ایک انسان جو خوش ہے اور خوشیاں بانٹتا ہے……ظفر احمد
خوشی کو اگر انسان کی زندگی کا اصل مقصد کہا جاۓ تو کچھ غلط نہ ہو گی، انسان کی زندگی کااصل مقصد ہی خوشی تک رسائی ہے۔ انسان جتنا محنت کرتا ہے، جو کچھ پانا چاہتا ہے ، یہ سب اسی لیے تو کرتاہے تاکہ نتیجے میں اسے خوشی حاصل ہو گی۔ مگر دنیا میں بہت کم لوگ ایسے ہونگے جو حقیقت میں خوش رہتے ہیں۔ ائے ہم اپ کو ایسے ایک انسان کی کہانی انہی کی زبانی سناتے ہیں۔
ًیہ بات درست ہے کہ خوشی اور خوشی کا حصول اپنے اپ میں ایک end ہے جس پر کوئی اختلاف نہیں رکھ سکتا البتہ اکثر لوگ اس بات کو سمجھ نہیں پاتے ہیں کہ خوشی ایک end ہونے کے علاوہ ایک mean بھی ہے۔ ہم میں سے اکثر سمجھتے ہیں کہ ہم خوش صرف تب ہوں گے جب ہمیں کسی کام میں کامیابی ملے گی یا ہمارے خواہشات پورے ہونگے۔ ایسے میں خوشی کا حصول بہت مشکل ہے کیونکہ سرمایہ درانہ نظام میں خواہشات لامحدود اور زندگی ایک race ہے اور ہم سمجتےہیں کہ خوشی تب ہی حاصل ہو گی جب ہمارے ارمان پورے ہو جائیں یا ہم اسrace میں اول ائیں اور منزل پر پہنچ کر جلدی سے خوشیاں سمیٹیں جو کہ درست نہیں ہے کیونکہ اس نظریے کہ تحت اگر ہم منزل پر پہنچ کر خوشیاں سمیٹتے بھی ہیں تو بھی وہ بہت مختصر لمحے کے لیے ہوتے ہیں اور جلد ہی ہمیں اگلے race میں لگ جانا ہوتا ہے۔
میرا نظریہ زرا مختلف ہے، میں خواہشات اور race دونوں کا ہرگز مخالف نہیں ہوں البتہ میری خوشیوں کا منزل race کے بجاۓ وہ journey اور اس journey کے دوران کی جانی والی کوشیشین ہوتی ہیں جو ہمیں منزل کی طرف یا اس کے قریب لے جاتی ہیں۔ میں پل پل میں جیتا ہوں اور پل پل کے مزے لیتا ہوں۔ میرا ماننا ہے کہ ہر پل different ہے اور ہر پل میں خوشی ہے اور یوں میں ناکامی کی صورت میں بھی خوشیوں سے محروم نہیں ہوتا اور کامیابی کی صورت میں میری خوشیاں اور بھی زیادہ ہوتی ہیں اور کبھی ختم نہیں ہوتی کیونکہ میری خوشیوں کا اصل link سٹیشن کے بجاۓ journey میں ہے۔
میری خوشی کا دوسرا راز لوگوں کو judge کرنے کے بجاۓ انکو سمجھنے کی کوشش میں پنہان ہے۔ ہر انسان اپنے اپ میں منفرد ہے اور یہی ہم انسانوں کی اصلی طاقت اور خوبصورتی ہے۔ میرے نذدیک کوئی بھی نظریہ اور کوئی بھی رویئہ اس وقت تک غلط نہیں ہے جب تک وہ دوسروں کو متاثر نہ کرے۔ اس لئے میں اس بات کا قائل ہوں کہ ہر انسان کو اپنی زندگی اپنے طرز پر جینے کی آزادی ہونی چاہئیے اور میں اپنی زندگی اپنے طرز پہ جیتا ہوں اور دوسروں کو ان کے طرز پر جینے دیتا ہوں۔
میں لوگوں کے مذہبی رجحانات کا احترام کرتا ہوں لیکن ساتھ ساتھ اس بات کا بھی قائل ہوں کہ ان لوگوں کے جذبات کا بھی احترام ہونا چاہیے جو مذہنی نہیں ہیں۔ میں اخرت کی خوشی کے لیے اپنے اور دوسروں کی دنیاؤی خوشی برباد کرنے کا ہرگز قائل نہیں ہوں۔ میں اس میں وقت برباد نہیں کرتا کہ زندگی میں کتنے لمحے ہیں بلکہ میں ہر لمحے میں پنہان زندگی کے مزے لیتاہوں۔
میں دوسروں کے کام میں بے جا مداخلت نہیں کرتا۔ اگر بس میں ہو تو کسی کے کام اتا ہوں۔ میں ہر ایک کے ساتھ اچھا وقت گزارنے کی کوشش کرتا ہوں۔ تاکہ کوئی یاد کرے تو کسی کا مؤڈ کم از کم خراب نہ ہو۔
میں غیر ضروری چیزوں کے بارے میں سوچ کر اپنی خوشی برباد نہیں کرتا۔ جو نعمتیں دستیاب ہیں، ان سے لطف اندوز ہوتا ہوں اور جو نہیں ہیں ان کہ نہ ہونے کا شکوہ یا ماتم نہیں مناتا البتہ ان کے حصول کی کوشش ضرور کرتا ہوں اور اس کوشش کے لمحات میں اپنے حصے کی خوشی سے لطف لیتا ہوں۔ یوں میں ہر وقت خوش رہتا ہوں۔ میرا ماننا ہے کہ خوشیوں کو بانٹنے سے وہ زیادہ ہو جاتے ہیں، اسی لیے میری خوشیاں کبھی ختم نہیں ہوتیں۔ً