اے کے یو-ای بی کے سالانہ امتحانات کے نتائج – طلبا کی شاندار کارکردگی
اے کے یو-ای بی کے سالانہ امتحانات کے نتائج – طلبا کی شاندار کارکردگی
گلگت (چترال ٹایمز رپورٹ ) آغا خان یونیورسٹی-ایگزامینیشن بورڈ (اے کے یو-ای بی) نے گزشتہ روز سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری اسکول سرٹیفیکیٹ )ثانوی اور اعلی ثانوی(سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کردیا۔ اس سال بھی اے کے یو-ای بی نے سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری سرٹیفیکیٹس کے لیے قومی سطح پر اول پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دونوں امتحانات (ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی) میں صوبائی سطح پر مجموعی طور پر اور گروپ میں اول، دوم اور سوم پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبا کے ناموں کا بھی اعلان کیا ہے۔ اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا میں مجموعی طور پر 63 فیصد طالبات شامل ہیں۔
آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول، گلگت کے احمد ولی نے قومی سطح پر ایچ ایس ایس سی کے امتحانات میں مجموعی طور پر اول پوزیشن حاصل کی ہے جبکہ سندھ سے تعلق رکھنے والی وریشہ خان نے قومی سطح پر ایس ایس سی کے امتحانات میں مجموعی طور پر اول پوزیشن حاصل کی ہے۔ احمد ولی نے گفتگو کے دوران بتایا، “اے کے یو-ای بی میں طلبا کی رٹنے کی صلاحیت کو نہیں جانچا جاتا، خواہ آپ پوری کتاب یاد کر لیں۔ میں نے امتحانات کی تیاری کے لیے تصورات کے فہم پر توجہ مرکوز کی۔ اے کے یو-ای بی کبھی ہمیں نصابی کتب تک محدود نہیں کرتا، بلکہ زندگی گزارنے کے لیے لازم علم سیکھنے پر راغب کرتا ہے۔ اے کے یو-ای بی نے مجھے علم حاصل کرنے کی درست سمت دے کر جینا سکھا دیا ہے۔” احمد ولی نے لاہور یونیورسٹی آف مینیجمنٹ سائنسز )ایل یو ایم ایس۔ لمز( میں داخلہ حاصل کیا ہے۔ وریشہ خان، سندھ سے تعلق رکھنے والی طالبہ جنہوں نے ایس ایس سی میں اعلی ترین مجموعی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، کہتی ہیں، “میں اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھتی ہوں کہ میں اے کے یو-ای بی تعلیمی نظام کا حصہ ہوں۔ اس امتحان کے ذریعے میری حقیقی ذہنی صلاحیت اور تصورات کے فہم کو جانچا گیا نہ کہ کتابوں سے یاد کردہ معلومات کو۔”
ایچ ایس ایس سی میں، صوبائی سطح پر جن طلبہ و طالبات نے اول، دوم اور سوم پوزیشنز حاصل کی ہیں ان میں شامل ہیں: گلگت بلتستان)جی بی( کے احمد ولی؛ خیبر پختونخواہ کی ثنا مفتاح، سندھ کی صالحہ عابد اور چناب نگر کی بریرہ ناصر احمد۔ ایس ایس سی میں، صوبائی سطح پر جن طالبات نے اول، دوم اور سوم پوزیشنز حاصل کی ہیں ان میں شامل ہیں: جی بی کی حسیبہ یوسف؛ خیبر پختونخواہ کی عالیہ شاہ اور چناب نگر کی کاشفہ آصف۔
آئی بی اے اسکول، سکھر کے صدر مدرس ڈاکٹر علی گوہرچنگ کے مطابق، “اے کے یو-ای بی اعلی معیار کے امتحانات اور علم کی جانچ کا نام ہے۔ یہ ادارہ پاکستان بھر میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ایک مہمیز قوت کا کام کر رہا ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی کے طلبا اے کے یو-ای بی کے نظام میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اے کے یو-ای بی کے امتحانات یہ جاننے کا ایک طریقہ ہیں کہ آیا ہمارا درس و تدریس کا نظام بین الاقوامی معیارات کے مطابق تعلیم فراہم کر رہا ہے۔”
ایگزامینیشن بورڈ الحاق یافتہ اسکولوں کے اشتراک اور مجموعی کوششوں کا بھی اعتراف کرتا ہے اور پاکستان بھر میں موجود اسکولوں کی کامیابی اور کارکردگی کو اس حوالے سے نہایت اہم گردانتا ہے۔ سال 2022کے امتحانات میں کورنگی اکیڈمی، کراچی نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کورنگی اکیڈمی کی صدر مدرسہ مسز اسما ناصر نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا، “ہمارے اسکول کے لیے یہ ایک تاریخی دن ہے۔ قومی سطح پر ہمارے طلبا کی کارکردگی اس امر کی عکاس ہے کہ اے کے یو-ای بی الحاق یافتہ اسکولوں کے لیے کاوشوں میں مصروف ہے خصوصاً درس و تدریس اور علم کی جانچ کے شعبوں میں۔ اے کے یو-ای بی نے ہمارے طلبا کے لیے کامیابی کے نئے افق وا کیے ہیں۔”
اے کے یو-ای بی کے سی ای او ڈاکٹر شہزاد جیوا نے اس امر پر خصوصی زور دیا کہ طلبا کو اعلی تعلیم کے چیلنجز کےلیے تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا، “اے کے یو-ای بی کے طلبا نے غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہم اعلی معیارات رکھتے ہیں اور درس و تدریس کے معاملے میں اٹل اور پختہ اصولوں پر چلتے ہیں جن سے ہمارے طلبا عالمی سطح پر مقابلے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔ مجھے یہ دیکھ کر فخر و مسرت محسوس ہوتی ہے کہ اے کے یو-ای بی کے فارغ التحصیل طلبا پاکستان میں قائم 100 سے زائد بین الاقوامی یونیورسٹیز میں داخلہ حاصل کر چکے ہیں اور 53 فیصد طلبا کو پاکستان کی 15 بہترین جامعات میں داخلے ملے ہیں۔”
آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ )اے کے یو-ای بی( پاکستان کا پہلا نجی بین الصوبائی، سرٹیفیکیٹ جاری کرنے والا بورڈ ہے جو ایک نجی یونیورسٹی کے ماتحت ہے۔ اعلی ترین بین الاقوامی معیارات کو قائم رکھتے ہوئے، اے کے یو-ای بی واحد امتحانی بورڈ ہے جو تمام الحاق یافتہ اسکولوں کے ساتھ ملکر کام کرتا ہے اور انہیں وہ معاونت فراہم کرتا ہےجس سے اسکولوں کے معیارات اور ان کی کارکردگی میں بہتری واقع ہو۔