Chitral Times

 سونے کی کان کنی کی مشہور ریکوڈک کیس میں کینیڈین کمپنی و دیگر کو نوٹس

 سونے کی کان کنی کی مشہور ریکوڈک کیس میں کینیڈین کمپنی و دیگر کو نوٹس

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )سپریم کورٹ نے ریکوڈک صدارتی ریفرنس میں کینیڈا کی مائننگ فرم بیرک گولڈ کمپنی کو نوٹس جاری کر دیا۔ریکوڈک معاہدے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔عدالت عظمیٰ نے بلوچستان حکومت، او جی ڈی سی ایل، پاکستان پیٹرولیم کمپنی اور گورنمنٹ ہولڈنگ کمپنی کو بھی نوٹس جاری کر دیے جبکہ پاکستان بار کونسل کو بھی معاونت کے لیے نوٹس جاری کر دیا گیا۔دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ ریکوڈک کیس میں اب تک کے معاہدوں اور معاملات کی تفصیلات پیش کروں گا،

 

حکومت بلوچستان نے 1993 میں چاغی ہل جوائنٹ وینچر معاہدہ کیا، سال 2000 میں ٹیتھیان کاپر کمپنی نے 240 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی، سونے کی کانکنی کے معاہدے کے خلاف 2006 میں بلوچستان ہائیکورٹ میں آئینی درخواست آئی جو خارج ہوئی۔ایڈشنل اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ سپریم کورٹ نے 2013 میں چاغی ہل جوائنٹ وینچر کو غیر قانونی قرار دیا، ٹیتھیان کاپر کمپنی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں عالمی عدالتوں سے رجوع کیا لیکن عالمی عدالتوں نے پاکستان پر جرمانہ عائد کیا جو 9 ارب ڈالرز سے زیادہ کا ہے، ریکوڈک کے مجوزہ معاہدے کے تحت حکومت پاکستان کو 25 فیصد اور بیرک گولڈ کمپنی کو 50 فیصد شیئر ملے گا۔

 

جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ حکومت بلوچستان کو ریکوڈک معاہدے سے کیا شیئر ملے گا؟ بیرک گولڈ کمپنی کو 50 فیصد شیئر کیوں مل رہا ہے؟ ریکوڈک اصل میں ملکیت کس کی ہے؟ایڈشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت بلوچستان کو 25 فیصد شیئر مل رہا ہے جبکہ ان کی ادائیگی وفاقی حکومت کر رہی ہے، ریکوڈک معاہدے سے 104 ارب ڈالرز کا منافع آئے گا جبکہ وفاق اور حکومت بلوچستان کو ریکوڈک معاہدے سے 62 فیصد منافع ملے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹیتھیان کاپر کمپنی کو اتنی بڑی سرمایہ کاری کے لیے ٹھوس یقین دہانی چاہیے، اگر عدالت اجازت نہیں دیتی تو پاکستان کو 9 ارب ڈالرز ادا کرنا ہوں گے۔

 

جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ حکومت پاکستان 9 ارب ڈالرز کہاں سے ادا کرے گی؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پہلے ہی پاکستان پی آئی اے کیس میں روزویلٹ ہوٹل بچا رہا ہے، اگر 9 ارب ڈالرز کی ادائیگی کرنا پڑی تو پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری نہیں ہو سکے گی۔سپریم کورٹ نے ایڈشنل اٹارنی جنرل کو کیس میں عدالتی معاونین کے نام تجویز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت یکم نومبر تک ملتوی کر دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67359

وزیراعظم کا سینیر صحافی ارشد شریف کے قتل پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ

Posted on

وزیراعظم کا سینیر صحافی ارشد شریف کے قتل پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعظم شہباز شریف نے سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے وڈیو بیان میں کہا کہ کل کینیا میں ہمارے صحافی ارشد شریف کا جو اندوہناک واقعہ پیش آیا ہے وہ انتہائی قابل مذمت ہے اور عوام اس پر افسردہ ہیں۔ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اس واقعہ کی اعلیٰ عدالتی کمیشن سے شفاف تحقیقات کروائیں گے اور اس کے لیے ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے لیے درخواست دیں گے۔شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہم کابینہ سے اس فیصلے کی توثیق کروائیں گے۔قوم کو یقین دلاتا ہوں اس واقعہ کی بے لاگ اور شفاف تحقیق ہوگی اورحقائق پوری قوم کے سامنے لائے جائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں نے کل سعودی عرب روانہ ہونے سے پہلے کینیا کے صدر سے بات کی اور گزارش کی کہ وہ ہمیں تحقیقاتی رپورٹ فورا بھجوائیں اور ارشد شریف کی میت پاکستان بھجوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے یقین دلایا کہ وہ اس معاملے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے اورمجھ سے اظہارہمدردی کیا۔سینئر صحافی اور اینکر ارشد شریف کو اتوار کی رات کینیا میں پولیس نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ ان کی اہلیہ جویریہ صدیق کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کی میت آج پاکستان پہنچے گی اور تدفین جمعرات کو اسلام آباد کے ایچ الیون قبرستان میں ہوگی۔

 

افواج پاکستان نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے معاملے کی اعلی سطحی تحقیقات کی جائیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاک فو ج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ افواج پاکستان نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے معاملے کی اعلی سطحی تحقیقات کی جائیں،بغیر کسی ثبوت کے بار بار کوئی نہ کوئی جواز بنا کر ادارے کی جانب الزام تراشی شروع کی جاتی ہے، حکومت بلا جواز الزام تراشیاں کرنے والے کے خلاف بھی کارروائی کرے، اس معاملے کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ ارشد شریف کیسے پاکستان سے باہر جانے پر مجبور ہوئے اورکہاں رہے، دیکھنا یہ ہے کہ اس سانحے کو بنیاد بنا کر کون فائدہ اٹھا رہا ہیمنگل کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر تے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ہم نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے معاملیکی اعلی سطحی تحقیقات کی جائیں، کچھ لوگ قیاس آرائیاں کر رہے ہیں جو کہ بلاجواز ہیں، بدقسمتی سے لوگ بہت زیادہ الزام تراشی کرتے ہیں، سانحے کو جواز بنا کر من گھڑت الزامات لگائے جارہے ہیں اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ارشد شریف کی ناگہانی وفات پر ہم سب کو دکھ ہے، وہ آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد میں فیلڈ میں جا کر پروگرام کرتے رہے ہیں، اسی لئے زیادہ افسوس ہو رہا ہے کہ ان کی ناگہانی وفات کو جواز بنا کر انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں، دیکھنا یہ ہے کہ اس سانحے کو بنیاد بنا کر کون فائدہ اٹھا رہا ہے۔

 

ارشد شریف قتل؛ اس مرحلے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا فائدہ نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ ارشد شریف قتل پر اس مرحلے پر کمیشن بنانے کا فائدہ نہیں۔ہائیکورٹ میں ارشد شریف قتل پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ وزارت خارجہ و داخلہ کے نمائندے پیش ہوئے اور معاملے کی رپورٹ جمع کرائی۔وکیل بیرسٹر شعیب رزاق نے استدعا کی کہ ارشد شریف کی ڈیڈ باڈی بھی آج پہنچ جائے گی، ہماری استدعا ہے کہ قتل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، پاکستانی حکومت نے دبئی حکومت سے ارشد شریف کی ڈی پورٹ کرنے کا کہا تھا، ارشد شریف یہاں سے گئے تو 13 مقدمات ان کے خلاف درج تھے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ کینیا کی حکومت کی جانب سے رپورٹ آ جائے، اگر انہیں اس پر کوئی اعتراض ہوا تو اس کیس کو مزید سن لیا جائے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ریاست کے ادارے بہتر طور پر اس معاملے کو حل کرسکتے ہیں، اس ملک میں صحافیوں کو اٹھایا جاتا رہا ہے، اس مرحلے پر کمیشن بنانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔عدالت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67356

خیبرپختونخوا ہائی ویز کونسل نے پختونخوا ہائی ویزاتھارٹی کے سالانہ بجٹ برائے مالی سال2022-23 کی صوبائی کابینہ کو پیش کرنے کی منظوری دے دی

Posted on

خیبرپختونخوا ہائی ویز کونسل نے پختونخوا ہائی ویزاتھارٹی کے سالانہ بجٹ برائے مالی سال2022-23 کی صوبائی کابینہ کو پیش کرنے کی منظوری دے دی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا ہائی ویز کونسل نے پختونخوا ہائی ویزاتھارٹی کے سالانہ بجٹ برائے مالی سال2022-23 کی صوبائی کابینہ کو پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔ بجٹ کا مجموعی تخمینہ 19 ارب41 کروڑ روپے ہے ۔یہ منظوری پیرکے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت خیبرپختونخوا ہائی ویز کونسل کے 21 ویں اجلاس میں دی گئی ۔ کونسل نے خیبرپختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کی زیر نگرانی سڑکوں کی مینٹننس کیلئے مجوزہ مینٹننس پلان 2022-23 کی بھی منظوری دے دی ہے جس کے تحت مختلف ہائی ویز کی بہتری و بحالی پر 1.7 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ کونسل اجلاس میں مختلف سڑکوں کو اضلا ع سےصوبے کو منتقل کرنے اورپختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کی استعداد کارکو بڑھانے کیلئے نئی پوسٹوں کی تخلیق کی بھی منظوری دی گئی ۔

 

اجلاس کو صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کے نئے ترقیاتی منصوبوں کے بارے بریفینگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ترقیاتی پروگرام میں پانچ نئے منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن میں مدین تا کالام سڑک کی تعمیر ،انڈس ہائی وے تا بنوں 26 کلومیٹر سڑک کی ڈویلاائزیشن ،ڈی آئی خان میں دریا خان روڈ پر آر سی سی پل کی تعمیر، شہیدہ سر تا ایتا خوار ، سرکلہ تا برتیراج سڑک کی تعمیر اور بٹارہ تا شانگرہ روڈ کی بہتری اوردریائے سندھ پر کلر کوٹ بریج پر اپروچ روڈز کی تعمیر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تیزرفتار ترقیاتی پروگرام کے تحتبرنگ(باجوڑ) تا سوات موٹروے 61 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر کا منصوبہ شامل کیا گیا ہے جس کا تخمینہ لاگت 5 ارب روپے ہے ۔

 

اس موقع پر وزیراعلیٰ محمود خان نے متعلقہ حکام سے گزشتہ مالی سال کے دوران ترقیاتی بجٹ کی یوٹیلائزیشن کی رپورٹ بھی طلب کی ہے اور کہا ہے کہ پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کے تحت جتنے بھی ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے ان کی بروقت تکمیل کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے تاکہ عوام بلا تاخیر ان منصوبوں سے مستفید ہوں ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت مواصلات کے شعبے کی بہتری پر خطیر وسائل خرچ کر رہی ہے جس کا مقصد روڈ انفراسٹرکچر کو عوام کی توقعات اور ضروریات کے مطابق بنانا ہے ۔صوبائی وزیر برائے ماحولیات و جنگلات اشتیاق ارمڑ ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، سیکرٹری مواصلات ادریس خان ،منیجنگ ڈائریکٹر پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی احمد نبی سلطان اور کونسل کے دیگر اراکین نے اجلاس میں شرکت کی ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67307

پولیو وائرس کے خاتمہ کا واحد حل ہر بچے تک پہنچ کر سو فیصد بچوں کی پولیو ویکسینیشن کو یقینی بنانا ہے۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

Posted on

پولیو وائرس کے خاتمہ کا واحد حل ہر بچے تک پہنچ کر سو فیصد بچوں کی پولیو ویکسینیشن کو یقینی بنانا ہے۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

چیلنجز کے باوجود پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے پرعزم ہیں۔ چیف سیکرٹری
سیکرٹری صحت نے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر ماہ اکتوبر کی انسداد پولیو مہم کا آغاز کر دیا
24 اکتوبر سے 28 اکتوبر تک صوبہ خیبرپختونخوا کے 28 اضلاع میں 44 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو اجلاس پیر کے روز سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ جس میں متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، کوآرڈینیٹر ای او سی، ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت، ڈائریکٹر ای پی آئی، یونیسیف، ڈبلیو ایچ او، پولیس و پاک آرمی حکام نے شرکت کی جبکہ ڈویڑنل کمشنرز اور ضلعی انتظامیہ کے افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ایک قومی مشن ہے کیونکہ اس موذی مرض کے باعث ہمارے بچوں کی عمر بھر کے لئے معذوری کے ساتھ ساتھ عالمی برادری میں پاکستان کا وقار متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیلنجز کے باوجود ہم پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے پرعزم ہیں اور پولیو وائرس کے خاتمہ کا واحد حل ہر بچے تک پہنچ کر سو فیصد بچوں کی پولیو ویکسینیشن کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قومی مشن میں معاشرے کے تمام طبقات بالخصوص والدین کا تعاون لازم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے خطے سے پولیو وائرس کا خاتمہ ضروری ہے۔

چیف سیکرٹری نے فرنٹ لائن پولیو ورکرز کی خدمات کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ محکمہ صحت، پولیو ورکرز اور دیگر تمام متعلقہ ادارے ای او سی کے زیر اہتمام اس انسداد پولیو مہم کے دوران پوری جانفشانی سے اسے کامیاب بنائیں گے۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش نے کہا کہ آج پولیو کے عالمی دن کے موقع پر ہم پولیو کے خاتمے کے لئے پولیو ورکرز کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جن کی بدولت ملک میں پولیو کیسز میں نمایاں کمی آئی اور خطے سے پولیو وائرس کا صفایا کرنے کے لیے ہر سطح پر کوششوں کو تقویت ملی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم پہلے سے کہیں زیادہ پاکستان کو وائرس سے مکمل صاف کرنے کے قریب ہیں تاہم اس ہدف کے حصول کے لئے ضروری ہے کہ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو ویکسین لگائی جائے۔ ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے پولیو کی روک تھام کے لئے تمام والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو قطرے پلانے میں پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔

کوآرڈینیٹر ای او سی ڈاکٹر آصف رحیم نے رواں انسداد پولیو مہم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 24 اکتوبر سے 28 اکتوبر تک صوبہ خیبرپختونخوا کے 28 اضلاع میں انسداد پولیو مہم شروع کی گئی ہے جس کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے 44 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے جن میں بونیر، چترال اپر، چترال لوئر، دیراپر، دیرلوئر، ہری پور، کرم، ملاکنڈ، مانسرہ، مردان، صوابی کے اضلاع جزوی طور پر پولیو ویکسینیشن مہم اورل پولیو ویکسین کے ساتھ چلائی جائے گی جبکہ پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، خیبر، مہمند، باجوڑ، سوات، کوہاٹ، بنوں، ہنگو، کرک، لکی مروت، ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خان، اورکزئی، شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان کے اضلاع میں بچوں کو او پی وی ویکسین دی جائے گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کے لیے تربیت یافتہ پولیو ورکرز پر مشتمل 15212 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 13374 موبائل ٹیمیں، 1101 فکسڈ ٹیمیں اور 737 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔ اسی طرح پولیو مہم کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے 3214 ایریا انچارج تعینات کئے گئے ہیں۔قبل ازیں سیکرٹری صحت عامر سلطان ترین نے سول سیکرٹریٹ میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر ماہ اکتوبر کے انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67305

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے قلیل عرصے میں ساڑھے تین ارب روپے اقلیتوں کی فلاح و بہبوداور ترقی پر خرچ کئے۔وزیر زادہ

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے قلیل عرصے میں ساڑھے تین ارب روپے اقلیتوں کی فلاح و بہبوداور ترقی پر خرچ کئے۔وزیر زادہ

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے کہا ہے کہ اقلیتی برادری حقیقی آزادی کے لانگ مارچ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیگی اور لانگ مارچ کو کامیاب کرنے کے لئے تمام تر تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور اس سلسلے میں تمام اقلیتی برادری متحد ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز لانگ مارچ کے حوالے سے اقلیتی برادری کے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے عہدیداران کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سینیٹر گودیپ سنگھ، رکن صوبائی اسمبلی روی کمار، ضلعی اور ریجن سطح کے پارٹی عہدیداران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر مقررین نے لانگ مارچ کو کامیاب بنانے، اس میں زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے اور لائحہ عمل طے کرنے پر تفصیلی غور و خوض کیا، معاون خصوصی نے کہا کہ لانگ مارچ میں اقلیتی برادری عمران خان کو مکمل سپورٹ کریگی کیونکہ عمران خان کی لڑائی ملک کو بچانے کے لئے ہے اور ملک کو عمران خان کی ضرورت ہے، کیونکہ وہ ہی اس ملک کو تمام بحرانوں سے نکال سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک پر امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی ہے جس نے ابتک غریب عوام کے لئے کچھ نہیں کیابلکہ نیب ترامیم کے ذریعے اپنے اوپر کرپشن کے کیسز ختم کئے،، انہوں نے کہا کہ جب بھی عمران خان لانگ مارچ کی کال دینگے تو اقلیتی برادری کو اپنے ساتھ شانہ بشانہ پائینگے کیونکہ اقلیتوں نے پہلے بھی ملک کی خاطر قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے قلیل عرصے میں ساڑھے تین ارب روپے اقلیتوں کی فلاح و بہبوداور ترقی پر خرچ کئے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اقلیتوں کے بچوں کو معیاری تعلیم پر بھی خصوصی توجہ دی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67309

دیر موٹروے کی تعمیر کیلئے زمین کی خریداری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور درکار زمین کی بروقت خریداری کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔وزیراعلیِ محمود خان 

Posted on

دیر موٹروے کی تعمیر کیلئے زمین کی خریداری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور درکار زمین کی بروقت خریداری کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔وزیراعلیِ محمود خان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا حکومت کے ایک اور فلیگ شپ منصوبے دیر موٹروے کی تعمیر کیلئے زمین کی خریداری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور درکار زمین کی بروقت خریداری کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو خریداری کے عمل کی نگرانی کے ساتھ ساتھ حائل رکاوٹوں کو بھی دور کرے گی ۔ دیر موٹروے کی تعمیر کیلئے سروے کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر پہلوﺅں پر بھی پیشرفت جاری ہے ۔ یہ بات گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ مواصلات و تعمیرات کے ایک جائزہ اجلاس میں بتائی گئی ہے ۔اجلاس کو دیر موٹروے ، پشاور ڈی آئی خان موٹروے ، سوات موٹروے فیز ٹو،مدین بائی پاس ، بحرین بائی پاس اور دیگر منصوبو ں پر اب تک کی پیشرفت بارے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔

 

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ابتدائی الائنمنٹ کے مطابق دیر موٹروے کی کل لمبائی 30 کلومیٹر ہے جو چار لائنز پر مشتمل ہو گی جبکہ موٹروے پر دو ٹنلزبھی تعمیر کی جائیں گی ۔پشاور ڈی آئی خان موٹروے کے حوالے سے بتایا گیا کہ یہ موٹروے 365 کلومیٹر طویل ہو گی جو چھ لینز پر مشتمل ہو گی جبکہ 19 انٹرچینجز اور دو ٹنلز بھی تعمیر کی جائیں گی ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت صوبے کے تمام اضلاع کو موٹرویز کے ذریعے منسلک کرنے پر کام کر رہی ہے جس کا مقصد عوام کو آرام دہ سفر کی سہولت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ صوبے میں تجارتی سرگرمیوں کو بھی فروغ دینا ہے ۔اُنہوںنے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبائی حکومت کے تمام منصوبوں پر ٹائم لائنز کے مطابق عملی پیشرفت کو یقینی بنایا جائے ، عوامی فلاح و بہبود کے ان منصوبوں میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی ۔ اُنہوںنے واضح کیاکہ صرف اُنہی منصوبوں کا افتتاح یا سنگ بنیاد رکھا جائے گا جو گراﺅنڈ پر مکمل ہوں یا مقررہ ٹائم لائنز کے اندر مکمل کی جا سکیں۔ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ شاہ محمود ، سیکرٹری مواصلات اورپختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کے اعلیٰ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔

chitraltimes cm chaired development projects

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67281

 وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا بورڈ آف ریونیو کے حکام کوصوبے میں زمینوں کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے مجموعی عمل کو تیز کرنے کی ہدایت

Posted on

 وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا بورڈ آف ریونیو کے حکام کوصوبے میں زمینوں کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے مجموعی عمل کو تیز کرنے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بورڈ آف ریونیو کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں زمینوں کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے مجموعی عمل کو تیز کیا جائے جبکہ صوبائی دارالحکومت پشاور میں کمپیوٹرائزیشن کا عمل آئندہ تین ماہ میں مکمل کیا جائے۔انہوں نے مزید ہدایت کی کہ عوام کو بنیادی خدمات کی آسان فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ضلع میں سب ڈویڑن کی سطح پر سروس ڈیلیوری سنٹر قائم کرنے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ فردکے اجراءسمیت زمینوں سے متعلق تمام کا غذات کی کم سے کم وقت میں فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔وہ گزشتہ روز محکمہ مال کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس کو محکمہ مال کی کارکردگی پر بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار اپنی نوعیت کے ایک منفرد اقدام “ای۔ سٹامپ پیپر “کا باقاعدہ اجراءکر دیا گیا ہے جو صوبائی حکومت کا ای گورننس کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے۔

 

ای۔ سٹامپ پیپر کے ذریعے پرانی تاریخوں میں سٹامپ پیپر کے اجراءکا سلسلہ بند ہو جائے گااور جائیداد کی خرید و فروخت کے تنازعات کے تدارک ، جعل سازی اور دھوکہ دہی کے خاتمے اور زمین کی صحیح قیمت کے تعین میں بھی مدد ملے گی۔ صوبے میں جی آئی ایس لیب قائم کیا جارہا ہے جس سے خیبرپختونخوا جی آئی ایس لیب کا حامل ملک کا پہلا صوبہ بن جائے گا۔ملک کی تاریخ میں پہلی بار خیبر پختونخواکے مختلف اضلاع میں جیوگرافک انفارمیشن سسٹم کی بنیاد پر لینڈ سیٹلمنٹ کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کیلئے پہلی بارپٹوار کیڈر میں کوٹہ مختص کیا گیا ہے اور 100 خواتین ا ±میدواروں پر مشتمل پہلا بیچ پاس آوٹ ہو چکا ہے جبکہ 120 ا ±میدواروں پر مشتمل دوسرا بیچ بھی ریونیو اکیڈمی میں تربیت کیلئے منتخب کر لیا گیا ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اب تک صوبے کے مختلف اضلاع میں 48 سروس ڈیلیوری سنٹرز قائم کرلئے گئے ہیں جن کے ذریعے شہریوں کوجائیداد سے متعلق تمام خدمات ایک ہی چھت کے نیچے فراہم کی جارہی ہیں جبکہ رواں مالی سال کے آخر تک مزید 10 سروس ڈیلیوری سنٹرزکو قائم کرکے مکمل طور پر فعال بنایا جائے گا۔

 

صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں ان سروس ڈیلیوری سنٹرز کے ذریعے 30 منٹ کے اندر اندر فرد جاری کیا جارہا ہے۔اس کے علاوہ محکمہ مال نے 118 ارب روپے سے زائد مالیت کی 8350 کنال سرکاری اراضی قابضین سے واگزار کر الی ہے۔ اجلاس کے شرکائ کو آگاہ کیا گیا کہ وراثتی سر ٹیفکیٹ کے نادرا کے ذریعے آسان اجراءکیلئے سکسیشن ایکٹ اور رولز 2021 بنائے گئے ہیں۔مزیدبرآں محکمہ مال کے کورٹ کیسز کے فوری فیصلے کیلئے آئی ٹی بیسڈ ریونیوکیس مینجمنٹ سسٹم قائم کیا جارہا ہے جبکہ ان مقدمات کے حل کیلئے ٹائم لائنز مختص کر دی گئی ہیں۔اس سلسلے میں ملاکنڈ ڈویڑن میں کیمپ کورٹ بھی قائم کی گئی ہے۔عوامی سہولت اور آگاہی کیلئے بورڈ آف ریونیو کی سرکاری ویب سائٹ بنائی گئی ہے جس کے ذریعے تمام تر معلومات عوام کو فراہم کی جارہی ہے۔ زمینوں کے ریکارڈ کو محفوظ بنانے اور ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم میں مزید بہتری لانے کیلئے لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے قیام کیلئے قانونی مسودہ بھی تیار کرلیا گیا ہے جو بہت جلد متعلقہ فورمز پر بحث و منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی تاج محمد ترند، رکن صوبائی اسمبلی میاں شرافت علی ،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ذاکر حسین آفریدی ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری خزانہ اکرام ا ﷲ خان اوردیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

chitraltimes cm kp chairing revinue board kp

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67252

 صوبے میں امن کا قیام پہلی ترجیح ہے، نہ صرف سوات بلکہ صوبہ بھر میں امن و سلامتی اورحکومتی عمل داری قائم ہے،اس سلسلے میں کسی کو تشویش نہیں ہونی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ

Posted on

 صوبے میں امن کا قیام پہلی ترجیح ہے، نہ صرف سوات بلکہ صوبہ بھر میں امن و سلامتی اورحکومتی عمل داری قائم ہے،اس سلسلے میں کسی کو تشویش نہیں ہونی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے میں امن عامہ پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ریاست میں امن کا قیام پہلی ترجیح ہوتی ہے، نہ صرف سوات بلکہ صوبہ بھر میں امن و سلامتی اور حکومتی عمل داری قائم ہے،اس سلسلے میں کسی کو تشویش نہیں ہونی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ان کی سوات کے دور افتادہ پہاڑی مقام پرعوام کے درمیان موجودگی اس بات کی عکاس ہے کہ امن قائم ہے۔ اس خطے میں طویل جدو جہد اور بڑی قربانیوں کے بعد امن کی بحالی ممکن ہوئی ہے، ہم اسے کسی صورت بھی سیاست کی نظر نہیں ہونے دیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز اپنے آبائی ضلع سوات کے دورہ کے دوران گبین جبہ میں عوام اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوااور انسپکٹر جنرل پولیس بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہیں بلا وجہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا مگر یہ بات سب پر عیاں ہونی چاہیے کہ محمود خان اپنے لوگوں کی امن و سلامتی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔محمود خان کا اپنا تعلق اسی سوات سے ہے ، جینا مرنا سب کچھ یہیں ہے یہ کیسے ممکن ہے کہ یہاں بدامنی ہو اور محمود خان خاموش رہے۔

 

محمود خان کا کہنا تھا کہ سارے مسائل امپورٹڈ حکومت کے آنے کے بعد پیدا ہوئے ہیں کیونکہ ان لوگوں کو ملک اور قوم کی کوئی فکر نہیں، یہ محض اپنے ذاتی مفادات کی خاطر حکومت میں آئے ہیں، ملک و قوم کی سلامتی ان لوگوں کیلئے کوئی معنی نہیں رکھتی کیونکہ ا نکی اپنی جائیدادیں باہر ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے بجٹ میں خیبرپختونخوا کا حصہ بھی روک دیا ہے،نہ ہمیں این ایف سی میں پورا شیئر دیا جا رہا ہے ، نہ ضم اضلاع کا ترقیاتی بجٹ پورا مل رہا ہے اور نہ ہی بجلی کے خالص منافع کی مد میں بقایا جات ادا کئے جارہے ہیں جو ہمارا حق ہے ۔ ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا خیبرپختونخوا پاکستان کا حصہ نہیں؟ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیوں روا رکھا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی نا انصافی کے باوجود ہم صوبے میں امن اور ترقی پر سمجھوتہ نہیں کریں گے ، ہم نے چار سالوں میں جتنے کام کئے، ان کو تباہ نہیں ہونے دینگے۔گزشتہ چارسالوں کے دوران صوبہ بھر میں متعددترقیاتی منصوبے مکمل کئے ، سڑکیں بنائی ، تعلیمی ادارے قائم کئے ، سرمایہ کاری لائے اور سیاحت کو فروغ دیا ۔ جب تک مرکز میں عمران خان کی حکومت تھی سب ٹھیک چل رہا تھا لیکن جیسے ہی امپورٹڈ حکمران آئے تو مسائل پیدا ہونے شروع ہو گئے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ ساری صورتحال کو خود مانٹیر کر رہے ہیں ۔ عوام مطمئن رہیں ، امپورٹڈ حکومت بیساکھیوں پر کھڑی ہے ، جلد گر جائے گی اور حالات بہتر ہو جائیں گے ۔

 

محمود خان نے اس موقع پر عمران خان کی حکومت کے خلاف امپورٹڈ حکمرانوں کی سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “ایبسلوٹلی ناٹ” کے نعرے کے بعد عمران خان کو رجیم چینج کے ذریعے ہٹادیا گیا، یہ کون نہیں جانتا کہ پرائی جنگ میں 7 ہزار سیکورٹی اہلکار اور 80 ہزار شہری شہید ہوئے،سب سے زیادہ یتیم بچے آج سوات میں ہیں، محمود خان نے کہا کہ انہیں صرف ایبسلوٹلی یس والے چاہیے تھے جو اب امپورٹڈ حکومت کی صورت میں موجود ہیں۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر وادی سوات میں ونٹر ٹورزم کے انعقاد کا اعلان کیا اور کہا کہ یہاں امن بحال ہے، پورے پاکستان سے سیاحوں کو آنے کی دعوت دیتا ہوں۔ محمود خان کا کہنا تھا کہ صوبے میں سیاحت اور ترقی کا سفر جاری رہے گا۔قبل ازیں وزیراعلیٰ کو کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کے دفتر میں اجلاس کے دوران امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ سوات سمیت پورے صوبے میں امن و امان اور حکومتی رٹ پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گاکیونکہ امن ہی ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے۔

 

توشہ خانہ کیس بے بنیاد ہے، یہ الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہی نہیں، اس نے اپنی حدود سے تجاوز کر کے یہ فیصلہ سنایا ہے جو افسوسناک ہے۔محمود خان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے توشہ خانے کیس میں عمران خان کے خلاف فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس بے بنیاد ہے، یہ الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہی نہیں، اس نے اپنی حدود سے تجاوز کر کے یہ فیصلہ سنایا ہے جو افسوسناک ہے۔محمود خان نے کہا کہ چوروں اور ڈاکوو¿ں پر ثابت شدہ کیسز ختم کیے گئے ہیں جبکہ عمران خان کو تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تعصب سے بھرے امپورٹڈ حکمران ملکی مفادات سے کھیل رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکمران انتخابی میدان میں عمران خان کا مقابلہ نہ کر سکے تو اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے لگے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فیصلے کے خلاف تمام آئینی اور قانونی راستے اختیارکئے جائیں گے۔ عمران خان ملک کی ضرورت ہیں، عدالت عمران خان کو باوقار طریقے سے بحال کرے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67224

توشہ خانہ ریفرنس؛ الیکشن کمیشن کا عمران خان کو 5 سال کیلئے نااہل قراردیدیا، فوج داری کارروائی کا بھی حکم

توشہ خانہ ریفرنس؛ الیکشن کمیشن کا عمران خان کو 5 سال کیلئے نااہل قراردیدیا، فوج داری کارروائی کا بھی حکم

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی چئیرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو 5 سال کیلئے نااہل قرار دے دیا، ان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دے دی ساتھ ہی عمران خان کے خلاف فوج داری کارروائی شروع کرنے کا بھی حکم دے دیا۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے متفقہ فیصلہ سنادیا۔اس موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے جب کہ الیکشن کمیشن کا کمرہ عدالت صحافیوں، وکلاء اور پارٹی رہنماؤں کی بڑی تعداد سے بھر گیا۔ رہنماؤں میں فواد چوہدری، اسد عمر، عمر ایوب، شاہ محمود قریشی، شیری مزاری، فیصل جاوید، ملیکہ بخاری و دیگر موجود تھے۔

imran khan pm pak speech

اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں اثاثے چھپانے کے جرم میں نااہل قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف فوج داری کارروائی کا حکم دے دیا۔ فیصلے کے بعد عمران خان رکن اسمبلی نہیں رہے اور الیکشن کمیشن نے ان کی قومی اسمبلی کی نشست بھی خالی قرار دے دی۔الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ عمران خان کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے، جھوٹا اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر آرٹیکل 63 ون پی کے تحت انہیں نااہل قرار دیا جارہا ہے، ان کے خلاف فوج داری کارروائی شروع کی جائے۔الیکشن کمیشن نے عمران خان کو مس ڈیکلریشن کا مرتکب قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں غلط گوشوارے جمع کرائے اور ملنے والے تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے، انہوں نے سال 2018-19 میں تحائف کی فروخت سے حاصل رقم بھی ظاہر نہیں کی۔

 

فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان کا پیش کردہ بینک ریکارڈ تحائف کی قیمت سے مطابقت نہیں رکھتا، انہوں نے اپنے جواب میں جو موقف اپنایا وہ مبہم تھا، انہوں نے مالی سال 2020-21 کے گوشواروں میں بھی حقائق چھپائے، جس کے نتیجے میں انہوں نے الیکشن ایکٹ کی دفعات 137، 167 اور 173 کی خلاف ورزی کی۔عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی دستاویز کے مطابق عمران خان نے توشہ خانہ سے 14 کروڑ 20 لاکھ 42 ہزار روپے مالیت کے تحائف حاصل کیے جب کہ 30 ہزار روپے مالیت سے زائد کے تحائف ادائیگی کرکے حاصل کیے۔عمران خان نے ان تحائف کے 3 کروڑ 81 لاکھ 77 ہزار روپے ادا کیے اور 8 لاکھ مالیت کے تحائف کی ادائیگی نہیں کی۔ عمران خان کی اہلیہ نے 58 لاکھ 59 ہزار روپے کے ہار، بْندے، انگوٹھی اور کڑا 29 لاکھ 14 ہزار روپے وصول کیے جب کہ عمران خان نے گھڑی،کف لنکس، پین، انگوٹھی 2کروڑ 27 لاکھ روپے دے کر حاصل کیے۔ریفرنس دستاویز میں عمران خان کی حاصل کی گئی گھڑی کی اصل مالیت 8 کروڑ 50 لاکھ،کف لنکس کی اصل مالیت 56 لاکھ روپے، پین کی اصل مالیت 15 لاکھ اور انگوٹھی کی اصل مالیت 87 لاکھ ہے۔

 

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے اگست کے اوائل میں توشہ خانہ کیس کی روشنی میں عمران خان کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجا تھا، جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت دائر کیے جانے والے ریفرنس میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عمران خان کی نااہلی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بعد ازاں عمران خان نے توشہ خانہ ریفرنس کے سلسلے میں 7 ستمبر کو الیکشن کمیشن میں اپنا تحریری جواب جمع کرایا تھا، جس کے مطابق یکم اگست 2018ء سے 31 دسمبر 2021ء کے دوران وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کو 58 تحائف دیے گئے۔جواب میں بتایا کہ ان سب تحائف میں صرف 14 چیزیں ایسی تھیں جن کی مالیت 30 ہزار روپے سے زائد تھی، جسے انہوں نے باقاعدہ طریقہ کار کے تحت رقم کی ادائیگی کر کے خریدا تھا۔اپنے جواب میں عمران خان نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے بطور وزیر اعظم اپنے دور میں 4 تحائف فروخت کیے تھے۔

 

تحریک انصاف کا عمران خان کی نااہلی کا فیصلہ  چیلنج کرنے کا اعلان

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی نااہلی کا فیصلے  چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے توشہ خانہ ریفرنس پر فیصلہ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر متوقع نہیں ہے۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ آپ کا عمران خان کو مائنس کرنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، یہ جمہوریت عمران خان کے بغیر نہیں چل سکتیاسد عمر نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف آج ہی پٹیشن دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے کی کاپی آتے ہی پٹیشن دائر کردی جائے گی۔دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیشہ اندیشہ تھا کہ اس قسم کا ہی فیصلہ آسکتا ہے، الیکشن کمیشن کویہ اختیار ہی نہیں جو انہوں نے آج استعمال کیا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جمہوری نظام عمران خان کے بغیر چل سکتاہے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے، آج ہم سب مل کر کہتے ہیں مائنس ون نامنظور۔خیال رہے الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو نااہل قرار دے دیا، عمران خان کو آرٹیکل 63ون کے تحت نااہل قرار دیا گیا۔الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس درست قرار دیتے ہوئے فیصلہ میں کہا کہ عمران خان کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے،عمران خان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قراردی جاتی ہے۔الیکشن کمیشن نے عمران خان کیخلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دیا اور کہا کہ عمران خان نے غلط گوشوارے جمع کرائے جبکہ بعض تحائف اثاثوں میں ظاہر نہیں کئے گئے۔

 

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا آئندہ 5 ہفتوں بعد ریٹائرڈ ہونے کا اعلان

راولپنڈی(سی ایم لنکس) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آئندہ 5 ہفتوں بعد ریٹائرڈ ہونے کا اعلان کردیا اور کہا فوج سیاست میں کوئی کردار ادا نہیں کرے گی۔تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے سینئر صحافیوں اور اینکرز سے ملاقات میں کہا ہے کہ مدت مکمل ہونے پر سبکدوش ہورہا ہوں، آئندہ 5 ہفتوں بعد ریٹائرڈ ہو جاؤں گا۔ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ مدت ملازمت میں مزید توسیع لینے کا ارادہ نہیں، فوج سیاست میں کوئی کردار ادا نہیں کریگی۔یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں اپنے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے میں غیر رسمی گفتگو میں مدت پوری ہونے پر سبکدوش ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق عمل کریں گے۔آرمی چیف نے کہا تھا کہ لاغر ملکی معیشت کو بحال کرنا معاشرے کے تمام طبقات کی اوّلین ترجیح ہونی چاہیے، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ مضبوط معیشت کے بغیر کوئی سفارت کاری نہیں ہو سکتی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67227

 وزیراعلیِ نے سرمایہ کاروں کی ترغیب اور انہیں سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں ایز آف ڈوونگ بزنس منصوبے کے فیز ٹو پر عمل درآمد کے لیے مجوزہ ماڈل بمعہ ایکشن پلان کی منظوری دی ہے 

Posted on

 وزیراعلیِ نے سرمایہ کاروں کی ترغیب اور انہیں سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں ایز آف ڈوونگ بزنس منصوبے کے فیز ٹو پر عمل درآمد کے لیے مجوزہ ماڈل بمعہ ایکشن پلان کی منظوری دی ہے

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے خیبرپختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سرمایہ کاروں کی ترغیب اور انہیں سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں ایز آف ڈوونگ بزنس کے فیز ٹو پر عمل درآمد کے لیے مجوزہ ماڈل بمعہ ایکشن پلان کی منظوری دی ہے اور ہدایت کی ہے کہ منصوبے کے فیز ٹو کا باضابطہ اجراءیقینی بنانے کے لئے تمام مراحل بروقت مکمل کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اصل مقصد صوبے میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مجموعی عمل کو وقت کی ضرورت کے مطابق اسٹریم لائن کرنا اور سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنا ہے۔ جمعرات کے روز خیبرپختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے دسویں بورڈ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایز آف ڈوونگ بزنس منصوبے کے پہلے مرحلے کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں تاہم سرمایہ کاروں کی توقعات اور وقت کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبے کے فیز ٹو کا اجراءبڑی اہمیت کا حامل ہے جس کے لیے تمام تر اقدامات تیز رفتاری سے مکمل کیے جائیں۔انہوں نے سیاحت،زراعت، توانائی اور معدنیات کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ نوڈز کی استعداد کار میں اضافہ کرنے جبکہ متعلقہ محکموں کے درمیان مو ¿ثر کوارڈینیشن کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔

 

مزید برآں انہوں نے صوبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات کی مو ¿ثر مارکیٹنگ پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ صوبائی حکومت نے صنعتکاروں کی سہولت کے لیے تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں جن کو اچھے طریقے سے مارکیٹ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ صنعتکار صوبائی حکومت کی فراہم کردہ سہولیات اور مراعات سے استفادہ کر سکیں۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر صوبے میں سرمایہ کاری کے مواقع اجاگر کرنے کے لیے مجوزہ سیمینارز اور روڈ شوز کے انعقاد کی بھی اصولی منظوری دی ہے۔ قبل ازیں اجلاس کو سابقہ بورڈ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ دوبئی ایکسپو 2020 کے دوران کئے گئے مفاہمتی یادداشتوں پر مزید پیشرفت یقینی بنانے کیلئے انویسٹمنٹ کمیٹی اور انویسٹمنٹ کمیشن تشکیل دے دئیے گئے ہیں۔ دبئی ایکسپو میں مختلف کمپنیوں کے ساتھ 44 ایم او یوز پر دستخط کئے گئے تھے جن میں سے پانچ ایم او یوزکے لیٹر آف انٹنٹ پر دستخط بھی ہو چکے ہیں جبکہ جن ایم او یوز پر ایل او آئی کی ضرورت نہیں ان پر پیشرفت جاری ہے۔

 

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ڈی آئی خان میں پریمیئر سیمنٹ لمیٹڈ اور فاطمہ سیمنٹ لمیٹڈ کے قیام کے منصوبوں کی وفاقی بورڈ آف اپروول کے آئندہ اجلاس میں منظوری لی جائے گی۔ ان منصوبوں کے ذریعے مجموعی طور پر 485 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ علاوہ ازیں رشکئی اسپیشل اکنامک زون میں چھ مختلف انٹر پرائزز کیلئے 20.8 ایکڑ مجموعی رقبے پر مشتمل پلاٹس جبکہ حطار اسپیشل اکنامک زون میں دو مختلف انٹرپرائزز کیلئے تین ایکڑ رقبے پر مشتمل پلاٹس فراہم کئے جارہے ہیں جن سے تقریباً چار ارب روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ اسی طرح بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کی کاوشوں سے حطار میں کوکاکولا کمپنی مکمل طور پر فعال ہو چکی ہے۔ علاوہ ازیں 3150 ایکڑ رقبے پر مشتمل درابن اکنامک زون کو اسپیشل اکنامک زون کا درجہ دینے کیلئے پروپوزل متعلقہ فورم کو بھیج دی گئی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے موجود مواقع سے بھر پور استفادہ کرنے کیلئے مختلف شہروں میں سیمینارز اور روڈ شو کا انعقاد کرنے جارہا ہے۔ مجوزہ سیمینارز اور روڈ شوز میں خیبرپختونخوا انویسٹمنٹ سیمینار سیالکوٹ اور کراچی ، انویسٹمنٹ کانفرنس تاجکستان اور انویسٹمنٹ کانفرنس پشاورشامل ہیں۔ علاوہ ازیں خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹووارزم اتھارٹی کے تعاون سے شعبہ سیاحت سے متعلق لاہور ، کراچی، فیصل آباد اور سیالکوٹ میں چار روڈ شو منعقد کئے جائیں گے۔

 

 

سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی ( سی ڈی ڈبلیو پی) نے مانسہرہ شہر کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے گریوٹی فلو واٹر سپلائی اسکیم کی منظوری دے دی

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا حکومت کی کوششوں سے سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی ( سی ڈی ڈبلیو پی) نے مانسہرہ شہر کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے گریوٹی فلو واٹر سپلائی اسکیم کی منظوری دے دی ہے۔ یہ میگا منصوبہ 18.5 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا جس سے مانسہرہ شہر کی تقریباً دو لاکھ آبادی کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے مانسہرہ کے عوام کو منصوبے کی منظوری پر مبارکباد دی ہے اور کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے مانسہرہ سٹی کے عوام کا یہ دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا ہے، اس منصوبے کی تکمیل سے مانسہرہ شہرہ میں پینے کے پانی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبہ بھر میں عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے، صوبے کے مختلف اضلاع میں پینے کے پانی کے منصوبے جاری ہیں جن پر صوبائی حکومت خطیر رقم خرچ کر رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق، رواں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شعبہ آبنوشی کے 125 منصوبے شامل کیے گئے ہیں جن میں 95 جاری اور 30 نئے منصوبے ہیں۔ ان منصوبوں کا مجموعی تخمینہ لاگت 12 ارب روپے سے زائد ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67180

صحت کارڈ کے تحت 96 لاکھ سے زائد خاندانوں کو مفت طبی معالجے کی سہولت دی جارہی ہے۔وزیرصحت

صحت کارڈ کے تحت 96 لاکھ سے زائد خاندانوں کو مفت طبی معالجے کی سہولت دی جارہی ہے۔ اب تک

39 ارب روپے صحت کارڈ کے تحت علاج معالجے پر خرچ ہوچکے ہیں۔صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا

خیبر پختونخوا کے وزراء تیمور سلیم جھگڑا اور کامران بنگش کی پریس کانفرنس

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) ہمارا صحت کارڈ عمران خان کے صحت عامہ کے ویژن کی تائید کرتا ہے، لینسیٹ جریدے میں مقالے کا شائع ہونا اس بات کا ثبوت ہے، امریکہ میں بھی صحت کارڈ جیسا نظام نہیں، جہاں ہر الیکشنز میں اس بات پر ووٹ بھی لئے جاتے ہیں، ان سب کا کریڈٹ پوری کابینہ اور تحریک انصاف کو جاتا ہے، ان خیالات کا اظہار خیبر پختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے صوبائی وزیر برائے اعلٰی تعلیم کامران بنگش کے ہمراہ پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر صحت نے بتایا کہ صحت کارڈ بہت سے لوگوں کو غربت میں جانے سے روکتا ہے۔ صحت کارڈ ایک فیصلہ تھا جسے آج دنیا بھر میں پذیرائی مل رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مریم نواز نے اپنے چچا کو صحت کارڈ بندکرانے کا مشورہ دیا۔

 

انہوں نے مزید بتایا کہ صحت کارڈ کے تحت 96 لاکھ سے زائد خاندانوں کو مفت طبی معالجے کی سہولت دی جارہی ہے۔ اب تک 39 ارب روپے صحت کارڈ کے تحت علاج معالجے پر خرچ ہوچکے ہیں۔ ملک بھر کے 1043 ہسپتال صحت کارڈ کے پینل پر ہیں جہاں مفت طبی سہولیات دی جارہی ہیں۔ پبلک سیکٹر ہسپتالوں میں صحت کارڈ کی کھپت 33 فیصد تک چلی گئی ہے۔وزیر صحت نے بتایا کہ صحت کارڈ پر 52 فیصد خواتین مفت علاج معالجے کی سہولت حاصل کرتی ہیں۔صحت کارڈ کے تحت فی مریض اوسطا 62 ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں۔ بارہ لاکھ سے زائد لوگوں نے اب تک اس صحت کارڈ سے فائدہ اْٹھایا۔ مریم نواز کے کہنے پر صحت کارڈ سے قبائلی اضلاع کو نکالا گیا۔ لیکن صوبے نے اپنی جیب سے قبائلی اضلاع کے باشندوں کو صحت کارڈ کی سہولت فراہم کی

 

۔تیمور جھگڑا نے بتایا کہ تین لاکھ سے زائد افراد نے امراض قلب کے علاج کی جراحی صحت کارڈ کے ذریعے کی۔ دو لاکھ سے زائد بچوں کے امراض قلب کی جراحی بھی صحت کارڈ ہی کے ذریعے مفت ہوچکی ہے۔ امسال صحت کارڈ کے تحت عوام کی صحت عامہ کیلئے 35 ارب روپے خرچ ہونگے۔پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والے ہسپتالوں بارے وزیر صحت کا کہنا تھا کہ صوبے کے دور افتاد علاقوں میں نو ہسپتال پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چل رہے ہیں جن کی تعداد جلد ہی بیس ہوجائیگی۔ ان ہسپتالوں کی کل 545 کی او پی ڈی ہوا کرتی تھی۔ جو کہ اب 1700 سے زائد کی او پی ڈی روزانہ کی ہوتی ہے۔ محکمہ صحت کا کام عام آدمی کو صحت عامہ کی خدمات کی فراہمی ہے۔ ہم نے تین سال میں محکمہ صحت کا بجٹ دوگْنا کردیا ہے تاکہ سٹاف کی کمی کو دور کیا جاسکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67164

ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کے حامل گھروں، انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے قومی منصوبہ بنایا جائے، وزیراعظم کی ہدایت

Posted on

ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کے حامل گھروں، انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے قومی منصوبہ بنایا جائے، وزیراعظم کی ہدایت

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کے حامل گھروں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے قومی منصوبہ کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستا ن کو خشک سالی کے خطرے سے بچانا ہے، مشترکہ مفادات کونسل کی طرز پر بنائی گئی موسمیاتی تبدیلی کونسل کو مکمل فعال ادارہ بنایاجائے، جامع منصوبہ کی تیاری کے لئے بہترین ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔بدھ کووزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے یہ ہدایات ماحولیاتی تبدیلی کونسل کے پہلے اپنی زیرصدارت اجلاس میں دیں۔ 2017 کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ماحولیاتی تبدیلی کونسل کے پہلے اجلاس کی صدارت سے تاریخ رقم کردی۔ وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور مستقبل میں موسمی خطرات سے بچاؤ کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کے حامل گھروں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے نیشنل پلان بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے ہدایت کی کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے مطابق رہن سہن اور تعمیرات اختیار کرنے کے لئے اقدامات تجویز کئے جائیں، ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے اور بروقت تیاری کے لئے مستقل بنیادوں پر وفاقی اور تمام صوبائی حکومتوں کا اشتراک عمل تیار کیا جائے۔

 

ماحولیاتی تبدیلی کونسل مشترکہ مفادات کونسل کی طرز پر بنائی گئی تھی جس میں وفاق اور تمام صوبائی متعلقہ سٹیک ہولڈرز شامل ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ماحولیاتی تبدیلی کونسل کو مکمل فعال ادارہ بنانے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں موسمیاتی خطرات کی نشاندہی اور قومی سطح پر جامع پلان تیار کیاجائے۔وزیراعظم نے جامع پلان کی تیاری کے لئے بہترین ماہرین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیاں تباہ کن سیلاب کا رہی ہیں، سندھ اور بلوچستان میں تباہی تازہ مثال ہے۔ کاربن کے اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ہونے کے باوجود پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہونے والے اولین 10 ممالک میں ہے۔اس تباہی کو ہمیں بھول نہیں جانا، متاثرین کی بحالی کے ساتھ مستقبل کی تیاری کرنی ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق کونسل مرکزی کردار ادا کرے، خطرات کی نشان دہی، وسائل کی فراہمی، نقصان کا اندازہ لگانے کی صلاحیت بہتر بنانے پر توجہ دیں، خطرات سے کیسے بچا جائے، عوام کو کیسے تیار کیاجائے، انتظامیہ کی کیا تربیت ہونی چاہئے، اس پر ٹھوس کام کریں، پاکستان کو شدید خشک سالی کے خطرے سے بچانا ہے، ماحولیاتی تبدیلیوں سے صوبہ سندھ کا ڈیلٹا کا علاقہ خشک ہو گیا، ماہرین کی رائے کی روشنی میں اقدامات تجویز کریں، جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات سے بچاؤ کی تدابیر تجویز کریں، تین گنا زیادہ گلیشیئر پگھلنے اور مون سون کی بارشوں کی شدت سے بچاؤ کے لئے تجاویز تیار کریں۔

 

تیل کی پیداوار میں کمی تنازع؛ پاکستان کا امریکا کے مقابلے پر سعودیہ سے اظہار یکجہتی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ ) امریکا کی اوپیک پلس اتحاد کے تیل کی پیداوار میں کمی لانے کے فیصلے پر تنقید کے بعد پاکستان نے سعودی عرب سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔دفتر خارجہ ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ سے بچنے اور عالمی اقتصادی استحکام کو یقینی بنانے کیلیے مملکت سعودی عرب کے خدشات کو سراہتے ہیں۔ترجمان نے کہاپاکستان بات چیت اور باہمی احترام پر مبنی ایسے معاملات پر تعمیری نقطہ نظر کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، انھوں نے کہا کہ ہم سعودی عرب کیساتھ اپنے دیرینہ، پائیدار اور برادرانہ تعلقات کا اعادہ کرتے ہیں۔پاکستان کا سعودی عرب کا ساتھ دینے کا اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر بائیڈن کے پاکستان کے جوہری پروگرام کی سلامتی پر سوالیہ نشان لگانیوالے بیان نے ایک سفارتی تنازع کو جنم دیا ہے لیکن اسلام آباد نے بائیڈن کے تحفظات کو مسترد کر دیا اور یہاں تک کہ امریکی سفیر کو طلب کر کے باقاعدہ احتجاج ریکارڈ کرایا۔پاکستان کے سخت ردعمل کے بعد بائیڈن انتظامیہ نے نقصان پر قابو پانے کی کوشش کی ہے کیونکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان کے جوہری پروگرام کو محفوظ بنانے کی صلاحیت پر یقین ہے۔

 

ادھراوپیک پلس اتحاد (کارٹیل)کی قیادت کرنیوالے سعودی عرب اور روس نے حال ہی میں عالمی اقتصادی کساد بازاری کے خوف سے عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے بچنے کیلیے خام تیل کی سپلائی میں 20 لاکھ بیرل یومیہ کمی کرنے کا فیصلہ کیاہے تاہم امریکا نے صدر جو بائیڈن کے سعودی عرب کے ساتھ دوطرفہ تعلقات پر نظرثانی کا اعلان کرتے ہوئے اوپیک پلس کے فیصلے پر سخت رد عمل ظاہر کیاہے، چونکہ یوکرائن تنازع کی وجہ سے سپلائی چین متاثرہوئی اور خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور اس سے پیٹرول مہنگاہونے سے امریکی بھی متاثرہوئے ہیں۔بائیڈن چاہتے تھے کہ سعودی عرب تیل کی سپلائی بڑھائے تاکہ اہم مڈٹرم الیکشن سے قبل ملک میں قیمتیں کم ہو سکیں لیکن اس کے بجائے سعودی ولی عہد نے تیل کی سپلائی میں کمی کے اقدام کی حمایت کردی۔مغربی مبصرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب نے واضح طور پر روس کا ساتھ دیا کیونکہ تیل کی قیمتوں میں اضافے کا فائدہ صرف روسی صدر ولادیمیر پوتن کو ہوگا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن کا دورہ کیا۔مبصرین کے مطابق اگرچہ ان دوروں کا مقصد امریکہ کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنا تھا لیکن پاکستان اپنے بنیادی مفادات پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں اور اسکی عکاسی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ہوئی جہاں پاکستان نے روس اور یوکرین تنازعہ پر اپنا غیر جانبدارانہ موقف برقرار رکھا۔یادرہے کہ روس سمیت آرگنائزیشن آف پیٹرولیم ایکسپورٹنگ کنٹریز (اوپیک) پلس میں شامل دیگر اتحادی ممالک نے رواں ماہ ویانا میں ایک اجلاس کے دوران تیل کی پیداوار میں یومیہ 20 لاکھ بیرل کمی پر اتفاق کیا تھا۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67146

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے میں ای ۔اسٹامپ پیپر کا باضابطہ اجراءکردیا

Posted on

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے میں ای ۔اسٹامپ پیپر کا باضابطہ اجراءکردیا

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے میں ای ۔اسٹامپ پیپر کا باضابطہ اجراءکیا ہے اور کہا ہے کہ یہ صوبائی حکومت کا ای گورننس کی جانب ایک اور انقلابی قدم ہے جس کے ذریعے پرانی تاریخوں میں اسٹامپ پیپر کے اجراءکا سلسلہ بند ہو جائیگا اور جائیداد کی خرید و فروخت کے تنازعات کے تدارک ، جعلسازی و دھوکہ دہی کے خاتمے اور جائیداد کے صحیح قیمت کے تعین میں بھی مدد ملے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو شفاف اور آسان طریقے کے تحت خدمات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں متعدد اقدامات کئے جاچکے ہیں۔

 

ای سٹامپ پیپر کا اجراءبھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کی وجہ سے وقت اور وسائل دونوں کی بچت ہوگی اور عوام کو اسٹامپ پیپر کی حصول اور تصدیق وغیرہ کے امور میں خاطر خواہ سہولت میسر آئے گی۔ وزیراعلیٰ نے بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاوس میں ای ۔اسٹامپ پیپر کے باضابطہ اجراءکیلئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرٹ ، شفافیت اور عوام کو ان کی دہلیز پر سہولیات کی فراہمی صوبائی حکومت کے ایجنڈے میں سرفہرست ہےں۔ یہی وجہ ہے کہ صوبائی حکومت صوبے میں ای گورننس کے فروغ کیلئے کوشاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق براہ راست عوام پر سرمایہ کاری کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور اس سلسلے میں متعدد عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں صوبہ بھرمیں سروسز ڈیلیوری سنٹرز کا قیام ، صحت کارڈ اسکیم کی سو فیصد آبادی تک توسیع، کسان کارڈ کا اجرائ، ای ٹینڈرنگ ، ای بڈنگ اور ای پیمنٹ جیسے اقدامات بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔

 

قبل ازیں تقریب کے شرکاءکو ای ۔اسٹامپ پیپر کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ بنیادی طور پر ایک ہزار روپے سے زائد مالیت کے ای۔اسٹامپ پیپر کا اجراءکیا جارہا ہے جس کےلئے باضابطہ طور پر ویب سائٹ تیار کی گئی ہے۔اسٹامپ پیپر کی تصدیق بھی مذکورہ ویب سائٹ کے ذریعے آن لائن کی جاسکے گی۔ پہلے مرحلے میں ضلع نوشہرہ سے بطور پائلٹ پروجیکٹ ای ۔اسٹامپ پیپر کے اجراءکا سلسلہ شروع ہے جس کے ایک ماہ بعد اس اقدام کو دیگر ڈویژنز میں منتخب اضلاع تک توسیع دی جائے گی جبکہ رواں مالی سال کے اختتام تک پورے صوبے میں ای۔اسٹامپ پیپر کااجراءیقینی بنایا جائےگا۔ اس نئے نظام کے تحت تمام اضلاع کیلئے ویلوویشن ٹیبل کا یکساں فارمیٹ وضع کیا گیا ہے۔ ای ۔اسٹامپ پیپر کے اقدام کو باقاعدہ قانونی حیثیت دینے کیلئے اسٹامپ ایکٹ 1899 میں ضروری ترامیم کی گئی ہےں۔ ای۔اسٹامپ پیپر کے اجراءسے محکمہ کو سالانہ 50 کروڑ روپے تک کی بچت ہوگی ۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ریونیو اینڈ اسٹیٹ تاج محمد ترند اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ذاکر حسین آفریدی نے بھی تقریب سے خطاب کیا جبکہ معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کے علاوہ متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام اور شراکت دار اداروں کے نمائندوں نے تقریب میں شرکت کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67135

چترالی زبان کہوار کو نیشنل ڈیٹا بیس میں شامل نہ کرنے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر چیف کمشنر شماریات سے 26 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا

Posted on

چترالی زبان کہوار کو نیشنل ڈیٹا بیس میں شامل نہ کرنے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر چیف کمشنر شماریات سے 26 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا

پشاور(نمائندہ چترال ٹائمز) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس قیصررشید اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے مردم شماری میں چترال میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان کہوار کو زبانوں کی لسٹ میں شامل نہ کرنے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر چیف کمشنر شماریات سے 26 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر جاوید نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ اس حوالے سے محکمہ شماریات ضروری اقدامات کررہی ہے فاضل بنچ نے شاہد علی یفتالی ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ میں گزشتہ مردم شماری سے قبل ایک رٹ درخواست دائر کی گئی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ اس وقت صوبے میں بولی جانے والی تیسری بڑی زبان کہوار ہے مگر اس کو قومی زبانوں کی فہرست میں شمار نہیں کیا گیا جو کہ یہ زبان بولنے والوں کے ساتھ زیادتی ہے جس کے بعد پشاور ہائیکورٹ نے رٹ اس بنیاد پر نمٹا دی کہ اس وقت کے کمشنر شماریات نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ چونکہ اس مرتبہ سارا عمل مکمل ہو چکا ہے اور ایک نئے سرے سے اس کے آغاز سے بڑے مسائل سامنے آئیں گے لہذا ائندہ مردم شماری جو نومبر 2022 میں شروع ہوگی اس میں اس زبان کو شامل کرلیا جائے گا تاکہ یہ زبان بولنے والے افراد کسی مسئلے سے دوچار نہ ہو.
شاہد علی یفتالی ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ جو نیا پروفارمہ جاری ہوا ہے اس میں کہوار زبان شامل نہیں جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے اسی دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے چیف کمشنر شماریات سے رابطہ کیا ہے اور انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس حوالے سے ضروری اقدامات کررہے ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ ائندہ مردم شماری سے قبل کہوار زبان کو قومی زبان کے فہرست میں شامل کرکے اس کے بولنے والوں کی تعداد کا تعین بھی کیا جائے گا جس پر عدالت نے مزید سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کردی اور اس حوالے سے کی گئی اقدامات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ اس حوالے سے شاہد علی یفتالی ایڈووکیٹ نے چترال ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے چترالی عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ انشاء اللہ اگلی پیشی سے پہلے کھوار کو ڈیٹا بیس میں شامل کیا جائے گا ۔ دریں اثناء چترال کے مختلف مکاتب فکر نے شاہد علی یفتالی کی کاوشوں کو شاندار الفاظ میں سراہا ہے ۔
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
67127

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، متعدد فیصلے

Posted on

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، متعدد فیصلے
اسلام آباد میں جاری ایڈوانس میٹرز کی تنصیب کے منصوبہ کو ملک کے دیگر حصوں تک وسعت دینے کی اصولی منظوری

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ )وفاقی کابینہ نے اسلام آباد میں جاری ایڈوانس میٹرز کی تنصیب کے منصوبہ کو ملک کے دیگر حصوں تک وسعت دینے اور ٹرانسفارمرز ایڈوانس میٹرز کی تنصیب کی اصولی منظوری دے دی جبکہ ڈسکوز میں خالی آسامیوں کی جامع رپورٹ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں طلب کر لی، لائن لاسز کی شرح میں کمی کیلئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی گئی، وفاقی حکومت نے گندم کی فصل کی بوائی کے لئے سیلاب زدہ علاقوں کے لئے بیج کی خریداری این ڈی ایم اے کو سونپ دی جو آئندہ فصل کی بوائی سے پہلے اِس عمل کی تکمیل کو یقینی بنائے گی، کابینہ نے حالیہ مردم شماری کے عمل کو بغیر رکاوٹ جاری رکھنے کی بھی ہدایت کی۔

 

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو یہاں منعقد ہوا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کابینہ کو اپنے قازقستان کے دورے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ستمبر اور اکتوبر میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنسز بشمول شنگھائی تعاون تنظیم، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس اور حال ہی میں سیکا کے سربراہی اجلاس میں اْن کی وسط ایشیائی ریاستوں کے سربراہانِ مملکت سے تفصیلی ملاقاتیں ہوئیں۔ان ملاقاتوں میں زرعی اجناس، گیس، ریل، روڈ، انفراسٹرکچر و روابط اور توانائی راہداریوں پر گفتگو کے بعد یہ طے پایا کہ پاکستان جلد اسلام آباد میں وسط ایشیائی ریاستوں کا سربراہی اجلاس منعقد کرے گا جس میں گوادر اور کراچی بندرگاہوں سے وسط ایشیائی ریاستوں سے ریل، روڈ اور توانائی راہداریاں قائم کرنے کے حوالے سے اصولی فیصلے لیے جائیں گے۔ وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹیوں کی سفارشات کی روشنی میں ان روابط کا ایک جامع لائحہ عمل بھی پیش کیا جائے گا۔وفاقی کابینہ کو پاور ڈویڑن کی طرف سے بجلی کی چوری، لائن لاسز اور اِن نقصانات کو کم کرنے کے لئے ایک جامع حکمتِ عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

 

کابینہ کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز)میں بجلی کی چوری، لائن لاسز، بلزاور ریکوری کے حوالے سے اعدادو شمار سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔اس کے علاوہ سب سے زیادہ خسارہ کرنے والے فیڈرز اور ان سے ریکوری کی راہ میں رکاوٹوں پر بریفنگ کے ساتھ ساتھ ان مسائل کے سدّباب کے طریقہ کار و تجاویز کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ وزیراعظم نے پاور ڈویڑن کو ہدایت کی کہ کابینہ کے آئندہ اجلاس میں ڈسکوز میں انتہائی ضروری اسٹاف کی خالی آسامیوں کی جامع رپورٹ کابینہ کو پیش کرے اور اس بات پر زور دیا کہ بھرتی کے عمل کو شفاف اور بین الاقوامی سطح پر رائج بیسٹ پریکٹسز کے ساتھ ہم آہنگ کرے۔بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ان کمپنیوں میں کرپٹ افسران کی فہرست مرتب کی جائے اور اچھی شہرت کے حامل افسران کو اہم عہدوں پر لگایا جائے تاکہ ان کمپنیوں کی کارکردگی بہتر ہوسکے، خسارہ کم ہو اور عوام کو بہتر خدمات فراہم کی جاسکیں۔ اْنہوں نے ہدایت کی کہ ایسے افسران کی نہ صرف پذیرائی کی جائے بلکہ اِن کو اچھی کارکردگی پر انعامات سے بھی نوازا جائے۔

 

وفاقی کابینہ نے لائن لاسز کو کم کرنے کے لیے اسلام آباد میں جاری ایڈوانس میٹرز کی تنصیب کے منصوبے کو ملک کے دیگر حصوں تک توسیع دینے اور ساتھ ہی ٹرانسفارمرز پر ایڈوانس میٹرز کی تنصیب کی بھی اصولی منظوری دے دی۔ وزیراعظم نے 7 فیصدلائن لاسز کی اوسط کو غیر تسّلی بخش قرار دیتے ہوئے فوری طور پر بین الاقوامی سطح پر رائج لائن لاسز کی شرح کے مطابق ان میں مرحلہ وار کمی کے جامع پلان اور بجلی کی تقسیمِ کار کمپنیوں میں اصلاحاتی اقدامات کی سفارشات مرتب کرنے کے لئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کردی۔ اس کمیٹی میں وفاقی وزیر تجارت و پیداوار سید نوید قمر، وزیر بجلی انجینئر خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری، وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹرمصدق ملک، وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ، وزیر برائے ہاؤسنگ مولانا عبدالواسع، مشیر وزیراعظم انجینئر امیر مقام اور سیکرٹری پاور شامل ہوں گے۔ کمیٹی دو ہفتوں کے دوران مشاورت سے جامع لائحہ عمل مرتب کرکے کابینہ کو پیش کرے گی۔

 

وفاقی کابینہ نے پاور ڈویڑن کی سفارش پر ملک بھر میں کم لاگت شمسی توانائی کو مہنگے درآمدی ایندھن کے متبادل کے طور پر استعمال کے فروغ کے اقدامات کی منظوری دی۔ ان اقدامات میں موجودہ بجلی گھروں کو مہنگے درآمدی ایندھن کی بجائے دن کے اوقاتِ کار میں شمسی توانائی سے چلانے،دیہی علاقوں میں کے وی 11 فیڈرز پر چھوٹے پیمانے کے مقامی نجی سرمایہ کاروں کو چھوٹے شمسی بجلی گھر لگانے کی اجازت اور حکومتی عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنا شامل ہے۔وفاقی کابینہ نے کابینہ ڈویڑن کی سفارش پر اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 17 اکتوبر 2022 میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی جن میں مالی سال 2022-23کے لئے پائیدار ترقی کے اہداف کے اچیومنٹ پروگرام کیلئے 17 ارب روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری شامل ہے۔

 

حالیہ تباہ کن سیلاب سے لاکھوں ایکڑ پر تیار فصلوں کی تباہی کو مدنظر رکھتے ہوئے اور مقامی بیج کی ممکنہ قلت کے پیشِ نظر وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ صوبوں کے ساتھ مل کر کسانوں کو آئندہ گندم کی فصل کے لئے بیج کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی،اس کے لئے صوبے اور وفاقی حکومت 50 فیصد کی شراکت سے فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔اس حوالے سے ای سی سی نے این ڈی ایم اے کے لئے 3.2 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ، گندم کے بیج کی خریداری اور صوبوں کی طرف سے نشاندہی کیے گئے اضلاع میں تقسیم کی مَد میں، منظور کی، جس کی کابینہ نے توثیق کردی۔ وفاقی حکومت نے آئندہ گندم کی فصل کی بوائی کے لئے سیلاب زدہ علاقوں کے لئے بیج کی خریداری این ڈی ایم اے کو سونپ دی جو آئندہ فصل کی بوائی سے پہلے اِس عمل کی تکمیل کو یقینی بنائے گی۔ وفاقی کابینہ نے حالیہ مردم شماری کے عمل کو کسی بھی صورت روکے بغیر جاری رکھنے کی بھی ہدایت جاری کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67124

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے قوت سماعت سے محروم بچوں کی سماعت کو بحال کرنے کیلئے کوکلیئر امپلانٹ کی مفت سہولت فراہم کرنے کی منظوری دیدی

Posted on

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے قوت سماعت سے محروم بچوں کی سماعت کو بحال کرنے کیلئے کوکلیئر امپلانٹ کی مفت سہولت فراہم کرنے کی منظوری دیدی

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے قوت سماعت سے محروم بچوں کی سماعت کو بحال کرنے کیلئے کوکلیئر امپلانٹ کی مفت سہولت فراہم کرنے کی منظوری دی ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس مقصد کیلئے درکار مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کوکلیئر امپلانٹ ایک مہنگا علاج ہے جو غریب آدمی برداشت نہیں کرسکتا ۔ صوبائی حکومت سماعت کی خرابی کے شکار بچوں کوعلاج معالجے (کوکلیئر امپلانٹ) کیلئے ہر ممکن سہولت مفت فراہم کرے گی۔ وہ منگل کے روز اس سلسلے میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کرر ہے تھے۔ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، محکمہ خزانہ اور صحت کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شر کت کی۔ اجلاس میں سماعت کی خرابی کے شکار بچوں کو علاج معالجے کی مفت سہولت کی فراہمی کے سلسلے میں مجوزہ پلان پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبے کے مختلف اضلاع سے کو کلیئر امپلانٹ کیلئے 127 درخواستیں “خپل وزیراعلیٰ سیل” کے ذریعے موصول ہوئی ہے ۔ متاثرہ والدین نے صوبائی حکومت سے بچوں کی قوت سماعت کو بحال کرنے کیلئے کوکلیئر امپلانٹ کی مفت سہولت فراہم کرنے کی درخواست کی ہے جس پر فی مریض تقریباً 18 لاکھ روپے جبکہ مجموعی طور پر تقریباً 25 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔

 

وزیراعلیٰ نے پروگرام پر مرحلہ وار عملدرآمد کی منظوری دیتے ہوئے واضح کیا کہ کوکلیئر امپلانٹ کے ذریعے سماعت کی بحالی کے امکانات اور مختلف صورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پروگرام پر عملدرآمد کے لئے قابل عمل حکمت عملی اختیار کی جائے اور ترجیحات کا تعین کیا جائے۔ پروگرام کے مطابق پہلے مرحلے میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع چارسدہ ، ڈی آئی خان، شانگلہ اور سوات سے رپورٹ کئے گئے 38 کیسز کو ترجیح دی جائے گی اور دوسرے مرحلے میں وہ خاندان جن کے تین یا اس سے زائد بچے اس بیماری کا شکار ہےں ان کا علاج کیا جائےگا جبکہ تیسرے مرحلے میں باقی ماندہ متاثرہ بچوں کو علاج کی مفت سہولت فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے پروگرام پر عملدرآمد کیلئے متاثرہ خاندانوں کو مرحلہ وار آگاہ کرنے کی ہدایت کی تاکہ وہ اپنے بچوں کے علاج کے سلسلے میں پیشگی تیاریاں مکمل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اصل مقصد سماعت کی خرابی کے شکار بچوں کی قوت سماعت کو بحال کرنا ہے ،جس کیلئے صوبائی حکومت درکار وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔

 

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ قوت سماعت بچوں میں سیکھنے کے عمل پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے جس میں خرابی کی وجہ سے سیکھنے کا مجموعی عمل بری طرح متاثر ہوتا ہے ۔ اسلئے قوت سماعت کی بحالی کیلئے بروقت علاج ناگزیر ہے تاکہ ہمارے بچے ایک مکمل ، صحت مند اور باشعور زندگی گزارنے کے قابل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت متاثرہ غریب خاندانوں کو اس مسئلے میں تنہا نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی حکومت صحت کے شعبے میں عوام کو درپیش مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور شروع دن سے عوام کو صحت کی معیاری اور مفت سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس سلسلے میں صحت کارڈسہولت کی صوبے کی سو فیصد آبادی تک توسیع صوبائی حکومت کا ایک تاریخی اور بے مثال منصوبہ ہے، جس کے تحت اب تک لاکھوں افراد علاج معالجے کی مفت سہولت حاصل کر چکے ہیں۔ صحت کارڈ کے تحت عوام کو علاج معالجے کی مفت سہولیات کی فراہمی پر سالانہ اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ علاوہ ازیں صوبہ بھر میں موجود ہسپتالوں اور صحت مراکز کا معیار بلند کرنے پر بھی خطیر وسائل خرچ کئے جارہے ہیں تاکہ عوام کو ان کی دہلیز پر صحت کی معیاری سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67118

اگلے ماہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت دوبارہ سروے  شروع کیا جا رہا ہے،فیصل کریم کنڈی، لٹکوہ یوسی کو ریلیف پروگرام میں شامل کرنے پر شکریہ۔ سلیم خان

اگلے ماہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت دوبارہ سروے  شروع کیا جا رہا ہے،فیصل کریم کنڈی، لٹکوہ یوسی کو ریلیف پروگرام میں شامل کرنے پر شکریہ۔ سلیم خان

اسلام آباد ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام فیصل کریم کنڈی سے ان کے دفتر میں ملاقات کے دوران سابق صوبائی وزیر سلیم خان نے ان کا شکریہ ادا کہ چترال لویر اور اپر کے سیلاب سے متاثرہ تقریباً 20 ہزار خاندانوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی وساطت سے 25000 فی خاندان ریلیف پیکج کے طور پر ملے ہیں سلیم خان نے مذید کہا کہ کچھ علاقوں میں سیلاب متاثرین کا نام اس لسٹ میں نہیں آیا ہے ان کو بھی شامل کرکے ریلیف پیکج دیا جائے۔ فیصل کنڈی نے یہ یقین دہانی کی کہ ڈپٹی کمشنر لویر اور اپر کی طرف سے جو لسٹیں ہمیں ملیں گے ان سب کو ریلیف پیکج میں شامل کیا جائے گا۔ سلیم خان نے فیصل کنڈی کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ ان کے درخواست پر لٹکوہ یو سی کو بعد میں پروگرام میں شامل کیا گیا جس کی وجہ سے تقریباً 1000 خاندانوں کو ریلیف پیکج مل گئے جو کہ پہلے فیز میں شامل نہیں تھے۔ فیصل کنڈی نے یہ بھی یقین دہانی کی کہ ایک ماہ بعد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت دوبارہ سروے کا پروگرام شروع کیا جا رہا ہے جس کے تحت مزید غریب خاندانوں کو اس پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔

chitraltimes salim khan met faisal kondi bisp adviser to pm1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
67093

فیٹف کا اجلاس 21 اکتوبر کو طلب، پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکلنے کا قوی امکان

Posted on

فیٹف کا اجلاس 21 اکتوبر کو طلب، پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکلنے کا قوی امکان

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ) ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کا حتمی جائزہ لینے کیلئے 21 اکتوبر کو اجلاس طلب کرلیا، قوی امکان ہے کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔ فیٹف کا اجلاس 21 اکتوبر کو سنگاپور میں ٹی راج کمار کی زیر صدارت منعقد ہوگا۔ اس اجلاس میں پاکستان کا نام فیٹف گرے لسٹ سے نکالے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں فیٹف کی منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کے حوالے سے بڑھتی ہوئی نگرانی کے تحت دائرہ اختیار میں فیٹف گرے لسٹ کے بارے میں اَپ ڈیٹس کا اعلان کیا جائے گا۔اجلاس میں شیل کمپنیوں کو غیر قانونی فنڈز کو لانڈر کرنے کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لیے فائدہ مند ملکیت کی شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے رہنمائی اور عالمی اثاثوں کی وصولی کو بڑھانے کے لیے تجاویز بارے تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔اجلاس میں پاکستان کے چار سال کے عرصے کے بعد فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کا امکان ہے کیونکہ اس نے 34 نکاتی ایکشن پلان کی کامیابی سے تعمیل کی ہے جس میں سے 27 نکاتی ایکشن پلان دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق تھا اور 7 نکاتی ایکشن پلان کا تعلق منی لانڈرنگ سے تھا۔جون 2022ء کے ابتدائی اجلاس میں ایف اے ٹی ایف نے ابتدائی فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان نے اپنے دو ایکشن پلانز کو کافی حد تک مکمل کرلیا ہے، جس میں 34 آئٹمز کا احاطہ کیا گیا ہے اور اس بات کی تصدیق کے لیے سائٹ کے دورے کی ضمانت دی گئی۔قبل ازیں فیٹف پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر عمل درآمد کو تسلی بخش قرار دے چکا ہے اور پاکستان نام گرے لسٹ سے نکالنے کے حتمی اعلان سے پہلے فیٹف کی ٹیم پاکستان کا دورہ مکمل کرچکی ہے اور اس ٹیم نے بھی اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

 

 

متحدہ عرب امارات کے ساتھ اقتصادی سفارت کاری اور سرمایہ کاری کی نئی راہیں تلاش کی جانی چاہئیں، صدر مملکت عارف علوی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملکی برآمدات میں اضافے کے لئے متحدہ عرب امارات کے ساتھ جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ اقتصادی سفارت کاری اور سرمایہ کاری کی نئی??راہیں تلاش کی جانی چاہئیں، دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو اس کی موجودہ سطح 10.6 بلین ڈالر سے مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے نامزد سفیر فیصل نیاز ترمذی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پیر کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ صدر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک کے درمیان قابل تجدید توانائی، تجارت، صنعت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مہمان نوازی کے شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم 16 لاکھ پاکستانی ایک اثاثہ ہیں اور دونوں ممالک کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن کی طرف سے بھیجی گئی ترسیلات زر 2021-22 میں 5.814 بلین ڈالر رہیں جس نے پاکستان کو اپنی زرمبادلہ کی ضروریات کو پورا کرنے میں بہت مدد دی۔

 

صدر عارف علوی نے پاکستان میں سیلاب زدگان کی امداد پر متحدہ عرب امارات کی حکومت کا شکریہ ادا کیا، متحدہ عرب امارات سے 57 امدادی پروازیں اور 2 بحری جہاز امدادی سامان پاکستان پہنچا چکے ہیں۔انہوں نے ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کی حمایت کے ساتھ ساتھ پاکستان کی لیکویڈیٹی اور زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے 2 بلین ڈالر فراہم کرنے کے اقدام کو بھی سراہا۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان میں 2.9 بلین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آنے والے سالوں میں اس سرمایہ کاری کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔صدر مملکت نے نامزد سفیر سے کہا کہ وہ پاکستانی تارکین وطن کے پاکستان کے آن لائن اعلیٰ تعلیمی اداروں بشمول علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی کے ساتھ ڈیجیٹل روابط پیدا کریں تاکہ ان کی ڈیجیٹل صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد ملے اور ان کی مہارتوں کے فروغ کے لئے اعلیٰ کورسز بھی شروع کیے جائیں جس سے ان کی آمدنی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔اس سلسلے میں انہوں نے خاص طور پر وزیر اعظم کے ڈجیٹل مہارتوں کے تربیتی پروگرام پر روشنی ڈالی۔ صدر مملکت نے نامزد سفیر کو ہندوستانی معاشرے میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات اور ہندوتوا بالادستی کے نظریات جن سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی زندگیوں کو خطرے سے بارے میں متحدہ عرب امارات کی قیادت کو آگاہی دینے کی بھی ہدایت کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67062

ضمنی انتخابات کے نتائج عمران خان کے بیانیے کی فتح ہیں اور اب یہ تبدیلی نہیں بلکہ ایک انقلاب ہے جس کے سامنے اب کوئی نہیں ٹھہر سکتا۔وزیراعلیِ

Posted on

ضمنی انتخابات کے نتائج عمران خان کے بیانیے کی فتح ہیں اور اب یہ تبدیلی نہیں بلکہ ایک انقلاب ہے جس کے سامنے اب کوئی نہیں ٹھہر سکتا۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے خیبر پختونخوا اور دیگر صوبوں میں قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کی نشستوں کے لیے منعقدہ ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی شاندار کامیابی پر پارٹی قائد عمران خان، پارٹی کی سینئر لیڈر شپ ، پارٹی امیدواروں اور کارکنان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کے نتائج عمران خان کے بیانیے کی فتح ہیں اور اب یہ تبدیلی نہیں بلکہ ایک انقلاب ہے جس کے سامنے اب کوئی نہیں ٹھہر سکتا۔یہ انتخابات چور ٹولے کے خلاف ایک ریفرنڈم ہےں اور یہ ثابت ہوگیا ہے کہ 13 جماعتوں کے گٹھ جوڑ کو عوام نے یکسر مسترد کردیا ہے اور اب ان کے پاس اقتدار پر مسلط رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا۔

 

عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے کہ کونسی سیاسی جماعت اور کونسا لیڈر اس غیور قوم کی قیادت کر سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ایک ناقابل تسخیر جماعت بن چکی ہے اور یہ واحد جماعت ہے جو وفا ق کی علامت ہے۔ پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں میں پی ٹی آئی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، یہ جماعتیں گلی کوچوں کی سیاست کریں، تحریک انصاف کا مقابلہ کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہے۔ خیبرپختونخوا کی طرح پورے ملک کے عوام عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں اور ضمنی انتخابات کے نتائج واضح بتا رہے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف پورے ملک میں کلین سویپ کرے گی اور دو تہائی اکثریت سے حکومت بنائے گی۔

 

وزیر اعلیٰ محمود خان نے پی ٹی آئی پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرنے پر پورے پاکستان باالخصوص خیبرپختونخوا کے باشعور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان انتخابات نے پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن کردی ہے اور یہ واضح ہوگیا ہے کہ پی ٹی آئی اور عمران خان ہی عوامی امنگوں کے ترجمان ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ عوام نے پوری قوم کی تقدیر کا فیصلہ سنا دیا ہے اور امپورٹڈ حکمرانوں کو ٹھکرا دیا ہے۔ یہ ضمنی انتخابات آنے والے عام انتخابات کا ٹریلر ہیں، آنے والے عام انتخابات میں پی ٹی آئی دو تہائی اکثریت کے ساتھ دوبارہ اقتدار میں آئے گی۔پی ڈی ایم ایک سازش کے تحت اقتدار میں آئی اور ان انتخابات کے نتائج کے بعد پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے اور حکومت سے مستعفی ہونا چاہئیے کیونکہ یہ اخلاقی جواز کھو بیٹھی ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67060

وزیر خزانہ کی پاکستان میں سیلاب کی شدت اور تباہ کاریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی ایم ایف سے مزید پالیسی تعاون کی درخواست

وزیر خزانہ کی پاکستان میں سیلاب کی شدت اور تباہ کاریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی ایم ایف سے مزید پالیسی تعاون کی درخواست

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ )وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے پاکستان میں سیلاب کی شدت اور تباہ کاریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی ایم ایف سے مزید پالیسی تعاون کی درخواست کی ہے جبکہ وزیر وزیر خزانہ نے درپیش چیلنجوں کے باوجود آئی ایم ایف کے پروگرام کو مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اتوار کو یہاں سے جاری بیان کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر(ایم ڈی) کے اعلیٰ سطح اجلاس میں ایم ای این اے پی وزرائے خزانہ اور گورنرز کے ہمراہ شرکت کی۔آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان کے تباہ کن سیلابوں کا حوالہ دیتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلی کے واقعات سمیت علاقائی معیشتوں کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان کے ساتھ اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور فنڈ کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ وزیر خزانہ نے ایم ڈی آئی ایم ایف کے جذبات پر شکریہ ادا کیا اوردرپیش چیلنجز کے باوجود فنڈ زکے پروگرام کو مکمل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔وزیر خزانہ نے انسانی تباہی اور ملک کو ہونے والے نقصانات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے سیلاب سے تباہی کے پیمانے (شدت) کو دیکھتے ہوئے، پاکستان کے لیے مزید پالیسی تعاون کی درخواست کی۔ انہوں نے ممالک کی مدد کے لیے آئی ایم ایف کے نئے شعبوں ٹرسٹ سسٹین ایبلیٹی اورریزیلینس (ٹی ایس آر)اور ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ (آر ایف آئی) کے تحت فوڈ شاک ونڈو کاخیرمقدم کیا۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف اور کثیر الجہتی عطیہ دہندگان سے زیادہ پالیسی سپورٹ کا مطالبہ کیا۔مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے ساتھ ایم ای این اے پی(مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان) کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی صورتحال پر اپنا ردعمل تیار کریاور ردعمل کی تیاری میں ان ممالک کوآب و ہوا سے پیدا ہونے والی آفات کے پس منظر میں جن ملتے جلتے اقتصادی، سماجی اور سیاسی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہیں مدنظر رکھا جائے۔

 

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر ہالینڈ کی ملکہ میکسیما سے مالیاتی شمولیت اور مساوی بینکاری پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں اطراف نے زیر بحث موضوعات میں تیزی سے پیش رفت حاصل کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کویت فنڈ کے ڈائریکٹر جنرل مروان عبداللہ یوسف تھونیان الغانم سے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں کویت فنڈ کے تعاون کو سراہا اور جاری منصوبوں اور سرمایہ کاری کے ممکنہ نئے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ایشیائی ترقیاتی بنک(اے ڈی بی) کے سربراہ مساتسوگو اساکاوا سے ملاقات کی۔ انہوں نے پاکستان کے ایک بڑے ترقیاتی پارٹنر کے طور پر کئی سالوں میں فراہم کی جانے والی مدد اور سیلاب کے بعد کے حالیہ وعدوں پر اے ڈی بی کے صدر کاشکریہ ادا کیا۔ اے ڈی بی کے صدر نے وزیر خزانہ کو 1.5 بلین امریکی ڈالر کے بی آر اے سی ای پروگرام کی منظوری اور پاکستان کو مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔پاکستان کے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے لیبیا کے اپنے ہم منصب خالد المبروک سے ملاقات کی۔ انہوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر مختار ڈیوپ سے ملاقات کی۔ انہوں نے پاکستان میں نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے میں آئی ایف سی کے کردار کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان میں خاص طور پر تجارتی مالیات کے لیے آئی ایف سی کی شمولیت کو بڑھانے کے ممکنہ ذرائع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اس سلسلے میں آئی ایف سی کو درکار تمام سہولتوں کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔مختار ڈیوپ نے وزیر خزانہ کو آئی ایف سی کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا۔وزیر خزانہ واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے آئی ایم ایف /ورلڈ بینک کے 2022 کے سالانہ اجلاسوں میں پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ وفد کے دیگر اراکین میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد، سیکرٹری خزانہ حمید یعقوب شیخ، سیکرٹری اقتصادی امور ڈویڑن ڈاکٹر کاظم احمد نیاز اورایڈیشنل سیکرٹری، فنانس ڈویڑن علی طاہر شامل ہیں۔

 

 

صدر مملکت کی بینکنگ محتسب کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے سلک بینک کو بینک فراڈ سے متاثرہ شخص کو منافع کے ساتھ 2 لاکھ روپے واپس کرنے کی ہدایت

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینکنگ محتسب کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے سلک بینک کو بینک فراڈ سے متاثرہ شخص کو منافع کے ساتھ 2 لاکھ روپے واپس کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اتوار کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے بینکنگ محتسب کا فیصلہ برقرار رکھا اور سلک بینک کی اپیل مسترد کردی۔صدر نے مملکت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بینک کی مذکورہ برانچ میں ایماندار عہدیدار کی تقرری میں ناکامی اور ناجائز طور پر منافع روک کر بینک بدانتظامی کا مرتکب ہوا۔ ملتان کے ایک شہری محمد شفیق (شکایت کنندہ) نے بینک میں ٹرم ڈپازٹ رسید میں 2 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی، صارف کو صرف چھ ماہ کا منافع ادا کیا گیا، بعد میں بتایا گیا کہ اس کی رسید جعلی ہے اور اسے سابق برانچ آپریشنز مینیجر نے دھوکہ دیا ہے۔صدر نے کہا کہ شکایت کنندہ نے بینک کے نشان، سابق برانچ آپریشنز مینیجر کے دستخط کے ساتھ رسید پیش کی، بینک اپنے ملازم کی جانب سے بینک کی اسٹیشنری پر دستخط شدہ کسی بھی دستاویز کا ذمہ دار ہے، عام لوگوں کے لیے بینک کی اصلی اور جعلی اسٹیشنری میں فرق کرنے کے لیے کوئی معیار موجود نہیں، صارف کا فرض نہیں ہے کہ وہ کسی بینک کے ریکارڈ اور اندرونی عمل کی چھان بین کرے۔انہوں نے کہا کہ بینک اپنی اندرونی خامیوں کی ذمہ داری شکایت کنندہ پر منتقل کر رہا ہے، بینک نے اعتراف کیا ہے کہ سابق برانچ منیجر نے مذکورہ رسید پر دستخط کیے، بینک نے اعتراف کیا کہ سابق منیجر نے فراڈ کیا اور اسے نوکری سے برطرف کیا گیا، یہ ایک طے شدہ اصول ہے کہ ایک ملازم آجر کے کاروبار کے دوران اپنے ملازم کے ذریعے کسی صارف کے نقصان کا ذمہ دار ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ ایماندار اور ذمہ دار عملے کی تقرری بینک کی ذمہ داری ہے نہ کہ شکایت کنندہ کی، بینک کھاتہ دار کی محنت سے کمائی گئی رقم کا محافظ اور امین ہے، بینک اہلکار انتظامیہ کی طرف سے تعینات کیا گیا، دھوکہ دہی کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ یہ بینک حکام کی طرف سے بدانتظامی کا معاملہ ہے، بینک مزید تاخیر کے بغیر نقصان پورا کرنے کا ذمہ دار ہے،اس لئے صدر مملکت نے بینک کی اپیل مسترد کردی اور کہا کہ جب دھوکہ دہی ثابت ہو جائے تو بینک اس قسم کے کیس میں ادائیگی سے انکار نہیں کر سکتا۔ یہ بینک حکام کے غلط فعل اور بدانتظامی کا کیس ہے اس لئے بینک بغیر تاخیر کے شکایت کنندہ کا نقصان پورا کرنے کا ذمہ دار ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
67025

چترال کی ایک اور بدقسمت بیٹی پشاور سے مبینہ طور پر لاپتہ، رشتہ داروں کے مطابق شوہر نے اُسے قتل کرکے ڈرامہ رچا رہا ہے

چترال کی ایک اور بدقسمت بیٹی پشاور(چارسدہ) سے مبینہ طور پر لاپتہ، رشتہ داروں کے مطابق شوہر نے اُسے قتل کرکے ڈرامہ رچا رہا ہے

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) چترال کی ایک اور بدقسمت بیٹی پشاور سے مبینہ طور پر لاپتہ ہے ،خاتون کے گھروالوں  کے مطابق شوہر نے اُسے قتل کرکے ڈرامہ رچا رہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق لویر چترال کے بروز گول سے تعلق رکھنے والی خاتون ( ف) دختر حکیم خان  شبقدر(چارسدہ)  میں عبد الرحمن ولد شیر علی  سے بیاہی گیی تھی ، انکے شوہر کے مطابق وہ گزشتہ د و دنوں سے شبقدر پشاور سے لاپتہ ہے۔ اوران کا شوہر گزشتہ رات اپنے بچوں کے ساتھ چترال سسرال پہنچ گیا ہے اوربیوی کی لاپتہ ہونے کی خبر دی ہے۔ جس پر ان کے والدین نے تھانہ چترال میں گمشدگی کی رپورٹ درج کی ہے۔ زرایع کے مطابق مقامی پولیس نے لاپتہ ہونے والی خاتون کی شوہر سے تفتیش کے بعد انھیں چھوڑ دی ہے۔

گمشدہ خاتون کے گھروالوں نے الزام لگایا ہے کہ ان کی بیٹی کو اس کے شوہر نے قتل کیا ہے ، اور اپنے بچوں کے ساتھ واپس چترال سے بھاگنے کی کوشش کررہا ہے۔ انھوں نے مقامی انتظامیہ اور پولیس سے مذکورہ شخص کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
66987

وفاقی حکومت کا اکتوبر کے بجلی بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کا فیصلہ ، سوا چار روپے فی یونٹ کمی کردی گیی

وفاقی حکومت کا اکتوبر کے بجلی بلوں میں عوام کو ریلیف دینےکا فیصلہ ، سوا چار روپے فی یونٹ کمی کردی گیی

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعظم شہباز شریف نے اکتوبر کے بلوں میں عوام کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے بجلی کے نرخ میں سوا چار روپے فی یونٹ کی کمی کردی۔اسی ضمن میں وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے بجلی کے نرخ میں سوا 4 روپے کی کمی کردی ہے، یہ کمی اکتوبر کے مہینے کے لیے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے، ستمبر کے بجلی کے بلوں میں لگنے والی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ہی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیر اطلاعات کے مطابق عوام پر بوجھ کو دیکھتے ہوئے صارفین کے بجلی کے ریٹ نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔اسی ضمن میں سیکریٹری توانائی ڈویڑن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نیپرا نے 14 اکتوبر 2022ء کو سال 2021-22ء کی چوتھی سہ ماہی (کوارٹرلی ایڈجسٹمنٹ) کا فیصلہ دیا ہے، حکومت نے بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر ستمبر کے بجلی کے بلوں میں لگنے والی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کو ہی جاری رکھتے ہوئے صارفین کے بجلی کے نرخ نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔سیکریٹری توانائی ڈویڑن کے مطابق ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر کے مہینے میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین کے بجلی کے ریٹ میں 4.15 روپے کی کمی کی گئی ہے۔

فیول ایڈجسٹمنٹ: بجلی صارفین کے لئے ایک اور بڑا جھٹکا

اسلام آباد (سی ایم لنکس) ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 20 پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاوہ دیگر علاقوں میں ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 20 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے۔دیگر علاقوں میں بجلی بیس پیسے مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت چھبیس اکتوبر کو ہوگی، اضافہ ستمبر کے فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں ہوگسی پی پی اے نے بجلی بیس پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کردی،اضافہ ستمبرکی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں مانگا گیا ہے۔نیپرا میں سی پی پی اے کی درخواست پر 26 اکتوبر کو سماعت ہوگی۔سی پی پی اے نے درخواست میں کہا ہے کہ ستمبرمیں پانی سے34.20، کوئلیسے11.25فیصد، فرنس آئل سے 8.39 اور مقامی گیس سے9.36فیصدبجلی پیداکی گئی۔درخواست کے مطابق ستمبرمیں درآمدی ایل این جی سے14.14فیصد، جوہری ایندھن سے17.59فیصد بجلی پیداکی گئی۔ستمبر میں 12 ارب 52 کروڑ یونٹس سے زائد بجلی پیدا کی گئی، بجلی کی پیداواری لاگت 10 روپے 11 پیسے فی یونٹ رہی، ستمبر کے لئے ریفرنس لاگت 9 روپے 91 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔گذشتہ روز نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کے بل میں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 19 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی، اضافہ صرف ایک ماہ کے لیے ہوگا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66946

خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کا سیلاب زدگان کی مدد سے انکار، تنخواہوں سے کٹوتی واپس کرنے کی درخواست کردی۔وزیراعلیِ 

Posted on

خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کا سیلاب زدگان کی مدد سے انکار، تنخواہوں سے کٹوتی واپس کرنے کی درخواست کردی۔وزیراعلیِ
نواز لیگ، پی پی پی، جے یو آئی، جماعت اسلامی اور اے این پی کے 51 اراکین نے تنخواہوں سے کٹوتی واپس کرنے کی درخواست کردی
سیلاب زدگان کی بحالی قومی مسئلہ ہے، قدرتی آفت پر سیاست کرنا شرمناک ہے، عوامی نمائندوں کا اپنے ہی عوام کی مدد سے انکار افسوسناک ہے، وزیر اعلیٰ محمود خان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد و بحالی ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری اور فرض ہے لیکن اس معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے غیر سنجیدہ رویہ اور سیاست کرنا قابل افسوس ہے۔  حالیہ سیلاب و بارشوں سے خیبر پختونخوا میں اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے جبکہ ہزاروں خاندان بے گھر ہوئے ہیں لیکن اپوزیشن جماعتیں انکی بحالی میں معاونت کی بجائے سیاسی پوائنٹ سکورنگ کر رہی ہیں جس سے اپوزیشن جماعتوں کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا ہے۔

 

اپوزیشن جماعتوں کے اراکین صوبائی اسمبلی کی جانب سے سیلاب متاثرین کی مدد و بحالی کے لیے قائم ریلیف فنڈ میں تنخواہیں عطیہ نہ کرنے کے معاملے پر وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قدرتی آفت پر سیاست ہی کرنی تھی تو ہمیں کہہ دیتے، ہم تمام امدادی کارروائیاں ان کے ہاتھوں کر دیتے مگر اس طرح غیر اخلاقی سیاسی رویہ اختیار کرنا انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے جس سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں عوامی فلاح میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتیں اور ان کا دائمی مقصد صرف قومی خزانے کو لوٹنا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ ، صوبائی کابینہ اراکین اور اراکین صوبائی اسمبلی اپنی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کریں گے جبکہ سرکاری ملازمین سے بھی اس معاملے میں کٹوتی کی جائے گی تاکہ مشکل کی اس گھڑی میں سیلاب متاثرین کی مدد کی جا سکے لیکن اپوزیشن جماعتوں کے اس غیر سنجیدہ رویئے  سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ کونسی سیاسی جماعت عوام کی خیر خواہ جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل وقت ہے جس سے ہم نبرد آزما ہیں، ایک طرف وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کے فنڈز روکے جا رہے ہیں  تو دوسری جانب سیلاب متاثرین کی بحالی میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں۔

 

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی پارٹیاں عوام کی نمائندہ نہیں ہیں اور اب تعصب سے بھری یہ جماعتیں اخلاقی جواز بھی کھو بیٹھی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت عوامی حکومت ہے اور یہ سیلاب سے متاثرہ آخری شخص کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے سیلاب متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی شروع کر دی ہے جو اب تک کسی اور صوبے نے نہیں شروع کی۔ متاثرین کی بحالی ہماری پہلی ترجیح ہے۔ پہلے مرحلے میں سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کیا اور اب ان کی بحالی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ جلد سے جلد بے گھر لوگوں کو دوبارہ سے آباد کیا جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66943

صوبے میں تین نئی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز ‘کالاش، کمراٹ ، اپر سوات’ قائم کی گئی ہیں جبکہ سیاحوں کی حفاظت کیلئے ٹوارزم پولیس کا اجراءکیا گیا ہے۔وزیراعلیِ محمود خان

صوبے میں تین نئی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز ‘کالاش، کمراٹ ، اپر سوات’ قائم کی گئی ہیں جبکہ سیاحوں کی حفاظت کیلئے ٹوارزم پولیس کا اجراءکیا گیا ہے۔وزیراعلیِ محمود خان

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے عوام دوست اقدامات نے صوبے کی ترقی کی منزل کا تعین کر دیا ہے اور ہر شعبے میں عوام کی توقعات کے مطابق بہتری لائی گئی ہے گزشتہ چند ہی دنوں میں صوبے کے مختلف اضلاع سے آزاد حیثیت میں منتخب بلدیاتی نمائندوں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت نے نچلی سطح پر پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کا صفایا کر دیا ہے جو تحریک انصاف اور عوام کی فتح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا ڈرامہ عنقریب ختم ہونے والا ہے کیونکہ ان کے پاس عوام کو دینے کے لیے کچھ نہیں ہے یہ لوگ اقتدار میں ملک کو قرضوں کی دلدل میں پھنسانے اور اپنی دولت میں اضافہ کرنے آئے ہیں۔عمران خان اس ملک کی ضرورت ہیں جو قوم کی حقیقی آزادی اور عام آدمی کی زندگی کی بہتری اور حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ا±نہوں نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاو¿س میں کابینہ اراکین اور تحریک انصاف کے اراکین صوبائی اسمبلی کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں ہے، کیونکہ یہ عوام کی منتخب کردہ حکومت نہیں ہے ،اس لئے یہ عوامی مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی۔ عوام یہ جان چکی ہے کہ تحریک انصاف ہی واحد سیاسی جماعت ہے جو عوام کی خوشحالی اور ملک کی ترقی پر یقین رکھتی ہے ۔وزیراعلیٰ نے خیبر پختونخوا میں اپنی حکومت کی ترقیاتی منصوبہ بندی اور حکمت عملی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت آمدن میں اضافہ کرنے ،عوام کو ان کے گھر کی دہلیز پر خدمات فراہم کرنے اورعوام کو ان کی ترقی کے سفر میں شریک کرنے اور بااختیار بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اگر ایک طرف صنعتی شعبے کو ترقی دے کر لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں تو دوسری جانب سڑکوں کا جال بچھا یا جا رہا ہے تاکہ آسان آمد و رفت کو یقینی بنایا جا سکے۔ سوات موٹر وے فیز ون کی تکمیل، فیز ٹو کا سنگ بنیاد، پشاور ڈی آئی خان موٹر وے، دیر موٹر وے سمیت دیگر منصوبے اس سلسلے کی ایک کڑی ہیں۔مواصلات کے شعبے میں سینکڑوں کلومیٹر طویل نئی سڑکیں تعمیر کی گئیں۔ ہزاروں کلومیٹر طویل سڑکوں کی بحالی عمل میں لائی گئی۔جبکہ درجنوں نئے پل تعمیرکئے گئے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ملکی معیشت کو مضبوط بنانے اور آمدن میںاضافہ کرنے کیلئے درجنوں اصلاحات کی ہیں جن کے ذریعے صوبے کو مستقل بنیادوں پر خودکفیل بنایاجاسکتا ہے جبکہ حکومت سیاحت کے شعبے کو بطور صنعت ترقی دینے پر کام کر رہی ہے ۔خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

 

صوبے میں تین نئی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز (کالاش، کمراٹ ، اپر سوات) قائم کی گئی ہیںجبکہ سیاحوں کی حفاظت کیلئے ٹوارزم پولیس کا اجراءکیا گیا ہے۔ ہزارہ اور ملاکنڈ میں سیاحتی سڑکوں کی تعمیر وبحالی پر کام شروع ہے۔ سیاحتی مقامات پر کیمپنگ پاڈز قائم کئے گئے ہیں۔ صوبے میں چار انٹگرٹیڈ ٹوارزم زون کے قیام کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ موجودہ سیاحتی مقامات پر سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ نئے سیاحتی مقامات کی ترقی پر کام جاری ہے۔ حکومت نے صوبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کیا ہے جس کا مقصدکاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کو تیز کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ویلنگ ماڈل کے ذریعے مقامی بجلی پیدا کرکے صنعتوں کوسستے داموں پر فراہم کی جارہی ہے۔ عوام کو خدمات کی فراہمی بارے ذکر کرتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ صوبہ بھر میں مختلف شعبہ جات میں متعدد منصوبوں کو مکمل کرکے عوام کی سہولت کیلئے فعال بنایا گیا ہے۔ صحت کے شعبہ میں صحت کارڈ اسکیم کی صوبے کی سو فیصد آبادی تک توسیع صوبائی حکومت کی اہم کامیابی ہے۔ جگر اور گردے کی پیوندکاری ،دل کے مریض اور ایمرجنسی وغیرہ کو بھی اسکیم میں شامل کیا گیا ہے جو چیئرمین عمران خان کے ریاست مدینہ کے وژن کی جانب ایک اہم قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کیلئے موجودہ حکومت نے نئے ڈاکٹرز بھرتی کئے ہیں۔ عوا م کو بااختیار بنانے اور ترقی کے سفر میں شامل کرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں پر صاف اور شفاف بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا جس سے حقیقی معنوں میں اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہو چکے ہیں جس سے عوام کے مسائل مقامی سطح پر حل ہوں گے اور مقامی ضروریات کے مطابق ہی ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں گے۔

 

ہم امن چاہتے ہیں اور ملکی سالمیت و آئین کی پاسداری کےلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں اور ملکی سالمیت و آئین کی پاسداری کےلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ سوات میں قیام امن کیلئے جو قربانیاں دی گئی ہیں وہ آج تک ہم نہیں بھولے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے اور ملک کی ترقی کا دارومدار امن پر ہے اگر امن قائم ہوگا تو ترقی بھی ہوگی اور خوشحالی بھی ،امن کے بغیرترقی و خوشحالی ناممکن ہے ۔ ضلع سوات کی تحصیل بری کوٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام امن جلسے کے حوالے سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا ہے کہ سوات میں دہشتگردی نے سب کو یکساں متاثر کیا ہے اور سوات مزیدبد امنی کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن قائم کئے بغیر نا سیاست ہو سکتی ہے اور نا ہی قوم ترقی کرسکتی ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوام کی جان و مال اور ان کے حقوق کا تحفظ ہم پر فرض ہے اور عوام ہمارا سرمایہ اور زمین ہماری ماں جیسی ہے، جس سے محبت ہمارے خون میں شامل ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہم اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور قوم و ملک کو نقصان پہنچانے والا ہم سب کا مشترکہ دشمن ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66913

گلاف ایک نیا رجحان بن کے سامنے آیا ہے جس سے ضلع چترال کے کچھ علاقے خاص طور پر متاثر ہورہے ہیں.سوات میں ڈیزاسٹررسک ریڈکشن دن کے حوالے سیمینار 

گلاف ایک نیا رجحان بن کے سامنے آیا ہے جس سے ضلع چترال کے کچھ علاقے خاص طور پر متاثر ہورہے ہیں.سوات میں ڈیزاسٹررسک ریڈکشن دن کے حوالے سیمینار

پی ڈی ایم اے کے زیر اہتمام ڈیزاسٹررسک ریڈکشن کے بین الاقوامی دن کے موقع پر ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

سوات (چترال ٹائمز رپورٹ) پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبر پختونخوا اور یو این ڈی پی کے پراجیکٹ گلاف ۲ پروگرام کے زیر اہتمام قدرتی آفات و حادثات سے بچاؤ کے عالمی دن کے موقع پر ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد سیدو میڈیکل کالج سوات میں کیا گیا۔ جس میں پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا، ضلعی ا نتظامیہ، سیدو میڈیکل کالج کے اعلی حکام کے ساتھ ساتھ، یو این ڈی پی گلاف ۲کے عہد یداران، چئیرمین تحصیل کبل سمیت طالب علموں، اساتذہ کرام اور سماجی حلقوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ پرنسپل سیدو میڈیکل کالج نے پی ڈی ایم اے اور گلاف 2 پراجیکٹ کا سیدو میں تقریب کر نے اور آگاہی مہم کا حصہ بنے پر شکریہ ادا کیا.انہوں نے کہا کی سیلابوں سے بچاؤ اور روک تھام کے لئے جنگلات کے تحفظ اور پودے لگانے پر توجہ دینے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کا مقابلہ باہمی تعاون اور اشتراک سے کیا جاسکتا ہے۔

 

اس موقع پر پی ڈی ایم اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ صاحبزادہ سلیم نے کہا کہ آفات نہ صرف انسانی زندگیوں کو متاثر کر رہی ہیں بلکہ ملک کے سماجی و معاشی پہلوؤں کو بھی شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔انہوں نے بلڈنگ کوڈز پالیسی کے نفاذ پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی کی پہلی دو دہا ئیوں سے پاکستان ایک تسلسل کے ساتھ قدرتی آفات کا شکار رہا ہے جس میں سیلاب، زلزلے، طوفان، برفانی تودوں کا گرنااور خشک سالی شامل ہے جبکہ گلاف ایک نیا رجحان بن کے سامنے آیا ہے جس سے ضلع چترال کے کچھ علاقے خاص طور پر متاثر ہورہے ہیں۔تقریب سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سوات ابرار وزیر اور چئیرمین تحصیل کبل نے بھی خطاب کیا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے سامعین کو آگاہ کیا۔ ڈایکٹر جنرل پی ڈی ایم اے شریف حسین نے دن کے مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آفات کے نقصانات کو کم کرنے سے معاشی اور سماجی استحکام لایا جا سکے گااورممکنہ آفات سے متاثرہ علاقوں میں تمام ترقیاتی منصوبوں میں آفات کے خطرات کو ملحوظ نظر رکھ کر حکمت عملی ترتیب دے کر بہتر طریقے سے کام کیا جاسکتا ہے۔

 

ان کا مزید کہنا ہے کہ عوام کی آگاہی کے لئے سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ ر یڈ یو پر معلوماتی پیغامات بھی تواتر کے ساتھ نشر کئے جارہے ہیں۔ ا نھوں نے کہا کہ قدرتی آفات کے رجحان کو روکا نہیں جا سکتا بلکہ ڈی آر آر اقدامات کرکے اس سے پہنچنے والے نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہے۔اس مو قع پر قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ریسکیو 1122 کے تعاون سے کمیونٹی ممبران کے ساتھ مل کر زلزلے، گلا ف، آگ بجھانے کی فرضی مشقیں بھی کی گئیں۔سیمینار کے اختتام پر شجرکاری بھی کی گئی جس میں طلبا نے بڑھ چرھ کر حصہ لیا۔ترجمان پی ڈی ایم اے تیمور علی کیمطا بق اکتوبرکے مہینے کے لیے سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا اکتوبر میں قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلی کے موافقت کے بارے میں عوامی شعور پیدا کرنے کے لیے متعدد سرگرمیاں کرتا ہے۔

Chitraltimes swat drr seminar glof ii project iqtidar

Chitraltimes swat drr seminar glof ii project

Chitraltimes swat drr seminar glof ii

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66891

صوبے کے تمام ضلعی، تحصیل خطباء اور تمام ائمہ / خطباء کو ٹائیفائڈ ویکسین کے حوالے سے جمعہ کے خطبات اور ہر نماز کے بعد عوام کو آگاہی دینے کے حوالے مراسلہ جاری

Posted on

صوبے کے تمام ضلعی، تحصیل خطباء اور تمام ائمہ / خطباء کو ٹائیفائڈ ویکسین کے حوالے سے جمعہ کے خطبات اور ہر نماز کے بعد عوام کو آگاہی دینے کے حوالے مراسلہ جاری

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) ایڈمنسٹریٹر اوقاف و مذہبی امور نے خیبرپختونخوا نے چیف خطیب اوقاف خیبرپختونخوا اور صوبے کے تمام ضلعی، تحصیل خطباء اور تمام ائمہ / خطباء اوقاف کو ٹائیفائڈ ویکسین کے حوالے سے جمعہ کے خطبات اور ہر نماز کے بعد عوام کو آگاہی دینے کے حوالے سے ایک مراسلہ جاری کیا ہے۔ایڈمنسٹریٹر اوقاف کی جانب سے خطباء کو کہا گیا ہے کہ عوام کو ٹایفیا ئڈ بیماری سے بچاؤ کے لئے ویکسینیشن اور اختیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہی فراہم کریں مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر کسی خطیب کو آگاہی مہم میں یا ایمرجنسی میں ڈاکٹر کی ضرور پڑے تو اپنے علاقے کے ضلعی صحت آفیسر سے بذریعہ ضلعی انتظامیہ رابطہ کریں وہ ہدایات کے مطابق ہر قسم کی سہولیات متعلقہ مدرسے / مسجد میں مہیا کریں گے,

 

واضح رہے کہ ٹائیفائیڈ بخار ایک بیکٹریل بیماری ہے جس کی علامات دیگر بخار اور معدے کی عام بیماریوں سے ملتی جلتی ہیں عالمی سطح پر سالانہ ٹائیفائیڈ بخار سے تقریباً دو لاکھ سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔یہ بیکٹیریاں مکھیوں یا گردوغبار کے ذریعے ایک سے دوسری جگہ یا کھانے پینے کی اشیاء تک پہنچ کر انہیں آلودہ کر دیتے ہیں اور آلودہ خواراک کھانے سے بیکٹیریا صحت مند شخص میں منتقل ہو جاتے ہیں کسی علاقے میں سیورج کی نالیاں اگر پینے کے پانی میں مل جائیں یا پھر پینے کے پانی کی سپلائی کسی طرح آلودہ ہو جائے تو اس سے بھی یہ بیکٹیریاں ان افراد میں پھیل جا تا ہے۔جو وہ آلودہ پانی کو استعمال کر رہے ہوں خصوصاً کم قوت مدافعت والے افراد جلد اس مرض کی زد میں آ جاتے ہیں، ٹائیفائیڈ بخار کا اگر فوری علاج نہ کروایا جائے تو دل کے عضلات کی سوزش، دل والوز کی لائیننگ کی سوزش نمونیہ گردے یا مثانے کے انفکشنز اور سر عام (ڈیریلیم) جیسی خطرناک بیماریاں ہو سکتی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66859

صوبائی حکومت اپنی ترجیحات کے مطابق عوامی فلاح کے جاری منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کےلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔وزیراعلیِ 

Posted on

صوبائی حکومت اپنی ترجیحات کے مطابق عوامی فلاح کے جاری منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کےلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعلیِ

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ نااہل سیاسی ٹولے کی تمام تر سازشوں کے باوجود پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت بڑھتی جارہی ہے ، امپورٹڈ حکمران عوام میں اپنا اعتماد کھوچکے ہیں اور اپنی سیاسی ساکھ بچانے کےلئے تمام تر حربے استعمال کر چکے ہیں، اب عوام کے سامنے جانے کیلئے ان کے پاس کوئی جواز باقی نہیں رہا۔یہ لوگ اپنے ذاتی مفادات کےلئے سیلاب اور دیگر قومی مسائل پر بھی سیاست کررہے ہیں تاہم عوام ان کی حقیقت بخوبی جان گئے ہیں اور ان کے مکروہ ارادوں سے واقف ہےں۔ پی ٹی آئی عمران خان کی قیادت اور باشعور عوام کے تعاون سے ملک و قوم کی حقیقی آزادی کےلئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ کہ آئندہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ مرکز میں بھی دوبارہ حکومت بنائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں دیر اور بنوں سے دو مختلف شمولیتی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

 

بنوں سے صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد وزیر کی قیادت میں آزاد حیثیت میں منتخب ویلج کونسل چیئرمین نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اور پی ٹی آئی میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا۔ اسی طرح ضلع دیر سے سابق رکن قومی اسمبلی بشیر خان کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے سابقہ امیدوار اقبال خان اور جماعت اسلامی کے رحیم گل خان سمیت دیگر کارکنوں نے بھی وزیراعلیٰ سے ملاقات کی اور پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے پی ٹی آئی کی کیپ اور مفلر پہنا کر نئے آنے والوں کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ مفادپرست سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی ان سے نالا ںہےں اور پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔ محمود خان نے کہا کہ پی ٹی آئی صحیح معنوں میں عوام کی واحد نمائندہ جماعت ہے جو عمران خان کی قیادت میں ملک و قو م کی حقیقی آزادی کیلئے کوشاں ہے اور اب عوام بھی اس حقیقت سے بخوبی واقف ہو چکے ہیں کہ جب تک ملکی سیاست سے بدعنوانی اورمفاد پرستی کا خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک ترقی و خوشحالی کی راہ ہموار نہیں ہو سکتی۔ اب قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا اور امپورٹڈ حکمرانوں سے نجات حاصل کرنے کیلئے عمران خان کی حقیقی آزادی کی تحریک کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا کردار دلجمعی سے ادا کرنا ہوگا۔

 

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر خیبرپختونخوا میں جاری ترقیاتی حکمت عملی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وفاق کی طرف سے کمٹمنٹ کے مطابق فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے صوبائی حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا ہے مگر اس کے باوجود صوبے میں جاری عوامی فلاح کے منصوبوں پر پیشرفت میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنی ترجیحات کے مطابق عوامی فلاح کے جاری منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کےلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ ہمار ااصل ہدف عوام کو خدمات اور سہولیات کی فراہمی ہے اور اس مقصد کیلئے مختلف اضلاع میں متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے عوام کی سہولت کیلئے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے ذریعے اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کو یقینی بنایااور اضلاع کی سطح پر سماجی خدمات کے اداروں کو بہتر بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جن کے نتائج ہر سطح پر دیکھے جا سکتے ہیں۔

chitraltimes cm kp mahmood khan with banu nazimin

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66846

پبلک سروس کمیشن پی ایم ایس امتحان کے شیڈول میں تبدیلی, فلاسفی/سائیکالوجی کے پرچہ جات 15اکتوبر کی بجائے 22اکتوبر2022 بروز ہفتہ کو ہوں گے

Posted on

پبلک سروس کمیشن پی ایم ایس امتحان کے شیڈول میں تبدیلی, فلاسفی/سائیکالوجی کے پرچہ جات 15اکتوبر کی بجائے 22اکتوبر2022 بروز ہفتہ کو ہوں گے

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) پبلک سروس کمیشن پی ایم ایس امتحان کے شیڈول میں تبدیلی۔ فلاسفی/سائیکالوجی کے پرچہ جات 15اکتوبر کی بجائے22اکتوبر2022 کو ہونگے۔
پبلک سروس کمیشن خیبر پختونخوا نے تمام متعلقین کو مطلع کیا ہے کہ کمیشن کے زیر اہتمام پی ایم ایس مقابلے کے امتحان2022کے فلاسفی/سائیکالوجی کے پرچہ جات 15اکتوبر کی بجائے 22اکتوبر2022 بروز ہفتہ کو ہوں گے۔ تاہم وقت، سٹیشن اور سنٹر حسب شیڈول ہی ہونگے۔ اس امر کا اعلان کمیشن کے جاری کردہ پریس نوٹ میں کیا گیا ہے جس کے مطابق یہ اقدام16اکتوبر2022 کوپشاور اور مردان میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران15اکتوبر2022سے انتخابی عملہ کے لئے سکولوں اور کالجوں کو مختص کرنے پر اٹھایا گیاہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66844

سپریم کورٹ نے نیب سے 23 سال کے ہائی پروفائل کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا

Posted on

سپریم کورٹ نے نیب سے 23 سال کے ہائی پروفائل کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)سپریم کورٹ نے نیب قانون میں ترامیم کے خلاف مقدمے میں گزشتہ 23 سال کے ہائی پروفائل کرپشن کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ نیب قانون میں حالیہ ترامیم کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے سماعت کی، جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب قانون میں تبدیلی سے بے نامی دار کی تعریف انتہائی مشکل بنا دی گئی ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ کس آئینی شق کو بنیاد بنا کر نیب قانون کو کالعدم قرار دیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ یہ معاملہ اہم سیاسی رہنماؤں کے کرپشن میں ملوث ہونے کا ہے۔ جہاں عوامی پیسے کا تعلق ہو، وہ معاملہ بنیادی حقوق کے زمرے میں آتا ہے۔ جعلی بینک اکاؤنٹس کیسز میں بھی بے نامی کا معاملہ تھا۔ معاشی پالیساں ایسی ہونی چاہییں کہ بنیادی حقوق متاثر نہ ہوں۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ معاشی پالیسیوں کو دیکھنا سپریم کورٹ کا کام نہیں ہے۔ اگر کسی سے کوئی جرم سرزد ہوا ہے تو قانون میں مکمل شفاف ٹرائل کا طریقہ کار موجود ہے۔

 

چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ معیشت پالیسی کا معاملہ ہوتا ہے جس میں عدالت مداخلت نہیں کر سکتی۔ عوام کے اثاثوں کی حفاظت ریاست کی ذمے داری ہے۔ بے تحاشا قرض لینے کی وجہ سے ملک بری طرح متاثر ہوا ہے۔ قرضوں کا غلط استعمال ہونے سے ملک کا یہ حال ہوا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ زیادہ تر غیر ضروری اخراجات ایلیٹ کلاس کی عیاشی پر ہوئے۔ ملک میں 70 سے 80 فیصد لوگ خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ عدالت حکومت کو قرض لینے سے نہیں روک سکتی۔ معیشت کے حوالے سے فیصلے کرنا ماہرین ہی کا کام ہے۔وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ میں معاشی پالیسی کے الفاظ واپس لیتا ہوں۔جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ ہمیں پہلے یہ بتائیں کہ نیب ترامیم کے ذریعے کس بنیادی حق کی خلاف ورزی ہوئی ہے؟۔ فرض کریں پارلیمنٹ نے ایک حد مقرر کردی کہ اتنی کرپشن ہوگی تو نیب دیکھے گا۔ سوال یہ ہے کہ ایک عام شہری کے حقوق کیسے متاثر ہوئے ہیں؟۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے جواب دیا کہ نیب قانون سے زیر التوا مقدمات والوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا کوئی ایسی عدالتی نظیر موجود ہے جہاں شہری کی درخواست پر عدالت نے سابقہ قانون کو بحال کیا ہو؟۔ شہری کی درخواست پر عدالت پارلیمنٹ کا بنایا ہوا قانون کیسے کالعدم قرار دے سکتی ہے؟۔ وکیل نے جواب دیا کہ پبلک منی کے معاملے پر عدالت قانون سازی کالعدم قرار دے سکتی ہے۔عوام کا پیسہ کرپشن کی نذر ہونا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔بعد ازاں عدالت نے ریکارڈ طلب کیا کہ اب تک کتنے ایسے کرپشن کے کیسز ہیں، جن میں سپریم کورٹ تک سزائیں برقرار رکھی گئیں؟ اب تک نیب قانون کے تحت کتنے ریفرنسز مکمل ہوئے؟،نیب قانون میں تبدیلی کے بعد کتنی تحقیقات مکمل ہوئیں؟۔عدالت نے نیب سے 1999ء سے لے کر جون 2022ء تک تمام ہائی پروفائل کیسز کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

 

 

سپریم کورٹ: زیتون بی بی کو 46سال بعد وراثتی حق مل گیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ڈیرہ اسماعیل (ڈی آئی) خان کی رہائشی زیتون بی بی کو 46 سال بعد وراثتی حق مل گیا۔سپریم کورٹ نے زیتون بی بی کا والد کی جائیداد میں حصہ تسلیم کرلیا اور ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف بھائیوں کی اپیل خارج کردی۔جسٹس اعجاز الاحسن نے اس دوران استفسار کیا کہ کم عمر بہن اپنے بھائیوں کو جائیداد کیسے تحفے میں دے سکتی ہے؟سپریم کورٹ کے جج نے مزید کہا کہ ریکارڈ کے مطابق بہن کی جانب سے وکیل نے بیان دیا، پوچھتے ہیں کمسن لڑکی کی جانب سے کوئی وکیل کیسے بیان دے سکتا ہے؟جسٹس اعجاز الاحسن نے یہ بھی کہا کہ بھائیوں نے کبھی بہن کو جائیداد گفٹ دی ہے؟ ہر بار بہن ہی کیوں گفٹ دے۔سپریم کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ گفٹ ڈیڈ میں کہیں آفر قبولیت کا ذکر نہیں تو اس کی قانونی حیثیت نہیں رہتی۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ جب بہن نابالغ تھی تو بھائیوں نے کیسے بہن سے ساری جائیداد لے لی۔زیتون بی بی نے جائیداد میں حصہ کیلیے 2005 میں سول کورٹ میں کیس دائر کیا تھا، 2012 میں سیشن عدالت، 2017 میں پشاور ہائیکورٹ نے خاتون کے حق میں فیصلہ دیا۔خاتون کے بھائیوں نے 2018 میں سپریم کورٹ میں اپیل کی جو آج خارج ہو گئی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66824

وفاق کی درخواست مسترد؛ الیکشن کمیشن کا ضمنی اور بلدیاتی انتخابات مقررہ وقت پر کرانے کا فیصلہ

Posted on

وفاق کی درخواست مسترد؛ الیکشن کمیشن کا ضمنی اور بلدیاتی انتخابات مقررہ وقت پر کرانے کا فیصلہ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ) الیکشن کمیشن نے وفاق اور سندھ حکومت کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے کرم کے سوا ملک بھر میں ضمنی اور کراچی میں بلدیاتی الیکشن اپنے مقررہ وقت پر کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس آج چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکریٹری الیکشن کمیشن، سیکریٹری وزارت داخلہ، دفاع، چیف سیکریٹری اور آئی جی صاحبان پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں ایم او ڈائریکٹوریٹ اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے نمائندگان اور الیکشن کمیشن کے سینئر افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔چیف الیکشن کمشنر نے ضمنی انتخابات اور کراچی ڈویڑن میں بلدیاتی انتخابات کے پْرامن انعقاد کی اہمیت پر زور دیا۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس کو بریفنگ میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے 9، صوبائی اسمبلی کے تین اور کراچی ڈویڑن کے تمام اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلہ کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

 

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس کو بتایا کہ ادارہ الیکشن کے انعقاد کے لیے تیار ہے بہرحال صوبائی حکومتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی کے دیگر اداروں کی ان انتخابات میں اپنی خدمات سرانجام دینے کے حوالے سے ان کا موقف درکار ہے تاکہ انتخابات کا پْرامن انعقاد اور دوٹروں کو پولنگ کے دن پرامن ماحول کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔اجلاس میں سیکریٹری وزارت داخلہ، دفاع، چیف سیکریٹریز، آئی جیز اور سیکیورٹی کے دیگر اداروں کے نمائندوں نے میٹنگ میں اپنا اپنا موقف پیش کیا۔الیکشن کمیشن نے تمام افسران و نمائندگان کا موقف سننے کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے 90 روز کے لیے ضمنی الیکشن ملتوی کیے جانے کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخابات شیڈول کے مطابق یعنی 16 اکتوبر کو ہوں گے۔فیصلہ کیا گیا کہ این اے 45 ضلع کرم کا انتخاب مقررہ تاریخ یعنی 16 اکتوبر 2022ء کو نہیں ہوگا یہاں پر انتخاب کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ اسی طرح کراچی ڈویڑن کے تمام اضلاع میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات بھی شیڈول کے مطابق 23 اکتوبر 2022ء کو ہوں گے۔واضح رہے کہ قومی و صوبائی اسمبلی کے 12 حلقوں میں ضمنی انتخاب 16 اکتوبر کو ہوں گے۔ وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن سے قومی و پنجاب اسمبلی کی 12 جبکہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی۔وزارت داخلہ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو آف پاکستان کو خط ارسال کیا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ ضمنی انتخابات 90 روز کے لیے ملتوی کر دیئے جائیں کیونکہ ایک سیاسی جماعت اسلام آباد پر قبضہ کرنے کے لیے آ رہی ہے۔اسی طرح سندھ حکومت نے بھی کراچی میں پولیس نفری میں کمی اور سیلاب کو جواز بناتے ہوئے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔

 

میجر جنرل بابر افتخار سمیت 12 افسران کی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی

راولپنڈی(چترال ٹایمز رپورٹ) پاک فوج کے 12 میجر جنرلز کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔آئی ایس پی آر کے مطابق ترقی پانے والے فوجی افسران میں میجر جنرل انعام حیدر ملک، میجر جنرل فیاض حسین شاہ، میجر جنرل نعمان زکریا، میجر جنرل محمد ظفر اقبال، میجر جنرل ایمن بلال صفدر، میجر جنرل احسن گلریز، میجر جنرل سید عامر رضا، میجر جنرل شاہد امتیاز، میجر جنرل شاہد امتیاز، محمد منیر افسر، میجر جنرل بابر افتخار، میجر جنرل یوسف جمال، میجر جنرل کاشف نذیر شامل ہیں۔

 

پاکستان کو فوری طور پر قرض کی ادائیگی میں ریلیف کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ

جنیوا(سی ایم لنکس) اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ کورونا اور تیل کی قیمتوں میں اضافے سمیت عالمی بحرانوں نے 54 غریب ممالک کو قرضوں کی ادائیگی کے لیے مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے جس سے نبرد آزما ہونے کے لیے ان ممالک کو فوری طور پر قرضوں میں ریلیف دیا جانا چاہیئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی ترقی پذیر ممالک میں ترقیاتی پروگرام کی نگرانی کرنے والی ایجنسی ”UNDP“ نے پاکستان سمیت 54 ممالک کو قرضوں میں فوری ریلیف دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔یو این ڈی پی نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے 54 ممالک اس وقت قرضوں کے بوجھ تلے بری طرح دبے ہوئے ہیں اور ادائیگیوں کے سنگین بحران کا سامنا کر رہا ہے جس کے باعث ان ممالک کے غیر فعال ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قرضوں میں فوری ریلیف کے بغیر کم از کم 54 ممالک غربت کی سطح میں مزید اضافہ دیکھیں گے۔ یہ ممالک دنیا میں سب سے زیادہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے سے بھی دوچار ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے بچنے کے لیے سرمایہ کاری اشد ضرورت ہوگی تاکہ اس کی شدت میں کمی واقع ہوسکے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 54 میں سے 46 ممالک نے 2020 میں مجموعی طور پر 782 ارب ڈالر کا عوامی قرضہ لیا جس میں سے ایک تہائی سے زیادہ ارجنٹائن، یوکرین اور وینزویلا نے لیا۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب صورت حال تیزی سے بگڑ رہی ہے، اس سال کے ا?غاز میں 10 ترقی پذیر ممالک ایسے تھے جو کسی ملک کو قرض دینے کی پوزیشن میں نہیں رہے تھے تاہم اب یہ تعداد 19 تک جاپہنچی ہے۔خیال رہے کہ یو این ڈی پی کی یہ رپورٹ واشنگٹن میں عالمی مالیاتی فنڈ، ورلڈ بینک، اور جی 20 کے وزرائے خزانہ کے اجلاسوں کے بعد شائع ہوئی ہے جن میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور قرضوں کی ادائیگی کے سلسلے میں اقدامات اْٹھانے کی تجویز دی گئی تھی۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66821

ترسیل کے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے پیسکو سوات سرکل میں بجلی کی فراہمی بند رہے گی.ترجمان

Posted on

ترسیل کے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے پیسکو سوات سرکل میں بجلی کی فراہمی بند رہے گی.ترجمان

سوات(نمائندہ چترال ٹائمز) بجلی کی ترسیل کے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے سوات سرکل کے مختلف گرڈ سٹیشنز سے بجلی کی فراہمی 12 سے 31 اکتوبر 2022 کے درمیان مختلف تاریخوں کو صبح آٹھ بجے سے دوپہر 2 بجے تک معطل رہے گی۔ پیسکو کہ جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ترقیاتی کاموں کی وجہ سے سوات سرکل میں 132کے وی جی ایس ایس سوات، 132کے وی جی ایس ایس خوازہ خیلہ، 132کے وی جی ایس ایس مدین، 132کے وی جی ایس ایس شانگلہ، 132کے وی جی ایس ایس تیمرگرہ اور 132کے وی جی ایس ایس واڑئی سے بجلی کی فراہمی 12, 15, 17, 19, 22, 24,,26, 29 اور 31تاریخوں کو صبح آٹھ سے دوپہر 2 بجے تک معطل رہے گی جبکہ 132کے وی جی ایس ایس چکدرہ اور 132کے وی جی ایس ایس بٹ خیلہ سے بجلی کی فراہمی 13, 15,16, 18, 20, 22, 23, 25, 27, 29 اور 30 تاریخوں کو صبح آٹھ سے دوپہر 2 بجے تک معطل رہے گی۔ اسی طرح 132 کے وی جی ایس ایس درگئی سے 12, 17, 19, 24, 26 اور 31 کو 132 کے وی جی ایس ایس ڈگر بونیر سے 17, 18, 24, 25 اور 31 تاریخوں کو جبکہ 132کے وی جی ایس ایس جوٹی لشٹ چترال کو 15, 17, اور 23تاریخ کوبجلی کی فراہمی مذکورہ اوقات میں معطل رہے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
66787

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا منشیات کے عادی مریضوں کی بحالی کے پروگرام کو صوبے کے تمام اضلاع تک توسیع دینے کی ہدایت

Posted on

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا منشیات کے عادی مریضوں کی بحالی کے پروگرام کو صوبے کے تمام اضلاع تک توسیع دینے کی ہدایت

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے منشیات کے عادی مریضوں کی بحالی کے پروگرام کو صوبے کے تمام اضلاع تک توسیع دینے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اس مقصد کے لیے پشاور میں پہلے سے اختیار کیے گئے ماڈل کو ہی مختلف علاقوں کی مقامی صورتحال اور ضروریات کے مطابق مناسب فارمیٹ دے کر بروئے کار لایا جائے ۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت یہ منصوبہ دو سالوں میں پچاس کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے مکمل کیا جائے گا جس کے تحت صوبہ بھر سے کم از کم پانچ ہزار افراد کی بحالی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاو¿س پشاور میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے دو ہفتوں کے اندر اندر پروگرام پر عملدرآمد کا اجراءیقینی بنانے اور تمام ڈویژنز میں بیک وقت کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور مزید واضح کیا ہے کہ پروگرام کے دوران صحتیاب ہونے والے افراد کو صحت مند سرگرمیوں میں مصروف کرنے اور انہیں ایک مفید شہری بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، کمشنر پشاور ریاض محسود، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز،ڈائیرکٹر سوشل ویلفیئر اور دیگر متعلقہ حکام اجلاس میں موجود تھے جبکہ صوبے کے دیگر ڈویژنل کمشنرز نے بھی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔

 

اجلاس کو پروگرام کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ پروگرام بنیادی طور پر تین مختلف مراحل پر مشتمل ہو گا۔ پہلا مرحلہ منشیات کے عادی مریضوں کی ڈیٹا کولیکشن اور پروفائلنگ پر مشتمل ہے۔ دوسرے مرحلے میں ان افراد کی بحالی عمل میں لائی جائے گی۔ منشیات کے عادی مریضوں کی مکمل ڈی ٹاکسیفکیشن کے بعد ماہرین نفسیات، مستند ڈاکٹرز اور متعلقہ سٹاف کی نگرانی میں علاج کیا جائے گا۔مریضوں کے لیے خوراک، لباس اور دیگر ضروریات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ بنیادی تعلیم و تربیت اور تفریحی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کا انتظام بھی موجود ہوگا۔تیسرے مرحلے میں صحت یاب افراد کے اعزاز میں باضابطہ تقریب کا انعقاد کیا جائے گا جس میں انہیں مطلوبہ دستاویزات اور سکلڈ بیسڈ ٹول کٹس فراہم کی جائیں گی۔صحت یاب افراد کو ایک ذمہ دار اور مفید شہری بنانے کے لیے تکنیکی اور پیشہ ورانہ شارٹ کورسز کرائے جائیں گے اور ان کے لیے سرکاری اور نجی شعبوں میں ملازمت کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں پیشہ ورانہ تربیت کے ذریعے خود روزگاری کی آپشن بھی موجود ہو گی۔ پروگرام پر صحیح معنوں میں عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی سطح پر سٹیرنگ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی اور ماہانہ بنیادوں پر جائزہ اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔

 

اس موقع پر کمشنر پشاور نے نشے کے عادی افراد کی بحالی کے لیے پہلے سے جاری مہم کے تحت اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مہم کے تحت مزید 925 افراد کو اٹھایا گیا ہے جن کے علاج اور بحالی کا عمل جاری ہے۔ واضح رہے کہ پشاور میں اس سے پہلے 1100 افراد کی بحالی کا عمل کامیابی سے مکمل کیا گیا ہے جن میں سے صرف اکیس افراد کو مزید بہتری کے لیے زیر نگرانی رکھا گیا ہے جو ایک بڑی کامیابی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر تمام ڈویژنل کمشنرز کو اپنی نگرانی میں پروگرام پر موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات خصوصاً آئیس کا استعمال ایک بڑا مسئلہ ہے جس کی بیخ کنی کے لیے سپلائی کو روکنے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ نے صوبہ بھر میں پیشہ ورانہ بھکاریوں کے خلاف بھی نتیجہ خیز کاروائی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ مالی مشکلات کی وجہ سے بھیک مانگنے پر مجبور ہیں انہیں اس شرمندگی سے بچانے کے لیے مناسب طریقہ کار نکالا جائے مگر پیشہ ور بھکاریوں کے معاملے میں کسی قسم کی نرمی نہ برتی جائے۔انہوں نے خیبرپختونخوا ویگرنسی ایکٹ کے تحت زیر نظر رولز کو بھی ایک ہفتہ کے اندر حتمی شکل دینے اور باضابطہ منظوری کے لیے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66784

وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کو مالی امور کی منتقلی میں عدم تعاون سے صوبے میں جاری منصوبوں پر اسکا اثر پڑا ہے.وزیر خزانہ

Posted on

وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کو مالی امور کی منتقلی میں عدم تعاون سے صوبے میں جاری منصوبوں پر اسکا اثر پڑا ہے، صوبہ اپنے تئیں اقدامات کر رہا ہے اور جلد ہی فنڈز کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی، صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے پراجیکٹ ڈی ٹاک انسولین فارلائف میں بعض ادویات اور انسولین کی ترسیل میں عارضی خلل آیا ہے جس کو دور کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، منصوبہ خیبر پختونخوا کے پشاور، مردان، نوشہرہ، تیمرگرہ، ہری پور، سوات، ایبٹ آباد، شانگلہ اورچترال سمیت 24 اضلاع میں شوگر کے مریضوں کو ادویات اور انسولین گزشتہ کئی سالوں سے مفت فراہم کر رہا ہے۔یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کے دیگر امور کامیابی سے جاری ہیں جبکہ بعض ادویات اور انسولین کی مد میں مریضوں کو درپیش مشکلات کے حل کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کو مالی امور کی منتقلی میں عدم تعاون سے صوبے میں جاری منصوبوں پر اسکا اثر پڑا ہے، مختلف منصوبوں کو درپیش مالی مسائل کے حل کے لئے صوبہ اپنے تئیں اقدامات کر رہا ہے اور جلد ہی فنڈز کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی جس سے مفت طبی خدمات کی فراہمی میں تعطل کا خاتمہ ہو سکے گا۔ اس حوالے سے بھی منصوبہ بندی جاری ہے کہ کیسے شوگر اور دیگر بیماریوں میں فراہم کی جانے والی مفت طبی سہولیات کو صحت کارڈ کے دائرے میں لایاجائے تا کہ مستقبل میں مریضوں کو ان دشواریوں کا سامنا نہ رہے اورخیبر پختونخوا کے عوام اپنی صحت کے معاملے میں فیصلہ کرنے کے لئے آزاد ہوں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66745

ٹیلی تھون کے ذریعے جو رقم اکھٹی ہوئی وہ آپ کی ہی امانت ہے اور یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اس کا صحیح جگہ پر اور شفافیت سے استعمال یقینی بنایا جائے۔عمران خان 

Posted on

ٹیلی تھون کے ذریعے جو رقم اکھٹی ہوئی وہ آپ کی ہی امانت ہے اور یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اس کا صحیح جگہ پر اور شفافیت سے استعمال یقینی بنایا جائے۔عمران خان

ُپشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) سابق وزیراعظم و چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ٹیلی تھون کے ذریعے جو رقم اکھٹی ہوئی وہ آپ کی ہی امانت ہے اور یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اس کا صحیح جگہ پر اور شفافیت سے استعمال یقینی بنایا جائے۔ ٹیلی تھونز کے ذریعے خطیر رقم جمع ہوئی جس کو سیلاب متاثرین کیلئے ہاؤسنگ فنانس میں استعمال کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں چیئر پرسن احساس کمیٹی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے تمام عمل میں نہ صرف شفافیت بلکہ بروقت فراہمی کیلئے مربوط پلان تشکیل دینے میں اپنا کردار ادا کیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کے موقع پر سرکٹ ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

اس موقع پر سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر، سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈہ پور، صوبائی وزیر بلدیات و دیہی ترقی فیصل امین گنڈہ پور، ممبر قومی اسمبلی شیخ یعقوب، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن عامر آفاق، ریجنل پولیس آفیسر شوکت عباس بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب کے دوران عمران خان نے مزید کہا کہ جمع کی گئی رقم کو منصفانہ اور شفاف طریقے سے استعمال کرنے اور حقداروں تک انکا حق براہ راست پہنچانے کیلئے جو جدید نظام استعمال کیا گیا اور مربوط پلان تشکیل دیا گیا وہ مستقبل کے پراجیکٹس میں بھی کارآمد ثابت ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ جو متاثرین بے گھر ہوئے ہیں ان کیلئے ہاؤسنگ فنانس کیا جائے کیونکہ باقی انفراسٹرکچر کی بحالی حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے اس لیے متاثرہ گھروں کی دوبارہ سے تعمیر و مرمت کو ترجیح دی گئی ہے۔شفافیت اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کیلئے کلیم اسسمنٹ سروے سے لیکر محکموں کی جانب سے ویریفیکیشن اور اس کے بعد بنکوں کو مکمل ڈیٹا بھی فراہم کیا گیا ہے اور اس حوالے سے گراؤنڈ ویریفیکیشن کے سلسلے میں انتظامیہ نے جس تندہی سے کا مظاہرہ کیا وہ قابل تحسین ہے۔

 

عمران خان نے کہا کہ بنکوں کے ذریعے اس لیے تقسیم کی جا رہی ہے تاکہ لوگوں کی عزت نفس مجروح نہ ہو اور انہیں کسی سفارش، منت یا محتاجی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور اس کے ساتھ ساتھ بوقت ضرورت آسانی سے رقم حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے۔ ہماری حکومت کی جانب سے جاری کیا گیا ہیلتھ کارڈ نظام امیر ممالک میں بھی رائج نہیں ہے اور اس نظام کے تحت ہر شناختی کارڈ رکھنے والے شہری کو دس لاکھ روپے تک کے علاج معالجے کی سہولت میسر ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ عمران خان نے جو سیلاب متاثرین سے وعدہ کیا تھا اس کے تحت ریلیف کا مرحلہ آج مکمل ہونے جا رہا ہے۔ٹیلی تھونز کے دوران پندرہ بلین روپے کے پلجز آئے۔ رقوم کی تقسیم کے حوالے سے مربوط پلان تشکیل دینے کے دوران کچھ مسائل کا سامنا رہا مگر انہیں حل کر لیا گیا ہے۔سب سے زیادہ متاثرہ علاقے ڈیرہ اسماعیل خان کے ہیں۔سروے مشکل کام تھا مگر انتظامیہ نے مختلف اقدامات اٹھائے اور شفافیت کو بھی یقینی بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ رقوم کی تقسیم کے ساتھ ساتھ سروے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔رقوم ادائیگی بنک کے ذریعے کرنے کی روایت ہم نے قائم کی ہے تاکہ نہ صرف شفافیت برقرار رہے بلکہ بوقت ضرورت امدادی رقم کا استعمال کیا جا سکے۔

 

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سیلاب کی آفت کے دوران بہت نقصانات ہوئے۔صوبائی حکومت کے پاس اتنے بڑے ڈیزاسٹر سے نمٹنے کیلئے وسائل نہیں ہوتے۔ سیلاب کے دوران سات روز تک ہمارارابطہ ملک کے دیگر علاقوں اور صوبوں سے کٹ گیا تھا۔ضلعی انتظامیہ، پاک فوج، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں نے ان تھک محنت کرکے اقدامات کیے۔وفاق کے زیرِ انتظام این ایچ اے نے پچیس روز تک متاثرہ سڑکوں اور شاہراؤں کو درست نہیں کیا۔راستے نہ ہونے کے باعث پاک فوج نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرہ علاقوں تک راشن پہنچایا۔ٹرانسپیرنٹ سسٹم کے ذریعے ہر متاثرہ فرد تک امدادکی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ تقریب کے اختتام پر چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے متاثرین میں امدادی رقوم کے چیک تقسیم کیے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66743

وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز روکنے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا آپشن کھلا ہے۔تیمور سلیم

وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز روکنے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا آپشن کھلا ہے۔تیمور سلیم جھگڑا
دنیا کا کون سا ملک ہے جہاں وزیر اعظم آفس کی ریکارڈنگ ہوتی ہے؟ ریکارڈنگ نہیں ہونی چاہیے۔ بیرسٹر محمد علی سیف

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور بیرسٹر محمد علی سیف خان نے خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو فنڈز نہ ملنے کے حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ کابینہ کی منظوری کے بعد اس پر حتمی رائے دی جا سکے گی۔ انہوں نے اس موقع پر بتایا کہ 23 مارچ کو عمران خان کے حوالے سے ایک سروے جاری کیا گیا جس پر 51 فیصد لوگوں کا یہ کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت پاپولر لیڈر عمران خان ہے جبکہ حالیہ ایک سروے کیا گیا جس کے تحت پاکستان کے 83 فیصد شہریوں نے یہ کہا کہ عمران خان ہی اس وقت پاکستان کا حقیقی لیڈر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اسی شہرت کو دیکھتے ہوئے امپورٹ حکومت انتخابات کی جانب نہیں بڑھ رہی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ کو ڈاؤن گریڈ کردیا جو ایک انتہائی قابل افسوس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے پیچھے بہت سی وجوہات شامل ہیں ایک طرف وفاق کے دو فنانس کے وزیر آپس میں لڑائی کرتے رہے جبکہ دوسری جانب پاکستان کی گرتی جی ڈی پی اور دنیا کے سامنے پاکستان کی سیاسی کشیدگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پنشنرز رول تبدیل کیے جس سے سالانہ اربوں روپے کی بچت کی جا سکے گی۔ دو پینشن لینے والوں کے نظام بہتر کرکے ایک پنشن کردی۔

 

اس موقع پر ان کا یہ بھی کہنا تھا ہماری آمدن گزشتہ سال کی نسبت 40 فیصد بڑھ گئی وفاقی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب کی مدد میں دس ارب کے فنڈز کا اعلان کیا جو ابھی تک نہیں ملا۔ اس پر خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ محمد علی سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اپنا ہیلی کاپٹر آئین اور قانون کے مطابق استعمال کر رہے ہیں۔ یہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی صوابدید ہے کہ وہ اس میں عمران خان کو بٹھائیں صحافیوں کو بٹھائیں یا کسی وزیر کو انہوں نے اپنا ہیلی کاپٹر کبھی بھی کسی کو ذاتی استعمال کے لیے نہیں دیا۔ اس موقع پر محمد علی سیف نے کہا کہ سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد ہو گا انہوں نے اس موقع پر کہا کہ سپریم کورٹ ہم پیسے مانگنے نہیں بلکہ ہم سپریم کورٹ سے درخواست کریں گے کہ وہ وفاق کو حکم دے کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرے۔ انہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ دنیا کا کونسا ملک ہے جہاں وزیراعظم آفس کی ریکارڈنگ کی جاتی ہے اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے اور عوام کے سامنے حقائق لانے چاہئیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66741

صوبے میں جلد فوڈ کارڈ کا اجراءکیا جائے گا، ایجوکیشن کارڈ بھی متعارف کرانے جا رہی ہے،وزیراعلیِ محمود خان کا پی ٹی آیی تحصیل چیئرمینان سے خطاب

صوبے میں جلد فوڈ کارڈ کا اجراءکیا جائے گا، ایجوکیشن کارڈ بھی متعارف کرانے جا رہی ہے،وزیراعلیِ محمود خان کا پی ٹی آیی تحصیل چیئرمینان سے خطاب

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ میرٹ،شفافیت،قانون کی بالادستی اور عوام کو انکی دہلیز پر خدمات کی فراہمی پی ٹی آئی کا منشور اور صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے یہی وجہ ہے کہ خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں ہماری حکومت نے دیگر بے شمار چیلنجز کے باوجود شفاف اور غیر جانبدار بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا۔

وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں صوبے کے مختلف ریجنز سے پی ٹی آئی کے تحصیل میئرز اور چیئرمین سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم سب اس معاشرے کا حصہ ہیں اور ہم نے ملکر مشترکہ حکمت عملی کے تحت اس نظام کو چلانا ہے،اس مقصد کے لیے سب کو اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔ ملک کا سیاسی منظر نامہ یکسر بدل چکا ہے اور صورتحال واضح ہے، شفاف نظام کی مخالف نام نہاد سیاسی جماعتیں عوام کے ہاں اپنی حیثیت کھو بیٹھی ہیں، عمران خان کی قیادت میں مجوزہ حقیقی آزادی مارچ قوم کے مستقبل کا تعین کرے گا،ہم سب نے مل کر اس مارچ کو کامیاب بنانا ہے۔ عمران خان آنے والی نسلوں کی جنگ لڑ رہا ہے ، اس کا کوئی ذاتی مفاد نہیں بلکہ وہ ملک اور قوم کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن دیکھنا چاہتے ہیں۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ عمران خان کا پیغام گھر گھر تک پہنچائیں اور پاکستان سے کرپٹ اور مفاد پرست ٹولے کا خاتمہ ممکن بنائیں۔ محمود خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے سیاسی حریف اپنی تمام چالیں چل چکے ہیں، مستقبل کی سیاست میں ان کا کوئی کردار نظر نہیں آ رہا جبکہ اس برعکس پی ٹی آئی کی مقبولیت کا گراف دن بدن بڑھتا جا رہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پی ٹی آئی ہر خاص و عام کے دل کی آواز بن چکی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آنے والے انتخابات میں بھی پی ٹی آئی بھاری اکثریت سے کامیاب ہو گی۔

وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر حکومت کے اٹھائے گئے فلاحی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے مختلف شعبوں میں عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے متعدد فلاحی اقدامات اٹھائے ہیں۔ صحت کارڈ اسکیم کی صوبے کی سو فیصد آبادی تک توسیع، کسان کارڈ کا اجراءاور آئمہ مساجد کو ماہانہ اعزازیہ کی فراہمی اس سلسلے میں بڑی اہمیت کے حامل ہیں جن سے متعلقہ شعبوں میں عوام وخواص بلا تفریق مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے میں جلد فوڈ کارڈ کا اجراءکیا جائے گا۔ علاوہ ازیں صوبائی حکومت ایجوکیشن کارڈ بھی متعارف کرانے جا رہی ہے جس سے اعلی تعلیمی اداروں کے تقریباً دو لاکھ چالیس ہزار طلباءمستفید ہوں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66718

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا عید میلا د النبی ﷺکے حوالے سے پیغام

Posted on

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا عید میلا د النبی ﷺ کے حوالے سے پیغام

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے عید میلادالنبیﷺ کے مبارک موقع پر پوری اُمت مسلمہ باالخصوص اہل پاکستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت محمد رسول اللہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت نہ صرف عالم اسلام بلکہ پوری انسانیت کے لئے باعث سعادت ہے کیونکہ آپ کی آفاقی تعلیمات نے بنی نوع انسان کو اندھیروں سے نکال کر انسانیت کی معراج تک پہنچا دیا۔

عید میلادالنبی ﷺ کی مناسبت سے یہاں سے جاری اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ آپﷺ کی ولادت انسانیت پر اللہ تعالیٰ کا احسان عظیم ہے، آپ ﷺ سے محبت ایمان کا بنیادی تقاضہ ہے اور آپ ﷺ کا اسوہ حسنہ تمام انسانوں کے لئے مشعل راہ ہے جس پر عمل پیرا ہوکر انسان دنیا و آخرت میں کامیابی سے ہمکنار ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپﷺ نے ہمیشہ انسانیت کی تکریم و محبت ، عفو و درگذر، عدل و انصاف کی بالادستی اور ظلم کے خاتمے کا درس دیا ہے۔ آپ ﷺکاخطبہ حجتہ الوداع ایسامنشور ہے جو رہتی دنیاتک نہ صرف مسلمانوںبلکہ دنیابھرکے انسانوں کی رہنمائی کاسرچشمہ ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ رحمت عالم کی تعلیمات کاکرشمہ تھاجس نے سب کو ایک صف میں کھڑاکرکے آقاوغلام کافرق مٹادیااور بلاامتیازرنگ و نسل فلاح انسانیت کادرس دیاجس کی بدولت اسلام دنےا کے کونے کونے تک پھیل گیا۔ انہوںنے کہاکہ محسن انسانیت کایہ انقلاب انسانی تاریخ میں اپنی مثال آپ ہے۔

 

آپ ﷺانسانیت کے نجات دہندہ اورحقیقی محسن ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمیںکامےابی کےلئے اپنی زندگیوںمیں امانت ،دیانت ،خیرخواہی اوراسلامی بھائی چارے کوفروغ دےنا ہو گا، باہمی اتحاداورقومی یکجہتی موجودہ حالات کااولین تقاضاہے۔ انہوںنے کہاکہ حقیقی اسلامی فلاحی مملکت کے قیام کیلئے اسوہ حسنہ کی روشنی میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ محمود خان نے کہا کہ ریاست مدینہ کے سنہرے ا±صولوں کو اپنا کرہی ایک ترقیافتہ اسلامی فلاحی معاشرے کا قیام یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی قیادت میں صحیح معنوں میں ایک اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لئے کوشاں ہے۔آج کے بابرکت دن کے موقع پر ہم اپنے اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ وطن عزیز کی حقیقی آزادی اور منصفانہ نظام کے قیام کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اس مقصد کے حصول کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66707

ایکنک نے چترال شندور روڈ اور لواری ٹنل روڈ ٹنل اینڈ ایکسس روڈز نظرثانی پراجیکٹ کی منظوری دیدی

Posted on

ایکنک نے چترال شندور روڈ اور لواری ٹنل روڈ ٹنل اینڈ ایکسس روڈز نظرثانی پراجیکٹ کی منظوری دیدی

اسلام آباد ( نمایندہ چترال ٹایمز ) ایگزیکٹیو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ECNEC) نے چترال – بونی – مستوج – شندور روڈ (153 کلومیٹر) کی بہتری اور چوڑائی سے متعلق وزارت مواصلات کے اس منصوبے پر تبادلہ خیال کیا اور اس کی منظوری دیدی جس کی لاگت 17,783.193 ملین ہے یہ منصوبہ 36 ماہ میں مکمل ہوگا۔ نظرثانی شدہ منصوبے میں چترال شہر سے شروع ہونے والے 153 کلومیٹر طویل 2-لین سنگل کیریج وے کی تعمیرجو بونی اور مستوج کے قصبوں سے گزر کر خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کی سرحد پر شندور کے قریب ختم ہوگا۔ ECNEC نے نظرثانی شدہ لواری روڈ ٹنل اینڈ ایکسس روڈز پراجیکٹ کی کل تخمینہ لاگت کی منظوری بھی دی۔ جو 27,960.48 ملین روپے کے FEC کے ساتھ۔ 4,273.970 ملین لواری ٹنل نیشنل ہائی وے N-45 کا حصہ ہے۔ یہ نوشہرہ سے نکلتا ہے، مردان، مالاکنڈ، چکدرہ سے ہوتا ہوا چترال پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔ یہ منصوبہ دیر اور چترال کے اضلاع کو ملانے والے دیر اور دروش کے درمیان واقع ہے۔ یہ منصوبہ 8.5 کلومیٹر اور 1,9 کلومیٹر لمبائی کی دو سرنگوں پر مشتمل ہے، ٹنل کمپلیکس میں 04 پل، دو پورٹلز اور پلوں کے ساتھ لنک رسائی سڑکیں شامل ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
66701

حکومت کی اگلے ماہ کے بجلی بلز میں واضح ریلیف کی یقین دہانی

Posted on

حکومت کی اگلے ماہ کے بجلی بلز میں واضح ریلیف کی یقین دہانی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)حکومت نے اگلے ماہ کے بجلی بلز میں واضح ریلیف دینے کی یقین دہانی کرادی۔وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگلے مہینے کے بجلی کے بلوں میں واضح ریلیف ملے گا، جون کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے باعث اگست میں بلز میں 10 روپے کا اضافہ ہوا، مگر جون کے مقابلے میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اب کم ہو کر 22 پیسے رہ گئی ہے، لہذا عوام کو اگلے مہینے کے بجلی بلوں میں ریلیف دیا جائے گا۔خرم دستگیر خان نے کہا کہ اس مہینے بھی بجلی بلوں کچھ بہتری آئے گی، مگر اگلے مہینے سے عوام کو بجلی بلوں میں واضح ریلیف دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پہلے 200 اور پھر 300 یونٹ والوں کو 55 ارب کا ریلیف دے چکے ہیں، سیلاب زدگان کیلئے بھی 10 ارب کا ریلیف دیا جا چکا ہے، عوام کی بہت بڑی تشویش اگلے مہینے دور ہو جائے گی۔

 

 

پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں دل، پھیپھڑوں کے علاج کیلئے جدید ٹیکنالوجی متعارف

پشاور(سی ایم لنکس)پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں دل اور پھیپھڑوں کے علاج کے لیے جدید ٹیکنالوجی متعارف کروادی گئی۔ترجمان پی آئی سی رفعت انجم نے بتایا ہے کہ جدید ایکمو مشین کی مدد سے دل اور پھیپھڑوں کے علاج کا آغاز ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر جدید مشین کی سہولت کمزور مریضوں کے لیے دستیاب ہوگی۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ایکمو مشین پر ہر مریض کے علاج کا خرچہ 30 لاکھ روپے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایکمو ٹیکنالوجی پر علاج کو صحت کارڈ میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

 

کے پی حکومت کا سیلاب فنڈ کی 20 فیصد امداد بلوچستان کو دینے کا فیصلہ

پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ)خیبرپختون خوا حکومت نے سیلاب کے امدادی فنڈ میں سے 20 فیصد رقم بلوچستان کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔اس حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان محمود خان نے کہا ہے کہ کے پی حکومت نے جمع شدہ رقم کا 20 فیصد صوبہ بلوچستان میں سیلاب متاثرین کے لیے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے، صوبہ بلوچستان کے لیے 7 میڈیکل ٹیمیں بھی آج روانہ ہوں گی۔محمود خان نے کہا کہ نصیر آباد، جھل مگسی، جعفرآباد اور صحبت پور میں خیبر پختونخوا حکومت کی لائیو اسٹاک ٹیمیں پہلے سے موجود ہیں، بلوچستان کے عوام ہمارے بھائی ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ گھروں کی بحالی کے لیے مالی امداد کی فراہمی کل ضلع ڈی آئی خان سے شروع کی جائے گی، مکمل تباہ شدہ مکانات کے لیے 4 لاکھ جبکہ جزوی نقصان زدہ کو 1.6 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

 

صدر مملکت نے قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اعلان کر دیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)صدر مملکت نے عید میلاد النبی ﷺپر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی کی منظوری دے دی۔صدر مملکت نے حضور ﷺکے یوم پیدائش کی خوشی کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کی منظوری دی۔ سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہو گا۔سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغوا اور دہشت گردی میں سزا یافتہ مجرموں پر بھی نہیں ہو گا جبکہ سزا میں کمی کا اطلاق مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرموں پر بھی نہیں ہو گا۔سزاؤں میں کمی کا اطلاق 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدی جو اپنی ایک تہائی قید کاٹ چکے ان پر ہو گا اور 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدی جو ایک تہائی قید کاٹ چکے ہوں ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔18 سال سے کم عمر افراد جو اپنی ایک تہائی سزا کاٹ چکے ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔ صدر مملکت عارف علوی نے سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66699

صوبایی حکومت کا حالیہ سیلاب سے تباہ شدہ مکانوں کی بحالی کے سلسلے میں متاثرین کو مالی معاوضے کی فراہمی شروع کرنے کا فیصلہ

Posted on

صوبایی حکومت کا حالیہ سیلاب سے تباہ شدہ مکانوں کی بحالی کے سلسلے میں متاثرین کو مالی معاوضے کی فراہمی شروع کرنے کا فیصلہ

پشاور ( نمایندہ چترال ٹایمز ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے حالیہ سیلاب سے تباہ شدہ مکانوں کی بحالی کے سلسلے میں متاثرین کو مالی معاوضے کی فراہمی شروع کرنے کا فیصلہ کیاہے۔معاوضے کی فراہمی کے سلسلے کا باضابطہ اجراءکل بروز ہفتہ ضلع ڈی آئی خان سے کیا جائے گا جبکہ وزیر اعلیٰ فلڈ ریلیف فنڈ میں جمع شدہ رقم کا 20 فیصد حصہ صوبہ بلوچستان میں سیلاب متاثرین کےلئے مختص کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبہ بلوچستان کیلئے سات میڈیکل ٹیمیں آج روانہ ہونگی جو سیلاب متاثرہ علاقوں میں صحت سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائےں گی جبکہ ضلع نصیر آباد، جھل مگسی، جعفرآباد اور صحبت پور میں خیبر پختونخوا حکومت کی لائیوسٹاک ٹیمیں پہلے سے موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کے عوام ہمارے بھائی ہیں،ہم مشکل کی اس گھڑی میں انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ وہ جمعہ کے روز وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں چیف منسٹر فلڈ ریلیف فنڈ کی مینجمنٹ اینڈ یوٹیلائیزیشن کے حوالے سے قائم کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

 

صوبائی وزراءتیمور سلیم جھگڑا اور کامران بنگش کے علاوہ چیف سیکریٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، سیکرٹرین اطلاعات ارشد خان، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز،ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں چیف منسٹر فلڈ ریلیف فنڈ کے تحت جمع شدہ رقم کی متاثرین میں تقسیم کا باضابطہ اجراءکرنے سمیت دیگر متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ معاوضے کی تقسیم کا عمل سیلاب سے شدید متاثرہ اضلاع ڈی آئی خان اور ٹانک سے شروع کیا جائے گا۔یہ فنڈ سیلاب سے متاثرہ مکانوں کی بحالی کےلئے فراہم کیے جائیں گے۔ مکمل تباہ شدہ مکانوں کےلئے فی مکان 4 لاکھ روپے جبکہ جزوی طور پر نقصان زدہ مکانوں کےلئے ایک لاکھ ساٹھ ہزار روپے معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو فلڈ ریلیف فنڈ کی شفاف اور منصفانہ تقسیم یقینی بنانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ اس سلسلے میں کسی غفلت کی گنجائش موجود نہیں ہے۔یہ فنڈ عوام کی طرف سے فراہم کیا گیا ہے جس کا ایک ایک روپیہ متاثرین پر خرچ ہونا چاہیے۔

 

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو فوری ریلیف کی فراہمی اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سر فہرست ہے اور اس مقصد کےلئے اربوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے شدید مالی مشکلات کے باوجود سیلاب کی وجہ سے جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کےلئے امدادی پیکج میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔ ہمارا حتمی مقصد آزمائش سے دوچار انسانیت کی مدد کرنا ہے تاکہ وہ اپنی نارمل زندگی کی طرف لوٹ سکیں۔ محمود خان نے کہا کہ صوبائی حکومت ناصرف صوبے کے متاثرین کی بحالی کےلئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے بلکہ بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ اپنے بہن بھائیوں کی مدد میں بھی پیش پیش رہی ہے۔صحت کے شعبے میں 140 ملین جبکہ لائیو اسٹاک کے شعبے میں بحالی کے اقدامات کیلئے 220 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں جو بلوچستان میں سیلاب متاثرین پر خرچ کئے جائیں گے۔ قبل ازیں اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ فنڈز کی منصفانہ تقسیم یقینی بنانے کےلئے شفاف طریق کار اختیار کیا گیا ہے۔ سب سے پہلے نقصانات کی بنیادی اسسمنٹ کا متعلقہ ڈپٹی کمشنر خود جائزہ لیتا ہے جس کی منظوری کے بعد اسسمنٹ کی پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ذریعے مزید جانچ پرکھ کی جاتی ہے۔ اگلے مرحلے میں وہی اسسمنٹ بنک آف خیبر کو فراہم کی جاتی ہے اور آخر میں نادرا کی طرف سے حتمی تصدیق کے بعد متاثرین کا بینک اکاو ¿نٹ کھولا جاتا ہے جس میں معاوضے کی رقم منتقل کی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66692