Chitral Times

لواری ٹنل سے آمدورفت کیلئے دوبارہ شیڈول جاری ، رات 7بجے سے صبح نو بجے تک ٹنل مکمل بند رہیگا۔

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) لواری ٹنل حکام نے سردیوں کیلئے ٹنل سے آمدورفت کیلئے دوبارہ شیڈول جاری کی ہے ۔ جس کے مطابق صبح 9بجے سے دن ایک بجے تک اور دو گھنٹے کے وقفے کے بعد سہ پہر تین بجے سے رات 7بجے تک لواری ٹنل ٹریفک کیلئے کھلا رہیگا۔ باقی طریقہ کار سابقہ برقرار رہیگا ۔جبکہ رات 7بجے سے صبح 9بجے تک ٹنل ہرقسم کی ٹریفک کیلئے بند رہیگا۔گزشتہ رات لواری ٹنل پہنچنے والی درجنوں گاڑیاں صبح 9بجے تک ٹنل کھلنے کے انتظار میں کھڑی رہیں۔ جن میں خواتین اوربچے بھی شامل تھے۔ جبکہ دوسری طرف برف باری کی وجہ سے لواری ٹاپ روڈ ہرقسم کی ٹریفک کیلئے بند ہوچکی ہے۔ جس کی وجہ سے آمدورفت کا واحد دارومدار لواری ٹنل پر ہے۔ چترال کے مختلف مکاتب فکر نے ضلعی انتظامیہ ، مرکزی حکومت اور این ایچ اے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نے لواری ٹنل سے باقاعدہ آمدورفت کی اجازت دے چکا ہے ۔ جس کے بعد مختلف حلیہ بہانوں سے مسافروں کو تنگ کرنیکا سلسلہ فوری بند کیا جائے۔ انھوں نے مذید کہا کہ چترال کے عوام نے گرمیوں کے موسم میں باقاعدہ اخباری بیانات کے زریعے ٹنل حکام سے اپیل کی تھی کہ گرمیوں میں ٹنل سے ٹریفک کو مکمل بند کرکے جو بقایا کام ہیں ان کو مکمل کیا جائے اور سردیوں کے موسم میں مذید مسافروں کوہراسان نہ کیا جائے۔ مگر عوامی حلقوں کی بات ان سنی کردی گئی ۔ اور سردیوں کی موسم شروع ہوتے ہی ٹنل حکام اپنی ہت دھرمی کا سلسلہ دوبارہ شروع کئے اور گزشتہ رات سے صبح نوبجے تک لوگوں کو ٹنل کے دھانے ٹھٹھرتی سردی میں انتظار پر مجبور کردیا گیا۔ انھوں نے مذید کہا کہ اگر حکومت یا انتظامیہ ٹنل کو چوبیس گھنٹے کیلئے کھول نہیں سکتی تومہربانی کرکے پشاور اور پنڈی یا دیگر علاقوں سے چترال کیلئے رات کے وقت روانہ ہونے والی گاڑیوں کی سروس کو بند کیا جائے۔ اور ان کو دن کے وقت آمدورفت پر پابند کیا جائے۔

اس سلسلے میں جب انتظامیہ کے متعلقہ حکام سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ لواری ٹنل کے دونوں اپروچ روڈ پر برف باری کے بعدسڑک رات کے وقت سفر کیلئے انتہائی خطرناک بن چکی ہیں ۔اور پھسلن کی وجہ سے کسی بھی وقت حادثے کا خدشہ ہے لہذا مسافروں کی حفاظت کیلئے انتظامیہ نے رات کے سفر پر پابندی عائد کی ہے ۔ جس پر سب کو عمل کرنا ہوگا۔

vehicles waiting at lowari tunnel Chitral

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged , ,
4742

لواری ٹنل اپروچ روڈ پر مسافروں کو جان کا خطرہ درپیش ہے۔فوری نوٹس لیا جائے۔ ممبران ضلع کونسل

Posted on

چترال ( محکم الدین ) ضلع کونسل چترال کا تین روزہ بجٹ اجلاس برائے 2017-18دوسرے دن بھی جاری رہا ۔ کنوئنیر ضلع کونسل کی زیر صدارت جب اجلاس کا آغاز ہوا ۔ تو لواری ٹنل روڈ کے حوالے سے ممبر ڈسٹرکٹ کونسل مولانا عبدالرحمن ، رحمت الہی ، غلام مصطفی ایڈوکیٹ نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا ۔ کہ چھوٹے ٹنل سے چترال کی طرف روڈ کو چترال کے موسمیاتی حالات کے بالکل برعکس تعمیر کیا گیا ہے ۔ جہاں بارش اور برفباری کے دوران بڑے پیمانے پر حادثات کے خطرات ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ابھی سے مسافرگاڑیوں کو چڑھائی چڑھنے اور پشاور سے آنے والی گاڑیوں کو اترنے میں انتہائی تکالیف کا سامنا ہے ۔ اور مسافروں کو ہر لمحہ جان کا خطرہ درپیش ہے ۔ جس کی وجہ سے اکثر مسافر گاڑی سے اُتر کر پیدل چلنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس مقام پر اگر حادثہ ہوا ۔ تو این ایچ اے کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا ۔ اجلاس کے دوران ممبر دسٹرکٹ کونسل رحمت الہی کی طرف سے پیش کردہ ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی جس میں لواری ٹنل کے افتتاح کے بعد لواری ٹنل میں مسافروں کو انتظار پر مجبور کرنے کو بلا جواز قرار دیا گیا تھا ،اور مسافر گاڑیوں کو بغیر انتظار کے ٹنل سے گزرنے کی اجازت دینے ، کرایوں میں کمی کرنے اور پشاور سے چترال رات کے وقت سفر پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اجلاس میں گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کی بجلی کی چترال میں تقسیم کے سلسلے میں بھی متفقہ قرارداد منظور کی گئی اور کہا گیا ۔ کہ سابق وزیر اعظم نے چترال کے مخصوس حالات کے پیش نظر چترال کو 30میگاواٹ بجلی دینے کی منظوری دی ہے ۔ اس لئے متعلقہ ادارہ سابق وزیر اعظم کے اس حکمنامے کے تحت پیداوار شروع ہونے کی صورت میں چترال کو بجلی مہیا کرے ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریاض احمد دیوان بیگی نے کہا ۔ کہ یہ نہایت افسوس کا مقام ہے، کہ 2015-16 کے اے ڈی پی سکیم مکمل نہیں ہوئے ۔ کہ 2017-18کے اے ڈی پی پر بات ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ جن ٹھیکہ داروں نے اسکیموں کے ٹھیکے لئے اُن کی کارکردگی اب تک صفر ہے ، کرپشن پہلے سے زیادہ ہے تین لاکھ کی سکیم پر ڈیڑھ لاکھ روپے بھی خرچ نہیں ہو رہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ضلع کونسل یہ مسئلہ حل نہیں کر سکتا ۔ تو ہم کسی اور دروازے پر جا کر اس بندر بانٹ رکوانے کی کوشش کریں گے ۔ شیر عزیز بیگ اور عبدالقیوم نے ریاض احمد سے اتفاق کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ضلع ناظم ، اور کنوئنیر کی سکیمیں تو منظور ہوتی ہیں ۔ اور دیگر ممبران کی سکیمیں ڈراپ ہوتی ہیں ۔ جو سمجھ سے بالاتر ہیں ۔ اس حوالے سے وضاحت کی جائے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سابقہ ناقص کار کردگی کے حامل ٹھیکہ داروں کو مزید کام نہ دیا جائے ۔ اور پہلے سے نامکمل کام مکمل کئے جائیں ۔ کنوئنیر نے اس موقع پر وضاحت کی ۔ کہ ٹی ایم اے کی طرف سے ایسے ٹھیکہ داروں کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں ۔ پھر بھی انہوں نے توجہ نہیں دی ۔ تو اُن ٹھیکہ داروں کے خلاف لوکل کونسل بورڈ کو ان کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کیلئے لکھا جائے گا ۔ پی ٹی آئی کے رحمت غازی نے کہا ۔ کہ چترال کے مختلف علاقوں میں نوجوان طبقہ مختلف کھیلوں میں ممبران کو بطور مہمان خصوصی بلاتے ہیں ۔ اس لئے ضلع کونسل تمام ممبران کیلئے سپورٹس کی مد میں فنڈ مخصوص کرے ۔ تاکہ ایسے موقعوں پر اُن کو انعامات دیے جاسکیں ۔ مولانا عبدالرحمن نے اس اتفاق کیا ۔ اور کہا ۔ کہ ممبران ڈسٹرکٹ کونسل کے ساکھ اوراستحقاق کو مجروح نہ کیا جائے ۔عبدالطیف نے اجلاس میں انتہائی برہمی کا اظہار کیا ۔ اور کنوئنیر پر ایک شخص کو سپورٹ کرنے کا لزام لگاتے ہوئے کہا ۔ کہ واضح کیا جائے ۔ کہ ضلع ناظم کا صوابدیدی فنڈ کتنا ہے ۔ کونسل میں غیر شفاف طریقے سے کام ہورہے ہیں ۔ بتایا جائے کہ کتنا فنڈ آیا اور کہاں خرچ ہوا ۔ فنانس کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے تاکہ ممبران کے سامنے واضح ہو کہ کیا ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اداروں کی بہتری کیلئے کچھ بھی نہیں ہو رہا ۔ جبکہ ہر ادرے کی مانٹیرنگ اینڈ ایلیویشن ہونی چاہئے ۔ اجلاس میں دوسرے دن بھی خاتون ممبر حصول بیگم نے زبردست احتجاج کیا ۔ اور کہا کہ وہ دس یونین کونسوں کی واحد خاتون نمایندہ ہیں ۔ لیکن اُن کے ساتھ فنڈ کی تقسیم میں مسلسل امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے ۔ دوسری خواتین کو تقریبا بارہ لاکھ روپے دیے جارہے ہیں ۔ جبکہ اُنہیں آٹھ لاکھ روپے کے سکیم دینے کی بات کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ وہ کل سے ضلع کونسل کے سامنے دھرنا دے گی جب تک یہ مسئلہ حل نہیں کیا جاتا ۔ اجلاس سے غلام مصطفی و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ کنوئنیر ضلع کونسل نے اجلاس تیسرے دن تک ملتوی کردیا ۔

district council ijlas chitral

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged , , , , , ,
3119