بچوں کا عالمی دن، خیبرپختونخوا اسمبلی کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ بچوں کا اجلاس
بچوں کا عالمی دن، خیبرپختونخوا اسمبلی کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ بچوں کا اجلاس
پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ)خیبرپختونخوا اسمبلی کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ بچوں کا رنگا رنگ چائلڈ اسمبلی اجلاس منعقد ہوا جس میں خوبصورت روایتی لباس میں ملبوس بچوں اور بچیوں نے سپیکر، وزیر اعلیٰ،صوبائی وزرا،،اپوزیشن لیڈر اور حکومتی و اپوزیشن ارکان کی حیثیت سے شرکت کی اور ایوان کی علامتی کارروائی چلائی، بچوں میں سے منتخب وزرا نے وقفہ سوالات کے دوران پولیو، چائلڈ لیبر اور بچوں کی تعلیم سمیت مختلف سرکاری محکموں سے متعلق سوالات کے جوابات دیئے،اجلاس میں صوبہ کے مسائل پر بحث بھی کی گئی جبکہ ننھے وزیر قانون نے صوبہ کے تعلیمی اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن اور ماحولیاتی تبدیلی کو نصاب میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کی جو کثرت رائے سے منظور کی گئی،بچوں کے عالمی دن کی مناسبت سے خیبرپختونخوا اسمبلی اور اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم یونیسیف کے اشتراک سے خیبرپختونخوا اسمبلی میں بچوں کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں پشاور کے مختلف سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں کے طلبا اور طالبات نے شرکت کی،
اجلاس کی صدارت طالبہ ماروش احمد نے بحیثیت سپیکر کی، تلاوت کلام پاک کے بعد وقفہ سوالات میں اپوزیشن ارکان نے پولیو، چائلڈ لیبر اور بچوں کی تعلیم سے متعلق سوالات ایوان میں پیش کئے جس پر وزرا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ کے دور دراز علاقوں میں بچوں کو پولیو ویکسین کی فراہمی کیلئے موبائل سروس شروع کی گئی ہے، صوبے بھر میں 95 فیصد بچوں کو پولیو ویکسین پلائی گئی ہے، اپوزیشن لیڈر کی جانب سے صوبہ کے مسائل کا تذکرہ کرنے پر ننھے وزیر اعلی نے حکومتی کارکردگی سے ایوان کو آگاہ کیا،اسمبلی کی علامتی کاروائی مکمل ہونے پر چلڈرن اسمبلی کی سپیکر ماروش احمد نے اجلاس ملتوی کر دیا.
بعد ازاں خیبرپختونخوا اسمبلی کے سپیکر بابرسلیم سواتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ خیبر پختونخوا کی پہلی چائلڈ اسمبلی ہے،آج بچوں کی ایوان کی کاروائی دیکھ کر خوشی ہوئی، بچوں نے آج ہم سے بہتر ایوان کی کاروائی چلائی ہے، انہوں نے کہا کہ 1947 میں ایک مشروط آزادی دی گئی تھی۔وہ مشروط ازادی ایک ایکٹ کے تحت ملی تھی، آج بھی ہم اداروں کی غلامی میں ہیں لیکن آج اتنا عرصہ گزر نے کے بعد یہ اطمینان ہے کہ پاکستان بنتے وقت قوم نہیں آج ایک پاکستانی قوم بن چکے ہیں،آزادی کا راستہ مشکل ہے ہم اپنا کام کررہے ہیں،آج آپ کے اعتماد کو دیکھ کر یہ یقین ہے کہ وہ دن دور نہیں جب ملک میں قانون کی بالادستی ہوگی، میری خواہش ہے کہ صوبہ کے ہر ضلع میں ایسی اسمبلی ہونی چاہیے.