Chitral Times

وفاقی کابینہ نے مالی سال 2024-25 کیلئے بجٹ کی منظوری دے دی

Posted on

وفاقی کابینہ نے مالی سال 2024-25 کیلئے بجٹ کی منظوری دے دی

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ )وفاقی کابینہ نے مالی سال 2024-25 کیلئے بجٹ کی منظوری دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت کابینہ اجلاس میں کسانوں، نوجوانوں، صعنتوں کیلئے پیکیج کی منظوری دے دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال میں تمام تر اسکیموں کا اعلان وفاقی وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر میں شامل کیا گیا ہے۔اس سے قبل وفاقی کابینہ کی منظوری کے لیے آئندہ مالی سال 25-2024ء کے بجٹ کی دستاویزات پارلیمنٹ ہاؤس پہنچائی گئی تھیں۔آئندہ مالی سال 25-2024ء کا وفاقی بجٹ آج شام قومی اسمبلی میں پیش کیا جا رہا ہے، وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب بجٹ پیش کریں گے۔وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ کا حجم 18 ہزار ارب روپے سے زائد، ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 12 ہزار 970 ارب روپے مقرر ہے۔وفاقی بجٹ میں قرض، سود کی ادائیگیوں پر 9 ہزار 7 سو ارب روپے تک خرچ کیے جانے،بجٹ کا خسارہ ساڑھے 9 ہزار ارب روپے سے زائد ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

 

بجٹ میں وفاق کی آمدن کا تخمینہ 15 ہزار 424 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے، ٹیکس آمدن کا تخمینہ 13 ہزار 320 ارب روپے اور نان ٹیکس آمدن کا تخمینہ 2103 ارب روپے لگایا گیا ہے۔براہ راست ٹیکسوں کا حجم 5 ہزار 291 ارب روپے رکھنے کا امکان ہے، وفاقی ایکسائز ڈیوٹی 672 ارب، سیلز ٹیکس 3 ہزار 855 ارب روپے وصولی کا اندازہ ہے۔کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 1 ہزار 296 ارب وصولی، پیٹرولیم لیوی کی مد میں 1080 ارب روپے آمدنی، گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سر چارج کی مد میں 78 ارب روپے آمدن کا اندازہ ہے۔آئندہ مالی سال مرکزی بینک کے منافع کی مد میں 11 سو ارب روپے اکٹھے ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔آئندہ برس مجموعی اخراجات کا تخمینہ 24 ہزار 710 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ جاری اخراجات کے لیے 22 ہزار 37 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔دفاع کے لیے 1252 ارب روپے کا بجٹ مختص کرنے کی تجویز ہے، صوبائی و وفاقی حکومت کے ترقیاتی بجٹ کا حجم 3 ہزار 595 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔آئندہ بجٹ میں سبسڈی کا حجم 1 ہزار 509 ارب روپے لگایا گیا ہے، صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 7 ہزار ارب روپے جاری کیے جائیں گے۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پنشن بل کا تخمینہ 960 ارب تک ہونے کا امکان ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کو 593 ارب روپے کا بجٹ فراہم کرنے کی تجویز ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ میں آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔وزارتِ خزانہ کیذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔

 

صحافی عمران ریاض ایک بار پھر لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار

لاہور(سی ایم لنکس) سینئر صحافی عمران ریاض خان کو پنجاب پولیس نے لاہور ایئر پورٹ سے ایک مرتبہ پھر گرفتار کر لیا۔9 مئی کے واقعات کے بعد پہلے گرفتار اور پھر جیل کے باہر سے لاپتہ ہونے والے صحافی عمران ریاض خان سعودی عرب کیلئے روانہ ہو رہے تھے لاہور ایئر پورٹ پر پنجاب پولیس نے گرفتار کیا، عمران ریاض خان کو کس مقدمہ میں گرفتار کیا گیا تاحال اہلخانہ سمیت ساتھیوں کو بھی اسکے متعلق نہیں بتایا گیا۔صحافی عمران ریاض کے وکیل میاں اظہر صدیق نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ حالت احرام میں سعودی عرب جا رہے تھے ان کے ہمراہ دیگر ساتھیوں سمیت ان کے ذاتی وکیل میاں علی اشفاق بھی موجود تھے۔اینکر پرسن کے وکیل میاں اظہر صدیق نے بتایا کہ عمران ریاض کو سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے گرفتار کیا، پولیس بغیر ورانٹ گرفتاری کے گاڑی سے اتار کر لے گئی اور کسی نئے مقدمے کا ذکر بھی نہیں کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90005

حکومتی اخراجات میں کمی بارے ابتدائی رپورٹ وزیراعظم کو پیش،ایک سال سے خالی آسامیاں ختم، کنٹریبیوٹری پینشن کا نظام لانے کی تجاویز

Posted on

حکومتی اخراجات میں کمی بارے ابتدائی رپورٹ وزیراعظم کو پیش،ایک سال سے خالی آسامیاں ختم، کنٹریبیوٹری پینشن کا نظام لانے کی تجاویز

 

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ )حکومتی اخراجات کم کرنے کے حوالے سے قائم کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ وزیراعظم محمد شہبازشریف کو پیش کر دی ہے جس میں سفارش کی گئی ہے کہ ایک سال سے خالی تمام آسامیاں ختم کر کے قومی پیسہ بچایا جائے، نئے بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کی کنٹریبیوٹری پینشن کا نظام لایا جائے، ان ابتدائی تجاویز کے حوالے سے وزیراعظم نے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دے دی جو کہ 10ہفتے کے اندر جامع رپورٹ پیش کرے گی۔بدھ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت حکومتی اخراجات اور حکومتی ڈھانچے کا حجم کم کرنے کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔حکومتی اخراجات کم کرنے کے حوالے سے تشکیل کی گئی کمیٹی نے وزیراعظم کو ابتدائی رپورٹ پیش کی۔ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں کابینہ، خزانہ، اسٹیبلشمنٹ، پاور ڈویڑن کے سیکریٹریز کے علاوہ ڈاکٹر قیصر بنگالی، ڈاکٹر فرخ سلیم اور محمد نوید افتخار شامل تھے۔ابتدائی رپورٹ میں قلیل مدتی اور وسط مدتی سفارشات پیش کی گئیں۔

 

کمیٹی نے کچھ سرکاری اداروں کو بند کرنے، کئی اداروں کو ضم کرنے اور کچھ اداروں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی سفارش کی۔کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ ایسی تمام آسامیاں جوایک سال سے زائد کے عرصے سے خالی ہیں ختم کر کے قومی پیسہ بچایا جائے، نئے بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کی کنٹریبیوٹری پینشن کا نظام لایا جائے۔سرکاری اداروں میں سروسز کی فراہمی کے لیے نجی شعبے کی خدمات لی جائیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اخراجات کم کرنے کے لئے سرکاری اہلکاروں کے غیر ضروری سفر پر پابندی عائد کی جائے اور ٹیلی کانفرنسنگ کو فروغ دیا جائے،ایسے سرکاری افسران جو مونو ٹائیزنگ کی سہولت لے رہے ہیں ان سے سرکاری گاڑیاں فوری واپس لی جائیں۔ان ابتدائی تجاویز کے حوالے سے وزیراعظم نے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی جو کہ دس ہفتے کے اندر جامع رپورٹ پیش کرے گی۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ کمیٹی عالمی سطح کے بہترین تجربات سے استفادہ حاصل کر کہ ٹھوس تجاویز دے،امید ہے کہ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں قوم کے اربوں روپے کی بچت ہو سکے گی۔اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران کی شرکت کی۔

 

قومی اسمبلی کے 100 دنوں کی کارکردگی، فافن نے رپورٹ جاری کر دی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے قومی اسمبلی کے ابتدائی 100 دنوں کی کارکردگی پر رپورٹ جاری کر دی۔فافن کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے ابتدائی 100 دنوں میں قانون سازی کا عمل سست روی کا شکار رہا، قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں تاخیر سے اسمبلی کی کارکردگی بھی متاثر ہوئی۔فافن رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی خدشات کی آڑ میں قومی اسمبلی کی گیلری تک شہریوں کی رسائی پر پابندی بھی کارکردگی پر اثر انداز ہوئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر ایوان نے 66 گھنٹے اور 33 منٹ پر محیط 23 اجلاس کیے، ہاؤس کے موجودہ 310 ممبران میں سے 159 (51 فیصد) ممبران نے فعال ہو کر اجلاسوں میں شرکت کی، ایوان میں ارکان کی اوسط حاضری 231 رہی جس میں سب سے زیادہ 302 اور سب سے کم 176 ہے۔فافن کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے 23 میں سے صرف 2 اجلاسوں کی کارروائی میں شرکت کی جو کہ 10 فیصد بنتا ہے جبکہ ماضی میں سابق وزیر اعظم نواز شریف 26 فیصد اور عمران خان 29 فیصد اجلاسوں کا حصہ بنے تھے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90001

خیبرپختونخوا ٹورازم ڈپارٹمنٹ کا شندور فیسٹول و دیگر سیاحتی مقامات کے لئے ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے کا اعلان

خیبرپختونخوا ٹورازم ڈپارٹمنٹ کا شندور فیسٹول و دیگر سیاحتی مقامات کے لئے ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے کا اعلان

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے شندور پولو فیسٹیول 2024 کے لیے سیاحوں کے لیے ہیلی کاپٹر سفاری سروس شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ہیلی کاپٹر سفاری سروس کے پی کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے ایوی ایشن کے اشتراک سے کیا ہے۔سروس کا افتتاح وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے سیاحت زاہد چن زیب نے کیا۔
ہیلی کاپٹر سفاری پیکجز چترال ہوائی اڈے سے شندور ، کالاش ویلی، لواری ٹنل، تیرچ میر چوٹی، اور کاغلشٹ کے خوبصورت میدان کے لیے ہوگی۔ کرایہ 2لاکھ سے شروع ہوکر 7 لاکھ فی مسافر ہے، اور ایک ہیلی کاپٹر میں 4 مسافر ہونگے۔ مثلاً پیکچ نمبر 2 کے تحت صرف 20 منٹ پرواز کے آیکو صرف 2 لاکھ دینے پڑیں گے۔ 🤔

chitraltimes kp govt helli service for tourists

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
89994

نیب ترامیم سے ملک کو 150 ارب روپے سالانہ کانقصان ہوگا، 1100 ارب کے کیسز ختم ہوجائیں گے،.بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی

نیب ترامیم سے ملک کو 150 ارب روپے سالانہ کانقصان ہوگا، 1100 ارب کے کیسز ختم ہوجائیں گے، یہ ترامیم بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، ترامیم سے نیب کا ادارہ مکمل طور پر غیر فعال ہوگیا ہے جوکہ ملک اور قومی خزانہ کیلئے بہتر نہیں ہے، دبئی لیکس میں ملوث افراد کیخلاف کاروائی اور شفاف عدالتی تحقیقات ہونی چاہیئے، معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی کی پریس کانفرنس

 

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی نے اطلاع سیل سول سیکریٹریٹ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب ترامیم سے ملک کو 150 ارب روپے کا سالانہ نقصان ہوگا، 1100ارب کے کیسز ختم ہوجائیں گے، یہ ترامیم بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔نیب کا ادارہ ان ترامیم سے مکمل طور پر غیر فعال ہوگیا ہے جوکہ ملک اور قومی خزانہ کیلئے بہتر نہیں ہے۔دوسری جانب دبئی لیکس پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اگر پیسہ حق بجانب ہے اور ذریعہ آمدن معلوم ہے لیکن غلط چینل سے ملک سے باہر لے جایا گیا ہے تو ٹیکس ایوژن کے تحت کاروائی ہوگی، اگر ذریعہ آمدن معلوم نہیں اور ملک سے باہر بھی غلط چینل سے لے جایا گیا ہے تو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2012کے تحت کیس بنتا ہے، ان دو معاملات میں ملوث افراد کیخلاف کاروائی اور شفاف عدالتی تحقیقات ہونی چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ قرض میں جھکڑی قوم کو ان شخصیات کے چہروں کی شناسائی ہونی چاہئیے کہ یہ افراد ملک سے پیسہ باہر لے جاتے ہیں اور اپنا پیسہ بھی باہر لگاتے ہیں اور پھر امید کرتے ہیں کہ باہر کے ممالک ہمارے ملک میں سرمایہ کاری کریں گے،

 

ایف بی آر،ایف آئی اے اور نیب کو چاہئے کہ اس پر وہ ایکشن لیں۔ معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم میں جو پیسہ سامنے آتا ہے وہ ٹپ آف آئس برگ ہے۔انہوں نے کہا کہ 2022 میں جب یہ ترامیم لائی گئیں تو ہمارا موقف تھاکہ اس سے نیب کا ادارہ فعال نہیں بلکہ ختم ہوجائیگا۔اور خزانے کو نقصانات سے نہیں بچا پائے گا، اس پر ہم عدالت گئے۔ بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی نے کہا کہ جن کے کیسز تھے وہ جانتے اور مانتے تھے کہ کیسز بالکل صحیح ہیں۔انہوں نے کہا کہ تین سالہ پی ٹی آئی دور میں 480 ارب روپے نیب نے ریکور کی اور ہماری ریکوری 160 ارب سالانہ کے حساب سے تھی۔اب ان ترامیم کے بعد یہ ریکوری چند ارب پر آگئی ہے۔ان ترامیم کا اثر 11سو ارب کے کیسز پر ہوگا۔اوریجنل کیسز کی بجائے ڈیفالٹ کیسز اب نیب بنائے گا۔اینٹی منی لانڈرنگ کیسز نیب کے دائرہ اختیار سے نکال دیئے گئے اور سب سے شرمناک بات یہ ہے کہ نیب کے چیئرمین نے اپنے ادارے کے دفاع کی بجائے ان ترامیم کو قبول کرلیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب ترامیم سے 50 کروڑ روپے تک کرپشن ہوسکے گی جوکہ نیب کے اختیار میں نہیں رہا۔حمزہ شریف،شہباز شریف،راجا پرویز اشرف،احسن اقبال،شاہد خاقان عباسی کے کیسز اس ترمیم سے ختم ہوجا ئیں گے۔

 

ترامیم سے متعلق تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترمیم کے تحت بیور کریٹ جب تک اثاثے اپنے نام سے نہیں بنائیگا اس سے سوال نہیں کیا جا سکے گا اور بیوروکریٹس کیساتھ ملکر ٹھیکیدار بھی کرپشن کریگا تو وہ بھی نیب کے اختیار سے ختم کردیا گیا ہے۔سیکشن 97اے کے تحت توشہ خانہ کا کیس بنایا گیا تھا، یوسف رضا گیلانی نے اس سیکشن کے تحت ون ٹائم ریلیکسیشن دی جسے نواز شریف اور زرداری نے استفادہ کیا اور گاڑیاں گھر لیکر گئے اور اب اس سیکشن کا خاتمہ کردیا گیا۔ انہوں نے کہاایک سیکشن جس کو میں خواجہ سعد رفیق سیکشن کہتا ہوں میں تبدیلی کرتے ہوئے مذکورہ شخص کو فائدہ دیا گیا اور سو افراد سے کم متاثر ہ سکییم کی شنوائی نکال دی گئی۔ اسی طرح بینک اثاثوں کے متعلق قانون کو بدلا گیا جس سے زرداری اور بلاول مستفید ہوئے۔ سیکشن 14 کا خاتمہ کرکے ذرائع آمدن بتانے کی شرط ختم کردی گئی جس سے سرے محل،ایون فیلڈ اور پانامہ جیسے کیسز ختم ہوئے جوکہ بین الاقومی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ مذکورہ ترمیم سے یہ اب نیب کی ذمہ داری ہو گئی ہے کہ وہ زرائع آمدن ثابت کرے۔ ایسی ترمیم لائی گئی ہے کہ اگر نیب چھ ماہ کے اندر تحقیق کرکے ثابت نہ کرسکے تو کیس ختم تصور ہوگاجس سے متعدد کیسز متاثر ہو نگے۔ ملک کے باہر سے آنیوالی گواہی غیر موثر کردی گئی ہے جس سے بیرونی ملک سے لائے گئے ثبوت عدالت میں قابل قبول نہیں ہونگے، مذکورہ ترمیم سے نیب ملک میں ہی محدود ہوگیاہے۔ سیکشن 23 میں ترمیم کرکے کیس شروع ہونے کے بعد اثاثے بھیجنے کے عمل کو اجازت مل گئی ہے۔ سیکشن 25 جو پلی بارگین سے متعلق ہے میں ترمیم کرتے ہوئے اوریجنل کیس کو ڈیفالٹ کیسز میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89982

پاکستان میں عیدالاضحیٰ پر کتنی چھٹیاں ہوں گی؟ فیصلہ ہو گیا

پاکستان میں عیدالاضحیٰ پر کتنی چھٹیاں ہوں گی؟ فیصلہ ہو گیا

اسلام ا ٓباد(  چترال ٹائمزرپورٹ ) وفاقی حکومت نے عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان کر دیا ہے اور وزیراعظم نے اس کی منظوری بھی دے دی ہے۔ وفاقی حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر 17 سے 19 جون تک تین روز کی تعطیلات کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعظم نے اس کی منظوری دے دی ہے۔کابینہ ڈویڑن نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر 17 سے 19 جون تک تین روزہ تعطیلات کی سمری وزیراعظم شہباز شریف کو ارسال کی تھی اور ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اس کی منظوری دے دی ہے۔واضح رہے کہ ملک بھر میں عیدالاضحیٰ پیر 17 جون کو مذہبی جوش وجذبے سے منائی جائے گی اور مسلمان سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے اللہ کی راہ میں جانوروں کی قربانی پیش کریں گے۔

 

رواں ہفتہ میں درجہ حرارت 40 سے 45 ڈگری تک رہنے کے امکانات ہیں،ترجمان

لاہور(سی ایم لنکس)رواں ہفتہ میں درجہ حرارت 40 سے 45 ڈگری تک رہنے کے امکانات ہیں۔ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق رواں ہفتے میں پنجاب میں گرمی اور ہیٹ ویو کی لہر برقرار رہے گی اوردرجہ حرارت 40 سے 45 ڈگری تک رہنے کے امکانات ہیں جبکہ پنجاب کے اضلاع بہاولپور،رحیم یار خان،ڈیرہ غازی خان اور ملتان میں ہیٹ ویو کی لہر شدید ہو سکتی ہے، گزشتہ روز اٹک، رحیم یار خان،بہاولپور،نارووال،قصور،جہلم اورٹوبہ ٹیک سنگھ میں 43، بھکر میں 46،اوکاڑہ اور گجرانوالہ میں 44 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ ہوا، اسی طرح لاہور سمیت میدانی علاقوں میں بھی درجہ حرارت 44 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا۔جبکہ گزشتہ سال زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 46 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ترجمان کے مطابق ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر متعلقہ ادارے الرٹ رہیں،چولستان کے اضلاع میں صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے،تمام ہسپتالوں میں ہیٹ ویو کاؤنٹرز قائم کیے گئے ہیں جبکہ ہیٹ سٹروک سے بچاؤ کیلئے متعلقہ ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ مویشی منڈیوں میں جانوروں کیلئے پانی اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ڈی جی علی عرفان کاٹھیا نے مزید کہا کہ میڈیا کے ذریعے شہریوں کو ہیٹ ویو کے خطرات سے آگاہ کیا جا رہا ہے، عوام سے التماس ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں،بچوں بزرگوں اور بیمار افراد کا خاص خیال رکھیں، گرمی کی لہر کے اثرات معمر افراد بچوں اور بیماروں پر زیادہ ہو سکتے ہیں، سخت دھوپ میں مشقت اور ورزش سے گریز کریں،غیر ضروری گھر سے باہر نہ نکلیں، ہلکے رنگ کا سوتی لباس پہنیں اورایمرجنسی صورتحال میں پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن 1129 یا ریسکیو 1122 پر کال کریں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89976

غیرملکیوں کو 53 ہزار سے زائد مشکوک شناختی کارڈز جاری ہونے کا انکشاف

Posted on

غیرملکیوں کو 53 ہزار سے زائد مشکوک شناختی کارڈز جاری ہونے کا انکشاف

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورت ) غیرملکیوں کو 53 ہزار سے زائد مشکوک کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز جاری ہونے کا انکشاف سامنے آیا۔تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں غیرقانونی طورپرمقیم غیرملکیوں کیخلاف کارروائی جاری ہے۔غیرملکیوں کو ترپن ہزار سے زائد مشکوک کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ جاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔وفاقی وزارت داخلہ کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مشکوک شناختی کارڈز پر خیبر پختونخوا میں تقریباً چھ سوگاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں، جن میں ساڑھے سات ہزار جعلی شناختی کارڈز رکھنے والوں کے خلاف کیسز تیار کر لیے گئے ہیں۔غیرملکیوں کے نام پر تین سواننچاس بے نامی جائیدادوں اور کاروبارکا بھی انکشاف ہوا ہے، جنہیں چھان بین کے لیے ایف بی آر کو ارسال کر دیا گیا ہے۔وزارت داخلہ نے غیر ملکی غیر قانونی تاجک باشندوں کو بھی واپس بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ہے، افغان مدرسوں کے طلبا کے بارے میں بھی غور کیا جا رہا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89972

پی آئی اے کا قبل از حج آپریشن مکمل، واپسی پروازیں 20جون سے شروع ہوں گی،ترجمان

پی آئی اے کا قبل از حج آپریشن مکمل، واپسی پروازیں 20جون سے شروع ہوں گی،ترجمان

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پی آئی اے کیقبل از حج آپریشن کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہو گیا۔ترجمان پی آئی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ شب کراچی تا جدہ آپریٹ ہونے والی پی آئی اے کی آخری پرواز کے ساتھ ہی قبل از حج آپریشن مکمل ہوگیا،کل 171 پروازوں کے ذریعے 35030 عازمین حج حجاز مقدس روانہ ہوئے۔پی آئی اے کے قبل از حج آپریشن کا آغاز 9 مئی کو ہوا جو 11 جون تک جاری رہاقبل از حج پروازیں کراچی، اسلام آباد، لاہور،ملتان، سیالکوٹ اور پشاور سے براہ راست روانہ ہوئیں،سکھر اور کوئٹہ سے عازمین حج نے براستہ کراچی جدہ کا سفر کیا،171 پروازوں میں سے 126 پروازیں وقت سے کچھ دیر پہلے ہی روانہ ہوئیں۔ترجمان کا کہنا ہے کہ قبل از حج آپریشن میں 45 پروازیں موسم کی خرابی اور آپریشنل وجوہات کی بنا پر تاخیر کا شکار ہوئیں۔ترجمان کے مطابق پی آئی اے کے بعد از حج آپریشن کا آغاز 20 جون سے ہوگا جو 21 جولائی تک جاری رہے گا

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89974

مردان، چکدرہ ٹو چترال موٹر وے سے چترال کے عوام کو سہولیات میسر ہونگی۔ گورنر فیصل کریم کنڈی 

Posted on

مردان، چکدرہ ٹو چترال موٹر وے سے چترال کے عوام کو سہولیات میسر ہونگی۔ گورنر فیصل کریم کنڈی

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبہ کے عوام کو مواصلات کی جتنی بہتر سہولیات میسر ہونگی یہ علاقے مزید ترقی کرینگے۔ جنوبی اضلاع کے عوام کا پشاور کے ساتھ زمینی رابطہ فعال اور آسان بنانے کے لیئے این ایچ اے کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممبر نیشنل ہائی وے اتھارٹی مرشد امین خٹک کی قیادت میں این ایچ اے کے حکام سے گورنرہاوس پشاورمیں ملاقات کے دوران کیا۔ این ایچ اے کے حکام نے گورنر خیبر پختونخوا کو ڈیرہ پشاور موٹر وے، نوشہرہ مردان چکدرہ ٹو چترال موٹر وے کے حوالہ سے بریفنگ دی گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ مردان، چکدرہ چترال روٹ سے چترال کے عوام کو سہولیات میسر ہونگی انہوں نے سی پیک روٹ کے حوالہ سے ریسٹ ایریاز اور دیگر سہولیات کو ہرممکن طور پر یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں انہوں نے کہا کہ سی پیک روٹ پر ٹراما سنٹرز انتہائی ضروری ہے اس حوالہ سے پی سی ون تیار کیا جائے کیونکہ حادثات کے باعث قیمتی جانیں بروقت طبی امداد نہ ملنے سے ضائع ہو جاتی ہیں ٹراما سنٹر اس حوالہ سے انتہائی ضروری ہے انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقہ نائی ویلہ رمک روٹ کی جلد تکمیل کو بھی یقینی بنایا جائے شورکوٹ ٹو چشمہ روٹ کے پی سی ون کے حوالہ سے پیش رفت کو تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں نیشنل ہائی وے کے حکام نے گورنر خیبر پختونخوا کو شیخ یوسف یارک۔ پیزو ٹانک روٹ کے حوالہ سے بھی بریف کیا گورنر خیبر پختونخوا نے ہکلہ ڈیرہ اسماعیل خان روٹ پر موبائل سگنلز نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو اس صورتحال کا فوری حل نکالنے کے لیئے ہدایات جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

 

خواتین کو بااختیار بنا کر ہی صوبہ ترقی میں آگے بڑھ سکتا ہے۔گورنرخیبرپختونخوا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ خواتین کو بااختیار بنا کر ہی صوبہ ترقی میں آگے بڑھ سکتا ہے،مستقبل کی ترقی کے لئے علاقائی رابطے انتہائی اہمیت اختیار کر گئے ہیں،پاکستان علاقائی یکجہتی پر عمل پیرا ہے،پائیدار ترقی باہمی رابطوں کے ساتھ ہی ممکن ہے،مشرق اور مغرب کے ساتھ سرمایہ کاری ہی ترقی کا زینہ ہے۔پاکستان توانائی کے بحران سے دوچار ہے وسط ایشیائی وسائل سھ ہم استفادہ کرسکتے ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کے روزشہید بینظیربھٹوویمن یونیورسٹی پشاورمیں انسانیت کی بہتری کے لیے علاقائی رابطے کو بڑھانا کے موضوع پر منعقدہ ایک روزہ کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا، گورنر نے عالمی سطح پر مربوط علاقائی روابط کے فروغ جیسے اہم موضوع پر کانفرنس کے انعقاد پر PRCCSF, چائنہ ایمبیسی اور شہید بینطیر بھٹو وویمن یونیورسٹی کے علاقائی رابطہ مرکز کی مشترکہ کوششوں کو سراہا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ موجودہ غیر محفوظ سیاسی ماحول، سماجی اور معاشی رکاوٹوں کے خاتمہ کیلئے علاقائی ربط کو فروغ دیکر عالمی تعاون و ہم آہنگی سے بہتر کل کے حالات پیدا کئے جا سکتے ہیں۔ ہمیں مستقبل کیطرف دیکھتے ہوئے علاقائی روابط و یکجہتی کو پوری طرح بروئے کار لانا ہو گا،۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور چینی کمیونسٹ پارٹی کا ہمیشہ قریبی تعلق رہا ہے۔سی پیک کا آغاز پیپلز پارٹی دور میں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ملک دشمن عناصر کی جانب سے کوشش کی گئی کہ پاک چین تعلقات کو کمزور کیا جائے، چینی انجینئروں پر حملے کئے گئے، تاہم انشاء اللہ دشمن ممالک کے سازشوں کے باوجود سی پیک مکمل ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک دو ملکوں کے مابین تعلقات نہیں بلکہ خطے میں ترقی کا زینہ ہوگا۔گورنرنے کہاکہ ہماری کوشش ہوگی کہ چین سے زیادہ سے زیادہ سکالر شپ اپنے طلبہ کے لئے لائیں۔انہوں نے کہاکہ پڑوسیوں کے ساتھ بہتر تعلقات اور باہمی تجارت ہی ترقی کا راستہ ہے۔افغانستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے لئے مشکلات کے خاتمے کے لئے کوشش کروں گا۔گورنرنے کہاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے خیبر پختونخوا کی 34 یونیورسٹی کے لئے صرف 3 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔انہوں نے یہ بات واضح کی کہ صوبے کی ترقی کے لئے تعلیمی بجٹ کو بڑھانا ہوگا۔کانفرنس سے لیفٹیننٹ کرنل(ر) خالد تیمور اکرم ایگزیکٹو ڈائریکٹر PRCCSF, وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر صفیہ احمد، ڈائریکٹر ریجنل کنیکٹیویٹی سنٹر ڈاکٹر زرمینہ بلوچ ڈائریکٹر و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ گورنر نے یونیورسٹی کے سبزہ زار میں پودا بھی لگایا۔

chitraltimes governor kp faisal karim kundi

 

گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا ارباب نیازکرکٹ سٹیڈیم پشاور کا اچانک دورہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے منگل کے روز ارباب نیازکرکٹ سٹیڈیم پشاور کا اچانک دورہ کیا اور سٹیڈیم کی تزئین و آرایش، پلے گراونڈ اور پویلین کا جائزہ لیا اور سٹیڈیم میں جاری ترقیاتی کام کا بھی معائنہ کیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماملک طہماش خان، رضاء اللہ خان اور مصباح الدین سمیت دیگربھی گورنرکے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر ارباب نیاز سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے گورنر نے کہاکہ ملکی اور غیرملکی کرکٹ کے مقابلوں کیلئے پشاور کا ارباب نیاز سٹیڈیم ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے، لیکن بدقسمتی سے صوبہ میں گذشتہ پندرہ سالوں سے کھیلوں کے مقابلہ نہ ہونے کی وجہ سے یہ تاریخی سٹیڈیم اپنی ویران پڑا ہے۔صوبائی حکومت کو صوبے میں کھیلوں کے مقابلوں کیلے اقدامات اٹھانے چاہیے۔انہوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو نے پشاورمیں آخری جلسہ اسی سٹیڈیم میں کیاتھا۔ انہوں نے اس افسوس کا بھی اظہار کیا کہ 2017 میں اس سٹیڈیم پر ترقیاتی کام شروع ہوا جو آج تک مکمل نہ ہوسکا۔ صوبہ کے وزیراعلیٰ ٹریک سوٹ میں سرکاری اجلاسوں کی صدارت کرتے تو دکھائی دیتے ہیں لیکن صوبے میں کھیل کے میدان آباد نہیں ہیں۔ انہوں کہاکہ صوبہ سندھ میں سٹوڈنٹ یونین پر پابندی ختم کی گئی ہے لیکن یہاں کچھ نہیں ہوا۔ہم سب ملکر کھیلوں کے میدان کو آباد کرینگے،امید ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ بحیثیت پی سی بی چیئرمین صوبے میں کھیلوں کے میدان کو آباد کرنے میں کردار ادا کریں گے۔ پاک بھارت میچ کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ انڈیا کے خلاف میچ میں قومی ٹیم نے مایوس کیا۔#

chitraltimes governor kp faisal karim kundi visit arbab niaz stadium

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89967

ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے کل 2 لاکھ 76ہزار 900 طلباء و طالبات اور 3576 سینٹرز ہیں جبکہ پانچ ہزار 705 تدریسی عملہ ہے. وزیرتعلیم کو بریفنگ 

Posted on

ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے کل 2 لاکھ 76ہزار 900 طلباء و طالبات اور 3576 سینٹرز ہیں جبکہ پانچ ہزار 705 تدریسی عملہ ہے. وزیرتعلیم کو بریفنگ

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کا پروگرام پوھہ دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہے اور پروگرام کے بہترین نتائج آرہے ہیں۔ طلباء و اساتذہ کی آن لائن حاضری، آن لائن کلاسز اور تدریس کا سارا عمل ڈیجیٹائزڈ ہے طلبہ کو آن لائن لیکچرز تک رسائی ہے اور امتحانی نظام بھی آن لائن ہے۔ انہوں نے فاؤنڈیشن حکام کو ہدایت کی کہ اس پروگرام کو تمام اضلاع تک توسیع دی جائے اورطلباء و طالبات کی آسانی کے لئے سسٹم میں مزید اصلاحات متعارف کی جائیں۔ یہ ہدایات انہوں نے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے وقت جاری کیں۔

 

اجلاس میں ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے مینجنگ ڈائریکٹر عطاء الرحمان، ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر جاوید اقبال، ڈپٹی ڈائریکٹر،ای گورننس نور شیر آفریدی اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم نے مزید ہدایات کی کہ صوبے کے ہر ضلع میں پوہہ سنٹر کے قیام کے ساتھ ساتھ وہاں آف لائن سہولیات بھی فراہم کی جائیں تاکہ وہ علاقے جہاں پر انٹرنیٹ کے مسائل ہو ں وہاں آف لائن درس و تدریس کا عمل جاری رہے۔بریفنگ دیتے ہوئے وزیر تعلیم کو بتایا گیا کہ فاؤنڈیشن کے کل 2 لاکھ 76ہزار 900 طلباء و طالبات اور 3576 سینٹرز ہیں جبکہ پانچ ہزار 705 تدریسی عملہ ہے ایجوکیشن سپورٹ پروگرام میں 55 پارٹنر سکول اور کل 7191 طلباء و طالبات کو داخلہ دیا گیا ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ نئے سکول پروگرام کے تحت پرائمری لیول پر 10 ہزار، مڈل لیول پر 1500 ہائی لیول پر 2500 اور ہائڈر سیکنڈری لیول پر 3500 روپے فی طالب علم فیس پارٹنر سکولوں کو دی جاتی ہے۔ اسی طرح گرلز کمیونٹی سکولز، ایجوکیشن سینٹرز، این سی ایچ ڈی ایجوکیشن سینٹرز اور دیگر پروگراموں میں لاکھوں طلبہ و طالبات پڑھ رہے ہیں۔

 

وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح طلبہ و طالبات کو مفت معیاری تعلیم کی فراہمی ہے انہوں نے کہا کہ بندوبستی اضلاع کے سکولوں سے باہر طلبہ کے لیے عملی اقدامات کئے جائیں اور ایک جامع پروپوزل اگلے اجلاس میں انہیں پیش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایس ایف کے اساتذہ کی تنخواہوں کے مسائل حل ہو رہے ہیں اور ہماری کوشش ہوگی کہ بقایا جات بھی جلد از جلد ریلیز کر دیئے جائیں۔ اسی طرح اساتذہ کو کم سے کم اجرت کے مطابق تنخواہوں کے اجراء کے لئے بھی اقدامات کر رہے ہیں وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ فاؤنڈیشن کی امسال داخلہ مہم قابل تعریف ہے اور کوشش کرہے کہ مزید طلبہ کو بھی مختلف پروگراموں میں داخل کروایا جا سکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89963

پرنس رحیم آغا خان کا پاکستان کا پانچ روزہ دورہ مکمل، اخری روز وزیراعظم پاکستان سے ملاقات

Posted on

پرنس رحیم آغا خان کا پاکستان کا پانچ روزہ دورہ مکمل، اخری روز وزیراعظم پاکستان سے ملاقات

 

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) پرنس  رحیم آغا خان کا دورۂ پاکستان اختتام کو پہنچ گیا۔اپنے دورے کے آخری روزپرنس رحیم آغا خان نے وزیراعظم پاکستان، میاں محمد  شہباز شریف سے اُن کی سرکاری رہائش گاہ ،واقع اسلام آباد ،میں ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے پرنس رحیم کا خیرمقدم کرتے ہوئے AKDNکی جانب سے پاکستان کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے علاوہ، وزیر اعظم نے قیام پاکستان میں سر سلطان محمد شاہ آغا خان سوم کے کردار کو بھی سراہا۔ پرنس رحیم کے ہمراہ AKFED کے ڈائریکٹر، سلطان علی الانہ اور آغا خان کے سفارتی اُمور کے شعبے کے سربراہ شفیق سچی دینا بھی موجود تھے۔

 

پرنس رحیم حکومت اور AKDNکی قیادت سے ملاقات اور گلگت بلتستان میںAKDNکے نئے منصوبوں کا جائزہ لینےکی غرض سے پاکستان کے پانچ روزہ دورے پر تھے۔اس دوران انہیں پاکستان کے صدر ،  آصف علی زرداری نے ایشیا اور افریقہ جیسے وسائل سے محروم خطوں میں لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے انتھک کوششیں کرنے  پرپاکستان کے سب سے بڑے سول ایوارڈ”نشان پاکستان“ سے نوازا۔ یہ ایوارڈ ایسے افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے پاکستان کے لیے اعلیٰ ترین خدمات انجام دی ہوں۔

 

اعزاز وصول کرنے کے بعد پرنس رحیم نے کہا کہ ”مجھے آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک، اپنےساتھیوں،اپنے عملے اور دیگر اُن بہت سے رضاکاروں کی جانب سے جو پاکستان کے عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لئے انتھک محنت کرتے ہیں, اس طرح کا اعزاز قبول کرنے پر فخر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اس عظیم اعزاز پر صدر پاکستان اور حکومت پاکستان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔“

 

اس دورے کے دوران پرنس رحیم نے صدر پاکستان  آصف علی زرداری، وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف، گورنر گلگت بلتستان ،سید مہدی شاہ، گورنر خیبر پختونخوا ،فیصل کریم کنڈی اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ،گلُبر خان سمیت مختلف سرکاری حکام سے ملاقاتیں کیں اور ملک میںAKDNکے منصوبوں سمیت باہمی دلچسپی کے اُمور پرتبادلہ خیال کیا۔

 

8جون کو  پرنس رحیم آغا خان نے ہُنزہ کا دورہ کیا ، جہاں انہوں نے ناصرآباد میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کا باضابطہ افتتاح کرنے کے علاوہ ڈوئیکر سولر پاور پلانٹ (Duiker Solar Power Plant)کی پیداواری گنجائش میں اضافہ کرنے اور نئے  سولر پلانٹ کی تنصیب کا افتتاح کیا۔ نصیر آباد میں قائم کیا جانے ولا سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک بجلی کی بلاتعطل فراہمی، تیز رفتار انٹرنیٹ اور چھوٹے اور بڑھتے ہوئے اسٹارٹ اپس، فری لانسرز اور چیمبرز آف کامرس کے لیے کام کرنے کی مشترکہ جگہ(co-working space) فراہم کرے گا۔ سولر انرجی پلانٹ  کا دوسرامرحلہ، جس پر کام شروع ہورہا ہے ، ہنزہ میں تقریبا 20،000 افراد کے لیے بجلی کی فراہمی میں اضافہ کرے گا۔ یہ دونوں منصوبے خطے میں زندگی کے مجموعی معیار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

 

بعد ازاں،9جون کو ،پرنس رحیم نے ،گلگت بلتستان میں ایچ بی ایل مائیکرو فنانس بینک (HBL MfB) کے نئے علاقائی ہیڈ کوارٹرکا افتتاح کیا۔ جدید فن تعمیر اور مقامی ثقافتی عناصر کا امتزاج رکھنے والی یہ  نئی عمارت گرین کنسٹرکشن (green construction)اوراعلیٰ تعمیر کے  بین الاقوامی معیاروں پر پورا اترتی ہے اور مضبوطی، جدت اور مقامی کمیونٹی کی ترقی کے لیے بینک کے عزم کو اُجاگر کرتی ہے۔

chitraltimes prince rahim aga khan visit to pakistan concluedes meeting with pm shehbaz 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
89957

مشیر سیاحت کا  چترالی لوک فنکار میرولی، بخت زادہ یوسفزئی کی والدہ، اور ریڈیو اناؤنسر تسکین ظفر کی وفات پر اظہار تعزیت

مشیر سیاحت کا  چترالی لوک فنکار میرولی، بخت زادہ یوسفزئی کی والدہ، اور ریڈیو اناؤنسر تسکین ظفر کی وفات پر اظہار تعزیت

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے سینئر صحافی بخت زادہ یوسفزئی کی والدہ کی وفات پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔ زاہد چن زیب نے چترال کے لوک فنکار میرولی عرف کورا غو ماسٹر اور پی ٹی وی و ریڈیو پاکستان کی معروف اناؤنسر تسکین ظفر کی وفات پر بھی انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان فنکاروں کی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور اعتراف کیا کہ یہ دونوں فنکار قومی اثاثہ تھے جنکی خدمات انکے مداح مدتوں یاد رکھیں گے۔ مشیر سیاحت نے تینوں مرحومین کی مغفرت کی دعا کی اور انکے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
89961

تین روزہ سالانہ شندور پولو فیسٹیول جمعہ 28 جون کو شروع ہوگا،دنیاکی بلندترین پولو گراؤنڈ پر اس شاندار میلے کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ۔ مشیر سیاحت زاہد چن زیب  

Posted on

تین روزہ سالانہ شندور پولو فیسٹیول جمعہ 28 جون کو شروع ہوگا،دنیاکی بلندترین پولو گراؤنڈ پر اس شاندار میلے کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ۔ مشیر سیاحت زاہد چن زیب کی زیرصدارت اجلاس

 

shandur ground
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ ) اپر چترال میں تین روزہ سالانہ شندور پولو فیسٹیول جمعہ 28 جون کو شروع ہوگا جس میں وزیراعلی علی امین گنڈاپور بحیثیت مہمان خصوصی شریک ہوں گے جبکہ سطح سمندر سے بارہ ہزار فٹ اونچے دنیا کی سب سے بلند ترین شندور پولو گراؤنڈ پر چترال اور گلگت بلتستان کی پولو ٹیموں کے مابین کھیلے جانیوالے اس عظیم الشان سپورٹس گالا میں دونوں صوبوں کے علاؤہ وفاقی حکومت کی نمائندگی اور غیر ملکی سیاحوں کی بھرپور شرکت بھی متوقع ہے۔

 

 

اس ضمن میں تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے پشاور میں وزیراعلی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کی زیرصدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری سیاحت محمد بختیار خان، ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی برکت اللہ مروت اور دیگر متعلقہ حکام کے علاؤہ کمشنر مالاکنڈ ڈویژن اور چترال اپر و لوئیر اور دیر بالا کے ڈپٹی کمشنروں، گلگت بلتستان کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری، مقامی انتظامی افسران اور سپورٹس حکام نے ان لائن حصہ لیا اور انتظامات کے مختلف پہلوؤں اور تجاویز و سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد ضروری فیصلے کئے گئے۔

 

 

زاہد چن زیب نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت عمران خان کے ویژن کے مطابق سیاحت کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور شندور پولو فیسٹیول کا بہترین اور کامیابی سے انعقاد نہ صرف محکمہ سیاحت بلکہ پوری صوبائی حکومت اور انتظامیہ کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شاندار میلے کے آغاز سے پہلے ہی متعلقہ تمام شاہراہوں کی کلیئرنس، سیکورٹی، اشیائے خوردونوش اور پٹرول پمپس پر فیول کی معیاری اور وافر مقدار میں دستیابی متعلقہ حکام اور اداروں کا اولین فرض ہے جس میں ذرہ بھر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

 

chitraltimes shandur festival 2023 first day 9

مشیر سیاحت نے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو یہ بھی ہدایت کی کہ پولو ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی ٹیموں کے کھلاڑیوں اور مقامی لوگوں و زعماء سے الگ الگ ملاقاتیں کرکے انہیں انتہائی خوشگوار ماحول کے ساتھ اعتماد میں لیں تاکہ وہ سب فیسٹیول کو ہر لحاظ سے کامیاب بنانے میں عملی طور پر شریک ہوں۔ انہوں نے کھلاڑیوں کیلئے شرٹس پر بہترین لوگو لگانے کی ہدایت بھی کی تاکہ محکمہ سیاحت و ثقافت کی عمدگی سے برانڈنگ ہو اور صوبے میں سیاحت خوب پھلے پھولے اور ملکی و غیر ملکی سیاحوں میں اضافے کے سبب صوبہ کی آمدن بالخصوص زرمبادلہ کمانے کے وسائل بھی مسلسل بڑھنا شروع ہوں۔

 

 

اسی طرح فیسٹول کے اطراف میں واش رومز، ابنوشی اور صحت و صفائی کے بہترین انتظامات بھی ناگزیر ہیں۔ اس موقع پر حکام نے مشیر سیاحت کو شندور پولو فیسٹیول کے کامیابی سے انعقاد کیلئے آپنی بھرپور صلاحیتوں کے ساتھ دن رات محنت کرنے کا یقین دلایا اور واضح کیا کہ وہ کسی بھی مرحلے پر صوبائی حکومت کو مایوس نہیں کریں گے کیونکہ سیاحت کی ترقی سے صوبہ کی خوشحالی بھی جڑی ہے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
89953

پرنس رحیم آغا خان نے گلگت بلتستان میں HBL MfB کے ریجینل ہیڈ کوارٹرز کا افتتاح کردیا،

Posted on

پرنس رحیم آغا خان نے گلگت بلتستان میں HBL MfB کے ریجینل ہیڈ کوارٹرز کا افتتاح کردیا،

یہ اقدام پائیداری اور ماحولیاتی تحفظ کیلئے قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے بینک کے عزم کا عکاس ہے

گلگت(چترال ٹائمزرپورٹ ) گلگت بلتستان میں HBL مائیکرو فنانس بینک (HBL MfB) نے اپنے نئے ریجینل ہیڈکوارٹرز کا افتتاح کردیا۔ تقریب میں آغا خان فنڈ فار اکنامک ڈویلپمنٹ (AKFED) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئر پرنس رحیم آغا خان، HBL کے چیئرمین سلطان علی الانہ،HBL کے صدر اور سی ای او محمد ناصر سلیم، HBL MfB کے چیئرمین ریومنڈ کوتوال، HBL MfB کے سی ای او اور صدر عامر خان نے شرکت کی۔

 

یہ عمارت بینک کی پائیداری، جدت اور مقامی آبادی کی ترقی کیلئے بینک کے عزم کا عکاس ہے۔جدید فن تعمیرات اور مقامی ثقافت کے بہترین امتزاج کی حامل عمارت ما حول دوست تعمیرات کے اعلی ترین معیارات پر پورا اترتی ہے۔ عمارت کو LEED گولڈ سرٹیفکیشن اور EDGE ایڈوانسڈ سرٹیفکیشن سے نوازا گیا جو ملک میں مذکورہ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والی پہلی عمارت ہے۔ امریکی گرین بلڈنگ کونسل سے ملنے والی LEED گولڈ سرٹیفیکیشن عمارت کی توانائی اور پانی کی کارکردگی، پائیدار سائٹ کی ترقی اور اندرونی ماحولیاتی معیار میں بہترین کارکردگی کو اجاگر کرتی ہے۔ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن(IFC)کی طرف سیدی گئی EDGE ایڈوانسڈ سرٹیفیکیشن عمارت کی توانائی اور پانی کی بچت کے حوالے سے وسائل کے استعمال میں بہترکارکردگی کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔یہ عمارت روزمرہ کے امور کی انجام دہی کیلئے درکار بجلی کا 40 فیصد ا پنے طور پر پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

 

پرنس رحیم آغا خان نے کہا”گلگت بلتستان میں HBL مائیکروفنانس بینک کے ریجینل ہیڈ کوارٹرز کاافتتاح آغاخان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک (AKDN) اور بینک دونوں کیلئے ایک شاندار سنگ میل ہے۔ یہ منصوبہ AKDN کے 2030 تک کاربن کے زیرو اخراج کے حصول کے ہدف کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ بہتر اور زیادہ پائیدار مستقبل کیلئے ہماری کوششوں کے تناظر میں یہ عمارت گلگت بلتستان کے لوگوں کیلئے مسلسل ترقی، پائیداری اور خوشحالی کی علامت ہے”۔

 

چیئرمین HBL MfB ریومنڈ کوتوال نے کہا”گلگت بلتستان میں ریجینل ہیڈ کوارٹرز پائیدار ترقی اور مقامی آبادی کی فلاح وبہبود کیلئے ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔ HBL مائیکروفنانس بینک کے سفر میں گلگت خاص مقام رکھتا ہے کیونکہ ہم نے دو دہائی قبل اسی شہر سے اپنے سفر کاآغاز کیا۔یہ عمارت معاشی ترقی کے فروغ اور علاقائی ماحول کے تحفظ کیلئے ہماری لگن اور عزم کی علامت ہے۔مقامی ثقافت کے ساتھ پائیدار طریقے اپناتے ہوئے HBL MfB نے ماحولیاتی تحفظ اور کارپوریٹ ذمہ داری میں قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے نئے معیارات قائم کیے ہیں۔ ہمیں گلگت بلتستان کے علاقے کی ترقی میں کردارادا کرنے پر فخر ہے اور ہم تمام پاکستانیوں کے لیے اپنا کردار جاری رکھیں گے۔”

 

صدر و سی ای او HBL MfB عامر خان نے کہا”گلگت بلتستان کا فلیگ شپ ریجینل ہیڈکوارٹرز پاکستان کے بہترین مائیکروفنانس بینک کی طاقت اور استحکام کو ظاہرکرتا ہے۔ ریجینل ہیڈکوارٹرز نہ صرف ہماری آپریشنل صلاحیتوں کومزید تقویت دے گا بلکہ گلگت بلتستان کیلئے ترقی اور امید کی کرن بھی ثابت ہوگا۔ پراجیکٹ کے دوران علاقہ پر خصوصی توجہ دی گئی یہی وجہ ہے کہ مقامی معیشت کو فروغ دینے کیلئے پراجیکٹ کی کل لاگت کا 27فیصد مقامی سپلائرز کے لیے مختص کیا گیا”۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستان
89936

وفاقی حکومت کا پی ٹی آئی کے ٹین بلین ٹری منصوبے سے متعلق اہم فیصلہ

Posted on

وفاقی حکومت کا پی ٹی آئی کے ٹین بلین ٹری منصوبے سے متعلق اہم فیصلہ

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کا ٹین بلین ٹری منصوبہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ 2024-25 میں ترقیاتی بجٹ تجاویز سامنے ائی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت دس ارب درختوں کا منصوبہ جاری رکھے گی۔بجٹ میں موسمیاتی تبدیلی کے لیے 15 ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، گرین پاکستان پروگرام کے لیے 15 ارب 62 کروڑ روپے رکھنے، اور موسمیاتی تبدیلی کے لیے ایک نیا منصوبہ شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق وزارت موسمیاتی تبدیلی کی تکنیکی استعداد بہتر کرنے کے لیے 10 کروڑ 19 لاکھ روپے رکھے جائیں گے، 4 جاری اسکیموں کے لیے 15 ارب 77 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔پاکستان بائیو سیفٹی کلیئرنگ ہاؤس کے لیے 10 کروڑ روپے اور واٹر کوالٹی مانیٹرنگ کی استعداد کار بہتر بنانے کے لیے 3 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

 

خیبرپختونخوا میں حکومت مخالف مضبوط اپوزیشن اتحاد کیلئے صف بندی

پشاور(سی ایم لنکس)خیبر پختونخوا میں حکومت مخالف مضبوط اپوزیشن اتحاد کیلئے صف بندی کی جانے لگی۔چیئرمین تحریک انصاف پارلیمینٹیرین و سابق وزیراعلیٰ محمود خان نے اسلام آباد میں حکومتی اتحادیوں سے اہم ملاقاتیں کیں۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی اور سابق وزیراعلیٰ محمود خان کے درمیان ملاقات ہوئی۔ذرائع کے مطابق فیصل کریم کنڈی نے صوبے میں پی ٹی آئی کو ٹف ٹائم دینے کیلئے نئے اتحاد کے قیام پر زور دیا، گورنر خیبر پختونخوا نے محمود خان کو مرکزی قیادت سے ملاقاتیں کرانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے سربراہ محمود خان سے گزشتہ روز وفاقی وزیر امیر مقام نے بھی ملاقات کی تھی، مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بھی پی ٹی آئی پی کو اتحاد میں شمولیت کی آفر کی گئی تھی۔

 

پنجاب میں ہتک عزت انسان دشمن قانون ہے، چچا وفاق میں اور بھتیجی پنجاب میں کالے قوانین لاگو کررہی ہے،/ بیرسٹر سیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ پنجاب میں ہتک عزت انسان دشمن قانون ہے، چچا وفاق میں اور بھتیجی پنجاب میں کالے قوانین لاگو کررہی ہے، شریف فیملی  ملک کو بنانا ریپبلک بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اس انسان دشمن قانون کا راستہ روکنے کے لئے صحافی برادری کے ساتھ کھڑی ہے۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ راج کماری انتظامیہ،آئین وقانون کو روند رہی ہے، جعلی فارم 47 حکومت جعلی سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہے،جعلی حکومت کا خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89934

ہُنزہ، گلگت بلتستان میں ڈوئیکرسولر پاور پلانٹ فیز ٹو اور ناصر آباد سولر پاور پلانٹس کی تنصیب کے منصوبے کا آغاز

Posted on

ہُنزہ، گلگت بلتستان میں ڈوئیکرسولر پاور پلانٹ فیز ٹو اور ناصر آباد سولر پاور پلانٹس کی تنصیب کے منصوبے کا آغاز

ہنزہ (چترال ٹائمزرپورٹ ) پرنس رحیم آغا خان نے ہفتہ کے روز گلگت بلتستان کے ضلع ہُنزہ کے دورے کے درمیان 3.6 میگاواٹ کی مجموعی پیداواری صلاحیت کے حامل ڈوئیکر سولر پاور پلانٹ، فیز ٹو (Duiker Solar Power Plant, Phase II) کی گنجائش میں اضافے اور ناصر آباد سولر پاور پلانٹ کی تنصیب کے منصوبے کا افتتاح کیا۔

ڈوئیکر پلانٹ کے پہلے فیزنے، جس کی پیداواری گنجائش 01 میگا واٹ اور بیٹر ی اسٹوریج کی گنجائش 0.6 میگاواٹ تھی، گزشہ برس نومبر 2023ء میں کام شروع کیا تھا ۔اس پلانٹ سے 11،000 سے زائد افراد کے لیے بجلی کی روزانہ دستیابی میں اضافہ ہواجوموسم گرما میں 10 سے 17 گھنٹے اور موسم سرمامیں 4 سے 9 گھنٹے تک تھی۔ اس سال، نومبر 2024 تک، ڈوئیکر فیز ٹو کی پیداواری صلاحیت کو 1.0 میگا واٹ سے بڑھا کر 1.6 میگا واٹ اور بیٹری اسٹوریج کی گنجائش کو 0.6 میگا واٹ سے بڑھا کر 1.0 میگا واٹ کیا جائے گا، جس سے مزید 8,760 افراد کو اضافی بجلی فراہم ہو گی۔ اس منصوبے کی خاص بات یہ ہے کہ ڈوئیکر نے ڈیزل سے بجلی پیدا کرنے والے یونٹ کی جگہ لی ہے، جس کے نتیجے میں کاربن ڈائی آکسائیڈ میں سالانہ 1100 میٹرک ٹن کے مساوی کمی واقع ہوتی ہے۔

لوئر ہنزہ کے علاقے ناصر آباد میں بھی 2.0میگا واٹ کا سولر پاور پلانٹ نصب کیا جائے گا جس کے ساتھ 1.0میگاواٹ بیٹری اسٹوریج کی گنجائش ہو گی۔ اس سے اضافی 23,400 افراد کو بجلی فراہم کی جائے گی۔ توقع ہے ناصر آباد سولر پاور پلانٹ جون 2025 ءمیں شروع کر دے گا۔

آغا خان فنڈ فار اکنامک ڈیویلپمنٹ (AKFED) کے صنعتی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی شاخ انڈسٹریل پروموشن سروسز ((IPS) کا ماتحت ادارہ این پاک انرجی لمیٹڈ(NPak Energy Limited) ان منصوبوں میں 60 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔اس پروجیکٹ کی فنانسنگ ایکویٹی میں آسان قرض، اور گرانٹس شامل ہیں۔ خطے میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی غرض سے ترقیاتی شراکت داروں سے اضافی 14 ملین ڈالر حاصل کیے گئے ہیں۔

آئندہ پانچ برسوں کے دوران، این پاک انرجی ہُنزہ اور اطراف کے علاقوں میں بجلی کے صاف اور پائیدار ذرائع میں اضافی سرمایہ کاری کرے گا جس سے خطے میں توانائی کی شدید کمی کو دور کیا جائے گا اور ساتھ موسمیاتی اثرات کو کم کرنے کی عالمی کوششوں میں بھی حصہ لیا جائے گا۔ کمپنی ایک پائیدار، خود کفیل یوٹیلیٹی آپریشن تخلیق کرکے عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے پرعزم ہے جو معاشی ذرائع اور روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے اور ایک جدید اور مؤثر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا ماڈل پیش کرتی ہے اور پائیدار ترقی میں کردار ادا کرتی ہے۔

Posted in جنرل خبریں, گلگت بلتستان
89920

چترال کے روڈ منصوبوں کو بجٹ سے نکالنا انتہائی افسوسناک ہے، ان کو دوبارہ شامل کرنے کی کوشش کروں گا، شہزادہ افتخارالدین

Posted on

چترال کے روڈ منصوبوں کو بجٹ سے نکالنا انتہائی افسوسناک ہے، ان کو دوبارہ شامل کرنے کی کوشش کروں گا، شہزادہ افتخارالدین

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال کے سابق ایم این اے شہزادہ افتخارالدین نے چترال کے مختلف روڈ پراجیکٹس کو بجٹ سے نکالنے کے حوالے سے انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بونی بوزند روڈ کو میرے والد محترم نے اُس وقت بجٹ میں شامل کرکے ۲۸ کروڑ روپے اس کے لئے منظور کرائے تھے جبکہ بعد ازان میں نے اسکی بجٹ بڑھاکر ایک آرب گیارہ کروڑ روپے کروادیا تھا۔ اسی طرح چترال بونی مستوج شندور روڈ، چترال گرم چشمہ روڈ اور کالاش ویلی روڈز کو بھی میں نے ایکنیک سے منظور کرواکر بجٹ میں شامل کردیا تھا، اب بدقسمتی سے ان سڑکوں کو بجٹ سے نکالنے کی باتیں ہورہی ہیں، جوکہ افسوسناک ہے، کیونکہ ان سڑکوں کی تعمیر چترال کے عوام خصوصا میرے خاندان کے ایک خواب تھے۔جوکہ چکناچور ہوگئے ہیں۔ چترال ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے افتخارالدین نے کہا کہ میں ان منصوبوں کو دوبارہ بجٹ میں شامل کرنے کی ہر ممکن کوشش کروں گا، اور میاں نواز شریف کے نوٹس میں یہ بات لاوں گا کہ ان منصوبوں کو ختم کرنے سے چترال کے عوام کو انتہائی نقصان کا سامنا کرنا ہوگا،

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
89917

صوبائی کابینہ کا اجلاس، مختلف سمریوں کی منظوری، خیبرپختونخوا منرلز ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے قیام کی منظوری دی گئی

صوبائی کابینہ کا اجلاس، مختلف سمریوں کی منظوری، خیبرپختونخوا منرلز ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے قیام کی منظوری دیدی گئی

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کابینہ کا آٹھواں اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا پولیس کو مزید سہولیات دینے، معدنیات کے شعبے کے ذریعے آمدنی بڑھانے اور ترقیاتی سکیموں پر عملدرآمد کو بہتر بنانے کے اقدامات پر غور کیا گیا۔وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈا پور نے صوبے میں امن و امان کو مستحکم کرنے کے لیے خیبر پختونخوا پولیس کے لئے اضافی وسائل مختص کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے معدنیات کے شعبے کے ڈھانچے اور طریقہ کار کو بہتر بناتے ہوئے صوبے کیلئے بہتر آمدنی کا حصول یقینی بنانے کی خصوصی ہدایت کی۔ خیبرپختونخوا منرلز ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے معدنیات کا شعبہ جدید خطوط پر استوار ہو گا اور اس سے صوبے میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے۔صوبائی کابینہ کے اجلاس میں وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔

 

صوبائی کابینہ نے معدنیات کے شعبے میں اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے خیبرپختونخوا منرلز ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے قیام کی منظوری دی، جس کا مقصد جدید طرز سے معدنیات کی تلاش، کھدائی، پروسیسنگ اور بین الاقوامی سطح پر مارکیٹنگ کرنا ہے۔موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 کے سیکشن 116A میں ترمیم کے بل کا مسودہ صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا جسکی منظوری دی گئی۔ ترمیم کا مقصد ٹریفک قوانین کی آگاہی، مشینری اور آلات کی خریداری کے لئے مختص 25 فیصد کوٹے سے 10 فیصد پولیس ویلفیئر فنڈ کے لئے مختص کرنا ہے۔ایکسائز، ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے آن لائن ادائیگی کا نظام متعارف کرانے اور موجودہ موٹر وہیکل رجسٹریشن سسٹم کو مربوط کرنے کے لئے خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ساتھ معاہدے کی تجویز پیش کی گئی جس پر کابینہ نے اتفاق کرتے ہوئے ایک سال کی مدت کے لیے اسکی منظوری دی۔جنوبی وزیرستان اپرکے شہریوں کی املاک کے نقصانات کے معاوضے کی ادائیگی کے لئے سٹیزن لاسز کمپنسیشن پروگرام جنوبی وزیرستان اپر بطور نان اے ڈی پی سکیم/اے آئی پی منظورکرنے کی سمری اجلاس میں پیش کی گئی جسکی منظوری دی گئی منصوبے کی لاگت ڈیڑھ ارب روپے ہے جو وفاقی حکومت ادا کرے گی۔

 

ہزارہ ڈویژن کے مختلف منصوبوں میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کے لیے 500 فوجیوں کی ایکس پوسٹ فیکٹو منظوری اور 200 نئے فوجیوں کی طلبی کی سمری صوبائی کابینہ کے سامنے منظوری کے لیے پیش کی گئی۔ یہ فیصلہ کوڈ آف کریمنل پروسیجر 1898 کے سیکشن 131A اور آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت لیا گیا ہے۔محکمہ داخلہ اور قبائلی امور نے کیلشیم امونیم نائٹریٹ اور پوٹاشیم کلوریٹ کو دھماکہ خیز مواد کی لسٹ میں شامل کرنے کی تجویز پیش کی جو کہ خیبر پختونخوا دھماکہ خیز مواد ایکٹ 2013 کے سیکشن 2 (f) کی شق (iii) اور سیکشن 23 میں ترمیم کے ذریعے ہو گی، کی صوبائی کابینہ نے منظوری دے دی۔اجلاس میں فلڈ پروٹیکشن سیکٹر پروجیکٹ کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے قرض کے حصول کے لیے سمری صوبائی کابینہ کی منظوری کے لئے پیش کی گئی۔ کابینہ نے سمری سے اصولی طور پر اتفاق کیا۔ فلڈ پروٹیکشن سیکٹر پروجیکٹ کی لاگت 194.625 بلین روپے ہے جس کی منظوری سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 23.05.2023 کو اور ایکنک نے 27.06.2023 کو دی تھی۔

 

توانائی کے تحفظ کے مجوزہ اقدامات پر عملدرآمد کے منصوبے کی سمری کابینہ کے سامنے رکھی گئی۔ کابینہ نے انرجی اینڈ پاور ڈیپارٹمنٹ کے رولز آف بزنس، 1985 میں ترامیم کی منظوری دی جس سے صوبائی الیکٹرک انسپکٹوریٹ کو صوبے بھر کے تمام شعبوں میں توانائی کے تحفظ کے حوالے سے قوانین/قواعد/ضابطے/ ہدایات/کوڈز نافذ کرنے کا اختیار دیا گیا۔محکمہ زراعت نے پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی تشکیل نو کی تجویز پیش کی جسے منظور کر لیا گیا۔ چونکہ بورڈ کی میعاد23-01-2014کو ختم ہو چکی ہے۔ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، اسلام آباد نے صوبے سے تمباکو کے کاشتکاروں کے تین نام فراہم کرنے کی درخواست کی ہے جنہیں قانون کے تحت پی ٹی بی کے ممبر کے طور پر منتخب کیا جائے گا۔

 

خیبرپختونخوا ہیلتھ فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز کے غیر سرکاری اراکین کے لیے سرچ اینڈ نومینیشن کونسل کی جانب سے نامزد کردہ پینل کابینہ کے سامنے رکھا گیا۔ کابینہ نے ڈاکٹر شبانہ حیدر کو بطور چیئرپرسن اور حسنین خورشید احمد، محمد یحییٰ، انعم سعید اور ڈاکٹر صوبیہ صابر علی کے ناموں کی منظوری دی۔پیڈو کی مختلف کمیٹیوں میں ممبران کی تقرری کی سمری منظوری کے لیے کابینہ کے سامنے رکھی گئی۔ پالیسی بورڈ کی سفارش کے مطابق کابینہ نے قابل تجدید توانائی کمیٹی کے لیے عزیز رضا اور مالیاتی کمیٹی کے لیے حمود الرحمان کے ناموں کی منظوری دی۔ ڈبلیو ایس ایس سی سوات اور مردان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران کے لیے سفارشات کابینہ کے سامنے پیش کی گئیں جنہیں منظور کر لیا گیا۔پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں خصوصی تعلیمی اداروں اور ویلفیئر ہومز کے اساتذہ کی گریڈ 17 سے گریڈ 18 میں اپ گریڈیشن کی سمری کابینہ کے سامنے رکھی گئی جس کی منظوری دے دی گئی۔ کابینہ کے اجلاس میں معذوروں کے لیے قائم اداروں میں کام کرنے والے اساتذہ کے پے سکیلز پر نظر ثانی کی ایگزیکٹو سمری پیش کی گئی۔ اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کابینہ نے ڈگریوں کے حصول کی تاریخ سے 32 اساتذہ کو تنخواہ کے لیے سکیل (گریڈ 17) دینے کی منظوری دی۔

 

ڈرگ فری پشاور پروگرام فیز ٹو کے تحت بقایا رقم ادا کرنے کے لیے 2.7 ملین روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ ان ایڈ کی تجویز کابینہ کے سامنے رکھی گئی۔ اس کی منظوری دی گئی۔ اس پروگرام کے تحت 240 نشے کے عادی افراد مستفید ہو چکے ہیں اور ان کی بحالی ہوئی ہے۔محکمہ خزانہ کی جانب سے فنانس ڈویژن اسلام آباد کی نظرثانی شدہ ایم پی سکیلز پالیسی 2023 کو اپنانے کی تجویز کابینہ کے سامنے رکھی گئی جسے کابینہ نے صوبائی سطح پر اپنانے کی منظوری دے دی۔ اس وقت کام کرنے والے 14 افسران پر تخمینہ سالانہ مالیاتی اثرات 23.537 ملین روپے ہیں جبکہ مستقبل میں تمام منظور شدہ آسامیوں کو بھرنے کی صورت میں اضافی سالانہ اثر 53.436 ملین روپے ہوگا۔خیبرپختونخوا اربن موبلٹی اتھارٹی کے ملازمین کی زیر التواء تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 20 ملین روپے کی ون ٹائم گرانٹ ان ایڈ کی درخواست کابینہ کے سامنے پیش کی گئی جسے منظور کر لیا گیا۔

ریگی ماڈل ٹاؤن پشاور میں خیبرپختونخوا جوڈیشل اکیڈمی کی تعمیر کے لیے اراضی کی ادائیگی کے لیے 667.500 ملین روپے کی خصوصی گرانٹ فراہم کرنے کی تجویز محکمہ قانون، پارلیمانی امور اور انسانی حقوق کی جانب سے صوبائی کابینہ کے سامنے رکھی گئی۔ کابینہ نے ضرورت کا جائزہ لینے اور کابینہ کے اگلے اجلاس میں سفارشات پیش کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔محکمہ قانون، پارلیمانی امور اور انسانی حقوق نے چار گاڑیوں کی خریداری پر پابندی میں نرمی اور ضمنی گرانٹ کے طور پر 39,730,000 روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی۔ کابینہ نے پابندی میں نرمی کرتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ کے ججز کے لیے فنڈ مختص کرنے کی منظوری دی۔ گاڑیاں قانون و انصاف ڈویژن اسلام آباد کے طریقہ کار کے مطابق خریدی جائیں گی۔

ضلع صوابی (زروبی) میں کھیل کے میدان کی تعلیم سے محکمہ کھیل کو منتقلی کی سمری پیش کی گئی۔ ایجنڈے پر غور و غوض کے بعد وزیر اعلیٰ نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ ملحقہ اسکولوں کی مستقبل کی ضروریات اور چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے کھیل کے میدانوں کے بہتر استعمال کے لیے تعلیم اور کھیل کے محکموں کے درمیان ایم او یو کے لیے طریقہ کار وضح کریں۔سونگاہو سے کنگرگلی ضلع بونیر تک سڑک کے لیے ثالثی کے ایوارڈ کے مطابق ٹھیکیدار کو ادائیگی کابینہ کے سامنے رکھی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے اس کیس کا جائزہ لینے اور فیصلے کے لیے کابینہ کو سفارشات فراہم کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی۔ جبکہ محمد فیاض بمقابلہ حکومت خیبرپختونخوا کیس کے لیے نان اے ڈی پی کے لیے ثالثی ایوارڈ کے مطابق ٹھیکیدار کو ادائیگی کی منظوری دی گئی۔خیبرپختونخوا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2012 کے مطابق اثاثوں اور واجبات کی تقسیم کے دوران ڈپٹی کمشنرز کے تحت کمیٹی کو درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے ایک نظرثانی شدہ پالیسی کابینہ کے سامنے پیش کی گئی جس کی منظوری دی گئی۔

پختونخوا ہائی وے اتھارٹی کا سالانہ بجٹ (24-2023) محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس کی جانب سے کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا جس کی منظوری دے دی گئی تاہم، یہ قواعد میں بیان کردہ آڈٹ کے تابع ہوگا۔خیبرپختونخوا ریونیو اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ برائے مالی سال 2021-22 کو صوبائی اسمبلی کے سامنے رکھنے کے لیے کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا جسے منظور کر لیا گیا۔اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے سینئر کلرک کے حوالے سے پلاٹ کی منسوخی کی سمری کابینہ کے سامنے پیش کی گئی جس کی منظوری دے دی گئی۔ سینیئر کلرک کو جلوزئی ہاؤسنگ سکیم فیز تھری میں گورنمنٹ سرونٹ کوٹہ میں 10 مرلہ پلاٹ کی بیلٹ کیٹیگری میں کامیاب قرار دیا گیا تاہم اس نے 10فیصد ڈاؤن پیمنٹ جمع نہیں کرائی جو کہ لازمی تھی جس کے نتیجے میں خیبر پختونخوا ہاؤسنگ اتھارٹی کی جانب سے ان کا پلاٹ منسوخ کر دیا گیا۔ایم ٹی آئی خیبر گرلز میڈیکل کالج پشاور میں سینئر لیکچرار ڈاکٹر قیصر زمان کی تعیناتی کی کابینہ نے منظوری دے دی۔

 

نیوٹریشن انٹرنیشنل اور محکمہ صحت کے تعاون سے میٹرنل نیوٹریشن کی مناسبت سے نیشنل پالیسی گائیڈلائینز متعین کرنے کیلئے صوبائی مشاورتی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ اس نشست میں ڈائریکٹر نیوٹریشن ڈاکٹر فضل مجید کے علاوہ نیوٹریشن ونگ کے اہلکاروں، ایم این سی ایچ فاٹا،ایل ڈبلیو پروگرام کے نمائندوں، جامعات کے نمائندوں، یونائیٹڈ نیشنز کی تنظیموں کے نمائندوں سمیت گائیناکالوجسٹ اور پبلک ہیلتھ کے ماہرین نے شرکت کی۔مشاورتی اجلاس میں نیشنل پالیسی گائیڈ لائنز برائے میٹرنل نیوٹریشن و معاشی کفالت بارے ماہرین نے اپنی تجاویز و سفارشات پیش کیں جسے رپورٹ کی صورت میں محکمہ صحت کو پیش کیا جائے گا تاکہ نیشنل پالیسی کے طور پر قومی سطح پر یکساں پالیسی وضع کی جاسکے۔ ایسے مشاورتی اجلاس دیگر صوبوں میں بھی منعقد کئے جائینگے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89891

پرنس رحیم آغا خان نے ناصر آباد ،ہُنزہ میں نئے سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کا افتتاح کر دیا

پرنس رحیم آغا خان نے ناصر آباد ،ہُنزہ میں نئے سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کا افتتاح کر دیا

ناصرآباد، ہُنزہ(چترال ٹائمزرپورٹ ) اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (SCO) ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام، حکومت پاکستان اور آغا خان فاؤنڈیشن، پاکستان (AKF,P) کے درمیان شراکت کے ذریعے، ناصر آباد، ہنزہ میں قائم کردہ نیا سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک، گلگت بلتستان (GB) کی پائیدار ترقی میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ علاقے میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی، تیز رفتار انٹرنیٹ ،چھوٹے اور ترقی کرتے ہوئے اسٹارٹ اپس، فری لانسرز اور چیمبرز آف کامرس کے لیے کام کرنے کی جگہ (co-working space) فراہم کرے گا۔

 

ناصر آباد سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک مرکزی وسائل کی فراہمی کے لیے hub-and-spoke ماڈل کے طور پر کام کرے گا اور خطے کے انتہائی دور دراز علاقوں میں آئی ٹی کی دیگر سہولیات کو منسلک کرنے میں مدددے گا۔ اس طرح فاصلاتی تعلیم، انٹرپرینیورشپ ، کیریئر کونسلنگ اور ڈیجیٹل اسکلز ڈیولپمنٹ تک رسائی میں اضافہ ہوگا، جبکہ فری لانس کاروبار کےذرائع بھی پیدا ہوں گے۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ،میجر جنرل عمر احمد شاہ کے علاوہ آغا خان فنڈ فار اکنامک ڈیولپمنٹ کے ڈائریکٹر اور حبیب بینک لمیٹڈ کے چیئرمین، سلطان علی الانہ، اسماعیلی کونسل برائے پاکستان کے صدر ، نزار میوہ والا اور آغا خان فاؤنڈیشن ،پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اختر اقبال بھی موجود تھے۔

 

chitraltimes prince rahim aga khan inaugurated digital park in hunza

 

اس موقع پراپنی امیدوں کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین سلطان علی الانا نے کہا کہ ”نیا سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک خطے کی معیشت کو مضبوط کرے گا: اس نئی سہولت کےذریعے صارفین پاکستان اور دنیا بھر کےکاروبار ی اداروں کے ساتھ قابل بھروسہ انداز میں منسلک ہوں گے۔ اس کے علاوہ ، اس سے قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہت سے مواقع میسر آئیں گے، جدت طرازی کو فروغ ملے گا، نئے کاروباری نیٹ ورکس کی تخلیق میں مدد ملے گی اور خطے میں معاشی ترقی کو فروغ ملے گا۔“

 

میجر جنرل عمر احمد شاہ نے آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ” اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (SCO)کا ویژن 2025 پائیدار آئی ٹی ماحول کی فراہمی کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر مرکوز ہے۔ ہم آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں آئی ٹی اور فری لانسنگ ہب (FLH) کو تیزی سے توسیع دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ یہ اقدام ہمارے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتا ہے، روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے اور غیر ملکی ترسیلات زر میں اضافہ کرتا ہے۔ تبدیل شدہ آئی ٹی منظرنامہ خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد کر رہا ہے کیونکہ نوجوان ان علاقوں کی مجموعی ترقی اور خوشحالی میں فعال طور پر حصہ لے رہے ہیں۔“

اس اقدام کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے آغا خان فاؤنڈیشن ، پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، اختر اقبال نے کہا کہ ”گلگت بلتستان میں پاکستان کی سافٹ ویئر کمپنیوں کا مرکز بننے کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔ تیز رفتار انٹرنیٹ، 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی، کام کرنے کی جگہیں(co-working spaces) اور ایک پرکشش جغرافیائی محل وقوع تک رسائی کے ساتھ، یہ قومی اور بین الاقوامی ٹیکنالوجی کمپنیوں اور ڈیجیٹل سہولتوں کے متلاشیوں کو راغب کرے گا جو ملک کی معیشت پر اہم اورفائدہ مند اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔“

chitraltimes prince rahim aga khan inaugurated digital park in hunza

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستان
89909

مجھے آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک، اپنے ساتھیوں، اپنے عملے اور دیگر بہت سے رضاکاروں کی جانب سے یہ اعزاز قبول کرنے پر بے حدفخر ہے۔ پرنس رحیم آغا خان

Posted on

مجھے آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک، اپنے ساتھیوں، اپنے عملے اور دیگر بہت سے رضاکاروں کی جانب سے یہ اعزاز قبول کرنے پر بے حدفخر ہے۔ پرنس رحیم آغا خان

 

پرنس رحیم آغا خان کو پاکستان کےسب سے بڑے سول اعزاز ’نشانِ پاکستان‘سے نوازا گیا

اسلام آباد،(چترال ٹائمزرپورٹ ) آج اسلامی جمہوریہ پاکستان کےصدر ، آصف علی زرداری کی جانب سےپرنس رحیم آغا خان کو ملک کے سب سے بڑے سول ایوارڈ ’نشانِ پاکستان‘سے نواز اہے۔ ایوارڈ کی تقریب صدر کی سرکاری رہائش گاہ ایوان صدر،اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔یہ ایوارڈ ایسے افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے پاکستان کے لیے اعلیٰ ترین خدمات انجام دی ہوں۔ پرنس رحیم آغا خان قابل تجدید توانائی، مائیکرو فنانس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں AKDNکے منصوبوں کا جائزہ لینے ،سرکاری حکام اورAKDNکے عہدیداروں کے علاوہ اسماعیلی برادری کے دیگر رہنماؤں سے ملاقاتوں کے لیے پاکستان کے دورے پرہیں۔

ایوارڈسے نوازنے کی تقریب میں آغا خان فنڈ فار اکنامک ڈیویلپمنٹ(AKFED) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین اور آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کی ماحولیات اور موسمیاتی کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے پرنس رحیم کے کردار کا ذکر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا :

”پرنس رحیم آغا خان نے آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک میں ، متعدد شعبوں، اپنی قیادت کے ذریعے ایک چوتھائی صدی سے بھی زائد عرصہ کے لیے اپنی انتھک کوششیں وقف کی ہیں جن کا مقصد ایشیا اور افریقہ کے وسائل سے محروم خطوں میں لوگوں کےمعیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ غریب اور پسماندہ طبقات کی معاشی، طبی، تعلیمی اور ثقافتی فلاح و بہبود پر اثر انداز ہونے والے اقدامات کو ترقی پذیر اور دور حاضر کی ضروریات کے مطابق بنانے میں اُن کی ذاتی مصروفیت ایک کثیر نسلی میراث کو برقرار رکھتا ہے جس کی ابتدا ،پاکستان کی تخلیق کے ساتھ ساتھ ہوئی ہے۔“

’نشانِ پاکستان‘ حاصل کرنے پر پرنس رحیم نے کہا کہ ”مجھے آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک، اپنے ساتھیوں، اپنے عملے اور دیگر بہت سے رضاکاروں کی جانب سے یہ اعزاز قبول کرنے پر بے حدفخر ہے جو پاکستان کے عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے انتھک محنت کررہے ہیں۔ میں صدر پاکستان اور حکومت پاکستان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے اس غیرمعمولی اعزاز سے نوازا۔“

آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کے بانی اور چیئرمین ،ہز ہائنس دی آغا خان کو بھی یہ ایوارڈ سنہ 1983 ء میں ،پاکستان اورمجموعی طور پر مسلم اُمّہ اور ترقی پذیر دنیا میں اپنی سماجی اور اقتصادی فلاحی سرگرمیوں کے اعتراف کے طور پر دیا جا چکا ہے۔ ماضی میں اس ایوارڈ کوحاصل کرنے والی شخصیات میں جنوبی افریقہ کے پہلے جمہوری منتخب صدر ،نیلسن منڈیلا اور ملکہ الزبتھ دوم جیسے دیگر عالمی رہنما بھی شامل ہیں۔

chitraltimes prince rahim aga khan received pakistan award 2 chitraltimes prince rahim aga khan received pakistan award 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستان
89874

پی آئی اے پائلٹس کو ماہانہ 43کروڑ تنخواہ اور مراعات کی مد میں دیے جانیکا انکشاف

Posted on

پی آئی اے پائلٹس کو ماہانہ 43کروڑ تنخواہ اور مراعات کی مد میں دیے جانیکا انکشاف

اسلام آباد(سی ایم لنکس) قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے پائلٹس کو ماہانہ 43کروڑ روپے تنخواہ اور مراعات کی مد میں دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔پی آئی اے پائلٹس کو ملنے والی تنخواہ اور مراعات کی تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی۔ دستاویز کے مطابق پی آئی اے پائلٹس کی تعداد 313 ہے جس میں 262 پائلٹس مستقل اور 51 کنٹریکٹ پر ہیں۔مستقل پائلٹس کو ماہانہ تنخواہ 1لاکھ 3ہزار روپے جبکہ مراعات اور الاؤنسز کی مد میں ساڑھے 12لاکھ روپے ادا کیے جا رہے ہیں۔ اسی طرح، کنٹریکٹ پائلٹس 1لاکھ 14ہزار تنخواہ جبکہ 14 لاکھ مراعات اور الاؤنسز کی مد میں وصول کر رہے ہیں۔پائلٹس کو ہر سال 45 رعایتی فضائی ٹکٹس اور انٹر لائن ٹکٹ بھی دیے جاتے ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89872

صدر مملکت نے پرنس رحیم آغا خان کو نشانِ پاکستان سے نواز

Posted on

صدر مملکت نے پرنس رحیم آغا خان کو نشانِ پاکستان سے نواز

اسلام آباد( چترال ٹائمز رپورٹ ) صدر مملکت آصف علی زرداری نے پرنس رحیم آغا خان کو نشانِ پاکستان سے نواز دیا۔ایوان صدر اسلام ا باد میں پرنس رحیم ا غا خان کو نشانِ پاکستان کا اعزاز عطا کرنے کی تقریب کا اہتمام کیا گیا، تقریب میں سینکڑوں اعلیٰ شخصیات نے بھی شرکت کی۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے پرنس رحیم اغا  خان کو نشانِ پاکستان پیش کیا، پرنس رحیم آغا  خان کو نمایاں آغاخان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کی طرف سے بہترین خدمات کے اعتراف میں اعزاز سے نوازا گیا۔

chitraltimes prince rahim aga khan awared nishan e pakistan award

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
89868

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکی زیر صدارت ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس

Posted on

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکی زیر صدارت ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکی زیر صدارت ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک اجلاس گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد ہوا جس میں ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سید امتیاز حسین شاہ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ شاہد اللہ اور متعلقہ محکموں کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

اجلاس میں وزیراعلیٰ کو متعلقہ حکام کی جانب سے ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت مختلف شعبہ جات میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر اب تک کی پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل موجودہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے تاکہ ان منصوبوں کے ثمرات بلا تاخیر عوام تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی عمارتوں کی تعمیر پر پیسہ خرچ کرنے کی بجائے عوام کو خدمات اور سہولیات کی فراہمی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ پینے کے صاف پانی سمیت دیگر بنیادی سہولیات کی دستیابی کےلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

 

وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ جن علاقوں میں پینے کے پا نی کا مسئلہ ہے ، وہاں فوری طور پر ٹیوب ویلز کی تنصیب پر کام شروع کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے مذکورہ ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی کی فراہمی پر بھی بیک وقت کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ٹیوب ویلز کی تنصیب میں اس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ ٹیوب ویلز کسی کی نجی ملکیتی زمین پر نہ ہو ں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ، ناقص کام ہونے کی صورت میں متعلقہ محکمے کے ذمہ دار حکام کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89860

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا اسلام آباد میں پرنس رحیم آغا خان سے ملاقات، گورنر نے  آغا خان فاونڈیشن کی خیبرپختونخوا بالخصوص ضلع چترال میں تعلیم و صحت سمیت فلاحی خدمات کو سراہا 

Posted on

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا اسلام آباد میں پرنس رحیم آغا خان سے ملاقات، گورنر نے  آغا خان فاونڈیشن کی خیبرپختونخوا بالخصوص ضلع چترال میں تعلیم و صحت سمیت فلاحی خدمات کو سراہا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اسلام آباد میں پرنس رحیم آغا خان سے ملاقات کی،پرنس رحیم آغا خان کو صدارتی ایوارڈ نشان پاکستان ملنے پر مبارکباد پیش کی۔گورنر نے پرنس آغا خان فاونڈیشن کی خیبرپختونخوا بالخصوص ضلع چترال میں تعلیم و صحت سمیت فلاحی خدمات کو سراہا۔ملاقات میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ آغا خان فاونڈیشن کی جانب سے پسماندہ طبقے کی امداد و فلاحی منصوبوں کا دائرہ کار صوبہ بھر میں بڑھایا جائے گا۔گورنرنے کہاکہ صوبہ بالخصوص چترال میں غربت کے خاتمہ اور پسماندہ طبقے کی امداد میں آغا خان فاونڈیشن کی خدمات قابل ستائش ہیں،انہوں نے کہا کہ غریب خاندانوں کی کفالت کیلئے اور صوبہ کو غربت سے نکالنے کیلئے مستقبل میں ملکر آگے بڑھنا ہو گا۔ آغا خان ٹرسٹ ساری دنیا میں فلاحی کاموں اور پسماندہ معاشرے کی معیار زندگی کو بہتر بنانے کے عظیم کام میں مصروف ہے۔ گورنر نے کہا کہ آغا خان فاونڈیشن کے ساتھ ملکر صوبہ میں انسانی ترقی کیلئے تعلیم و صحت اور دکھی انسانیت کی مدد کیلئے مشترکہ اقدامات کیلئے پرعزم ہیں۔اس موقع پر پرنس رحیم آغا خان نے پسماندہ طبقہ کی بہتری اور انسانی ترقی کیلئے گورنر کے ویژن کو سراہتے ہوئے تعمیری اقدامات پر ملکر چلنے کے عزم کا اظہار کیا۔

 

chitraltimes governor kp meeting with saudi ambassidor

گورنر خیبرپختونخوافیصل کریم کنڈی کا پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی سے اسلام آباد میں ملاقات

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبرپختونخوافیصل کریم کنڈی نے پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ملاقات میں کنگ سلمان ہیومینٹیرین ریلیف اینڈ ایڈ سنٹر پاکستان ونگ کے ڈائریکٹر عبداللہ البراک بھی موجود تھے۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت پاک سعودی تعلقات،صوبہ میں سرمایہ کاری کے دستیاب مواقع اور سرمایہ کاری کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔گورنر خیبرپختونخوا نے خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں شاہ سلمان ریلیف سنٹر کی امدادی خدمات کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر بالخصوص خیبرپختونخوا کے پسماندہ اضلاع میں غربت کے خاتمہ اور دکھی انسانیت کی خدمت میں شاہ سلمان ریلیف سنٹر کی امدادی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔گورنر نے کہا کہ حالیہ سیلاب میں شاہ سلمان ریلیف سنٹر کیجانب سے ڈیرہ اسماعیل خان، دیر، سوات، چترال، چارسدہ میں جس طرح سیلاب زدگان کی جس محبت کے جذبہ سے امداد کی گئی ہے اسکی مثال نہیں ملتی۔ سعودی حکومت نے ہر قسم کے حالات میں ہمیشہ پاکستان کے عوام کا ساتھ دیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پوری پاکستانی قوم کے دل سعودی حکومت و عوام کیساتھ ڈھرکتے ہیں۔#

 

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا ایڈورڈز کالج پشاور کا دورہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے جمعہ کے روز ایڈورڈز کالج پشاور کا دورہ کیااور ایڈورڈز کالج کے سبزہ زار میں پودا لگایا۔گورنر نے کالج میں عالمی لینگویج کورسز سنٹر، سنٹرل لائبریری اور مختلف کلاس رومز کا بھی معائنہ کیا اور کالج میں جاری سالانہ امتحانات کا بھی جائزہ لیا۔اس موقع پرگورنر خیبرپختونخوا کو پرنسپل پروفیسر شجاعت علی خان کیجانب سے ایڈورڈز کالج سے متعلق بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں کالج کی تاریخی حیثیت، نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں، اسکالرشپس، اکیڈیمک کارکردگی سے متعلق بتایا گیا۔انہوں نے کالج کے بورڈ آف گورنرز، ایگزیکٹو کمیٹی، فنانس کمیٹی کے ڈھانچہ سے متعلق بھی گورنر کو بریفنگ دی۔گورنرفیصل کریم کنڈی نے کہاکہ ایڈورڈز کالج صوبہ کا اعلٰی تاریخی تعلیمی ادارہ ہے،ایڈورڈز کالج کی معیاری تعلیمی شہرت کو برقرار رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔#

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
89856

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا تمام پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کرنیکی ہدایت

Posted on

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا تمام پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کرنیکی ہدایت

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے تمام پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کرنیکی ہدایت کرتے ہوئے گورنر سیکرٹریٹ کو تمام یونیورسٹیوں سے اب تک تھرڈ پارٹی آڈٹ ہونے یا نہ ہونے سے متعلق تفصیلات طلب کرنیکے احکامات جاری کئے ہیں۔گذشتہ روز گورنر ہاوس میں گورنر انسپکشن ٹیم کی محکمانہ بریفنگ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے جی آئی ٹی کی جانب سے یونیورسٹیوں میں فیکٹ فائنڈنگ انکوائریز کے عمل کو آسان بنانے سمیت تحقیقاتی عمل کو سو فیصد قانون اور میرٹ کے مطابق پایہ تکمیل پہنچانے کی بھی ہدایت کی۔اجلاس میں چیئرمین گورنر انسپکشن ٹیم میاں محمد نے گورنر کو گورنر انسپکشن ٹیم کے محکمانہ فرائض، ڈھانچہ، اغراض مقاصد، تحقیقاتی رپورٹ کی تیاری و منظوری اور محکمہ کی قانونی حیثیت، رولز ریگولیشن سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی، چیئرمین جی آئی ٹی نے بریفنگ میں بتایا کہ اب گزشتہ 4 سال کے عرصہ میں مختلف پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کی 54 انکوائریز رپورٹ مکمل کی جا چکی ہیں۔ اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا نے گورنر انسپکشن ٹیم کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ کی استعداد کار میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ محکمہ کو مالی و انتظامی سطح پر مضبوط کرنے کیلئے ہر ممکن وسائل فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انکوائریز رپورٹ پر مکمل عملدرآمد ہونا چاہئے اور تحقیقاتی رپورٹ کو سالہا سال التوا کا بھی شکار نہیں ہونا چاہئے۔

 

chitraltimes governor kp faisal karim kundi meeting 1

صنعتکار ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی حیثیت رکھتے ہیں، ا نڈسٹریز کی ترقی ملکی معیشت کی ترقی ہے، گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ صنعتکار ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی حیثیت رکھتے ہیں، ا نڈسٹریز کی ترقی ملکی معیشت کی ترقی ہے، صنعت و انڈسٹری سے ملکی معیشت کا پہیہ چلتا ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے سرحد چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے ایک نمائندہ وفد سے گورنرہاوس پشاور میں ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں چیمبرکے صدر فواداسحاق، غضنفربلور، ثناء اللہ،اعجاز افریدی اوردیگرشامل تھے۔ وفد کے شرکاء نے گورنر کوبجلی اور گیس کے قیمتوں میں اضافہ، بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ سمیت صنعتوں درپیش دیگر مسائل ومشکلات سے تفصیلی آگاہ کیااور ان صوبے میں انڈسٹری کے فروغ کیلئے گورنر کو تجاویز بھی دیں۔

 

انہوں نے اس امید کابھی اظہارکیا کہ گورنر فیصل کریم کنڈی وفاق کے نمائندہ کی حیثیت سے صوبے کے صنعتکاروں اور بزنس کمیونٹی کے مسائل سے وفاق کونہ صرف آگاہ کریں گے بلکہ ان کے حل کیلئے اپناآئینی کردار بھی ادا کریں گے۔ وفد کے شرکاء نے گورنر کو سرحد چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی جس پر گورنرنے بہت جلد دورہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ گورنرنے وفد کے شرکاء کومسائل ومشکلات کے حل کیلئے اپنی جانب سے مکمل تعاون یقین دلاتے ہوئے کہاکہ بزنس کمیونٹی نے ملکی معیشت کے استحکام میں ہمیشہ قابل قدر کردار ادا کیا ہے،وفاقی حکومت صنعتکاروں کے مسائل ومشکلات کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھارہی ہے کیونکہ ان کی صنعتوں کے باعث نہ صرف ملازمت کے کثیر مواقع پیدا ہوں گے بلکہ ملکی معیشت بھی مستحکم ہوگی۔انہو ں نے کہاکہ صوبے کی مجموعی مسائل ومشکلات کے حل کیلئے تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں، بزنس کمیونٹی اور صنعتکاروں کی مشاورت سے اقدامات اٹھائے جائیں گے اورصوبے کی صنعتکاروں اور بزنس کمیونٹی کے مسائل بھی وفاقی حکومت کے سامنے رکھنے کایقین دلایا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89828

صوبائی حکومت نوجوانوں کو ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے کاروبار شروع کرنے کیلئے آئندہ مالی سال کے دوران ایک لاکھ نوجوانوں کو بلاسود قرضے دئیے جائیںگے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

Posted on

صوبائی حکومت نوجوانوں کو ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے کاروبار شروع کرنے کیلئے آئندہ مالی سال کے دوران ایک لاکھ نوجوانوں کو بلاسود قرضے دئیے جائیںگے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نوجوانوں کو ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے کاروبار شروع کرنے کیلئے بلاسود قرضے بھی دے گی ، آئندہ مالی سال کے دوران صوبے کے ایک لاکھ نوجوانوں کو بلاسود قرضے دئیے جائیں گے ۔ پاکستان کی آباد ی کا ایک بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور نوجوان ہی پاکستان کو مسائل سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نوجوانوں کے ٹیلنٹ کو سامنے لائے گی اور انہیں میرٹ کی بنیاد پر سیاست سمیت ہر میدان میں اپنے ٹیلنٹ کے جوہر دکھانے کے مواقع فراہم کئیے جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے عہدیداران نے صوبائی صدر اشفاق مروت کی سربراہی میں وزیراعلیٰ سے ملاقات کی ۔ اپنی حکومت کی گورننس اور قانون سازی کی حکمت عملی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت صوبے میں نئی قانون سازی کا عمل جلد شروع کرنے جارہی ہے، ہم قانون سازی کے ہی ذریعے گورننس کو بہتر بنائیں گے اور کرپشن اوررشوت ستانی کا خاتمہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ رشوت ایک ناسور ہے جس سے میرٹ اور ٹیلنٹ دونوں کا قتل عام ہوتا ہے جس کی ہم کبھی بھی اجازت نہیں دیںگے ، رشوت ستانی کے خلاف عوام بھرپورآواز اٹھائیں ، اس کی نشاندہی کریں ، حکومت فوری ایکشن لے گی۔ ہم قانون سازی کے ذریعے اینٹی کرپشن کے نظام کو مضبوط بنائیں گے،
وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پورٹل کے قیام پر کام جاری ہے جس کے ذریعے عوامی شکایات اور مسائل کی ٹریکنگ کی جائے گی ۔ سرکاری محکمے عوام کی خدمت کےلئے بنے ہیں ، سرکاری لوگوں کا کام عوام کی خدمت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے قومی سطح پر ملک کو درپیش مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک پر آج انہی لوگوں کو دوبارہ مسلط کردیا گیا ہے جن کی وجہ سے ملک بحرانوں سے دوچار ہے ، یہ مفاد پرست ٹولہ ملک کا سوچنے کی بجائے ذاتی مفاد کا سوچتا ہے۔ ایک طرف ملک کا قرضہ بڑھ رہا ہے ، مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے تو دوسری طرف ملک مالی بحرانوں میں دھنسا جارہا ہے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ، عوام نے مینڈیٹ عمران خان کو دیا ہے ، ایک مخصوص ٹولے کی خاطر ملک کے آئین کو بار بار توڑا جارہا ہے ، آئین میں آرٹیکل 6 کا مقصد یہی ہے کہ کوئی آئین توڑنے کی جرات نہ کرسکے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ نوجوان عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کی طاقت ہےں ، عمران خان کی صوبائی حکومت ان پر خصوصی سرمایہ کاری کرے گی اور انہیں ایک قیمتی اثاثہ بنائے گی ۔ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ عمران خان ہی واحد لیڈر ہےں جو امت مسلمہ کو متحد کرنے اور ظلم و بربریت کے خلا ف بولنے کی جرا ت رکھتے ہیں ۔ فلسطینیوں پر مظالم کے خلاف یہ نااہل حکمران بات تک نہیں کر سکتے۔ عمران خان ہی واحد لیڈر ہےں جو کشمیریوں کا مقدمہ بین الاقوامی فورمز پر مو ثر انداز میں لڑنے کی ہمت اور جرا ت رکھتے ہیں ۔
chitraltimes cm meeting with parlimantarian from Sawabi
دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورسے جمعرا ت کے روزرکن قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں ضلع صوابی سے تعلق رکھنے والے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کے ایک وفد نے وزیراعلیٰ ہاو س پشاور میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ضلع صوابی میں تمباکو کے کاشتکاروں کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وفد نے وزیراعلیٰ سے تمباکو کے کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حل کےلئے اقدامات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بجلی کے بلوں میں ہوشربااضافے اور مہنگائی کی وجہ سے تمباکو کے کاشتکاروں کو مسائل کا سامنا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے تمباکو کے کاشت کاروں کو درپیش مسائل کے حل کےلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کرائی ہے اور متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ضروری اقدامات کی ہدایت بھی کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کاشت کاروں کے مسائل کے حل کےلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے اس سلسلے میں تمباکو پر عائد صوبائی ٹیکسوں میں ضروری رد و بدل کیا جائے گا ۔ وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنے والے وفد کے دیگر اراکین میں رکن قومی اسمبلی شہرام خان ترکئی، صوبائی وزراءعاقب اللہ خان، ظاہرشاہ طورو، فیصل خان ترکئی اور رکن صوبائی اسمبلی رنگیز خان بھی شامل تھے۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم بھی اس موقع پر موجود تھے۔
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89824

صوبے میں گندم خریداری کا مقررہ ہدف مکمل، صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو اور مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کی زیر صدارت جائزہ اجلاس

Posted on

صوبے میں گندم خریداری کا مقررہ ہدف مکمل، صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو اور مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کی زیر صدارت جائزہ اجلاس

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) صوبائی وزیر برائے خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ حکومت خیبرپختونخوا نے تاریخ میں پہلی مرتبہ اعلیٰ معیاری گندم کی خریداری کی ہے اور معیارومقدار پر سمجھوتہ نہ کرنے پر کرپٹ ٹولے کی چیخیں نکل گئیں ہیں، ان خیالات کا اظہار کا انہوں نے بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے ہمراہ گندم خریداری برائے سال 2024کے لئے مقررہ ہدف مکمل ہونے کے حوالے سے منعقدہ تفصیلی بریفنگ اجلاس کی مشترکہ صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقاتِ عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف، سیکرٹری محکمہ خوراک ظریف المعانی،ڈائریکٹر فوڈ یاسر حسن سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو سیکرٹری محکمہ خوراک نے تفصیلات بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ خوراک خیبرپختونخوا نے گندم خریداری کا مقررہ ہدف انتہائی خوش اسلوبی اور شفافیت کے ساتھ انجام دینے کیلئے آنلائن ایپ متعارف کرائی جس سے مقامی اور ملک کے دیگر صوبوں خصوصی طور پر پنجاب کے کاشتکاروں نے رجسٹریشن کرائی اور پھر ان سے پہلے آئیں پہلے پائیں کے اصولوں پر گندم خریدی گئی،

 

بریفنگ دیتے ہوئے اجلاس کو بتایا گیا کہ آنلائن ایپ پر 18 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کا اندراج ہوا تھا جبکہ صوبے کا ٹارگٹ 3 لاکھ میٹرک ٹن تھا، اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ صوبہ بھر میں 22 خریداری مراکز کی سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی گئی اور گندم کے معیار کو جانچنے کے لئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جو ڈسٹرکٹ و اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر، ضلعی انتظامیہ،ایگریکلچر،ریوینو ڈیپارٹمنٹ، فلور ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سمیت محکمہ نیب اور اینٹی کرپشن کے اہلکار وں کی بحیثیت آبزرور پر مشتمل تھی، ظریف المعانی نے مزید بتایا کہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر 9 افسران  معطل ہیں جنکے خلاف انکوائری کی جا رہی ہے جس کی حتمی رپورٹ متعلقہ حکام کوجلد پیش کی جائے گی، اس موقع پر صوبائی وزیر خوراک نے کامیاب خریداری پر متعلقہ اہلکار وں کو شاباش دی اور کہا کہ گندم خریداری مہم سے خیبرپختونخوا میں فوڈ سکیورٹی اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملاہے،

 

ظاہر شاہ طورو نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ رواں سال خریداری مہم کی روشنی میں مستقبل میں گندم خریداری کیلئے محکمہ خوراک خریداری کے حکمت عملی مرتب کرے تاکہ آئندہ کیلئے گندم خریداری کا ایک معقول لائحہ عمل موجود ہو۔مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو اور محکمہ خوراک کے افسران کی جانب سے گندم خریداری کے عمل کو شفاف طریقے سے مکمل کرنے کے لئے تمام اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ خریداری مہم سے خیبرپختونخوا میں گندم اور آٹا سستا ہوگیا اور کمزور طبقے کو فائدہ ہوا ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی راج کماری نے کسانوں پر ڈنڈے برسائے جبکہ خیبر پختون خوا حکومت نے پنجاب کے کسانوں کو  معاشی سہارا دیا، گندم خریداری مہم پر وفاق اور پنجاب کی حکومتیں منظم پروپیگنڈا کر رہی ہیں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اگر کسی کے پاس بدعنوانی کے ثبوت ہیں توانہیں منظر عام پر لائیں جو بھی ملوث ہوگا بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89809

صوبائی اسمبلی میں ایلیمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافے کی قرارداد منظور؛ تمام معاونین کا شکریہ۔  کلثوم رضا صدر تنظیم جی سی ایس اساتذہ 

Posted on

صوبائی اسمبلی میں ایلیمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافے کی قرارداد منظور؛ تمام معاونین کا شکریہ۔  کلثوم رضا صدر تنظیم جی سی ایس اساتذہ

ہم ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی، سوشل ورکر عبد اللہ جان ، ایڈوکیٹ سراج احمد خان اور ساتھی ٹیچر خوشنود عالم کا تہہ دل سے شکر گزار ہیں جنھوں نے ہمارے مطالبات کو اسمبلی تک پہنچائے۔سیکٹری تنظیم یاسمین

چترال (چترال ٹائمزرپورٹ) گرلز کمیونٹی سکولز ضلع چترال اپر اینڈ لوئر کے اساتذہ کا گزشتہ دنوں جی سی ایس ٹیچر کلثوم رضا کی زیر صدارت گہتک دینین میں ایک اجلاس منعقد ہوا تھا۔جس میں دو ایجنڈے خصوصی طور زیر غور رہے تھے۔گزشتہ تین مہینوں سے جی سی ایس اساتذہ کی تنخواہوں کی عدم دستیابی اورگزشتہ سال 2021/22 اور 2023/24 کے بجٹوں میں مزدور کے لیے کم از کم 32000 کے اجرت کے مقرر ہونے کے باوجود تا حال عملدرآمد نہ ہونے ہر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کر کے یہ قراردار بواسطہ ایڈوکیٹ سراج احمد خان لوئر چترال ،سوشل ورکر عبد اللہ جان اپرچترال اور ساتھی ٹیچر خوشنود عالم ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی ایم پی اے اپر چترال اور ایم پی اے لوئر چترال فاتح الملک کو بھیج دیئے گئے تھے۔جس ہر ڈپٹی سپیکر نے خصوصی توجہ دیتے ہوئے اسے اسمبلی میں ہیش کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس قرارداد کو 3 جون 2024 کو ممبر اسمبلی اکرام اللہ نے صوبائی اسمبلی میں پیش کیا تو سپیکر بابر سلیم سواتی نے وزیر تعلیم کو خصوصی طور پر متوجہ کرکے کہا کہ بڑی دکھ کی بات ہے کہ صوبے میں کم از کم ماہانہ اجرت 32 ہزار ہونے کے باوجود سینکڑوں شادی شدہ بچیاں صرف 21 ہزار پر پڑھا رہی ہیں۔عمارت کا کرایہ،ٹرانسپورٹ کا خرچہ اور دیگر اخراجات بھی ادا کر رہی ہیں۔انھوں نے وزیر تعلیم کو خصوصی ہدایت کی کہ ان بچیوں کی تین مہینوں سے بند تنخواہ پچھلے بجٹ کے حساب سے ارئیر سمیت بحال کر کے انھیں مستقل کیا جائے ۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انے والے بجٹ کے حساب سے ان کی تنخواہ کم از کم 36 ہزار کی جائے۔جس پر وزیر تعلیم نے یقین دہانی کرائی کہ ایم ڈی کے ساتھ بیٹھ کر اس مسلے کا حل نکالا جائے گا۔اس ساری کاروائی پر “ال جی سی ایس ٹیچرز اپر و لوئرچترال”سپیکر بابر سلیم ،ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی اور ان تمام معاونین کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے اس قرارداد کو اسمبلی سے پاس کرانے میں مدد کی۔

chitraltimes ds kp assembly suraya and eSef chitral 2 chitraltimes ds kp assembly suraya and eSef chitral 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں
89799

اووسیز پاکستانیوں کے لئے مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا ہے، مقررہ مدت میں پاسپورٹ جاری ہوں گے، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی

Posted on

اووسیز پاکستانیوں کے لئے مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا ہے، مقررہ مدت میں پاسپورٹ جاری ہوں گے، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی

روم(سی ایم لنکس)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نیکہا ہے کہ اب اووسیز پاکستانیوں کو ارجنٹ پاسپورٹ 7 یوم اور نارمل 30 یوم میں ملے گا، اووسیز پاکستانیوں کے لئے مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا ہے، شہر بانو اس سیل کی انچارج ہونگی۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے اٹلی کے دارلحکومت روم میں پاکستانی سفارتخانے کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے پاسپورٹ سیکشن کا معائنہ کیا۔ وفاقی وزیرداخلہ نے سیکشن میں موجود اوورسیز پاکستانیوں سے ملاقات کی اور مسائل پوچھے۔وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز چودھری سالک حسین بھی ہمراہ تھے۔پاکستانی سفیر علی جاوید نے وفاقی وزراء کا استقبال کیا اور سفارتخانے کے افسران سے تعارف کرایا۔وفاقی وزراء محسن نقوی اور چودھری سالک حسین نے سفارتخانے میں پاسپورٹ سیکشن کا معائنہ کیا۔وفاقی وزیراوورسیزپاکستانیز سالک حسین سیکشن میں موجود منڈی بہاو الدین اور گجرات سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے ملے اور ان کے مسائل سنے۔وفاقی وزیر اوورسیزپاکستانیز سالک حسین نے متعلقہ حکام کو فون کرکے لوگوں کے مسائل کے حل کئے۔وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اوورسیزپاکستانیوں کی سہولت کیلئے صوبوں سے ہونی والی پولیس تصدیق کے لئے بہترین نظام بنانے کے لئے فوری کام کریں گے۔

 

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پاسپورٹ کی مقررہ مدت میں اجراء کے لیے احکامات جاری کیے۔اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کیلئے ارجنٹ پاسپورٹ 7 روز جبکہ نارمل پاسپورٹ 30 روز میں جاری ہوں گے۔ہم نے مانیٹرنگ سیل بھی قائم کر دیا ہے۔ میری پی ایس او اے ایس پی شہر بانو مانیٹرنگ سیل کی سربراہ ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو متعین مدت میں پاسپورٹ جاری ہوں گے۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سفارتخانے کے افسران کو محنت اور پروفیشنل اپروچ کے ساتھ فرائض کی ادائیگی کی تلقین کی۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیٹرز بک میں تاثرات درج کیے۔پاکستانی سفارتخانے کے اعلی حکام بھی اس موقع پرموجود تھے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89785

عمران خان عام مجرم یا قیدی نہیں، الیکشن سے ثابت ہوگیا ان کے لاکھوں سپورٹرز ہیں، جسٹس اطہر

Posted on

عمران خان عام مجرم یا قیدی نہیں، الیکشن سے ثابت ہوگیا ان کے لاکھوں سپورٹرز ہیں، جسٹس اطہر

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے نیب ترامیم کیس کی براہ راست نشریات کی درخواست مسترد کرنے سے متعلق اختلافی نوٹ جاری کردیا۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے 13 صفحات پر مشتمل نوٹ میں لکھا کہ عوام کو سپریم کورٹ کی براہ راست نشریات تک رسائی نہ دینے کی کوئی ٹھوس وجہ موجود نہیں، بلکہ اس سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں طے کیے گئے اصولوں کی خلاف ورزی ہوگی۔انہوں نے لکھا کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو جب گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا تھا تو وہ کوئی عام قیدی نہیں تھے بلکہ آئین شکن فوجی آمر کی ریاستی مشینری کے متاثرہ فریق تھے، سپریم کورٹ نے چار دہائیوں بعد حال ہی میں ذوالفقار بھٹو کی ناانصافی کا تذکرہ کیا کہ انہیں شفاف ٹرائل سے محروم رکھا گیا، لیکن بھٹو کو جو نقصان پہنچا اسکا مداوا نہیں ہو سکتا۔فاضل جج نے کہا کہ بے نظیر بھٹو اور نواز شریف بھی کوئی عام مجرم نہیں تھے، ان دونوں کو بھی ریاستی طاقت کے غلط استعمال کا سامنا کرنا پڑا، دونوں رہنما عوامی نمائندہ ہونے کے ناطے لاکھوں فالورز رکھتے تھے، دونوں کو ہراساں کیا گیا اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے خلاف غیر منتخب لوگوں کی جانب سے بغیر شواہد کرپشن کے مقدمات بنائے گئے۔

 

جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ حیرانی کی بات ہے کہ ایک اور سابق وزیراعظم کے خلاف متعدد ٹرائلز چلائے جا رہے ہیں جن میں سے کچھ میں انہیں سزا ہو چکی ہے، حالیہ عام انتخابات سے ثابت ہوا کہ بانی پی ٹی آئی کے بھی لاکھوں سپورٹرز ہیں، وہ کوئی عام مجرم یا قیدی نہیں ہیں۔انہوں نے لکھا کہ منتخب عوامی نمائندوں کی تضحیک اور ان کو ہراساں کیے جانے میں عدلیہ کا گٹھ جوڑ رہا، یہ تاثر ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کے گٹھ جوڑ کیوجہ سے منتخب عوامی نمائندوں سے بدسلوکی کی جاتی رہی ہے۔جسٹس اطہر من اللّٰہ نے مزید کہا کہ نیب قانون فوجی آمر نے 16 نومبر 1999 کو نافذ کیا، جس کے ذریعے سیاستدانوں کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا، مسلسل یہ الزامات لگتے رہے کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کے لیے استعمال ہوتا رہا، غیر امتیازی سلوک کی وجہ سے عوام کی نظر میں نیب کی ساکھ اور غیر جانبداری کو شدید نقصان پہنچا، نیب قانون کے سبب لوگوں کو کئی کئی ماہ حتیٰ کہ کئی کئی سال گرفتار رکھا گیا، نیب کہتا ہے کہ ٹرائل تیس دنوں میں مکمل ہوگا، نیب کی وجہ سے ملک کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا، شاہد خاقان عباسی، نوازشریف، یوسف رضا گیلانی کی نہ صرف تذلیل کی گئی بلکہ ان کا وقار بھی مجروح کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89783

سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن کوعالمی یوم ماحولیات کے موقع پر نیشنل بائیو ڈائیورسٹی کنزرویشن ایوارڈ سے نوازا گیا 

سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن کوعالمی یوم ماحولیات کے موقع پر نیشنل بائیو ڈائیورسٹی کنزرویشن ایوارڈ سے نوازا گیا

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ ) عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن کو نیشنل بائیو ڈائیورسٹی کنزرویشن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ایس ایل ایف کی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے کی جانی والی کوششوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے صوبہ خیر پختونخواہ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں جنگلی حیات کے تحفظ، مقامی لوگوں کے زندگیوں میں بہتری لانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کا اعتراف بھی ہے. ایک سال کے دوران ایس ایل ایف کو ملنے والا یہ دوسرا ملکی سطح کا ایوارڈ ہے۔ اس سے قبل ایس ایل ایف کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر جعفر الدین کو 2023 میں ورلڈ ماؤنٹین ڈے کے موقع پر ایس ایل ایف ماؤنٹین کنزرویشن ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

ڈیولپمنٹ کمیونیکیشن نیٹ ورک (Devcom-Pakistan  )، پاکستان انوائرومنٹ پروٹیکشن ایجنسی اور دیگر اداروں نے بہترین ماحول دوست اقدامات کو اجاگر کرنے کے لیے پاکستان انوائرنمنٹل ایوارڈ متعارف کرائے ہیں۔ عالمی یوم ماحولیات کو دیا جانے والا یہ ایوارڈ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالوں سے ان تنظیموں کے زمہ دارانہ کردار کو تسلیم کرتا ہے۔

ایس ایل ایف سنو لیپرڈ پروگرام کے ذریعے ہمالیہ، قراقرم اور ہندوکش کے 50 وادیوں میں 40,000 گھرانوں کو سہولیات پہنچانے میں سرگرم عمل ہے۔ تقریباً 30,075 کلومیٹر رقبے پر محیط پروگرام ایریا میں جدید طریقوں کے ذریعے انسانی اور جنگلی حیات کے تنازعات کو مؤثر طریقے سے کم کیا گیا ہے۔ ان پروگرامز میں خاص طور پر ایکو سسٹم ہیلتھ پروگرام کے تحت سالانہ 400,000 مویشیوں کو ویکسنیشن کیا جاتا ہے۔ جس سے پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر کمیونٹیز کے مال مویشی مختلف بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں اور مویشیوں پر مبنی آمدنی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

معاشی بہتری کے لئے زمہ دار سیاحت، متبادل توانائی کی فراہمی، اور پھلدار درختوں کی شجرکاری جیسے اقدامات بھی شروع کئے ہیں جس سے 20,000 سے زیادہ گھرانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ 40,000 مربع کلومیٹر پر کی گئی وسیع تحقیق نے حیاتیاتی تنوع اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو سمجھنے اور حساس ماحولیاتی نظام میں بقائے باہمی کے لیے موثر حکمت عملی کے لئے کئی اہم تجاویز بھی سامنے لائے گئے ہیں۔ تعلیم اور صلاحیت کی تعمیر میں 900 سے زیادہ افراد کو جنگلی حیات کے سروے کی تکنیکوں میں تربیت اور اعلیٰ تعلیم کے لئے سپورٹ فراہم کی ہے، جس کے نتیجے میں 50 طلبہ نے ایم فل اور 6 نے پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کر لی ہیں۔

ملکی سطح پر اہم ایوارڈ سے نوازے جانے پر سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر علی نواز نے تمام زمہ دار اداروں کا شکریہ اداکیا۔ انہوں نے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے پاکستان کے شمال میں پہاڑی علاقوں کے قدرتی رہائش گاہوں اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے SLF کے کی کوششوں کو مزید بہتر طریقے سے جاری رکھنے کے عزم کا اظہارکیا۔ ڈاکٹر نواز نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ فاؤنڈیشن “Engage, Education, and Conserve” کے رہنما اصولوں کے تحت متعدد اقدامات کو آگے بڑھا رہی ہے۔ ان کوششوں کا مقصد کمیونٹی کی شمولیت کو فروغ دینا، ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے آگہی اور مستقبل کی نسلوں کے لیے جنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنانا شامل ہیں۔ ڈاکٹر نواز نے جنگلی حیات اور ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے SLF کی طرف سے اقدامات جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستان
89780

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کروا لیتی تو سارے مسئلے حل ہو جاتے، چیف جسٹس، اْمید ہے کہ 25 جون کو مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی، چیئرمین پی ٹی آئی

Posted on

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کروا لیتی تو سارے مسئلے حل ہو جاتے، چیف جسٹس

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 13رکنی فل کورٹ سماعت کر رہا ہے۔سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ کل مجھے کچھ بنیادی قانونی سوالات فراہم کرنے کا کہا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ پہلے کیس کے مکمل حقائق سامنے رکھ دیں۔فیصل صدیقی نے کہا کہ کل جسٹس جمال مندوخیل کا سوال تھا پی ٹی آئی نے بطور جماعت الیکشن کیوں نہیں لڑا، سلمان اکرم راجہ نے اسی متعلق درخواست دی تھی جو منظور نہیں ہوئی، اس میں کوئی تضاد نہیں کہ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن نہیں لڑا، اسی لیے سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے لیے پہلے فہرست جمع نہیں کرائی۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ہدایت کی کہ اپنی یہ بات ایک بار دہرا دیں، جس پر فیصل صدیقی نے کہا کہ جی اس میں کوئی تنازعہ نہیں ہے سنی اتحاد کونسل نے الیکشن نہیں لڑا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ تنازعے کی بات کیوں کر رہے ہیں بس کہیں الیکشن نہیں لڑا، فل اسٹاپ۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل فیصل صدیقی کو لارڈ شپ کہنے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ لارڈ شپ کہنے کی ضرورت نہیں، وقت بچایا جا سکتا ہے۔وکیل سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ آئین کے مطابق آزاد امیدوار تین دن میں سیاسی جماعت میں شامل ہوسکتے ہیں، سنی اتحاد کونسل میں شمولیت سے الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر آگاہ کیا گیا، انتخابات میں حصہ نہ لینے پر سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کیلئے فہرست جمع نہیں کرائی، سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں حاصل کرنے کیلئے دیگر جماعتوں نے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا،

 

مخصوص نشستوں کیلئے سنی اتحاد کی درخواست انتخابات نہ لڑنے اور فہرست جمع نہ کرانے پر خارج ہوئی، الیکشن کمیشن نے تمام نشستیں دیگر جماعتوں کو دے دیں، سنی اتحاد میں شمولیت غلط قرار دینے کی حکومتی جماعتوں کی استدعا پر کوئی فیصلہ نہیں دیا گیا۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ سنی اتحاد کونسل میں شمولیت درست مانتے ہوئے ہی اسے پارلیمانی جماعت تسلیم کیا گیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا پارلیمانی پارٹی اور سیاسی جماعت میں فرق ہوتا ہے؟ فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ ہر سیاسی جماعت کی پارلیمانی پارٹی الگ سے ہوتی ہے۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا آئین میں سیاسی جماعت اور پارلیمانی پارٹی کو الگ لکھا گیا ہے؟ فیصل صدیقی نے بتایا کہ آرٹیکل 63 اے میں پارلیمانی پارٹی کا ذکر کیا گیا ہے، جس جماعت کی اسمبلی میں کوئی نشست نہ ہو وہ سیاسی جماعت ہوگی پارلیمانی نہیں، 8فروری کو سنی اتحاد سیاسی جماعت تھی ارکان کی شمولیت کے بعد پارلیمانی جماعت بن گئی، سیاسی جماعت اور پارلیمانی پارٹی کے درمیان ایک تفریق ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آئین اس تفریق کو تسلیم کرتا ہے؟ فیصل صدیقی نے کہا کہ جی 63 اے آرٹیکل موجود ہے۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ آپ 8 فروری سے پہلے کیا تھے؟ فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ 8 فروری سے پہلے ہم سیاسی جماعت تھے اور آزاد امیدواروں کی شمولیت کے بعد ہم پارلیمانی جماعت بن گئے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کل سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی ایک دوسرے کیخلاف بھی کھڑے ہو سکتے ہیں۔ فیصل صدیقی نے کہا کہ اس کا عدالت کے سامنے موجود معاملے سے تعلق نہیں، سنی اتحاد کونسل دونوں سیاسی اور پارلیمنٹری پارٹی ہے۔

 

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیصل صدیقی سے استفسار کیا کہ آپ کا پارلیمنٹری سربراہ کون ہے؟فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ میں سربراہ کے حوالے سے ابھی بتا دیتا ہوں لیکن عدالت میں یہ بات اہم نہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو اپنے سربراہ کا نام ہی نہیں معلوم، آپ درخواست گزار ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پارلیمنٹری سربراہ کا کوئی الیکشن ہوتا ہے؟ معلوم کیسے ہوتا پارلیمنٹری سربراہ کون ہے؟ فیصل صدیقی نے کہا کہ پارلیمنٹری سربراہ کا مقدمے سے تعلق نہیں اس لیے اس حوالے سے تیاری نہیں کی۔چیف جسٹس قاضی فائز نے فیصل صدیقی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آپ کے سوالات سے پولیٹیکل لفظ حذف کر دیا ہے۔جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا ایسا ممکن ہے کہ سیاسی جماعت ہونے کے بغیر پارلیمانی پارٹی ہو؟ جو بھی پارٹی اسمبلی میں ہوگی تو پارلیمانی پارٹی ہوگی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آزاد امیدوار وہ ہوتا ہے جو کسی سیاسی جماعت سے وابستہ نہ ہو۔جسٹس منیب اختر نے ریمارکس میں کہا کہ کاغذات نامزدگی میں کوئی خود کو پارٹی امیدوار ظاہر کرے اور ٹکٹ جمع کرائے تو جماعت کا امیدوار تصور ہوگا، آزاد امیدوار وہی ہوگا جو بیان حلفی دے گا کہ کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں، سنی اتحاد میں شامل ہونے والوں نے خود کو کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی امیدوار ظاہر کیا، کاغذات بطور پی ٹی آئی امیدوار منظور ہوئے اور لوگ منتخب ہوگئے، الیکشن کمیشن کے رولز کیسے پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد قرار دے سکتے ہیں؟ انتخابی نشان ایک ہو یا نہ ہو وہ الگ بحث ہے لیکن امیدوار پارٹی کے ہی تصور ہوں گے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کل سے میں یہی سمجھانے کی کوشش کر رہا ہوں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس حساب سے تو سنی اتحاد میں پی ٹی آئی کے کامیاب لوگ شامل ہوئے، پارٹی میں تو صرف آزاد امیدوار ہی شامل ہوسکتے ہیں۔

 

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کس بنیاد پر امیدواروں کو آزاد قرار دیا تھا؟ الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو خود آزاد تسلیم کرتے ہوئے الیکشن لڑنے کی اجازت دی۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ سیاسی جماعت کو انتخابی نشان سے محروم کرنا اس سارے تنازع کی وجہ بنا، سپریم کورٹ نے انتخابی نشان واپس لینے کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پارلیمان میں فیصلے پارلیمانی پارٹی کرتی ہے اسکے فیصلے ماننے کے سب پابند ہوتے ہیں، پارلیمانی پارٹی قانونی طور پر پارٹی سربراہ کی بات ماننے کی پابند نہیں ہوتی۔جسٹس منیب اختر نے ریمارکس میں کہا کہ آرٹیکل 51 میں سیاسی جماعت کا ذکر ہے پارلیمانی پارٹی کا نہیں، آرٹیکل 51 اور مخصوص نشستیں حلف اٹھانے سے پہلے کا معاملہ ہے، ارکان حلف لیں گے تو پارلیمانی پارٹی وجود میں آئے گی، پارلیمانی پارٹی کا ذکر اس موقع پر کرنا غیر متعلقہ ہے، مناسب ہوگا کہ سیاسی جماعت اور کیس پر ہی فوکس کریں۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ عدالت کے سامنے بلے کا کیس تھا ہی نہیں، عدالت کے سامنے انٹر پارٹی الیکشن کا کیس تھا۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ انتخابی نشان کا مسئلہ خود الیکشن کمیشن کا اپنا کھڑا کیا ہوا تھا، الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو آزاد قرار دیکر اپنے کھڑے کیے گئے مسئلے کا حل نکالا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ انٹرا پارٹی انتخابات نہ ہونے پر سیاسی جماعت کو نشان نہیں ملا، کیا کسی امیدوار نے بلے کے نشان کے لیے رجوع کیا تھا؟ فیصل صدیقی نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو درخواست دی گئی مسترد ہونے پر آرڈر چیلنج بھی کیا گیا۔

 

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ انتخابی نشان صرف سیاسی جماعت کی سہولت کے لیے ہے، انتخابی نشان کے بغیر بھی سیاسی جماعت بطور پارٹی الیکشن لڑ سکتی ہے۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ انتخابی نشان کی الاٹمنٹ سے پہلے سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا تھا، قانونی غلطیوں کی پوری سیریز ہے جس کا آغاز یہاں سے ہوا تھا۔فیصل صدیقی نے دلائل میں کہا کہ سلمان اکرم راجہ نے خود کو پی ٹی آئی امیدوار قرار دینے کے لیے رجوع کیا تھا لیکن الیکشن کمیشن نے سلمان اکرم راجہ کی درخواست مسترد کر دی تھی۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ہر امیدوار اگر بیلٹ پیپر پر پی ٹی آئی امیدوار ہوتا تو یہ سپریم کورٹ فیصلے کی خلاف ورزی ہوتی۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ جو انتخابی نشان سیاسی جماعت کیلئے مختص ہو وہ کسی اور امیدوار کو نہیں مل سکتا۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ بلے باز بھی کسی سیاسی جماعت کا نشان تھا جو پی ٹی آئی لینا چاہتی تھی، بلے باز والی جماعت کیساتھ کیا ہوا تھا؟وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ بلے باز والی جماعت کیساتھ انضمام ختم کر دیا تھا۔

 

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا سپریم کورٹ فیصلے میں لکھا ہے کہ بلے کا نشان کسی اور کو الاٹ نہیں ہوسکتا؟ فیصل صدیقی نے بتایا کہ عدالتی فیصلے میں ایسا کچھ نہیں لکھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کا بہت شکریہ۔جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ کیا سپریم کورٹ کو ایسا کہنے کی ضرورت تھی؟ فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کو کہنے کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ نشان کسی اور کو نہیں مل سکتا۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیس انتخابی نشان کا نہیں انٹرا پارٹی انتخابات کا تھا، عدالت نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر کہا تھا کوئی ایشو ہوا تو رجوع کر سکتے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بہت مظبوط توجیہات ہیش کی جا رہی ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کیا سپریم کورٹ فیصلے کے بعد بلے کے نشان کو ختم کیا گیا تھا یا نہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جسٹس منیب کے مطابق بلے کے نشان ختم ہونے کے باجود امیدواران نے پی ٹی آئی امیدواران کے طور پر الیکشن لڑا۔فیصل صدیقی نے کہا کہ سر یہ ہی ہم کرنا چاہتے تھے لیکن الیکشن کمیشن نے ختم کر دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم کرنا چاہتے تھے کیا مطلب؟ وکیل صدیقی نے کہا کہ میں سنی اتحاد کونسل کے ہر ممبر کی نمائندگی کر رہا ہوں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کل اختلاف آسکتا ہے وہ کہیں ہمارے ممبرز ہیں اور یہ کہیں ہمارے، فیصل صدیقی صاحب کی دشواری سمجھیں کیا ہے، ا?پ ممبران خود کو تحریک انصاف کے ممبران ثابت کرنا چاہتے تھے، قانون کہتا ہے پارٹی الیکشن کروائیں یا تو کہہ دیں قانون پر مت عمل کرو، ہم نے آپ کو کیس کے دوران بھی مشورے دیے تھے جن پر عمل نہیں کیا گیا، جب آپ نے کاغذات نامزدگی میں تحریک انصاف کے امیدوار کا نام دے دیا۔

 

اْمید ہے کہ 25 جون کو مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی، چیئرمین پی ٹی آئی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آئین کی تشریح اس کی روح کے مطابق کرنا چاہتی ہے، ہمیں اْمید ہے کہ 25 جون کو ہمیں یہ مخصوص نشستیں مل جائیں گی۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مخصوص نشستیں ہمیں ملنی چاہئیں، ہماری مخصوص نشستیں کسی دوسری جماعت کو نہیں دی جاسکتیں۔بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہم نے انٹرا پارٹی الیکشن کرا لیے ہیں، الیکشن کمیشن نے ہم سے تیسری مرتبہ انٹرا پارٹی الیکشن کروایا۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی فل کورٹ بینچ کر رہا ہے۔۔۔کیس کا پسِ منظر۔۔6 مئی کو سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سنی اتحاد کونسل کے کوٹے کی مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا تھا۔3 رکنی بینچ نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کی معطلی صرف اضافی نشستوں کی حدتک قرار دی تھی۔جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سنی اتحاد کونسل کی درخواست کو قابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا تھا۔سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے لیے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔گزشتہ روز 13 رکنی فل کورٹ بینچ نے کیس کی پہلی سماعت کی تھی۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89778

وفاقی حکومت کا پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام سے صوبے کے ترقیاتی منصوبے نکالنا کم ظرفی ہے. بی آرٹی بس کے نئے روٹس کے افتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ کا خطاب

وفاقی حکومت کا پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام سے صوبے کے ترقیاتی منصوبے نکالنا کم ظرفی ہے. بی آرٹی بس کے نئے روٹس کے افتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ کا خطاب

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کا پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام سے صوبے کے ترقیاتی منصوبے نکالنا کم ظرفی ہے، ملک پر مسلط جعلی حکومت خیبرپختونخوا کے ساتھ مسلسل ناانصافی کر رہی ہے لیکن میں انہیں واضح کر دوں کہ خیبرپختونخوا کے عوام اور حکومت اپنا حق لینا جانتے ہیں ۔ترقیاتی منصوبے صوبے کے عوام کا حق ہے ، انہیں فوری بحال کیا جائے ، اگر بحال نہ کئے گئے تو دما دم مست قلندر کیلئے تیار رہیں۔ اس ناجائز حکومت کو گھر بھیجنا ہمارے لئے کوئی مشکل کام نہیں ہے ، ہمارے پاس مینڈیٹ ہے اور 24 کروڑ عوام کی سپورٹ حاصل ہے ۔ وفاقی حکومت سیاسی شہید بننے کے بہانے تلاش کر رہی ہے لیکن ہم انہیں سیاسی شہید نہیں بلکہ سیاسی مردار بنائیں گے ۔ان نااہلوں سے ایک بجٹ تک پیش نہیں ہو رہا اور باقی یہ ملک کیا چلائیں گے ۔ عمران خان انہی وسائل سے ملک بہتر انداز میں چلا رہے تھے ، پٹرول سستا تھا ، بجلی سستی تھی لیکن اب پٹرول بین الاقوامی مارکیٹ میں سستا ہونے کے باوجود یہاں مہنگا ہے ، بجلی کے ریٹس کئی گنا بڑھا دیئے گئے ہیں لیکن پھر بھی مالی خسارہ ہے ، سمجھ نہیں آتی یہ پیسہ کہاں جار ہا ہے ۔ہم نے ایک عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے جس میں عوام کو صوبائی ٹیکسوں میں ریلیف کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو روزگار کیلئے بلاسود قرضے دینے اور دیگر فلاحی اقدامات شامل کئے گئے ہیں ۔

 

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے بدھ کے روز بی آر ٹی کے ایک فیڈر روٹ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر ارشد ایوب ، مینا خان آفریدی کے علاوہ پشاور سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی آصف خان اور ارباب شیر علی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے کے خط غربت سے نیچے لوگوں کو مفت سولر فراہم کرے گی جبکہ درمیانے درجے کے لوگوں کو آسان اقساط پر سولر دئیے جائیں گے۔ ہم دستیاب وسائل کے دانشمندانہ استعمال سے صوبے کی آمدنی میں اضافے کےلئے اقدامات کر رہے ہیں، ہمارے لئے صوبہ چلانا کوئی مشکل نہیں ہے کیونکہ عوام نے ہمیںمینڈیٹ دیا ہے ۔ عمران خان کے کیسز سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان پر بنائے گئے تمام کیسز جعلی اور بے بنیاد ہےں اور یہ حالیہ سائفر کیس کے فیصلے سے ثابت ہو چکا ہے۔

 

قبل ازیں وزیراعلیٰ نے بی آر ٹی کے ناصر باغ فیڈر روٹ(ڈی آر14) کاافتتاح کیا۔ مذکورہ روڈ بورڈ بازار تا ڈی ایچ اے براستہ ریگی ماڈل ٹاو ¿ن چلایا جائے گا ، جس کی کل لمبائی 18 کلومیٹر ہے جبکہ اس روٹ پر کل 16 سٹاپس ہوں گے۔ ان سٹاپس میں اسلامیہ کالج ، بورڈ بازار، کینال بینک کالونی ، ناصر ٹیچنگ ہسپتال، پی ایس او سٹاف، پولیس کالونی، عسکری 6 فیز ٹو، عسکری 6 فیز ون ، میاں خان گڑھی، بادیزئی ، ریگی ماڈل ٹاو ¿ن ، زون تھری گراو ¿نڈ ، گورنمنٹ گرلز پرائمر سکول، مسجد حمزہ، لیڈیز پارک اور ڈی ایچ اے شامل ہیں۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ نے ریگی ماڈل ٹاو ¿ن میں 266 کنال رقبے پر مشتمل سنٹرل پارک کا بھی افتتاح کیا ہے جو مجموعی طور پر 11 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔ پارک میں دیگر تفریحی سہولیات کے علاوہ ڈیڑھ کلومیٹر طویل جاگنگ ٹریک اور 710میٹر واک ویز بھی بنائے گئے ہیں۔پارکنگ ایریامیں 150 سے زائد گاڑیاں پارک کرنے کی گنجائش موجود ہے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89765

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے عوام کو بہترین رہائشی سہولیات کی فراہمی کےلئے صوبے میں تین نئی ہاو سنگ اسکیموں کا افتتاح کر دیا

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے عوام کو بہترین رہائشی سہولیات کی فراہمی کےلئے صوبے میں تین نئی ہاو سنگ اسکیموں کا افتتاح کر دیا

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے عوام کو بہترین رہائشی سہولیات کی فراہمی کےلئے صوبے میں تین نئی ہاو سنگ اسکیموں کا افتتاح کر دیا ہے جن میں ہنگو ٹاون شپ ، ڈانگران ہاو سنگ اسکیم سوات اور میگا سٹی نوشہرہ شامل ہیں۔ 8362 کنال رقبے پر محیط ہنگو ٹاو ¿ن شپ مختلف مرلہ کے 10162 رہائشی اور کمرشل پلاٹس پر مشتمل ہے، 501 کنال رقبے پر محیط ڈانگرام ہاو ¿سنگ اسکیم مختلف مرلہ کے 682 کمرشل اور رہائشی پلاٹس پر مشتمل ہے جبکہ خیبرپختونخوا ہاو ¿سنگ اتھارٹی میگا سٹی نوشہرہ 1750 کنال رقبے پر محیط ہے جس میں مختلف مرلہ کے 3500 کمرشل اور رہائشی پلاٹس دستیاب ہوں گے۔ہاو ¿سنگ اسکیموں کے افتتاح کے سلسلے میں بدھ کے روز ایک تقریب کا انعقاد وزیراعلیٰ ہاو ¿س میں کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ہاو ¿سنگ ڈاکٹر امجد علی ، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر امجد ، رکن صوبائی اسمبلی میاں شرافت علی اور دیگر سرکاری حکام شریک ہوئے ۔

 

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ لوگوں کو رہائش کی سستی اورمعیاری سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ، اس مقصد کےلئے صوبائی حکومت نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تین میگا ہاو ¿سنگ اسکیموں پر کام شروع کر دیا ہے۔ یہ تین اسکیمیں 21ارب روپے کے تخمینہ لاگت سے شروع کی جائےں گی ، ان تینوں ہاو ¿سنگ اسکیموں میں متعلقہ ریجنز سے تعلق رکھنے والے تمام اداروں کے دوران ڈیوٹی شہید ہونے والے اہلکاروں کے ورثاءکو پانچ پانچ مرلے کے پلاٹس مفت دئیے جائیں گے ، جو ان شہداءکی قربانیوں کا اعتراف ہے ۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ صوبے میں 85 ارب روپے مالیت کی مزید ہاو ¿سنگ اسکیمیں بھی شروع کی جائیں گی جن کی تکمیل سے لوگوں کو رہائش کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے اقتدار میں آتے ہی تمام سیکٹرز کو ترقی دینے کی منصوبہ بندی کر لی ہے ،استعداد کے حامل شعبوں کو ترقی دیکر صوبے کی آمدن میں اضافے کےلئے اقدامات شروع کردئےے گئے ہیں ۔ ہم مختلف شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبے شروع کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہاو ¿سنگ ، توانائی ، سیاحت اور معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرماری کاری کے خاطر خواہ مواقع موجود ہیں ، ہم ان شعبوں میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کریں گے، سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے ایز آف ڈوئنگ بزنس کو فروغ دیں گے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ وفاق سے اپنے واجبا ت کے حصول کیلئے کیس مو ¿ثر انداز میں لڑنے کے ساتھ ساتھ اپنے وسائل کے مو ¿ثر استعمال کےلئے صوبے کی آمدن کو بھی بڑھائیں گے۔

 

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور  کا پشاور میں اسٹیٹ چلڈرن کیلئے قائم مرکز”زمونگ کور” کا دورہ

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے بدھ کے روزپشاور میں اسٹیٹ چلڈرن کیلئے قائم مرکز”زمونگ کور” کا دورہ کیا اور مرکز میں بچوں کو فراہم کی جانے والی رہائش ، خوراک اور تعلیم و تربیت کی سہولیات کا جائزہ لیا ۔ وزیراعلیٰ نے زمونگ کورکے مختلف سیکشنز کا معائنہ کیا اور زیر تعلیم طلبہ سے ملاقات بھی کی ۔ وزیراعلیٰ کی مشیر برائے سماجی بہبود مشال یوسفزئی ، سیکرٹری سماجی بہبود سید نذر حسین شاہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ نے زمونگ کور میں نو قائم شدہ ووکیشنل ٹریننگ کا افتتاح بھی کیا ، ٹریننگ سنٹر میں مختلف شعبوں میں بچوں کو فنی تربیت دی جائے گی ۔وزیراعلیٰ نے زمونگ کور میں مقیم بچوں کی بنائی ہوئی پینٹنگز اور دیگر مصنوعات کے سٹالز کا بھی معائنہ کیا ۔ وزیراعلیٰ نے زمونگ کورمرکز میںطلبہ اور ان کے اساتذہ سے خطاب کے دوران زمونگ کور مرکز کے تمام کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے اور میرٹ کی بنیاد پر زمونگ کور میں زیر تعلیم بچوں کے اعلیٰ تعلیم کے اخراجات صوبائی حکومت کی طرف سےبرداشت کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ زمونگ کور میں زیر تعلیم جو بھی بچے کسی بھی اعلیٰ تعلیمی ادارے میں داخلہ لے سکیں صوبائی حکومت ان کے تمام تعلیمی اخراجات خود برداشت کرے گی ۔ اُنہوںنے مزید کہاکہ زمونگ کور کو درکار تمام فنڈز سال کے شروع ہی میں بیک وقت جاری کئے جائیں گے تاکہ زمونگ کور کو کسی بھی کسی قسم کی مالی مشکلات کا سامنا نہ ہو ۔ وزیراعلیٰ نے زمونگ کور میں مقیم بچوں کی فلاح و بہبود کو اپنی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ زمونگ کور میں مقیم بچے ہمارے بچے ہیں ، ان کی معیاری تعلیم و تربیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ صوبائی حکومت ان بچوں کو ملک کے ٹاپ کلاس سکولوں کے مطابق تعلیم و تربیت فراہم کرے گی اور انہیں کامیاب انسان بنانے کیلئے موجودہ صوبائی حکومت تمام تعاون فراہم کرے گی ۔اُنہوںنے مزید کہا کہ اسی دور حکومت میں ہی زمونگ کور مراکز کو ملک کے ٹاپ کلاس نجی تعلیمی اداروں کے برابر لایا جائے گا۔ اُنہوںنے اساتذہ اور دیگر عملے پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ زمونگ کور میں مقیم بچوں کے ساتھ اپنے بچوں جیسا رویہ اپنائیں ، یہ فرائض منصبی کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ آخرت کیلئے بھی ثواب کا ذریعہ ہے ۔

chitraltimes cm kp ali amin gandapur zamong kor visit

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89762

خیبرپختونخوا حکومت  تمام نجی تعلیمی اداروں کو پراپرٹی فیکسڈ ٹیکس سے استثنیٰ دینے اور    1000 روپے سے کم فیس وصول کرنے والے نجی اسکولوں کو بھی پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ دینے کی تجویز ہے، مشیر خزانہ خیبرپختونخوا

خیبرپختونخوا حکومت  تمام نجی تعلیمی اداروں کو پراپرٹی فیکسڈ ٹیکس سے استثنیٰ دینے اور
1000 روپے سے کم فیس وصول کرنے والے نجی اسکولوں کو بھی پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ دینے کی تجویز ہے، مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا حکومت نے تعلیم دوست اقدام اٹھاتے ہوئے کارپوریشن ایریا کی حدود سے باہر تمام نجی تعلیمی اداروں کو پراپرٹی فیکسڈ ٹیکس سے استثنیٰ دینے کی تجویز دی ہے جبکہ 1000 روپے سے کم فیس وصول کرنے والے نجی سکولوں کو بھی پراپرٹی ٹیکس چھوٹ میں بھی تجویزہے۔ یہ فیصلہ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم اور پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹورک کے نمائندہ وفد کے خصوصی اجلاس میں ہوا۔ اجلاس میں پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹورک کے سید انس تکریم اور فضل اللہ دودزئی نے شرکت کی۔ اجلاس میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم اور پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹورک کے درمیان نجی تعلیمی اداروں پر فکسڈ ٹیکس پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا اور مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ نجی تعلیمی اداروں پر ڈھائی روپے فی مربع فٹ پراپرٹی ٹیکس کی بجائے بہت ہی کم ٹیکس لگایا گیا ہے تاکہ صوبے میں تعلیم کو فروغ حاصل ہو۔ مزمل اسلم نے کہا کہ نجی پرائمری اسکولوں کیلئے چار مختلف کیٹگریز اے، بی سی اور ڈی مرتب کئے گئے ہیں جس کی ٹیکس بالترتیب بہت ہی کم 40 ہزار، 30ہزار، 20 ہزار اور 10 ہزار روپے مقرر ہیں۔ اسی طرح نجی مڈل سکولوں کیلئے اے کیٹیگری فکسڈ ٹیکس 50ہزار اور ڈی کیٹیگری کی صرف 20 ہزار روپے ہیں جبکہ نجی ہائی اسکولوں کیلئے اے کیٹیگری فکسڈ پراپرٹی ٹیکس ایک لاکھ روپے اور ڈی کیٹیگری کیلئے 30 ہزار روپے ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ نجی ہائیر سکینڈری سکولوں کی فکسڈ ٹیکس اے کیٹیگری کیلئے 150 ہزار روپے اور ڈی کیٹیگری کیلئے صرف چالیس ہزار روپے ہیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے اس بجٹ کو تعلیمی دوست بناتے ہوئے نجی تعلیمی اداروں کو ریلیف دیا ہے نجی تعلیمی ادارے پہلے یہ ٹیکس پراپرٹی ٹیکس کی مد میں ڈھائی روپے فی مربع فٹ کے حساب سے دیتے جو زیادہ بنتا تھا اب انکا یہ ٹیکس کم کرکے فکسڈ کیٹگری وائز بنایا گیا ہے جس سے تعلیم کو صوبے میں فروغ حاصل ہوگا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89722

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے زیر صدارت سرکاری جامعات کے مالی مسائل سے متعلق اجلاس، مالی مسائل کی وجوہات اور دیگر متعلقہ امور کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ، جامعات کے ملازمین کو مئی اور جون کی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت

Posted on

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے زیر صدارت سرکاری جامعات کے مالی مسائل سے متعلق اجلاس، مالی مسائل کی وجوہات اور دیگر متعلقہ امور کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ، جامعات کے ملازمین کو مئی اور جون کی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کی ہدایت

 

 

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت منگل کے روز سرکاری جامعات کے مالی مسائل سے متعلق ایک اجلاس وزیراعلیٰ ہاو س پشاور میں منعقد ہوا جس میں جامعات کو درپیش مالی مسائل کے محرکات اور مسائل کے حل کےلئے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی ، مشیر خزانہ مزمل اسلم کے علاوہ سیکرٹری اعلیٰ تعلیم اور مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم ، مشیر خزانہ ، سیکرٹری اعلیٰ تعلیم اور دیگر متعلقہ حکام پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو جامعات کے مالی مسائل کی وجوہات اور دیگر متعلقہ امور کا جائزہ لیکر رپورٹ پیش کرے گی۔ مذکورہ کمیٹی مسائل کے مستقل حل کےلئے اپنی تجاویز / حکمت عملی بھی وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی ۔

 

وزیراعلیٰ نے مذکورہ کمیٹی میں صوبے کے تمام ریجنز سے جامعات کے نمائندے بھی شامل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ عید سے پہلے کمیٹی کا اجلاس یقینی بنایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے جامعات کے ملازمین کو مئی اور جون کی تنخواہوں کی ادائیگی بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ جامعات اس سلسلے میں اپنی ضروریات پر مشتمل حقیقت پسندانہ ڈیمانڈز بمعہ ضروری تفصیلات محکمہ خزانہ کو ارسال کردیں ۔ وزیراعلیٰ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ سرکاری جامعات کے مالی مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنا ناگزیر ہو چکا ہے ، ہم اس سلسلے میں مزید کسی غفلت کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے واضح کیا کہ معیاری تعلیم و تحقیق کےلئے سازگار ماحول کا ہونا ضروری ہے ۔ وزیراعلیٰ نے جامعات کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کےلئے اپنی ضرورت اور پلان سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سولرائزیشن کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں سہولت فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جامعات اپنے مسائل کے حل کےلئے اپنے انتظامی امور کو بہتر بنائےں اور دستیاب وسائل کا دانشمندانہ استعمال یقینی بنایا جائے۔

 

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے  برطانوی ہائی کمشنر جین میرئیٹ کی ملاقات

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے منگل کے روز برطانوی ہائی کمشنر جین میرئیٹ نے وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے اُمور خصوصی طور پر خیبر پختونخوا میں برطانوی حکومت کے مختلف اداروں کے اشتراک سے جاری عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈڈویلپمنٹ سید امتیاز حسین شاہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔وزیراعلیٰ نے برطانوی ہائی کمشنر سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ خیبر پختونخوا حکومت صوبے میں عوامی فلاح و بہبود کے لیے برطانوی اداروں کے تعاون اور اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے،صوبائی حکومت مستقبل میں باہمی اشتراک کو مزید وسعت دینا چاہتی ہے اور صوبے میں برطانوی سرمایہ کار اداروں کی طرف سے سرمایہ کاری کی خواہاں ہے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں معدنیات، توانائی اور سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں بیرونی سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں،صوبائی حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کار کو فروغ دینا چاہتی ہے۔

 

اُنہوں نے کہاکہ بیرونی سرمایہ کاروں کی سہولت کے لئے سرمایہ کاری کے پیچیدہ مراحل کو آسان بنانے پر کام جاری ہے ، صوبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول فراہم کیا جائے گا۔علاوہ ازیں صوبائی حکومت امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کر رہی ہے،دہشتگردی سے مستقل نجات کے لیے لوگوں کو تعلیم اور روزگار دینے کی ضرورت ہے اورموجودہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں ایک جامع منصوبہ بندی کے تحت کام کر رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے مختلف ترجیحاتی شعبوں میں جاری ترقیاتی سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زراعت کے شعبے کی ترقی کے لئے سمال ڈیموں کی تعمیر پر کام کر رہے ہیں،زراعت کے شعبے کو ترقی دے کر لوگوں کےلئے روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کوبا روزگاربنانے کےلئے انہیں بلاسود قرضے فراہم کئے جائیں گے۔

 

نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار دینے کےلئے ڈونر اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ علی امین گنڈا پور نے مزید کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہونے کی وجہ سے اس صوبے خصوصاً ضم اضلاع کے لوگ بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔دہشت گردی سے متاثرہ ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔اس موقع پر صوبائی حکومت اور برطانوی اداروں کے درمیان عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں اشتراک کار کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا ۔

 

علی امین خان گنڈاپور سے ترکی کی نجی سرمایہ کار کمپنی کے وفد نے بھی وزیراعلیٰ ہاو س میں ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے میں مختلف شعبہ جات میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق اُمور پر گفتگو ہوئی۔ ترکی کی نجی سرمایہ کار کمپنی کے وفد نے خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ نے صوبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ہر قسم کی سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کار کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ صوبائی حکومت مختلف شعبوں بشمول مائننگ، سیاحت،انرجی میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر کام کر رہی ہے ، ان شعبہ جات میں سرمایہ کاری کی خاطر خواہ استعداد موجود ہے۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی حکومت کے اقدامات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مائننگ کے لیے خصوصی کمپنی قائم کرنے پر کام جاری ہے،کمپنی مائننگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کے خواہش مند افراد کو ون ونڈو فسیلیٹیشن فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ علی امین خان نے شمسی توانائی کے فروغ کے حوالے سے کہا کہ اگلے سال کے بجٹ کو ہم نے گرین بجٹ کا نام دیا ہے، توانائی کے منصوبوں کے لیے خاطر خواہ رقم مختص کی ہے۔ سرکاری یونیورسٹیوں ، کالجز اور سرکاری دفاتر کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے پر کام کیا جائے گا، خط غربت سے نیچے لوگوں کے گھروں کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔

chitraltimes cm kp ali amin gandapur talking with turkish investors

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89718

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا ماں اور بچے کی صحت اور نوزائیدہ بچوں کی بہتر نشونما کیلئے  پسماندہ علاقوں میں حاملہ خواتین کو صحت بخش غذا کی فراہمی کیلئے خصوصی پیکج دینے کااصولی فیصلہ

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکا ماں اور بچے کی صحت اور نوزائیدہ بچوں کی بہتر نشونما کیلئے  پسماندہ علاقوں میں حاملہ خواتین کو صحت بخش غذا کی فراہمی کیلئے خصوصی پیکج دینے کااصولی فیصلہ

 

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے ماں اور بچے کی صحت اور نوزائیدہ بچوں کی بہتر نشونما کیلئے ایک اہم قدم کے طور پر پسماندہ علاقوں میں حاملہ خواتین کو صحت بخش غذا کی فراہمی کیلئے خصوصی پیکج دینے کااصولی فیصلہ کیا ہے، پیکج کے تحت ان علاقوں میں حاملہ خواتین کو مخصوص عرصے کےلئے صحت بخش غذا فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو صوبے میں دوران زچگی شرح اموات کو کم سے کم کرنے کےلئے ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی ہے اور اس سلسلے میں مڈ وائفری کے شعبے کو مستحکم کرنے اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس مقصد کےلئے شراکت دار اداروں کے تعاون سے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔یہ فیصلے انہوں نے منگل کے روز پراونشل پاپولیشن ٹاسک فورس کے چوتھے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کئے۔

 

اجلاس میں زچگی کے دوران اموات کی شرح کو کم کرنے اور نوزائیدہ بچوں کی بہتر نشونما کےلئے چائلڈ میرج ایکٹ پر سختی سے عملدرآمد کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔صوبائی کابینہ اراکین ارشد ایوب ،عدنان قادری، آفتاب عالم، مینا خان آفریدی ، فیصل ترکئی ، بیرسٹر محمد علی سیف ، مز مل اسلم، فخرجہان، مشعال یوسفزئی، لیاقت علی خان کے علاوہ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری سید امتیاز حسین شاہ،وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز ، محکمہ بہبود آبادی اور شراکت دار اداروں کے اعلیٰ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں نکاح ناموں میں بلڈ ٹیسٹ کو لازمی قرار دینے کے قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے اور متعلقہ حکام کو شادی سے پہلے بلڈ ٹیسٹ کےلئے مقامی سطح پر سہولیات کی فراہمی کےلئے اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

 

اجلاس میں خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات اور سہولیات تک لوگوں کی رسائی آسان بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا اور اس مقصد کےلئے محکمہ صحت کے تمام مراکز میں خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات و سہولیات کی فراہمی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں لوگوں کو خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق بڑے پیمانے پر آگاہی دینے کےلئے خصوصی مہم شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، اس مقصد کےلئے دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبہ کےلئے سیمینارز بھی منعقد کئے جائیں گے ۔ ٹاسک فورس اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ دیگر صوبوں کی نسبت خیبرپختونخوا کی آبادی میں اضافے کی شرح سب سے کم ہے ۔

 

وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے ملک کے لئے ایک چیلنج ہے ، اس سے نمٹنے کےلئے مربوط اور بروقت اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آباد ی اور وسائل کے درمیان توازن قائم کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے ، اس مقصد کےلئے حکومت ، شراکت دار اداروں اور نجی شعبے کو ملکر کام کرنا ہوگا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دوران زچگی اموات ، نوزائیدہ بچوں کی اموات اور بچوں کی کمزور نشونما کے مسائل پر خصوصی توجہ دی جائے، ان مسائل کی نشاندہی کرکے ان کے حل کےلئے قابل عمل پلان تیار کیا جائے ۔ نئے بہبود آبادی مراکز ان علاقوں میں قائم کئے جائیں جہاں صحت کے مراکز دستیاب نہیں ، صوبے میں مڈ وائفری کے شعبے کو مضبوط بنانے کےلئے شراکت دار اداروں کے تعاون سے پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جائے۔

 

دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے پشاور کے علاقہ متنی میں پولیس اہلکار پر نا معلوم افراد کی فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور واقعے میں پولیس اہلکار کی شہادت پر لواحقین سے دلی ہمدردی اورتعزیت کا اظہار کیا ہے۔منگل کے روز یہاں سے جاری اپنے ایک پیغام میں شہید کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ مزید برآں وزیراعلیٰ نے پولیس کو فائرنگ میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لئے اقدامات اُٹھانے جبکہ شہید کے ورثاءکی مالی امداد کے لئے بھی کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے ۔ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں، ہم پولیس جوانوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے پولیس جوانوں کے حوصلے پست نہیں ہونگے، صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام پولیس کے ساتھ ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89714

صارفین بجلی بلوں کی قسط وار ادائیگی کے ریلیف سے محروم

صارفین بجلی بلوں کی قسط وار ادائیگی کے ریلیف سے محروم

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ )بھاری بجلی بل ادا کرنے والے صارفین پر نیپرا نے ایک اور وار کرتے ہوئے انہیں بجلی بلز کی قسط وار ادائیگی کے ریلیف سے محروم کردیا۔ذرائع کے مطابق نیپرا نے بجلی صارفین کے لیے بلوں کی قسط کرانے کی سہولت محدود کردی،بجلی صارفین اب سال میں صرف ایک ہی دفعہ بجلی بل کی قسط کراسکیں گے۔نیپرا نے کنزیومر سروس مینوئل میں ترمیم کرتے ہوئے تمام بجلی کمپنیوں کو احکامات جاری کردیے جس کے مطابق قسط کرانے کی صورت میں نیا بل کمپیوٹرائزڈ بل ہی جاری کیا جائے۔نیپرا نے آخری دن سرکاری چھٹی کی صورت میں مقررہ تاریخ میں توسیع نہ کرنے اور سرکاری چھٹی کے باعث بل کی عدم ادائیگی پر صارفین سے لیٹ پیمنٹ سرچارج لینے کی ہدایت بھی کی۔

 

امید ہے سپریم کورٹ ہمیں ہماری 78 نشستیں واپس دلائے گی: بیرسٹر گوہر

اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرنے کہا ہے کہ کوئی بھی پارٹی اپنی جیتی سیٹوں سے زیادہ سے حقدار نہیں، ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ ہماری 78 نشستیں واپس دلائے گی۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرنے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کا مؤقف واضح ہے، کوئی بھی پارٹی اپنی جیتی سیٹوں سے زیادہ سے حقدار نہیں، ہم سپریم کورٹ سے امید رکھتے ہیں، سپریم کورٹ آئین کی رو کے مطابق چلے گی۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ماضی میں بھی پارٹیوں سے انتخابی نشانات لیے گئے، سپریم کورٹ ہمیں ہماری 78سیٹیں واپس دلائے گی، ہمیں ہماری مخصوص نشستیں دی جائیں، یہ 78نشستیں سنی اتحاد کونسل کا حق ہے،امید ہے حق ملیگا۔پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر 24کروڑ عوام کی نظریں لگی ہوئی ہیں، یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، یہ سیٹیں صرف اور صرف ہمیں ہی مل سکتی ہیں، ہمارے حق پر ڈاکا مارا گیا، امید ہے سپریم کورٹ کا فل کورٹ بنچ ہمیں اس ڈاکے سے بچائے گا۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کنول شوذب کاکہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی غلطیوں کو آج عدالت میں اجاگر کیا گیا، آج کی سماعت میں الیکشن کمیشن کی غلطیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، ووٹر کے حق کے حقوق کی بات کی جائے، ہم سے انتخابی نشان چھین کر سیٹیں بھی چھین لی گئی تھیں، پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، سپریم کورٹ سے پوری امید ہے، اس کیس کا فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا۔اس موقع پر رہنما پی ٹی آئی اور سابق وزیر فیصل جاوید نے کہا کہ یہ دیکھنا ہے کہ لوگ کس کو چاہتے ہیں، خواتین اور اقلیتوں کی نشستیں نہیں دی گئیں، پہلی بار ہوا کہ لوگوں نے ڈھونڈا کہ کس امیدوار پر بانی پی ٹی آئی نے ہاتھ رکھا، صرف الیکشن میں جمہوریت نہیں ہوتی، صاف اور شفاف الیکشن میں جمہوریت ہوتی ہے ورنہ زمبابوے میں بھی الیکشن ہوتا ہے۔ان کاکہنا تھا کہ 8فروری کو جو لوگوں نے دیکھا،ایسا کبھی نہیں ہوا، یہ پی ایس ایل میں خالی نشستیں بھی دیکھتے ہیں تو منہ میں پانی آجاتا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89699

عمران خان اور شاہ محمود قریشی سائفر کیس میں بری،  پی ٹی آئی کا ردعمل

عمران خان اور شاہ محمود قریشی سائفر کیس میں بری،  پی ٹی آئی کا ردعمل

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو سائفرکیس میں بری کر تے ہوئے کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیاہے جس پر رد عمل دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان کیلئے آج خوشی کا دن ہے انصاف کا علم بلند ہواہے۔تفصیلات کے مطابق بیرسٹر گوہر کا کہناتھا کہ سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو 10ماہ جیل میں رکھا گیا، آج جعلی سائفر کیس کا خاتمہ ہو گیا،کیس بنانے والے عدالت کو مطمئن نہ کر سکے،سائفر کیس میں ظلم کی انتہا کی گئی،وہ دن دور نہیں جب بانی پی ٹی آئی جلد جیل سے باہر ہوں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان کا کہناتھا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں، پارٹی ایک طرح سے بین ہے،الیکشن میں پارٹی نشان چھین لیاگیا،قوم نے8فروری کو نکل کر اپنا فیصلہ بنایا،بانی پی ٹی آئی کو آج باعزت بری کر دیاگیا، بانی پی ٹی آئی پررازافشاکرنیکاکیس بنایاگیا، آج عدالت نے بانی پی ٹی آئی،شاہ محمودکوبری کردیا۔علی محمد خان کا کہناتھا کہ اب بانی پی ٹی آئی اورشاہ محمودسیمعافی کون مانگیگا؟ووٹ کوعزت دووالے آج پتہ نہیں کس چیزکی بات کرتیہیں،، بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں 71سیسبق سیکھیں،بانی پی ٹی آئی نیسائفرمیں غیرت منداورقومی لیڈرہونیکاثبوت دیا،حلف میں لکھاہیوزیراعظم فیصلہ کرے گاقومی مفاد کیا ہے،کیا اب گریڈ 18 کا افسر بتائے گاکہ قومی مفادکیاہے۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نینیشنل سیکیورٹی کمیٹی کااجلاس کیا،آپ نے کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی،شہبازشریف نے بطوروزیراعظم سائفر معاملے پر جھوٹ بولا،کیا شہبازشریف پر جھوٹ بولنے پرآرٹیکل 62 اور 63 نہیں لگتے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89697

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کا کیس: ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کی مخالفت

Posted on

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کا کیس: ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کی مخالفت

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ ) سپریم کورٹ آف پاکستان میں تمام سیاسی جماعتوں نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کی درخواست کی مخالفت کر دی۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 ججز پر مشتمل فل کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کی، جسٹس مسرت ہلالی علالت کے باعث فل کورٹ کا حصہ نہیں تھیں۔سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی روسٹرم اور ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا شاہ فیصل اتمان خیل سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوئے۔وکیل سنی اتحاد فیصل صدیقی کا کہنا تھا یہاں دو مختلف درخواستیں عدالت کے سامنے ہیں جبکہ ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کا کہنا تھا پشاور ہائیکورٹ میں ہماری حکومت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر ہے، پشاور ہائیکورٹ کے آرڈر پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست تھی، سپریم کورٹ پہلی سماعت پر پشاور ہائیکورٹ کا متعلقہ فیصلہ معطل کر چکی ہے۔کنول شوزب کے وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ کنول شوزب نے فریق بننے کی متفرق درخواست دائر کی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا فیصل صدیقی کو دلائل مکمل کرنے دیں پھر آپ کو بھی سنیں گے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کیس میں فریق مخالف کون ہیں؟ بینیفشری کون تھے جنہیں فریق بنایا گیا؟ جس پر فیصل صدیقی نے بتایا کہ جنہیں اضافی نشستیں دی گئیں وہی بینیفشری ہیں،

 

 

مجموعی طور پر 77 متنازع نشستیں ہیں۔جسٹس فائز عیسیٰ نے پوچھا قومی اسمبلی کی کتنی اور صوبائی اسمبلی کی کتنی نشستیں ہیں؟ تفصیل دے دیں، فیصل صدیقی نے بتایا قومی اسمبلی کی 22 اور صوبائی کی 55 نشستیں متنازع ہیں۔وکیل فیصل صدیقی نے بتایا کہ سندھ میں 2 نشستیں متنازع ہیں، ایک پیپلز پارٹی اور دوسری ایم کیو ایم کو ملی جبکہ پنجاب اسمبلی میں 21 نشستیں متنازع ہیں جس میں سے 19 نشستیں ن لیگ، ایک پیپلز پارٹی اور ایک استحکام پاکستان پارٹی کو ملی، اقلیتوں کی ایک متنازع نشست ن لیگ، ایک پیپلز پارٹی کو ملی۔انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں 8 متنازع نشستیں جے یو آئی کو ملیں، خیبرپختونخوا اسمبلی میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو بھی 5، 5 نشستیں ملیں، ایک نشست خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین اور ایک عوامی نیشنل پارٹی کو ملی، خیبرپختونخوا میں 3 اقلیتوں کی متنازع نشستیں بھی دوسری جماعتوں کو دے دی گئیں۔جسٹس حسن اظہر رضوی نے پوچھا کہ ان جماعتوں نے اپنی نشستیں کتنی جیتی ہیں؟ جس پر سنی اتحاد کونسل کے وکیل نے عدالت کو تمام جماعتوں کی نشستوں کی تفصیل بتا دی۔مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف نے سنی اتحاد کونسل کی اپیل کی مخالفت کر دی۔

 

چیف جسٹس پاکستان نے جے یو آئی ف کے وکیل کامران مرتضیٰ سے مکالمہ کرتے ہوئے پوچھا آپ کی جماعت کا پورا نام کیا ہے؟ جس پر کامران مرتضیٰ نے بتایا ہماری جماعت کا نام جمیعت علماء اسلام پاکستان ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا اگر آپ کی جماعت سے ف نکال دیں تو کیا حیثیت ہو گی؟ جس پر وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا پارٹی کا لیڈر نکل جائے تو پارٹی کی کوئی حیثیت نہیں رہتی۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا اے این پی اور استحکام پاکستان پارٹی کی طرف سے کوئی ہے؟ جس پر وکیل فیصل صدیقی نے بتایا کہ اے این پی اور استحکام پاکستان کی طرف سے کوئی نہیں ہے۔وکیل سنی اتحاد کونسل نے عدالت کو بتایا کہ امیدواروں نے سرٹیفکیٹ لگایا تھا، الیکشن کمیشن نے کہہ دیا آپ آزاد امیدوار ہیں، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا کیا الیکشن کمیشن کو یہ اختیار ہے کہ کسی کو خود آزاد ڈیکلئیر کر دے؟ جب پارٹی بھی کہہ رہی ہو یہ ہمارا امیدوار ہے، امیدوار بھی پارٹی کو اپنا کہے تو الیکشن کمیشن کا اس کے بعد کیا اختیار ہے؟چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پوچھا کیا بینیفشری جماعتوں میں سے کوئی عدالت میں سنی اتحاد کونسل کی حمایت کرتی ہے؟ جس پر تمام جماعتوں نے سنی اتحاد کونسل کی درخواست کی مخالفت کر دی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے اس کا مطلب ہوا آپ سب اضافی ملی ہوئی نشستیں رکھنا چاہتے ہیں۔

 

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا انتخابی نشان واپس ہونے سے سیاسی جماعت تمام حقوق سے محروم ہوجاتی ہے؟جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ کیا انتخابی نشان واپس ہونے کے بعد آرٹیکل 17 کے تحت قائم سیاسی جماعت ختم ہوگئی تھی؟ کیا انتخابی نشان واپس ہونے پر سیاسی جماعت امیدوار کھڑے نہیں کر سکتی؟ تاثر تو ایسا دیا گیا جیسے سیاسی جماعت ختم ہو گئی اور جنازہ نکل گیا، کیا یہ اخذ کر سکتے ہیں کہ پی ٹی آئی بطور جماعت برقرار تھی اور مخصوص نشستوں کی فہرستیں بھی جمع کرائی تھیں؟فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ پی ٹی آئی نے فہرستیں جمع کرائیں لیکن الیکشن کمیشن نے تسلیم نہیں کیں۔چیف جسٹس نے فیصل صدیقی کو ججز کے سوالات کے جواب دینے سے روکتے ہوئے کہا کہ سوالات کو چھوڑیں اپنے طریقے سے جواب دیں۔فیصل صدیقی نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ شکر ہے ابھی آپ نے سوال نہیں پوچھے، اس پر جسٹس منیب اختر نے کہا کہ فل کورٹ میں بیٹھنے کا مزہ اور تکلیف یہی ہے۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹیفیکیشن کے مطابق سنی اتحاد کونسل نے انتخابات میں کوئی نشست نہیں جیتی تھی، الیکشن کمیشن کے احکامات میں کوئی منطق نہیں لگتی، الیکشن کمیشن ایک جانب کہتا ہے سنی اتحاد الیکشن نہیں لڑی ساتھ ہی پارلیمانی جماعت بھی مان رہا ہے، اگر پارلیمانی جماعت قرار دینے کے پیچھے پی ٹی آئی کی شمولیت ہے تو وہ پہلے ہو چکی تھی۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اگر سنی اتحاد کونسل سے غلطی ہوئی تھی تو الیکشن کمیشن تصحیح کر سکتا تھا، عوام کو کبھی بھی انتخابی عمل سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔

 

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ اگر ایسا ہو جائے تو نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں گی سنی اتحاد کو نہیں، عوام نے کسی آزاد کو نہیں بلکہ سیاسی جماعت کے نامزد افراد کو ووٹ دیئے۔چیف جسٹس نے ایک بار پھر فیصل صدیقی کو ججز کے سوالات کے جواب دینے سے روکتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے دلائل نہیں دینگے تو مجھے کیا سمجھ آئے گی کہ آپ کی جانب سے کیا لکھنا ہے، میرا خیال ہے فیصل صدیقی صاحب ہم آپ کو سننے بیٹھے ہیں۔اس پر جسٹس منیب اختر نے کہا کہ یہ ایک غیرذمہ دارانہ بیان ہے، فل کورٹ میں ہر جج کو سوال پوچھنے کا اختیار اور حق حاصل ہے، اس قسم کا غیرذمہ دارانہ بیان تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے کیس کی مزید سماعت کل ساڑھے 11 بجے تک کیلئے ملتوی کر دی۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89695

  28 مئی 2024 کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی تعطیلات کے اعلان کے بعد خیبر پختون خوا پبلک سروس کمیشن نے مختلف آسامیوں کے لیے 28 مئی 2024 سے منعقد ہونے والے ایبلٹی ٹیسٹ کا شیڈول کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔پبلک سروس کمیشن 

Posted on

  28 مئی 2024 کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی تعطیلات کے اعلان کے بعد خیبر پختون خوا پبلک سروس کمیشن نے مختلف آسامیوں کے لیے 28 مئی 2024 سے منعقد ہونے والے ایبلٹی ٹیسٹ کا شیڈول کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔پبلک سروس کمیشن

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) تمام متعلقہ افراد کی اطلاع کے لیے اعلان کیا گیا ہے کہ 28 مئی 2024 کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی تعطیلات کے اعلان کے بعد خیبر پختون خوا پبلک سروس کمیشن نے مختلف آسامیوں کے لیے 28 مئی 2024 سے منعقد ہونے والے ایبلٹی ٹیسٹ کا شیڈول کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مذکورہ ایبلٹی ٹیسٹ جن پوسٹوں کے لیے منعقد ہونے والے تھے، ان میں محکمہ اعلیٰ تعلیم میں مرد ایسوسی ایٹ پروفیسر ان پاکستان سٹڈیز (BPS-19) اور خاتون ایسوسی ایٹ پروفیسر ان پاکستان سٹڈیز (BPS-19)، اس کے علاوہ محکمہ اعلیٰ تعلیم میں ہی میل ایسوسی ایٹ پروفیسر ان کمپیوٹر سائنس (BPS-19) اور خاتون ایسوسی ایٹ پروفیسر ان کمپیوٹر سائنس (BPS-19) کی پوسٹس شامل ہیں، مذکورہ بالا پوسٹوں کے لئے ایبلٹی ٹیسٹ اب 07 جون 2024 کو منعقد کئے جائینگے۔تمام طلباء اپنی رول نمبر سلپ خیبر پختونخواا پبلک سروس کمیشن کی ویب سائٹ www.kppsc.gov.pk سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں، وہ طلبہ جو ویب سائٹ، smsیا email پر معلومات حاصل نہ کرسکیں وہ ٹیسٹ سے ایک دن پہلے پبلک سروس کمیشن کے دفتر میں دفتر ی اوقات کے دوران آ کر اپنی متعلقہ معلومات حاصل سکتے ہیں اس کے علاوہ مندرجہ ذیل ٹیلی فون نمبر ز:9214131-9212897-9213750-9213563 091- (Ext: 105/180) پر بھی اپنے رول نمبر اور ٹیسٹ کی معلومات کیلئے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔اس امر کا اعلان کنٹرولر امتحانات خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس نوٹ میں کیا گیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89693