جشن شندورسیاحوںکیلئے رعنائیوں مگرلاسپورکے عوام کیلئے ٹنوںکے حساب سے گندچھوڑکرختم
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) شندور فیسٹول اپنی رعنائیوںکے ساتھ ختم ہوگیا مگر پیچھے ٹنوںکے حساب سے گندگی ، کوڑا کرکٹ اورمضرصحت ، گڑھے سڑھے خوراک چھوڑکر نام نہاد سیاح حضرات رخصت ہوگئے ہیں. لاسپورکے مختلف مکاتب فکر نے چترال ٹائمز ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے کہ سالانہ فسیٹول سے پہلے علاقے کے عوام واویلا کرتے ہیں کہ شندورفیسٹول ایک بین الاقوامی ایونٹ ہے ضرور منعقد ہواکرے مگرفیسٹول ختم ہونے کے بعد خصوصی طور پر لاسپور کے عوام کو جو نقصان پہنچتا ہے اس کا ازالہ کرنے والا کوئی نہیں. انھوںنے کہا کہ سالانہ شندور کے گڑھے سڑھے خوراک کھاکر ان کی قیمتی مال مویشی درجنوںکے حساب سے ہلاک ہوجاتے ہیں. جن میں مشہورجانور یاک بھی شامل ہیں. جبکہ شندور کا علاقہ پالتوجانوروںکے ساتھ جنگلی حیات کا بھی مسکن ہے، یہی وجہ ہے کہ حکومت نے شندور کو نیشنل پارک ڈیکلیرکیاہے .
ستم ظریفی یہ ہے کہ ٹورزم ڈیپارٹمنٹ حکومت خیبرپختونخوا ہر فیسٹول سے پہلے اتنی اشتہاری مہم چلاتی ہے کہ ملکی ٹورسٹ ہزاروں اورلاکھوںکی حساب سے اُمڈ اتے ہیںاوراپنا سارا گندملبہ وہیںپر چھوڑ جاتے ہیں.جسکی وجہ سے ماحول کو نقصان پہنچنے کے ساتھ علاقے کے عوام خصوصی طور پر متاثر ہوتے ہیں .
اس سے قبل گزشتہ عید کے موقع پر ہزاروںکی تعداد میںملکی سیاح جن میںاکثریت خیبرپختونخوا کے لوگوںکی تھی . کالاش ویلی پہنچے . کالاش عمائدین کے مطابق سب سے زیادہ نقصان پٹھان سیاحوںکی وجہ سے پہنچا. ایک سماجی کارکن اکرم کالاش نے چترال ٹائمز ڈاٹ کام کو بتایا کہ عید کے موقع پر سینکڑوں گاڑیوںمیںٹورسٹ علاقے میںآئے تھے . جن میںاکثریت پٹھان بھائیوںکی تھی. جنھوں نے اپنا ساراسوداسلف لواری ٹاپ سے اُسطرف خرید کرلائے تھے . جن میں نسوار اورٹماٹر تک شامل تھے. مگر انھوں نے علاقے میں ایک روپیہ خرچہ کرنے کے بجائے ہمارے سبزازاروں ، کھیتوں اورباغات میں ٹنیٹ لگائے وہیںپر خودہی کھانا پکائے، گھاس پھوس کو جلایا، کچا میوہ جات کو ٹخنیوںسمیت ٹوڑااورجاتے وقت تمام شاپنگ بیگز، کولڈ ڈرنکس کے بوتل، نسوار کے درجنوں پلاسٹک ودیگر گند وہیںپرہی چھوڑ کر چلے گئے . اکرم کالاش نے ٹورزم ڈیپارٹمنٹ سے سوال کرتےہوئے پوچھا کہ اسطرح کے ٹورسٹ کو لانے کا علاقے کو فائدہ کیا ہوا؟
اسی طرح جشن شندور کے موقع پرسلطان گولڈن کے ریکارڈ کے بجائے ملکی سیاحوں نے گند پھیلانے کا ورلڈ ریکارڈ کرکے واپس چلے گئے ہیں. لاسپورکے عمائدین نے چترال ٹائمزڈاٹ کام کوٹیلی فون پر بتایا کہ گزشتہ تین چاردنوںسے لاسپور کے والنٹیئرز ملکی سیاح صاحبان کے گند کو صاف کرنے میں مصروف ہیں.
انھوں نے الزام لگایا کہ ٹورزم ڈیپارٹمنٹ نے اس سال آٹھ کروڑ روپے سے زیادہ جشن شندور پر خرچ کیاہے . اگر یہ رقم سرکاری خزانے سے خرچ ہوئی ہے تو اسکا حساب دیا جائے. انھوں نے مذید کہا ہے کہ علاقے کے عوام اپنی مدد آپ کے تحت صفائی کرنے کی کوشش کررہے ہیں . مگر کئی کلومیٹر پر پھیلی علاقے کو چند والنٹیئرز مکمل طور پر صاف نہیںکرسکتے . لہذا ضلعی انتظامیہ اورٹورزم ڈیپارٹمنٹ کو سنیجدگی سے ماحول کو لاحق خطرات سے بچانا ہوگا. بصورت دیگر مذید نقصان کی صورت میںعلاقے کے عوام عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبورہوگی .
(تصاویربشکریہ شندورنیشنل پارک)