Chitral Times

نوجوانوں نے جدید ٹیکنالوجی سے دنیا میں چیلینجز کا مقابلہ کرنا ہے، گورنرحاجی غلام علی

Posted on

نوجوانوں نے جدید ٹیکنالوجی سے دنیا میں چیلینجز کا مقابلہ کرنا ہے، گورنرحاجی غلام علی

جدید ٹیکنالوجی و جدید سہولیات سے فاصلے سمٹ گئے ہیں جس کا مثبت استعمال یقینی بنانا ہے،گورنر

گورنر کا دورہ آئی ایم سائنسز، وزیراعظم یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت لیپ ٹاپ تقسیم تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت

بیچلر آف بزنس منیجمنٹ کے 210 طلباء وطالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم،تقریب میں سابق نگران صوبائی وزراء عدنان جلیل اور فضل الٰہی کی بھی شرکت

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) گورنرخیبرپختونخواحاجی غلام علی نے کہاہے کہ ملکی آبادی کا زیادہ طبقہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، ہمارے نوجوانوں نے جدید ٹیکنالوجی سے دنیا میں چیلینجز کا مقابلہ کرنا ہے۔جدید ٹیکنالوجی و جدید سہولیات سے فاصلے سمٹ گئے ہیں جس کا مثبت استعمال یقینی بنانا ہے۔سہولیات زیادہ ہوں تو صبر و برداشت بھی زیادہ ہونا چاہئے۔تعلیم یافتہ نوجوانوں نے ہی ملک کو تمام شعبوں میں ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ان خیالات کا اظہارانہو ں نے پیر کے روز آئی ایم سائنسز حیات آبادمیں وزیراعظم یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر نے اس موقع پر بیچلر آف بزنس منیجمنٹ کے 210 طلباء وطالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے۔تقریب میں سابق نگران صوبائی وزراء عدنان جلیل، فضل الٰہی، ڈائریکٹر آئی ایم سائنسز پروفیسر ڈاکٹر عثمان غنی،پروفیسرڈاکٹراباسین یوسفزئی سمیت طلبہ و طالبات، والدین شریک تھے۔گورنر نے آئی ایم سائینز کے اکیڈمک بلاک، اسپورٹس جمنازیم، کمپیوٹر لیب اور زیر تعمیر بلاک کا بھی دورہ کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ آئی ایم سائنسز نے 20 سال تعلیمی ترقی کا ایک کامیاب سفر طے کیا ہے۔

 

آئی ایم سائنسز کا عالمی سطح پر بہترین رینکنگ کی فہرست میں شامل ہونا ہدف ہونا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ تمام والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ انکے بچے بہترین شہرت کے حامل تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کریں۔انہوں نے کہاکہ اعلٰی تعلیم یافتہ نوجوانوں کی سوچ و ویژن بھی بڑا ہونا چاہئے۔طلبہ لیپ ٹاپ کو صرف ایک مشین نہیں بلکہ علمی ترقی کا ہتھیار سمجھیں۔لیپ ٹاپ طلباء کے ہاتھوں میں ایک طاقتور ٹول کے طور پر کام کریں گے، جو انہیں علم میں اضافہ کرنے، اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے اور ایک خوشحال مستقبل کیلئے تیاری کے قابل بنائیں گے۔وقت کے ساتھ ساتھ معاشرہ بدلتا ہے لیکن ٹیکنالوجی نے اس تبدیلی کو بہت تیزرفتار بنادیا ہے۔ٹیکنالوجی نے بہت ترقی کی ہے اور انسانوں کا کام بہت آسان کردیا ہے۔انہوں نے طلباء کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ڈیٹا کی سہولت سے آپ اپنا قیمتی وقت اور سرمایہ بہترین جگہ پر استعمال کرسکتے ہیں۔ ٹیکنالوجی سے گھبرانے اور پریشان ہونے کی بجائے اس سے استفادہ کرناہوگا۔ ٹیکنالوجی کے درست استعمال اور اس کی افادیت کو فعال بناکر اپنی تخلیقی اور انتظامی صلاحیتوں کو مزید نکھارناہوگا۔گورنرنے کہاکہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ہماری زندگیوں کا حصہ بن چکی ہے۔ زندگی میں اس کے بغیر کامیابی اور دیرپا ترقی ناممکن ہے۔ اس لیے اس تیزرفتار دْنیا میں ٹیکنالوجی کے ساتھ خود کو بدلیں تاکہ اس سفر میں کامیابی سے ہمکنار ہو سکیں۔ گورنرنے کہاکہ وہ خود کو یونیورسٹیوں کا چانسلر نہیں بلکہ طلبہ و اساتذہ کا خادم سمجھتے ہیں۔تمام یونیورسٹیوں کا دورہ کررہاہوں جس کا مقصد یونیورسٹیوں کے مسائل سمجھنے کے ساتھ کوتاہیوں کو دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھا ناہے۔ انہوں نے کہاکہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کر دیئے ہیں اورباقی بھی تمام سہولیات فراہم کریں گے۔انہوں نے نوجوانو کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ شائستگی،روایات واقدار کو زندگی کاحصہ بنائیں، ریاست اوریاستی اداروں کے ساتھ کھڑے ہوکر اس ملک کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کردار ادا کریں۔

chitraltimes governor kp visit Im sciences 2 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
80664

ملک کی ترقی،خوشحالی اور امن واستحکام کیلئے ہم سب کو مشترکہ طور پر کردار اداکرناہوگا،گورنرحاجی غلام علی

ملک کی ترقی،خوشحالی اور امن واستحکام کیلئے ہم سب کو مشترکہ طور پر کردار اداکرناہوگا، گورنرحاجی غلام علی

گورنر سے ضلع دیربالا سے سابق نگران صوبائی وزیر شفیع اللہ خان کی سربراہی میں 45 رکنی قومی جرگہ کی ملاقات، علاقے کے مسائل سے گورنر کو آگاہ کیا
گورنر سے پشاور پبلک سکول اینڈکالج اور مردان سے سابق رکن صوبائی اسمبلی اسرارالحق کی سربراہی میں بھی نمائندہ وفوفد کی الگ الگ ملاقاتیں، مختلف امور پرتبادلہ خیال

 

پشاور( چترال ٹائمز رپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ ملک کی ترقی،خوشحالی اور امن واستحکام کیلئے ہم سب کو مشترکہ طور پر کردار اداکرناہوگا۔ریاست کوکمزورکرنے اور انتشار پھیلانے کی سوچ رکھنے والے ملک کے خیرخواہ نہیں ہوسکتے، بالخصوص نوجوانوں کو متحد ہوکرملک میں منفی سوچ کی بیخ کنی کرنی ہوگی اورشائستگی، روایات اوراقدار کوفروغ دیناہوگا۔ نوجوان نسل میں مثبت وتعمیر ی سوچ کو پروان چڑھانے سے معاشرے سے عدم برداشت اور منفی رویوں کا خاتمہ یقینی بنایا جاسکتاہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کے روز گورنرہاؤس پشاور میں ضلع دیربالا سے سابق نگران صوبائی وزیر شفیع اللہ خان کی سربراہی میں 45 رکنی قومی جرگہ سے گورنرہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ وفد میں ملک بادشاہ زادہ، ملک حاجی محمدنذیر، ملک محمدزیب، ملک اورنگزیب، نظام الدین اور ملک بادشاہ خان سمیت منتخب بلدیاتی نمائندے، اے این پی، پی پی پی،جے یو آئی سمیت مختلف سیاسی و سماجی شخصیات اور فلاحی رضا کار شامل تھے۔وفد کے شرکاء نے علاقے کے عوام کو درپیش مسائل بالخصوص ضلع دیروسطی کے نوٹیفیکیشن سے متعلق، تعلیم، صحت، گیس،بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات،فنڈزاوردیگرمسائل ومشکلات سے آگاہ کیااوران کے حل کیلئے گورنر سے درخواست کی۔ وفد کے شرکاء نے معروضات غور سے سننے پرگورنر کا شکریہ ادا کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیاکہ تاریخ میں پہلی دفعہ ایک عوامی گورنر صوبے کے عوام کو نصیب ہواہے جونہ صرف بلا تفریق عوامی مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں بلکہ عوام اُن سے آسانی سے ملاقات بھی کرسکتے ہیں۔ وفد کے شرکاء نے گورنر کو دیربالا کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔

وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ بلا تفریق عوامی مسائل حل کرنااپنا فرض سمجھتاہوں، انسانیت کی خدمت ہی بہت بڑی عبادت ہے،بلاتفریق اور بے لوث عوامی خدمت ہمارے ایمان کا حصہ ہے،ہمیشہ نیک نیتی اورخلوص دل سے عوامی مسائل کے حل کیلئے کوششیں کی ہے،عوامی و سماجی خدمات میں مصروف اداروں اور اشخاص سے ملاقات کر کے دلی خوشی محسوس ہوتی ہے، ہم سب نے اپنی استعداد، طاقت،سوچ اور ویژن کے مطابق لوگوں کی خدمت کرنی ہے۔ انہوں نے کہاکہ انشاء اللہ بہت جلدصوبے کی بلدیاتی نمائندوں کوفنڈز جاری ہوجائیں گے اور وہ اپنے اپنے علاقوں میں ترقیاتی کام شروع کرسکیں گے جس سے نچلی سطح پر عوامی مسائل حل ہوں گے۔ انہوں نے واڑی میں بینظیربھٹووویمن یونیورسٹی کیلئے زمین کے حصول،علاقے کو گیس کی فراہمی، صحت کی سہولیات سمیت ضلع وسطی دیر کے حوالے سے درپیش مسائل کے حل میں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ وفد کی جانب سے دیربالا کادورہ کرنے کی دعوت پر گورنرنے کہاکہ وہ بہت جلد دیرکادورہ کریں گے۔

علاوہ ازیں گورنر سے پشاور پبلک سکول اینڈکالج کے وفد نے پرنسپل افتخاراحمد کی سربراہی میں ملاقات کی۔ وفد میں مس فرزانہ، فاطمہ، محمد امین اوررحیم اللہ شامل تھے۔ میئر پشاور حاجی زبیرعلی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات میں ادارے کی بہتری کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ دریں اثناء مردان سے سابق رکن صوبائی اسمبلی اسرارالحق کی سربراہی میں بھی ایک نمائندہ وفد نے ملاقات کی۔وفد میں تحصیل رستم کے چیئرمین شیخ مبارک، وقاص باچا اوردیگر شامل تھے۔وفد نے علاقے کے عوام کو درپیش مسائل سے گورنر کو آگاہ کیاجس پر گورنرنے مسائل کے حل کیلئے اپنی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا اورکہاکہ صوبائی حکومت بھی بلدیاتی اداروں کوجلدفنڈزجاری کرنے کیلئے اقدمات اٹھارہے ہیں۔

 

 

 

گورنرہاؤس پشاور میں نگران صوبائی وزراء کی تقریب حلف برداری
گورنرنےنگران کابینہ کے مزید دو اراکین انجینئر عامر ندیم درانی اور انجینئر احمد جان سے بطور نگران صوبائی وزیر انکے عہدہ کا حلف لیا
تقریب حلف برداری میں نگران وزیراعلیٰ محمداعظم خان،نگران صوبائی وزیراطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹرفیروز جمال شاہ کاکاخیل سمیت نگران صوبائی وزراء اورصوبائی محکموں کے انتظامی سربراہان کی شرکت


پشاور ( چترال ٹایمزرپورٹ )  گورنرہاؤس پشاور میں منگل کے روزنگران صوبائی وزراء کی تقریب حلف برداری منعقدہوئی جس میں گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے نگران صوبائی کابینہ کے مزید 2 اراکین سے بحیثیت صوبائی وزراء انکے عہدے کا حلف لیا۔ اس موقع پر نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمداعظم خان بھی موجود تھے۔بحیثیت نگران صوبائی وزراء حلف اٹھانے والوں میں انجینئرعامرندیم درانی اور انجینئر احمدجان شامل ہیں۔ حلف برداری کے بعد گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے نگران صوبائی وزراء کو مبارکباد پیش کی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ گورنر ہاؤس میں منعقدہ پروقار تقریب میں نگران صوبائی وزیراطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر فیروزجمال شاہ کاکاخیل سمیت دیگرنگران صوبائی وزراء، انتظامی محکموں کے سربراہان سمیت سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔

chitraltimes governor administering oath from two new members of kp cabinet
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
78389

صوبے کے پسماندہ اور دوردراز اضلاع کو ترقیافتہ اضلاع کے برابر لانے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، گورنرحاجی غلام علی

Posted on

صوبے کے پسماندہ اور دوردراز اضلاع کو ترقیافتہ اضلاع کے برابر لانے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، گورنرحاجی غلام علی

گورنر سے ضلع دیر سے منتخب بلدیاتی چئیرمینوں، کونسلروں اور مشران اورسیاسی جماعتوں کے اراکین پر مشتمل 28 رکنی وفد کی گورنر ہاؤس میں ملاقات، عوامی مسائل پر تبادلہ خیال

گورنر کی مقامی ہوٹل میں سٹار مارکیٹنگ کے زیر اہتمام سٹار پراپرٹی شو میں بھی شرکت، ھاوسنگ کے شعبے میں نجی شعبہ کی سرمایہ کاری کو سراہا

پشاور ( چترال ٹایمزرپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ صوبے کے پسماندہ اور دور افتادہ اضلاع کو ترقیافتہ اضلاع کے برابر لائے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،مالاکنڈ ڈویژن بالخصوص ضلع دیر کے متعدد علاقے قدرتی حسن سے مالا مال ہیں جہاں سیاحت کو فروغ دینے سے مقامی آبادی کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اس ضمن میں مقامی عمائدین، نوجوانوں کو بھی سیاحتی سرگرمیوں کو پروموٹ کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز گورنر ہاوس پشاور میں ضلع دیر سے منتخب بلدیاتی چئیرمینوں، کونسلروں اور عمائدین سمیت پیپلز پارٹی پاکستان مسلم لیک جماعت اسلامی پر مشتمل 28 رکنی وفد سے گورنر ہاوس میں ملاقات کے دوران کیا. وفد کی سربراہی چیئرمین سندرائی مولانا اشفاق حنفی کررہے تھے. وفد میں ملک حیات خان، ملک گلا خان، ابراہیم خان، ملک سلطان خان، جہانزیب خان، مولانا شاہ یوسف خان، فضل مقیم خان اور دیگر شامل تھے۔ ملاقات میں ضلع دیر سے وابستہ عوامی مسائل سمیت بلدیاتی نمائندوں کو درپیش مشکلات سے گورنر کو آگاہ کیا گیا.گورنر نے وفد کے شرکاء کو مسائل کے حل کیلئے اپنی جانب سے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ نگران صوبائی حکومت کی خواہش ہے کہ صوبے کے تمام بندوبستی و ضم اضلاع میں ترقی کا دور دورا ہو اور اس ضمن میں وفاقی حکومت بھی اپنی ہر ممکن امداد کر رہی ہے،انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندے عوام کے بہت قریب ہوتے ہیں اس لئے صوبائی حکومت بجٹ میں منتخب بلدیاتی نمائندوں کیلئے فنڈز مختص کر رہے جس کی بڑی وجہ نچلی سطح پر حقیقی معنوں میں ترقیاتی کاموں کا آغاز کرنا مقصود ہے، انہوں نے کہا کہ صوبہ کے تمام اضلاع بالخصوص شمالی اضلاع کے منتخب عوامی نمائندے، عوام علاقہ شمالی علاقہ جات کے قدرتی وسائل کو نہ صرف ملکی سطح بلکہ دنیا بھر میں متعارف کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں کیونکہ اللہ نے ان علاقوں کو قدرتی حسن سے نوازا ہے جس کی پروموشن حکومت کے ساتھ ساتھ قامی آبادی کی بھی زمہداری بنتی ہے، وفد کے شرکاء نے گورنر ہاؤس میں شاندار طریقے سے خیرمقدم کرنے اور ان کے مسائل کے حل کیلئے تعاون کی یقین دہانی پر گورنر کا شکریہ ادا کیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا.

علاوہ ازیں گورنر نے پشاور کے مقامی ہوٹل میں سٹار مارکیٹنگ کے زیر اہتمام سٹار پراپرٹی شو میں بھی بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی، تقریب میں اسٹار مارکیٹنگ کے ریجنل ڈائریکٹر یاسر رشید، سی ای او سیف گروپ کلیم اللہ مروت،عمران اللہ مروت، فضل ربانی، سمیت تعمیراتی شعبہ سے سرمایہ کاروں اور سابق رکن صوبائی اسمبلی عاطف الرحمٰن و دیگر شریک تھے،تقریب میں ہاوسنگ سمیت تعمیراتی شعبہ کے 22 بڑے منصوبے بھی متعارف کرائے گئے،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا نجی شعبہ کی جانب سے ھاوسنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری انتہائی حوصلہ افزا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف عوام کو روزگار میسر ہو رہاہے بلکہ روزگار کی فراہمی کیلئے حکومت پر بھی بوجھ ہلکا ہوجاتاہے. انہوں نے تعمیراتی شعبہ سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ جدید دور کے تقاضوں سے ہم اھنگ معیاری تعمیرات کو یقینی بنائیں اور عوام کی تفریح اور انہیں کھیل کود کی سہولیات کی فراہمی کا بھی خاص خیال رکھا جائے.انہون نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ انڈسٹری کا درجہ رکھتا ہے جہاں سے عوام کو بہت زیادہ روزگار مہیا ہو رہا ہے اور جدید طرز تعمیر بھی ملک میں متعارف کرائی جا رہی ہے۔ انہوں نے تعمیراتی شعبہ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وفاق و صوبائی حکومتیں نجی شعبہ بالخصوص تعمیراتی شعبہ کو سہولیات فراہمی کیلئے مکمل تعاون کر رہی ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
75787

گورنرحاجی غلام علی سے انٹرنیشنل کمیٹی فار ریڈ کراس پاکستان وفد کے سربراہ نکولس لمبرٹ کی گورنر ہاؤس میں ملاقات

Posted on

گورنرحاجی غلام علی سے انٹرنیشنل کمیٹی فار ریڈ کراس پاکستان وفد کے سربراہ نکولس لمبرٹ کی گورنر ہاؤس میں ملاقات

آئی سی آر سی پاکستان وفد کے سربراہ نے گورنر کو خیبرپختونخوا بالخصوص ضم اضلاع میں قدرتی آفات کے متاثرین کو فراہم کی جانیوالی امدادی خدمات سے متعلق آگاہ کیا
خیبرپختونخوا کے بندوبستی و ضم اضلاع میں آئی سی آر سی کی قدرتی آفات کے متاثرین کیلئے امدادی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، گورنرحاجی غلام علی

گورنرسے ڈپٹی آڈیٹرجنرل(نارتھ)خیبرپختونخوا ساجد علی ندیم کی بھی ملاقات، ضلعی حکومتوں کی آڈٹ رپورٹس پیش کیں

گورنر کی مالی امور میں شفافیت کیلئے ڈپٹی آڈیٹرجنرل کو آڈٹ پیراز کو سرکاری افسران کی سالانہ پرفارمنس رپورٹس میں شامل کرنیکی تجویز

پشاور( چترال ٹایمز رپورٹ ) گورنرخیبرپختونخواحاجی غلام علی نے کہاہے کہ پاکستان بالخصوص صوبہ خیبرپختونخوا کے بندوبستی و ضم اضلاع میں آئی سی آر سی کی قدرتی آفات کے متاثرین کیلئے امدادی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، آئی سی آر سی کا جنگ زدہ اور قدرتی آفات سے متاثرین کی امداد کیلئے دنیا بھر میں ایک انتہائی معتبر مقام ہے،انسانی خدمت میں مصروف اس عالمی ادارے کو مکمل معاونت و درکار تعاون یقینی بنائیں گے۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے انٹرنیشنل کمیٹی فار ریڈ کراس پاکستان کے وفد سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں آئی سی آر سی پاکستان وفد کے سربراہ نکولس لمبرٹ اور ذیلی سربراہ جہاد نابہان شامل تھے۔ وفد نے گورنر کو خیبرپختونخوا بالخصوص ضم اضلاع میں قدرتی آفات سے متاثرین کو فراہم کی جانیوالی امدادی خدمات سے متعلق آگاہ کیا۔سربراہ وفد نے بتایا کہ آئی سی آر سی کیجانب سے بنوں اور لکی مروت میں حالیہ آندھی و طوفانی بارشوں کے متاثرین کی امداد کی گئی ہے جبکہ ضم اضلاع میں بارودی سرنگوں سے متاثرہ ہونیوالے افراد کی بحالی سمیت طبی امدادی خدمات فراہم کی جاتی ہے، اس موقع پرگورنرنے کہاکہ انسانی خدمت سے قوموں کے درمیان نفرتوں کا خاتمہ اور محبتیں پروان چڑھتی ہیں۔

 

انہوں نے کہاکہ صوبہ کے بندوبستی اور ضم اضلاع کی انجمن ہلال احمر کے اسٹرکچر کوکارکردگی میں مزید بہتری کیلئے ہوم ورک کر رہے ہیں اور مقامی لوگوں کو اس میں امل کرنے سے اس کی کارکردگی مزید بہتر بنائی جاسکتی ہے. پاکستان میں دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے عطیات دینے والوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ہلال احمر میں ایسے افراد ہونے چاہئیں جو خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار ہوں۔گورنرنے کہاکہ وہ خودایک سوشل ورکر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انسانیت کی خدمت اور اُن کی سرپرستی اورمشکلات کاحل اپنافرض سمجھتے ہیں اور ذاتی طور پر انسانیت کی خدمت کرنے والے اداروں کی نگرانی کرتے ہیں۔انہوں نے آئی سی آر سی پاکستان کے وفد کو تجویز دی کہ پشاورشہرکوہاٹی میں ایک ہسپتال موجود ہیں اگر ان کاچارٹر اس کی اجازت دیتاہے تو وہ اس ہسپتال کو کمیٹی کے حوالہ کرنے کے بارے میں میئر پشاور سے شہریوں کے مشکلات کے خاتمے کیلئے بات کرسکتے ہیں تاکہ یہ ادارہ پشاور شہرمیں بھی دکھی انسانیت کی خدمت کریں اور اس حوالے سے ادویات کی فراہمی کو ہم یقینی بنائیں گے، جس پر آئی سی آر سی پاکستان وفد کے سربراہ نے گورنر کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے انسانی خدمت سے متعلق گورنرکے ویژن کی تعریف کی اور گورنر کی انسانی خدمات کا دائرہ کار وسیع کرنے سمیت دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا۔

 

علاوہ ازیں گورنرسے ڈپٹی آڈیٹرجنرل(نارتھ) ساجد علی ندیم نے بھی گورنرہاؤس میں ملاقات کی اور خیبرپختونخوا کی ضلعی حکومتوں کے حوالے سے تیارکئے گئے سالانہ آڈٹ رپورٹس 2021-22 گورنرکوپیش کئے۔ اس موقع پر گورنر نے مالی امور میں شفافیت کیلئے ادارے کو مجموعی کارکردگی کو سراہتے ہوئے تجویز پیش کی کہ محکمہ آڈٹ ایک ایسا میکنزم تشکیل دے کہ جس سے کسی بھی سرکاری افسر کی سالانہ جائزہ کارکردگی رپورٹ میں آڈٹ پیراز سے متعلق شق کو شامل کیا جائے اس سے محکموں کے مالی معاملات میں مزید شفافیت آئے گی اور پتہ بھی چل سکے گا کہ مالی امور سے متعلق کس افسر کے پیچھے آڈٹ پیراز آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ قومی خزانہ کا درست استعمال ہم سب کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہوتا ہے، مالی امور میں شفافیت سے ہی قومی خزانہ کا تحفظ یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

Governor KP receiving audit report

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
75639

گورنرحاجی غلام علی کانگران صوبائی وزیرساول نذیرکے ہمراہ 1 ارب 53 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیرہونیوالے دورویہ دیتور روڈحیات آبادکا افتتاح

Posted on

گورنرحاجی غلام علی کانگران صوبائی وزیرساول نذیرکے ہمراہ 1 ارب 53 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیرہونیوالے دورویہ دیتور روڈحیات آبادکا افتتاح
گورنرکی روڈ کے اطراف سایہ دار درخت اور مقامی آبادی کی سہولت کیلئے روڈ پر سٹریٹ لائیٹس نصب کرنے کی ہدایت
دیتور روڈ کی تعمیر سے بھاری ٹرانسپورٹ کی افغانستان تک باآسانی رسائی، مقامی آبادی کو بھی آمدورفت میں سہولت میسر آئے گی،گورنرحاجی غلام علی

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے بدھ کے روز رینگ روڈ حیات آباد کا دورہ کیا اور نگران صوبائی وزیر لوکل گورنمنٹ ساول نذیر ایڈوکیٹ کے ہمراہ دیتور روڈ حیات آباد کا افتتاح کیا اور روڈ کو خوبصورت اور سایہ دار بنانے کیلئے پودا بھی لگایا۔ گورنر کے ہمراہ نگران صوبائی وزراء  حاجی منظورآفریدی، عبدالحلیم قصوریہ، حامدشاہ، فضل الٰہی، محمد شفیع اللہ، مشیر جیل خانہ جات حاجی ہدایت اللہ اوردیگر حکام بھی افتتاح کے موقع پر موجود تھے۔ افتتاحی تقریب میں پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی حکام کیجانب سے منصوبہ سے متعلق بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوا  تین کلومیٹر لمبائی پر مشتمل دو رویہ دیتور روڈ 1 ارب 53کروڑ  روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔پی ڈی اے کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس روڈ کی تعمیر سے افغانستان تک جانیوالی والی بھاری مال بردار گاڑیوں کو نہ صرف آسانی ہو گی بلکہ یہ سڑک تجارتی آمدورفت کیلئے بھی مددگار ثابت ہو گی۔ ؎

 

بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس روڈ کی تعمیر سے حیات آباد کے مقامی آبادی کو ٹریفک مسائل سے چھٹکارا حاصل ہو جائے گا اور اس روڈ کے اطراف میں مقیم مقامی آبادی کو بھی آمدورفت میں سہولت میسر آئے گی اور مقامی آبادی کے معیار زندگی بھی بہتر ہو جائے گی۔ گورنرنے دیتور روڈ کی تعمیر کو پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا احسن اقدام قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ روڈ کے اطراف میں سایہ دار درخت لگائیں جائیں اس سے روڈ کی خوبصورتی میں نہ صرف اضافہ ہوگا بلکہ سر سبز ماحول بھی میسر آئے گا۔ انہوں نے  مقامی آبادی کی سہولت کیلئے روڈ پر سٹریٹ لائیٹس نصب کرنے کی بھی ہدایت کی۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ چار لینز پر مشتمل دو رویہ روڈ کی تعمیر سے حیات آباد کی مقامی آبادی کو ہیوی ٹریفک کے مسائل سے دوچار نہیں ہونا پڑے گا۔ اس کے علاوہ اس روڈ سے افغانستان تک تجارتی آمدو رفت کو مزید سہولت بھی حاصل ہو جائے گی۔ گورنرنے کہاکہ پشاور شہر کی سڑکوں کی تعمیر، خوبصورتی کیلئے ہم سب پر مشترکہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ میری خواہش ہے کہ پشاور میں کھلی و پختہ سڑکیں اور سایہ دار درخت ہر مقام پر موجود ہوں اور اس مقصد کیلئے گزشتہ 40 سال اپنی جانب سے ہر ممکن کوششیں و اقدامات اٹھا رہا ہوں۔ اس حوالے سے شائستگی کے ساتھ پشاور شہر کی سڑکوں کی توسیع کیلئے عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک کی طرح یہاں بھی ایسا نظام ہونا چاہئیے کہ مکانات کی تعمیر کیلئے ایک یا دو سایہ دار درخت کو لازمی قرار دیا جائے کیونکہ پر فضا ماحول کیلئے سایہ دار درخت بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ گورنر کا کہنا تھا کہ ہم سب کا کام بہتری لانا ہے اور نگران صوبائی حکومت اپنی پالیسیوں و اختیارات کے مطابق عوام کو ریلیف فراہم کر رہی ہے۔ صوبائی وزراء کو بھی کہناچاہتاہوں کہ وہ عوامی آبادی و گزرگاہوں پر جہاں بھی مسائل ومشکلات دیکھیں ان کو فوری دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ وفاقی حکومت بھی صوبائی حکومت کی مدد و تعاون کیلئے اقدامات اٹھارہی ہے۔ وفاق کی جانب سے صوبے کے معاشی مشکلات دور کرنے کیلئے 333  ارب روپے کے فنڈ جاری کر دیے جائیں گے۔ جبکہ قبائلی اضلاع کیلئے 20 ارب روپے میں سے 10 ارب روپے جاری کردیے گئے ہیں۔ گورنرنے اس امر پر افسوس کا اظہارکیا کہ سابق صوبائی حکومت نے وفاق سے 4 سال کے عرصہ میں ایک روپیہ فنڈ کا مطالبہ نہیں کیااور اپنے آخری 1سال میں صوبہ کو فنڈز جاری نہ کرنے سے متعلق وفاق کیخلاف غلط سوچ عوام کو دی۔ہم وزیراعظم شہبازشریف کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے حالیہ دورہ پشاور میں ضم اضلاع کے منتخب بلدیاتی نمائندوں سمیت صوبے کو فنڈز ریلیز کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ علاوہ ازیں گورنر سے ضلع ہری پور میں لوکل گورنمنٹ کے ٹیوب ویلز کی بجلی منقطع ہونے کے باعث ٹیوب ویلز بندہونے سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر لوکل گورنمنٹ ساول نذیر ایڈوکیٹ و صوبائی وزیر محکمہ آبنوشی حامدشاہ، ہری پور سے رکن قومی اسمبلی بابرنواز خان، سابق اراکین صوبائی اسمبلی راجہ فیصل زمان، قاضی محمداسد، تحصیل چیئرمین ہری پور سمیع اللہ خان، تحصیل چیئرمین خانپور راجہ ہارون سکندر ودیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

 

اجلاس میں تحصیل چیئرمینوں ہری پور اورخانپور نے گورنر کو فنڈز کی عدم ادائیگی کے باعث واپڈا کے 16 کروڑ 50 لاکھ بلوں کے بقایاجات کی وجہ سے لوکل گورنمنٹ کے ٹیوبل ویلزبند ہونے سے عوامی تکالیف سے آگاہ کیا اوردرخواست کی کہ تحصیل چیئرمینز کوفنڈ کا اجراء کیاجائے تاکہ واپڈا کو بقایاجات کی ادائیگی یقینی بنائی جاسکے۔ انہوں نے گورنر کی مداخلت سے بقایاجات کے باوجود عارضی بنیادوں پر بجلی فراہمی پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور درخواست کی کہ تحصیل چیئرمینوں کو برتھ سرٹیفیکیٹ کے اجراء سمیت دستیاب فنڈز کو خرچ کرنے پر پابندی ہٹائی جائے۔ انہوں نے گورنر کو بتایا کہ تحصیل ہری پور کو گذشتہ حکومت کی جانب سے فنڈز کی ادائیگی میں مکمل نظر انداز کیاگیا جس کی وجہ سے کافی مسائل کا سامناہے۔ اس موقع پر گورنر نے تحصیل چیئرمینوں کو یقین دہانی کرائی کہ بجلی کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے محکمہ خزانہ سے بات کرکے فنڈز ریلیز کردیے جائیں گے جبکہ نگران صوبائی وزیر لوکل گورنمنٹ نے کہاکہ پہلے سے موجود فنڈز کوخرچ کرنے پر عائدپابندی فوری ہٹا دی جائیگی اور دیگر مسائل کاحل بھی فوری یقینی بنایاجائیگا۔ اس موقع پر گورنر کاکہناتھاکہ صوبہ بھر میں بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات اور فنڈزکے اجراء کے لئے بھرپور کوشش کررہاہوں اور اس حوالے سے نگران صوبائی حکومت جلد صوبے کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو خوشخبری دے گی۔ انہوں نے کہاکہ بلدیاتی نمائندے گلی محلہ کی سطح پر مسائل کے خاتمے کیلئے اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے بلدیاتی نظام کو ہمیشہ  مفلوج بنانے کیلئے کوششیں کی گئی۔ بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات کی بحالی کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہاہوں اور انشاء اللہ ان کو بہت جلد اختیارات منتقل ہوجائیں گے۔

chitraltimes hayatabad ditor road inaugurated by governor kp haji ghulam ali 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
75124

گورنرحاجی غلام علی کا ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی کے سرپلس بجٹ سے خسارہ بجٹ ہونے پر اظہارتشویش

Posted on

گورنرحاجی غلام علی کا ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی کے سرپلس بجٹ سے خسارہ بجٹ ہونے پر اظہارتشویش
گورنر سے ایبٹ اباد یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی ملاقات، گورنرکی اراضی مالکان کومعاوضوں سے متعلق عدالت میں زیرسماعت کیس کی درست معنوں میں پیروی کی ہدایت

گورنرسے آل پاکستان یونیورسٹیز ٹیچرزایسوسی ایشن،آل پرائمری ٹیچرزایسوسی ایشن کے نمائندہ وفود اور چیئرمین تعلیمی بورڈ پشاور کی بھی الگ الگ ملاقاتیں

 

پشاور ( چترال ٹایمز رپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی سے ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ملک مجدد الرحمن نے گورنرہاوس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں و ائس چانسلر نے یونیورسٹی کیلئے حاصل کی گئی اراضی کے مالکان کو پیسوں کی ادائیگی سے متعلق عدالت میں زیرسماعت مقدمہ اور یونیورسٹی کے اندر سے یونیورسٹی سے ملحقہ آبادی کو راہداری فراہم کرنے کے مطالبہ سے متعلق گورنر آگاہ کیا۔ انہوں نے گورنرکو یونیورسٹی کیلئے محکمہ خزانہ سے خصوصی مالی گرانٹ کیلئے سفارش کی۔ اس موقع پرگورنرنے اراضی مالکان کو معاوضوں سے متعلق عدالت میں زیرسماعت کیس کی یونیورسٹی انتظامیہ کو درست معنوں میں پیروی کی ہدایت کی۔ گورنرنے کہاکہ یونیورسٹی مقامی آبادی کے ساتھ مل کرراہداری کے معاملے کوحل کریں۔ خصوصی گرانٹ کے حوالے سے گورنر نے سرپلس بجٹ سے خسارہ بجٹ ہونے پر تشویش کا اظہارکیا اورکہاکہ اچانک سرپلس سے خسارہ پر منتقل ہونے اور ان کے وجوہات کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ گورنرنے یونیورسٹی کی جانب سے مالی سال کے بجٹ میں اعدادوشمار کے غلط اندراج سے بجٹ کو سرپلس میں ظاہر کرنے کی تحقیقات کی منظوری بھی دی۔

 

دریں اثناء گورنرسے آل پاکستان یونیورسٹیز بی پی ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن کے 8رکنی وفد نے بھی گورنرسے ملاقات کی۔ وفد میں صدر ڈاکٹرسمیع الرحمن،ڈاکٹرامتیازحسین، ڈاکٹرظفرحیات، ڈاکٹرجوادخان اورڈاکٹروقارالنساء اور دیگر شامل تھے۔ وفد نے یونیورسٹیوں میں سروس سٹرکچر نہ ہونے اور ترقی میں حائل رکاوٹوں اور دیگرمسائل سے گورنرکوآگاہ کیا جس پرگورنرکا کہناتھاکہ ایمانداری سے فرائض کی انجام دہی میں ہی ترقی ممکن ہے، اساتذہ ملک وقوم کی ترقی وخوشحا لی کیلئے تعلیم کے ذریعے اہم کردار ادا کررہے ہیں۔اساتذہ اور پروفیسرزصاحبان ہمارے لئے قابل قدر و قابل فخر ہے۔انہو ں نے کہاکہ تعلیمی اداروں سے وابستہ ذمہ داران سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنا اعلی فرائض منصبی ادا کرتے ہوئے طلباء وطالبات کو جدیددور کے تعلیم سے روشناس کریں گے جو دور حاضر میں ملک وقوم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں آمدن اور اخراجات میں توازن رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ اس کے علاوہ گورنرسے آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کے صدر عزیز اللہ خان کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد اور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈسیکنڈری ایجوکیشن پشاور کے چیئرمین پروفیسرنصراللہ خان یوسفزئی نے بھی الگ الگ ملاقات کی۔

chitraltimes governor kp haji ghulam ali chairing meeting abbottabad college and 2 1

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
73476