Chitral Times

گلگت جوٹیال میں بزمِ کھوار پروگرام، کھوارموسیقی اورمحفل مشاعرہ

Posted on

گلگت(چترال ٹائمزرپورٹ) ”کوزی لاج“گلگت جوٹیال میں پاکستانی نژاد امریکی اور ممتاز انسان دوست اور علم دوست سماجی کارکن بلال احمد کے نام ایک شام کے نام سے بزمِ کھوار پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔اس پروگرام کے دو حصے تھے۔پہلے حصے میں کھوار زبان کے ممتاز شاعروں اور گلوکاروں نے انتہائی پُر سوز اور دلکش موسیقی پیش کیے جو گلوکار اور فنکار اس پروگرام کے پہلے حصے میں‌حاضرین کو محظوظ کرتے رہے. ان میں بشارت خان، شبیر احمد، محمد علی، زاہد خان، قاسم علی اور حسنین عالم شامل تھے۔جبکہ اس پروگرام کے دوسرے حصے میں محفلِ مشاعرہ کا اہتمام ہوا۔جن شعراء کرام اپنے نظموں اور غزلوں سے ادبی حُسن کو دوبالا کردیئے۔اُن میں صوبارشاہ صابری، بشارت خان، شجاعت علی اور امتیاز علی کے نام قابلِ ذکر ہیں۔
.
بزمِ کھوار پروگرام میں بلال احمد بحیثیت مہمان خصوصی تھے۔معزز مہمان کے ساتھ دیگر مہمانوں میں چیئرمین شندور ویلفیئر اور چیف ایڈیٹر ماہانہ شندور محمد علی مجاہد اور کے پی کے پلاننگ ڈویژن کے پلاننگ آفیسر الطاف الرحمن رومی کے علاوہ مشہور ستار نواز ریشم خان اور سابق ڈسٹرکٹ کونسلر خان اکبر خان بھی شریک ہوئے۔
.
مہمان خصوصی بلال احمد نے اپنی خطاب میں مقامی زبانوں کی ترقی و ترویج کے ساتھ ساتھ کھوار شاعری، کھوار موسیقی اور کھوار ثقافت کو گلگت بلتستان میں زندہ رکھنے پر نوجوانوں کی کوششوں اور کاوشوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں زندہ قومیں وہ ہیں جو انسانوں کے مابین محبت اور دوستی کو رواج دیتے ہیں اور اس اہم کام کے لئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہیں۔انھوں نے گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو گلگت بلتستان کی ثقافت کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی تجویز اور ترغیب دی۔
.
اس پروگرام کے صدر محفل محمد علی مجاہد نے کہا کہ چترال اور گلگت بلتستان کے مابین ثقافت کی یک رنگی کی بنیادی وجہ کھوار زبان ہے۔انہوں نے کہا ماہانہ شندور کی اجراء کا بنیادی مقصد یہی تھا کہ چترال اور جی بی کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لایا جائے اور ان کے مابین محبت و الفت کو پروان چڑھایا جائے۔انہوں نے آئندہ کے لئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ماہانہ شندور کی دوبارہ اشاعت کے بعد اس میں چترال اور گلگت بلتستان میں بولی جانے والی تمام مقامی زبانوں کو خصوصی جگہ دی جائے گی۔
.
اس پروگرام سے پلاننگ آفیسر اور کھوار زبان کے ممتاز شاعر الطاف الرحمن رومی نے انتہائی پرمعزز خطاب کیا انہوں نے علم کی طرح زبان و ادب کی ترقی و ترویج کو گلگت بلتستان اور چترال کے نوجوانوں کے لئے ضروری قرار دیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
30479