Chitral Times

پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا

Posted on

پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) تحریک انصاف نے شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے شوکاز جاری کرتے ہوئے شیر افضل مروت سے 3 روز میں وضاحت طلب کر لی۔نوٹس میں کہا گیا کہ شیر افضل مروت کو غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے پر شوکاز نوٹس جاری کیا، ایسے بیانات سے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچا، بانی تحریک انصاف کے واضح احکامات ہیں کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات نہ دیئے جائیں۔نوٹس میں کہا گیا کہ آپ کے کردار سے پارٹی اور ارکان کو ہزیمت اٹھانا پڑی، کیوں نہ آپ کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔سیکرٹری جنرل کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ 3 روز میں جواب دیں، آپ نے جواب نہ دیا یا مطمئن نہ کر سکے تو پارٹی ڈسپلن کے تحت مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

sher afzal marwat

ایران نے 28 پاکستانی قیدیوں کی سزائیں معاف کر کے رہا کر دیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس) ایران نے مختلف جرائم میں سزا کاٹنے والے 28 پاکستانی قیدیوں کی سزائیں معاف کر کے رہا کر دیا۔ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے حالیہ دورہ پاکستان پر ایک دوسرے کے قیدی رہا کرنے کے فیصلے پر ایران نے عملدرآمدر کرتے ہوئے 28 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ایرانی سفارتخانے کے ترجمان کے مطابق قیدیوں کی رہائی پر اتفاق ایرانی صدر کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران کیا گیا تھا۔رہا ہونے والے قیدیوں کی سزاؤں کو معاف کر کے واپس پاکستان بھیج دیا گیا۔سفارتخانے کے ترجمان نے بتایا کہ دونوں ممالک نے انسانی بنیادوں پر جیلوں میں موجود قیدیوں کی رہائی سمیت ان کی وطن واپسی پر اتفاق کیا تھا۔واضح رہے کہ ایران کی جیلوں میں 160 پاکستانی جبکہ پاکستان کی جیلوں میں 60 ایرانی قیدی ہیں۔ ابتدائی طور پر 160 میں سے 28 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88687

صوبائی کے مختلف عدالتوں کے ججز کی تعداد میں 100 مزید ججز کا اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ سالہا سال سے زیر التواءکیسز جلد نمٹائے جاسکیں۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا

Posted on

صوبائی کے مختلف عدالتوں کے ججز کی تعداد میں 100 مزید ججز کا اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ سالہا سال سے زیر التواءکیسز جلد نمٹائے جاسکیں۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت شہریوں کو فوری انصاف کی فراہمی کے لیے عدلیہ کو مضبوط بنانے پر کام کر رہی ہے،  مختلف عدالتوں کے ججز کی تعداد میں 100 مزید ججز کا اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ سالہا سال سے زیر التواءکیسز جلد نمٹائے جاسکیں اور عوام کو ریلیف دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ  لوگوں کو انصاف کی فراہمی اور قانون کی بالادستی میں وکلاءبرادری کا کردار کلیدی ہے، موجودہ نظام کو بہتر بنانے کے عمل میں وکلاءسمیت تمام اسٹیک ہولڈرز صوبائی حکومت کا بھرپور ساتھ دیں تاکہ ایسا نظام تشکیل دیا جائے جس میں صرف آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز ڈیرہ اسماعیل خان میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ڈی آئی بینچ کی تقریب حلف برداری سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے بار ایسوسی ایشن کی نو منتخب کابینہ سے حلف لیا۔

 

تقریب میں وزیر اعلیٰ  علی امین گنڈاپور کو ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ڈی آئی خان کی اعزازی ممبرشپ بھی دی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے نو منتخب کابینہ کو مبارکباد پیش کی ہے اور کہا ہے کہ امید ہے نو منتخب کابینہ وکلاءبرادری کی فلاح و بہبود اور قانون کی بالادستی کے لئے فعال کردار ادا کرے گی۔ رول آف لاءاور فوری انصاف کی فراہمی پاکستان تحریک انصاف کے منشور میں سر فہرست ہیں اور صوبائی حکومت اسی وژن کے تحت آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو فوری انصاف کی فراہمی کے لئے کیسز کی نوعیت کے مطابق ان کی ڈسپوزل کے لیے ٹائم لائنز مقرر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کم سے کم مدت میں کیسز نمٹائے جائیں، اس سلسلے میں وکلاءاور عدلیہ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہمارا صوبہ غریب نہیں بلکہ وسائل سے مالامال ہے اور موجودہ صوبائی حکومت صوبے کی ترقی کے لئےان وسائل کے موثر اور بہتر استعمال پر کام کر رہی ہے۔

 

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ یہ صوبہ سستی بجلی اور گیس پیدا کرکے مہنگی خریدنے پر مجبور ہے، خیبر پختونخوا سب سے زیادہ بجلی پیدا کررہا ہے لیکن اس کے باوجود یہاں بد ترین لوڈشیڈنگ ہے۔لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے واپڈا کو صوبے کے لوگوں کو ریلیف دینا ہوگا۔ بجلی کی مد میں ہمارے واجبات بھی نہیں مل رہے، ہم وفاق سے صوبے کے حقوق حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں اور صوبے کی وکلاءبرادری اس جدوجہد میں صوبائی حکومت کا بھر پور ساتھ دے۔  صوبے کے حقوق کا حصول ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،تمام شعبوں میں اصلاحات کا عمل شروع کیا ہے عوام بہت جلد  تبدیلی محسوس کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی وکلاءبرادری کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے وکلاءکی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے انصاف لائرز فورم کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سخت وقت میں پارٹی کا بھر پور ساتھ دینے پر وہ انصاف لائرز فورم کے شکر گزار ہیں۔

chitraltimes cm kp ali amin gandapur administering oath DI khan bar association cabinet 1

 

 

دریں اثنا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے لکی مروت میں بارشوں اور تیز آندھی سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو متاثرین کو فوری امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے آندھی کے باعث مکان کی چھت گرنے سے ایک بچی کے جاں بحق ہونے پر متاثرہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واقعے کے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو زخمیوں کو بہترین طبی امداد اور متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88680

مالی سال 2023-24 کے لیے محصولات کا تخمینہ9 فیصد نمایاں اضافہ کے ساتھ 1456.712 ارب روپے ہے. مشیر خزانہ مزمل اسلم اور وزیر خزانہ آفتاب عالم

مالی سال 2023-24 کے لیے محصولات کا تخمینہ9 فیصد نمایاں اضافہ کے ساتھ 1456.712 ارب روپے ہے. مشیر خزانہ مزمل اسلم اور وزیر خزانہ آفتاب عالم

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) مالی سال 2023-24 کے لیے محصولات کا تخمینہ9 فیصد نمایاں اضافہ کے ساتھ 1456.712 ارب روپے ہے جبکہ مالی سال 2023 24 کے کل بجٹ تخمینہ جات 2 فیصد اضافہ کے ساتھ 1360.4 ارب روپے ہے، محتاط مالیاتی انتظام اور معاشی اصلاحات کی بدولت اضافی 96.3 ارب روپے حاصل ہوئے ان خیالات کا اظہار صوبائی مشیر خزانہ مزمل اسلم اور وزیر خزانہ آفتاب عالم نے سول سیکرٹریٹ پشاور میں پوسٹ بجٹ 2023-24پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔بریفنگ کے موقع پر سیکرٹری خزانہ عامر سلطان ترین اور سپیشل سیکرٹری خدا بخش بھی موجود تھے۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے 2023-24کے کل موجودہ بجٹ تخمینہ جات کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ کل اخراجات جاریہ 913.8ارب روپے کے مقابلے میں 16فیصد اضافہ کے ساتھ 1059.3روپے ہے

 

اسی طرح بندوبستی اضلاع میں اخراجات جاریہ کی 789.8ارب روپے کے مقابلے میں 19فیصد اضافے کے ساتھ 942.4ارب روپے ہے۔مشیر خزانہ نے تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ بندوبستی اضلاع کیلئے اخراجات جاریہ کی اہم خصوصیات میں عید پیکج کی اہم خصوصیات میں عید پیکج کے تحت 1.5ارب روپے، پناہ گاہوں کیلئے 0.5ارب روپے، امدادی کاموں کیلئے 2.8ارب روپے، صحت کارڈ کیلئے 26ارب روپے، گندم کی سبسڈی کیلئے 47.8ارب روپے، پولیس کیلئے مشینری خریداری کیلئے 3.4ارب روپے اور مفت درسی کتب کی فراہمی کیلئے 6.0ارب روپے شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کیلئے 124.0ارب روپے کے مقابلے میں 6فیصد کمی کے ساتھ 116.9ارب روپے موجودہ بجٹ میں شامل ہیں اسی طرح ضم شدہ اضلاع کیلئے اخراجات جاریہ کی تفصیل میں کہا کہ صوبائی تنخواہوں میں 0.3فیصد کمی اور تحصیل تنخواہوں کے اخراجات میں 23فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ صوبائی غیر تنخواہی اخراجات میں 17فیصد کمی اور تحصیل غیر تنخواہی اخراجات میں 9فیصد کمی آئی ہے اور پنشن کے اخراجات میں 297فیصد اضافہ ہوا ہے۔

مشیر خزانہ مزمل اسلم نے ترقیاتی بجٹ2023-24 کے حوالے سے تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے 418.2ارب روپے کے مقابلے میں امسال28فیصد کمی کے ساتھ 301.1ارب روپے ہیں جبکہ بندوبستی اضلاع کے صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 185ارب روپے کے مقابلے میں 54فیصد کمی کے ساتھ 86ارب روپے ہیں اسی طرح بندوبستی اضلاع کے ضلعی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت37ارب روپے کے مقابلے میں 54فیصد کمی کے ساتھ 17ارب روپے امسال بجٹ کا حصہ ہیں۔مشیر خزانہ نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 20ارب روپے کے مقابلہ میں 30فیصد اضافے کے ساتھ 26ارب روپے شامل ہیں۔

مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ نگران حکومت کا کیا کام ہے کہ وہ ترقیاتی بجٹ کی مد میں اخراجات کرے، انہوں نے پہلے چار مہینوں میں 113ارب روپے پہلے چار مہینوں کیلئے،دوسرے چار مہینوں 112ارب روپے جبکہ سیاسی حکومت نے 86ارب روپے جاری کئے۔مزمل اسلم نے کہا کہ وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا ہے کہ 450ارب روپے سرپلس دیں گے جس میں خیبر پختونخوا کا حصہ 96ارب روپے بنتا ہے اور خیبر پختونخوا 9ماہ میں 65ارب روپے سرپلس ہے جبکہ صوبہ سندھ جو خیبر پختونخوا کا ڈبل ہے وہ صرف 77ارب روپے سرپلس اور پنجاب جو سندھ کا ڈبل ہے وہ صرف150ارب روپے سرپلس ہے۔مشیر خزانہ نے کہا کہ بجلی کے بلوں نے پاکستان میں تقریباً ہر بندے کو دیوالیہ کر دیا ہے جبکہ خیبر پختونخوا وفاق کو سستی بجلی 1.1روپے فی یونٹ فراہم کر رہا ہے اور وفاقی حکومت اس کو 30سے 60روپے فی یونٹ فروخت کرتا ہے اور خیبر پختونخوا کو 1.10روپے کے حساب سے ملتا نہیں بلکہ لکھا جاتا ہے اور شہباز حکومت نے اب پھر سے اس مد میں پیسے دینے بند کر دئیے ہیں۔

 

مزمل اسلم نے کہا کہ وفاقی حکومت ضم شدہ اضلاع کی مد میں صرف 66ارب روپے دیتی ہے جبکہ ضم شدہ اضلاع کے صرف تنخواہوں کے اخراجات96ارب رو پے ہیں جس کیلئے متعدد خطوط وفاقی حکومت کو ارسال کر چکے ہیں۔اس موقع پر سیکرٹری فنانس عامر سلطان ترین نے کہا کہ اے آئی پی پروگرام کی مد میں صوبے کو 101ارب روپے گزشتہ پانچ سالوں میں مل چکے ہیں جو پانچ سو ارب روپے کے مقابلہ میں بہت کم ہیں اور اے ڈی پی کے 101ارب روپے اس کے علاوہ ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88669

حکومت صوبے کی یونیورسٹیوں میں سائبر سکیورٹی اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس متعارف کروا رہی ہے.صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی

حکومت صوبے کی یونیورسٹیوں میں سائبر سکیورٹی اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس متعارف کروا رہی ہے.صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی

چترال (چترال ٹائمزرپورٹ) صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ اعلیٰ تعلیم کا فروغ حکومت خیبر پختونخواکی اولین ترجیح ہے، حکومت صوبے کی یونیورسٹیوں میں سائبر سکیورٹی اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس متعارف کروا رہی ہے جس کا مقصد طلبہ کو اعلیٰ تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ معاشرے کا اہم فرد بنانا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہری پور یونیورسٹی کے تیسرے کانوکیشن کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانوکیشن میں پبلک ہیلتھ،’ سوشیالوجی، اکنامکس،فزکس، کیمسٹری، بائیولوجی اور لائیو سٹاک سمیت مختلف شعبہ جات کے طلباء و طالبات کوایسوسی ایٹ ڈگری، بی ایس، ایم فیل اور پی ایچ ڈی کے پروگرام کے حوالے سے تعلیمی اسناد دی گئیں۔اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر شفیق الرحمن، ایم پی اے ملک عدیل اقبال،یونیورسٹی سٹاف، طلباء و طالبات اور علاقے کے معززین نے شرکت کی۔صوبائی وزیر نے طلبہ کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے والدین نے آپ کو تعلیم فراہم کر کے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے اب آپ نے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر پاکستان کے استحکام اور ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہے اور ملک کا نام روشن کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ویژن کے مطابق صوبے میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کی بہت سی یونیورسٹیاں مالی بحران کا شکار ہیں ایسے میں ہری پور یونیورسٹی کا خود کفیل ہونا بہت خوش آئند بات ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ہری پور یونیورسٹی کے تحقیقاتی مقاصد کے لیے زرعی زمین کے مسئلے کو صوبائی کابینہ کے سامنے لا کر جلدحل کیا جائے گا۔

11 05 2024 KP Photo Minister Higher Education

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88662

لواری ٹنل ایریا میں مسلسل دوسرے روز بھی کوسٹر حادثے کا شکار، معجزانہ طور پر کوئی جان نقصان نہیں ہوا

Posted on

لواری ٹنل ایریا میں مسلسل دوسرے روز بھی کوسٹر حادثے کا شکار، معجزانہ طور پر کوئی جان نقصان نہیں ہوا

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) ہفتے کی صبح لواری ٹنل کے مقام پر مسلسل دوسرے روز پشاور سے چترال آنے والی کوسٹر گاڑی کو حادثہ پیش آیا جس میں خوش قسمتی سے تمام مسافر محفوظ رہے۔ کوسٹر گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہوکر چھوٹی ٹنل کے اندردیوار سے ٹکراکر سڑک پر الٹ گئی۔ حادثے کی وجہ ڈرائیور پر نیند کا غلبہ بتایاجاتا ہے۔ جمعہ کے روز بھی لواری ٹنل کے قریب پشاور سے چترال آنے والی کوسٹر سڑک سے پھسل کر ایک گھر کی چھت پر گرگئی تھی۔جہاں بھی سواریوں کے مطابق ڈرائیور کی آنکھ لگ گئی تھی۔اس حادثے میں سات افراد معمولی زخمی ہوئے تھے جنھیں دیر ہسپتال میں فرسٹ ایڈ دیکر فارع کردیا گیا ،

chitraltimes coaster accident dir upper lowari tunnel inside 1 chitraltimes coaster accident dir upper lowari tunnel inside 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88657

چترال بونی مستوج شندور روڈ کی ناقص تعمیر کا نوٹس لیکر قومی خزانے کونقصان سے بچایا جائے۔ سینئرقیادت سی سی ڈی ایم   

چترال بونی مستوج شندور روڈ کی ناقص تعمیر کا نوٹس لیکر قومی خزانے کونقصان سے بچایا جائے۔ سینئرقیادت سی سی ڈی ایم

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چترال میں سڑک کے منصوبوں سمیت ترقی کے دوسرے سیکٹرز میں ترقیاتی کاموں پرکڑی نگاہ رکھنے والی سول سوسائٹی تنظیم چترال ڈویلپمنٹ مومنٹ (سی ڈی ایم)کی سینئر قیادت نے گزشتہ دنوں زیر تعمیر چترال شندور روڈ کا دورہ کرنے کے بعد متعدد نقائص کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کی فوری اور ہنگامی بنیادوں پر درستگی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ یہ اہم ترین روڈ پراجیکٹ دی گئی معیار کے مطابق اور بروقت پایہ تکمیل کو پہنچ سکے۔ سی ڈی ایم کے سینئر ممبرز لیاقت علی، عنایت اللہ اسیر اورسید برہان شاہ ایڈوکیٹ نے نقائص کی تفصیلات میڈیا کے ساتھ شیئرکرتے ہوئے کہاکہ چترال شہر سے لے کر بونی تک واقع پہاڑی مقامات پر سڑک کی توسیع کے لئے سائنسی خطوط پر کٹائی یا بلاسٹنگ کی بجائے اوپن بلاسٹنگ کا طریقہ اپنائی گئی ہے جس سے پہاڑی سلسلے کا بہت بڑا رقبہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں نہ صرف دریائے چترال کی سطح میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے بلکہ پورا پہاڑاس ارتعاش کی وجہ سے چوٹی تک لرزہ لرزہ ہوگئے ہیں اور یہ اگلے پانچ دس سال تک بارش کے دوران سڑک پر گرتے رہیں گے۔سڑک پر آنے والے پہاڑوں کی ٹوٹ پھوٹ پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس روڈ پر روزانہ سفر کرنے والے ہزاروں مسافروں کے سروں پر یہ لٹکتی تلوار سے کم نہیں اور کسی بھی وقت کہیں بھی جان لیوا حادثات کا باعث بن سکتی ہیں۔

chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction liaqat cdm 2

انہوں نے بلاسٹنگ اور زمین کی کٹائی کے ملبے کو دریا ئے چترال میں ڈالنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس کے نتیجے میں ڈاون اسٹریم میں واقع دیہات دریا کی طغیانی کے موسم میں عرق آب ہورہے ہیں جس کا ثبوت گزشتہ سال شاہی قلعہ اور شاہی مسجد کے پہلو میں پانچ سو سالہ قدیم چناروں کی دریابردگی اور گنکورینی سنگور کے مقام پر واپڈا کے بجلی گھر کا چار دنوں تک پانی میں ڈوب جانا ہے جبکہ دریائے چترال کے زیرین علاقوں میں دریانے ہزاروں ایکڑ زرعی زمین بہالے گئی ہے اور یہ ایک دائمی خطرے کی صورت اختیارکرگئی ہے۔

chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction inayatullah asser

 

انہوں نے پراجیکٹ کی مزید خامیاں بیان کرتے ہوئے کہاکہ چترال سے بونی تک متعدد غیر ضروری مقامات پر کلورٹ اسٹرکچر بنائے گئے ہیں جن کی قطعی طور پر ضرورت نہ تھی جہاں سے برساتی پانی کی ریلے کا گزر کبھی نہیں ہوگا اور این ایچ اے حکام یہ سب کچھ کنسٹرکشن کمپنی کو فائدہ پہنچانے کی غرض سے بنوائی ہیں۔ سی ڈی ایم کے قائدین نے اس بات پر انتہائی افسوس اور تشویش کا اظہار کیاکہ کام کی کوالٹی اور کوانٹٹی کو موقع پر چیک کرنے کے لئے این ایچ اے کا کوئی عملہ سائٹ پر موجود نہیں ہوتا ہے جس سے فائدہ اٹھاکر بریسٹ وال اور ریٹیننگ وال کی تعمیر بھی نہایت ناقص ہیں اور حالیہ بارشوں کے بعد چترال سے لے کر مستوج تک یہ سب زمین بوس ہو کر این ایچ اے کی خراب کارکردگی کا منہ چڑارہی ہیں لیکن ابھی تک کسی ذمہ دار کو خراش تک نہیں آئی۔ سیمنٹ کے کم مقدار میں استعمال اور پھر پانی کی کیورنگ نہ ہونے سے یہ تمام اسٹرکچرز موئنجوداڑو کے کھنڈرا ت کا منظر پیش کررہی ہیں۔

 

chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction buhran shah advocate

سی ڈی ایم کے قائدین نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیاکہ اس پراجیکٹ میں چترال سے لے کر شندور تک کئی مقامات پر نالوں کے اوپر آر سی سی پل بھی شامل ہیں لیکن ان میں سے کسی پر بھی کام شروع نہیں ہوا کیونکہ باوثوق ذرائع کے مطابق پلوں سمیت دوسرے اسٹرکچرز کی ریٹ بہت کم ہے اور این ایچ اے کے افسران کنسٹرکشن فارم ان سے یہ کام نہیں لے رہے ہیں بلکہ بجٹ کو زمین کی کٹائی پر ہی خرچ کرتے ہوئے جارہے ہیں جس کا اس نے ذیادہ ریٹ دیا ہوا ہے۔

 

انہوں نے چترال سے بونی تک تارکول کو بہت ہی قبل آز وقت اکھاڑ کر کنسٹرکشن کمپنی کو اس بہانے بل کی ادائیگی کو چترال دشمنی سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ یہ کام کوئی دشمن بھی کسی علاقے پر قبضہ جمانے کے بعد نہیں کرتا جو این ایچ اے نے کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تارکول اکھاڑکر سڑک کو کھڈے میں بدلنے سے چترال سے بونی تک صرف ڈیڑھ گھنٹے کا مسافت اب 5گھنٹے لے رہی ہے جس سے مسافر انتہائی پریشانی میں مبتلا ہیں۔

chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 2 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 4 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 5 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 6 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 7 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 8 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 9 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 10 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 11 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 13 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 15 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 16 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 19 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 20 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 21 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 22 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 24 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 25 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 1 chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 31

chitraltimes chitral booni mastuj shandur road under construction 23

chitral booni road tunnel blasting

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88598

اگلے مالی سال کا بجٹ ایک وژن کے مطابق ہوگا اور یہ صحیح معنوں میں عوامی بجٹ ہوگا، تمام اضلاع کو یکساں بنیادوں پر ترقی دیں گے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا 

Posted on

اگلے مالی سال کا بجٹ ایک وژن کے مطابق ہوگا اور یہ صحیح معنوں میں عوامی بجٹ ہوگا، تمام اضلاع کو یکساں بنیادوں پر ترقی دیں گے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے کہا ہے کہ اگلے مالی سال کا بجٹ ایک وژن کے مطابق ہوگا اور یہ صحیح معنوں میں عوامی بجٹ ہوگا، صوبے میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری پہلی ترجیح ہے جس پر کام شروع کردیا ہے،ترقیاتی عمل میں ضم اضلاع پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور صوبے کے تمام بندوبستی اضلاع کو یکساں بنیادوں پر ترقی دیں گے، صحت اور تعلیم کے نظام کو دوبارہ ٹھیک کریں گے، خود روزگاری کو فروغ دیں گے اور ایسا نظام بنائیں گے جس میں کرپشن کی گنجائش نہیں ہوگی، رشوت لینے والے سرکاری اہلکاروں کو سیدھا گھر بھیج دیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز ڈی آئی خان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ضم اضلاع کی ترقی اور وہاں امن و امان کی بہتری صوبائی حکومت کی ترجیح ہے۔ ضم اضلاع میں پولیس کو مستحکم کرنے کے لئے فنڈز جاری کردئیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت بنیادی سہولیات کے حوالے سے عوام کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے پر عزم ہے۔

chitraltimes cm ali amin gandapur press confrence

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں توانائی کے بحران کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے،صوبہ سستی بجلی بنا کر دے رہا ہے اور مہنگی خریدنے پر مجبور ہے، یہی صورتحال گیس کی بھی ہے، صوبے میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ ہے اس کے باوجود ہمیں بجلی چور کہا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبے کے عوام بجلی چور نہیں وہ حالات کی وجہ سے مجبور ہیں، اس بجلی چوری میں متعلقہ عملہ ملوث ہے، وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمیں نہ بجلی دی جارہی ہے اورنہ ہی بجلی کی مد میں بقایاجات دیئے جا رہے ہیں۔ صوبے میں بجلی کا مجموعی خسارہ 450 ارب روپے ہے جس میں صرف 110 ارب روپے بجلی چوری کے ہیں۔باقی 340 ارب روپے کا خسارہ لائن لاسز کی وجہ سے ہے جس کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم اپنے بقایا جات میں سے اپنے عوام کو اس مد میں ریلیف دینا چاہتے ہیں ۔ صوبے کے بقایا جات میں سے 110 ارب روپے کی کٹوتی کی جائے، لیکن ہمیں بجلی پوری چاہیئے ، ہم اس طرح کی لوڈشیڈنگ برداشت نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ ہم بجلی چوری کے مسئلے کو حل کرنے پر کام کر رہے ہیں، عوام کو اعتماد میں لے کر کوئی راستہ نکالیں گے، بار بار مانگنے کے باوجود بجلی کی مد میں 1510 ارب روپے کے بقایا جات نہیں مل رہے۔

 

انہوں نے کہا کہ صوبے کا یہ حق ہر صورت ہمیں ملنا چاہیے، میں خبردار کر رہا ہوں اس کو دھمکی نہ سمجھا جائے۔ اگر ہمیں ہمارا حق نہ ملا تو ہم سخت اقدام اٹھائیں گے ، اگر حقوق نہ ملے تو عوامی تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان کی حکومت میں بجلی 16 روپے یونٹ تھی، اب 65 روپے یونٹ ہے پھر بھی بجلی نہیں مل رہی،اس وقت وفاقی حکومت میں سب نکمے بیٹھے ہیں ان سے کچھ بھی نہیں ہو رہا۔ اس موقع پر صحت کارڈ پلس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صحت کارڈ میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کررہے ہیں تاکہ اس کا غلط استعمال نہ ہو۔ اس کے علاوہ تعلیمی شعبے کو بھی پھر سے بہتر بنائیں گے ، سکولوں میں اساتذہ کی کمی پوری کریں گے اور ان کی حاضری یقینی بنائیں گے، گھر بیٹھے تنخواہیں لینے والے اساتذہ کو گھر بھیجیں گے۔

 

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ عمران خان کے وژن کے مطابق ایسے منصوبے شروع کئے جائیں گے جن سے آمدن میں اضافہ ہو گا اور لوگوں کو روزگار ملے گا۔ صوبے کی فوڈ سکیورٹی کے لئے سی آر بی سی لفٹ کینال، ٹانک زام ڈیم جیسے منصوبوں پر کام شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صنعتی شعبے کی ترقی صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات کا حصہ ہے،مقامی بجلی نیشنل گرڈ کو دینے کی بجائے سستے نرخوں پر صنعتوں کو دی جائے گی۔ مزید برآں نوجوانوں کو روزگار کےلئے بلاسود قرضے دیئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ صوبائی محکموں کی آمدن میں اضافے کے لئے لائحہ عمل بنارہے ہیں،محکموں کو اپنے اخراجات پورے کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی کچھ دینا ہوگا۔ بہتر طرز حکمرانی کے حوالے سے حکومتی ترجیحات کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومتی معاملات میں شفافیت کےلئے سسٹم کو ڈیجیٹائز کرنے پر کام کر رہے ہیں، ہم ایسا نظام بنائیں گے جس میں کرپشن کی گنجائش نہیں ہوگی۔

 

انہوں نے واضح کیا کہ رشوت لینے والے کے ساتھ ساتھ رشوت دینے والے کے خلاف بھی کارروائی کریں گے۔ پیداواری شعبوں کی دیرپا ترقی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ معدنیات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کےلئے منرل کمپنی قائم کر رہے ہیں،معدنیات کے شعبے میں صرف وہی لوگ کام کرسکیں گے جو صوبائی حکومت کو اس کا شیئر دیں گے۔ علاوہ ازیں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے بین الاقوامی کمپنیوں کو راغب کریں گے،تعلقات اور شفارش پر معدنیات کی لیز نہیں ملیں گی۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ خیر پختونخوا میں عمران خان کی حکومت ہے اور اس کے وژن کے مطابق ہم نے کسی کو بھی سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا،ہمارے ساتھ جو ظلم و جبر ہوا وہ ناقابل بیان ہے پھر بھی ہم نے سب کو گلے لگایا، اگر کسی سرکاری اہلکار نے کسی مجبوری کے تحت ہمارے ساتھ غلط کیا بھی ہے تو ہم اسے معاف کرکے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

 

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایسے لوگ اپنی اصلاح کریں، اگر پھر بھی اصلاح نہیں کریں گے تو انہیں گھر بھیجیں گے، ایسے لوگوں کوچاہیئے کہ وہ اپنی اصلاح کرکے لوگوں کے مسائل حل کرنے کےلئے کردار ادا کریں۔وزیراعلیٰ نے منشیات کے استعمال کے تدارک کےلئے بھی سخت قوانین لانے کا عندیہ دیا اور کہا کہ ہیروئین اور آئس فروشوں کو سزائے موت دینے کے لئے قوانین میں ترامیم کریں گے،تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کے موثر تدارک کےلئے طلبہ کا ٹیسٹ کرائیں گے۔ انہوں نے ترقیاتی منصوبوںکے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کا معیار یقینی بنانے کےلئے آن لائن پورٹل بنارہے ہیں۔ 9 مئی کے حوالے سے اپنی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ مذکورہ واقعہ ان لوگوں نے کرایا جن کو اس کا فائدہ ہوا،9 مئی کے بعد ہمارے لوگوں کے ساتھ جو کیا گیا وہ ناقابل بیان ہے۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بن کر میں نے ان سب کو معاف کردیا جنہوں نے میرے ساتھ زیادتیاں کی تھیں،ہم وہ سب کچھ بھول کر ملک و قوم کے مفاد میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88603

خیبرپختونخوا کابینہ نے مالی سال 2022-23 اور 2023-24کے بجٹ کی منظوری دے دی جو اسمبلی کے آئندہ بجٹ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔

Posted on

خیبرپختونخوا کابینہ نے مالی سال 2022-23 اور 2023-24کے بجٹ کی منظوری دے دی جو اسمبلی کے آئندہ بجٹ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کابینہ کا خصوصی اجلاس جمعے کے روز سول سیکرٹریٹ کے کیبنٹ روم میں منعقد ہوا جس کی صدارت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواسردار علی امین گنڈا پو نے ویڈیو لنک کے ذریعے کی، کابینہ اجلاس میں وزراء، مشیروں، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر سرکاری حکام نے شرکت کی۔خیبرپختونخوا کابینہ نے مالی سال 2022-23 اور 2023-24کے بجٹ کی منظوری دے دی جو آئین کے مطابق اسمبلی کے آئندہ بجٹ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔ اجلاس میں مالی سال 2022-23 کے نظرثانی شدہ تخمینے، مئی کے موجودہ مہینے (یعنی 31 مئی 2024 تک) کے ضروری اخراجات اور اگلے مالی سال 2024-25 کے لیے بجٹ حکمت عملی کی منظوری دی گئی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ مالی سال2022-23 (نظرثانی شدہ) اور 2023-24 کے بجٹ نگران حکومت کے ہونے اور اسمبلی نہ ہونے کی وجہ سے مختلف وقفوں کے ساتھ کابینہ سے منظوری لی گئی تھی مگر آئین کا تقاضا ہے کہ یہ فیصلے اور اخراجات اب کابینہ کی منظوری کے بعد اسمبلی میں پیش کیے جائیں۔

 

کابینہ کے خصوصی اجلاس میں صوبے کے ترقیاتی شعبے پر خصوصی توجہ دی گئی۔ اجلاس کے دوران صوبے بھر میں ریونیو جنریشن کو بڑھانے اور روزگار کے خاطر خواہ مواقع فراہم کرنے کے لیے صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈا پورنے صنعتی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے تمام محکموں کو مفصل تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کابینہ کے ارکان پر زور دیا کہ وہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی سیاست سے آگے بڑھیں اور ایسے اقدامات پر کار فرماں ہوں جس سے عام لوگوں کی قوت خرید کو تقویت دی جا سکے۔وزیر اعلیٰ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سازگار کاروباری ماحول کو فروغ دینا، سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور آمدنی کے زرائع کو بڑھانے کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت کے وہیلنگ ماڈل کی کامیابی پر روشنی ڈالی، جو صنعتکاروں کے لیے سستی بجلی کو یقینی بناتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ سستی توانائی کی پیداوار کے لیے سولر پارکس کے قیام کا بھی ذکر کیا۔

 

مزید برآں، وزیر اعلیٰ نے گندم کی خریداری پاسکو کی بجائے خود کرنے کے عمل کو سراہا اور کہا کہ اس سے صوبے کے عوام کو 12 ارب روپے کا فائدہ ہوگا،کسان دوست پالیسیوں کے لیے حکومت کے پختہ عزم کا خاکہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقامی زراعت کی ترقی کے لئے مقامی کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے ہر سطح پر اقدامات کئے جائیں۔اہم انتظامی حکام سے خطاب میں، وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈا پور نے تمام محکموں میں مالیاتی نظم و ضبط کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ اخراجات کم کئے جائیں اور دستیاب مالی وسائل کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ریونیو جنریشن کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی آمدنی کے زرائع کو بڑھانے اور اثاثوں کے بہتر استعمال پر توجہ دیں۔ انہوں نے بہتر کارکردگی اور ٹیکس وصولی کے لیے آن لائن نظام پر منتقلی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ بیرونی قرضوں پر انحصار کرنے کی بجائے صوبائی محاصل کو بڑھانا ہماری اولین ترجیح ہے۔روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور صنعتی ترقی پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے روایتی روزگار کے مواقعوں سے ہٹ کر انٹرپرینیورشپ کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے نوجوانوں کو اپنے کاروبار کے قیام کے لیے بااختیار بنانے کے لیے نرم قرضوں کے اجراء پر زور دیا اور کہا کہ اس طرح سے معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

 

مزید برآں، وزیراعلیٰ نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) کے منصوبوں پر وفاقی حکومت کو تحریری طور پر آگاہ رکھنے اورامن و امان اور سیکیورٹی سے متعلق منصوبوں کو غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والے منصوبوں میں ترجیحی طور پر شامل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری سمیت صحت کی ضروری ضروریات کے لیے فنڈز کی بروقت فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88600

بانی نے شیر افضل کو کور اور سیاسی کمیٹی سے نکالنے کا حکم دیا ہے، عمر ایوب

بانی نے شیر افضل کو کور اور سیاسی کمیٹی سے نکالنے کا حکم دیا ہے، عمر ایوب

راولپنڈی(چترال ٹائمزرپورٹ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی سے نکالنے کاحکم دیا ہے۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ہماری تفصیلی ملاقات ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی نے آج کچھ خصوصی ہدایات دی ہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ شیر افضل مروت کو بانی پی ٹی آئی نے بہت عزت و احترام دیا ہے، شیر افضل مروت کو بارہا پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی نہ کرنے کی ہدایات دیں۔عمر ایوب نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ شیر افضل مروت نے سعودی حکومت کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی، بانی پی ٹی آئی نے کہا سعودی حکومت کے ساتھ ذاتی تعلقات کو شیر افضل مروت نے زک پہنچائی۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے ولی عہد پرنس محمد بن سلمان کے ساتھ نہایت اچھے تعلقات ہیں، بانی پی ٹی آئی نے حکم جاری کیا ہے شیر افضل مروت کو کور کمیٹی، پولیٹیکل کمیٹی سے الگ کیا جائے، پولیٹیکل کمیٹی شیر افضل مروت کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لے۔عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے عارف علوی کو اہم ذمہ داری سونپی ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی ورکرز کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں، کل وکیلوں کے ساتھ جو ہوا اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔

نو مئی کے پْر تشدد احتجاج، دفاعی املاک، تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں پر حملوں کو ایک سال مکمل

پشاور(سی ایم لنکس)نو مئی 2023 کے پْر تشدد احتجاج، دفاعی املاک، تنصیبات اور شہدا کی یادگاروں پر حملوں کے واقعات کو ایک سال مکمل ہوگیا۔ 9 مئی کو سرکاری اور عسکری املاک کو توڑاگیا اور انہیں آگ لگائی گئی،ریڈیو پاکستان پشاور،اے پی پی پشاور بیورو پر حملہ کیاگیا۔ریڈیو پاکستان کی عمارت میں چاغی پہاڑ کے ماڈل کو جلا کر راکھ کر دیا گیا اور اس کے بعد 10 مئی 2023 کو شرپسندوں نے ریڈیو پاکستان پشاور پر حملہ کیا اور چار منزلہ عمارت کو آگ لگا دی جس میں چوتھی منزل پر قومی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کا دفتر بھی شامل تھا۔ آگ سے اس کا فرنیچر، آلات، بجلی کے آلات اور کمپیوٹر وغیرہ مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ریڈیو پاکستان پشاور کے حکام نے اے پی پی کو بتایا کہ چاغی ماڈل پشاور کے رہائشیوں کے لیے ہر سال 28 مئی کو توجہ کا مرکز بنا رہتا تھا جہاں معاشرے کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ آتے تھے اور ایٹمی پروگرام کیہیروز کو خراج تحسین پیش کرتے تھے جنہوں نے 26 سال قبل چاغی بلوچستان میں کامیاب ایٹمی تجربات کرنے پر پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا تھا۔

 

حکام نے کہا کہ حملے کے بعد پی بی سی کے پورے عملے کے لیے ٹرانسمیشن کا دوبارہ آغاز ایک بڑا چیلنج تھا تاہم ہمارے عملے کے عزم اور اجتماعی کوششوں سے ہم حملے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر اس کی نشریات کو دوبارہ شروع کرنے میں کامیاب ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اس کے مقبول پروگراموں میں کاروان، پرائم ٹائم (اردو اور پشتو) اور رنگ پشاور (ہندکو) کے علاوہ 1967 میں کاشتکاروں کے لیے شروع کیا گیا کرکیلہ پروگرام اور 1979 میں شروع کیا گیا ہندارہ (پشتو کرنٹ افیئر پروگرام) لوگوں کی درخواست پر دوبارہ شروع کر دیا گیا۔حکام نے کہا کہ اگرچہ زیادہ تر ریڈیو آرکائیوز محفوظ رہے لیکن کمپیوٹر پر رکھے گئے ٹیپ ریکارڈز کو یا تو نقصان پہنچایا گیا یا ہجوم میں شامل لوگ اپنے ساتھ لے گئے جو کہ بہت بڑا نقصان ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اختیار ولی نے کہا کہ یہ نہ صرف ریڈیو پاکستان اور ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان پر بلکہ ملک کے سکیورٹی اداروں پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کی توڑ پھوڑ نے حملہ آوروں کا مکروہ چہرہ قوم کے سامنے بے نقاب کر دیا،ان مجرموں کو عبرتناک سزا ملنی چاہیے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
88580

حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس, ترقیاتی منصوبوں پر ذاتی تشہیر سے متعلق کیس کی سماعت دوران ریمارکس 

Posted on

حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس, ترقیاتی منصوبوں پر ذاتی تشہیر سے متعلق کیس کی سماعت دوران ریمارکس

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ )چیف جسٹس آف پاکستان نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ہم حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟۔عوامی ترقیاتی منصوبوں پر ذاتی تشہیر سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس عرفان سعادت خان اور نعیم اختر افغان پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کی، جس میں وفاق سمیت چاروں صوبائی حکومتوں نے عوامی منصوبوں پر ذاتی تشہیر نہ کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ وفاق سمیت چاروں صوبائی حکومتوں کے لا افسران نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کرائی۔عدالت عظمیٰ نے 2023ء میں اپنے ایک فیصلے میں ترقیاتی منصوبوں پر ذاتی تشہیر نہ کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔دوران سماعت عدالت نے وفاق سمیت چاروں صوبائی حکومتوں سے بیانات حلفی طلب کر لیے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہر صوبہ ذاتی تشہیر کے معاملے پر متحد ہے۔ ذاتی تشہیر کے معاملے پر کسی صوبے میں کوئی اپوزیشن نہیں ہے۔

 

سپریم کورٹ نے دوران سماعت سندھ میں 80 لا افسران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں 80لا افسران کی بٹالین ہے لیکن اسلام آباد میں کوئی مستقل لا افسر نہیں ہے، جس پر صوبائی لا افسران نے بتایا کہ بلوجستان میں 18، خیبرپختونخوا میں 40جب کہ پنجاب میں 86لا افسران ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں 86 لا افسران ہیں لیکن سندھ میں 80 ہیں۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ صوبے میں لا افسران کی تعداد 86 سے کم کرکے 66 پر لا رہے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ سندھ کے ہر لا افسر کو ماہانہ 5 لاکھ روپے تنخواہ دی جاتی ہے۔ ماہانہ 4 کروڑ روپے صرف سندھ کے عوام کی جیبوں سے سندھ کے لا افسران کو جاتا ہے۔ ہمیں عدالت میں سندھ کے لا افسران کی جانب سے بہتر معاونت نہیں ملتی۔ ویڈیو لنک کے ذریعے لا افسر پیش ہوتے ہیں لیکن آواز ٹھیک نہیں آتی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب عوام نے کیا گناہ کیا ہے۔ ہم جمہوریت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔ عوامی منصوبوں پر ذاتی تشہیر کیوں کی جاتی ہے؟۔ عوامی منصوبوں پر ذاتی تشہیر کے معاملے پر سخت ترین سیاسی مخالفین بھی ایک پیج پر ہیں۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
88578

  شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سےاعلی سطح اجلاس , این ایچ اے کو فیسٹیول سے پہلے سیاحوں کی آمدروفت کے لیے سڑکوں پر جاری کام کو تیز کرنے اور بھاری مشینری کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت 

  شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سےاعلی سطح اجلاس , این ایچ اے کو فیسٹیول سے پہلے سیاحوں کی آمدروفت کے لیے سڑکوں پر جاری کام کو تیز کرنے اور بھاری مشینری کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے جمرات کے روز پشاور میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ، سیکرٹری محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ، سیکرٹری ایڈمنسٹریشن، سیکرٹری کلچر اینڈ ٹورزم، ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن، سول ایویشن،چترال پولو ایسوسی ایشن، چیمبر آف کامرس،ٹریول ایجنٹ ایسوسی ایشن کے نمائندوں اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ جبکہ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن، ریجنل پولیس افسر ملاکنڈ ڈویژن، کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس، ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او اپر اور لوئر چترال نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری کو شندور پولو فیسٹیول کے انعقاد کے حوالے سے اب تک کئے جانے والے انتظامات پر تفصیلی بریفننگ دی گئی۔

 

اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے انتظامات کو حتمی شکل دینے کی کوششیں تیز کرنے اور فیسٹیول کے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ایک جامع اور مکمل پلان ترتیب دینے کی ہدایت کی۔ انھوں نے کہا کہ شندور پولو فیسٹیول سے عالمی سطح پر نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پاکستان کا ایک مثبت تاثر جائے گا۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو فیسٹیول سے پہلے سیاحوں کی آمدروفت کے لیے سڑکوں پر جاری کام کو تیز کرنے اور لینڈ سلائیڈنگ ا رو دیگر حالات کے دوران ہنگامی اقدامات کے تحت بھاری مشینری کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ دنیا کے سب سے بلند مقام پر واقع پولو گراؤنڈ میں منقعد ہونے والے ٹورنامنٹ کیلئے تاریخوں کا اعلان موسمی حالات کو دیکھ کر مشاورت کے بعد جلد کردیا جائیگا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ فیسٹیول کے انعقاد کے لیے تمام تر انتظامات کو جلد سے جلد مکمل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ مقامی و غیر ملکی سیاحوں، میڈیا نمائندوں و دیگر مہمانوں کی رہائش کے لیے تمام تر انتظامات کو مزید بہتر بنایا جارہا ہے۔

 

اس موقع پر چیف سیکرٹری نے فیسٹیول کے لیے بہترین انتظامات کی ہدایت کی تاکہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے کہا کہ چترال کی دستکاری اور مقامی طور پر تیار شدہ مصنوعات کو فروغ دینے کے لئے فیسٹول میں خصوصی سٹالز کا اہتمام کیا جائے۔ شندور پولو فیسٹیول کے کامیاب انعقاد سے چترال کی مقامی معشیت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اسلام آباد سے چترال پی آئی اے کی خصوصی فلائٹس ہوں گی جن سے سیاح استفادہ کرتے ہوئے شندور پولو فیسٹیول میں شرکت کرسکیں گے۔

chitraltimes chief secretary khyber pakhtunkhwa chairing shandur meeting2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
88571

مستوج اور گلگت کے درمیان نیٹکو بس سروس دوبارہ بحال ، گیارہ مئی سے سروس کا باقاعدہ آغاز ہوگا

مستوج اور گلگت کے درمیان نیٹکو بس سروس دوبارہ بحال ، گیارہ مئی سے سروس کا باقاعدہ آغاز ہوگا

چترال ( چترال ٹائمزرپورٹ ) ناردرن ایریا ٹرانسپورٹ کارپوریشن ( نیٹکو ) نے 11 مئی سے مستوج (اپرچترال ) سے گلگت کوسٹر سروس شروع کرنے کیلئے بکنگ کا آغاز کر دیا ہے ۔ نیٹکو سروس گذشتہ ایک دہائی سے مستوج اور گلگت کے درمیان لوگوں کو روزانہ کی بنیاد پر آمدورفت کی سہولت مہیا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ تاہم چترال سائڈ پر مستوج سے بونی تک انتہائی خراب اور کھنڈر سڑک کی وجہ سے اس سروس نے اپنا آخری سٹاپ مستوج میں قائم کیا تھا ۔ جس سے بونی اور لوئر چترال جانے والے مسافروں اور سیاحوں کو مشکلات پیش آرہی تھیں ۔ اب مین چترال مستوج روڈ پہلے کی نسبت بہتر ہو گیا ہے ۔ اور کوسٹر سروس سے گلگت اور چترال کے مسافروں اور سیاحوں کو سہولت ملے گی ۔ خصوصا حالیہ دنوں میں چترال میں منعقد ہونے والی کالاش فیسٹول (چلم جوشٹ ) دیکھنے کے خواہشمند گلگت کے ہزاروں سیاحوں کو چترال آنے میں بہت سہولت ملے گی۔ عوامی حلقوں نے نیٹکو کوسٹر سروس شروع کرنے کا خیرمقدم کیا ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستان
88576

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں داخل

Posted on

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں داخل

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں کامیابی سے پہنچ گیا۔چانگ ای 6 مشن نے پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر کو کامیابی سے چاند کے مدار میں پہنچا دیا۔ آئی کیوب قمر کی ڈپلائمنٹ کے بعد ایس او پیز کے مطابق تمام ذیلی سسٹمز کا جائزہ لیا جائے گا۔ماہرین کے مطابق سیٹلائٹ امیجنگ سسٹم کے آپریشنل ہونے سے پہلے تمام ذیلی نظاموں کی تصدیق میں تقریباً ایک ہفتہ لگ سکتا ہے، جس کے بعد آئی کیوب قمر سے چاند کی پہلی تصویر 15 یا 16 مئی تک موصول ہو نے کا امکان ہے۔چانگ ای 6 مشن چاند کی کشش ثقل کے زیر اثر قمری مدار میں داخل ہو چکا ہے اور اگلے مرحلے میں چانگ ای 6 کے لینڈر اور اسینڈر کو چاند کے جنوبی قطب کی عقبی جانب لینڈ کروایا جائے گا۔ اس کے بعد مین لینڈر چانگ ای 6 مشن سے یکم جون کو علیحدہ ہو جائے گا، جس کے بعد 2 جون کو چانگ ای 6 مشن قمری سطح سے مٹی اور چٹانوں کے سیمپلز جمع کرے گا۔چانگ ای 6 مشن 4 جون کو واپسی کا سفر شروع کرے گا۔ اس سلسلے میں 6 جون کو چانگ ای 6 مشن ڈاکنگ کرے گا اور پروگرام کے مطابق 53 روزہ مشن مکمل کرنے کے بعد 25 جون کو زمین پر واپس لینڈ کرے گا۔مدار میں پہنچنے کے بعد سیٹلائٹ کی آربٹ ٹیسٹنگ کا عمل شروع ہوگا۔ انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی سیٹلائٹ کو اگلے 5 سے 6 دن تک ٹیسٹنگ کرے گا۔واضح رہے کہ پاکستانی خلائی سائنسدان ڈاکٹر خرم خورشید اور ڈاکٹر قمر الاسلام اس حوالے سے چین میں موجود ہیں۔ ڈاکٹر خرم خورشید کا کہنا ہے کہ آئی کیوب کی آربٹ ٹیسٹنگ میں بیٹری ٹیسٹنگ کی جائے گی۔ آئی ایس ٹی سیٹلائٹ کے آن بورڈ کمپیوٹر کو چیک کرے گا۔ اگلے 5 دن تک سیٹلائٹ کے کمیونیکیشن سسٹم کو بھی ٹیسٹ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آئی کیوب قمر سیٹلائٹ سے تصاویر 15 یا 16 تاریخ تک حاصل کرسکیں گے۔واضح رہے کہ آئی کیوب قمر پاکستان کا پہلا چاند پر بھیجا گیا سیٹلائٹ ہے، جو 3 مئی کو چین کے ہینان اسپیس لانچ سائٹ سے خلا میں بھیجا گیا تھا۔ آئی کیوب قمر پاکستان کا پہلا ڈیپ اسپیس مشن ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
88544

پنجاب میں 10 کلوگرام آٹے کی قیمت میں 500 سے 600 روپے تک واضح کمی، راولپنڈی میں 900 روپے میں دستیاب ہے۔۔ وزیرخوراک

Posted on

پنجاب میں 10 کلوگرام آٹے کی قیمت میں 500 سے 600 روپے تک واضح کمی، راولپنڈی میں 900 روپے میں دستیاب ہے۔۔ وزیرخوراک

لاہور(سی ایم لنکس)وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین نے کہا کہ لاہور ڈویڑن میں 10 کلوگرام آٹے کی قیمت میں 500 سے 600 روپے تک واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔صوبائی وزیر خوراک کا کہنا تھا کہ لاہور ڈویڑن میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے میں دستیاب ہے، فیصل آباد ڈویڑن میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 830، سرگودھا میں 800 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔پنجاب بھر میں آٹے کی قیمت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے، ساہیوال ڈویڑن میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 820 روپے، گجرات میں 850 روپے، ڈی جی خان میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 860 روپے اور بہاولپور میں 870 میں مل رہا ہے۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ دس کلو آٹے کا تھیلا گوجرانوالہ میں 900 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، ملتان ڈویڑن میں 10 کلو گرام آٹے کا تھیلا 900، راولپنڈی میں 900 روپے میں دستیاب ہے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88542

حکومت نے بجلی مزید مہنگی کر دی, فی یونٹ قیمت میں 2 روپے 83 پیسے بڑھانے کی منظوری دیدی گئی

Posted on

حکومت نے بجلی مزید مہنگی کر دی, فی یونٹ قیمت میں 2 روپے 83 پیسے بڑھانے کی منظوری دیدی گئی

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)حکومت نے بجلی کی قیمت میں اچانک بھاری اضافہ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 2 روپے 83 پیسے بڑھانے کی منظوری دیدی گئی ہے، اضافہ مارچ کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیاہے، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق رواں ماہ کے بجلی بلز ہوگا۔بجلی کی قیمتوں میں اضافیکا اطلاق لائف لائن اورکیالیکٹرک صارفین پرنہیں ہوگا۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافیسیصارفین پر26 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
88540

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ آئین سے متصادم ہے، جسٹس شاہد وحید کا اختلافی نوٹ,جسٹس عائشہ نے بھی اختلافی نوٹ جاری کر دیا

Posted on

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ آئین سے متصادم ہے، جسٹس شاہد وحید کا اختلافی نوٹ,جسٹس عائشہ نے بھی اختلافی نوٹ جاری کر دیا

 

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں جسٹس شاہد وحید کا اختلافی نوٹ جاری کر دیا گیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ایکٹ آئین سے متصادم ہے۔ جس کا مقصد عدلیہ کی آزادی اور اس کے امور پر قدغن لگانا ہے۔جسٹس شاہد وحید نے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ آرٹیکل 191 کا سہارا لینے کی اجازت ملی تو عدالتی معاملات میں بذریعہ آرڈیننس بھی مداخلت ہو سکے گی، عدالتی دائرہ اختیار میں اضافہ صرف آئینی ترمیم کے ذریعے ہی ممکن ہے، سادہ قانون سازی سے عدالت کو کوئی نیا دائرہ اختیار تفویض نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ججز کمیٹی اپنے رولز پریکٹس اینڈ پروسیجر کے مطابق ہی بنا سکے گی، ججز کی 3 رکنی کمیٹی پریکٹس اینڈ پروسیجر میں موجود خامیوں کو رولز بنا کر درست نہیں کر سکتی، اگر ججز کمیٹی کا کوئی رکن دستیاب نہ ہو تو اس کی جگہ کون لے گا؟ اس پر قانون خاموش ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے مطابق کوئی دوسرا جج کسی کمیٹی ممبر کی جگہ نہیں لے سکتا۔

 

جسٹس شاہد وحید نے لکھا کہ اگر کمیٹی کے 2 ارکان چیف جسٹس کو صوبائی رجسٹری بھیجنے کا فیصلہ کریں تو کیا ہو گا؟ چیف جسٹس سپریم کورٹ کے انتظامی سربراہ ہوتے ہیں انہیں دوسرے صوبے بھیجنے کے نتائج سنگین ہوں گے،ایک رکن بیمار اور دوسرا ملک سے باہر ہو تو ایمرجنسی حالات میں بینچز کی تشکیل کیسے ہو گی؟۔انہوں نے لکھا کہ قانون میں ان سوالات کے جواب نہیں، نہ ہی ججز کمیٹی ان کا کوئی حل نکال سکتی ہے، آئین کے مطابق آرٹیکل 184/3 کے درخواستیں قابل سماعت ہونے کا فیصلہ عدالت میں ہی ممکن ہے، ججز کمیٹی انتظامی طور پر کسی درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ نہیں کر سکتی، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کی سیکشن 3 اور 4 آپس میں متضاد ہیں، سیکشن تین کے مطابق 184/3 کی بنیادی حقوق کا کیس 3 رکنی بینچ سن سکتا ہے۔جسٹس شاہد وحید نے نوٹ میں کہا کہ سیکشن 4 کے مطابق بنیادی حقوق کے معاملے کی تشریح 5 رکنی بینچ ہی کر سکتا ہے، سیکشن 3 سماعت اور آئینی تشریح کی اجازت دیتا ہے جبکہ سیکشن 4 پابندی لگاتا ہے۔جسٹس شاہد وحید کے مطابق قانون کی حکمرانی کے لیے نظام انصاف ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، قانون کی حکمرانی کے لیے ضروری ہے کہ عدلیہ کو آزادی سے بغیر کسی مداخلت کام کرنے دیا جائے، عدلیہ کی آزادی اور خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی قانون آئین میں عدالت کو دیئے گئے رولز بنانے کے حق پر حاوی نہیں ہوسکتا، پارلیمان کو بھی آئین سے متصادم قوانین بنانے کا اختیار نہیں، عدالت کے انتظامی امور پر پارلیمان کو مداخلت کی اجازت دینا اختیارات کی آئینی تقسیم کے خلاف ہے، حکومت اگر مخصوص مقدمات میں مرضی کے بینچز بنائے تو یہ عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہو گا

 

پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کیس، جسٹس عائشہ نے بھی اختلافی نوٹ جاری کر دیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کیس میں جسٹس عائشہ ملک نے اختلافی نوٹ جاری کر دیا۔جسٹس عائشہ ملک نے اختلافی نوٹ میں کہا ہے کہ سادہ قانون سازی کے ذریعے اپیل کا حق نہیں دیا جا سکتا، آرٹیکل 184/3 میں اپیل کا حق دینے کیلئے آئینی ترمیم ضروری ہے، آرٹیکل 191 کے تحت آئین سپریم کورٹ کو رولز بنانے کا اختیار دیتا ہے۔اختلافی نوٹ میں کہا گیا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون سپریم کورٹ کے آئینی اختیار کو ختم نہیں کر سکتا، سپریم کورٹ رولز میں ترمیم فل کورٹ ہی کر سکتی ہے، اصل سوال یہی ہے کہ فل کورٹ بینچ تشکیل کی صورت میں اپیل کا حق غیر مو?ثر ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ فل کورٹ کی تشکیل سے کسی فریق کا اپیل کا حق ختم نہیں کیا جاسکتا، فل کورٹ کی تشکیل سے 184/3 میں اپیل کا حق دینے کا مقصد ہی فوت ہو جائے گا۔سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کا تفصیلی فیصلہ گزشتہ سال دسمبر میں جاری کیا تھا۔اس سے قبل سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس میں جسٹس شاہد وحید نے بھی اختلافی نوٹ جاری کیا تھا۔جسٹس شاہد وحید نے اختلافی نوٹ میں کہا ہے کہ عدلیہ اور انتظامی امور کو آئین نے الگ الگ طے کر رکھا ہے، عدالتی دائرہ اختیار میں اضافہ آئینی ترمیم سے ہی ممکن ہے، سادہ قانون سازی سے عدالت کو کوئی نیا دائرہ اختیار تفویض نہیں کیا جاسکتا، ججز کمیٹی اپنے رولز پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے مطابق ہی بنا سکے گی، ججز کمیٹی کا کوئی رکن دستیاب نہ ہو تو اس کی جگہ کون لے گا؟ قانون خاموش ہے۔

 

 

سابق کمشنر راولپنڈی کے دھاندلی الزامات، الیکشن کمیشن کا انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا فیصلہ

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کے الزامات کے حوالے سے انکوائری رپورٹ پہلے کمیشن اجلاس میں پیش کی جائے گی، الیکشن کمیشن انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر من وعن عمل کرے گا۔الیکشن کمیشن نے تحقیقات کے لیے ممبر سندھ نثار درانی پر مشتمل ایک رکنی کمیٹی قائم کی تھی۔الیکشن کمیشن کے مطابق رپورٹ ڈسٹرکٹ اور ریٹرننگ افسران کے بیانات پر مشتمل ہے، کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے کمیٹی میں تحریری بیان جمع کرایا تھا۔واضح رہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انتخابات میں سنگین بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کرتے ہوئے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔ بعد ازاں ترجمان ای سی پی اور چیف جسٹس نے سابق کمشنر کے الزامات کی سختی سے تردید کی تھی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88538

وکلاء کی  9 مئی کو ملک بھر میں ہڑتال کی کال,9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سے طے شدہ تھا، بانی پی ٹی آئی

Posted on

وکلاء کی  9 مئی کو ملک بھر میں ہڑتال کی کال,9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سے طے شدہ تھا، بانی پی ٹی آئی

لاہور( چترال ٹائمزرپورٹ)وکلاء نے آج(9 مئی) کو پاکستان بھر میں پورا دن ہڑتال کی کال دے دی۔اس بات کا اعلان وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے میڈیا سے گفتگو میں کیا ہے۔وکلاء رہنما نے کہا کہ کتنی دیر تک آپ ہائی کورٹ کے دروازے بند کرکے بیٹھیں گے؟ان کا کہنا ہے کہ ہمارے 2 مطالبات ہیں، وکلاء دہشت گرد نہیں، ہڑتال کریں گے، ملک بھر سے وکلاء کو لاہور میں اکٹھا ہونے کی کال دیں گے۔وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے کہا کہ مسئلہ آج کا نہیں تھا، کافی عرصے سے چل رہاتھا، یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں، کل پورے پاکستان میں پورا دن ہڑتال کی کال دی ہے۔لاہور میں وکلاء بپھر گئے، جنہوں نے جی پی او چوک میں احتجاج کرتے ہوئے پولیس پر پتھراؤ کر دیا۔وکلاء نے رکاوٹیں ہٹا کر ہائی کورٹ کے اندر جانے کی کوشش کی۔پولیس نے وکلاء کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس شیلنگ کی، واٹر کینن کا استعمال بھی کیا۔پولیس کی جانب سے اب تک 50 سے زائد وکلاء کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔لاہور میں احتجاج کرنے والے وکلاء کو پولیس نے گرفتار کر کے قیدیوں کی وین میں ڈال دیا۔پولیس اور وکلاء کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 1 ایس پی اور 2 ایس ایچ او زخمی ہوئے ہیں۔پولیس نے بیریئر لگا کر لاہور ہائی کورٹ کے مین گیٹ کا راستہ بند کر دیا اور مظاہرہ کرنے والے ایک وکیل کو گرفتار کر لیا۔

 

ججز گیٹ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ لاہور ہائی کورٹ کے احاطے میں بھی پولیس کی بھاری نفری موجود ہے۔علاوہ ازیں وکلاء نے اپنے احتجاد کے دوران عدالتیں بھی خالی کروائیں۔وکلاء کی جانب سے پہلی عدالت جسٹس انوار الحق پنوں کی خالی کروائی گئی۔وکلاء نے جسٹس انوار الحق پنوں کی عدالت سے سائلین کو باہر نکال دیا۔ڈی آئی جی آپریشنز کامران فیصل وکلاء سے مذاکرات کے لیے پہنچ گئے۔وکلاء کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ میں جنرل ہاؤس کا اجلاس کیے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔لاہور بار ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ہمارے پولیس کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔صدر لاہور بار منیر بھٹی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارا مطالبہ ملک میں قانون کی حکمرانی قائم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ انصاف کی فراہمی اور آزاد عدلیہ ہے، آئین کی بالادستی اور بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کے لیے کوشش کرتے رہیں گے۔صدر لاہور بار منیر بھٹی نے کہا کہ مذاکرات ہوں گے تو دیکھیں گے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدالتوں کی منتقلی کے نوٹس اور 7 اے ٹی اے واپس لیے جائیں۔پولیس نے عدالتوں کو جانے والے راستے بھی بند کر دیے، وکلاء آنسو گیس سے بچنے کے لیے جی پی پی او چوک میں اورنج لائن اسٹیشن کی سیڑھیوں میں جا بیٹھے۔وکلاء کے احتجاج کے باعث جی پی او چوک پر میٹرو بس اسٹیشن بند کر دیا گیا، مال روڈ اور ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ہے۔واضح رہے کہ وکلاء سول عدالتوں کی منتقلی اور وکلاء پر دہشت گری کے مقدمات کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔وکلاء کے احتجاج کے حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ پولیس زیادہ سے زیادہ صبر اور تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ وکلاء کی طرف سے پتھراؤ کے بعد ہمیں آنسو گیس استعمال کرنی پڑی، تحمل کا مظاہرہ کرتے رہیں گے، خرابی کی گئی تو قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارے ایس ایچ او اور کانسٹیبل زخمی ہو گئے، ہائی کورٹ کی سیکیورٹی کے لیے 2 ہزار کی نفری موجود ہے۔

9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سے طے شدہ تھا، بانی پی ٹی آئی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سیطے شدہ تھا۔جیل سے اپنے ایک بیان میں بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 9 مئی 2023ء کی حقیقت قوم پر پوری طرح واضح ہے، بتایا جائے کس کے حکم پر حساس مقامات کی سیکیورٹی ہٹائی گئی۔بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف وفاق کی سب سے بڑی اور مقبول ترین جماعت ہے، پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی جدوجہد نہایت تابناک ہے، ہمیشہ آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور عدل و انصاف کو اپنی پہچان بنایا۔ان کا کہنا ہے کہ سابق چیف جسٹس بندیال نے الیکشن کرانے کا حکم دیا تو انہیں دھمکایا گیا، نگراں وزیراعظم نے حکومتی رکن کو فارم 47 کا طعنہ دے کر ہمارا مؤقف درست ثابت کردیا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط اور کمشنر راولپنڈی کے بیان نیحقیقت کھول دی، یہ سب کچھ لندن پلان کے تین اہداف کے تحت کیا گیا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ لندن پلان کا پہلا ہدف مجھے جیل میں ڈالنا تھا، لندن پلان کا دوسرا ہدف نواز شریف کے کیسز معاف کروانا تھا اور لندن پلان کا تیسرا ہدف تحریک انصاف کو کرش کروانا ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر بات نہیں کرنا چاہتے تو نہ کریں، میں پاکستان کیلئے بات چیت کا کہہ رہا ہوں، مجھے کون سی ڈیل چاہیے یا میں کون سا بیرون ملک جانا چاہتا ہوں؟بانی پی ٹی آئی سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ 9 مئی کے واقعات پر معافی مانگیں گے۔بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ میں کیوں معافی مانگوں معافی تو مجھ سے مانگنی چاہیے، کیپیٹل ہل میں سی سی ٹی وی فوٹیجز سے ملزمان کی شناخت کر کے سزا دی گئی۔انہوں نے کہا کہ یہاں تو سی سی ٹی وی فوٹیجز ہی غائب کردی گئیں، شہباز شریف لندن معاہدے کے تحت وزیراعظم بنے ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ میڈیا پر پابندیوں کے باوجود گندم کا اسکینڈل باہر آ چکا ہے، اگر میڈیا پر پابندیاں نہ لگائی جاتیں تو اب تک نہ جانے کتنے اسکینڈلز سامنے آجاتے۔بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا ہے کہ ہم اپنے کسانوں سے یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں، ریاست پہلے ہی کسانوں کو کچھ نہیں دیتی اب ان سے محنت کا صلہ بھی چھینا جارہا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88536

صوبے میں 3900 روپے فی 40 کلو کے حساب سے  مجموعی طور پر 29 ارب روپے مالیت کی گندم خریدی جارہی ہے،  وزیراعلیِ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورکا گندم کی خریداری کے عمل کی افتتاح کے موقع پر خطاب

Posted on

صوبے میں 3900 روپے فی 40 کلو کے حساب سے  مجموعی طور پر 29 ارب روپے مالیت کی گندم خریدی جارہی ہے،  وزیراعلیِ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورکا گندم کی خریداری کے عمل کی افتتاح کے موقع پر خطاب

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پور نے بدھ کے روز محکمہ خوراک کے پراونشل ریزو سنٹر ڈی آئی خان کا دورہ کیا جہاں اُنہوں نے رواں سیزن کیلئے گندم کی خریداری کے عمل کا باضابطہ افتتاح کیا ہے ۔ صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو بھی وزیر اعلی کے ہمراہ تھے جبکہ محکمہ خوراک اور ضلعی انتظامیہ کے اعلی حکام بھی موقع پر موجود تھے۔ متعلقہ حکام کی طرف سے وزیر اعلی کو گندم خریداری اور سٹوریج سے متعلق اُمور پر بریفنگ دی گئی۔اس سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے مقامی کسانوں سے تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی جس میں ڈی آئی خان کے مقامی کسانوں سے 40 ہزار میٹرک ٹن گندم کی خریداری بھی شامل ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ مجموعی طور پر 29 ارب روپے مالیت کی گندم خریدی جار ہی ہے، گندم کی خریداری 3900 روپے فی 40 کلو کے حساب سے کی جائے گی۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کسانوں کی خوشحالی، حوصلہ افزائی اور اُن کو سہولیات کی فراہمی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جس کے لئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں،اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کسان کو اس کا حق بغیر سفارش کے ملے۔

 

علاوہ ازیں گندم کی خریداری میں شفافیت اور معیار کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں، خریداری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے ڈسٹرکٹ کی سطح پر کمیٹیاں بنائی گئی ہیںاور اس مقصد کے لئے کنٹرول روم کے قیام کے علاوہ آن لائن ایپ متعارف کرائی گئی ہے۔اُنہوںنے کہاکہ مقامی کاشتکاروں سے گندم خریدنے سے 12 ارب روپے کا فائدہ ہوا جو کہ گوداموں کی تعمیر و مرمت میں استعمال کریں گے۔وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ مقامی کاشتکاروں سے گندم کی خریداری پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر ہوگی۔اُنہوںنے اس موقع پر گندم کی خریداری کیلئے محکمہ خوراک کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور کہاکہ بے شک اُن کاکام لائق تحسین ہے ۔ علی امین خان گنڈا پور نے اس موقع پر کسان برادری سے اپیل کی کہ وہ شفاف انداز میں گندم کی خریدو فروخت یقینی بنانے کے حوالے سے صوبائی حکومت کی پالیسی پر عمل درآمد یقینی بنائیں ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ گندم کے معیار پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور رشوت دینے اور لینے والے دونوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت تمام محکموں میں کرپشن اور رشوت ستانی کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کر چکی ہے ۔ تبادلوں ، تعیناتیوں سے لے کر تمام سرکاری اُمور میں ہرلحاظ سے شفافیت یقینی بنائی جائے گی ۔ عوام بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں اور اپنے جائز حق کے حصول کیلئے ہر گز رشوت نہ دیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ رشوت دینے اور رشوت لینے والے دونوں کو سزاد ی جائے گی۔ اُنہوں نے مزید واضح کیاکہ اگر کسی شخص نے رشوت کے ذریعے کوئی تبادلہ وغیرہ کرابھی لیا تو معلوم ہو جائے گا، رشوت لینے والے کو تو فارغ کیا ہی جائے گا مگر اُس کے ساتھ رشوت دینے والے کو بھی معاف نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں تمام اداروں پر کڑی نظر رکھے گی ۔ اُنہوںنے کہا کہ کرپشن اور رشوت خوری ہمارے معاشرے کا نا سور بن چکی ہے ،ہمیں اس بیماری کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنا ہو گااور اس سلسلے میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

 

chitraltimes cm kp ali amin gandapur addressing wheat precurement program

 

وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور سے ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے با صلاحیت نوجوان احسان ظفر عباسی کی، ملاقات، نوجوان نے کی بورڈ کے ذریعے گاڑی کو کنٹرول کرنے اور چلانے کا کامیاب سسٹم بنایا ہے

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور سے ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے با صلاحیت نوجوان احسان ظفر عباسی نے ملاقات کی ہے۔
احسان ظفر عباسی نے کی بورڈ کے ذریعے گاڑی کو کنٹرول کرنے اور چلانے کا کامیاب سسٹم بنایا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے احسان ظفر عباسی کی تخلیقی صلاحیتوں کی سراہا اور صوبائی حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے نوجوان بھرپور صلاحیتوں کے مالک ہیں، صوبائی حکومت ایسے نوجوانوں کی نہ صرف حوصلہ افزائی کرے گی بلکہ ان کی بھر پور معاونت بھی کرے گی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ احسان ظفر عباسی بھی ایک با صلاحیت نوجوان ہے،جس نے ثابت کیا ہے کہ اگر آپ میں صلاحیت ہے تو آپ وسائل کے بغیر بھی بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ایسے با صلاحیت نوجوان دنیا میں ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ ایسے نوجوانوں کی سرکاری سطح پر سرپرستی کی ضرورت ہے، موجودہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں ایک مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھارہی ہے۔
وزیر اعلی نے اس موقع پر احسان ظفر عباسی کو کسی اچھی یونیورسٹی میں داخل کروا کر اسے سپانسر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ احسان ظفر عباسی کی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا اور اس کی متعارف کردہ ٹیکنالوجی کو پروموٹ کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔احسان ظفر عباسی نے ملاقات کے لئے وقت دینے اور بھر پور حوصلہ افزائی کرنے پر وزیر اعلی خیبرپختونخوا کا شکریہ ادا کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88532

چترال لوئیر اور اپر میں عام زمینداروں سے گندم کی خریداری کا عمل شروع، گندم کی پہلی کھیپ چترال لوئیر پہنچ گئی 

Posted on

چترال لوئیر اور اپر میں عام زمینداروں سے گندم کی خریداری کا عمل شروع، گندم کی پہلی کھیپ چترال لوئیر پہنچ گئی

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) صو بائی حکومت خیبرپختونخوا نے صوبے کے بائیس اضلاع میں گندم خریداری کے لئے مراکز قائم کردیاہے ، جن میں چترال لوئیر اور اپر بھی شامل ہیں، بدھ کے روز ڈاون ڈسٹرکٹ سے گندم کی پہلی کھیپ چترال لوئیر پہنچ گئی ہے۔ گرین گودام دنین چترال میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال لوئیر انور اکبر خان ، ڈی ایف سی ارشد حسین، اے اے سی ریونیو شہروز مفتی و دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان کی موجود گی میں گندم کی معیار کو چیک کرکے تسلی بخش قرار دیا گیا، اور چترال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سرکاری سطح پر زمینداروں سے گندم کی خریداری شروع کردی گئی۔ اور صوبائی حکومت کی احکامات کی روشنی میں گندم کی قیمت خرید نرخ مبلغ/3900 روپے فی من(چالیس کلو) مقرر کی گئی ، واضح رہے کہ اس نرخ پر صرف سرکار عام زمیندار سے گندم لے گی ، جبکہ گندم کی سرکاری نرخ برائے فروخت میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے ۔ جبکہ بعض سوشل میڈ یا پر گردیشی گندم کی قیمت میں کمی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں،

chitraltimes wheat stock reached chitral 2 chitraltimes wheat stock reached chitral 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88527

ٹیلی کام کمپنیاں 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامند

ٹیلی کام کمپنیاں 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامند

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) ٹیلی کام کمپنیوں نے ملک میں 5 لاکھ 6 ہزار سے زیادہ نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔ ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو یقین دہانی کرا دی گئی ہے کہ ایک سے ڈیڑھ ہفتے میں 5 لاکھ 6 ہزار سے زائد نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کردی جائیں گی۔چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ سے ٹیلی کام کمپنیوں کے عہدے داروں نے ملاقات کی ہے، جس میں انہوں نے 5 لاکھ 6 ہزار سے زیادہ نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے کی ہامی بھری اور کہا کہ آئندہ چند روز میں نان فائلرز کی سِمز بلاک کردی جائیں گی۔ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائندوں نے چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کمپنیاں ملکی قوانین کی مکمل پاسداری کرتی ہیں۔ نان فائلرز کو انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کے پیغامات ارسال کیے جائیں گے، جس کے بعد ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والے نان فائلرز کی ایف بی آر سے کلیئرنس کے بعد موبائل سمز بحال کردی جائیں گی۔

 

گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب

لاہور(سی ایم لنکس)گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کے لیے دائر کی گئی درخواست پر عدالت نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔عدالت عالیہ لاہور میں گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کے لیے دائر کی گئی متفرق درخواست پر سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی، جس میں درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ بلال احمد کی جانب سیمؤقف اختیار کیا گیا کہ وفاقی حکومت نے 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ ٹن گندم باہر سے درآمد کی۔ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے گندم درآمد کرنے سے قومی خزانے کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ حکومت پنجاب نے گندم کی وہی قیمت برقرار رکھی ہے جو گزشتہ سال تھی جب کہ مہنگائی 20 فیصد بڑھ چکی ہے، لیکن کسانوں کا ریٹ نہیں بڑھایا گیا۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ حکومت کو حکم دیا جائے کہ گندم کی نئی قیمت مقرر کرے۔ عدالت وفاقی حکومت سے بھی گندم کے بحران کے حوالے سے رپورٹ طلب کرے۔بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ قبل ازیں عدالت نے 30 اپریل کے آرڈر میں حکومت پنجاب اور محکمہ زراعت پنجاب سے رپورٹس طلب کی تھیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88507

بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست

Posted on

بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست

اسلام آباد(سی ایم لنکس) بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے صارفین سے 51 ارب 88 کروڑ روپے اضافی وصول کرنے کی درخواست کردی جس کے بعد بجلی مزید مہنگی ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ درخواست رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں میں کی گئی ہے، نیپرا 17 مئی کو اس درخواست کی سماعت کرے گی۔بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے درخواست میں کیسپٹی چارجز کی مد میں 31 ارب 34 کروڑ روپے وصول کرنے کی درخواست کی ہے جس میں آپریشنز اینڈ مینٹی ننس کی مد میں 5 ارب 57 کروڑ روپے مانگے گئے۔درخواست منظور ہونے کی صورت میں بجلی مہنگی ہونے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی ہوگا تاہم منظوری کا حتمی فیصلہ نیپرا سماعت کے بعد ہوگا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
88499

تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کا عمل جاری، پہلے اپنی گندم بعد میں پنجاب کی گندم. وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو

Posted on

تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کا عمل جاری، پہلے اپنی گندم بعد میں پنجاب کی گندم. وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا حکومت نے اپنے صوبے کے کاشتکاروں سے گندم خریداری پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے اس سلسلے میں تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔گندم خریداری دو مہینے تک جاری رہے گی جس پر 29 ارب روپے خرچ ہوں گے۔منگل کے دن میڈیا کو خصوصی ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں مقامی کاشتکاروں سے گندم خریداری کا عمل شروع ہوگیا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈا پور کل 8 مئی کو ڈیر اسماعیل خان میں مقامی کاشتکاروں سے گندم خریداری کے عمل کا افتتاح کرینگے انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے گوداموں میں تقریبا 55 ہزار میٹرک ٹن کی گنجائش ہے۔صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے مزید کہا کہ تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدیں گے جن کی مجموعی مالیت تقریبا 29ارب روپے بنتی ہے خریداری کے عمل کو مزید شفاف بنانے کیلئے ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے دس دن خیبرپختونخوا کے مقامی کاشتکاروں اور اسکے بعد پنجاب کے کاشتکار وں سے گندم خریدی جائیگی اور یہ عمل پورے دو مہینے تک جاری رہے گا۔

 

گندم خریداری کے عمل کی شفافیت پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ مقامی کاشتکاروں سے گندم کی خریداری کے تمام عمل کو شفاف بنانے کیلئے گوداموں میں کیمروں کی تنصیب ٗشکایات کیلئے مانیٹرنگ کنٹرول روم کا قیام اور24 گھنٹے میں کاشتکاروں کو ادائیگی جیسے اقدامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹیشن کاعمل ختم کردیا ہے، خریداری مراکز میں سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی،خریداری ایپ کا استعمال، پہلے آئیں پہلے پائیں کے بنیادی اصول طے کئے گئے ہیں۔گندم معیار جانچنے کا دیتے ہوئے صوبائی وزیر ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ حکومت خیبرپختونخوا نے گندم خریداری کے عمل میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے گندم کے معیارکو جانچنے کے لئے ضلعی سطح پر کمیٹیاں قائم کردی ہیں جن میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر، ضلعی انتظامیہ،ریونیو ڈیپارٹمنٹ، فلور ملز ایسوسی ایشن کے نمائندہ ارکان ٗ محکمہ نیب اور اینٹی کرپشن کے اہلکار بحیثیت آبزرور شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی شکایت کیلئے ٹیلی فون نمبر 091-9225379 پر شکایات سیل بھی قائم کیا گیا ہے اسکے علاوہ خریداری ایپ بھی متعارف کرائی گئی ہے جس سے موقع ہی پر پر تمام ریکارڈ کا اندراج آن لائن کیا جاسکے گا۔ عوام سے اپیل کرتے ہوئے صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ کاشتکاروں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا ہوتو وہ شکایات سیل سے ہر وقت رابطہ کرسکتے ہیں جو ضلع،صوبائی سطح ٗمحکمہ خوراک ٗوزیر اعلیٰ ہاؤس اور صوبائی وزیر خوراک کے دفاتر میں قائم کئے گئے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
88496

صوبائی حکومت موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بلین ٹری پلس کا منصوبہ شامل کرنے جارہی ہے۔ ورلڈ بینک کے وفد کو بریفنگ 

Posted on

صوبائی حکومت موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بلین ٹری پلس کا منصوبہ شامل کرنے جارہی ہے۔ ورلڈ بینک کے وفد کو بریفنگ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) ورلڈ بینک کے ایک کثیر رکنی وفد نے منگل کے روز صوبائی حکومت کے اعلی حکام سے ملاقات کی۔ ملاقات میں خیبر پختونخوا میں عالمی بینک کے تعاون سے چلنے والے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں سے متعلق امورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات میں مختلف سماجی شعبہ جات بشمول ایجوکیشن ، روڈز انفرا سٹرکچر ، ہیومن کیپیٹل، کلائمٹ چینج و دیگر شعبوں میں باہمی اشتراک کار پر گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر تعلیم ، صحت، سماجی بہبود، زراعت، سیاحت، روڈز انفرا سٹرکچر ، ٹیکنیکل ایجوکیشن کے شعبوں میں مزید تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ عالمی بینک کے وفد کی قیادت ورلڈ بینک کے ریجنل وائس پریزیڈنٹ برائے ساؤتھ ایشیاء مارٹن ریزر کر رہے تھے۔وفد کے دیگر اراکین میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نجی بن حسن بھی شامل تھے۔

 

صوبائی حکومت کی طرف سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر سید فخر جہان اور ایم این اے فیصل امین گنڈاپور کے علاؤہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر سرکاری حکام ملاقات میں موجود تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے حکام نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ترقیاتی منصوبوں میں ورلڈ بینک کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور مستقبل میں صوبے کے سماجی شعبوں میں عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کے سلسلے میں عالمی بینک کے تعاون کی خواہاں ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت عالمی شراکت دار اداروں کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرے گی، چونکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اس لئےخیبر پختونخوا کو عالمی شراکت دار اداروں کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر کی تعمیر، کاروباری سرگرمیاں اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اس لئے نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ ٹیکنیکل سکلز سکھانے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور چونکہ خیبرپختونخوا کی زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اس لئے صوبائی حکومت نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور انہیں مالی طور پر بااختیار بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے اور اس حوالے سے نوجوانوں کو خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے کے لیے آسان شرائط پر قرضے دینے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔

 

وفد کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومت موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بلین ٹری پلس کا منصوبہ شامل کرنے جارہی ہے جبک آمدن کا ذریعہ بننے والے شعبوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفد کے اراکین نے صوبے میں عالمی بینک اور صوبائی حکومت کے اشتراک سے چلنے والی عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی بروقت تکمیل ہر ممکن تعاون فراہم کرنے اور اشتراک کار کو مزید وسعت دینے کی یقین دہانی کرائی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88483

بجلی کا بل ایک خرچ ہے اس پر انکم ٹیکس لگنے کی کیا تْک ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ کا قانون اسمبلی سے پاس نہیں ہوا تو نافذ کیسے کر دیا گیا، چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائیکورٹ

Posted on

بجلی کا بل ایک خرچ ہے اس پر انکم ٹیکس لگنے کی کیا تْک ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ کا قانون اسمبلی سے پاس نہیں ہوا تو نافذ کیسے کر دیا گیا، چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائیکورٹ

مظفر آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) بجلی کے بلوں پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کیس کی آزاد جموں کشمیر ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائی کورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ کی سربراہی میں قائم بینچ نے حکومت پر برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے فیصلوں پر عمل نہ ہو گا تو وزیرِ اعظم کو بلانا پڑے گا، فیول ایڈجسٹمنٹ کا قانون اسمبلی سے پاس نہیں ہوا تو نافذ کیسے کر دیا گیا، آزاد کشمیر میں کس قانون کے تحت فیول ایڈجسٹمنٹ بلوں میں شامل کی جاتی ہے، بجلی کا بل ایک خرچ ہے اس پر انکم ٹیکس لگنے کی کیا تْک ہے، ایڈووکیٹ جنرل کل آکر بتائیں کہ ایکسٹرا ٹیکس کیا ہے، ریٹائرڈ ججز کو بجلی مفت کیوں دی جاتی ہے، ریٹائرڈ ججز کے گھر سنتری اور اسٹینو کا کیا کام؟ اگر یہ قانون ہے تو اسے ختم کروائیں، اگر ججز کے پاس فالتو گاڑیاں ہیں تو ختم کریں، قانون ہے تو ترمیم کریں۔آئی جی نے جتنے بیریئر لگوائے ہیں سب کو ختم کریں، اگر آئی جی کو ڈر لگتا ہے تو استعفیٰ دے دیں، جتنے لوگ پروٹوکول کے شوقین ہیں، وہ اپنا شوق اپنے خرچ پر پورا کریں، آئندہ کسی کے آگے پیچھے پولیس کی گاڑیاں اور ہوٹر چلتے دکھائی نہیں دینے چاہئیں، بجلی کے معاملہ میں لوگوں کو ریلیف دیں، ٹیرف کا تعین کرنا حکومت آزاد کشمیر کا کام ہے، اسمبلی کے ذریعے اس پر قانون بنائیں۔چیف جسٹس ہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل کو تمام باتیں وزیرِ اعظم تک پہنچانے کا اور فریقین کو کل عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

 

پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، وفاقی وزرا

اسلام آباد(سی ایم لنکس) وفاقی وزرا نے کہا ہے کہ پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، حکومت نے پاکستان سے سرخ فیتے کے کلچر کے خاتمے کا عزم کیا ہے۔یہ بات وفاقی وزرا عطا اللہ تارڑ، جام کمال اور مصدق ملک نے سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ سعودی تجارتی وفد پاکستان کے اہم دورے پر ہے، پاکستان کے سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کو بھی تجارت میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع ملے گا، سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ 30 سے 35 کے قریب سعودی کمپنیوں کے نمائندے پاکستان آئے ہوئے ہیں، پاکستانی اور سعودی کمپنیاں آپس میں مل بیٹھ کر عالمی سطح پر اپنے کاروبار کو بڑھانے پر بات چیت کر رہی ہیں، ہم ملک سے مایوسی کا خاتمہ چاہتے ہیں، ہمارے ملک کے نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، ہم مدد نہیں تجارت اور کاروبار چاہتے ہیں، پہلے مدد کی بات کی جاتی تھی، اب کاروبار کرنے کی بات کی جاتی ہے۔مصدق ملک کا کہنا تھا کہ آج سعودی عرب کے کاروباری افراد پاکستان میں موجود ہیں اور پاکستانی کمپنیوں سے بات کر رہے ہیں، اس کے نتیجے میں مثبت نتائج سامنے آئیں گے، پہلے حکومت سے حکومت کے معاہدے ہوئے، اب بزنس سے بزنس کے معاہدے ہوں گے، حکومت نے پاکستان سے سرخ فیتے کے کلچر کے خاتمے کا عزم کیا ہے۔وفاقی وزیر جام کمال نے کہا کہ حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرے گی، سعودی عرب کے تاجر پاکستان کی معیشت میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں، کئی سعودی سرمایہ کار نجی حیثیت میں بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں، مختلف مرحلوں میں سعودی تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88451

اسلام آباد: نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا-, ہر پاکستانی سالانہ 115 کلو آٹا کھاتا ہے: محکمہ خوراک

اسلام آباد: نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا۔ضلعی انتظامیہ نے اسلام آباد میں 16 روپے روٹی کا نوٹیفکیشن واپس لے کر اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کر دیا۔عدالت نیضلعی انتظامیہ کا نان اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن واپس لیے جانے پر درخواست نمٹا دی۔واضح رہے کہ نان بائی ایسوسی ایشن کے صدر نے ڈپٹی کمشنر کا نوٹیفکیشن چیلنج کر رکھا تھا۔

 

ہر پاکستانی سالانہ 115 کلو آٹا کھاتا ہے: محکمہ خوراک

اسلام آباد(سی ایم لنکس)محکمہ خوراک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سالانہ بنیاد پر پاکستان میں ہر شہری 115 کلو آٹا کھاتا ہے۔محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ ملک میں سالانہ 2 کروڑ 80 لاکھ ٹن گندم کی کھپت ہے، رواں برس چاروں صوبوں میں گندم کا پیداواری ہدف 3 کروڑ 21 لاکھ ٹن مقرر کیا گیا۔ذرائع کے مطابق رواں برس 2 کروڑ 96 لاکھ ٹن گندم کی پیداوار متوقع ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پنجاب کو 12 کروڑ 78 لاکھ لوگوں کے لیے 1 کروڑ 47 لاکھ ٹن گندم کی ضرورت ہے جبکہ انہیں بیج کے لیے 8 لاکھ 72 ہزار ٹن گندم کی ضرورت ہے۔محکمہ خوراک کے مطابق پنجاب کی گندم کی ضرورت 1 کروڑ 55 لاکھ 55 ہزار ٹن ہے جبکہ پنجاب کا پیداواری ہدف 2 کروڑ 41 لاکھ ہے۔محکمہ خوراک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کا پیداواری ہدف 44 لاکھ ٹن، خیبر پختو نخواہ کا 14 لاکھ اور بلوچستان کا 13 لاکھ ٹن مقرر کیا گیا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ رواں برس پنجاب اپنی ضرورت سے 86 لاکھ ٹن زائد گندم پیدا کرے گا جبکہ پاکستان میں مجموعی کھپت سے 18 لاکھ ٹن زائد گندم پیدا ہوگی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88457

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل

Posted on

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل کردیا۔سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر سماعت کی۔وفاقی حکومت اور خواتین ارکان اسمبلی دونوں نے لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی۔وفاقی حکومت کی جانب سے بھی تین رکنی بنچ پر اعتراض کر دیا گیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے استدعا کی کہ اپیلیں لارجر بنچ ہی سن سکتا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ابھی تو اپیلوں کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ ہونا ہے، قابل سماعت ہونا طے پا جائے پھر لارجر بینچ کا معاملہ بھی دیکھ لیں گے۔خواتین ارکان اسمبلی کے وکیل نے دلائل دیے کہ یہ آئین کے آرٹیکل 51 کی تشریح کا مقدمہ ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت کیس پانچ رکنی بنچ سن سکتا ہے۔عدالت نے بنچ پر اعتراض مسترد کر دیا۔وکیل سنی اتحاد کونسل نے بتایا کہ خیبرپختونخواہ میں جے یو آئی کو 7 نشستوں پر دس مخصوص نشستیں دی گئیں، پیپلز پارٹی کو چار نشستوں پر 6 اور ن لیگ کو پانچ نشستوں پر 8 مخصوص نشستیں دی گئیں، مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کے تمام اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

 

جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ قانون میں کہاں لکھا ہے کہ بچی ہوئی نشتسیں دوباری انہی سیاسی جماعتوں میں تقسیم کی جائے گی، ہمیں پبلک مینڈیٹ کی حفاظت کرنی ہے، اصل مسئلہ پبلک مینڈیٹ کا ہے، مخصوص نشستوں کی تقسیم کا آئینی اصول کیا ایک تکنیکی اصول سے ختم ہوسکتا ہے، اگر ایک سیاسی جماعت نے مخصوص نشستوں کیلئے فہرست جمع نہیں کرائی تو آئین نظر انداز ہو سکتا ہے؟جسٹس منصور نے کہا کہ ہمارے لئے کوئی سیاسی جماعت متعلقہ نہیں، اہم بات سیاسی جماعت کی پارلیمنٹ میں نمائندگی ہے یا نہیں، 82 نشستوں پر آپ کے مطابق 23 مخصوص نشستیں بنتی ہیں، یہ سوال اہم ہے کہ بانٹی گئی مخصوص نشستیں دوبارہ بانٹی جا سکتی ہیں، کیا یہ 23 مخصوص نشستیں دوبارہ بانٹی جاسکتی ہیں، ایسا آئین اور قانون میں ہے؟ اگر بانٹی گئی نشستیں دوبارہ نہیں بانٹی جا سکتی تو کیا وہ خالی رہینگی۔جسٹس اطہر نے کہا کہ سیاسی جماعت کو اتنی ہی مخصوص نشستیں مل سکتی ہیں جتنی جیتی ہوئی نشستوں کے تناسب سے ان کی بنتی ہیں، ایک بڑی سیاسی جماعت کو انتخابی نشان سے محروم کیا گیا، قانون میں یہ کہاں لکھا ہے کہ انتخابی نشان نہ ملنے پر وہ سیاسی جماعت الیکشن نہیں لڑ سکتی؟ پی ٹی آئی ایک رجسٹرڈ سیاسی جماعت تو ہے۔پی ٹی آئی وکیل سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ جی یہی سوال لے کر الیکشن سے قبل میں عدالت گیا تھا۔

 

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ کسی اور کا مینڈیٹ نظر انداز کر کے کیسے دیا جا سکتا ہے، بغیر معقول وجہ بتائے مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں میں بانٹی گئیں۔جسٹس منصور علی شاہ نے الیکشن کمیشن حکام سے پوچھا کہ کیا آزاد امیدواروں کی نشستیں دیگر جماعتوں کو بانٹی جاسکتی ہیں؟ 200آزاد امیدواروں کی مخصوص نشستیں کیا 6امیدواروں والی سیاسی جماعت کو مل جائیں گی۔وکیل الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ جی بالکل ایسا ہی ہے۔ اس پر کمرہ عدالت میں موجود پی ٹی آئی خواتین اور وکلاء نے قہقہے لگائے۔وکیل الیکشن کمیشن نے جوابا کہا کہ کمرہ عدالت میں موجود شرکاء ہنستے رہیں لیکن آئین یہی کہتا ہے، اگر آزاد امیدوار کسی سیاسی جماعت کو جوائن نہیں کرتا تو سیٹیں دیگر جماعتوں میں ہی بانٹی جائینگی۔سپریم کورٹ نے کیس کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کے علاوہ دوسروں کو دینے کے الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ کے فیصلوں کو معطل کردیا۔ عدالت نے وضاحت کی کہ فیصلوں کی معطلی صرف اضافی سیٹوں کو دینے کی حد تک ہوگی۔عدالت نے لارجر بنچ کی تشکیل کیلئے کیس پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھی بھجوا دیا۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشتیں نہ دینے کا فیصلہ دیا تھا۔ پشاور ہائیکورٹ نے بھی الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن فیصلہ کیخلاف اپیلیں دائر کیں۔

 

حکومت اب دو تہائی اکثریت سے محروم ہوگئی ہے، بیرسٹر گوہر

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ حکومت اب دو تہائی اکثریت سے محروم ہوگئی ہے۔اسلام آباد میں سلمان اکرم راجہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہماری 78 نشستیں دوسری جماعتوں کو دی گئیں، ان سیٹوں کی بنیاد پر حکومت دو تہائی اکثریت کی دعویٰ کر رہی تھی، اس سارے عمل میں ہم کہتے رہے کہ ہمارے ساتھ غیر آئینی سلوک ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم کہتے رہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو اس کی جیتی نشستون سے زائد نشستیں نہیں مل سکتیں، ہمارا مو قف یہی تھا کہ سپریم کورٹ کو فیصلہ کرنے دیں، ہمیں عدلیہ پر اعتماد ہے اور عدلیہ کا احترام ہے۔بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہمارے کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو رہے، اس فیصلے کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں، الیکشن کمیشن کا آرڈر غیرآئینی تھا، کسی بھی جج کو ایکسٹینشن نہیں ملنی چاہیے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئین کو بگاڑ نے والوں کو ا?ج شکست ہوئی، عدلیہ آئین پاکستان اور جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہے، اْمید ہے سپریم کورٹ باقی کیسز پر بھی جلد فیصلہ کرے گی۔سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ اس ملک میں آئین و قانون کی فتح ہو گی، ہم عدالت میں بھی جدوجہد جاری رکھیں گے اور عوام میں جدوجہد جاری رکھیں گے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق اپیل سماعت کے لیے مقرر کی اور مخصوص نشستوں سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا۔سماعت کے دوران وفاقی حکومت نے لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی، تاہم عدالت نے بینچ پر اعتراض مسترد کر دیا۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88453

صوبائی کابینہ کا پانچواں اجلاس، اہم فیصلے، وزراکی رہائش گاہ کی کرایہ کی مد میں ماہانہ دولاکھ روپے کی منظوری، ضم  اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے لیے 503 ملین روپے کی منظوری بھی دی گئی

صوبائی کابینہ کا پانچواں اجلاس، اہم فیصلے، وزراکی رہائش گاہ کی کرایہ کی مد میں ماہانہ دولاکھ روپے کی منظوری، ضم  اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے لیے 503 ملین روپے کی منظوری بھی دی گئی

اسلام آباد ( چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبر پختونخوا کابینہ کا پانچواں اجلاس وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈا پور کی صدارت میں پیر کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیروں اور معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، انتظامی سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔کابینہ اجلاس کے فیصلو ں کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ صوبائی کابینہ نے اپنے پانچویں اجلاس میں اہم فیصلے کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے وزراء جن کا تعلق پشاور سے نہیں ہے اور نہ ہی ان کے پاس سرکاری رہائش گاہ ہے کو کرائے کی مد میں دو لاکھ روپے دئیے جائیں گے اور اگر وزراء پشاور میں دو لاکھ تک گھر لے لیں تواس کے کرائے کی ادائیگی حکومت کرے گی جبکہ گھر کے یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی بھی اسی دو لاکھ روپے میں شامل ہوگی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ 2014 سے لیکر اب تک جن وزراء کے پاس سرکاری رہائش کی سہولت مو جود تھی ان کی تنخواہ سے 70 ہزار روپے کی کٹوتی ہوتی تھی اوروہ وزراء جن کے پاس سرکاری رہائش نہیں تھی انہیں انکی تنخواہ میں 70 ہزار روپے گھر کے کرائے کے لیے دئیے جاتے تھے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ 2024 میں گھر کے کرایوں میں اضافہ ہوچکا ہے اور مناسب گھر ڈیڑھ لاکھ تک مل سکتاہے اور وزراء کے لیے دو لاکھ روپے کی کابینہ کی منظوری کے بعد وہ اپنے لیے پشاور میں مناسب گھر کرائے پر لے سکیں گے۔

 

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے آئندہ تین سالوں کے لیے ضم اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے لیے 503 ملین روپے کی منظوری بھی دی ہے اورضم اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو دی جانے والی یہ رقم خفیہ نہیں ہے۔ڈپٹی کمشنرز کو یہ فنڈز بنک کے ذریعے جاری ہوں گے اور ان کا باقاعدہ آڈٹ بھی ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ2021 سے 24 20تک قبائلی اضلاع اور ایف آر میں 1303 ملین روپے ڈپٹی کمشنرز کے لیے مختص کیے گئے تھے۔خیبرپختونخوا کابینہ نے مئی کے مہینے کے لیے صوبے کے ضروری اخراجات کی منظوری دے دی جبکہ تمام محکموں کو آئندہ مالی سال کے لیے اپنی بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔ ضروری اخراجات کی منظوری اس لیے ضروری تھی کہ اسمبلی کی عدم موجودگی میں رواں مالی سال کے بجٹ کی نگران کابینہ نے مختلف وقفوں سے منظوری دی۔ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے لیے صوبائی اسمبلی کا بجٹ اجلاس بروقت بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔صوبائی کابینہ نے خیبرپختونخوا پبلک پروکیورمنٹ ریگولر اتھارٹی کی شق میں نرمی کرتے ہوئے مارکیٹ ویلیو کی ادائیگی پر دفتر و رہائشی رہائش کی تعمیر کے لیے ضلع جمرود میں تحصیل بلڈنگ کے اندر واقع 02 کنال سرکاری اراضی وفاقی حکومت کو الاٹ کرنے کی بھی منظوری دی۔

 

محکمہ داخلہ اور قبائلی امور نے تصدیق شدہ ‘خیبر پختونخوا چیریٹیبل کمیشن (ملازمین کی شرائط و ضوابط) رولز 2024 پیش کیا جس کی کابینہ نے منظوری دی۔ خیبرپختونخوا چیریٹی کمیشن 2019 میں خیبر پختونخوا چیریٹیز ایکٹ 2019 کے تحت قائم کیا گیا تھا تاکہ خیراتی اداروں، فنڈ ریزنگ اپیلوں اور خیراتی اداروں کے لیے چیریٹی فنڈز جمع کرنے کے لیے چیریٹیز، پروموٹرز، جمع کرنے والوں اور وصول کنندگان کی موثر نگرانی اور جوابدہی کی جاسکے۔خیبر پختونخوا ایمپلائز (سروسز کی ریگولرائزیشن) ایکٹ 2018 کے تحت ریگولر کیے گئے ملازمین کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کے لیے ایجنڈا کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا۔ کابینہ نے کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی کیسز کا جائزہ لے گی اور ہائی کورٹ کی ہدایات کی تعمیل کے لیے کابینہ کے سامنے سفارشات پیش کرے گی۔کابینہ نے رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ کی درخواست کے مطابق صوبے کی فیملی کورٹس میں سینئر سول ججز کی 18 نئی تخلیق شدہ پوسٹوں کے لیے 18 سوزوکی سوئفٹ کاریں خریدنے کے لیے 89.280 ملین روپے کی منظوری دی۔کابینہ نے موجودہ ڈی جی ایوی ایشن کے لیے 300,000 ماہانہ روپے کے الاؤنس کی بھی منظوری دی۔ ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے ڈائریکٹر جنرل ایوی ایشن کے عہدے کے لیے معاہدے اور سروس رولز کے مطابق اس کے لیے درخواست کی تھی۔ واضح رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کے پاس سرکاری استعمال کے لیے دو ہیلی کاپٹرز ہیں،

 

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر صوبے کے عوام کے وسیع تر مفاد میں ان میں سے ایک ہیلی کاپٹر کو ایئر ایمبولینس میں تبدیل کرنے کا کیس تیار کرنے کی ہدایت کی۔ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے لیے آلات کی خریداری پر پابندی میں نرمی کرتے ہوئے صوبائی کابینہ نے ہینڈ ہیلڈ سکینرز اور سیل فون ڈیٹیکٹرز کی خریداری کے لیے فنڈز (18.808 ملین روپے) کی فراہمی کی اجازت دی۔ یہ آلات خیبرپختونخوا سروس کمیشن کے تحت ہونے والے امتحانات میں دھوکہ دہی کے لیے جدید الیکٹرانک گیجٹس کے استعمال کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔اجلاس میں سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پیش کیے گئے ایجنڈے پر صوبائی کابینہ نے ڈی جی ایگریکلچر ریسرچ سینٹر کا 1 کنال کا پلاٹ پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کے حوالے کرنے کی اجازت دے دی۔ یہ پلاٹ ترناب میں زیر تعمیر پختون خوا ہائی وے اتھارٹی کمپلیکس سے منسلک ہے۔ یہ پلاٹ ترناب میں جی ٹی روڈ پر زیر تعمیر پی کے ایچ اے کمپلیکس سے منسلک ہے جبکہ اس کے بدلے محکمہ زراعت کو اسی نمبر خسرہ میں ایک اور ملحقہ پلاٹ دیا جائے گا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے منٹس میں پیش کی گئی سفارشات سے اختلاف کرتے ہوئے، صوبائی کابینہ نے سوات موٹر وے فیز II کے پہلے سے منظور شدہ منصوبے کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سینیٹ کمیٹی نے 16 مئی 2023 کو اپنے اجلاس میں منصوبے کے ڈیزائن میں تبدیلی کی تجویز دی تھی لیکن کابینہ نے زور دے کر کہا کہ موجودہ ڈیزائن بین الاقوامی معیارات اور ساؤنڈ انجینئرنگ کے اصولوں پر عمل پیرا ہے۔ مزید برآں، کابینہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سینیٹ کمیٹی کی سفارشات صوبائی حکومت کے لیے واجب نہیں ہیں اور یہ منصوبے کی بروقت تکمیل میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔اجلاس میں محکمہ محنت کی تجویز پر فیصلہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت نے ڈسٹرکٹ کوہاٹ میں لیبر کورٹ کے قیام اور ضم شدہ اضلاع تک لیبر کورٹس کی توسیع کی منظوری دے دی ہے۔ کابینہ نے ضلع چترال، بونیر اور بنوں میں لیبر کورٹس کے لیے کیمپ آفسز کے قیام کی بھی منظوری دی۔

chitraltimes cm kp gandapur chairing cabinet meeting 5th session2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88444

مادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں کثیراللسانی مہرکہ کا انعقاد، 

Posted on

مادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز(ایف ایل آئی) کے زیر انتظام چترال میں کثیراللسانی مہرکہ کا انعقاد،

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) مادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا ۔ جس میں چترال میں بولی جانے والی بارہ زبانوں کے حالات، ان کی بقا کو درپیش مسائل اور ان کے تحفظ کیلئے کی جانے والی کوششوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ۔ مہرکہ میں زبانوں کے محققین و قلم کاروں اور دانشوروں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ مختلف زبانوں پر کام کرنے والوں نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ ایف ایل آئی کے تعاون سے چترال کے دور دراز وادیوں میں بولی جانے والی زبانوں کو اپنا وجود برقرار رکھنے میں مدد ملی ہے ۔جو تشویشناک حد تک معدومیت کے خطرے سے دوچار تھے ۔ مہرکہ آٹھ سیشنز پر مشتمل تھا ۔ افتتاحی نشست کے مہمان خصوصی انجمن ترقی کھوار کے صدر شہزادہ تنویر الملک تھے جبکہ چترال کی تاریخ پر عمیق نظر رکھنےوالے محقق سرور سہرائی نے صدر محفل کے فرائض انجام دی ۔ دیگر مہمانوں میں ڈی ای او لوئر چترال محمود غزنوی ، ممتاز محقق پروفیسر نقیب اللہ رازی ،محمد عرفان عرفان شامل تھے ۔

 

ایف ایل آئی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر فخر الدین اخونزادہ نے افتتاحی سیشن میں مہرکہ کے انعقاد کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ایف ایل آئی کی یہ کوشش ہے ۔ کہ چترال کی پانچ لاکھ کی آبادی میں ایک درجن سے زیادہ مختلف زبانیں بولنے والوں کو ایک جگہ پر جمع کرکے ان کے باہمی تعلق اور ر وابط کو مضبوط بنایا جائے ۔ تاکہ زبانوں کومعدومیت سے بچانے اور انہیں ترقی دینے کیلئے تمام اہل زبان مشترکہ طور پر کوشش اور جدوجہد کریں ۔ اس سیشن سے صدر محفل اور مہمان خصوصی و مہمانان اعزاز نے خطاب کرتے ہوئے ایف ایل آئی کی زبان کیلئے خدمات کی تعریف کی ۔ دوسری نشست میں کتہ ویری (شیخانوار) زبان پر ناصرمنصور ،مڈکلشٹی زبان کے صوتی اثرات پر پروفیسر ظہورالحق دانش نے اپنے تحقیقی مقالات پیش کئے اور پریزنٹیشن دیں ۔ اور ایف ایل آئی کے تعاون سے زبانوں کو کتابی شکل دینے کے حوالے سے کارکردگی پر روشنی ڈالی ۔ جبکہ مئیر کے فرید احمد رضا نے “کھوار لکھائی میں سوشل میڈیا کا کردار ” کے موضوع پر خطاب کرتے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ۔ کہ چترال میں پیسے دے کر کتاب خریدنےکا رواج نہیں ہے ۔ اس لئے مئیر اور انجمن ترقی کھوار جیسی ادبی تنظیمات کو کتابوں اور رسالوں کی چھپائی کے اخراجات کی وجہ سے شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے ۔

 

تیسری نشست پلولہ زبان کیلئے مخصوص تھی ۔ جس میں پلولہ زبان پر کام کرنے والے قاضی اسرار الدین اور مولانا شریف احمد نے اس زبان کے تحفظ کیلئےکئے جانے والے اقدامات کا ذکر کیا ۔ اور بتایا کہ 2003 میں ایک سوئیڈش پروفیسر کے تعاون سے زبان پر کام کا آغاز ہوا ۔ بعد میں ایف ایل آئی کے تعاون سے زبان کو ترقی دینے میں مدد ملی ، آج تک دس کتابیں ،ایک قرآن مجید کا پالولہ زبان میں ترجمہ اور ڈکشنری چھپ چکی ہیں ۔ پالولہ سکول قائم کی ، پلولہ یو ٹیوب چینل اور پالولہ آن لائن پیج کام کر رہےہیں ۔ اس نشست میں گواربتی زبان پر فضل اکبر اور نصیراللہ ناصر نے اور دمیلی زبان پر اور عصمت اللہ دمیلی نے اپنی زبان کی ترقی کیلئے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ اور کہا کہ سٹاک ہوم یونیورسٹی آف سوئیڈن کے تعاون سے ابتدائی طور پر کام کا آغاز ہوا ۔ حروف تہجی ترتیب دی ۔ ڈکشنری اور تاریخ پر کام ہو رہا ہے ۔

اس نشست میں پروفیسر حسام الدین نے بطور صدر محفل خطاب کیا ۔ چوتھا سیشن پینل ڈسکشن کا تھا ۔ ڈی ای او محمود غزنوی نے صدارت کی ، فرید احمد رضا ، مختار علی شاہ ، ضیاء الرحمن پشتو زبان کی نمایندگی کرتے ہوئے حصہ لیا ۔اس ڈسکشن میں سکولوں میں زبانوں کی ترویج کیلئے حکومتی اور مقامی سطح پر درپیش مسائل کی نشاندہی کی گئی ۔ جو طویل ڈسکشن کے بعد اس بات پر اختتام پذیر ہوا ۔ کہ صوبے میں پچیس ہزار پرائمری سکولوں میں زبانوں کیلئے اگرایک ا ستاد بھی رکھا جائے۔ تو پچیس ہزار اساتذہ بھرتی کرنے پڑیں گے ۔ مگر موجودہ وقت میں معاشی مسائل کی وجہ سے حکومت اس پوزیشن میں نہیں ہے ۔پانچویں نشست کے پینل ڈسکشن کی صدارت نقیب اللہ رازی نے کی ،ڈاکٹر نور شمس الدین نے نظامت کی ۔ یوسف فرہاد ، ادینہ شاہ گواربتی ، مشتاق احمد پالولہ ، نجم الحق نجم کتہ آوری ڈسکشن کا حصہ رہے۔ اس نشست میں ” چترال کی زبانوں میں نثر نویسی اور رکاوٹیں ” کے موضوع پر طویل بحث ہوئی، اورچترال میں نثر نگاری کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ صدر ڈسکشن نےکہا ۔ کہ یہ بہت افسوسناک امر ہے۔کہ ابھی تک نصابی کتابوں کے رسم الخط پر اتفاق نہ ہو سکا ۔

 

ساتویں سیشن کی صدارت زاہد اللہ لئبریرین نے کی ۔ اس نشست میں یدغہ زبان پر معروف ادیب و شاعر علاءالدین حیدری نے اپنا مقالہ پیش کیا ۔ جس میں انہوں نے انکشاف کیا ۔ کہ یدغہ در اصل زرتشتوں کی زبان ہے ۔ پیر شاہ ناصر خسرو اور ان کے پیروکاروں کے ذریعے انجیگان ( لٹکوہ ) میں پھیلا ۔ مگر بعد آزان کھوار کی چادر کے نیچے دب گیا ۔ اس کے بولنے والوں نے بھی شرم محسوس کرتے ہوئے اس زبان کو زبردست نقصان پہنچایا ۔ لٹکوہ کے مقام روئی ، بیرزین ،اوغوتی وغیرہ مقامات میں آج بھی یہ زبان موجود ہے ۔ اور بتدریج نئے سرے سے فروغ پا رہی ہے ۔ آٹھویں نشست کثیر اللسانی مشاعرے کا تھا ۔ جس کے مہمان خصوصی چترال پریس کلب کے صدر ظہیرالدین تھے۔ اس رنگ برنگی محفل مشاعرے میں منیر احمد ، جنگ بہادر جانی ، الطاف حسین خیاب نے کھوار ، علاء الدین حیدری یدغہ ، آدینہ شاہ و نصیر اللہ ناصر گوار بتی ، نجم الحق نجم و اسماعیل حیدری کتہ آوری ، تاج علی بیگ وخی اورضیاء الرحمن نے پشتو میں اپنا کلام پیش کیا ۔ صدر محفل نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا ۔ کہ یہ چترال کی خوبصورتی ہے۔ کہ یہاں کی تمام زبانیں ایک گلدستے کی مانند ہیں ۔ اور ایک دوسرے کی زبان نہ جانتے ہوئے بھی سب کچھ سمجھ میں آجاتا ہے۔ انہوں نے کہا ۔کہ چترال کےحدود میں ہر ایک زبان کا تحفظ اورانہیں ترقی دینے کی کوشش میں مددکرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔ سیشن کےآخر میں ثقافتی شو کا اہتمام کیا گیا ۔ جس کے مہمان خصوصی لکچرر عالمگیر بخاری تھے ۔ اس موقع پر مختلف زبانوں کی کتابوں اسٹال لگائے گئے۔ اور کھوار نئے کیلنڈر کی رونمائی کی گئی ۔

chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 7

chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 2 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 3 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 5 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 6 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 8 chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 9

chitraltimes khowar mahraka book launching ceremony chitral 4

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88433

اووربلنگ کرنے پر 3 سال قید، نیپرا نے بل منظور کر لیا

Posted on

اووربلنگ کرنے پر 3 سال قید، نیپرا نے بل منظور کر لیا

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اوور بلنگ پر 3 سال قید کی سزا کا بل منظور کر لیا۔وزارت توانائی کے مطابق قومی اسمبلی نے ڈسکوز میں اوور بلنگ پر قانون سازی کی منظوری دیدی ہے۔نیپرا ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے بلاوجہ ہراساں کئے جانے سے بچنے کے لیے رولز میں تبدیلی کر دی گئی ہے، جس کے بعد ایف آئی اے صرف نشاندہی کرے گی، افسران کی گرفتاری کا اختیار نہیں ہو گا۔دریں اثناء وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ نیپرا ایکٹ میں ترمیم سے ایک اور وعدہ پورا کر دکھایا، اس شق سے اوور بلنگ اور غلط بلنگ کرنے والے افسران کی پکڑ ہو سکے گی۔ آئندہ ایف آئی اے نہیں، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی اوور بلنگ پر کارروائی کرے گی۔

 

 

تربیلا کا پانچواں توسیعی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سالانہ 1.347 بلین یونٹس فراہم کرے گا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)تربیلا کا 5واں توسیعی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ٹی فائیو تکمیل کے بعد نیشنل گرڈ کو سالانہ 1.347 بلین کم لاگت اور ماحول دوست بجلی کے یونٹس فراہم کرے گا۔ واپڈا حکام نے کہا ہے کہ واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) تربیلا ڈیم کی ٹنل نمبر 5 پر 1530 میگاواٹ کا تربیلا 5واں توسیعی پن بجلی منصوبہ تعمیر کر رہا ہے۔منصوبے سے بجلی کی پیداوار آئندہ سال شروع ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ منصوبہ کے تحت 510 میگاواٹ کی پیداواری یونٹ لگائے جائیں گے۔ورلڈ بینک اور ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک اس منصوبے کے لیے بالترتیب 390 اور 300 ملین امریکی ڈالر فراہم کر رہے ہیں۔ منصوبہ کی تکمیل سے تربیلا کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 4888 میگاواٹ سے بڑھ کر 6418 میگاواٹ ہو جائے گی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88411

وزیراعظم کو گندم درآمد تحقیقات کی ابتدائی تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا, اگست 2023 سے مارچ 2024 تک 330 ارب روپے کی گندم درآمد کی گئی

Posted on

وزیراعظم کو گندم درآمد تحقیقات کی ابتدائی تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا, اگست 2023 سے مارچ 2024 تک 330 ارب روپے کی گندم درآمد کی گئی

سلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف کو گندم درآمد تحقیقات کی ابتدائی تفصیلات سے آگاہ کردیا گیا۔ سیکریٹری کابینہ ڈویڑن، سیکریٹری خوراک نے ابتدائی تحقیقات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔رپورٹ کے مطابق اگست 2023 سے مارچ 2024 تک 330 ارب روپے کی گندم درآمد کی گئی، 13 لاکھ میٹرک ٹن گندم میں کیڑے پائے گئے، پی ڈی ایم گورنمنٹ نے جولائی2023 میں گندم درآمد پر فیصلہ معلق رکھا تھا۔نگراں دور حکومت میں 250 ارب روپے کی28 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، موجودہ حکومت میں 80 ارب روپے کی7 لاکھ میٹرک ٹن گندم پاکستان پہنچی، مجموعی طور پر گندم درآمد کیلئے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر بیرون ملک گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اکتوبر 2023 میں ساڑھے 4 لاکھ 25 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، نومبر2023 میں 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، ساڑھے 3 لاکھ 35 ہزار میٹرک ٹن گندم دسمبر 2023 میں درآمد کی گئی، جنوری 2024 میں 7 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی، فروری2024 میں ساڑھے 8 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی۔گندم کے 70 جہاز 6 ممالک سے درآمد کیے گئے، پہلا جہاز پچھلے سال 20 ستمبر کو اور آخری جہاز رواں سال 31 مارچ کو پاکستان پہنچا، باہر سے گندم 280 سے 295 ڈالر فی میٹرک ٹن درا?مد کی گئی، وزارت خزانہ نے نجی شعبے کے ذریعے صرف 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی اجازت دی تھی۔

 

کسان اتحاد نے ملک بھر میں سڑکوں پرآ کر احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا

ملتان(سی ایم لنکس)کسان اتحاد نے ملک بھر میں فوری طور پر سڑکوں پر آ کر احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔چیئرمین کسان اتحاد خالد کھوکھر نے ملتان میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس بار کسانوں نے اتنی پیدار کی کہ وہ تہوار مناتے، لیکن کرپشن کی طاقت سے 6 کروڑ کاشت کاروں کو ذبح کر دیا گیا، گندم امپورٹ کرنے والے کرداروں کو پھانسی لگنی چاہیے۔انھوں نے فوری طور پر سڑکوں پر آ کر احتجاج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کبھی احتجاج کرنے کا دل نہیں کرتا، سڑکیں بند کرنے سے تکلیف ہوتی ہے لیکن یہ معاشرہ کسانوں کو پاکستانی اور انسان تسلیم نہیں کر رہا، زرعی ملک ہونے کے باوجود کیا گندم درآمد کرنی چاہیے تھی؟چیئرمین کسان اتحاد نے کہا 10 مئی کو بعد نماز جمعہ ملتان سے احتجاج شروع کر رہے ہیں، ہزاروں کی تعداد میں کسان اور سیکڑوں کی تعداد میں ٹریکٹر ٹرالیاں سڑکوں پر ہوں گی، ہمارا مقصد احساس دلانا ہے کہ زراعت کے بغیر ہمارا گزارا نہیں ہے، اس لیے ہمارے پاس احتجاج کے سوا اور کوئی آپشن نہیں ہے۔خالد کھوکھر نے کہا دنیا میں زراعت پر 25 سالہ پالیسی بنتی ہے، بھارتی کاشت کار کو پاکستانی 800 روپے کی یوریا ملتی ہے، ڈی او پی اور سستا ڈیزل ملتا ہے، روزانہ 8 گھنٹے بجلی مفت ملتی ہے، لیکن یہاں کاشت کار یوریا لینے جاتا ہے تو اس کی تذلیل کی جاتی ہے، آج بھی یوریا بلیک میں فروخت ہو رہی ہے، اور الگ الگ 5 ریٹ ہیں۔انھوں نے کہا ”ہم اسلام آباد اور لاہور میں ہر فورم پر گئے، آرمی چیف، وزیر اعظم، ڈی جی آئی ایس آئی، ایف سی، منسٹر فوڈ سیکیورٹی سب کو درخواست دی، اب میں سول سوسائٹی کے پاس آگیا ہوں، گزارش ہے سول سوسائٹی، میڈیا، وکلا، طلبہ، تاجر سب احتجاج میں شریک ہوں، ہمارا احتجاج انتہائی پرامن ہوگا، ہم ایسا احتجاج نہیں کریں گے کہ لوگ تنگ ہوں۔“کسان اتحاد کے چیئرمین نے کہا مافیا کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ریزرو گندم کے ریٹ کو بڑھا دیا گیا، مافیا نے پرائیویٹ سیکٹر کو فائدہ پہنچانے کے لیے یہ سب کچھ کیا، انھوں نے ایک بوٹی کھانے کے لیے پورا اونٹ ذبح کر دیا، جو گندم 2400 روپے میں آئی کیا اس کا فائدہ کنزیومر کو ہوا؟ جب کہ مافیا نے تقریباً 100 ارب روپے کمائے، اور اس پر پاکستان کے زر مبادلہ کا 1 بلین ڈالر خرچ ہوا، یوں ڈیڑھ سو ارب روپے کا حکومت کو نقصان ہوا۔خالد کھوکھر نے کہا ہماری آپس میں بہت بڑی مشاورت ہوئی اور سوچا گیا کہ منڈیوں کو بند کر دیں، لیکن خوف خدا آیا کہ ہم رزق بند کرنے والے کون ہیں، میری گیدڑ بھپکیاں نہیں ہوتیں، جو کہتا ہوں کرتا ہوں، جب تک کاشتکار سے گندم نہیں خریدی جاتی احتجاج جاری رہے گا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88406

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا شاہراہ قراقرم پر موٹروے پولیس تعینات کرنے کا مطالبہ

Posted on

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا شاہراہ قراقرم پر موٹروے پولیس تعینات کرنے کا مطالبہ

گلگت(چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان نے شاہراہ قراقرم پر موٹر وے پولیس تعینات کرنے کا مطالبہ کر دیا۔اس ضمن میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا۔خط میں کہا گیا کہ قراقرم ہائی وے پر ٹریفک حادثات پر قابو پانے کیلئے موٹر وے پولیس کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔متن میں کہا گیا کہ چلاس کے قریب المناک ٹریفک حادثے کی شفاف تحقیقات کے احکامات دیئے ہیں، حقائق کی روشنی میں مستقبل میں ٹریفک حادثات سے بچنے کیلئے اقدامات کئے جائیں، قراقرم ہائی وے میں بڑھتے حادثات سے قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہو رہا ہے۔وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان نے خط میں مزید لکھا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، قرقرام ہائی وے پر محفوظ سفر کو یقینی بنانے کیلئے موٹر وے پولیس کی تعیناتی ضروری ہے۔

 

 

ایمل ولی خان متفقہ طور پر عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر منتخب

پشاور(سی ایم لنکس) سینئر سیاستدان اسفند یار ولی خان کے بیٹے ایمل ولی خان متفقہ طور پر عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر منتخب ہوگئے۔اے این پی کے انٹرا پارٹی انتخابات میں ایمل ولی خان عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر جبکہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ سلیم خان اے این پی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوگئے۔اس کے علاوہ سردار حسین بابک پارٹی سیکرٹری خارجہ امور اور انجینئر احسان سیکرٹری اطلاعات بن گئے، ڈاکٹر میرب اعوان پہلی بار مرکزی سیکرٹری برائے خواجہ سرا حقوق منتخب ہوئے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور سینیٹر زاہد خان نے پارٹی قیادت سے مبینہ اختلافات کے سبب ترجمان کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا تھا۔زاہد خان نے عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان کا عہدہ چھوڑنے کے ساتھ ساتھ انٹرا پارٹی الیکشن میں بھی حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
88408

خیبر پختونخوا میں مقامی کاشتکاروں سے گندم خریداری کل 7 مئی سے باقاعدہ شروع ہوگی،چترال سمیت صوبے میں 22 گوداموں میں خریداری مراکز بنائے گئے ہیں۔ ظاہر شاہ طورو

خیبر پختونخوا میں مقامی کاشتکاروں سے گندم خریداری کل 7 مئی سے باقاعدہ شروع ہوگی،چترال سمیت صوبے میں 22 گوداموں میں خریداری مراکز بنائے گئے ہیں۔ ظاہر شاہ طورو

شکایات کیلئے مانیٹرنگ کنٹرول روم کا قیام اور24 گھنٹے میں کاشتکاروں کو ادائیگی جیسے اقدامات کئے ہیں، وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ)خیبرپختونخوا کے وزیرِ خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے صوبائی حکومت نے مقامی کاشتکاروں سے تقریباً 29 ارب روپے کی مالیت سے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کا فیصلہ کیا ہے جسکی خریداری کل 7 مئی سے باقاعدہ شروع کی جائے گی صوبائی وزیر نے کہا محکمہ خوراک نے شفافیت اور کسی بھی قسم خرد برد روکنے کے گندم خریداری کے عمل میں شفافیت لانے کے لئے گندم کی معیارکو جانچنے کے لئے ضلعی سطح پر کمیٹیوں کی تشکیل، خریداری مراکز میں سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی،خریداری ایپ کا استعمال، پہلے آئیں پہلے پائیں کے بنیادی اصول، شکایات کیلئے مانیٹرنگ کنٹرول روم کا قیام ،24 گھنٹے میں کاشتکاروں کو ادائیگی جیسے اقدامات کئے گئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے وژن اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی ہدایات کے مطابق گندم خریداری مہم کے دوران شفافیت ہرصورت یقینی بنائیں گے

 

صوبائی حکومت نے گندم خریداری کا فیصلہ مقامی کاشتکاروں اور شہریوں کے بہتر مفاد میں کیا ہے ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے گزشتہ روز پشاور سے جاری ایک بیان میں کیا صوبائی وزیر نے شفافیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ خوراک نے گندم خریداری کے لئے گندم ٹرانسپورٹیشن مرحلے کو ختم کرکے صوبے میں 22 گوداموں پشاور،ڈی آئی خان ،بنوں،ملاکنڈ درگئی،دیر لوئر ، ہنگو ،لکی مروت،مردان،ہری پور،مانسہرہ،کرک،بٹگرام،کوہاٹ،ایبٹ اباد،نوشہرہ،چارسدہ،چترال اپر، چترال لوئر، اضاخیل، بونیر ،صوابی اور سوات خریداری مراکز بنائے ہیں جہاں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں جو گندم خریداری عمل کڑی نگرانی میں معاون ہوگا صوبائی وزیر نے کہا کہ گندم کی معیاراور مقدار کو جانچنے کے لئے ضلعی سطح پر کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہے جو ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرول، ضلعی انتظامیہ ،ریوینیوں ڈیپارٹمنٹ ، فلور ملز ایسوسی ایشن کے نمائندہ ارکان اور محکمہ نیب اور اینٹی کرپشن کے اھلکار بحیثیت آبزرور پر مشتمل ہوگی،

 

صوبائی وزیر کا یہ بھی کہنا کہنا تھا کہ کسی بھی شکایت کیلئے ٹیلی فون نمبر 091-9225379 پر شکایات سیل بھی قائم کیا گیا ہے اسکے علاؤہ خریداری ایپ بھی متعارف کرایا گیا ہے جس سے موقع ہی پر پر تمام ریکارڈ کا اندراج آن لائن کیا جاسکے گا صوبائی وزیر نے کہا کہ مقامی کاشتکاروں سے پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر معیاری گندم خریداری جائیگی، صوبائی وزیر نے مزید واضح کیا کہ 24 گھنٹے کے اندر بینک آف خیبر کے ذریعے کاشتکاروں کو ادائیگی کی جائے گی ظاہر شاہ طورو نے کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور ڈی آئی خان خریداری مرکز کا 8 مئی کوباقاعدہ افتتاح کریں گے واضح رہے محکمہ خوراک نے تمام ایس او پیز کے حوالے تمام متعلقہ حکام کو باقاعدہ مراسلہ بھی جاری کر دیا ہے.

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88402

ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ صوبے سے پولیو وائرس کے خاتمے کا سہرا موجودہ صوبائی حکومت کے سر سجے۔ وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور

Posted on

ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ صوبے سے پولیو وائرس کے خاتمے کا سہرا موجودہ صوبائی حکومت کے سر سجے۔ وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور سے ڈاکٹر کرسٹوفر الیئیس کی سربراہی میں پولیو اورسائیٹ بورڈ کے اعلی سطح وفد نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں ملاقات کی۔ عالمی ادارہ صحت اور یونیسف سمیت دیگر عالمی شراکت دار اداروں کے نمائندے وفد میں شامل تھے جبکہ صوبائی وزیر صحت اور محکمہ صحت کے دیگر حکام کے علاوہ نیشنل ایمرجنسی آپریشن کے حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات میں خیبر پختونخوا سے پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے اقدامات، درپیش چیلنجز اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی غوروخوص کیا گیا اور پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے مل جل کر مربوط اقدامات جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پولیو وائرس کا خاتمہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ صوبے سے پولیو وائرس کے خاتمے کا سہرا موجودہ صوبائی حکومت کے سر سجے۔وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے موجودہ صوبائی حکومت ایک نئے عزم کے ساتھ کام کررہی ہے۔

 

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں شراکت دار اداروں کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور مقررہ اہداف کے حصول کے لئے شراکت دار اداروں کو ہر ممکن سپورٹ فراہم کرے گی۔ وزیر اعلی نے مزید واضح کیا کہ پولیو کے خاتمے کے لئے شراکت دار ادارے اگر ایک قدم لیں گے تو صوبائی حکومت تین قدم لے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری والدین کو آگہی دینے کی ضرورت ہے، اس مقصد کے لئے مقامی منتخب عوامی نمائندوں، علمائے کرام اور علاقہ عمائدین کی خدمات سے استفادہ کریں گے، منتخب عوامی نمائندے اپنے اپنے علاقوں میں پولیو مہم کا حصہ بنیں گے۔

 

وزیر اعلی نے کہا کہ اس حوالے سے صوبے کے حساس علاقوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ تاہم انہوں نے حساس علاقوں میں مقامی انتظامیہ اور شراکت دار اداروں کی باہمی مشاورت اور کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس سلسلے میں ہر علاقے کے مخصوص حالات کے مطابق لائحہ عمل دے کر اس پر عملدرآمد کرنے سے بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔ وزیر اعلی کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت میں پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے دیگر اقدامات کے ساتھ سیوریج نظام کو مکمل طور پر انڈر گراونڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں کہا کہ صوبائی حکومت پولیو ویکسینیشن کے ساتھ ساتھ دیگر حفاظتی ٹیکہ جات پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ وفد نے خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لئے وزیر اعلی کے قائدانہ کردار کو سراہا اور یقین دلایا کہ وہ اس سلسلے میں بھرپور تعاون فراہم کریں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88399

مینڈیٹ چور ٹولے نے 98 ارب روپے کی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی،وفاق کی غلط پالیسوں کی وجہ سے درآمدی گندم 820 روپے فی کلو میں پڑی۔  بیرسٹر سیف

Posted on

مینڈیٹ چور ٹولے نے 98 ارب روپے کی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی،وفاق کی غلط پالیسوں کی وجہ سے درآمدی گندم 820 روپے فی کلو میں پڑی۔  بیرسٹر سیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) صوبائی مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ مینڈیٹ چور ٹولے نے 98 ارب روپے کی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی جس سے واضح ہے کہ وفاق میں جعلی حکومت بننے کے بعد بھی گندم کی درآمد کاسلسلہ جاری رہا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گندم سکینڈل کے حوالے سے یہاں سے جاری اپنے بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ امر واضح ہے کہ اپریل میں گندم کس کے کہنے پر درآمد کیا جاتارہا، وفاق کی غلط پالیسوں کی وجہ سے درآمدی گندم 820 روپے فی کلو میں پڑی۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ملکی خزانے کو اربوں کا ٹیکہ لگانے کے باوجود پی ڈی ایم ٹوسرکار کے پاس کسانوں کوریلیف دینے کے لیے کوئی پلان نہیں، مینڈیٹ چورٹولے کی غلط پالیسوں کی وجہ سے بیچارے کسان رل گئے۔مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ گندم سکینڈل کی گونج میں فارم 47 کی جعلی حکومت کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88374

عازمین حج کو روانگی سے پانچ دن پہلے ویکسی نیشن کو یقینی بنائیں، وزارت مذہبی امور کی عازمین حج کو ہدایت

Posted on

عازمین حج کو روانگی سے پانچ دن پہلے ویکسی نیشن کو یقینی بنائیں، وزارت مذہبی امور کی عازمین حج کو ہدایت

اسلام آباد( چتترال ٹائمزرپورٹ)وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نیعازمین حج کو ہدایات کی ہے کہ سعودی عرب روانگی سے کم از کم پانچ دن قبل ویکسینیشن کروا لیں تاکہ کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے ہفتہ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے اپنے آفیشل پیج پر ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب جانے والے عازمین حج اپنی روانگی سے پانچ دن پہلے (صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک) اپنے متعلقہ حاجی کیمپوں میں جا کر گردن توڑ بخار، موسمی انفلوئنزا اور پولیو سے بچاؤ کے قطرے پئیں تاکہ ان بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔واضح رہے کہ ہر عازم حج کو ایک بڑا سفری بیگ، ہاتھ میں پکڑنے والاایک چھوٹا بیگ، ایک جوتوں کا بیگ، مردوں کے لیے احرام کی پٹی اور خواتین کے لیے اسکارف پر مشتمل سامان بھی فراہم کیا جائیگا۔

غیرملکی تارکین وطن کی بغیر اجازت حرم مکی میں داخلے پر پابندی عائد

مکہ مکرمہ (سی ایم لنکس)سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے حج انتظامات کیباعث غیر ملکی تارکین وطن کی حرم مکی میں بغیر اجازت داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ (ایکس) پر جاری بیان میں کہا کہ اس اقدام کا مقصد حج انتظامات کو منظم کرنا اور بغیر اجازت حج کرنے والوں کو روکنا ہے۔ایسے غیرملکی جن کے پاس مقدس دارالحکومت حرم مکی کے اندر ورک پرمٹ، عمرہ ویزہ پرمٹ یا وزٹ ویزہ موجود ہے انہیں اضافی اجازت نامہ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں، ایسے تارکین وطن جو مقدس دارالحکومت میں کام کررہیہیں، وہ ’ابشر‘ پلیٹ فارم سے کوائف کے اندراج کے بعد اجازت نامہ حاصل کرسکتے ہیں۔ایسے افراد جو حج کے اجازت نامے نہیں رکھتے انہیں پہلے حج کے لیے تمام ضروری لوازمات مکمل کرنا ہوں گے، اس سلسلے میں اگر کسی کو حرم مکی میں آنا ہوا تو اسے پہلے مجاز حکام سے اس کی اجازت لینا ہوگی۔اس کے علاوہ سعودی عرب میں وزارت حج اور عمرہ نے اعلان کیا کہ عمرہ ویزا کی مدت اجراء کی تاریخ سے 3 ماہ تک ہے، عمرہ سیزن پندرہ ذی الحج کو ختم ہوجاتا ہے۔دوسری جانب حج کے قریب آنے والے سیزن کے ساتھ وزارت نے عازمین کومتنبہ کیا کہ وہ جعلی حج کمپنیوں سے ہوشیار رہیں اور صرف مجاز حج ٹورآپریٹرز کے ذریعے حج کے لیے رجسٹریشن کرائیں۔

 

ملک بھر میں چائے کا عالمی دن 21مئی کو منایا جائے گا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ملک بھر میں چائے کا عالمی دن 21مئی کو منایا جائے گا۔اس دن کو منانے کا مقصد بھوک اور غربت سے نمٹنے کیلئے پسماندہ ممالک میں فروغ پذیر چائے کی صنعت کی ترقی کے لیے اقوامِ عالم کی حوصلہ افزائی اور عوام میں شعور اجاگر کرنا ہے۔ گرمی ہو یا سردی چائیملک سمیت دنیا بھر میں ایک مقبول ترین مشرو ب کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ملک میں چائے ہماری ثقافت کا حصہ بن چکی ہے اور چائے پیش کرنا ہماری تہذیبی روایات میں شامل ہو چکا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں چائے ایک مقبول ترین مشروب کا درجہ اختیار کر چکی ہے اور ہر روز تقریبا دو ارب افراد دن کا ا?غاز چائے سے کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں چائے کی بڑھتی ہوئی ضروریات اور پسماندہ ممالک کی طرف سے چائے کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے مطالبات کے پیش نظر اقوام متحدہ نے ہر سال 21 مئی کو چائے کا عالمی دن منا نے کا فیصلہ کیا ہے۔عالمی یوم چائے کے موقع پر ملک بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ حکومت اور شہریوں کو چائے کی صنعت کے عالمی کارکنوں اور کسانوں پر چائے کی تجارت کے اثرات کے حوالہ سے آگاہی فراہم کی جا سکے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88357

چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک اور قابلِ مذمت ہے، ترجمان پی ٹی آئی

Posted on

چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک اور قابلِ مذمت ہے، ترجمان پی ٹی آئی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرم ناک اور قابلِ مذمت ہے۔ججز تقرری آئینی ترامیم پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک میں اداروں کی جو تباہی ہو رہی ہے، ججز تقرری آئینی ترامیم اسی روایت کا تسلسل ہے۔ حکومت نے پچھلے 2 برس میں ہر وہ فیصلہ کیا ہے جس سے آئین و قانون کی بالادستی کو نقصان پہنچتا ہے اور ادارے کمزور ہوتے ہیں۔مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں ترجمان نے مزید کہا کہ موجودہ حکمران اداروں کو اس لیے کمزور کرتے ہیں تاکہ اپنے غیر قانونی اور غیر آئینی ایجنڈے کو آگے بڑھا سکیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنی مدت ملازمت کے پورے عرصے کے دوران بطور چیف جسٹس جو طرزِ عمل اختیار کیا ہے وہ آئین و قانون کے حوالے سے نہایت افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔ترجمان کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئین و قانون کی بالادستی پر سمجھوتا کر کہ اپنے منصب کی وقعت کو کم کیا ہے۔ قاضی فائز عیسیٰ نے عدلیہ کی آزادی میں ماورائے دستور اور ماورائے جمہوریت قوتوں کا دروازہ کھولا ہے، جس کے بھیانک اثرات دوررس ہوں گے۔ قوم یہ سمجھ رہی ہے کہ کس طرح ایک جمہوری پارٹی سے بلے کا نشان چھیننے اور اس کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے میں سہولت کاری کی گئی ہے جس کا معاوضہ چیف جسٹس صاحب کو ایک ایکسٹینشن کی صورت میں مل رہا ہے۔پی ٹی آئی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع نہایت شرمناک اور قابلِ مذمت ہے۔ پاکستان کا دستور ایسے کسی بھی مخصوص شخص کے لیے آئین میں ترامیم کی اجازت نہیں دیتا،قانون سازی ہمیشہ ان موضاعات پر کی جاتی ہے جہاں اجتماعی مفاد ہو۔ پی ٹی آئی اس ترامیم کی ہر قانونی اور جمہورتی طریقے سے مخالفت کرے گی اور اس کا راستہ پارلیمان میں بھی روکے گی۔

 

وزیر اعظم شہباز شریف سے گندم اسیکنڈل تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ کی ملاقات

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیر اعظم شہبازشریف سے گندم اسیکنڈل تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ کامران علی افضل نے ملاقات کی۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے سربراہ تحقیقاتی کمیٹی کو پیر تک حتمی رپورٹ سیکریٹری کابینہ کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔وزیر اعظم نے سربراہ تحقیقاتی کمیٹی کو گندم درآمد معاملے کی شفاف تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دستیاب ریکارڈ اور دستاویزات سامنے رکھ کر سفارشات مرتب کریں۔انہوں نے کہا کہ ذمے داروں کا بلاتفریق واضح تعین کر کے بتایا جائے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88354

صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی, خیبرپختونخوا کے نوتعینات گورنر فیصل کریم کنڈی نے اپنے عہدے کا حلف لے لیا

صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی, خیبرپختونخوا کے نوتعینات گورنر فیصل کریم کنڈی نے اپنے عہدے کا حلف لے لیا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبرپختونخوا کے نوتعینات گورنر فیصل کریم کنڈی نے ہفتہ کے روزگورنرہاؤس پشاورمیں منعقدہ تقریب میں اپنے عہدے کا حلف لے لیا۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جناب جسٹس اشتیاق ابراہیم نے فیصل کریم کنڈی سے بطور گورنرخیبرپختونخوا اُن کے عہدے کاحلف لیا۔ تقریب حلف برداری میں سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، وفاقی وزیر برائے سیفران انجینئرامیرمقام، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی ، سابق رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ، قائدین پی پی پی سید نیئرحسین بخاری، ندیم افضل چن سمیت دیگر مرکزی وصوبائی قائدین، اراکین قومی وصوبائی اسمبلی، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری، آئی جی پولیس اخترحیات گنڈاپور، کمشنر پشاورریاض محسود اورصوبے کے دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

 

 

صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی

اسلام آباد(سی ایم لنکس) صدر مملکت آصف علی زرداری نے تین صوبوں کے گورنر کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ارسال کردہ ناموں کی منظوری دے دی۔ منظوری کے بعد جعفر خان مندوخیل کو بلوچستان کا گورنر تعینات کردیا گیا ہے۔ اسی طرح صدر مملکت کی منظوری کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کو خیبر پختون خوا کا گورنر مقرر کردیا ہے۔صدر مملکت کی منظوری کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار سلیم حیدر کو پنجاب کا گورنر مقرر کردیا گیا ہے۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
88341

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپورکا معدنیات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کےلئے بین الاقوامی معیار کی منرل کمپنی کے قیام کا اصولی فیصلہ

Posted on

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپورکا معدنیات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کےلئے بین الاقوامی معیار کی منرل کمپنی کے قیام کا اصولی فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ )وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے معدنیات کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کےلئے بین الاقوامی معیار کی منرل کمپنی کے قیام کا اصولی فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ حکام کو ضروری ہوم ورک جلد مکمل کرکے معاملہ حتمی منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ فیصلہ انہوں نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں محکمہ معدنیات کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر معدنیات ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ، معاون خصوصی برائے صنعت ، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ مذکورہ کمپنی کے قیام سے ناصرف معدنیات کے شعبے کی سالانہ آمدن میں کئی گنا اضافہ ہوسکے گا بلکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ علاو ¿ہ ازیں یہ کمپنی سرمایہ کاری کے موجودہ پیچیدہ پراسس کو آسان بنانے میں بھی مدد دے گی اور سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھت تلے تمام درکار سہولیات کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ اجلاس میں معدنیات کے شعبے کے بہتر انتظام و انصرام کے لئے ریگولیٹری میکنزم کو مزید مو ثر بنانے کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔اس مقصد کے لئے متعلقہ قوانین اور قواعد و ضوابط میں ضروری ترامیم کی جائیں گی۔

اجلاس میں کان کنی کے روایتی طریقے کو ختم کرکے جدید میکینکل مائننگ متعارف کروانے کے لئے اقدامات پر بھی غوروخوص کیا گیا۔ وزیر نے جدید طرز پر کان کنی کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ کان کنی کے روایتی طریقے سے قیمتی معدنی وسائل کا ضیاع ہورہا ہے اور ہدایت کی کہ اس طریقے کو مکمل طور پر ختم کرنے اور اس کی جگہ مکینیکل مائننگ متعارف کرانے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ اجلاس میں غیر قانونی مائننگ کو روکنے کے لئے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا اور متعلقہ حکام کو اس مقصد کے لئے مائننگ پولیس کے قیام پر بلاتاخیر کام شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسی طرح وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ دریاو ¿ں کے کناروں پر غیر قانونی معدنی سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور وہاں کام کرنے والے مزدوروں کے خلاف پرچے درج کرنے کی بجائے مالکان کے خلاف کاروائیاں عمل میں لائی جائیں۔وزیر اعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ دریاو ¿ں میں غیر قانونی معدنی سرگرمیوں کے لئے استعمال کی جانے والی مشینری ضبط کرکے نیلام کی جائے۔

 

علاوہ ازیں انہوں نے صوبے میں معدنیات کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کو صوبے ہی میں پراسیسنگ پلانٹس لگانے کا پابند بنانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے کہا ہے کہ اس اقدام سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہونگے۔ علی امین گنڈاپور نے صوبے میں معدنیات کے لیزز کی مانیٹرنگ کے لئے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب پر کام تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے معدنیات کے شعبے میں آمدن پیدا کرنے کی سب سے زیادہ استعداد موجود ہے، موجودہ صوبائی حکومت اس استعداد کو بھر پور انداز میں استعمال میں لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔وزیر اعلیٰ نے معدنیات کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے ایز آف ڈوئنگ بزنس کو فروغ کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبے کے تمام دستیاب وسائل اور اثاثوں کا مو ¿ثر انداز میں استعمال صوبائی حکومت کی اہم ترجیح ہے، اس مقصد کے لئے ایسٹس منیجمنٹ کا جدید اور موثر نظام وضع کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت آمدن پیدا کرنے والے شعبوں کو مستحکم بنانے کے لئے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی اور ان شعبوں سے حاصل ہونے والی آمدن کا خاطر خواہ حصہ انہی شعبوں پر لگایا جائے گا۔ اجلاس میں پشاور میں تمام سہولیات سے آراستہ جیمز اینڈ جیولری سٹی کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس میں دیگر سہولیات کے علاوہ جدید لیبارٹری کی سہولت بھی موجود ہو گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88334

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 24 مئی کو پاکستان کے قومی جانور مارخور کا عالمی دن منانے کی قرارداد کی منظوری دے دی

Posted on

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 24 مئی کو پاکستان کے قومی جانور مارخور کا عالمی دن منانے کی قرارداد کی منظوری دے دی

اقوام متحدہ(چترال ٹائمزرپورٹ)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 24 مئی کو پاکستان کے قومی جانور مارخور کا عالمی دن منانے سے متعلق قرارداد کی منظوری دے دی، یہ قرار داد پاکستان اور 8 دیگر ممالک نے پیش کی تھی۔ قرارداد میں عالمی سطح پر اس دن کو منانے کی دعوت دی گئی ہے اور تمام متعلقہ فریقین کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ مارخور کے تحفظ کی کوششوں کی حمایت میں اس کے مجموعی ماحولیاتی نظام میں اس کے کردار کے پیش نظربین الاقوامی اور علاقائی تعاون کو بڑھانے پر غور کریں۔مارخور پاکستان کا قومی جانور ہے۔قرارداد میں اقوام متحدہ کے ماحولیات کے پروگرام (یو این ای پی) کو مارخور کے عالمی دن کو منانے میں سہولت فراہم کرنے پر زور دیا گیا۔ قرارداد کامتن اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مارخور ایک مشہور اور ماحولیاتی لحاظ سے جانوروں کی اہم نسل ہے جو وسطی اور جنوبی ایشیا کے پہاڑی علاقوں میں پائی جاتی ہے۔ قرارداد میں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ مارخور اور اس کے قدرتی مسکن کا تحفظ ایک ماحولیاتی ضرورت ہے اور علاقائی معیشت کو تقویت دینے، تحفظ کی کوششوں اور پائیدار سیاحت اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کا ایک اہم موقع ہے۔

 

پاکستان میں مارخور صوبہ خیبر پختونخوا (کے پی) کے شہر چترال، کوہستان اور کالام کے علاقوں کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان، صوبہ بلوچستان اور آزاد کشمیر کے کچھ حصوں میں پائے جاتے ہیں۔ مارخور کی نسل ایک زمانے میں معدوم ہونے کے قریب تھی لیکن اب اس کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوا ہے اور یہ دو عشروں میں دوگنا ہو گئی ہے۔اب یہ مسلسل 10 واں سال ہے جب مارخورکی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان میں انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (ائی یو سی این) کے ایک اہلکار سعید عباس نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ مارخور کی آبادی 2014 سے سالانہ 2 فیصد کے تناسب سے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارخور کی موجودہ تخمینہ شدہ آبادی 3,500 اور 5,000 کے درمیان ہے، ان کی اکثریت خیبر پختونخوا میں ہے، اس کے بعد گلگت بلتستان اور بلوچستان میں یہ پایا جاتا ہے۔

شاہراہ قراقرم پر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، 21 زخمی

گلگت(سی ایم لنکس)شاہراہ قراقرم پر مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہو گئے۔ گونر فارم کی حدود میں شاہراہ قراقرم پر راولپنڈی سے گلگت جانے والے مسافر بس کھائی میں جا گری، جس میں 20 افراد جاں بحق اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔نجی ٹرانسپورٹ کمپنی مارکوپولو کی بس میں 40 سے زیادہ افراد سوار تھے۔ حادثے کی اطلاع ملنے کے بعد ریسکیو 1122 اور دیگر امدادی ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا، جہاں اسپتال میں ہنگامی حالت نافذ کرکے زخمیوں کے لیے خون کی اپیل کی گئی ہے۔دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بس حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق بس حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے۔ حادثے میں 20 مسافر جاں بحق اور 21 زخمی ہوئے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
88312

وزیراعظم نے گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم

Posted on

وزیراعظم نے گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ )وزیراعظم شہباز شریف نے گندم درآمد کیے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے موجودہ حکومت کے پہلے ماہ کے دوران 6 لاکھ 91 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کا نوٹس لے لیا اور فروری 2024 ء کے بعد گندم کی درآمد جاری رکھنے پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔وزیراعظم نے گندم کی درآمد جاری رکھنے اور ایل سیز کھولنے کے ذمے داروں کے تعین کی ہدایت کرتے ہوئے سیکرٹری کابینہ ڈویڑن کی سربراہی میں کمیٹی کو 4 روز میں تحقیقات کرنیکا حکم دیا۔کمیٹی گندم کا وافر اسٹاک موجود ہونے کے باوجود درآمد جاری رکھنے کے ذمے داران کا تعین کرے گی۔

پاک چین دوستی آج خلاؤں کی سرحد بھی پار کر چکی، وزیرِاعظم شہباز شریف

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان کا چاند کے لیے پہلا سیٹلائٹ بھجوانے پر وزیرِاعظم شہباز شریف نے قوم اور سائنسدانوں کو مبارک باد پیش کی ہے۔جاری کیے گئے بیان میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی کیوب قمر سیٹلائٹ خلاء میں پاکستان کا پہلا قدم ہے، جوہری میدان کی طرح یہاں بھی ہمارے سائنسدان اور انجینئرز اپنی صلاحیتیں منوا رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی کور کمیٹی اورسپارکو سمیت تمام ٹیم کو دل کی گہرائیوں سے خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاک چین دوستی خوشبو کی سرحد سے آگے آج خلاؤں کی سرحد بھی پار کر چکی، 8 ممالک میں پاکستان کو قبول کیا جانا ہمارے سائنسدانوں اور ماہرین کی قابلیت کا اعتراف ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تکنیکی ترقی کے سفر کا بہت تاریخی لمحہ ہے، اس اہم کامیابی سے پاکستان خلاء کے با مقصد استعمال کے نئے دور میں داخل ہو گیا، یہ کامیابی سیٹلائٹ کمیونیکیشن کے شعبے میں پاکستان کی صلاحیتیں بڑھائے گی۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس کامیابی سے سائنسی تحقیق، اقتصادی ترقی اور قومی سلامتی کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے، پاکستان کے بیٹوں نے ثابت کیا وہ خلاؤں کی بھی تسخیر کی صلاحیت، جذبہ، مہارت رکھتے ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ نے چاہا تو 28 مئی 1998ء کی طرح خلاؤں اور معاشی اوجِ کمال کو بھی پہنچیں گے، پاکستان کی سائنس و ٹیکنالوجی، جدید علوم اور ہنرمندی میں ترقی وقت اور ملک کی ضرورت ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا ہے کہ پوری کوشش اور توجہ ہے کہ اپنی نوجوان نسل کو جدید علوم و فنون، سائنس و ٹیکنالوجی میں آگے لے کر جائیں، کوشش ہے کہ پاکستان ایجادات کی دنیا میں بھی سب سے آگے ہو۔واضح رہے کہ پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آئی کیوب قمر چاند کی جانب روانہ ہو گیا۔سیٹلائٹ پاکستانی وقت کے مطابق 2 بج کر 27 منٹ پر چین کی ہینان اسپیس لانچ سائٹ سے روانہ ہوا، جو 5 دن میں چاند کے مدار پر پہنچے گا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88309