Chitral Times

بھٹو کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر وفاقی وزیر گنڈاپور کے خلاف چترال میں احتجاجی مظاہرہ

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) پی پی پی کے بانی ذولفقار علی بھٹو کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر پارٹی کارکنوں نے وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا جوکہ چترال پریس کلب کے سامنے اؓحتجاجی جلسے کی شکل اختیار کرلی جس کی قیادت پارٹی کے صوبائی ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری سلیم خان اور دوسرے سینئر رہنما انجینئر فضل ربی جان، محمد حکیم ایڈوکیٹ، قاضی فیصل، عالم زیب ایڈوکیٹ، شریف حسین اور دوسرے کررہے تھے۔ پی پی پی کے کارکنوں نے علی امین گنڈاپور کے خلاف سخت نعرہ بازی کی اور ان کے پتلے کو گھسیٹتے ہوئے پاؤں تلے رونڈ ڈالا۔

اس موقع پر احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سلیم خان نے کہاکہ علی امین گنڈاپور اپنی اوقات اور بساط سے بڑھ کر بات کرنے کی کوشش کی ہے اور ایسی بات اپنی گندی زبان پر لانے سے پہلے سو مرتبہ سوچ لے کہ ان کی اپنی کیا حیثیت ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے ایک محبوب رہنما کے خلاف ہرزہ سرائی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھٹو نے اپنی جان کی پروا نہ کرتے ہوئے اور عالمی استعماری طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کرایٹمی پروگرام کو جاری رکھا اور ملک کو پہلی ایٹمی قوت بنا کر اگر غدار ہے تو آج پی پی پی کا ہر ایک کارکن غدار ہے جوکہ ملک کی حفاظت کے لئے جان دینا اپنے لئے فخر سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گنڈاپور نہ صرف شکل سے گندا اور غلیظ ہے بلکہ زبان بھی ان کی اتنا ہی گندی، کریہہ اورغلیظ ہے۔

سلیم خان نے آزاد کشمیر میں علی امین گنڈاپور کی منفی اور متشددانہ سرگرمیوں پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کی خاموشی کو معنی خیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ سب آزاد کشمیر میں الیکشن کی بجائے سیلیکشن کی راہیں ہموار کرنے کی طرف واضح اشار ہ ہیں اور نادیدہ قوتین یہاں بھی سیلیکشن پر تلی ہوئی ہیں۔ پی پی پی کے صوبائی رہنما نے امین گنڈاپور سے مطالبہ کیا کہ وہ بھٹو کے خلاف غلیظ زبان استعمال کرنے پر پارٹی کارکنوں سے اوپن فورم میں غیر مشروط معافی مانگ لیں ورنہ ان پرملک کے ہر کونے میں جوتے پڑجائیں گے اور اپنی ماضی کی طرف نظر کریں کہ ان کے آباواجداد نے انگریزوں کی چمچہ گیری کرکے جائداد بنائے تھے۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے کہاکہ وہ امین گنڈاپور جیسے پالتو کتوں کو زنجیروں میں بند رکھیں جوکہ باعزت لوگوں پر بھونکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ روزافزوں مہنگائی وگرانی سے عوام پہلے ہی پریشان ہے اور ان کے محبوب قائد کے خلاف گندی زبان استعمال کرنے سے ان کے غصے میں مزید اضافہ ہوگا۔

chitraltimes ppp chitral protest against federal minister gandapur2
chitraltimes ppp chitral protest against federal minister gandapur1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , ,
50438

پی ٹی آئی حکومت میں مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے غریبوں کا جینا مشکل ہوگیا ہے۔سلیم خان

پی ٹی آئی حکومت میں مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے غریبوں کا جینا مشکل ہوگیا ہے۔سلیم خان

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) سابق صوبائی وزیر اور پی پی پی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن سلیم خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت میں مہنگائی اور بے روزگاری میں خوفناک اضافہ ہوا ہے جس سے غریبوں کے لئے جینا بھی مشکل ہوگیا ہے جبکہ چترال کے دونوں اضلاع اس دور حکومت میں ترقی کے دور میں مزید پیچھے چلے گئے اور پی ٹی آئی کی آٹھ سالہ صوبائی حکومت نے ضلع میں میگاپراجیکٹ لانا تو دور کی بات،یہاں پر جاری ترقیاتی کام بھی رول بیک کردئیے جن میں گرم چشمہ اور بمبوریت روڈ شامل ہیں۔

پارٹی کے مقامی رہنماؤں انجینئر فضل ربی جان، عالم زیب ایڈوکیٹ، قاضی فیصل، محمد حکیم ایڈوکیٹ، شریف حسین, ابولائس رامداسی، عبدالرزاق براموش، بشیر احمد اور دوسروں کی معیت میں چترال پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے چترال کو درپیش مسائل بیان کرتے ہوئے سی پیک روٹ سے چترال کو خارج کرنے، اہم روڈ منصوبوں کو ختم کرنے اور لواری ٹنل کی چترال سائیڈ پر اپروچ روڈ پر کام کی بندش سمیت دوسرے مسائل کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ سابق صدر آصف زرداری نے چکدرہ چترال گلگت روڈ کو سی پیک منصوبے میں شامل کروایا تھاجس سے اس علاقے کی ترقی کا مستقبل وابستہ تھالیکن عمران حکومت نے اس عظیم منصوبے سے چترال کو محروم کرکے چترال شندور روڈ کا لولی پاپ دے دیا ہے جوکہ قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہاکہ گرم چشمہ اور بمبوریت روڈ کے ٹینڈر بھی گزشتہ دور حکومت میں ہوچکے تھے لیکن پی ٹی آئی حکومت نے ان منصوبوں کو سرد خانے کی نذر کرکے چترال دشمنی کی حد عبور کردی۔ سلیم خان نے کہاکہ ایک طرف حکومت سیاحت کو ترقی دینے کی بات کرتے ہوئے نہیں تھکتی تو دوسری طرف سیاحتی اہمیت کے حامل وادیوں میں سڑکوں اور چترال شہر میں واقع سڑکوں کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جس سے یہاں آنے والے سیاح مایوس ہوکر واپس جاتے ہیں۔ سلیم خان نے یونیورسٹی آف چترال کے لئے زمین کی خریداری میں حکومت کی ناکامی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بلند بانگ دعوے کرنے والے آٹھ سالوں میں ایک انچ زمین بھی خریدنے میں ناکام ہوئے اور اس بار بھی حکومت نے اربوں روپے منظوری کی سبز باغ چترالی عوام کو دیکھا دی ہے جوکہ گزشتہ سالوں کی طرح یہ بھی محض اعلان ثابت ہوں گے۔

پی پی پی کے رہنمانے کہاکہ لینڈ سیٹلمنٹ پر ان کی پارٹی کا موقف واضح ہے کہ اس میں مختلف علاقوں کے چراگاہوں،بنجر زمینات، ریور بیڈ اورجنگلات کو ان علاقوں کے عوام کے نام پر درج کیا جائے اور موجودہ حالت میں لینڈ سیٹلمنٹ چترال کے عوام کو ہر گز منظور نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے چترال میں معدنیات کو ایک امریکن کمپنی کو غیر قانونی پر لیز پر دے دی ہے جبکہ اس پر پابندی عائد تھی اور اس کمپنی کا مالک پی ٹی آئی کو الیکشن مہم میں بھاری بھاری چندہ دہندہ ہے جوکہ اس وقت بھی آزاد کشمیر میں الیکشن کے لئے پی ٹی آئی کی فنانسنگ کررہا ہے۔

سلیم خان نے گولین گول ہائیڈروپاؤر پراجیکٹ سے چترال کے لئے رائیلٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اس بجلی گھر سے صوبائی حکومت کو ملنے والی رائلٹی کا 5فیصد پر چترال کا حق ہے جس کا حساب چترالی عوام کو پیش کیا جائے۔ انہوں نے چترال کے ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی اور ایم پی اے مولانا ہدا یت الرحمن کا نام لئے بغیر کہاکہ وہ ترقیاتی کاموں کے سلسلے میں اپنے علاقوں بروز اور نوگرام تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں جبکہ وہ پوری چترال کے منتخب نمائندے ہیں اور انہیں اس امتیازی سلوک کو ترک کرنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پی پی پی لیڈر فریال تالپور نے چترال میں صرف ماربل کی 2500مربع کلومیٹر پر محیط رقبے کی لیز لے رکھی ہے جبکہ دوسرے معدنیات کی لیز میں وہ ہرگز ملوث نہیں ہے۔

chitraltimes ppp saleem khan addressing press confrence
chitraltimes ppp saleem khan addressing press confrence1
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , , , , ,
50340

پی پی پی چترال کا دوصوبائی سیٹو ں میں سے ایک سیٹ کو ختم کرنے پر شد ید مذمت کا اظہار

Posted on

چترال(بشیر حسین آزاد)پاکستان پیپلز پارٹی ضلع چترال کے انفارمیشن سیکرٹری قاضی فیصل احمد سعید نے ایک اخباری بیان میں ضلع چترال کے دو سیٹوں میں سے ایک سیٹ کو ختم کرنے پر شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے آل پارٹیز میٹنگ بھلانے کا مطالبہ کیا ہے۔اور کہا کہ ضلع چترال کی دورافتادگی کو مدنظر رکھتے ہوئے سابقہ صوبائی سیٹوں کو بحال رکھا جائے۔اُنہوں نے پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف صوبائی حکومت چترال کو دو ضلع میں تقسیم کرنے کا اعلان کرتی ہے اور دوسری طرف الیکشن کمیشن کی طرف سے چترال کا ایک سیٹ ختم کرنے کا اعلان کیا جاتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ چترال کے عوام کو کھبی بھی منظور نہیں ہوگا۔جان بوجھ کر چترال کے لوگوں کے لئے مسائل پیدا کیے جارہے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی اس اقدام کی بھرپورمذمت کرتی ہے اوراگر یہ فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو پاکستان پیپلز پارٹی ضلع چترال اس فیصلے کے خلاف بھرپور احتجاج کریگی۔
واضح رہے صوبائی اسمبلی کی نئی حلقوں بندیوں میں ایبٹ آباد،چارسدہ ،چترال،ہری پور اور صوابی سے ایک ایک سیٹ کم جبکہ پشاور کو تین اور سوات اور لوئر دیر کو ایک ایک اضافی نشست دی گئی ہے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
3432

تیز رفتار ترقی اور سی پیک کے تناظر میں نوجوان نسل کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کرنا ہوگا۔۔ سلیم

چترال ( محکم الدین ) پاکستان پیپلز پارٹی چترال کے صدر اور ایم پی اے سلیم خان نے کہا ہے ۔ کہ تیز رفتار عالمگیر ترقی اور سی پیک کی وجہ سے چترال میں آنے والے حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے نوجوان نسل نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کرنے میں کوتاہی کی ۔ تو مستقبل میں خوفناک چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ اس لئے نوجوان طبقہ اپنے وقت کی قدروقیمیت کو سمجھتے ہوئے خود کو وقت کی رفتار سے ہم آہنگ کرنے کیلئے علم پر توجہ دیں ۔ اور موجودہ دور میں کمپیوٹر کی تعلیم زندگی کے تمام شعبوں کی ضرورت بن گئی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایشین کمپیوٹر انسٹیٹیوٹ ایون کے طلبہ میں کورس کی تکمیل کے موقع پر سرٹفیکیٹ تقسیم کرنے کی ایک پُر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پارٹی کے دیگر رہنما محمد حکیم ایڈوکیٹ ، انجینئر فضل ربی ، قاضی فیصل ، عالمزیب ایڈوکیٹ ، رحمت نذیر خان ، سرور کمال ایڈوکیٹ کے علاوہ بڑی تعدادمیں مقامی عمائدین ، اور طلبہ موجود تھے ۔ سلیم خان نے کہا ۔ کہ سی پیک چترال روٹ اُن کی بھر پور جدوجہد کے نتیجے میں شامل کیاگیا ہے ۔ جس پر دو ارب ڈالر خرچ کئے جائیں گے ۔ اور اس روٹ کے بننے کے بعد کاروبار کا ایک وسیع نیٹ ورک وجود میں آئے گا ، اور جگہ جگہ بزنس حب تعمیر کئے جائیں گے ۔ جبکہ چترال تاجکستان روڈ کے ذریعے بزنس کو مزید فروغ ملے گا ۔ اسلئے نوجوان چائنیز زبان اور دیگر زبانیں سیکھنے کی کوشش کریں ۔ اور کمپیوٹر جس پر موجودہ وقت میں پوری دنیا کا انحصار ہے ۔ کی تعلیم حاصل کریں ۔ انہوں نے کہا ۔ ہم لواری ٹنل کھلنے پر بہت زیادہ خوشی کا اظہار کر رہے ہیں ۔ لیکن کاروباری اور دولت والے لوگ جس رفتار سے چترال میں بزنس پر قبضہ جمانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اگر ہم نے اُن کیلئے کوئی لائحہ عمل تیار نہیں کیا ۔ تو چترال میں زمینات پر تمام باہر کے لوگ قابض ہو جائیں گے ۔ اور ہمارے پاس کچھ نہیں بچے گا ۔ اس لئے گلگت کی طرح چترال کے لوگوں کو بھی مشترکہ طور پر اُصول بنانا چاہیے ۔ تاکہ یہاں کی آراضی کا تحفظ کیا جا سکے ۔ اور ہماری تہذیب و ثقافت جو کہ اس وقت نہایت تشویشناک صورت حال سے دوچار ہے کا تحفظ کیا جاسکے ۔ انجینئر فضل ربی نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ علاقہ ایون نے سیاسی ، علمی اور کاروباری طور پر بڑا نام پیدا کیا ہے ۔ اور آج بھی اس علاقے میں لوگوں کے پاس بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں ۔ لیکن ضرورت اس بات کی ہے ۔ کہ صلاحیتوں کے مثبت استعمال کیلئے وقت کے تقاضوں کے مطابق نوجوانوں کو مختلف شعبوں سے متعلق ہنر کی تربیت دی جائے ۔ آج ہنر سیکھنے کا وقت ہے ۔ اور جس کسی کے پاس ہنر ہوگا وہ وقت کے ساتھ چل سکے گا ۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا ۔ کہ وہ کامیاب زندگی کے لئے والدین کی دُعاوں کو اولیت دیں ۔ فضل ربی نے نوجوانوں او طلبہ سے اپیل کی ۔ کہ اگر ہم چترال کو ترقی دینا چاہتے ہیں ۔ تو ہمیں فیس بُک پر اپنا قیمتی وقت ضائع کرنے کی بجائے اُسے بہتر طریقے سے استعمال کرنے کے بارے میں سوچنا ہو گا ۔ انہوں کہا ۔ کہ چترال خصوصا کالاش ویلیز کی سڑکیں بننے کے بعد اس علاقے میں ٹورزم سے فوائد حاصل کرنے کیلئے نوجوانوں کے پا س علم کا ہونا انتہائی ضروری ہے ۔ بصورت دیگر یہ فوائد دوسرے لوگ حاصل کریں گے ۔ ایشین کمپیوٹر انسٹیٹیوٹ کے سی ای او فخر عالم نے اپنے خطاب میں کمپیوٹر سنٹر پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا ۔ کہ یہ ادارہ خالصتا طلبہ کو دور جدید کی کپیوٹر تعلیم سے بہراور کرنے کیلئے قائم کیا گیا ہے ۔ اور ابھی تک درجنوں طلبہ اس سے تربیت حاصل کرکے فارغ ہو چکے ہیں ۔ جو مختلف اداروں میں خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں ادارے کے مسائل کا بھی ذکر کیا ۔ جنہیں حل کرنے کیلئے ایم پی اے سلیم خان نے یقین دھانی کی ۔ بعد آزان کورس مکمل کرنے والے طلبہ میں ٹرافی ، مڈلز اور سرٹفیکیٹ تقسیم کئے گئے ۔ ایم پی اے سلیم خان 20ہزار اور انجینئر فضل ربی نے ادارے کیلئے 10ہزار روپے کا اعلان کیا ۔

salem khann and Fazli Rabi ayun

salem khann and Fazli Rabi ayun1

salem khann and Fazli Rabi ayun11

salem khann and Fazli Rabi ayun1123

Posted in جنرل خبریں, تازہ ترین, چترال خبریںTagged
597