Chitral Times

یوم خواتین کے موقع پرچترال میں تقریبات، خواتین میں خودکشی کے رجحان پرتشویش کااظہار

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) عالمی یوم خواتین کے سلسلے میں لوئر اور اپر چترال میں تقریبات منعقد ہوئے ۔ جس میں بڑی تعداد میں خواتین اور طالبات نے شرکت کی ۔ لوئر چترال میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چترال پولیس کی پہلی خاتون انسپکٹر دلشاد پری نے کہا ۔ کہ چترال کی خواتین کو معاشرے میں وہ مسائل درپیش نہیں ہیں ۔ جتنا دوسرےعلاقوں کی خواتین اور بچیوں کو درپیش ہیں ۔ کوئی بھی معاشرہ سو فیصد مسائل حل نہیں کر سکتا ۔چترال کے والدین دیگر علاقوں کی نسبت بچیوں کابہت زیادہ خیال رکھتی ہیں ۔ اس کا منفی اثر بھی بچیوں پر پڑ رہا ہے ۔ والدین کو بچوں کی پرورش میں میانہ روی اختیار کرنا چاہیئے ۔ اور بچیوں پر لازم ہے ۔ کہ والدین اور بہن بھائیوں کا احترام کریں ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ۔ کہ چترال میں خواتین خاص کر نوجوان خواتین میں خود کشی کے رجحان نے وبا کی شکل اختیار کی ہے ۔ اور انتہائی معمولی نوعیت کے مسائل کی بنیاد پر خواتین اپنی زندگی کا چراغ گل کر لیتی ہیں ۔ خود کشی کے ان واقعات میں غربت کا عمل دخل نہ ہو نے کے برابر ہے ۔ ہمیں اپنے مسائل کو ایک دوسرے کے ساتھ شئیر کرنا چاہیئے ۔ تاکہ اس کا کوئی حل نکل سکے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ عورت اپنے آپ کو خود سستا کرے ۔ تو اس کی وقعت نہیں رہتی ۔ اگر اپنی عزت کا خیال رکھے ۔ تو کوئی بھی اس پر اثر انداز نہیں ہو سکتا ۔

اس موقع پر ایکسس پراجیکٹ کے کو آرڈنیٹر شمیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ صحت مند ماں اور بچہ ہی اچھے شہری بن سکتے ہیں ۔ اوریہ تب ہی ممکن ہے ۔ کہ خواتین سائنسی بنیادوں پر اپنی اور بچوں کی صحت کا خیال رکھیں ۔ خواتین کا عالمی دن ہمیں یہ موقع فراہم کرتا ہے ۔ کہ ہم اپنے کلچر کو برقرار رکھتے ہوئے تعلیم اور صحت پر توجہ دیں ۔ اور خواتین کی بہتری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کریں ۔ اس موقع پر محترمہ گلنار بھی موجود تھیں ۔ اسی قسم کی ایک اور تقریب اپر چترال کے مقام بونی میں منعقد ہوئی ۔ جس میں بھی خواتین نے اس دن کی مناسبت سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔
women day chitral

اسی طرح خوتین کاعالمی دن کی مناسبت سے آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے AQCESSپراجیکٹ کے مالی معاونت سے ضلع اپرچترال میں‌بھی ایک تقریب منعقد ہوئی . جس سے اے کے آر ایس پی کے پروگرام منیجر سید سجاد حسین شاہ،ڈی پی او اپر چترال ذولفقار احمد تنولی ، سابق ایجوکیشن افیسر نور شابہ، پی ایم ایس افیسر شگفتہ، پراجیکٹ کوارڈنیٹر ایکسس شمیم اختراور دوسروں نے خطاب کرتے ہوئے علاقے میں خواتین کے مسائل پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہاکہ سول سوسائٹی کو حکومت کے شانہ بشانہ کام کرے تاکہ علاقہ حقیقی ترقی سے ہمکنار ہوسکے کیونکہ خواتین آبادی کی نصف کے برابرہیں اور گاڑی کے چارمیں سے دوپہیئے کے طور پر وہ ہی چلاتی ہیں۔ اس موقع پر ڈی پی او اپر چترال نے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایان خدمات انجام دینے والی خواتین میں تعریفی شیلڈ تقسیم کئے۔
booni women day upper chitral scaled

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
32779