
جماعت اسلامی کا مائنزاینڈ منرلزبل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے تمام سٹیک ہولڈرزکو اعتماد لینے کا مطالبہ
جماعت اسلامی کا مائنزاینڈ منرلزبل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے تمام سٹیک ہولڈرزکو اعتماد لینے کا مطالبہ
تحریک انصاف کی صوبائی حکومت صوبے کے وسائل سے متعلق دھرے معیارپر کاربندہے۔عبدالواسع/عنایت اللہ خان
پشاور( نمائندہ چترال ٹائمز ) جماعت اسلامی خیبرپختونخوا نے گزشتہ 11سالوں سے خیبرپختونخوامیں برسراقتدار جماعت تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کا صوبے کے وسائل سے متعلق دھرے معیار کو صوبے کے عوام کے ساتھ بدترین سلوک کا آئینہ دار قراردیتے ہوئے کہا ھے کہ صوبائی حکومت مائنزاینڈ منرلزبل 2025ء کے زریعے دہشت گردی اور بدامنی سے دوچار خیبرپختونخواکے مکینوں کواپنے وسائل سے بے دخل کرنے کے بجائے اس بل سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دورکریں۔
پیر کے روز جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع اور سابق سینئر صوباِئی وزیر وصوبہ شمالی کے امیر عنایت اللہ خان نے مرکز اسلامی پشاور میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی حکومت کی جانب سے مجوزہ مائنز اینڈ منرلرز بل 2025ء کو مسترد کرتے ہوئے اسے صوبہ خیبرپختونخوا اور اس سے ملحقہ قبائلی اضلاع کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف قراردیا ھے۔اس موقع پرسابق رکن قومی اسمبلی وصوباِئی جنرل سیکرٹری صابرحسین اعوان،نائب امیر میاں صہیب الدین کاکاخیل،ڈائریکٹر میڈیا احمد فرقان خلیل بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کے یہ بل SIFC کی طرف سے صوبوں کو بھیجا گیا ہے SIFC وفاقی ادارہ ہے جس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے اس طرح وفاق صوبائی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے جو اٹھارویں آئینی ترمیم اور صوبائی خودمختاری کے خلاف ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس بل میں مرج قبائلی اضلاع کو2030ء تک استثی دیا گیا ہے جو کہ حکومت کا قبائلی اضلاع کو صوبہ خیبرپختونخوا میں انضمام سے انحراف کے مترادف ہے
انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کادعوی ہے کہ سابقہ قبائلی اضلاع خیبرپختونخوا میں ضم ہو چکے ہیں جبکہ صوبائی حکومت مائنزاینڈ مینرلز بل2025ءمیں یہ قراردے رہی ہے کہ قبائلی اضلاع میں اس بل پر عمل درآمد 2030ء تک نہیں ہوگی جو کہ ایک بڑا قانونی سقم ہے ۔ انہوں نے کہا کے لائسنسنگ اتھارٹی صوبے میں پہلے سے موجود ہے اس کے لیے دوسری اتھارٹی قایم کرنے کی کیا ضرورت ہے جس میں وفاقی نمائندگی کو بھی شامل کیا گیا ہے اس طرح اس بل میں سٹر یٹیجیک مائنز کی وضاحت کو مبہم رکھا گیا ہے جبکے کچھ اداروں کو عارضی لائسنس جاری کرنے کی غیر منصفانہ شق بھی اس بل میں شامل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف وفاقی حکومت صوبہ خیبرپختونخواکے وسائل پر قابض ھے اور صوبے کو بجلی کے خالص منافع کے جائز حق سے محروم رکھا ھے جبکہ دوسری طرف صوبے میں مسلسل تیسری بار برسراقتدار جماعت تحریک انصاف بھی صوبے کے مکینوں کو ان کے قدرتی وسائل سے محروم رکھنے کے لئے متنازعہ قانون سازی کر رہی ہیں. انہوں نے کہا کے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت صوبے کے عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے اور اپس میں اختلافات کا ٹوپی ڈرامہ کر رہی ہے جب کے حقیقت میں یہ صوبائی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بل ہے انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت مائنزاینڈ منرلزبل 2025ء کو فی الفور روک کراس سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرزکے تحفظات کا ازالہ کریں۔