Chitral Times

Jan 18, 2025

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

 امسال خیبر پختونخوا کے تعلیم کے لیے 326.865 بلین روپے رکھے گئے ہیں جن میں کرنٹ سائیڈ کے لیے 303.582 ملین اور ڈیویلپمنٹ کے لیے 23.283 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیر تعلیم

Posted on
شیئر کریں:

 امسال خیبر پختونخوا کے تعلیم کے لیے 326.865 بلین روپے رکھے گئے ہیں جن میں کرنٹ سائیڈ کے لیے 303.582 ملین اور ڈیویلپمنٹ کے لیے 23.283 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیر تعلیم

 

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت محکمہ تعلیم پر کثیر بجٹ خرچ کر رہی ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ ہر سال تعلیم کے لئے زیادہ پیسے رکھیں تاکہ شرح خواندگی میں اضافہ یقینی بنایا جا سکے اور ایجوکیشن کی کوالٹی میں مزید بہتری لانے کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا کے عوام کو ان کے گھروں کی دہلیز پر تعلیمی سہولیات فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ امسال خیبر پختونخوا کے تعلیم کے لیے 326.865 بلین روپے رکھے گئے ہیں جن میں کرنٹ سائیڈ کے لیے 303.582 ملین اور ڈیویلپمنٹ کے لیے 23.283 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیر تعلیم نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ ریلیز شدہ بجٹ فوری طور پر خرچ کیا جائے اور محکمہ تعلیم کے جتنے بقایا جات رہتے ہیں اس کی تفصیلی رپورٹ فراہم کی جائے تاکہ فنڈز کے بروقت اجراء کے لئے محکمہ خزانہ کے ساتھ بات چیت کی جا سکے۔ انہوں نے ڈی پی ڈی حکام کو بھی ہدایت کی کہ اساتذہ کی مختلف تربیتوں کے لیے جامعہ رپورٹ اور درکار بجٹ بھیج دی جائے تاکہ بجٹ بروقت ریلیز ہو کر اساتزہ کی تربیت میں اضافہ کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ تعلیم کے بجٹ اخراجات اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم، ایڈیشنل سیکرٹری محمد شعیب، ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے حکام، ایجوکیشن ایڈوائزر میاں سعد الدین اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

 

وزیر تعلیم نے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ ڈی پی ڈی اور ڈی سی ٹی ای کی ریسٹرکچرنگ اور مزید فعالیت بشمول ان اداروں سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے کے لیے تجاویز پر مبنی جامع رپورٹ پیش کی جائے انہوں نے کہا کہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بقایات کی ادائیگی اور محکمہ خزانہ سے منظوری کے لیے رپورٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی تنخواہیں کم سے کم اجرت تک لانے کے لیے بھی پروپوزل تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ستوری دپختونخوا سکالرشپ بشمول ایٹا سکالرشپ، رحمت اللعالمین سکالرشپ اور دیگر میرٹ بیسڈ سکالرشپس کے لیے سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی تاکہ ان سکالرشپس کو بروقت مکمل کیا جا سکے اور فنڈز کے بروقت اجراء کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر صورت قابل، ذہین اور ضرورت مند طلبہ و طالبات کو مالی سپورٹ فراہم کرنی ہے تاکہ ان کا تعلیمی سلسلہ چلتا رہے۔ وزیر تعلیم نے یہ بھی ہدایت کی کہ ڈسٹرکٹ پرفارمنس سکور کارڈ پروگرام دوبارہ شروع کیا جائے تاکہ اضلاع کی کارکردگی کو جانچا جا سکے اور پرفارمنس کی بنیاد پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسز کے فیصلے کیے جا سکے انہوں نے مزید ہدایت کی کہ پورے صوبے کے اسکولوں میں وائٹ بورڈز اور فرنیچر کی فراہمی کے لیے رپورٹ ایک ہفتے کے اندر تیار کی جائے اور اس ضمن میں ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے ٹیکنیکل ٹیم کی سپورٹ حاصل کی جائے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ بجٹ اخراجات پر میٹنگ ہر 15 دن بعد منعقد ہوگی جبکہ ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کا اجلاس ہر مہینے کے پہلے ہفتے منعقد ہوگا وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ تعلیمی بہتری کے لیے ہم ضم اضلاع پر بھی خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور ان اضلاع کے لیے زیادہ فنڈز بھی جاری کیے جارہے ہیں۔

 

 

مشیر صحت احتشام علی کی سربراہی میں تیمرگرہ میڈیکل کالج کی فعالی بارے اعلی سطحی اجلاس
تیمرگرہ میڈیکل کالج کی فعالی کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی کی سربراہی میں تیمرگرہ میڈیکل کالج کی فعالی سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس محکمہ صحت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر برائے بہبود آبادی ملک لیاقت، وزیر جیل خانہ جات ہمایوں خان، ایم این اے بشیر خان، ایم پی اے شفیع اللہ خان، ایم پی اے عبید الرحمان، اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ شریف حسین، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ فیاض شیرپاو، ڈی سی لوئر دیر ارشد خان، چیف پلاننگ آفیسر قیصر عالم، پرنسپل تیمرگرہ میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سمیع اللہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔پرنسپل تیمرگرہ میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سمیع اللہ نے اجلاس کو میڈیکل کالج کی فعالی میں حائل رکاوٹوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔مشیر صحت نے اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ شریف حسین کو تیمرگرہ میڈیکل کالج کی تعمیر میں موجود خامیوں، بھرتیوں اور خریداری سے متعلق 15 دن کے اندر انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے میڈیکل کالج کے لیے خریدے گئے سامان کی فوری فراہمی اور جانچ کا عمل جلد مکمل کرنے کا حکم بھی دیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ سابقہ پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر شوکت خریدی گئی اشیاء باقاعدہ طور پر پرنسپل کے حوالے کریں گے۔ مشیر صحت نے کالج کی فعالی کے لیے فوری طور پر فیکلٹی کی فراہمی کے احکامات بھی جاری کیے۔پرنسپل نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ کالج کی کل 436 آسامیوں میں سے 228 اب بھی خالی ہیں۔ ان آسامیوں کی منظوری 2021 میں دی گئی تھی، جن میں سے گریڈ 7 سے 16 تک کی بھرتیاں مکمل ہو چکی ہیں۔ اس پر مشیر صحت نے حکم دیا کہ باقی ماندہ خالی آسامیوں پر واک ان انٹرویو کے ذریعے فوری بھرتیاں کی جائیں تاکہ کالج جلد از جلد فعال ہو سکے۔مشیر صحت نے تیمرگرہ میڈیکل کالج کو جلد از جلد فعال کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو تمام ضروری اقدامات بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

 

 

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96576