اسلام آباد میں نان روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
اسلام آباد میں نان روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نان، روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا گیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے نان بائی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے ضلعی انتظامیہ کا نان روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن 6 مئی کو آئندہ سماعت تک معطل کر دیا۔ضلعی انتظامیہ کے نمائندے نے بتایا کہ قانون میں ترمیم کرکے ڈی سی اوز کو قیمت کے تعین کا اختیار دیا گیا ہے۔نان بائیوں کے وکیل بیرسٹرعمر اعجازگیلانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آٹا مہنگا اور کرایہ بھی زیادہ ہے، کنٹرولر جنرل کی پاور سیکشن تھری کے تحت نہیں ہے۔جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ کیا تندور والوں سے پوچھا کہ آٹا کتنے کا آ رہا ہے یا بس لوگوں کو خوش کرنے کیلئے آرڈر جاری کر دیا؟بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت تک نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے فریقین سے تفصیلی جواب طلب کر لیا اور سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔
پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
لاہور(سی ایم لنکس)پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنیکی درخواست سیشن کورٹ لاہور میں دائر کر دی گئی۔درخواست آفتاب باجوہ ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مریم نواز نے پولیس آفیشل کی وردی پہنی، قانون کے مطابق کوئی بھی شخص ریاستی اداروں کی وردی نہیں پہن سکتا۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس کو مریم نواز کے خلاف درخواست دی مگر کارروائی نہیں ہوئی۔استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پولیس کی وردی پہننے پر مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔لاہور میں پاسنگ آؤٹ پریڈ میں انہوں نے پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی تھی، جس میں خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا تھا کہ جب میں نے پولیس کا یونیفارم پہنا تب بجھے احساس ہوا کہ یہ کتنی بڑی ذمہ داری ہے لیکن میں فیصلے کرتی ہوں آپ اس پر عمل در آمد کرتے ہیں تو آپ کی زیادہ بڑی ذمہ داری ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے کبھی میں جلسوں میں جاتی تھی تو دیکھتی تھی کہ خواتین پولیس افسر نے بھاری ہتھیار اٹھائے ہوتے تھے اور مردوں والے عہدوں پر کام کر رہی ہوتی تھی، مجھے ان کو دیکھ کو خوشی ہوتی تھی۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا تھا کہ میں نے انسپکٹر جنرل پنجاب کو کہا کہ 7 ہزار کا نمبر بہت کم ہے اس کو بڑھانا چاہیے، ہم پولیس کیشعبے میں خواتین کی تعدادنصف کرنا چاہتے ہیں۔