بریفنگ دی گئی۔حکام وزارت تجارت نے بتایا کہ سونے کی بغیر ڈیوٹی اور کسٹمز درآمد کی اجازت ہے، اس کو ویلیوایڈیشن کے بعد 4 ماہ میں برآمد کرنا ہوتا ہے۔حکام نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے سونے کی درآمد ممنوع کی ہوئی ہے، جس پر کنوینرکمیٹی نے پوچھا پابندی کی کیا وجہ ہے، جس پر حکام نے بتایا کہ سونے کی درآمد کے لیے زرمبادلہ استعمال ہوتا ہے اس لیے پابندی ہے۔حکام وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی سونا لا سکتے ہیں اور چاندی کیلیے بھی یہی پالیسی ہے، امپورٹ پالیسی آرڈر 2022 کے تحت سونے کی درآمد ممنوع نہیں۔حکام نے مزید کہا کہ سونے کی درآمد کے لیے امپورٹر کو زرمبادلہ خوداکٹھاکرناہوتاہے، سونے کی درآمد کی اجازت پر بین الوازارتی غور جاری ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64457

صوبائی وزیر تعلیم کے زیرصدارت داخلہ مہم کا جائزہ اجلاس، ہرہفتے پراگرس رپورٹ دی جایے،  جو ڈی ای او ٹاسک پورا کرنے میں ناکام رہا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ شہرام خان ترکئی

Posted on

صوبائی وزیر تعلیم کے زیرصدارت داخلہ مہم کا جائزہ اجلاس، ہرہفتے پراگرس رپورٹ دی جایے،  جو ڈی ای او ٹاسک پورا کرنے میں ناکام رہا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ شہرام خان ترکئی

صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کے جاری داخلہ مہم کا جائزہ اجلاس
ضم اضلاع کے زیادہ سے زیادہ طلباء وطالبات کو داخل کرانے کی ہدایت

ڈائریکٹوریٹ، ڈی پی ڈی اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے سٹاف کو داخلہ مہم میں اضافی ذمہ داری دینے کی ہدایت
جو ٹاسک پورا کرنے میں ناکام رہا اس کے خلاف کارروائی ہوگی. جبکہ بہترین کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی ہے کہ ضم اضلاع میں طلباء و طالبات کی انرولمنٹ بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے اور ڈائریکٹوریٹ میں موجود عملے کو ہر ضلع کی اضافی داخلہ مہم مانیٹنرنگ کرنے کی ذمہ داری دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کلیریکل سٹاف بشمول ضلعی ایجوکیشن آفیسز، ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور ڈی پی ڈی سے بھی لوگوں کی خصوصی ڈیوٹیاں لگائی جائیں تاکہ ہماراپیغام ہر بچے تک پہنچ سکے اور پورے صوبے میں کوئی بھی بچہ داخل ہونے سے نہ رہ جائے۔ یہ ہدایات انہوں نے محکمہ تعلیم داخلہ مہم جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن معتصم باللہ شاہ، سپیشل سیکرٹریز خالدخان، برکت اللہ خان، ڈائریکٹر آئی ٹی محمد سردار خان، ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر اقبال، پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے حکام اور ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے حکام بشمول دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔شہرام خان ترکئی نے ڈائریکٹر آئی ٹی کو ہدایت کی کہ جن طلبا کو داخل کرایا گیا ہے ان کی ویری فیکیشن کیلئے ڈیٹا ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی حکام کو دیاجائے تاکہ وہ ساتھ ساتھ ویری فیکیشن اور مانیٹرنگ کا عمل بھی جاری رکھیں

انہوں نے ہدایت کی کہ ہر ضلعے کے ڈپٹی کمشنرز کے ا جلاس میں ایجوکیشن حکام شرکت کریں اور ہر پیر کے دن یہ اجلاس منعقد کیا جائے جن میں ہفتے کی پراگرس دی جائے۔ شہرام خان ترکئی نے مزید کہا کہ پورے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں جس کسی کو بھی داخلہ مہم میں ٹاسک ملے اوراگر وہ پورا کرنے میں ناکام رہے تو سکول سربراہان سمیت ان سب کے خلاف کارروائی ہو گی جبکہ بہترین کارکردگی دکھانے والوں کو انعام بھی دیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ڈیش بورڈ پر روزانہ کے حساب سے ڈیٹا اپلوڈ کر دیا جائے۔ شہرام خان ترکئی نے سیکرٹری ایجو کیشن کو ہدایت کی کہ اگلے اجلاس میں ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی ٹیم اور ایکسیلریٹیڈ لرننگ پروگرام کی ٹیم کو بھی مدعو کیا جائے تاکہ وہ بھی داخلہ مہم کی پراگرس دیں انہوں نے کہا کہ اس داخلہ مہم میں ڈور ٹو ڈور کمپین، مساجد میں اعلانات اور سینئرطلباء بشمول پرنٹ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر آگاہی مہم میں مزید تیزی لائی جائے تاکہ جتنے بھی بچے سکولوں سے باہر ہیں ان کو داخل کرایا جا سکے۔ بریفنگ کے دوران وزیر تعلیم کو بتایا گیا کہ سکولوں میں سہولیات کی فراہمی کے لئے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں 32 اضلاع میں کتابوں کی سپلائی کا عمل مکمل ہوچکا ہے ہر طالب علم کے پاس سکول کے لیے پہلے ہی دن سے کتابیں دستیاب ہوگی جس کے لئے ٹیکسٹ بک بورڈ کو خصوصی ذمہ داری دی گئی تھی۔

chitraltimes shahram taraki chairing enrollment campaign pesh

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64448

عاشورہ محرم کے موقع پر وزیراعلیٰ محمود خان کا پیغام

Posted on

عاشورہ محرم کے موقع پر وزیراعلیٰ محمود خان کا پیغام

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا ہے کہ واقعہ کربلا حق و باطل کے درمیان ایک عظیم معرکہ تھا جس میں نواسہ رسول امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ نے دین اسلام کی سربلندی کےلئے لازوال اوربے مثال قربانی پیش کی جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی۔ کربلا کا واقعہ ہمیں ایثار، قربانی، حق کی حمایت ، باطل کی مخالفت اور ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کا درس دیتا ہے جس پر عمل پیرا ہو کر مسلمان نہ صرف اپنی عظمت رفتہ کو بحال کر سکتے ہیں بلکہ دنیا میں انسانیت کے استحصال اور ظلم کا خاتمہ کر کے پائیدار امن بھی قائم کر سکتے ہیں۔ عاشورہ محرم کی مناسبت سے یہاں سے جاری اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ سانحہ کربلا تاریخ کے نااہل حکمرانوں کے ظلم و بربریت پر مبنی ایک واقعہ ہے جس میں پوری انسانیت کےلئے عظیم درس پوشیدہ ہے۔ امام عالی مقام یزیدی ظلم و جبر کے خلاف حق کے علمبردار تھے، آپ نے ظالم و جابر حکمرانوں اورا ± نکی انسانیت دشمن پالیسیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا درس دیااور اپنے پورے خاندان کی قربانی دی اور حق و صداقت کی بالادستی کیلئے صبر و استقامت کی عظیم مثالیں قائم کیں۔ا ±نہوںنے کہاکہ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ وقت آچکا ہے کہ ہم آپس میں الجھنے کی بجائے ان الجھنوں کا سبب بننے والے عوامل کا قلع قمع کریں،غلبہ اسلام اور استحکام پاکستان کے لیے ایک زندہ قوم کے طور پر ظلم ،نا انصافی اورکرپشن کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں۔ محمود خان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس مبارک مہینہ کے دوران امن و امان کو یقینی بنانے کیلئے مسلکی ہم آہنگی کو ہر حال میں برقرار رکھا جائے۔

 

بنی گل ٹاون شپ کے نام سے  مجوزہ رہائشی منصوبے کے بارے  وزیراعلیِ  کو بریفنگ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبر پختونخوا حکومت عوام کو رہائشی سہولیات کی فراہمی کے لئے ایک اور اہم اقدام کے طور بنوں میں ایک نئے ہاوسنگ اسکیم کا اجراءکرنے جارہی ہے۔ اس سلسلے میں ایک اجلاس گزشتہ روز وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں اس مجوزہ رہائشی منصوبے سے متعلق مختلف اُمور پر غوروخوض کیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے۔ صوبائی وزیر ہاوسنگ امجد علی خان اور وزیر بلدیات فیصل امین گنڈا پور کے علاوہ وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری قانون مسعود احمد، سیکرٹری بلدیات ظہیر الاسلام ، سیکرٹری منصوبہ بندی شاہ محمود اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

بنی گل ٹاون شپ کے نام سے اس مجوزہ رہائشی منصوبے کے بارے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ ٹاون شپ بنوں لکی روڈ سے متصل بنوں کے جنوبی حصے میں قائم کیا جائے گا۔ یہ مجوزہ ٹاون شپ صوبے کا پہلا گرین اور سسٹین ایبل سٹی ہوگا جس میں دور جدید کی تمام شہری سہولیات دستیاب ہونگی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبائی ورکنگ ترقیاتی پارٹی نے منصوبے کے پی سی ٹو کی پہلے ہی سے منظوری دے چکی ہے جس کی مالیت 61 ملین روپے ہے۔ اجلاس میں منصوبے پر عملدرآمد کے کام کو محکمہ بلدیات سے محکمہ ہاوسنگ کو تفویض کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ اس منصوبے پر بروقت کام کا آغاز کرکے مقررہ مدت میں اس کی تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو اس مقصد کے لئے پراونشل ہاوسنگ اتھارٹی کے بورڈ کا اجلاس جلد سے جلد بلاکر اس کی باقاعدہ منظوری دینے کی ہدایت کی۔ مجوزہ منصوبے کو بنوں کی بڑھتی ہوئی رہائشی ضروریات کو پوری کرنے کے لئے ایک اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے اپنے اگلے دورہ بنوں کے موقع پر اس منصوبے کا باضابطہ سنگ بنیاد رکھنے کا عندیہ دے دیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں تمام تیاریاں بروقت مکمل کریں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64418

بلدیاتی نظام فعال، منتخب نمائندے اپنے عہدوں سے بے خبر/تربیت اور آگاہی کی اشد ضرورت ہے

Posted on

بلدیاتی نظام فعال، منتخب نمائندے اپنے عہدوں سے بے خبر/تربیت اور آگاہی کی اشد ضرورت ہے

چترال(نمایندہ چترال ٹایمز ) مارچ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتیجے منتخب ہونے والے بلدیاتی نمائندگا ن گذشتہ مہینے حلف اٹھانے کے بعد اپنی ذمہ داریاں سنبھال لئے ہیں مگر دیکھنے میں آیا ہے کہ بیشتر بلدیاتی نمائندگان کو انکے عہدوں کے بارے ابتدائی معلومات بھی نہیں۔ اس حوالے سے اگر دیکھا جائے تو بلدیاتی نظام میں ویلج کونسل کی سطح پر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار ویلج کونسل کا چیئرمین منتخب ہوتا ہے جبکہ اسکے علاوہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والے امیدوار صرف اور صرف ویلج کونسل کے ممبر ہوتے ہیں مگر بلدیاتی انتخابات میں ویلج کونسل کی سطح پر دوسرے نمبر پر آنے والے ممبران نے بھی خود کو ویلج کونسل کا ”وائس یعنی نائب چیئرمین“ ظاہر کرنا شروع کردئیے ہیں، اپنا تعارف اور خط وکتابت میں ”وائس چیئرمین“ لکھتے ہیں حالانکہ بلدیاتی سسٹم میں ایسا کوئی عہدہ ہے ہی نہیں۔

 

اسی طرح ویلج کونسل کی سطح پر نوجوانوں کی نشست پر منتخب ہونے والے ممبر خود کو ”یوتھ کونسلر“ کہنے کے بجائے ”یوتھ چیئرمین“ کے طور پر پیش کرتے ہیں جبکہ بلدیاتی نظام میں ایسا کوئی عہدہ سرے سے موجود ہی نہیں۔ بعض مقامات پر دیکھا جا رہا ہے کہ ویلج کونسل کے کسان کونسلر اور خواتین کونسلر بھی خود کو ”چیئرمین“ کی حیثیت سے متعارف کرتے ہیں۔ بعض منتخب ممبران نے ان خود ساختہ عہدوں کے حساب سے اپنے لئے مہر بھی بنا لئے ہیں۔ قانون کے مطابق وی سی چیئرمین کونسل کا سربراہ ہوتا ہے مگر معلومات اور آگاہی کی عدم دستیابی کی وجہ سے تمام کونسلرز خود کو وی سی چیئرمین کے برابر ظاہر کرتے ہیں کہ ہم نے بھی ووٹ لیا ہے اور ہم برابر ہیں۔ دیکھنے میں تو یہ معمولی لگتا ہے مگر اگر حقیقت کو سامنے رکھیں تو عوام کے ووٹ سے ایک عہدے پر منتخب ہونے والے فرد کو کم از کم اسکے عہدے کے بارے میں بنیادی معلومات ہونے چاہئے تاکہ عوامی خدمات کی فراہمی میں ایکدوسرے کے کردار اور حیثیت کو سمجھتے ہوئے عوام کے مفاد میں کام کیا جائے ا ور آپس کی کھینچا تانی سے دور رہا جائے۔

یہ بھی دیکھنے میں آرہا ہے کہ اگر کسی پروگرام میں یا کسی ادارے میں ویلج کونسل کے چیئرمین کو مدعو کیا جاتا ہے تو دیگر ممبران ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں کہ ہمیں کیوں نہیں بلایا جارہا، ہم بھی ممبر ہیں، حالانکہ کسی بھی اجلاس میں چیئرمین کو ایک بلدیاتی ادارے کے سربراہ کے طور پر مدعو کیا جاتا ہے اور اپنے عہدے کے اعتبار سے وہ پورے ویلج کونسل کی نمائندگی کرتا ہے۔ بعض مقامات پر دیکھا گیا ہے کہ ویلج کونسل کے عام ممبر بھی مختلف سرکاری یا غیر سرکاری اداروں کا دورہ کرتے ہیں حالانکہ ایکٹ اور رولز کے مطابق کوئی ممبر سرکاری ادارے کا دورہ نہیں کر سکتا اور نہ ہی معلومات طلب کرسکتا ہے، اسکے لئے دفتری طریقہ کار وضع کی گئی ہے اور اسی کے مطابق ویلج کونسل کے معاملات چلائے جانے ہیں۔

ان حالات میں ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ اور ضلعی انتظامیہ کے لئے ضروری ہے کہ وہ اس حوالے سے ایک وضاحتی نوٹیفکیشن جاری کریں تاکہ سرکاری اداروں، غیر سرکاری اور کاروباری اداروں سمیت عام عوام کو بھی اس حوالے حقیقت کا علم ہو۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64416

 مہتر چترال فاتح الملک علی ناصر اور سوات  کی اہم سیاسی شخصیات کی پی ٹی آئی میں شمولیت

Posted on

 مہتر چترال فاتح الملک علی ناصر اور سوات  کی اہم سیاسی شخصیات کی پی ٹی آئی میں شمولیت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) قومی وطن پارٹی کے صوبائی نائب صدر اور سوات کی اہم سیاسی شخصت نصراللہ خان ناصر نے ہفتے کے روز بنی گالہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان سے ملاقات کی اور اپنے ساتھیوں اور عزیز و اقارب سمیت پاکستان تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت اختیار کی۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان اور دیگر پارٹی قائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر چترال کی اہم شخصیت اور چترال کے رسمی مہتر پرنس فاتح الملک علی ناصر نے بھی اپنے ساتھیوں سمیت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کی۔ چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وزیر اعلی محمود خان نے پارٹی میں شامل ہونے والے ان سیاسی شخصیات کو پارٹی میں خوش آمدید کہا اور انہیں پارٹی مفلر پہنائے۔ نصراللہ خان ناصر گزشتہ بارہ سالوں سے قومی وطن پارٹی کے ساتھ وابستہ تھے جبکہ پرنس فتح الملک علی ناصر گزشتہ پانج سالوں سے جمیعت علمائے اسلام کے ساتھ وابستہ تھے۔ دونوں شخصیات نے پارٹی چئیرمین عمران خان کی پالیسیوں اور وزیر اعلی محمود خان کے اقدامات پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کاز لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

chitraltimes pti chairman chairing party joining meeting in banigala swat

chitraltimes pti chairman chairing party joining meeting in banigala mahtar e chitral and pti leadership chitraltimes pti chairman chairing party joining meeting in banigala

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
64381

سیاحتی منصوبوں کے حوالے سے وزیراعلیِ خیبرپختونخوا محمود خان کے زیر صدارت اجلاس 

Posted on

سیاحتی منصوبوں کے حوالے سے وزیراعلیِ خیبرپختونخوا محمود خان کے زیر صدارت اجلاس

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمو د خان نے متعلقہ حکام کو ٹھندیانی روڈ کی بحالی کے منصوبے پر کام کا باضابطہ اجرا یقینی بنانے کیلئے تمام پیشگی انتظامات مکمل کرنے جبکہ ایوبیہ چیئر لفٹ کی بحالی کے منصوبے پر ایک ہفتہ کے اندرکام کا اجرائ یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وہ گزشتہ روز ضلع ایبٹ آباد میں جاری سیاحتی منصوبوں سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ قائم مقام گورنر مشتاق غنی، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو مذکورہ دونوں منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفینگ دی گئی۔

 

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ایوبیہ چیئر لفٹ کو اپ گریڈ کرنے کیلئے گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے منصوبہ شروع کیا ہے تاہم اس منصوبے پر عمل درآمد کے سلسلے میں کچھ تکنیکی مسائل درپیش ہیں جن کوبلا تاخیر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ نے گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور محکمہ جنگلات کے اعلیٰ حکام کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں مسئلے کا قابل عمل حل تلاش کرنے کی ہدایت کی اور واضح کیاکہ ایک ہفتہ کے اندر متعلقہ قانون کے اندر رہتے ہوئے لائحہ عمل پیش کیا جائے تاکہ ایوبیہ چیئر لفٹ کی جلد سے جلد بحالی یقینی بنائی جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ایبٹ آباد۔ٹھنڈیانی روڈ کی بہتری و بحالی کے منصوبے کا جلد باضابطہ سنگ بنیاد رکھنے کا عندیہ دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اس مقصد کیلئے رواں ماہ کے وسط تک مشینری کو سائیٹ پر موبلائز کیا جائے تاکہ منصوبے پرکام کا باضابطہ اجرائ کیا جا سکے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ مشینری کی موبلائزایشن کے بغیر منصوبے کا سنگ بنیاد نہیں رکھا جائے گااور اس سلسلے میں مزید کسی تاخیر کی گنجائش موجود نہیں ہے۔ا نہوں نے کہاکہ یہ دونوں منصوبے ٹھنڈیانی روڈ اور ایوبیہ چیئر لفٹ سیاحوں کی تفریح اور سہولت کے تناظر میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں جن پر ترجیحی بنیادوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64374

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے چترال پائین میں ارندو میرکھنی کی سڑک کی تعمیر نو سمیت صوبے کی ترقی کے لیے 110 ارب روپے لاگت کے 62 منصوبوں کی منظوری دیدی

 

صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبرپختونخوا نے چترال پائین میں ارندو میرکھنی کی سڑک کی تعمیر نو سمیت صوبے کی ترقی کے لیے 110 ارب روپے لاگت کے 62 منصوبوں کی منظوری دیدی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی خیبرپختونخوا نے صوبے کی ترقی کے لیے 110 ارب روپے لاگت کے 62 منصوبوں کی منظوری دیدی یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ ترقی و منصوبہ سازی خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت جمعہ کے روز پی ڈی ڈبلیو پی کے منعقدہ اجلاس میں دی گئی۔اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے کی ترقی کے لئے آبپاشی، آبنوشی، سی اینڈ ڈبلیو، اعلیٰ تعلیم، خوراک اور زراعت کے شعبوں سے متعلق منصوبوں کی منظوریاں دی گئیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی خصوصی ہدایات پر صوبے کی یکساں ترقی کیلئے متعدد اضلاع کیلئے الگ الگ ڈسٹرکٹ ڈویلیپمنٹ پلانز کے منصوبے منظور ہوئے۔منصوبوں کے تحت متعدد اضلاع میں تعلیم و صحت کے سہولیات کی بحالی، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، آبپاشی اور زراعت وغیرہ پر کام کیا جائے گا۔

 

تفصیلات کے مطابق آبپاشی کے شعبے میں ضلع سوات کیلئے چپریال، بیدرہ، شوخدرہ، دروش خیلہ، باز خیلہ، سخرہ اور ملحقہ علاقوں میں آبپاشی، کراسنگ کی سہولیات اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر و بہتری جبکہ ضلع خیبر جبہ ڈیم تعمیر کے منصوبے کے اثرات کو بہتر کرنا، اضلاع چترال، سوات، اپر اور لوئر دیر، مالاکنڈ، بونیر، شانگلہ، کوہستان، بٹگرام، مانسہرہ، تورغر، ایبٹ آباد، ہری پور، صوابی، مردان، چارسدہ، نوشہرہ، پشاور، کوہاٹ، ہنگو، کرک، بنوں، لکی مروت، ٹانک، ڈی آئی خان، خیبر، باجوڑ، مہمند، اورکزئی، کرم، شمالی اور جنوبی وزیرستان کے لئے ڈویلپمنٹ پلانز جبکہ حسن خیل، درہ آدم خیل، وزیر، بیٹنی، درہ زیندہ اور جنڈولہ کیلئے سب ڈویژنل ڈویلپمنٹ پلانز کی منظوری دی گئی جبکہ زراعت کے شعبے میں غربت کے خاتمے کیلئے ضم شدہ علاقوں میں دودھ اور گوشت کی قدر کے سلسلے کو بڑھانا، خیبر پختونخوا میں کلیمیٹ سمارٹ اور موثر مشینی کاشتکاری کے طریقوں کے فروغ کے ذریعے پائیدار پیداواری صلاحیت میں اضافہ، مٹی اور پانی کے تحفظ میں بہتری کے ذریعے زرعی زمین کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ، انٹیگریٹڈ لائیو سٹاک ڈویلپمنٹ پروگرام خیبر پختونخوا کی منظوریاں دی گئیں اسی طرح سڑکوں کے شعبے میں اپر سوات اور تحصیل کبل میں سڑکوں، پلوں اور کلورٹس کی تعمیر،بحالی، کشادگی اور بہتری، ضلع کرم داوتوئی سے حیدر کنڈو تک 28 کلومیٹر سڑک کی تعمیر، ضلع چترال پائین میں ارندو مرکانی کی سڑک کی تعمیر نو، بحالی اور بہتری، اعلیٰ تعلیم میں قابل ذکر منصوبہ تحصیل برنگ ضلع باجوڑ، اعظم ورسک جنوبی وزیرستان، محسود ایریا جنوبی وزیرستان، شاوا شمالی وزیرستان اور لنڈی کوتل خیبر میں 5 گورنمنٹ گرلز ڈگری کالجز کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔

 

 

عالمی بینک خیبرپختونخوامیں 245میگاواٹ کے2 توانائی منصوبے شروع کرے گا

بجلی کی پیداوارسے صوبے کو سالانہ 13ارب آمدن اورروزگارکے نئے مواقع میسرآئیں گے،سیکرٹری توانائی کواعلیٰ سطحی اجلاس میں بریفنگ

پشاو ر(چترال ٹائمز رپورٹ) عالمی بینک رواں سال ضلع سوات میں 245میگاواٹ کے 2پن بجلی منصوبے شروع کرے گاجن کی تکمیل سے صوبے کو سالانہ 13ارب روپے سے زائد کی آمدن ہوگی۔توانائی کے ان منصوبوں سے ایک طرف صوبے میں بڑی سرمایہ کاری آئے گی تودوسری طرف روزگارکے نئے مواقع میسرآئیں گے۔ اس سلسلے میں عالمی بینک کے سینئرانرجی سپیشلسٹ محمدثاقب کی قیادت میں عالمی بینک کے مشن نے سیکرٹری توانائی وبرقیات سید امتیازحسین شاہ سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقدکیا۔اجلاس میں چیف ایگزیکٹوپیڈوانجینئرنعیم خان،KHREپروگرام کے چیف انجینئرشاہ حسین،پراجیکٹ ڈائریکٹرگبرال کالام پاورپراجیکٹ آصف کمال، پراجیکٹ ڈائریکٹرمدین پاورپراجیکٹ مصطفی کمال اورپراجیکٹ ڈائریکٹرفیزیبلٹی سٹیڈیزاینڈ مینجمنٹ انجینئرمحمدفرازنے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیاکہ عالمی بینک خیبرپختونخوامیں توانائی کے شعبے کی ترقی کے لئے مالی تعاون فراہم کرنے کے سلسلے میں آئندہ سال ضلع سوات میں پن بجلی کے 2منصوبوں پر تعمیراتی کام کا آغازکرے گاجن میں 157میگاواٹ مدین ہائیڈروپاورپراجیکٹ اور88میگاواٹ گبرال کالام ہائیڈروپاورپراجیکٹ شامل ہیں۔

 

اس سلسلے میں عالمی بینک اورصوبائی حکومت کے درمیان 450ملین ڈالرزمعاہدے پر دستخط کئے جاچکے ہیں۔یہ منصوبے 2027تک مکمل کرلئے جائیں گے جن سے صوبے کو سالانہ 13ارب روپے سے زائد کی آمدن ہوگی۔اجلاس میں بتایاگیاکہ منصوبوں کے لئے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی تقرری کاعمل مکمل ہوچکاہے جس نے منصوبے کے ورک پلان اورآئندہ کی حکمت عملی پر کام شروع کردیا ہے اورپلاننگ کے تحت منصوبوں پر رواں سال سے عملی کام کا آغاز کیاجائے گا۔ اجلاس میں سیکرٹری توانائی سیدامتیازحسین شاہ نے عالمی بینک کی طرف سے توانائی کے شعبوں میں مالی معاونت کی فراہمی اورصوبے میں توانائی کے شعبے کی ترقی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا اورامید ظاہر کی کہ مذکورہ منصوبوں سے صوبے میں بیرونی سرمایہ کاری آئے گی جس سے صوبے کی معیشت کو استحکام ملے گا۔اجلاس میں چیف ایگزیکٹو پیڈوانجینئرنعیم خان نے عالمی بینک کے نمائندہ وفد کو یقین دلایا کہ وہ صوبے میں توانائی منصوبوں کے حوالے سے درپیش مسائل خصوصاً اراضی کے حصول سمیت دیگر کو حل کرنے میں اپنابھرپورکرداراداکرینگے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64336

اے کے یو-ای بی کے سالانہ امتحانات کے نتائج – طلبا کی شاندار کارکردگی

Posted on

اے کے یو-ای بی کے سالانہ امتحانات کے نتائج – طلبا کی شاندار کارکردگی

 

گلگت (چترال ٹایمز رپورٹ ) آغا خان یونیورسٹی-ایگزامینیشن بورڈ (اے کے یو-ای بی) نے گزشتہ روز سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری اسکول سرٹیفیکیٹ )ثانوی اور اعلی ثانوی(سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کردیا۔ اس سال بھی اے کے یو-ای بی نے سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری سرٹیفیکیٹس کے لیے قومی سطح پر اول پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دونوں امتحانات (ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی) میں صوبائی سطح پر مجموعی طور پر اور گروپ میں اول، دوم اور سوم پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبا کے ناموں کا بھی اعلان کیا ہے۔ اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا میں مجموعی طور پر 63 فیصد طالبات شامل ہیں۔

آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول، گلگت کے احمد ولی نے قومی سطح پر ایچ ایس ایس سی کے امتحانات میں مجموعی طور پر اول پوزیشن حاصل کی ہے جبکہ سندھ سے تعلق رکھنے والی وریشہ خان نے قومی سطح پر ایس ایس سی کے امتحانات میں مجموعی طور پر اول پوزیشن حاصل کی ہے۔ احمد ولی نے گفتگو کے دوران بتایا، “اے کے یو-ای بی میں طلبا کی رٹنے کی صلاحیت کو نہیں جانچا جاتا، خواہ آپ پوری کتاب یاد کر لیں۔ میں نے امتحانات کی تیاری کے لیے تصورات کے فہم پر توجہ مرکوز کی۔ اے کے یو-ای بی کبھی ہمیں نصابی کتب تک محدود نہیں کرتا، بلکہ زندگی گزارنے کے لیے لازم علم سیکھنے پر راغب کرتا ہے۔ اے کے یو-ای بی نے مجھے علم حاصل کرنے کی درست سمت دے کر جینا سکھا دیا ہے۔” احمد ولی نے لاہور یونیورسٹی آف مینیجمنٹ سائنسز )ایل یو ایم ایس۔ لمز( میں داخلہ حاصل کیا ہے۔ وریشہ خان، سندھ سے تعلق رکھنے والی طالبہ جنہوں نے ایس ایس سی میں اعلی ترین مجموعی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، کہتی ہیں، “میں اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھتی ہوں کہ میں اے کے یو-ای بی تعلیمی نظام کا حصہ ہوں۔ اس امتحان کے ذریعے میری حقیقی ذہنی صلاحیت اور تصورات کے فہم کو جانچا گیا نہ کہ کتابوں سے یاد کردہ معلومات کو۔”

 

ایچ ایس ایس سی میں، صوبائی سطح پر جن طلبہ و طالبات نے اول، دوم اور سوم پوزیشنز حاصل کی ہیں ان میں شامل ہیں: گلگت بلتستان)جی بی( کے احمد ولی؛ خیبر پختونخواہ کی ثنا مفتاح، سندھ کی صالحہ عابد اور چناب نگر کی بریرہ ناصر احمد۔ ایس ایس سی میں، صوبائی سطح پر جن طالبات نے اول، دوم اور سوم پوزیشنز حاصل کی ہیں ان میں شامل ہیں: جی بی کی حسیبہ یوسف؛ خیبر پختونخواہ کی عالیہ شاہ اور چناب نگر کی کاشفہ آصف۔

 

آئی بی اے اسکول، سکھر کے صدر مدرس ڈاکٹر علی گوہرچنگ کے مطابق، “اے کے یو-ای بی اعلی معیار کے امتحانات اور علم کی جانچ کا نام ہے۔ یہ ادارہ پاکستان بھر میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ایک مہمیز قوت کا کام کر رہا ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی کے طلبا اے کے یو-ای بی کے نظام میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اے کے یو-ای بی کے امتحانات یہ جاننے کا ایک طریقہ ہیں کہ آیا ہمارا درس و تدریس کا نظام بین الاقوامی معیارات کے مطابق تعلیم فراہم کر رہا ہے۔”

 

ایگزامینیشن بورڈ الحاق یافتہ اسکولوں کے اشتراک اور مجموعی کوششوں کا بھی اعتراف کرتا ہے اور پاکستان بھر میں موجود اسکولوں کی کامیابی اور کارکردگی کو اس حوالے سے نہایت اہم گردانتا ہے۔ سال 2022کے امتحانات میں کورنگی اکیڈمی، کراچی نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کورنگی اکیڈمی کی صدر مدرسہ مسز اسما ناصر نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا، “ہمارے اسکول کے لیے یہ ایک تاریخی دن ہے۔ قومی سطح پر ہمارے طلبا کی کارکردگی اس امر کی عکاس ہے کہ اے کے یو-ای بی الحاق یافتہ اسکولوں کے لیے کاوشوں میں مصروف ہے خصوصاً درس و تدریس اور علم کی جانچ کے شعبوں میں۔ اے کے یو-ای بی نے ہمارے طلبا کے لیے کامیابی کے نئے افق وا کیے ہیں۔”

 

اے کے یو-ای بی کے سی ای او ڈاکٹر شہزاد جیوا نے اس امر پر خصوصی زور دیا کہ طلبا کو اعلی تعلیم کے چیلنجز کےلیے تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا، “اے کے یو-ای بی کے طلبا نے غیرمعمولی  کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہم اعلی معیارات رکھتے ہیں اور درس و تدریس کے معاملے میں اٹل اور پختہ اصولوں پر چلتے ہیں جن سے ہمارے طلبا عالمی سطح پر مقابلے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔  مجھے یہ دیکھ کر فخر و مسرت محسوس ہوتی ہے کہ اے کے یو-ای بی کے فارغ التحصیل طلبا پاکستان میں قائم 100 سے زائد بین الاقوامی یونیورسٹیز میں داخلہ حاصل کر چکے ہیں اور 53 فیصد طلبا کو پاکستان کی 15 بہترین جامعات میں داخلے ملے ہیں۔”

 

آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ )اے کے یو-ای بی( پاکستان کا پہلا نجی بین الصوبائی، سرٹیفیکیٹ جاری کرنے والا بورڈ ہے جو ایک نجی یونیورسٹی کے ماتحت ہے۔  اعلی ترین بین الاقوامی معیارات کو قائم رکھتے ہوئے، اے کے یو-ای بی واحد امتحانی بورڈ ہے جو تمام الحاق یافتہ اسکولوں کے ساتھ ملکر کام کرتا ہے اور انہیں وہ معاونت فراہم کرتا ہےجس سے اسکولوں کے معیارات اور ان کی کارکردگی میں بہتری واقع ہو۔

chitraltimes akueb position holder gb chitraltimes akueb position holder kpk chitraltimes akueb position holder sindh

chitraltimes akueb result ssc chitral chitraltimes akueb result ssc

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
64344

وزیراعلیٰ کا صوابی میں بننے والے اُتلہ ڈیم پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت

Posted on

وزیراعلیٰ کا صوابی میں بننے والے اُتلہ ڈیم پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمو د خان کی زیر صدارت گزشتہ روز ضلع صوابی خصوصا ًحلقہ این اے۔18 کے ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مسائل سے متعلق ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں اُتلہ ڈیم کی تعمیر ، حالیہ سیلابوں سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مسائل سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا ۔سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ، رکن صوبائی اسمبلی رنگیز احمد کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ذاکر حسین آفریدی متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوابی میں حالیہ بارشوں اور سیلابوں سے متاثرہونے والے انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے درکار فنڈز کا تخمینہ ایک ارب روپے لگایا گیا ہے اور اس سلسلے میں وزیراعلیٰ کی منظوری کیلئے سمری بھی تیار کی گئی ہے ۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مذکورہ سمری کو جلد سے جلد پراسس کیا جائے تاکہ سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے کاموں کیلئے بروقت فنڈز کا اجراءکیا جا سکے ۔

 

گدون کو تحصیل کا درجہ دینے کے سلسلے میں وزیراعلیٰ نے ڈپٹی کمشنر صوابی کو اس سلسلے میں جلد کیس تیار کرکے مزید پراسس کیلئے بورڈ آف ریونیو کو ارسال کرنے کی ہدایت کی ۔ اسی طرح وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو صوابی میں بننے والے اُتلہ ڈیم پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ یہ منصوبہ صوابی میں پینے کے پانی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ایک اہم منصوبہ ہے جس کی تکمیل میں غیر ضروری تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ۔اُنہوں نے محکمہ خزانہ کے حکام کو اس منصوبے کیلئے رواں مالی سال کے دوران درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اُتلہ ڈیم کی تعمیر سے صوابی کے 13 دیہاتوں کی 40 ہزار سے زائد آبادی کو پینے کے پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے محکمہ کھیل کے حکام کو بام خیل سپورٹس کمپلیکس کو کیٹگری اے سپورٹس کمپلیکس بنانے کیلئے درکار اضافی اراضی فراہم کرنے کیلئے بھی ضروری اقدامات کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے انتظامی سیکرٹریز کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے متعلقہ محکمے کے تحت ضلع صوابی میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ مدت کے اندر تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے ٹھو س اقدامات اُٹھائیں تاکہ لوگ بلا تاخیر ان منصوبوں سے مستفید ہو سکیں۔

 

 

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے مردان میں مکان کی چھت گرنے سے ماں بیٹے کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے متاثرہ خاندان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی معفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
درایں اثناء وزیر اعلی نے شمالی وزیرستان کے علاقہ میرانشاہ میں دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کے دوران پاک فوج کے ایک سپاہی کی شہادت پر بھی تعزیت کی ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی نے شہید کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہید کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64333

الیکشن کمیشن عام انتخابات کے لیے تیار ہوگیا,حلقہ بندیوں پر کام مکمل کرلیا گیا

Posted on

الیکشن کمیشن عام انتخابات کے لیے تیار ہوگیا,حلقہ بندیوں پر کام مکمل کرلیا گیا

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے حلقہ بندیوں کا کام مکمل کرلیا۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں پر تمام اعتراضات بھی دور کر دیے، تمام قومی اور صوبائی نشستوں کے لیے حلقہ بندیاں مکمل ہوگئیں اور الیکشن کمیشن اب کسی بھی وقت انتخابات کروانے کے لیے مکمل تیار ہے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں بھی چار اگست تک حلقہ بندیاں مکمل کروانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر فریقین کو نوٹس

اسلام آباد(سی ایم لنکس)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفیٰ مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست پر سیکریٹری قومی اسمبلی، الیکشن کمیشن و دیگر کو نوٹس جاری کر دیے۔ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامرفاروق نے کیس کی سماعت کی، پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل فیصل فرید چوہدری کیس میں عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر درخواست پر عائد تمام اعترضات دور کر لیے گئے، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری 123 افراد کے استعفوں کو منظور کر چکے اور اب دوبارہ مرحلہ وار منظوری خلاف قانون ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ سیکریٹری قومی اسمبلی کا مجاز نمائندہ متعلقہ ریکارڈ کے ساتھ آئندہ سماعت پر پیش ہو۔پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفیٰ مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست میں حکم امتناع کی درخواست بھی ہوئی، جس پر عدالت نے نوٹس جاری کر دیے۔عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے سماعت 16 اگست تک ملتوی کر دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64303

وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مولانا اسعد محمود نے پوسٹل سروس کی بحالی کیلئے کام شروع کردیا

Posted on

وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مولانا اسعد محمود نے پوسٹل سروس کی بحالی کیلئے کام شروع کردیا

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مولانا اسعد محمود نے پوسٹل سروس کی بحالی کیلئے کام شروع کردیا ہے۔ ترجمان پوسٹل سروسز کے مطابق وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود نے پوسٹل سروسز کی 4 ہزار سے زائد خالی آسامیوں پر بھرتی کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں، وفاقی وزیر کی ہدایت پر 6 سو سے زائد بند ڈاکخانے کھول دئیے گئے۔وفاقی وزیر اسعد محمود کے ان اقدامات سے کروڑوں پاکستانیوں کو ان کے گھر کے قریب سہولیات میسر ہوں گی۔ ترجمان کے مطابق ہزاروں خاندانوں کو بلواسطہ اور بلا واسطہ روزگار کے وسائل میسر ہوں گے، سابق دور حکومت میں پوسٹل سروسز کی آسامیاں ختم کرکے محکمہ کو پرائیویٹ کرنے کا منصوبہ تھا.وفاقی وزیر نے کہا کہ پوسٹل سروس 150 سال پرانہ محکمہ ہے جو پاکستان سمیت دنیا بھر میں اپنی خدمات سرانجام دیتا ہے، سیونگ بینک، پینشن، منی آرڈر سمیت دیگر چیزوں کو ڈیجیٹل کرکے بحال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو گھر کی دہلیز پر سہولیات فراہم کی جائے گی،دیہاتی علاقوں میں پوسٹل سروسز کی سہولیات بہتر بنائیں گے،دو کروڑ لوگ ماہانہ ڈاکخانوں سے مستفید ہوتے ہیں۔

 

ہیلی کاپٹر حادثے کے شہدا میجر سعید اور نائیک مدثر فیاض شہید کی نماز جنازہ آبائی علاقوں،میجر طلحہ کی راولپنڈی میں ادا کی گئی

راولپنڈی(سی ایم لنکس)ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے میجر سعید اور نائیک مدثر فیاض شہید کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقوں جبکہ میجر طلحہ منان کی نماز جنازہ راولپنڈی میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں چیف آف جنرل سٹاف پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس، کمانڈر راولپنڈی کورلیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا، سینئر حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی حکام، شہید کے عزیز و اقارب اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔پاک فوج کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ شہید کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ کور کمانڈر راولپنڈی نے شہید کے والد کو قومی پرچم پیش کیا اور پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔نائیک مدثر فیاض کی نماز جنازہ شکر گڑھ نارووال میں ادا کی گئی۔جنازے میں جنرل آفیسر کمانڈنگ سیالکوٹ گیریڑن، ڈی پی او اور ڈی سی نارووال سمیت اعلیٰ عسکری و سول حکام نے شرکت کی۔ پاک فوج کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ قومی پرچم چڑھایا گیا اور پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔شہید میجر سعید کی نماز جنازہ لاڑکانہ میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں کمانڈر لاجسٹکس پنوں عاقل گیریڑن، حاضر سروس افسران، سپاہیوں، شہید کے لواحقین اور سول سوسائٹی کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔شہید کے والد کو قومی پرچم پیش کیا گیا۔ شہید کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔

chitraltimes gen sarfaraz ali and six other officers of pak army embressed shahdad

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64215

وزیراعظم نے نویں اور دسویں محرم الحرام کو عام تعطیل کی منظوری دے دی

Posted on

وزیراعظم نے نویں اور دسویں محرم الحرام کو عام تعطیل کی منظوری دے دی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )وزیراعظم شہباز شریف نے عاشورہ کے موقع پر نویں اور دسویں محرم الحرام کو عام تعطیل کی منظوری دے دی ہے۔کابینہ ڈویڑن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نویں اور دسویں محرم الحرام بمطابق 8 اور 9 اگست کو ملک بھر میں عام تعطیل ہوگی جس کی باقاعدہ منظوری وزیراعظم نے دی ہے۔

 

 

 

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے مقبول احمد گوندل کی بطور کنٹرولر جنرل آف اکاونٹس تعیناتی کی منظوری دے دی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مقبول احمد گوندل کی بطور کنٹرولر جنرل آف اکاونٹس تعیناتی کی منظوری دیدی ہے۔ایوان صدر کے پریس ونگ سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے یہ منظوری کنٹرولر جنرل آف اکاونٹس آرڈیننس کے سیکشن 4 کے تحت دی ہے۔مقبول احمد گوندل پاکستان آڈیٹ اینڈ اکاونٹس سروس کے گریڈ 22 کے افسر ہیں۔ یہ آسامی فرخ احمد حمیدی کی ریٹائرمنٹ کے بعد خالی ہوئی تھی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64213

زندہ و مہذب قومیں ہمیشہ اپنے شہداء کو یاد رکھتی ہیں اور ملک و قوم کی خاطر جان کی قربانیاں دینے والے شہداء پر فخر محسوس کرتی ہیں،یوم شہداء پولیس کے موقع پر قائمقام گورنرخیبرپختونخوامشتاق احمدغنی کا پیغام 

زندہ و مہذب قومیں ہمیشہ اپنے شہداء کو یاد رکھتی ہیں اور ملک و قوم کی خاطر جان کی قربانیاں دینے والے شہداء پر فخر محسوس کرتی ہیں،یوم شہداء پولیس کے موقع پر قائمقام گورنرخیبرپختونخوامشتاق احمدغنی کا پیغام

 

پشاور ( چترال ٹیمز رپورٹ ) قائمقام گورنرخیبرپختونخوامشتاق احمدغنی نے یوم شہداء پولیس کے موقع پر اپنے پیغام میں کہاہے کہ شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے اس لئے زندہ و مہذب قومیں ہمیشہ اپنے شہداء کو یاد رکھتی ہیں اور ملک و قوم کیخاطر جان کی قربانیاں دینے والے شہداء پر فخر محسوس کرتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سرزمین کی حفاظت اور معاشرے میں امن و امان کے قیام اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت پر مامور ہر شیر دل سپاہی کے دل میں شہادت کا مقام حاصل کرنے کی تمنا بیتاب رہتی ہے، اس لئے پوری دنیا نے دیکھا کہ کس طرح خیبر پختونخوا پولیس نے سیکورٹی فورسز کے شانہ بشانہ دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

 

قائمقام گورنرکاکہناتھاکہ بلاشبہ یہ شہادت کا عظیم جذبہ ہی ہے کہ جس کی بدولت خیبر پختونخوا پولیس تمام تر حالات کے باوجود اپنے پیشہ ورانہ فرائض بلاخوف انجام دے رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں ہر سال 4 اگست کو یوم پو لیس شہداء کے طور پرمنانے کا مقصد پولیس فو رس کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ شہداء کے خاندانوں کو یہ یاد کرانا ہوتا ہے کہ ملک کے عوام اپنے پولیس شہداء کو کبھی نہیں بھول سکتی۔ مشتاق احمدغنی نے کہاکہ ہر سال 4 اگست ہمیں پولیس فورس کے ان ہیروز کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے اپنی جان فرائض کی انجام دہی کے دوران ملک وقوم کیلئے قر بان کر کے اپنے آپ کو ہمیشہ کیلئے تابندہ کردیا۔انہوں نے یوم پولیس شہداء کے موقع پر پولیس فورس کے افسران اورجوانوں کے جذبے کو خراج تحسین پیش کیا اورکہاکہ میں پولیس کی قربانیوں، ان کے عزم اور پاکستان بالخصوص خیبرپختونخوا کے عوام کو امن وسلامتی کی فراہمی کیلئے لگن اور جذبے کو سلام پیش کرتاہوں اور پولیس شہداء کے ورثاء کو یقین دلاتاہوں کہ خیبرپختونخوا حکومت آپ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی۔ #

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64201

وزیراعلیٰ  محمود خان کا عوامی مسائل کے حل کے لئے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آن لائن کچہری کا انعقاد

وزیراعلیٰ  محمود خان کا عوامی مسائل کے حل کے لئے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آن لائن کچہری کا اجراء کردیا

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے عوامی مسائل کے حل کے لئے ایک اہم قدم کے طور پر صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ آن لائن کچہری کے انعقاد کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے بدھ کے روز پہلی آن لائن کچہری میں پسماندہ ضلع ٹانک کے عوامی مسائل سن کر آن لائن کچہری کے سلسلے کا باضابطہ اجراءکیا ہے۔ ویڈیو لنک کے ذریعے منعقدہ اس کچہری میں ٹانک کے عوام نے صوبائی محکموں سے متعلق مسائل سے وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا ۔وزیر اعلی نے عوامی مسائل کے حل اور شکایات کے ازالے کے لئے موقع پر ہی متعلقہ حکام کو احکامات جاری کیے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز،ٹانک کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ حکام بھی آن لائن کچہری میں شریک تھے۔ صوبے کی تاریخ میں یہ پہلی دفعہ ہے کہ کسی وزیر اعلیٰ نے آن لائن کچہری کا انعقاد کرکے براہ راست عوامی مسائل سنے۔

 

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ایک شہری کی شکایت پر متعلقہ حکام کو ایف آر ٹانک میں 2018 سے محکمہ صحت کے تحت نچلی سطح کی بھرتیوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کی انکوائری کا حکم دے دیا۔وزیراعلیٰ نے ضلع ٹانک میں محکمہ صحت میں نچلی سطح کی بھرتیوں پر عائد پابندی اُٹھانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ٹانک میں صحت کے شعبے میں خالی آسامیوں کو مشتہر کرکے ان پر میرٹ کے مطابق بھرتیوں کو یقینی بنایا جائے۔اُنہوں نے مزید ہدایت کی کہ ان بھرتیوں میں معذور افراد اور اقلیتوں کے لئے مختص کوٹے پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنایا جائے۔ٹانک میں فیمیل ڈینٹل سرجن کی عدم دستیابی کے حوالے سے شکایت پر وزیر اعلی نے جلد سے جلد وہاں پر فیمیل ڈینٹل سرجن کی آسامی تخلیق کرنے اور اُس آسامی پر مقامی فی میل ڈینٹل سرجن کی بھرتی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو صوبے کے تمام پسماندہ اضلاع میں مقامی ڈاکٹروں کی بھرتی کے لئے باضابطہ پالیسی وضع کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ ٹانک ہسپتال میں سہولیات کی کمی کی شکایات پر وزیر اعلیٰ نے سیکرٹری صحت کو ہسپتال کا دورہ کرکے اگلے ہفتے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ اُنہوںنے ہدایت کی کہ ٹانک میں صحت کارڈ اسکیم کے تحت مفت علاج معالجے کے لئے مزید ہسپتالوں کو بھی پینل میں شامل کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں۔ اُنہوں نے پینے کے صاف پانی کی قلت سے متعلق عوامی شکایات پر محکمہ آبنوشی اور ضلعی انتظامیہ کو فوری اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ ٹانک سٹی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے 750 ملین روپے کا منصوبہ پہلے سے منظور کیا گیا ہے،اس منصوبے پر ٹائم لائنز کے مطابق عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

 

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت دیہی علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے ٹیوب ویلز بنارہی ہے ،ان ٹیوب ویلز کے لئے علاقے کے عوام موزوں مقامات کی نشاندہی کریں،جہاں پر ٹیوب ویلز تعمیر کئے جائیں گے وہ جگہیں سرکار کی تحویل میں ہونگی، محمود خان نے مزید کہاکہ سرکاری پیسوں سے بننے والے ٹیوب ویلز پر کسی کا ذاتی قبضہ نہیں ہوگا۔اُنہوںنے ہدایت کی کہ پہلے سے قائم سرکاری ٹیوب ویلز پر اگر کسی کا ذاتی قبضہ ہے تو اسے ایک ہفتے میں عوامی استفادہ کیلئے کھول دیا جائے۔اُنہوںنے ناکارہ ٹیوب ویلز کی بحالی کے لئے 21 دنوں کے اندر ضروری کاروائی مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے صوبہ بھر میں نئے بننے والے ٹیوب ویلز کے ساتھ ڈسٹریبیوشن لائن کو لازمی قرار دیااور کہاکہ اس کے بعد بغیر ڈسٹریبیوشن لائن کوئی ٹیوب ویل تعمیر نہیں ہوگا۔ ٹانک سٹی میں صفائی ستھرائی سے متعلق شہری کی شکایت پر وزیر اعلی نے محکمہ بلدیات اور ضلعی انتظامیہ کو ایک ہفتے میں پورے شہر کی صفائی کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔وزیر اعلی کی متعلقہ حکام کو ایک مہینے کے اندر ٹانک میں تمام آبی گزرگاہوں پر تجاوزات کو ہٹانے کے لئے کاروائی عمل میں لانے کی بھی ہدایت کی ۔

 

ٹانک سٹی روڈ کی تعمیر کے منصوبے پر کام کی سست روی کی شکایات پر وزیر اعلیٰ نے متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور ایکسئین کو فوری طور پر سائیٹ کا وزٹ کرنے اور کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اسی طرح ایک مقامی سڑک کی خستہ حالی سے متعلق شکایت پر وزیر اعلی نے سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کو سڑک کی بحالی کے لئے پی سی ون تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔اُنہوںنے بجلی سے متعلق مسائل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ٹانک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ،اضافی بلنگ اور میٹرائزیشن سے متعلق مسائل چیف پیسکو کے ساتھ اٹھائے جائیں گے۔مزید برآں ٹانک میں منشیات کے استعمال سے متعلق شہری کی شکایت پر وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کا خصوصی اجلاس بلا کر لائحہ عمل تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور محکمہ سماجی بہبود کو ٹانک میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لئے سروے کرکے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پولیس لاک اپس کی خستہ حالی اور پولیس سے جڑی دیگر شکایت پر وزیر اعلیٰ نے ایڈیشنل آئی جی پولیس کو وہاں کے تھانوں کا وزٹ کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔اس موقع پرٹانک میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ ضلع ٹانک کے لئے 70 کروڑ روپے کا اسپیشل ڈویلپمنٹ پروگرام منظور کیا گیا ہے جبکہ ٹانک سڑک کا منصوبہ بھی نئے اے ڈی پی میں شامل کیا گیا ہے جس پر جلد کام کا آغاز کیا جائے گا۔محمود خان نے تمام متعلقہ حکام کو اس کچہری میں جاری کردہ احکامات پر مقررہ وقت میں عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ 21 دن کے بعد ان احکامات پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس منعقد کیا جائے گا اور احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں متعلقہ ذمہ داروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔واضح رہے کہ اس طرح کی آن لائن کچہریوں کا انعقاد صوبے کے تمام اضلاع کیلئے منعقد کیا جائے گا اور ہفتے میں دو دفعہ یہ آن لائن کچہریاں منعقد کی جائیں گی ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64198

الیکشن کمیشن نے PTI کو غیرملکی کمپنیوں سے ملنے والی رقوم کی تفصیلات جاری کردیں

Posted on

الیکشن کمیشن نے PTI کو غیرملکی کمپنیوں سے ملنے والی رقوم کی تفصیلات جاری کردیں

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے پاکستان تحریکِ انصاف کو غیر ملکی کمپنیوں سے ملنے والی رقوم کی تفصیلات بھی جاری کردی گئی ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کو غیرملکی کمپنیوں سے ممنوعہ رقوم یو ایس اے کی دو ایل ایل سیز کے ذریعے موصول ہوئیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی کو امریکا کی 266 کمپنیوں سے 1لاکھ 29 ہزار 19ڈالر ممنوعہ رقم موصول ہوئی۔الیکشن کمیشن کا بتانا ہے کہ پی ٹی آئی کو برطانیہ کی 43 کمپنیوں سے 16ہزار 226 ڈالر اور کینیڈا کی 13کمپنیوں سے 6 ہزار71 ڈالر ممنوعہ رقم موصول ہوئی۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈز لیے ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج 8 سال بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سنایا ہے۔عمران خان کی جانب سے پولیٹکل پارٹیز آرڈر کے تحت پارٹی فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمیشن میں اپنے دستخطوں سے بیانِ حلفی جمع کرایا گیا تھا جسے الیکشن کمیشن نے جھوٹا قرار دے دیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ عمران نیازی کے خلاف چارج شیٹ ہے، عمران نیازی نے غیرملکی فنڈنگ لی، جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا اور آئین کی خلاف ورزی کی۔شہباز شریف کا مزید کہنا ہے کہ آج ایک بار پھر ثابت ہوگیا کہ عمران خان سند یافتہ جھوٹے ہیں، قوم کو غیر ملکیوں کی فنڈنگ سے چلائی جانے والی عمران خان کی سیاست کے اثرات پر غور کرنا چاہیے۔

 

ممنوعہ فنڈنگ فیصلہ؛ حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی سمیت تین آپشنز پر غور

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پی ٹی آئی پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہونے کے بعد وفاقی کابینہ نے تحریک انصاف پر پابندی سمیت تین آپشنز پر غور شروع کردیا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ کابینہ نے الیکشن کمیشن کے ممنوعہ فنڈنگ کیس سے متعلق فیصلے کے تحت تین آپشنز پر غور شروع کردیا ہے جس میں پہلا آپشن یہ ہے کہ آئین کے آرٹیکل (3)17 کے مطابق پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کے لیے معاملہ سپریم کورٹ بھیجا جائے۔اعظم نذیر تارڑ کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس دوسرا آپشن فارن ایڈڈ سیاسی جماعت ڈکلیئرڈ کرکے کام آگے بڑھایا جانا ہے۔ وفاقی وزیر کے مطابق حنیف عباسی کیس میں سپریم کورٹ نے بیان حلفی کو الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط کیا تھا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے پاس تیسرا آپشن یہ ہے کہ جعلی بیان حلفی پر کارروائی کے لیے براہ راست سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جا سکتا ہے۔دریں اثنا وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی فنڈنگ سے متعلق فیصلے پر فل کورٹ کے لیے سپریم کورٹ جائیں گے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجاز ادارے نے حقائق کا تعین کردیا ہے، اب اس بنیاد ہی پر وفاقی حکومت نے ہی سپریم کورٹ جانا ہے۔ ہم عدالت عظمیٰ سے درخواست کریں گے اس کیس میں فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔انصاف ملنے میں 8 سال کی تاخیر کی گئی، اب ہم چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ اس پر جلد فیصلہ کرے۔خرم دستگیر نے مزید کہا کہ وسیع البنیاد جمہوری حکومت آئین پر مکمل عملدرآمد کرے اور کروائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صاحب باہر سے پیسے بھی لیتے رہے۔ آج یہ پتا چلا کہ پاکستان میں 2014 سے فتنہ فساد فاشزم کے پیچھے سرمایہ کہاں سے آیا۔ جو شخص صادق اور امین کا دعویٰ کر رہا تھا، اس کا حلف جھوٹا تھا۔انہپوں نے کہا کہ پاکستان کاقانون یہ اجازت نہیں دیتا کہ بیرون ملک قائم کسی کمپنی سے کوئی سیاسی جماعت فنڈ لے اور اور یہ رقم سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ہو۔

 

الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو امریکا، کینیڈا اورووٹن کرکٹ سے ملنے والی فنڈنگ ممنوعہ قراردے دی،شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیا کا فیصلہ سنادیا گیا جس کے مطابق تحریک انصاف کو امریکا، کینیڈا اورووٹن کرکٹ سے ملنے والی فنڈنگ ممنوعہ قراردے دی گئی ہے جس پر تحریک انصاف کوشوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے کہا گیا ہیکہ وہ قانون کے مطابق کارروائی کا ا?غاز کریں جس میں کیس وفاقی حکومت کو بھی بھجوایا جاسکتا ہے۔منگل کو چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ نے تین رکنی بنچ کا 70 صفحات پر مشتمل متفقہ فیصلہ سنایا۔فیصلے کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین کی جانب سے 2008 سے 2013 تک پانچ سال کے دوران جمع کرایا گیا فارم ون سٹیٹ بنک پاکستان کی سٹیٹمنٹ سے مطابقت نہیں رکھتا اوراس کی نسبت غیر مستند ہے،تحریک انصاف نے 34 غیر ملکی کمپنیوں سے فنڈنگ لی ہے۔تحریک انصاف کے13 نامعلوم اکاونٹس سامنے آئے جس کا وہ ریکارڈ نہ دے سکی۔فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے اکاؤنٹس چھپائے،اکاؤنٹس چھپانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر ووٹن کرکٹ لمیٹڈ سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر متحدہ عرب امارات کی کمپنی برسٹل انجینئرنگ سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔سویٹزرلینڈ کی ای پلینٹ ٹرسٹیز کمپنی، برطانیہ کی ایس ایس مارکیٹنگ کمپنی سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔پی ٹی آئی یو ایس اے ایل ایل سی سے حاصل کردہ فنڈنگ بھی ممنوعہ ثابت ہوگئی۔الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق رومیتا سیٹھی سے ملنے والی فنڈنگ بھی غیر قانونی قرار پی ٹی آئی جن اکاؤنٹس سے لاتعلقی ظاہر کی وہ اس کی سینئر قیادت نے کھلوائے تھے،کمیشن نے351 غیرملکی کمپنیوں سے ملنے والی فنڈنگ بھی غیر قانونی قراردے دی۔فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ دستیاب ریکارڈ اور شواہد کی بنیاد پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوتی ہے۔اس لئے تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس جاری کردیا جبکہ فیصلہ میں کہ گیا ہے کہ کیوں نہ ممنوعہ فنڈنگ کو ضبط کر لیا جائے،کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں قانون کے تحت کوئی بھی کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔پی ٹی آئی کی حاصل کردہ ممنوعہ فنڈنگ کی تفصیل کے مطابق پی ٹی آئی نے کیمین آئی لینڈ میں رجسٹرڈ ووٹن کرکٹ کلب سے 21 لاکھ 21 ہزار 500 امریکی ڈالر حاصل کئے۔ووٹن کرکٹ کلب ابراج گروپ کے مالک عارف نقوی کی ملکیت ہے۔پی ٹی آئی نے متحدہ عرب امارات کی برسٹل انجنئیرنگ سے 49 ہزار 965 امریکی ڈالر کے فنڈز لیے۔سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ای پلینٹ اور برطانوی کمپنی ایس ایس مارکیٹنگ سے کل 10 لاکھ ایک ہزار 741 ڈالرز حاصل کیے گئے۔پاکستان تحریک انصاف امریکا کیذریعے 2 ایل ایل سی کمپنیوں سے 25 لاکھ 25 ہزار 500 ڈالر پی ٹی آئی پاکستان کو منتقل کیے گئے۔پی ٹی آئی کینیڈا کارپوریشن سے 2 لاکھ 79 ہزار 822 ڈالر فنڈز منتقل ہوئے۔پی ٹی آئی یو کے پبلک لمیٹڈ کمپنی سے 7 لاکھ 92 ہزار 265 برطانوی پاؤنڈز منتقل ہوئے۔پی ٹی آئی کینیڈا کارپوریشن سے 35 لاکھ 81 ہزار 186 پاکستانی روپے کے عطیات بھی وصول کیے گئے۔پی ٹی آئی نے آسٹریلوی کمپنی ڈنپیک پرائیوٹ لمیٹڈ، انور برادرز، زین کاٹن اور ینگ سپورٹس سے بھی فنڈنگ وصول کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64187

خیبرپختونخوا میں ڈیزل سے چلنے والی مسافر بردار گاڑیوں کے کرایوں میں اضافے کا اعلامیہ جاری ، پشاور تاچترال فلائنگ کوچز /منی بسیں 949 روپے مقرر

خیبرپختونخوا میں ڈیزل سے چلنے والی مسافر بردار گاڑیوں کے کرایوں میں اضافے کا اعلامیہ جاری ، پشاور تاچترال فلائنگ کوچز /منی بسیں 949 روپے مقرر

پشاور (نمائندہ چترال ٹائمز) وفاقی حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد236 روپے سے 245 روپے مقرر ہونے کے بعد صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی حکومت خیبر پختونخوا نے ڈیزل سے چلنے والی بین الاضلاعی مسافر بردار گاڑیوں کے لئے کرایوں میں اضافے کا اعلامیہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق فلائنگ کوچز /منی بسیں 2.60، اے سی بسیں 2.80 روپے عام بسیں 2.45 اور لگژری بسیں 2.55 روپے فی کلو میٹر فی مسافر کے حساب سے کرایہ وصول کریں گی، تفصیلات کے مطابق پشاور تا کوہاٹ فلائنگ کوچز /منی بسیں 169 روپے، اے سی بسیں 182 روپے عام بسیں 159 اور لگژری بسیں 166 روپے کرایہ وصول کریگی اس طرح پشاور تا بنوں فلائنگ کوچز /منی بسیں 507 روپے، اے سی بسیں 546 روپے عام بسیں 478 اور لگژری بسیں 497 روپے، پشاور تا ڈی آئی خان فلائنگ کوچز /منی بسیں 832 روپے، اے سی بسیں 896 روپے عام بسیں 784 اور لگژری بسیں 816 روپے، پشاور تا ہری پور فلائنگ کوچز /منی بسیں 406 روپے، اے سی بسیں 437 روپے عام بسیں 382 اور لگژری بسیں 398 روپے، پشاور تا ایبٹ آباد فلائنگ کوچز /منی بسیں 507 روپے، اے سی بسیں 546 روپے عام بسیں 478 اور لگژری بسیں 497 روپے، پشاور تا مانسہرہ فلائنگ کوچز /منی بسیں 575 روپے، اے سی بسیں 619 روپے عام بسیں 541 اور لگژری بسیں 564 روپے، پشاور تا مردان فلائنگ کوچز /منی بسیں 151 روپے، اے سی بسیں 162 روپے عام بسیں 142 اور لگژری بسیں 148 روپے،پشاور تا ملاکنڈ فلائنگ کوچز /منی بسیں 307 روپے، اے سی بسیں 330روپے عام بسیں 289 اور لگژری بسیں 301 روپے پشاور تاتیمرگرہ فلائنگ کوچز /منی بسیں 460 روپے، اے سی بسیں 496روپے عام بسیں 434اور لگژری بسیں 451روپے،پشاور تامینگورہ فلائنگ کوچز /منی بسیں 447 روپے، اے سی بسیں 482 روپے عام بسیں 421 اور لگژری بسیں 439روپے،پشاور تادیر فلائنگ کوچز /منی بسیں 650 روپے، اے سی بسیں 700 روپے عام بسیں 613 اور لگژری بسیں 638روپے،پشاور تاچترال فلائنگ کوچز /منی بسیں 949 روپے، اے سی بسیں 1022 روپے عام بسیں 894 اور لگژری بسیں 931 روپے اورپشاور تا چارسدہ فلائنگ کوچز /منی بسیں 70 روپے، اے سی بسیں 76 روپے عام بسیں 66 اور لگژری بسیں 69 روپے کرایہ وصول کریں گی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ دینی مدارس اور دیگرتعلیمی اداروں ِ کے طلبہ، نابینا / معذور(خصوصی)افراد اور 50 سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کے لئے موجودہ 50 فیصد رعایت جاری رہے گی جبکہ اگر ائیر اکنڈیشنڈ گاڑیوں میں اے سی کام نہیں کر رہا ہوں تو پھر ڈ یلیکس سٹیج کیرج گاڑیوں کا کرایہ وصول کیا جائیگا۔اس امر کا اعلان صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
64185

پاک فوج کے لاپتہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا، کور کمانڈر کوئٹہ سمیت تمام 6 افسران شہید

Posted on

پاک فوج کے لاپتہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا، کور کمانڈر کوئٹہ سمیت تمام 6 افسران شہید

راولپنڈی(چترال ٹایمز رپورٹ ) بلوچستان میں پاک فوج کے لاپتہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا جس میں سوار کور کمانڈر کوئٹہ سمیت تمام 6 افسران و جوانوں کی شہادت کی تصدیق ہوگئی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گزشتہ روز بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصرف پاکستان آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر لاپتہ ہوگیا تھا جس میں 12 کور کے کمانڈر سمیت 6 افراد سوار تھے۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہیلی کاپٹر کو خراب موسم کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔ ہیلی کاپٹر کا ملبہ لسبیلہ کے علاقے وندر میں موسیٰ گوٹھ سے ملا۔ واقعے میں ہیلی کاپٹر میں سوار تمام 6 افسران اور سپاہی شہید ہوگئے جن میں کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی بھی شامل ہیں۔شہدا میں ڈائریکٹر جنرل پاکستان کوسٹ گارڈز میجر جنرل امجد حنیف ستی، بریگیڈیئر محمد خالد، میجر سعید احمد، میجر محمد طلحہٰ منان اور نائیک مدثر فیاض شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64189

ایک ہزار اسامیوں کیلے 3 لاکھ 50 ہزار 4 سو 15 امیدواروں نے پبلک سروس کمیشن کے تحت امتحانات میں حصہ لیا۔رپورٹ گورنر کو پیش 

Posted on

ایک ہزار اسامیوں کیلے 3 لاکھ 50 ہزار 4 سو 15 امیدواروں نے پبلک سروس کمیشن کے تحت امتحانات میں حصہ لیا۔رپورٹ گورنر کو پیش

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) قائمقام گورنر خیبر پختونخوا مشتاق احمد غنی سے چئیرمین پبلک سروس کمیشن سکندر قیوم نے منگل کے روز گورنر ہاؤس میں ملاقات کی اور خیبرپختونخوا پبلک سروس کمیشن کی سالانہ رپورٹ 2021 پیش کی۔ رپورٹ کیمطابق کمیشن کیجانب سے مختلف صوبائی اداروں میں 4959 بھرتیوں بشمول 1900 لیکچررز کی بھرتیوں کیلئے اشتہارات جاری کئے گئے، 3 لاکھ 50 ہزار 4 سو 15 امیدواروں نے پبلک سروس کمیشن کو مختلف آسامیوں کیلئے درخواستیں دیں جبکہ 1497 آسامیوں پر 7 ہزار 5 سو 95 امیدواروں کے پبلک سروس کمیشن میں انٹرویو کئے گئے۔ سالانہ رپورٹ 2021 کے مطابق 1 ہزار 48 امیدواروں کو سرکاری ملازمت کیلئے منتخب کیا گیا۔ اس موقع پر قائمقام گورنر نے پبلک سروس کمیشن کی مجموعی کارکردگی کو سراہا اورکہا کہ پبلک سروس کمیشن ایک با اعتماد ادارہ ہے.

Acting Governor KP receive performance report form Chairman KP PSC

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64180

تمام اضلاع کی انتظامیہ مون سون بارشوں کے دوران الرٹ اور تیار رہیں۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا

Posted on

تمام اضلاع کی انتظامیہ مون سون بارشوں کے دوران الرٹ اور تیار رہیں۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا

سیلابی ریلوں سے متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کی امدادی کاروائیاں اور بروقت اقدامات قابل تحسین ہیں۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

قدرتی آفات کو روکا نہیں جا سکتا لیکن بہترین پیشگی تیاری اور فوری اقدامات سے نقصانات میں کافی حد تک کمی لائی جا سکتی ہے، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو مون سون سیزن کے دوران الرٹ اور تیاررہنے کی ہدایت کی ہے۔ چیف سیکرٹری نے یہ ہدایت ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ ویڈیو لنک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کا کہنا تھا کہ قدرتی آفات کو روکا نہیں جا سکتا لیکن بہترین پیشگی تیاری اور فوری اقدامات سے نقصانات میں کافی حد تک کمی لائی جا سکتی ہے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنرز نے ضلع کی سطح پر تیاریوں اور کئے گئے اقدامات بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا۔ چیف سیکرٹری نے حالیہ مون سون بارشوں میں ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خان، چارسدہ اور صوابی میں سیلابی ریلوں کے حوالے سے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور دیگر اداروں کی امدادی سرگرمیوں اور اقدامات کی تعریف کی۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ متعلقہ ادارے مون سون سیزن کے لئے تیاری جاری رکھیں اور بارشوں کے دوران سیلابی صورتحال پر بھی کڑی نظر رکھی جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64178

صوبائی کابینہ نے قدرتی آفات میں جان بحق ہونے والوں کے لیے معاوضہ 3 لاکھ سے 8 لاکھ کرنے اور تباہ شدہ مکانات کے نقصان کے معاوضے کو بھی ایک لاکھ سے چار لاکھ کرنے کی منظوری دیدی

Posted on

صوبائی کابینہ نے قدرتی آفات میں جان بحق ہونے والوں کے لیے معاوضہ 3 لاکھ سے 8 لاکھ کرنے اور تباہ شدہ مکانات کے نقصان کے معاوضے کو بھی ایک لاکھ سے چار لاکھ کرنے کی منظوری دیدی

وزیر اعلیٰ کا صوبہ بھر میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں تجاوزات کے خلاف بھرپور آپریشن شروع کرنے کا حکم

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبہ بھر میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں تجاوزات کے خلاف بھرپور آپریشن شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو بند سڑکوں کے فوری طور پر کھولنے کی ہدایت کی ہے۔ وہ منگل کے روزصوبائی کابینہ کے 78 ویں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جو ان کی زیر صدارت پشاور سول سیکرٹریٹ کے کیبنٹ روم میں منعقدہوا۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان، صوبائی چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ کابینہ کے اجلاس کے حوالے سے صوبائی وزیر محنت و ثقافت شوکت یوسفزئی نے محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے اطلاع سیل میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے قدرتی آفات میں جان بحق ہونے والوں کے لیے معاوضہ 3 لاکھ سے 8 لاکھ کرنے اور تباہ شدہ مکانات کے نقصان کے معاوضے کو بھی ایک لاکھ سے چار لاکھ کرنے کی منظوری دی۔شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ کابینہ نے سیلاب کے دوران فوری امدادی کاروائیوں کے اجراءپر ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو 1122 سمیت سرکاری اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔

 

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے معدنیات کی کانوں میں حادثات کی صورت میں کارکنوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے معدنی کانوں کے حامل اضلاع میں ریسکیو 1122 کے مراکز کھولنے کی ہدایت کی ہے تاکہ حادثات کی صورت میں فوری امدادی سرگرمیاں شروع کی جا سکیں اور کان کنوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ نے آٹے پر سبسڈی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور عوام کو رعایتی نرخوں پر آٹے کی فراہمی کاسلسلہ سارا سال جاری رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت آٹے پر سبسڈی کی مد میں 35 ارب روپے خرچ کر رہی ہے۔فی الوقت صوبے میں آٹے کے وافر ذخائر موجود ہیں اور وزیراعلیٰ کی ہدایت پر صوبے میں روزانہ دو لاکھ سے زیادہ دس کلو اور بیس کلو کے بیگ رعایتی نرخوں پر عوام کو فراہم کیے جا رہے ہیں۔ محکمہ خوراک عوام کو ان کی دہلیز پر ٹرکوں کے ذریعے آٹا پہنچا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15 اگست سے یہ کوٹہ بڑھا کر ڈھائی لاکھ بیگ روزانہ کر دیا جائے گا۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سابقہ قبائلی علاقوں کے لیے ملک بھر میں قائم میڈیکل ڈینٹل کالجز میں ریزرو سیٹس میں آبادی یا سابقہ قبائلی ایجنسیوں کے مطابق کرانے پر غور و خوض کے بعد فی الحال پرانے کوٹے کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

 

کابینہ نے خیبرپختونخوا چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر کمیشن کے تین ممبران پیر فدا محمد ایم پی اے،محترمہ سمیرا شمس ایم پی اے اور ڈاکٹر عبد الغفور کی بحیثیت کمیشن ممبران دوسری مدت کے لئے توسیع کی منظوری دے دی جبکہ محکمہ ہاوسنگ کی تجویز پر پی ایچ اے ہاوسنگ سکیم جلوزئی ضلع نوشہرہ میں وزیراعظم کے نیا پاکستان ہاوسنگ پروگرام کے تحت 1320فلیٹس کی تعمیر کے لیے نظر ثانی شدہ پی سی ون کے مطابق پیکج ون کے لیے اضافی 39.55ملین روپے اور مکمل منصوبے کی تکمیل کے لیے مجموعی طور پر818.668 ملین روپے کی منظوری بھی دی گئی۔ وزیر محنت و ثقافت نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے مہمند ڈیم ہائیڈرو پراجیکٹ کے ایریگیشن چینلز کی ڈیزائننگ اور تعمیر کے لئے نان اے ڈی پی سکیم کے طور پر4300 ملین روپے مختص کرنے اور اس سال کے لیے 200 ملین روپے کی منظوری دی۔ شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایت پر صوبائی حکومت نے بلوچستان کے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان کے 32 ٹرک بھجوا دیئے ہیں جس میں خیمے،کمبل، فوم،ادویات، رضائیاں، حفظان صحت(hygiene) کی کٹس، مچھردانیاں،اشیائے خوردونوش کے علاوہ ڈی واٹرنگ پمپس بھی شامل ہیں۔ صوبائی کابینہ نے سیکرٹری اوقاف، حج،مذہبی و اقلیتی امور کی بطور چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف کی بھی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔جبکہ محکمہ ریلیف و آبادکاری کی جانب سے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ خیبرپختونخواترمیمی ایکٹ کے تحت ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے ٹرائیبل ڈویژن درازندہ میں ڈپٹی کمشنر کی درخواست پر جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے فائر ایمرجنسی لگانے اور اب حالات معمول پر آنے کے بعد ایمرجنسی واپس اٹھانے کی منظوری دی۔

 

کابینہ نے ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان میں فلڈ ایمرجنسی کے نفاذ کی منظوری بھی دی۔وزیر اعلیٰ نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ جہاں ضروری ہو فلڈ ایمرجنسی لگائی جا سکتی ہے تا کہ متاثرین کی فوری امداد،بہالی و آباد کاری یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے تحصیل پہاڑ پور ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ریسکیو 1122کے قیام کے لئے اراضی کی فراہمی کی منظوری دے دی ہے۔ کابینہ نے واٹر سپلائی اینڈسینیٹشن کمپنی ایبٹ آباد میں مزید 23 ویلج اور نیبرہڈ کونسلوں کو شامل کرنے کی منظوری دی۔اسی طرح کابینہ نے واٹر سپلائی اینڈ سینیٹیشن کمپنی بنوں کے بورڈ کو تحلیل کرنے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ کے سید احمد کی بربنائے کے عہدہ رکن بنانے کی بھی منظوری دی۔اسی طرح کابینہ نے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی ہونے والے ASIs کے عمر کی حد کے حوالے سے ایشو کے حل کے لیے آئی جی خیبر پختونخوا کو کیس صوبائی حکومت کو بھیجنے کی ہدایت کی۔ ممنوعہ فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن کے فیصلے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شوکت یوسفزئی نے کہا کہ کھودا پہاڑ نکلا چوہا۔ اپوزیشن نے اس حوالے سے جو توقعات اور خواہشات وابستہ کی تھی اس پر اوس پڑ گئی۔

 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بلوچستان میں آرمی ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہارکرتے ہوئے حادثے میں کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت دیگر اعلی فوجی حکام اور عملے کی شہادت پر تعزیت کی ہے۔
یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلیٰ نے شہداءکے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداءکے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی حکومت اور عوام شہداءکے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور اس المناک حادثے نے پوری قوم کو رنجیدہ کردیا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا ہے بلوچستان کے سیلاب زدگان کی مدد کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے قوم کے اصل ہیرو ہیں اور پوری قوم کو ان کی قربانیوں پر فخر ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ بلوچستان کے سیلاب زدگان کی امداد کے لئے پاک فوج کی خدمات قابل تحسین ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64175

کورونا کیسز کے حالیہ اضافے کے پیش نظر صوبے کے 80 فیصد شہریوں کی ویکسینیشن کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد بنگش

کورونا کیسز کے حالیہ اضافے کے پیش نظر صوبے کے 80 فیصد شہریوں کی ویکسینیشن کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد بنگش

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے صوبے میں جاری خصوصی کورونا ویکسینیشن مہم کے اہداف میں سست روی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کورونا کیسز کے حالیہ اضافے کے پیش نظر صوبے کے 80 فیصد شہریوں کی ویکسینیشن کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ مہم کی موثر نگرانی اور اہداف کی حصولی کے لئے ہفتہ وار جائزہ اجلاس بلایا جائے گا۔ یہ ھدایات انہوں نے خصوصی کورونا ویکسینیشن مہم کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں سیکرٹری صحت، ڈائریکٹر پی ایم آر یو، کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سنٹر اور ای پی آئی ڈائریکٹر شریک ہوئے جبکہ ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شامل ہوئے۔ ای او سی کوآرڈینیٹر نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ صوبے میں ویکسین کا سٹاک موجود ہے اور ویکسین کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چارسدہ کے علاوہ کسی بھی ضلع نے ہفتہ وار اہداف میں 80 فیصد سے زائد ویکسینیشن نہیں کی۔ اسی طرح صرف چار اضلاع نے بوسٹر ڈوز کی 30 فیصد سے زیادہ ویکسینیشن کی ہے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے میں موجودہ ویکسینیشن کی شرح تسلی بخش نہیں ہے جسے تسلی بخش سطح پر لانے کے لئے 80 فیصد شہریوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے۔ چیف سیکرٹری نے ویکسینیشن مہم میں اہداف کے حصول میں سست روی پر ناراضگی کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹس اور ڈسٹرکٹ ھیڈکواٹر ہسپتالوں میں ویکسینیشن مہم میں تیزی لائی جائے۔چیف سیکرٹری نے تمام اضلاع کو پہلے سے کی گئی ویکسینیشن کے اندراج کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

 

 

 

معلومات کے آن لائن حصول سے درخواست گزاروں کی زندگی کو آسان بنا دیا ہے۔چیف انفارمیشن کمشنر مسز فرح حامد خان

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں میں عوامی شکایات کو بروقت حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔یہ بات خیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن کی چیف انفارمیشن کمشنر مسز فرح حامد خان نے ضلع پشاور کے پبلک انفارمیشن آفیسرز (پی آئی اوز)/ لائن ڈپارٹمنٹس کے سربراہان سے معلومات تک رسائی کے قانون 2013 کے حوالے سے منعقدہ ٹریننگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے کہا کہ آر ٹی آئی قانون نے عوامی اہمیت کی معلومات تک رسائی کے عوام کے آئینی حق کے تحفظ میں مدد کی ہے۔ ایسا کرنے سے شفافیت اور احتساب کے حوالے سے صوبائی حکومت کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے خیبرپختونخوا انفارمیشن کمیشن نے عوامی ریکارڈ کے انڈ یکیشن اور اس ایکٹ کے سیکشن 5 کے تحت عوامی اہمیت کی معلومات کو آن لائن مہیا کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ شہریوں کو ڈیٹا کی فراہمی میں آسانی ہو۔ اس سلسلے میں خیبر پختونخوا حکومت کے تمام انتظامی محکموں کو ایک ڈیمی آفیشل (DO) خط بہت جلد بھیجا جائے گا تاکہ وہ اپنی ویب سائٹس کو درست طریقے سے اپ ڈیٹ کریں تاکہ شہریوں کو عوامی مفاد کی معلومات تک رسائی حاصل ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پبلک انفارمیشن آفیسرز (PIOs) آر ٹی آئی قانون کے نفاذ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اس لیے PIOs کے لیے ضروری ہے کہ وہ معلومات کی درخواستوں کو بروقت نمٹانے کے طریقہ کار سے پوری طرح واقف ہوں جس سے صوبے میں شفافیت اور احتساب کا نظام اور بہتر ہوگا۔
œٹ ھیڈکواٹر ہسپتالوں میں ویکسینیشن مہم میں تیزی لائی جائے۔چیف سیکرٹری نے تمام اضلاع کو پہلے سے کی گئی ویکسینیشن کے اندراج کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64153

وزیراعلی کا خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کو صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ پر بھرپور توجہ دینے کی ہدایت 

Posted on

وزیراعلی کا خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کو صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ پر بھرپور توجہ دینے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کو صوبے میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ پر بھرپور توجہ دینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبے میں موجود سیاحتی استعداد سے صحیح معنوں میں استفادہ کرنے کے لئے تمام جاری اقدامات اور سرگرمیوں کو تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے تاکہ اتھارٹی کے قیام کے مقاصد کا حصول ممکن ہو سکے۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے مختلف اضلاع میں منتخب پی ٹی ڈی سی یونٹس کو فعال بنانے کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ وہ پی ٹی ڈی سی یونٹس جن میں معمولی نوعیت کا مرمتی کام کرنا ہے، اسے جلد مکمل کیا جائے اور یونٹس کو فعال بنایا جائے تاکہ رواں سیزن کے دوران ان یونٹس کو سیاحوں کی سہولت کے لئے بروئے کار لایاجا سکے۔ یہ ہدایات انہوں نے گزشتہ روز خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے تیسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔

 

اجلاس میں اتھارٹی کے لیے رواں مالی سال کے بجٹ اور دیگر متعدد امور کی منظوری دی گئی۔صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری سیاحت طاہر اورکزئی، ڈائریکٹر جنرل کے پی سی ٹی اے عابد خان وزیر اور بورڈ کے دیگر اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سابقہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں ٹوارزم پولیس کا اجراءکر دیا گیا ہے جس کے لیے محکمہ پولیس سے افسران کی منتقلی کے علاوہ 176 کانسٹیبلز بھرتی کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں اتھارٹی کے تحت سنسر شپ آف موشن پکچرز رولز 2021، خیبرپختونخوا ہاسپٹیلیٹی اینڈ ٹورازم سیکٹر ریگولیشن 2021 اور کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی ایمپلائز ریگولیشنز 2021 منظور اور نوٹیفائی کیے جا چکے ہیں۔ اجلاس میں سیاحت کے شعبے میں ترقیاتی منصوبوں پر موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے اتھارٹی کے تحت انجنئیرنگ ونگ کے لیے مجوزہ آرگنو گرام اور آسامیوں کی تخلیق کی منظوری دی گئی۔

 

اسی طرح ٹوارزم کارپوریشن خیبرپختونخوا کے اتھارٹی میں ضم ہونے والے ملازمین کے لئے صوبائی حکومت کے نظر ثانی شدہ پے سکیلز اور الاو ¿نسز اختیار کرنے جبکہ ٹورازم پولیس کی تنخواہوں کے سٹرکچر کو محکمہ پولیس سے ہم آہنگ کرنے کے لیے متعلقہ رولز میں مجوزہ ترامیم کی بھی منظوری دی گئی۔ علاوہ ازیں اتھارٹی کے تحت کلاس فور کی آسامیوں پر بھرتی کے لیے عمر کی بالائی حد تیس سال سے بڑھا کر چالیس سال کرنے کی منظوری دی گئی۔واضح رہے کہ صوبے میں دیگر سول محکموں میں مذکورہ حد پہلے سے ہی چالیس سال ہے۔ مزید برآں اتھارٹی کے تحت ایک سے چار گریڈ کی آسامیوں پر سلیکشن کمیٹی کے ذریعے بھرتیاں کرنے کی منظوری دی گئی۔ اس موقع اتھارٹی کے تحت جنرل مینیجر مارکیٹنگ اور جنرل مینیجر پلاننگ کی علیحدہ علیحدہ آسامیاں تخلیق کرنے اور ان آسامیوں پر مارکیٹ سے ایکسپرٹ ہائر کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اس موقع پر سوات میں تین پی ٹی ڈی سی موٹل کھولنے جبکہ دیگر اضلاع میں منتخب پی ٹی ڈی سی یونٹس کو فعال بنانے کے لئے مجوزہ تخمینہ اخراجات اور ہیومن ریسورس کی منظوری دی گئی۔

 

محکمہ جیل خانہ جات کی آسامیوں پر بھرتی میں مبینہ بدعنوانی کی شکایت ۔ وزیراعلیٰ محمود خان کا سخت نوٹس،آئی جی جیل خانہ جات سے رپورٹ طلب

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ جیل خانہ جات میں بھرتیوں کے عمل میں مبینہ بدعنوانی کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات کو سات دن کے اندر انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعلی کو محکمہ جیل خانہ جات میں بنوں اور ڈی آئی خان سے بدعنوانی اور من پسند افراد کی بھرتی کے حوالے سے شکایات موصول ہوئی تھیں ۔ وزیراعلی نے کہا کہ بدعنوانی ثابت ہونے پر ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ، میرٹ کی بالادستی کو ہرصورت یقینی بنایا جائے گا ۔ محمود خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کرپشن اور بدعنوانی کے خلاف جہاد کررہی ہے، حقدار کو حق کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور کامیاب امیدواروں کو ان کا حق دیا جائے گا ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ
سرکاری اہلکار عوامی خدمت اور شفافیت کو اپنا نصب العین بنائیں، خیبر پختونخوا میں کرپٹ عناصر کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64107

صوبے میں پڑھے گا تو بڑھے گا خیبرپختونخوا کے نام سے  تمام سکولوں میں داخلہ مہم کا آغاز

Posted on

صوبے میں پڑھے گا تو بڑھے گا خیبرپختونخوا کے نام سے  تمام سکولوں میں داخلہ مہم کا آغاز

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ یکم اگست سے پورے صوبے کے تمام سکولوں میں,, پڑھے گا تو بڑھے گا خیبرپختونخوا،، کے نام سے داخلہ مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔ جسمیں تعلیم کی روشنی سے محروم بچوں کو سکولوں میں داخلہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ونٹر زون کے سکولوں میں یکم اگست سے ریگولر کلاسز شروع ہوں گی اور ساتھ ساتھ داخلہ مہم بھی جاری رہے گا۔ اسی طرح سمر زون کے سکولوں میں بھی داخلہ مہم یکم اگست سے شروع ہو گا۔ تاہم ریگولر کلاسز 15 اگست سے شروع ہوگی۔ سمر زون میں یکم تا 14 اگست صرف سکول سربراہان اور اساتزہ داخلہ مہم کیلئے سکول آئیں گے۔ اپنے ہاں سے جاری شدہ بیان میں وزیر تعلیم نے مزید کہا ہے کہ داخلہ مہم یکم اگست تا 30 اگست جاری رہے گا. اور امسال داخلہ فرسٹ شفٹ اور سیکنڈ شفٹ سکولوں میں ایک ساتھ جاری رہے گا۔ تاکہ فرسٹ شفٹ میں کام کرنے والے بچوں کو بھی تعلیم حاصل کرنے کا موقع مل سکیں۔

 

انہوں نے کہا کہ امسال داخلہ مہم کا تمام نظام ڈیجیٹائز ہوگا جس کے لئے محکمہ تعلیم نے ایپ بنایا ہے۔ اور ڈیش بورڈ پر تمام بچوں کی مکمل ڈیٹا آن لائن موجود ہوگی۔ جسمیں نئے داخل شدہ، مڈل، ہائی اور ہائیر سیکنڈری لیول تک پروموٹ ہونے والے طلباء و طالبات کے کوائف بمعہ مکمل تفصیل درج ہوگی۔ وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ امسال دس لاکھ بچوں کو داخل کروانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ جس کیلئے ہر ضلع، ہر تحصیل، ویلج کونسل اور سرکل لیول پر داخلہ مہم چلایا جائے گا۔ اور امسال داخلہ مہم میں علاقہ عمائدین، سینئر طلباء، پیرنٹس ٹیچرز کونسل ممبرز، سکاؤٹس اور سکول سربراہان گھر گھر داخلہ مہم چلائیں گے۔تاکہ ہر بچے تک یہ پیغام پہنچ سکیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ داخلہ مہم میں حصہ لے کر اپنے علاقے کے تعلیم سے محروم بچوں کو داخل کروائیں۔ تعلیمی سہولیات کے حوالے سے وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ سکولوں میں مفت درسی کتابیں، بہترین تعلیمی سہولیات اور قابل اساتذہ موجود ہیں۔ حکومت نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے۔ ان نے عوام سے اپیل کی کہ بچوں کو سکولوں میں داخل کروا کر آپ بھی اپنی ذمہ داری پوری کریں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64100

وفاقی کابینہ: لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی ختم کرنے کی منظوری

Posted on

وفاقی کابینہ: لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی ختم کرنے کی منظوری

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ ) وفاقی کابینہ نے لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی ختم کرنے کی منظوری دے دی۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے ای سی سی کے فیصلوں کی منظوری دی ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ سگریٹس، چاکلیٹ، جوسز، کارپیٹس، کاسمیٹکس اور ٹشو پیپرز کی درآمد پر پابندی ہٹانے کی منظوری دی گئی ہے۔وفاقی کابینہ نے کتوں، بلیوں کی خوراک، مچھلی، فٹ ویئر، فروٹس اینڈ ڈرائی فروٹس، فرنیچر، آئس کریم، جیم اور جیلی کی درآمد پر پابندی ختم کرنے کی منظوری دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ لیدر جیکسٹس، شیمپو، سن گلاسز، کیچپ، ٹریولینگ بیگز، سوٹ کیسز، اسلحہ، پاستہ، موسیقی کے آلات اور فروزن گوشت کی درآمد پر پابندی ہٹائی گئی ہے۔کابینہ نے دروازوں اور کھڑکیوں کے فریمز، ڈیوکوریشن ا?رٹیکلز، کراکری اور کارن فلیکس کی درآمد پر بھی پابندی ہٹانے کی منظوری دی ہے۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 19 مئی 2022 کو 33 گیٹگریز کی سیکڑوں اشیاء پر پابند لگائی تھی۔

 

عمران خان کی10مقدمات میں ضمانت منظور

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ سے متعلق 10 مقدمات میں ضمانت منظور کر لی گئی۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں پی ٹی آئی لانگ مارچ میں توڑ پھوڑ کے کیس پر سماعت ہوئی۔عمران خان 11 مقدمات میں درخواست ضمانتوں کے لیے سیشن جج کامران بشارت مفتی کی عدالت میں پیش ہوئے۔ڈسٹرکٹ سیشن عدالت نے عمران خان کی پانچ 5 ہزار روپے مچلکوں میں ضمانت منظور کی ہے۔تھانہ کوہسار میں غداری کے مقدمے میں عمران خان کی ستمبر کے پہلے ہفتے تک عبوری ضمانت منظور کی گئی ہے۔سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں سیشن جج کامران بشارت مفتی نے کہا تھا کہ تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں عمران خان کا پیش ہونا لازمی ہے، مقدمہ نمبر 425 میں فریش ضمانت ہے، اس کے لیے ملزم پیش ہو گا تو حکم جاری کروں گا۔عدالت نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ سے متعلق 10 مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں 30 جولائی تک توسیع کی تھی۔

 

گرمیوں کی تعطیلات: تعلیمی ادارے کب کھولیں گے؟ فیصلہ ہوگیا

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں پرائیویٹ اسکولز یکم اگست سے کھولنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات ختم ہوگئیں، پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن اسلام آباد کے سربراہ غفران الٰہی کی جانب سے کہا گیا ہے اسلام آباد کے نجی تعلیمی ادارے یکم اگست سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سیکرٹری پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن عبدالوحید خان کا کہنا ہے کہ تمام پرائیویٹ سکولز یکم اگست سے کھلیں گے، مزید چھٹیوں کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔عبدالوحید خان نے مزید بتایا کہ کیمرج سسٹم کے ساتھ منسلک ادارے اپنی جاری کردہ شیڈول کے مطابق کھلیں گے۔یاد رہے دو روز قبل اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے صوبہ بھر میں موسم گرما کی چھٹیوں میں مزید 2 ہفتے کی توسیع کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے بچوں کو مزید چھٹیاں دینے سے انکار کردیا تھا۔اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے اسکول سربراہان کو یکم اگست سے سرکاری تعلیمی ادارے کھولنے کی ہدایت کرتے ہوئے والدین سے گزارش کی کہ وہ یکم اگست سے بچوں کو اسکول بھیجیں تاکہ ان کا سلیبس وقت پر مکمل کرایا جاسکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64085

صوبہ بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں/ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا سیلاب زدگان کے لیے امدادی سامان بھیجنے کا اعلان

Posted on

صوبہ بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں/ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا سیلاب زدگان کے لیے امدادی سامان بھیجنے کا اعلان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبہ بلوچستان میں سیلاب زدگان کے لیے امدادی پیکج بھیجنے کا اعلان کیا ہے اور متعلقہ حکام کو بلوچستان کے سیلاب متاثرین کو اگلے 24 گھنٹوں میں امدادی سامان کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے امدادی سامان کے 32 ٹرک سیلاب متاثرین کو بھیجے جائیں گے۔امدادی سامان میں ایک ہزار خیمے، ایک ہزار کمبل اور ایک ہزار میٹرس شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایک ہزار رضائیاں ، ایک ہزار ہائجین کٹس، ایک ہزار مچھر دانیاں اور دیگر ضروری سامان بھی امدادی پیکج میں شامل ہے۔خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے اشیائے خوردونوش کے ایک ہزار پیکج، ضروری ادویات اور 20 ڈی واٹرنگ پمپس بھی بھیجے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے اس موقع پر سیلاب متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت آزمائش کی اس گھڑی میں بلوچستان کے بہن بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نہ صرف متاثرہ عوام کے ساتھ غم میں شریک ہیں بلکہ عملاً ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حتمی مقصد متاثرہ عوام کو مشکل کی اس گھڑی میں سہارا دینا اور انہیں فوری ریلیف فراہم کرنا ہے۔ دکھی انسانیت کی بے لوث خدمت ہی ہمارا نصب العین ہے اور یہی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا وژن ہے۔
<><><><><><>

 

 

 

 امیرالمومنین حضرت عمر فاروق ؓ نے قرآن و سنت کی روشنی میں جس طرز حکمرانی کی بنیاد رکھی وہ رہتی دنیا تک انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔وزیراعلیِ محمود خان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ امیرالمومنین حضرت عمر فاروق ؓ نے قرآن و سنت کی روشنی میں جس طرز حکمرانی کی بنیاد رکھی وہ رہتی دنیا تک انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے، آپؓ نے حکمت و بصیرت اور عظیم فتوحات کے ذریعے لاکھوں مربع میل خطہ اراضی کو اسلامی سلطنت میں شامل کیا جو بلاشبہ تاریخ اسلام کا ایک عظیم کارنامہ ہے۔ آپؓ کے زرین اصولوں کی پیروی کرتے ہوئے آج بھی ایک متوازن معاشرے اور فلاحی ریاست کے قیام کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے۔

خلیفہ ثانی حضرت عمر فاروقؓ کے یوم شہادت (یکم محرم الحرام)کی مناسبت سے یہاں سے جاری اپنے خصوصی پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ حضرت عمر فاروقؓ محض ایک ہستی کا نام نہیں بلکہ اسلام کا ایک عہدزریں ہے جو عدل و انصاف ، فتوحات اور غلبہ اسلام سے عبارت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خلیفہ راشد حضرت عمر فاروق ؓ کا کردار و عمل ہم سب کے لئے فلاح و کامیابی کا ذریعہ ہے۔آپؓ نے ایک متوازن معاشرے کے قیام کیلئے عام اور خاص کے فرق کو مٹایااور مساوات کو فروغ دیا۔ان کا دور عدل و انصاف کی وجہ سے ایک مثالی دور تھا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر ہم پاکستان کو ایک کامیاب فلاحی ریاست دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں بھی انہی اصولوں پر حکمرانی کا نظام قائم کرنا ہوگا، قومی مفادات کو ذاتی مفادا ت پر ترجیح دینا ہوگی۔ ظلم ، ناانصافی، کرپشن اور لوٹ مار کیخلاف ڈٹ جانا ہوگا۔ محمود خان نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی انہی نظریات کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے جدوجہدمیں مصروف ہے۔ ایک ایسی ریاست جس میں خواص و عوام سب قانون کے سامنے جوابدہ ہوں اور میرٹ کی بالادستی ہو، کیونکہ کسی بھی ملک کی خوشحالی کا دارومدار اس کے حکمرانی کے مجموعی نظام پر منحصر ہوتا ہے۔ موجودہ صوبائی حکومت بھی ترقی و خوشحالی کے لئے خلوص نیت کیساتھ درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ ہم بہت جلد ترقی اور خوشحالی کے لئے اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہونگے۔
<><><><><>

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64083

ضلع دیرلوئیر میں کوٹوپن بجلی منصوبہ رواں سال بجلی کی پیداوارشروع کردے گا۔

Posted on

ضلع دیرلوئیر میں کوٹوپن بجلی منصوبہ رواں سال بجلی کی پیداوارشروع کردے گا۔

منصوبے سے 40.8میگاواٹ سستی بجلی پیداہوگی،صوبے کو سالانہ2ارب روپے سے زائدکی آمدن متوقع
منصوبے کی بروقت تکمیل عوام کے لئے فائدہ مندہے،سیکرٹری توانائی اور پیڈوچیف کا پراجیکٹ کی جگہ کاہنگامی دورہ

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخواکے ضلع دیرلوئیرمیں کوٹوپن بجلی گھر کی تعمیرآخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔ رواں سال کے آخر میں کامیاب تکمیل کے بعد منصوبے سے 40.8میگاواٹ سستی بجلی کی پیداوارشروع ہوجائے گی جس سے صوبے کو سالانہ 2ارب روپے سے زائدآمدن ہوگی اورصوبے میں روزگارکے نئے مواقع پیداہونگے۔منصوبے سے پیداہونے والی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے سے ملک میں بجلی بحران پر قابوپانے مددملے گی۔ان خیالات کا اظہارسیکرٹری توانائی وبرقیات سید امتیازحسین شاہ اورچیف ایگزیکٹوپیڈوانجینئرنعیم خان نے کوٹوہائیڈروپاورپراجیکٹ کی جگہ کا ہنگامی دورہ کرتے ہوئے کیا۔جہاں انہوں نے منصوبے پر کام کی رفتارکا جائزہ لیتے ہوئے منصوبے کے مختلف حصوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔

 

اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹرکوٹوہائیڈروپاورپراجیکٹ انجینئرسلطان روم اورڈپٹی ڈائریکٹرانجینئرمقیم الدین نے منصوبے پر ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا اوربتایا کہ سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے منصوبے پر کام کرنے والے چینی انجینئرزکی ٹیم کے متعددکارکن کام چھوڑ کرواپس چلے گئے تھے جبکہ Covid-19ایمرجنسی کے دوران منصوبے کے لئے مشینری لانابھی مشکل ثابت ہوا جس کے باعث منصوبہ معمولی تاخیرکاشکار ہوا۔تاہم سیکورٹی صورتحال بہترہونے پر اب چینی عملہ واپس آکردوبارہ تیزی سے کام کررہاہے اورمشینری بھی لائی جاچکی ہے۔ سیکرٹری توانائی وبرقیات سید امتیازحسین شاہ نے منصوبے پر کام کی رفتارپراطمینان کا اظہارکرتے ہوئے فیلڈ سٹاف کو خبردارکیاکہ منصوبے پر کام کی رفتارمزیدتیزکی جائے تاکہ بروقت تکمیل سے منصوبے کے فوائدسے عوام جلد مستفید ہوسکیں اورمزید تاخیرنہیں ہونی چاہیے۔چیف ایگزیکٹو پیڈوانجینئرنعیم خان نے کہا کہ کوٹوہائیڈروپاورپراجیکٹ کی تکمیل سے صوبے میں خوشحالی کے نئے دورکاآغازہوگا۔انہوں نے کہاکہ پیڈورواں سال پن بجلی کے 3منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کرلے گاجن سے مجموعی طورپر 63میگاواٹ سستی بجلی پیداہوگی جوصوبے کے لئے ساتھ اربوں روپے کی آمدنی کا بڑاذریعہ ثابت ہونگے

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64080

کھلی کچہریوں میں افسران عوام کی شکایات حل کرنے پر توجہ دیں اور قانون کے مطابق اور میرٹ پر ان کی شکایات کا فوری ازالہ کریں۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا

Posted on

کھلی کچہریوں میں افسران عوام کی شکایات حل کرنے پر توجہ دیں اور قانون کے مطابق اور میرٹ پر ان کی شکایات کا فوری ازالہ کریں۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا
ضلعی افسران تمام تر سرگرمیوں کی رپورٹ بمعہ تصاویر چیف سیکرٹری آفس ارسال کیا کریں، بغیر ثبوت کے رپورٹس قابل قبول نہیں ہوگی۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے صوبے کے تمام ڈویژنل کمشنرز اور ضلعی افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے بھر میں جاری سرگرمیوں کی تفصیلی رپورٹ بمعہ تصاویر ارسال کیا کریں اور سرکاری افسران تک رسائی کو آسان بنانے اور ان کے مسائل و شکایات معلوم کرکے ان کا فوری ازالہ کے لئے کھلی کچہریوں کا انعقاد کریں۔ یہ ہدایات انھوں نے ضلعی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔اجلاس میں انتظامی سیکرٹریز، ڈویژنل کمشنرز اور تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ مغیث ثناء اللہ نے اجلاس کے شرکاء کو کھلی کچہریوں سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے اجلاس کو بتایا کہ صوبے بھر میں دو ماہ کے دوران ضلعی سطح پر 226 کھلی کچہریاں منعقد کی گئی ہیں جس میں 95 کھلی کچہریاں ڈپٹی کمشنرز کی زیر صدارت منعقد ہوئیں۔ شرکاء کو مزید بتایا گیا کہ29 کھلی کچہریاں آن لائن، 7 خواتین، 3 اقلیتی برادری اور 2 کھلی کچہریاں خواجہ سراوں کے مسائل سے متعلق منعقد کی گئیں۔

 

اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد بنگش نے کہا کہ حکومت خیبرپختونخوا کی کوشش ہے کہ عوام کے مسائل ان کے گھر کی دہلیز پر حل کریں۔ انہوں نے سختی سے تاکید کی کہ عوام کے مسائل کے حل میں کسی بھی قسم کی سستی اور کوتاہی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے تمام متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ افسران عوام کی شکایات و مسائل حل کرنے پر توجہ دیں اور ان کی شکایات کا قانون کی روشنی میں اور میرٹ پر فوری ازالہ کریں۔ ڈائریکٹر پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ مغیث ثنا ء اللہ نے صوبے بھر میں ہونے والی ریگولیٹری انسپکشنز کے حوالے سے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ صوبے بھر میں ماہ مئی میں 76ہزار 692 اور ماہ جون میں 86ہزار 747 یونٹس/کاروباروں کے معائنے کئے گئے اس دوران قانون کی خلاف ورزی کرنے والے یونٹس پر دو ماہ کے دوران 35.5 ملین روپے کے جرمانے عائد کئے گئے۔اسی طرح ماہ مئی اور جون میں 2ہزار 486 یونٹس/کاروباروں کیخلاف ایف آئی آرز بھی درج کی گئیں۔  اجلاس کو مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے کہا کہ دو ماہ کے دوران 296 افراد کو قانون کی خلاف ورزی پر جیل بھیج دیا گیا۔ جبکہ 5ہزار 482 یونٹس/کاروبار سیل کردئیے گئے ہیں اور 25ہزار 799 یونٹس کو وارننگز جاری کی گئیں۔جبکہ پولی تھین بیگز کے خلاف مہم میں 11ہزار 356 کلو گرام شاپنگ بیگز تلف کرلئے گئے۔ گڈ گورننس حکمت عملی کے تحت صوبے بھر میں ہونے والی کاروائی پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ ڈائریکٹر پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ مغیث ثنائاللہ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دو ماہ کے دوران تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران 2ہزار 829 ملین روپے مالیت کی 1ہزار 346 کنال اراضی واگزار کی گئی ہے۔ 389 کرش پلانٹس کیخلاف کاروائیاں عمل میں لائی گئیں۔557 بس اڈوں اور ٹرمینلز میں بھی بہتری لائی گئی ہے۔ 2ہزار 689  غیرقانونی سپیڈ بریکرز اور 1ہزار 484 غیر قانونی بل بورڈز کو ہٹایا گیا ہے۔ جبکہ مختلف کھیلوں کے  308  پروگرامات بھی منعقد کئے گئے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64073

جامعہ چترال ایک مرتبہ پھر مالی بحران کا شکار ، ملازمین کی تنخواہیں دینے سے قاصر

Posted on

جامعہ چترال ایک مرتبہ پھر مالی بحران کا شکار ، ملازمین کی تنخواہیں دینے سے قاصر

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) جامعہ چترال ایک مرتبہ پھر مالی بحران کا شکار ہے ،جس کی وجہ سے ملازمین کو ماہ جوالایی کی تنخواہ دینے سے بھی قاصر ہے۔ یونیورسٹی کے ایڈیشنل رجسٹرار کی طرف سے ہیڈ اف دے ڈیپارٹمنٹس کے نام لکھے گیے ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کی سینٹ اجلاس میں بجٹ کی منظوری کے باوجود فنڈزدیے گیے اور نہ صوبایی حکومت کی طرف سے وزیراعلیِ کی منظوری کے باوجود دو سوملین روپے کا گرانٹ ان ایڈ ریلیز ہویے جس کی وجہ سے یونیورسٹی کے پاس ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کیلیے مطلوبہ رقم میسر نہیں ہے لہذا یونیورسٹی ملازمین کنی ماہ جولایی کی تنخواہیں نہیں دی جاسکتی۔

chitral university

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
64070

وزیراعلیِ محمود خان نے پشاور میں کثیر المنزلہ دو رہائشی وتجارتی عمارتوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا

Posted on

وزیراعلیِ محمود خان نے پشاور میں کثیر المنزلہ دو رہائشی وتجارتی عمارتوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے جمعہ کے روز پشاور کے علاقے ورسک روڈ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے کثیر المنزلہ دو رہائشی وتجارتی عمارتوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہ ہائی رائز عمارتیں ورسک روڈ اور رحمان بابا کمپلیکس میں مجموعی طور پر ساڑھے 17 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کی جائیں گی جن میں مختلف کیٹگریز کے کل 1240 فلیٹس تعمیر کیے جائیں گے۔ رحمان بابا کمپلیکس میں رہائشی عمارت 79 کنال رقبے پر تعمیر کی جائے گی جو 10 رہائشی فلورز پر مشتمل ہو گی جبکہ ورسک روڈ پر رہائشی وتجارتی عمارت 5 کنال رقبے پر تعمیر کی جائے گی جو 3 کمرشل فلورز اور 10رہائشی فلورز پر مشتمل ہو گی۔دونوں منصوبوں کے مجموعی فلیٹس میں سے 49 فیصد سرکاری ملازمین جبکہ 51 فیصد عام شہریوں کے لیے مختص ہو گا۔

 

وزیر اعلیٰ نے کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہائی رائز بلڈنگز کی تعمیر ممکن بنانے پر صوبائی وزیر برائے ہاو سنگ اور انکی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت چیئرمین عمران خان کے عام آدمی کی بھلائی کے وژن کے مطابق کام کر رہی ہے۔ ہائی رائز بلڈنگز کی تعمیر اور کم آمدنی والے طبقے کو سستی رہائشی سہولیات کی فراہمی اس وژن کا ایک حصہ ہے۔ محمود خان نے کہا کہ صوبائی حکومت تاریخ میں پہلی بار نیو پشاور ویلی کے نام سے میگا ہاو ¿سنگ سوسائٹی شروع کرنے جا رہی ہے، یہ واحد ہاو سنگ سوسائٹی ہے جو لینڈ شیئرنگ فارمولا کے تحت قائم کی جا رہی ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی غیر زرعی زمینوں پر سرکاری ہاو سنگ سکیمیں شروع کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت ہاو ¿سنگ اسکیموں کے تعمیر کے ساتھ ساتھ زرعی زمینوں کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔ صرف غیر زرعی زمینیں ہی صنعت اور ہاو سنگ کے مقاصد کے لیے استعمال ہونگی۔ محمود خان نے مزید کہا کہ عمران خان کا وژن اور سوچ صرف ملک کی ترقی اور خوشحالی ہے ،جب ملک میں سرمایہ کاری آرہی تھی، روپے کی قدر مستحکم تھی اور عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آرہی تھی تو ہماری حکومت پر شب خون مارا گیااور ملک پر ایک نااہل ٹولہ مسلط کیا گیا جس نے عوام کا جینا اجیرن کر دیا ۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ دو سیاسی جماعتوں نے چالیس سال ملک پر حکومت کی اور عوام کے پیسے سے اپنی جیبیں بھریں اوراب کی بار امپورٹڈ وزیر اعظم نے عوام کے ساتھ جو کیا عوام اسے معاف نہیں کریں گے۔ محمود خان نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ رواں سال کی پی ایس ڈی پی سے خیبر پختونخوا کے ترقیاتی منصوبے نکالے گئے اور امپورٹڈ حکومت نے پنجاب سے خیبرپختونخوا آٹے کی ترسیل پربھی پابندی عائد کی تھی۔ علاوہ ازیں وفاقی حکومت کی طرف سے ضم اضلاع کے لوگوں کے لیے صحت کارڈ کی سہولت بھی ختم کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت قبائلی عوام کے لیے اپنے فنڈز سے صحت کارڈ کی سہولت جاری رکھے گی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا، اس نا اہل ٹولے نے وہ بھی چھین لیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان ہی عوام کے لیے امید کی کرن ہیں اور وہ قوم کو کبھی مایوس نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکمران عوام کے پاس جانے کی باتیں کر رہے ہیں مگر انہیں سوچنا چاہئیے کہ وہ کس منہ سے عوام کے پاس جائیں گے ۔ پنجاب سمیت ملک بھر کے عوام نے واضح کر دیا کہ وہ کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے۔ محمود خان نے کہا کہ
عوام سب جانتے ہیں کون ملک کے ساتھ مخلص ہے اور کون صرف ملک کو لوٹنے کے لیے اقتدار میں آتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ملک میں ترقی و خوشحالی کے لیے امپورٹڈ حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا۔ صوبائی وزیر برائے ہاو ¿سنگ ڈاکٹر امجد نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور اپنے محکمے کے تحت جاری منصوبوں پر روشنی ڈالی۔
<><><><><><><>

 

 

وزیراعلیِ کا حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے کے مختلف علاقوں میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ یہاں سے جاری ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ان حادثات میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

دریں اثنا  وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبائی وزیر شاہ محمد وزیر کے بھائی ملک عزت خان وزیر کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیاہے۔ یہاں سے جاری ایک تعزیتی بیان میں وزیر اعلیٰ نے مرحوم کی مغفرت اور سوگوار خاندان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں وہ سوگوار خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
<><><><><>

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
64067

وزیرِ اعظم نے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی

وزیرِ اعظم نے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کیلئے وفاقی وزرا کی کمیٹی تشکیل دے دی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں مون سون بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کیلئے وفاقی وزرا کی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی آئندہ چار دن کے اندر تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کریگی، کمیٹی کی سفارش پر متاثرین کی بحالی کے لئے جامع منصوبہ تشکیل دیا جائے گا جبکہ وزیراعظم نے متاثرہ مکانوں کے معاوضے میں اضافیاورقومی و صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیاں ڈزاسٹر مینجمنٹ کی بجائے ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کی حکمتِ عملی پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ وزارتیں اور ادارے بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں سے رابطہ قائم کرکے مالی معاونت کے حصول کیلئے کوششیں تیز کریں، کراچی میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ میں موجود فنڈ کی فراہمی کیلئے وفاقی حکومت معزز عدالت کو خط لکھے گی۔

 

جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے دوران نقصان کے جائزے کیلئے اجلاس منعقدہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا مفتاح اسماعیل، مولانا ااسعد محمود، مریم اورنگزیب، شیری رحمان، اسرار ترین، امین الحق، شازیہ مری، احسن اقبال، مولانا عبدالواسع، وزیرِ مملکت محمود ہاشم نوتیزئی، معاونینِ خصوصی احد چیمہ، سید فہد حسین، ارکانِ قومی اسمبلی خالد حسین مگسی، اسلم بھوتانی، امین حیدر ہوتی، مولانا عبدالاکبر چترالی، سردار ریاض محمد مزاری، مولانا صلاح الدین ایوبی، محسن داوڑ، غلام مصطفی شاہ، کیسو مال کھیل داس، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے شرکت کی۔وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیرِ اعلی بلوچستان عبدالقدوس بازنجو اور چاروں صوبوں کے چیف سیکٹریز نے اجلاس میں وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس کو حالیہ مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ خطے میں دیگر ممالک کی طرح پاکستان بھی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے شدید متاثر ہو رہا ہے۔چین بنگلہ دیش، افغانستان اور بھارت میں بھی حالیہ مون سون نے شدید تباہی برپا کی ہے۔ اس سال پاکستان میں معمول سے ذیادہ 4 ہیٹ ویوز، شدید پری مون سون اور مون سون بارشیں ہوئیں۔ پری مون سون گزشتہ تیس سال کی اوسط کے مقابلے 67 فیصد جبکہ مون سون بارشیں 193 فیصد زیادہ ہوئیں۔ مون سون بارشوں کا بلوچستان میں تناسب گزشتہ تیس سال کی اوسط کے مقابلے 467 فیصد جبکہ سندھ میں 390 فیصد زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر اب تک اسلام آباد میں 1، بلوچستان میں 106، سندھ میں 90، خیبر پختونخوا میں 69، پنجاب میں 76 گلگت بلتستان میں 8، اور آزاد کشمیر میں 6 اموات ہوئیں جبکہ پورے پاکستان میں زخمیوں کی تعداد 406 ہے۔ اجلاس کو متاثرہ سڑکوں، منہدم ہونے والے رابطہ پْلوں، مکانات اور مویشیوں کے نقصان کے بارے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

 

 

اجلاس کو بتایا گیا کہ این ڈی ایم اے اور متعلقہ پی ڈی ایم ایز کی طرف سے متاثرہ علاقوں میں امداد کارروائیاں جاری ہیں۔ مزید برآں نہ صرف مون سون بارشون سے پہلے ویدر وارننگز باقاعدگی سے دی جاتی رہیں بلکہ فروری سے اس حوالے سے تیاریاں کی گئیں۔ اس کے علاوہ صوبائی انتظامیہ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے کام میں مصروف ہیں۔اجلاس کو متاثرین میں تقسیم کی جانے والی مالی امداد کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے زخمیوں اور متاثرہ گھروں کی امداد کو یکساں کرنے اور بڑھانے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے متاثرہ اور زخمیوں کی امداد کو 50 ہزار سے بڑھا کر 2 لاکھ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ اس کے ساتھ ساتھ جزوی طور پر متاثرہ مکانات کی امداد 25 ہزار سے بڑھا کر اڑھائی لاکھ اور مکمل طور پر متاثرہ گھروں کیلئے امداد 50 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔اس کے علاوہ وزیرِ اعظم نے ضلع رحیم یار خان میں کشتی الٹنے کے متاثرین کو بھی مذکورہ امداد فراہم کرنے کی منظوری دی۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مون سون بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کیلئے وفاقی وزرا کی کمیٹی تشکیل دے دی جو آئندہ چار دن کے اندر تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گی۔ 4 اگست کو کمیٹی کی سفارشوں کی روشنی میں قلیل مدتی، وسط اور طویل مدتی جامع پلان تشکیل دیا جائے گا۔

 

وزیرِ اعظم نے اس موقع پر مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی موجودہ دور کی ایک حقیقت ہے جس کے اثرات پاکستان سمیت پوری دنیا میں تباہی برپا رہے ہیں۔ وفاقی حکومت اس قدرتی آفت کے اثرات سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومتوں کی بھرپور معاونت کرے گی۔ پاکستان ہم سب کہ ذمہ داری ہے، باہمی معاونت سے متاثرہ لوگوں کی مدد کریں گے۔وزیرِ اعظم نے مزید ہدایات جاری کیں کہ قومی و صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز ڈزاسٹر مینجمنٹ کی بجائے ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کی حکمتِ عملی پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ اس کے علاوہ متعلقہ وزارتیں اور ادارے بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں سے رابطہ قائم کرکے مالی معاونت کے حصول کیلئے کوششیں تیز کریں۔وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ کراچی میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ میں موجود فنڈ کی فراہمی کیلئے وفاقی حکومت معزز عدالت کو خط لکھے گی۔ وزیرِ اعظم نے بارشوں اور سیلاب کے دوران این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم ایاور صوبائی حکومتوں کی امدادی کارروائیوں کو سراہا

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64053

وزارت داخلہ نے پنجاب میں گورنر راج کے لئے سمری تیاری کا عمل شروع کر دیا ہے- وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ

وزارت داخلہ نے پنجاب میں گورنر راج کے لئے سمری تیاری کا عمل شروع کر دیا ہے، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ )وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ نے پنجاب میں گورنر راج کے لئے سمری تیاری کا عمل شروع کر دیا ہے، عدالتی فیصلے کے بعدہونے والی گفتگو اور پنجاب میں داخلے پر پابندی لگانے کی باتیں گورنر راج لگانے کے لئے جواز کے طور پر کافی ہیں ،عدالت عظمی کے اختیارات کی کمی کی بات نہیں کررہے، ازخود نوٹس اور بنچ کی تشکیل میں دیگر ججز کو بھی مشاورتی عمل میں شامل کرنے کے لئے امور ریگولیٹ ہونے چاہیں،اس سے عدلیہ کی تکریم اور عزت میں مزید اضافہ ہوا،اگر دوبارہ عمران خان نے مسلح جھتے کے ساتھ اسلام آباد پر پنجاب یا کے پی کے سے چڑھائی کی کوشش کی تو انھیں وہی روکا جائے گا،نواز شریف جلد وطن واپس آئیں گے آئندہ عام انتخابات مہم کی قیادت کرینگے، عدم اعتماد تحریک کے بعد ن لیگ کا فیصلہ تھا کہ الیکشن میں جائیں،اتحادی جماعتوں اور محب وطن لوگوں کے مشورے کے بعد شہباز شریف نے ذمہ داری قبول کی تھی۔ وہ بدھ کو اسلام آبادپولیس لائن میں تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ گزشتہ روز عدالت عظمی کے فیصلے کے بعد جس قسم کی گفتگو کی جاری ہے ایک وکیل ہوتے ہوئے انتہائی افسردہ ہوں، دکھ کی بات ہے کہ ایسی گفتگو ہورہی ہے جس میں وزن اور جواز فراہم ہورہا ہے، بنچ فکسنگ کی باتیں اور ایک سینئر جج کے خط کے مندرجات انتہائی افسوسناک ہیں، یہ ایک لمحہ فکریہ ہے کہ ہم کس طرف جارہے ہیں،معزز اور معتبر اداوں میں اس قسم کی فضا نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ حمزہ شہباز 197ووٹ لیکر وزیراعلی منتخب ہوئے،اسکے بعد منحرف اراکین کے ووٹ نکالے گئے، آرٹیکل 63اے حوالے سے فیصلہ دوسری جماعت کا طالبعلم بھی پڑھ اور سمجھ سکتا ہے۔ عدالت عظمی پہلے پارٹی لیڈر بارے فیصلے سناتی ہے اور پھر پارلیمانی لیڈر بارے فیصلہ آتا ہے،

 

بطور وکیل دیکھ رہا ہوں کہ ان فیصلوں میں زیادہ پائیداری نہیں ہے، عدالت عظمی کے گزشتہ روز کے فیصلے کی روح کے مطابق 25اراکین قومی اسمبلی بحال ہوچکے ہیں،ایسے فیصلوں سے پیچیدگیاں بڑھ، سیاسی عدم استحکام سے معاشی عدم استحکام ہو رہا ہے جس سے ڈالر چھلانگیں لگارہے ہیں،ہم اپنے الفاظ کو محدود کررہے ہیں تا کہ عدالیہ کا احترام یقینی ہو۔ انہوں نے کہا کہ آزاد ،غیر متنازعہ، باعزت اور غیر جانبدار عدلیہ ملک کی بنیادی ضرورت ہے جس کے بعد کے بغیر معاشرہ آکے نہیں بڑھ سکتا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ علما کے ایک وفد کی کابل دورہ اور ٹی ٹی پی سے بات چیت کی اطلاع ہے، یہ دورہ علما کرام کو ذاتی حیثیت میں دورہ ہے،کوئی بھی ایسی کوشش جس سے امن آئے اس کی حمایت کرتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے عدالت عظمی کے اختیارات بارے تجویز بارے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ججز کے اختیارات کی کمی کی بات نہیں کی اور نہ ہی ایسا کچھ تجویز کیا گیا کہ باہر سے کوئی مداخلت ہو، صرف ازخود نوٹس کے معاملے میں ساتھی ججز کی مشاورت، بنچ کی تشکیل میں ساتھی ججز کی مشاورت کے امور کو ریگولیٹ ہونا چاہیے، اس سے عدلیہ کی تکریم اور عزت میں مزید اضافہ ہوا۔

 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا اہم کردار ہوتا ہے،سندھ اور بلوچستان میں اتحادی جماعتوں کی حکومتیں اور صوبوں میں بھی وفاقی ادارے کام کر رہے ہیں،ایسی باتیں کرنے والوں کو شعور نہیں ہے،باتیں عدالتی فیصلے کے بعد ہورہی ہیں اور بعض آوارہ گفتگو کے عادی لوگوں کو میرا پیغام ہے کہ پنجاب میں گورنر راج کی سمری پروزارت داخلہ میں کام شروع ہوچکا ہے،میرے پنجاب پر داخلے پر پابندی ہی گورنر راج کے لئے جواز کے طور پر کافی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق حکومت اور اس میں شامل فرح گوگی اور دیگر کرداروں کے خلاف کرپشن کیسز پر تحقیقات ہورہی ہیں، اینٹی کرپشن بھی معاملات کو دیکھ رہا ہے اور نیب میں بھی اس پر کام ہورہا ہے، ہم سابق حکومت کی طرح ہر روز میڈیا پر آکر یہ نہیں بتائیں گے کل کون سی شخصیت گرفتار ہونے والی ہے، ادارے آزاد اور خودمختار ہیں، تحقیقات کے بعد اگر کیس بنتا ہوا تو بنے گا اور اگر نہ بنتا ہوں تو نہیں بنے گا یہ فیصلہ بھی اداروں نے ہی کرنا ہے، نئے چیئرمین نیب کی تقرری ہوچکی ہے انہی نے فیصلے کرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس، 50ارب کا خزانہ کو ٹیکہ لگا کر 5 ارب روپے کی پراپرٹی بنانے کا جواب تو ابھی تک عمران خان نے نہیں دیا،اس کا حساب تو ہر حال میں دینا پڑے گا۔ایک سوال کیجواب میں انہوں نے کہا کہ اگر دوبارہ عمران خان نے مسلح جھتے کے ساتھ اسلام آباد پر پنجاب یا کے پی کے سے چڑھائی کی کوشش کی تو انھیں وہی روکا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا اختیار ہے،اسکا دفاع بھی کرینگے اور کسی ادارے کو اس ترمیم کا اختیار نہیں دیں گے۔

 

 

رانا ثناء کی گورنر راج لگانے کی دھمکی پر فواد چوہدری کا ردعمل

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ غیر سیاسی لوگ ہیں، عقل نہیں ہے، رانا ثناء اللّٰہ کی پریس کانفرنس دیکھیں، شرم ا?تی ہے، وہ گورنر رولز کی شق پڑھ لیں کہ گورنر راج کن حالات میں لگتا ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی فیصلہ ہے، اسی بینچ کے فیصلے پر عمران خان کو جانا پڑا تھا، فیصلے پر ہمارے تحفظات ہیں، کور کمیٹی میں فیصلہ کرنا ہے کہ اسلام آباد میں کب تبدیلی لانی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ الیکشن کمشنر کی موجودگی میں صاف شفاف انتخابات ممکن نہیں، موجودہ الیکشن کمشنر میں شرم اور حیا ہو تو مستعفی ہوجائیں، اگر ہم نے اس حکومت کو ری ایکٹ کیا تو یہ نہیں رہ سکیں گے، وفاقی حکومت کو فارغ کرنا مشکل نہیں ہے۔فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے بعد پنجاب کی کابینہ حلف اٹھائے گی، تحریک انصاف سوائے سندھ کے پورے ملک میں حکومت قائم کر چکی ہے، تین مہینے پہلے انہی تین ججز نے فیصلہ کیا تھا جس پر عمران خان کو حکومت سے جانا پڑا تھا۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ن لیگ ناراض لیگ بن رہی ہے، دباؤ میں ن لیگ کی پوری قیادت بکھر گئی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کے فریم ورک پر بات ہو، وفاقی حکومت وینٹیلیٹر کے اوپر ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جی بی، آزاد کشمیر، کے پی اور پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت ہے، رانا ثناء اللّٰہ اور مریم اورنگزیب جیسے لوگ غیرسیاسی لوگ ہیں، ن لیگ احمقانہ پالیسی پر گامزن ہے، ان کی سیاست ختم ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے پنجاب میں گورنر راج لگانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر راج کی سمری پر کام شروع کردیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پنجاب میں ان کے داخلے پر پابندی گورنر راج کے نفاذ کا جواز ہو گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63985

صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں مفت کتابوں کی فراہمی کو مقررہ وقت پر یقینی بنایا جائے۔۔وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی

صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں مفت کتابوں کی فراہمی کو مقررہ وقت پر یقینی بنایا جائے۔۔وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے محکمہ تعلیم کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں مفت کتابوں کی فراہمی کو مقررہ وقت پر یقینی بنایا جائے۔ اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی اور تاخیر برداشت نہیں کی جائیگی اور ذمہ داران کے خلاف قانونی کاروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم عام کرنا اور طلباؤطالبات کومفت کتابوں کی فراہمی ہماری حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ اب صوبے کا کوئی بچہ اوربچی تعلیم اور کتاب سے محروم نہیں رہے گا۔ تعلیمی سہولیات دینا موجودہ صوبائی حکومت کا اہم مشن ہے۔ یہ ہدایات انہوں نے صوبے کے سرکاری سکولوں میں مفت کتابوں کی فراہمی کے حوالے سے خیبر پختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن، ٹیکسٹ بک ٹیم، ڈائریکٹر ایجوکیشن حافظ محمد ابراہیم اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیرتعلیم کو صوبے کے سرکاری سکولوں کو مفت کتابوں کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ بریفنگ کے دوران وزیر تعلیم کو بتایا گیا کہ ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے سرکاری سکولوں کو مفت کتابوں کی ترسیل کا عمل مکمل ہوچکا ہے جبکہ ونٹر زون والے وہ سکول جہاں پر سردیوں میں زیادہ چھٹیاں ہوتی ہیں اور انکی موسم گرما کی چھٹیاں 31جولائی کو ختم ہورہی ہیں اور یکم اگست سے سکول کھلیں گے کو کتابوں کی فراہمی مکمل ہے جونہی سکولوں میں طلباء وطالبات آنا شروع ہوجائینگے انکو کتابیں دی جائیگی۔ گرمیوں کے چھٹیوں والے سرکاری سکول جوکہ 15اگست سے کھل رہے ہیں ان کی کتابیں 12اگست تک سکولوں کو فراہم کردی جائیں۔ شہرام خان ترکئی نے سختی سے ہدایت کی کہ کتابوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ داخلہ مہم میں بھی تیزی لائی جائے ہر ضلع کا ایجوکیشن آفیسر اساتذہ کو ٹاسک حوالہ کرے تاکہ کوئی بھی بچہ حصول تعلیم سے محروم نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہر بچے کا حق ہے اور تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ اور قوم ترقی نہیں کرسکتے ہماری حکومت کی شروع دن سے یہی کوشش ہے کہ سرکاری سکولوں میں معیاری اور مفت تعلیم کو فروغ دیاجائے اور آج اللہ کے فضل و کرم سے ہم اس عظیم مقصد میں کافی حد تک کامیاب ہوچکے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63989

صوبے میں کم از کم اجرت 26 ہزار روپے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔صوبائی وزیر قانون

Posted on

صوبے میں اضلاع کی سطح پر ٹال فری نمبرز اور شکایت بکس رکھوائے جائیں تاکہ لوگ اپنی شکایات کو آسانی سے صوبائی حکومت کو پہنچا سکیں۔ چیئرمین صوبائی ٹاسک فورس کمیٹی برائے تحفظ انسانی حقوق شوکت یوسفزئی
صوبے میں کم از کم اجرت 26 ہزار روپے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔صوبائی وزیر قانون فضل شکور خان

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر محنت و ثقافت و چیئرمین صوبائی ٹاسک فورس کمیٹی برائے تحفظ انسانی حقوق، شوکت یوسفزئی کی زیر صدارت کمیٹی کا پہلا اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیر قانون فضل شکور خان، سیکرٹری قانون مسعود احمد، سیکرٹری لیبر روح اللہ، ایڈیشنل سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ محمد جاوید، ایڈیشنل سیکرٹری قانون تبسم، ڈائریکٹر لیبر عرفان خان، ڈپٹی سیکرٹری لاء احسان اللہ، ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن آفتاب آفریدی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں کمیٹی کے قیام، تفتیشی عنوانات، مقاصد اور انسانی حقوق کے تحفظ اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی گئی۔صوبائی وزیر و چیئرمین کمیٹی شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اس کمیٹی کے قیام کا مقصد انسانی حقوق کے تحفظ کو مزید بہتر بنانا اور اس حوالے سے دور جدید کے تقاضوں کے مطابق عوام کے حقوق کی حفاظت کرنا اور ان کو جائز حقوق کی فراہمی ہے۔

 

اجلاس میں متعلقہ حکام کو ہدایت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صوبے میں اضلاع کی سطح پر ٹال فری نمبرز اور شکایت بکس رکھوائے جائیں تاکہ لوگ اپنی شکایات کو آسانی سے صوبائی حکومت کو پہنچا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آگاہی مہم بھی چلائی جائے اور لوگوں کو اس کے بارے میں معلومات بھی فراہم کی جائیں تاکہ وہ اس کے صحیح استعمال سے مستفید ہو ں۔ چیئرمین صوبائی ٹاسک فورس کمیٹی برائے تحفظ انسانی حقوق شوکت یوسفزئی نے کہا کہ تمام اضلاع میں انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کمیٹیاں بنائی جائیں اور یہ کمیٹیاں ہر ماہ انسانی حقوق کے حوالے سے اجلاس بھی منعقد کیا کریں۔انھوں نے مزید ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے صوبے کے تمام اضلاع کی کارکردگی جانچنے کے لئے ہرتین ماہ کے بعد رپورٹ محکمے کو جمع کروائیں تاکہ جمع کردہ رپورٹ کی روشنی میں ان اضلاع میں انسانی حقوق کی مزید بہتری پر کام کیاجا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دس سے پندرہ دن کے اندر اندر ہم نے اس کمیٹی کی بنیاد پر پورے صوبے میں انسانی تحفظ کے حقوق میں واضح بہتری لانی ہوگی۔

 

وزیر محنت و ثقافت نے لیبر ڈیپارٹمنٹ کے حکام کو ہدایت کی کہ سیاحتی مقامات پر ہوٹلوں میں سیاحوں سے زیادہ کرائے کی وصولی، ہوٹلوں میں مزدور کو کم اجرت دینا اور دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کی مکمل مانیٹرنگ کرے اور اس سلسلے میں خلاف ورزی کے مرتکب لوگوں کو قانونی تقاضوں کے مطابق سزا دی جائے تاکہ عوام کو احساس ہو کہ حکومت عوام کے حقوق کی محافظ ہے۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون فضل شکور خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے کئے گئے فیصلوں کو صوبے کے تمام اضلاع میں لاگو کرنا ہے تاکہ صوبائی حکومت کی طرف سے اس ضمن میں مقرر کردہ قوانین کی بالادستی ہو۔ صوبائی وزیر قانون نے حکام کو ہدایت کی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پورے صوبے میں کسی بھی مزدور کو 26 ہزار سے کم اجرت نہ دی جا رہی ہو اور نہ ہی ان سے آٹھ گھنٹوں سے زیادہ کام کروایا جا رہا ہو۔ اگر کوئی بھی ادارہ چاہے سرکاری، نیم سرکاری یا غیرسرکاری ہو اور وہ اس قانون کی خلاف ورزی کرے تو اس کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

chitraltimes shaukat yousufzai

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63976

وفاقی کابینہ نے بجلی کی قیمت میں ساڑھے تین روپے فی یونٹ اضافہ کر دیا

Posted on

وفاقی کابینہ نے بجلی کی قیمت میں ساڑھے تین روپے فی یونٹ اضافہ کر دیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی کابینہ نے بجلی کی قیمت میں ساڑھے تین روپے فی یونٹ اضافہ کر دیا ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے بجلی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے ہیں جس کے تحت بجلی کی قیمتوں میں 26 جولائی سے 3روپے 50 پیسے کا اضافہ ہوگا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اگست سے 3روپے 50 پیسے اور اکتوبر میں 91 پیسے کا اضافہ ہوگا جبکہ نومبر سے توانائی کی قیمتوں میں کمی آنا شروع ہو جائے گی اور دسمبر تک بجلی کا بنیادی ٹیرف 24 روپے تک ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگلے چند ماہ مشکل ہیں غریب ترین صارفین کو تحفظ دیا گیا ہے، غریب ترین شہریوں کے لیے ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔خرم دستگیر نے کہا کہ ایک سے 50 یونٹ، پھر ایک سے 100 یونٹ اور 200 یونٹ تک اضافہ نہیں ہوگا۔وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ اضافے کا بہت سا حصہ فیول سرچارج بن کر بلوں میں آرہا ہے، ٹیرف کی آخری دفعہ معیاد فروری میں کی گئی تھی، فیول سرچارج کی مد میں کمی آگئی ہے یہ ٹیرف کی مد میں ہوگیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63958

ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کیخلاف سماعت، جسٹس اعجازالاحسن اور فاروق نائیک میں دلچسپ مکالمہ

Posted on

ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کیخلاف سماعت، جسٹس اعجازالاحسن اور فاروق نائیک میں دلچسپ مکالمہ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف پرویز الہٰی کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن اور فاروق نائیک میں دلچسپ مکالمہ ہوا ہے۔جسٹس اعجازالاحسن نے فاروق ایچ نائیک سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ نائیک صاحب اگر کچھ بہتری آسکتی ہے تو عدالت سننے کے لیے تیار ہے۔وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ ان مقدمات میں ہم پارٹی پالیسی کے پابند ہوتے ہیں، میں عدالت کی معاونت کرنے کے لیے تیار تھا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دوسری جانب سے وکلاء کارروائی میں حصہ نہیں لے رہے مگر سن رہے ہیں، اقوامِ متحدہ میں جن ممالک کی ممبر شپ نہیں ہوتی وہ سائیڈ پر بیٹھتے ہیں، اس وقت ان کی حیثیت ایسے ہی ہے جیسے اقوامِ متحدہ میں مبصر ممالک کی ہوتی ہے۔سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف پرویز الہٰی کی درخواست پر سماعت میں 2:30 بجے تک کا وقفہ کر دیا۔چیف جسٹس نے وکیل علی ظفر سے کہا کہ قانونی سوالات پر معاونت کریں یا پھر ہم اس بینچ سے الگ ہو جائیں، جو دوست مجھے جانتے ہیں انہیں معلوم ہے کہ اپنے کام کو عبادت کا درجہ دیتا ہوں۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ درخواست کی سماعت کر رہا ہے، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر بھی بینچ میں شامل ہیں۔ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری کے وکیل عرفان قادر نے کہا کہ میرے مؤکل کی ہدایت ہے کہ عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بننا، فل کورٹ کی استدعا مسترد کرنے کے خلاف پاکستان میں مثالی بائیکاٹ ہوا، فل کورٹ سے متعلق فیصلے پر نظرِ ثانی کی درخواست دائر کریں گے۔پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو کارروائی کے بائیکاٹ سے آگاہ کر دیا۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے فاروق نائیک سے کہا کہ آپ تو کیس کے فریق ہی نہیں، ہمارے سامنے فل کورٹ بنانے کا کوئی قانونی جواز پیش نہیں کیا گیا، عدالت میں صرف پارٹی سربراہ کی ہدایات پر عمل کرنے سے متعلق دلائل دیے گئے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ موجودہ کیس میں فل کورٹ بنانے کی ضرورت نہیں، اصل سوال تھا کہ ارکان کو ہدایات کون دے سکتا ہے، آئین پڑھنے سے واضح ہے کہ ہدایات پارلیمانی پارٹی نے دینی ہیں، اس سوال کے جواب کے لیے کسی مزید قانونی دلیل کی ضرورت نہیں۔چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ اس کیس کو جلد مکمل کرنے کو ترجیح دیں گے، فل کورٹ بنانا کیس کو غیرضروری التواء کا شکار کرنے کے مترادف ہے، فل کورٹ بنتا تو معاملہ ستمبر تک چلا جاتا کیوں کہ عدالتی تعطیلات چل رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے میں عدالتی فیصلوں سے واضح ہے کہ پارلیمانی پارٹی کی ہدایات پر عمل کرنا ہوتا ہے، جسٹس عظمت سعید نے فیصلے میں پارٹی سربراہ کی ہدایات پر عمل کرنے کا کہا، فریقین کے وکلاء کو بتایا تھا کہ آئین گورننس میں رکاوٹ کی اجازت نہیں دیتا۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کا کہنا ہے کہ صدر کی سربراہی میں 1988ء میں سپریم کورٹ نے نگران کابینہ کالعدم قرار دی تھی، عدالت کا مو قف تھا کہ وزیرِ اعظم کے بغیر کابینہ نہیں چل سکتی، فل کورٹ کی تشکیل کیس لٹکانے سے زیادہ کچھ نہیں تھا۔چیف جسٹس نے کہا کہ گورننس اور بحران کے حل کے لیے جلدی کیس نمٹانا چاہتے ہیں، آرٹیکل 63 اے کی تشریح میں کون ہدایت دے گا یہ سوال نہیں تھا، تشریح کے وقت سوال صرف انحراف کرنے والے کے نتیجے کا تھا۔وکیل عرفان قادر نے کہا کہ ہم نے آئین و قانون کے مطابق مو قف رکھا ہے، ہم نظرِ ثانی کی اپیل کا بھی حق رکھتے ہیں، نظر ثانی کی اپیل مسترد ہو گئی تو دیکھیں گے، پھر ہم نہیں چاہیں گے کہ نظرِ ثانی کی اپیل یہ بینچ سنے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا 17 میں سے 8 ججز کی رائے کی سپریم کورٹ پابند ہو سکتی ہے؟ فل کورٹ بینچ کی اکثریت نے پارٹی سربراہ کے ہدایت دینے سے اتفاق نہیں کیا تھا، آرٹیکل 63 اے کے کیس میں ہدایات کے معاملے پرکسی وکیل نے کوئی دلیل نہیں دی تھی، عدالت کو پارٹی سربراہ کی ہدایات یا پارلیمانی پارٹی ڈائریکشنز پر معاونت درکار ہے۔چیف جسٹس نے وکیل علی ظفر سے کہا کہ قانونی سوالات پر معاونت کریں یا پھر ہم اس بینچ سے الگ ہوجائیں، جو دوست مجھے جانتے ہیں انہیں معلوم ہے کہ اپنے کام کو عبادت کا درجہ دیتا ہوں، میرے دائیں بیٹھے حضرات نے اتفاقِ رائے سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔

 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ شکر ہے کہ اتنی گریس باقی ہے کہ عدالتی کارروائی سننے کے لیے بیٹھے ہیں۔عدالت نے پرویز الہٰی کے وکیل علی ظفر کو روسٹرم پر بلا لیا۔پرویز الہٰی کے وکیل علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اکیسویں ترمیم کیخلاف درخواستیں فل کورٹ میں 13/4 کے تناسب سے خارج ہوئی تھیں، درخواستیں خارج کرنے کی وجوہات بہت سے ججز نے الگ الگ لکھی تھیں۔علی ظفر نے کہا کہ اکیسویں ترمیم کیس میں جسٹس جواد خواجہ نے آرٹیکل 63 اے کو خلاف آئین قرار دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 63 اے کی کچھ شقوں کو جسٹس جواد ایس خواجہ نے آئین سے متصادم قرار دیا۔علی ظفر کا کہنا ہے کہ جسٹس خواجہ کی رائے تھی آرٹیکل 63 اے ارکان کو آزادی سے ووٹ دینے سے روکتا ہے، انہوں نے فیصلے میں اپنی رائے کی وجوہات بیان نہیں کیں، جسٹس جواد خواجہ کی رائے سے اتفاق نہیں کرتا۔آئین کیا کہتا ہے کہ کس کی ہدایات پر ووٹ دیا جائے؟ چیف جسٹس کا علی ظفر سے سوال۔۔۔چیف جسٹس نے علی ظفر سے سوال کیا کہ آئین کیا کہتا ہے کہ کس کی ہدایات پر ووٹ دیا جائے؟وکیل علی ظفر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق ووٹ کی ہدایات پارلیمانی پارٹی دیتی ہے۔چیف جسٹس نے پھر سوال کیا کہ کیا پارلیمانی پارٹی اور پارٹی سربراہ سے الگ ہے؟علی ظفر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی جماعت اور پارٹی لیڈر دو الگ الگ چیزیں ہیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ آئین کے تحت پارٹی سربراہ پارلیمانی پارٹی کے فیصلے پر عمل درآمد کراتا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی اپنے طور پر تو کوئی فیصلہ نہیں کرتی، جماعت کا فیصلہ پارلیمانی پارٹی کو بتایا جاتا ہے جس کی روشنی میں وہ فیصلہ کرتی ہے۔جسٹس منیب اختر نے سوال کیا کہ پارٹی سربراہ کی کیا تعریف ہے؟ کیا پارٹی سربراہ صرف سیاسی جماعت کا سربراہ ہوتا ہے؟وکیل علی ظفر نے جواب دیا کہ پرویز مشرف کے دور میں پارٹی سربراہ کی جگہ پارلیمانی سربراہ کا قانون آیا تھا، اٹھارہویں ترمیم میں پرویز مشرف کے قانون کو ختم کیا گیا۔پارلیمانی لیڈر والا لفظ کہاں استعمال ہوا ہے؟ جسٹس اعجازالاحسن۔۔جسٹس اعجازالاحسن نے سوال کیا کہ پارلیمانی لیڈر والا لفظ کہاں استعمال ہوا ہے؟پرویز الہٰی کے وکیل نے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002ء میں سیاسی جماعتوں سے متعلق پارلیمانی پارٹی کا ذکر ہوا۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ پارلیمانی پارٹی کی جگہ پارلیمانی لیڈر کا لفظ محض حقائق کی غلطی ہے۔جسٹس اعجاز نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 18 ویں اور 21ویں ترامیم کے کیسز میں آرٹیکل 63 کی صرف شقوں کو دیکھا گیا، آرٹیکل 63 اے سے متعلق پارٹی لیڈر کا معاملہ ماضی میں تفصیل سے نہیں دیکھا گیا۔

 

علی ظفر نے کہا کہ سپریم کورٹ آئین کا جائزہ لے کر قانون میں تبدیلی کا حکم دے سکتی ہے، سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں ترمیم بھی کر سکتی ہے۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیے کہ جج کے بار بار اپنی رائے تبدیل کرنے سے اچھی مثال قائم نہیں ہوتی، جج کی رائے میں یکسانیت ہونی چاہیے، میں اپنی رائے تب ہی بدلوں گا جب ٹھوس وجوہات دی جائیں گی۔پرویز الہٰی کے وکیل علی ظفر کے دلائل مکمل ہو گئے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمٰن نے روسٹرم پر آکر کہا کہ عدالت کی خدمت میں چند گزارشات پیش کرنا چاہتا ہوں۔جسٹس منیب اختر نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ کیا وفاقی حکومت حکمران اتحاد کے فیصلے سے الگ ہو گئی ہے؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرٹیکل 27 اے کے تحت عدالت کی معاونت کروں گا۔چیف جسٹس نے کہا کہ فیصلے میں کوئی غلطی نہ ہوجائے اس لیے سب کو معاونت کی کھلی دعوت ہے۔جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ سوال یہ ہے کہ خط پولنگ سے پہلے پارلیمانی پارٹی کے سامنے پڑھا گیا تھا یا نہیں، عدالت کے سامنے سوال یہ بھی ہے کہ فیصلے کو ٹھیک سے پڑھا گیا یا نہیں۔پی ٹی آئی کے وکیل امتیاز صدیقی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی سربراہ کی ہدایات بروقت آنی چاہئیں، ڈپٹی اسپیکر نے کہا کے مجھے چوہدری شجاعت کا خط موصول ہوا۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چوہدری شجاعت کے وکیل نے کہا کہ خط ارکان کو بھیجا گیا تھا۔جسٹس اعجاز کا کہنا ہے کہ دیکھنا ہو گا کہ ڈپٹی اسپیکر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا غلط استعمال تو نہیں کیا۔تحریکِ انصاف کے وکیل امتیاز صدیقی نے کہا کہ اسمبلی کی تمام کارروائی کا ریکارڈ موجود ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہر ایک کو دعوت ہے کہ عدالت کی معاونت کرے تا کہ آگے غلطی نہ ہو۔پی ٹی آئی وکیل امتیاز صدیقی نے کہا کہ پارٹی ہیڈ کی ہدایات اگر الیکشن سے پہلے ہوں تو کوئی تنازع نہیں، پارٹی ہیڈ کو اگر ووٹ سے متعلق ہدایت کا اختیار ہے تو ہدایات الیکشن سے پہلے آنی چاہئیں،

 

وزیر اعلیٰ کے الیکشن میں چوہدری شجاعت کی ہدایات پولنگ کے بعد آئیں۔اس کے ساتھ ہی پی ٹی آئی کے وکیل امتیاز صدیقی کے دلائل مکمل ہو گئے۔قانون دان، پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم نے معیشت کا، مسئلہ کشمیر کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوائے این آر او کے پی ڈی ایم نے دیگر سب چیزوں کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کے صاحبزادے مونس الہٰی ق لیگ کے ایم پی ایز کے ہمراہ سپریم کورٹ پہنچ گئے۔صحافی نے مونس الہٰی سے سوال کیا کہ کوئی بڑا فیصلہ ا?ئیگا؟ بائیکاٹ کا کیا اثر پڑے گا؟مونس الہٰی نے کہا کہ بائیکاٹ کام شروع ہونے سے پہلے ہوتا ہے، کام شروع ہونے کے بعد کون بائیکاٹ کرتا ہے۔تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی سپریم کورٹ پہنچ گئے۔شاہ محمود قریشی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم مسترد شدہ قیادت ہے ان کے خلاف عدالت سے رجوع کی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم عدلیہ کو کیا مسترد کرے گی، انہیں قوم نے مسترد کر دیا ہے۔پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے سامنے پیش ہو کر بتائیں گے کہ کیا کررہے ہیں۔صحافی نے فاروق ایچ نائیک سے سوال کیا کہ عدالت کو بتائیں گے کہ بائیکاٹ کر دیا؟فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میڈیا کو نہیں بتاسکتے، عدالت کو بتائیں گے۔سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس کی سماعت کا حکم نامہ جاری کر دیا۔سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ فل کورٹ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے، فل کورٹ تشکیل نہ دینے کی تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔

 

حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز، ڈپٹی اسپیکر اور دیگر وکلاء کی طرف سے مزید وقت مانگا گیا، فریق دفاع کے وکلاء کی مزید وقت کی استدعا منظور کی جاتی ہے۔سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا کہ تمام وکلاء 26 جولائی کو مقدمے کی تیاری کر کے آئیں۔گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے فل کورٹ بنانے کی تمام درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔عدالت نے کہا تھا کہ فل کورٹ نہ بنانے کی تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ معاملے کی بنیاد قانونی سوال ہے کہ ارکانِ اسمبلی کوہدایت پارٹی سربراہ دے سکتا ہے یا نہیں؟دوسری جانب حکومت نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں اسپیکر کی رولنگ کے خلاف درخواستوں کی عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔حکمراں اتحاد کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے کیس میں سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ 3 ججوں کے بجائے فل بینچ سماعت کرے، تاہم عدلیہ نے غور کے بجائے مطالبہ مسترد کر دیا۔تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم رہنماو?ں کی پریس کانفرنس کا ایک ایک جملہ توہینِ عدالت ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدالتی کارروائی مکمل ہونے کے بعد کہا گیا کہ بائیکاٹ کریں گے، ایگزیکٹو نے عدلیہ پر حملہ کیا ہے۔

منگل کی شام ڈپٹی اسپیکر کے رولنگ کے خلاف دایردرخواست کا فیصلہ سناتے عدالت نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کو خلاف قانون قرار دیتے ہویے اسے کالعدم قرار دیا اور پرویز الہی کو آج رات بارہ سے پہلے حلف  لینے کی ہدایت کردی گی۔

 

بائیکاٹ کرنے والے شائستگی کا مظاہرہ کریں، عدالتی کارروائی سنیں، چیف جسٹس

اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے ہیں کہ عدالتی بائیکاٹ کرنے والے شائستگی کا مظاہرہ کریں، عدالتی کارروائی سنیں۔چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی رولنگ کیس کی سماعت کی۔ڈپٹی اسپیکر کے وکیل عرفان قادر عدالت میں پیش ہوئے اور حکومتی بائیکاٹ سے متعلق بتایا کہ مجھے کہا گیا ہے عدالتی کارروائی کا مزید حصہ نہیں بنیں گے، ہم فل کورٹ درخواست مسترد کرنے کے حکم کیخلاف نظر ثانی دائر کرینگے۔یہ کہہ کر عرفان قادر سپریم کورٹ سے واپس چلے گئے۔ وکیل فاروق ایچ نائیک پیش ہوئے اور کہا کہ پی پی پی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوگی۔چیف جسٹس نے کہا کہ فل کورٹ کی تشکیل کیس لٹکانے سے زیادہ کچھ نہیں تھا، ستمبر کے دوسرے ہفتے سے پہلے ججز دستیاب نہیں، گورننس اور بحران کے حل کیلئے جلدی کیس نمٹانا چاہتے ہیں، آرٹیکل 63 اے کے مقدمہ میں پارلیمانی پارٹی کی ہدایات کا کوئی ایشو نہیں تھا۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالت کے سامنے 8 جج کے فیصلہ کا حوالہ دیا گیا، آرٹیکل 63 اے سے متعلق 8 ججز کا فیصلہ اکثریتی نہیں ہے، جس کیس میں 8 ججز نے فیصلہ دیا وہ 17 رکنی بینچ تھا، آرٹیکل 63 سے فیصلہ 9 رکنی ہوتا تو اکثریتی کہلاتا، فل کورٹ بنچ کی اکثریت نے پارٹی سربراہ کے ہدایت دینے سے اتفاق نہیں کیا تھا۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا کہ موجودہ کیس میں فل کورٹ بنانے کی ضرورت نہیں ہے، کیا سترہ میں سے آٹھ ججز کی رائے کی سپریم کورٹ پابند ہو سکتی ہے؟۔

 

چیف جسٹس نے پرویز الہی کے وکیل علی ظفر کو ہدایت کی کہ قانونی سوالات پر عدالت کی معاونت کریں، دوسرا راستہ ہے کہ ہم بینچ سے الگ ہو جائیں، عدالتی بائیکاٹ کرنے والے گریس (شائستگی) کا مظاہرہ کریں، بائیکاٹ کردیا ہے تو عدالتی کارروائی کو سنیں، دوسرے فریق سن رہے ہیں لیکن کارروائی میں حصہ نہیں لے رہے، اس وقت انکی حیثیت ایسے ہی ہے جیسے اقوام متحدہ میں مبصر ممالک کی ہوتی ہے۔علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 21 ویں ترمیم کیخلاف درخواستیں 13/4 کے تناسب سے خارج ہوئی تھیں، اس کیس میں جسٹس جواد خواجہ نے آرٹیکل 63 اے کو خلاف آئین قرار دیا تھا، ان کی رائے تھی کہ آرٹیکل 63 اے ارکان کو آزادی سے ووٹ دینے سے روکتا ہے، ان کی رائے سے اتفاق نہیں کرتا۔چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا پارلیمنٹری پارٹی، پارٹی سربراہ سے الگ ہے؟۔ وکیل نے جواب دیا کہ پارلیمانی جماعت اور پارٹی لیڈر دو الگ الگ چیزیں ہیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ پارلیمانی لیڈر والا لفظ کہاں استعمال ہوا ہے؟۔ وکیل علی ظفر نے جواب دیا کہ 2002 میں سیاسی جماعتیں کے قانون میں پارلیمانی پارٹی کا ذکر ہوا۔ جسٹس اعجازالااحسن نے کہا کہ پارلیمنٹری پارٹی کی جگہ پارلیمانی لیڈر کا لفظ محض غلطی تھی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ عدالت کی خدمت میں چند گزارشات پیش کرنا چاہتا ہوں۔

 

جسٹس منیب اختر نے پوچھا کہ کیا حکمران اتحاد کے بائیکاٹ کے فیصلے سے وفاقی حکومت الگ ہوگئی ہے؟۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آرٹیکل 27 اے کے تحت عدالت کی معاونت کروں گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کی معاونت کیلئے سب کو ویلکم کرینگے۔جسٹس اعجازالاحسن نے پوچھا کہ کیا ووٹنگ سے پہلے چوہدری شجاعت کا خط پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پڑھا گیا یا نہیں۔سپریم کورٹ نے سماعت میں ڈھائی بجے تک وقفہ کردیا۔علاوہ ازیں ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں سپریم کورٹ نے گزشتہ روز کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔ تحریری حکمنامہ تین صفحات پر مشتمل ہے جس میں فیصلہ سنایا گیا کہ دوران سماعت فریقین کے وکلا نے فل کورٹ کے حوالے سے گزارشات کیں، ہم نے وکلا کو فل کورٹ کے حوالے سے گھنٹوں سنا۔فیصلے میں کہا گیا کہ کیس میں صرف ایک ہی قانونی نکتہ شامل ہے، کہ آیا 63 ون بی کے تحت پارلیمانی سربراہ ہدایات جاری کر سکتا ہے یا پارٹی کا سربراہ، شجاعت حسین، پیپلز پارٹی اور ڈپٹی اسپیکر کے وکلا نے پارٹی ہیڈ کے ہدایات جاری کرنے کے حق میں دلائل دیے۔تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ کیس تفصیلی سننے کے بعد فل کورٹ بھجوانے کی حد تک استدعا مسترد کرتے ہیں، دوران سماعت فریقین کے وکلا نے گزارشات کے لیے مذید مہلت کی استدعا کی جسے منظور کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
63956

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی زیرِ صدارت اجلاس، ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا

Posted on

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی زیرِ صدارت اجلاس، ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا

سوات (نمائندہ چترال ٹائمز) کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کی زیرِ صدارت اضلاع کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس کمشنر آفس سیدوشریف میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع سے ڈپٹی کمشنرز شریک ہوئے۔ اجلاس میں ریونیو امور کے حوالے سے مختلف اہداف کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنرز نے اجلاس میں ریونیو امور کے حوالے سے کارکردگی اور مختلف تجاویز پیش کیں۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے ملاکنڈ ڈویژن کے اضلاع کی مجموعی کارکردگی کو سراہا اور ریونیو امور کے حوالے سے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کرنے کے احکامات جاری کئے۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا تھا کہ عوامی سہولت کے پیشِ نظر ریونیو کورٹ کیسسز بروقت نمٹائی جائیں۔

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کا کہنا تھا کہ عوامی مفاد کے منصوبوں سے متعلق اراضی کے حصول میں تیزی لائی جائے۔ اجلاس میں گڈ گورننس فریم ورک، سروس ڈیلیوری سنٹرز کا قیام اور لینڈ کمپیوٹرائزیشن میں پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری ٹو کمشنر محمد علی نے پیشرفت پر اجلاس کو بریف کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مختلف اضلاع میں 16 سروس ڈیلیوری سنٹرز قائم کئے جارہے ہیں جن میں سے 11 پر کام مکمل اور پانچ پر پیشرفت جاری ہے۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے لینڈ کمپیوٹرائزیشن کے کام میں تیزی لانے اور اس ضمن میں مسائل دور کرنے کے احکامات جاری کئے۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کا کہنا تھا کہ کمپیوٹر سے متعلق مہارت پر پٹواریوں کی بھی تربیت کی ضرورت ہے اور ان کی ٹریننگ پروگرامز میں شمولیت یقینی بنائی جائے۔

اجلاس کو پاکستان سیٹیزن پورٹل اور اضلاع میں کھلی کچہریوں میں عوامی شکایات کے حل میں پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اس ضمن میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی کا کہنا تھا کہ اداروں پر عوام کے اعتماد کا انحصار مسائل کی نشاندہی اور بروقت ازالے پر ہے۔ انہوں نے عوامی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے احکامات جاری کئے۔ اجلاس میں انسدادِ تجاوزات مہم کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن شوکت علی یوسفزئی نے سٹیٹ لینڈ کو ہر صورت تجاوزات اور قبضے سے پاک کرنے اور اس ضمن میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے پر زور دیا اور کہا کہ سٹیٹ لینڈ نہ صرف واگزار کی جائے بلکہ استعمال میں لانے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں۔

chitraltimes commissioner malakand division shoukat yousufzai chairing performance meeting

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63951

ڈپٹی اسپیکررولنگ کیس؛ فل کورٹ بنانے کیلئے مزید قانونی وضاحت درکار ہے، سپریم کورٹ

Posted on

ڈپٹی اسپیکررولنگ کیس؛ فل کورٹ بنانے کیلئے مزید قانونی وضاحت درکار ہے، سپریم کورٹ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سپریم کورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخابی عمل میں ڈپٹی اسپیکر رولنگ کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ فل کورٹ بنانے معاملے پر آج فیصلہ ہو گا یا نہیں اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے کیونکہ فل کورٹ بنانے کے لیے مزید قانونی وضاحت درکار ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیخلاف پرویز الہی کی درخواست پر سماعت کررہا ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فل کورٹ بہت سنجیدہ اور پیچیدہ معاملات میں بنایا جاتا ہے، یہ معاملہ پیچیدہ نہیں ہے۔قبل ازیں اسی کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ بار کے سابق صدر لطیف آفریدی نے مؤقف اپنایا تھا کہ موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں تمام بار کونسلز کی جانب سے فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔وفقہ سے قبل سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 63 اے کا مطلب ہے ہدایات پارلیمانی پارٹی سے آئے گی۔پیپلز پارٹی، جمیعت علماء اسلام اور چوہدری شجاعت حسین نے وزیراعلیٰ پنجاب کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کرتے ہوئے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کردی۔

 

عدالت نے چوہدری شجاعت اور پیپلز پارٹی کو بھی فریق بننے کی اجازت دے دی۔سماعت میں سابق صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی روسٹرم پر آ گئے اور آرٹیکل 63 اے کی تشریح پر نظرثانی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آئینی بحران سے گریز کیلیے فل کورٹ تشکیل دیا جائے جو تمام مقدمات کو یکجا کرکے سنے۔ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کے وکیل عرفان قادر نے بھی عدالت سے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کر دی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کن نکات پر فل کورٹ سماعت کرے؟۔ عرفان قادر نے کہا کہ میرے ذہن میں کافی ابہام ہے۔چیف جسٹس نے عرفان قادر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ میرے مطابق ہمارے فیصلے میں کوئی ابہام نہیں ہے، اگر آپ نے ہماری بات نہیں سننی تو کرسی پر بیٹھ جائیں۔ عرفان قادر نے کہا کہ آپ یہ مت سمجھیں ہم یہاں لڑائی کرنے آئے ہیں، عدالت تسلی رکھے ہم صرف یہاں آپکی معاونت کیلیے آئے ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ کیا ڈیکلریشن اور پارلیمانی پارٹی کو ہدایت ایک ہی شخص دے سکتا ہے؟، آرٹیکل 63 اے کا سادہ مطلب ہے کہ ہدایات پارلیمانی پارٹی سے آئے گی۔وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز کے وکیل منصور اعوان نے کہا کہ جسٹس شیخ عظمت سعید کے 8 رکنی فیصلے کے مطابق پارٹی سربراہ ہی سارے فیصلہ کرتا ہے، ڈپٹی اسپیکر نے عدالتی فیصلے کے اس نکتے کا حوالہ دیا کہ پارٹی پالیسی کیخلاف ووٹ مسترد ہوجائے گا۔

 

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پارٹی ہدایت اور ڈیکلریشن دو الگ الگ چیزیں ہیں۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پارٹی سربراہ ڈائریکشن دیتا ہے، ڈپٹی اسپیکر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیکر رولنگ دی، آرٹیکل 63 اے کے اصل ورڑن میں دو تین زاویے ہیں، پارٹی پالیسی میں ووٹ کاسٹ کرنے سے متعلق دو الگ اصول ہیں، 18ویں ترمیم سے پہلے ا?رٹیکل 63 اے پارٹی سربراہ کی ہدایات کی بات کرتا تھا، 18ویں ترمیم کے بعد پارٹی لیڈر کو پارلیمانی پارٹی سے بدل دیا گیا، پہلے پارلیمانی پارٹی اور پارٹی سربراہ کے اختیارات میں ابہام تھا، ترمیم کے بعد آرٹیکل 63 اے میں پارلیمانی پارٹی کو ہدایت کا اختیار ہے۔حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ 63 اے پر فیصلہ ماضی کی عدالتی نظیروں کے خلاف ہے، سپریم کورٹ آرٹیکل 63 اے کے معاملے پر فل کورٹ تشکیل دے، اگر پانچ رکنی بنچ کو لگتا ہے ماضی کا عدالتی فیصلہ غلط تھا تو فل بنچ ہی فیصلہ کر سکتا، آرٹیکل 63 اے کے مختصر فیصلے میں پارٹی سربراہ اور پارلیمانی پارٹی پر بحث موجود نہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 63 اے کی نظرثانی درخواستوں میں صرف ووٹ مسترد ہونے کا نکتہ ہے، پارلیمانی پارٹی ہدایت کیسے دے گی یہ الگ سوال ہے، ہدایت دینے کا طریقہ پارٹی میٹنگ ہوسکتی ہے یا پھر بذریعہ خط، میرے نزدیک مختصر فیصلہ بڑا واضح ہے۔منصور اعوان نے دلائل دیے کہ چار سیاسی جماعتوں کے سربراہ پارلیمانی پارٹی کا حصہ نہیں ہیں،

 

مثلا جے یو آئی ف پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان کے نام پر ہے، لیکن وہ پارلیمانی پارٹی کا حصہ نہیں ہیں، عوام میں جواب دہ پارٹی سربراہ ہوتا ہے پارلیمانی پارٹی نہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ منحرف رکن کیخلاف پارٹی سربراہ ہی ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کرتا ہے، مگر ووٹ کس کو ڈالنا ہے یہ ہدایت پارلیمانی پارٹی دے گی اور ریفرنس سربراہ بھیجے گا، برطانیہ میں تمام اختیارات پارلیمانی پارٹی کے ہوتے ہیں، پارلیمان کے اندر پارٹی سربراہ کا کوئی کردار نہیں ہوتا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے عدالتی فیصلہ درست مانتے ہوئے ہی رولنگ میں اس کا حوالہ دیا تھا، یعنی ووٹ مسترد ہونے کی حد تک عدالتی فیصلہ تسلیم شدہ ہے، سوال صرف ڈپٹی اسپیکر کی تشریح کا ہے کہ درست کی یا نہیں، آئین واضح ہے کہ ارکان کو ہدایت پارلیمانی پارٹی دے گی، آپ کا مؤقف ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی تشریح درست ہے، اگر عدالتی فیصلہ غلط ہے تو ووٹ مسترد بھی نہیں ہو سکتے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے روسٹرم پر آکر کہا کہ اہم ہدایات ملی ہیں ان سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں، لیکن ججز نے ان سے کہا کہ ہدایات سے آگاہ اپنے وکیل کو کری۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق خط ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا حصہ تھا۔اعظم نذیر تارڑ نے کارروائی میں پھر مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ منصور اعوان نوجوان اور ان کے کندھوں پر بہت بوجھ ہے۔

 

عدالت نے منصور اعوان کو وزیر قانون سے ہدایات لینے سے روکتے ہوئے کہا کہ منصور اعوان بہت بہترین دلائل دے رہے ہیں، وزیراعلی پنجاب کے وکیل وزیر قانون سے کیسے ہدایات لے سکتے ہیں۔منصور اعوان نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے پہلے انتخابات میں پی ٹی آئی کو ہدایات عمران خان نے دی تھیں، الیکشن کمیشن نے عمران خان کی ہدایات پر ارکان کو منحرف قرار دیا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ منحرف ارکان اور اس کیس کے حقائق مختلف ہیں، منحرف ارکان کا موقف تھا ہمیں شوکاز اور ہدایات نہیں ملیں، یہاں ایشو مختلف ہے، تمام 10 ممبران نے ووٹ کاسٹ کیا، کسی رکن نے دوسری طرف ووٹ نہیں ڈالا۔منصور اعوان نے کہا کہ عدالت نے اگر منحرف ارکان کی اپیلیں منظور کر لیں تو کیا ہوگا، اس سے یہ ہوگا کہ 25 ووٹ جو حمزہ کے نکالے گئے وہ دوبارہ شامل کرنا پڑیں گے، اس لیے فل کورٹ میں متعلقہ مقدمات کو یک جا کر سنا جائے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ق لیگ کی پارلیمانی پارٹی اجلاس اور ہدایت پر کوئی تنازع نہیں، کیا پارٹی سربراہ پارلیمانی پارٹی اجلاس کا فیصلہ تبدیل کر سکتا ہے؟۔چیف جسٹس نے کہا کہ فل کورٹ نہ بنانے سے دیگر مقدمات پر عدالت کا فوکس رہا، مقدمات پر فوکس ہونے سے ہی زیر التواء کیسز کم ہو رہے ہیں۔

 

پرویز الہی کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے بڑا کلیئر ہے، پارٹی سربراہ کو پارلیمانی پارٹی کی ہدایات کے مطابق ڈیکلیریشن دینی ہوتی ہے، پارلیمانی پارٹی کی ہدایت تسلیم کرنا ہی جمہوریت ہے، فل کورٹ سے عدالت کو دوسرا سارا کام روکنا پڑتا ہے، حکومت چاہتی ہے کہ حمزہ شہباز عبوری وزیراعلی زیادہ سے زیادہ دیر رہیں، عدالت نے تحریک عدم اعتماد کیس چار دن میں ختم کر دیا تھا۔علی ظفر نے کہا کہ دیگر مقدمات اس کیس کیساتھ نتھی کرنے سے صرف وقت ضائع ہوگا، سابق بار صدور کا آنا اور دلائل دینا سمجھ سے بالاتر تھا، منحرف ارکان کی اپیلیں اور نظرثانی اس کیس سے منسلک کرنا ذیادتی ہوگی، بحران ختم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ جلد فیصلہ کیا جائے۔چیف جسٹس پاکستان نے پوچھا کہ چوہدری شجاعت حسین کا خط کب اراکین تک پہنچا؟۔

 

وکیل علی ظفر نے جواب دیا کہ چوہدری شجاعت حسین کا خط ق لیگ کے اراکین تک نہیں پہنچا تھا۔تحریک انصاف کے وکیل امتیاز صدیقی نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر رولنگ میں لکھا گیا کہ مجھے ابھی چوہدری شجاعت کا خط ملا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کو خط کسی نے آ کر نہیں دیا تھا، ڈپٹی اسپیکر اجلاس کیلئے آئے تو خط انکی جیب میں تھا۔سپریم کورٹ نے فل کورٹ کے نکتے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ فیصلہ آج شام کو سنایا جائیگا کہ یہی بینچ کیس سنے گا یا فل کورٹ۔وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو سپریم کورٹ نے فیصلہ نہیں سنایا بلکہ وکلا کو میرٹس پر دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فل کورٹ پر مزید دلائل سننا چاہتے ہیں، چیزوں کی مزید وضاحت چاہتے ہیں، کیس کو میرٹ پر سننے کے بعد دیکھیں گے کہ فل کورٹ ہونا چاہیے یا نہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ سنجیدہ مسئلہ ہے، ہم اس کیس کو مزید سننا چاہتے ہیں، آج تک جن کیسز میں فل کورٹ بنایا گیا وہ نہایت اہمیت کے معاملے تھے، 21 ویں آئینی ترامیم، چیف جسٹس کو ہٹانا، عدلیہ کی آزادی کے معاملات شامل تھے، پانچ ججوں کے ساتھ ہم نے وزیراعظم کو گھر بھیجا ہے، اس عدالت نے ضمیر کے ساتھ فیصلہ کرنا ہے، اگر یہ معاملہ تجاوز کا ہوا تو ممکن ہے فل کورٹ میں جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63918

صوبے بھر میں کورونا ویکسینیشن کے لئے مقرر کردہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جائے، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

Posted on

صوبے بھر میں کورونا ویکسینیشن کے لئے مقرر کردہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جائے، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش
کورونا وائرس سے بچاو کیلئے ویکسینیشن انتہائی اہم ہے، چیف سیکرٹری
عوام ویکسینیشن مہم کے دوران ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کریں۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے ہدایت کی ہے کہ صوبہ بھر میں کورونا ویکسینیشن کے لئے مقرر کردہ اہداف کے حصول کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ کورونا سے بچاؤ کے لئے ویکسینیشن انتہائی اہم ہے عوام ویکسینیشن مہم کے دوران ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کریں۔ چیف سیکرٹری نے یہ ہدایات صوبے بھر میں جاری ایک ماہ پر محیط کورونا ویکسینیشن مہم بارے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ اجلاس میں متعلقہ ڈویژنل کمشنرز، ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت، کوارڈینیٹر ای او سی اور تمام متعلقہ ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔  چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے ہدایت کی کہ حالیہ کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر ویکسینیشن مہم میں تیزی لائی جائے۔

 

اجلاس کو ویکسینیشن پلان کے بارے بتایا گیا کہ 25 جولائی سے 25 اگست تک ایک ماہ پر محیط کورونا  ویکسینیشن مہم صوبے بھر میں چلائی جارہی ہے مہم کے دوران تقریبا پچاس لاکھ افراد کو ویکسین لگانے کا ہدف رکھا گیا ہے جبکہ روزانہ کی بنیاد پر  158،439 افراد کی ویکسینیشن کا ہدف رکھا گیا ہے اسی طرح روزانہ 277،472 افراد کو بوسٹر ڈوز لگائے جائیں گے۔ اس موقع پر ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے ہداہات جاری کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر ویکیسینیشن ہدف کی حصولی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز و دیگر متعلقہ اداروں کے اہداف کی حصولی کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے اجلاس کے شرکاء سمیت تمام ضلعی افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ افسران روزانہ کی بنیاد پر ویکسینیشن مہم سے متعلق اجلاس بلایا کریں اور رپورٹ چیف سیکرٹری آفس ارسال کیا کریں۔

 

دریں اثناء چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے حالیہ مون سون بارشوں کے حوالے سے بھی اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے تمام ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو حالیہ مون سون بارشوں کے دوران پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال اور لینڈ سلائڈنگ کی اطلاعات کے پیش نظر الرٹ رہنے کی ہدایت کی۔ ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے بارش کے باعث سیلاب اور ندی نالوں میں طغیانی جیسی صورتحال سے بروقت نمٹنے کے لیے چوبیس گھنٹے تیار رہیں۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں شاہراوں کی بحالی کے لئے فوری اور بروقت اقدامات اٹھائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63913

خیبر پختونخواہ سسٹم آف ٹیکنکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کے تحت چلنے والے باقی ماندہ 17  ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس کے پی ٹیوٹا کی تحویل میں دینے کی منظوری دی گئی

Posted on

 

خیبر پختونخواہ سسٹم آف ٹیکنکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کے تحت چلنے والے باقی ماندہ 17  ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس کے پی ٹیوٹا کی تحویل میں دینے کی منظوری دی گئی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا 19 واں اجلاس گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں گزشتہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کے سلسلے میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور اجلاس کے ایجنڈا آئٹمز پر تفصیلی غور و خوص کے بعد بعض کی منظور دی گئی۔

سیکرٹری قانون مسعود احمد، سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقی شاہ محمود، سیکرٹری  انڈسٹری ثاقب رضا اور بورڈ کے دیگر اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو گزشتہ بورڈ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کے پی ٹیوٹا ریگولیشز 2020 میں ترامیم سمیت دیگر تمام فیصلوں پر عملدرآمد کیا گیا ہے۔ بورڈ اجلاس میں خیبر پختونخواہ سسٹم آف ٹیکنکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کے تحت چلنے والے باقی ماندہ 17  ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس کے پی ٹیوٹا کی تحویل میں دینے کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ کے پی ٹیوٹا میں مختلف کیڈر کے تحت بھرتی کیے گئے عملے کی مستقلی اور ضم اضلاع میں نئی آسامیوں کی تخلیق سے متعلق ایجنڈا آئٹمز پر غور و خوص کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ صنعت اور خزانہ سمیت تمام متعلقہ محکمے آپس میں مل بیٹھ کر معاملات طے کر کے 15 دن کے اندر معاملہ حتمی منظوری کے لیے پیش کریں۔

 

مزید  برآں کے پی ٹیوٹا کے لیے مانیٹرنگ اینڈ ایوالویشن  کمیٹی کی تشکیل کی بھی  منظوری دی گئی ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت ٹیکنیکل تعلیم کے فروغ کے لیے نتیجہ خیز اقدامات اٹھا رہی ہے جس کا مقصد صوبے میں نوجوانوں کو ہنر مند بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں قائم ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹس کو عصری تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے حصول میں کوئی دقت پیش نہ آئے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
63874