Chitral Times

کیلاش ویلی روڈ علاقے کی ترقی میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ وزیرزادہ

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیرزادہ نے اپنے حالیہ دورہ چترال میں کیلاش ویلی روڈ کے افتتاح کو علاقے کی ترقی میں سنگ میل قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ستر سالوں بعد پہلی مرتبہ ان وادیوں کو جدید سڑک کے زریعے ملک کے دیگر حصوں سے ملائی جارہی ہے ۔ جس پر آربوں روپے لاگت آرہی ہے ۔


اتوار کے روز چترال پریس کلب میں صحافیوں سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس تاریخی قدم کیلئے کیلاش وادیوں ، اہالیاں ایون اور پوری چترال کے عوام وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے ممنوں ومشکور ہیں کہ انھوں نے ایک کئی عشروں پرانی درینہ مسئلہ حل کردیا جوکہ وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے ۔ انھوں نے اس بات پر تعجب اور حیرانگی کااظہارکرتے ہوئے کہ ایون اور کیلاش ویلیز کے چند ایک حضرات نے گزشتہ روز سڑک پر کام کا آغاز کا مطالبہ کرتے ہوئے پریس کانفرنس کیا ہے جوکہ انکی کسی سیاسی ایجنڈے کا مقصد ہوگا لیکن علاقے کی مفاد میں ہرگز نہیں کیونکہ کام کا افتتاح ہوچکا ہے اور چند دنوں بعد ٹھیکہ دار مشینری موبلائز کریگااور ان حالات میں جھوٹا واویلا مچانا کسی صورت مناسب نہیں۔

انھوں نے کہا کہ ان لوگوں اورآل پارٹیز کے نمائندگان کو چاہیے تھا کہ وہ وزیراعلیٰ کا شکریہ اداکرتےہوئے پریس کانفرنس کرتے اورعمران خان کو داد دیتے کہ وہ علاقے کی تیز تر ترقی کیلئے کیلاش ویلی کے ایک کارکن کو پہلے ایم پی اے بنایا اور پھر انھیں صوبائی کابینہ میں جگہ دی۔

وزیر زادہ نے دعوی کیا کہ پی ٹی آئی حکومت میں کالاش ویلی میں ڈیڈھ آرب روپے کا ترقیاتی کام سرانجام دیا ہے جن میں آیون کا آر سی سی پل ، گرلز ڈگری کالج، تینوں کالاش ویلی میں ہائی سکولز ، سوبستروں پر مشتمل گرلز ہاسٹل شامل ہیں۔ انھوں نے مذید ترقیاتی کاموں کا ذکر کرتےہوئے بتایا کہ کیلاش چراگاہوں کی رابطہ سڑکوں کیلئے تیس کروڑ روپے، کیلاش اور مسلم کمیونٹیوں کیلئے قبرستان کی زمین کی فراہمی ودیگر منصوبے کے ساتھ کالاش ویلی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام شامل ہیں۔


انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ کیلاش ویلی ، ایون یوسی میں ترقیاتی کاموں کا جھال بچھایا جارہاہے۔
وزیر زادہ نے ضلع اپر اورلوئر چترال میں دیگر بڑے ترقیاتی منصوبوں چترال یونیورسٹی اوراپر چترال ریسکیو۱۱۲۲کا ذکر کیا ۔ انھوں نے کہا کہ وہ حکومتی نمائندے کے طو رپر اپر چترال کا تفصیلی اور تاریخی دورہ کیا اور گاوں گاوں جاکر مسائل معلوم کئے جن کیلئے وزیراعلیٰ بہت جلد ساٹھ کروڑ روپے ریلیز کرنے کے احکامات جاری کریں گے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
54291

کیلاش قبیلے کا تہوار “پوڑ” – تحریر:اشتیاق احمد

وادی کیلاش کے تینوں وادیوں میں سارا سال مختلف فیسٹیولز اور مذہبی تقریبات منعقد ہوتے رہتے ہیں جن کی وجہ سے ملکی اور غیر ملکی سیاح ان وادیوں کا رخ کرتے ہیں۔


گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی 10 سے 15 اکتوبر تک ان کا پوڑ فیسٹیول وادی بریر میں منعقد ہوا جس میں تینوں وادیوں سے کیلاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین نے بھاری تعداد میں شرکت کی اورروایتی جوش و خروش سے اس تہوار کو منایا۔
سکندر اعظم کی اولاد کہلائے جانے،پوری دنیا میں اپنی الگ شناخت،پہچان، رسم و رواج،ثقافت اور رنگا رنگ فیسٹیولز کی وجہ یہ علاقے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لاتے ہیں۔اس سال بھاری تعداد میں ملکی و غیر ملکی سیاح جس میں پولینڈ،ناروے فرانس اور دیگر ممالک سے مرد اور خواتین شامل تھے، اس ایونٹ سے خوب محظوظ ہوئے ،اس دوڑ میں ملکی سیاح بھی پیچھے نہ رہے اورمشہور بائیک رائیڈ اور مائونٹین ایرز مرد اور خواتین نے بھی فیسٹیول میں شرکت کئے۔


یہ فیسٹیول تو بظاہر کیلاش قبیلے کے افراد ایک مذہبی تہوار کے طور پر مناتے ہیں اور اس میں ان کے مرد اور خواتین ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے ہیں،پھلوں جس میں اخروٹ اور انگور شامل ہیں کو درختوں سے تب تک نہیں اتارتے اور استعمال نہیں کرتے جب تک اس تہوار کو نہ منائیں اور اگر کوئی اس فیسٹیول سے پہلے ان چیزوں کی خلاف ورزی کرے اور قبل اس فیسٹیول کے ان پھلوں کا استعمال کرے تو ان پر جرمانے عائد کر دئے جاتے ہیں اور پھر اپنے سروں کو پھولوں سے بنے ہوئے ہار سے مزین کرتے ہیں اور اس کیمونٹی کے عمر رسیدہ خواتین دس سال کی عمر کو پہنچنے والی لڑکیوں کو یہ ٹوپیاں پہناتی ہیں۔


اس سال اس ایونٹ کو اور بھی رونق بخشنے کیلئے کیلاش کمیونٹی ہی سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اقلیتی امور جناب وزیر زادہ مہمان خصوصی تھے اور ان کے ساتھ ڈی آئی جی مالاکنڈ ڈویژن جناب غفور آفریدی ، اکاؤنٹنٹ اوقاف ڈیپارٹمنٹ مجیب الرحمن اور دیگر آفیشلز نے بھی خصوصی طور پہ شرکت کئے۔


مشیر وزیر اعلٰی نے مہمانان کا شکریہ بھی ادا کیا اور روایتی ٹوپیوں اور چغے کے تخفے پیش کئے۔اس موقع پر جناب وزیر زادہ صاحب نے کیلاش قبیلے کے مذہبی پیشواءوں جن کو اس قبیلے کے لوگ عرف عام میں قاضی کہتے ہیں کے مابیں پینتیس لاکھ روپے کے چیک تقسیم کئے۔
یہ فیسٹیول پانچ دن اپنی تمام تر رنگینوں اور رعنائیوں کے ساتھ جاری رہنے کے بعد پندرہ اکتوبر کو اپنے اختتام کو پہنچا اور اس امید اور پیغام کے ساتھ کہ ہمارا پیارا ملک پاکستان میں ہر طرح سے مذہبی آزادی کے ساتھ ساتھ ایک پر آمن خوبصورت، اور مہمان نواز لوگوں کی بستی ہے اور اس ایونٹ میں شریک غیر ملکی سیاحوں نے اپنے تاثرات کچھ اس طرح بیاں کئے کہ وہ اپنے ملک سے بھی زیادہ پاکستان کے کسی بھی علاقے اور وادی میں آزادی محسوس کر رہے ہیں اور ان کو کسی بھی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔


ضرورت اس امر کی ہے کہ اس طرح کے ایونٹس کو ہائی لائٹ کرنے اور پوری دنیا کے لوگوں تک اس پیغام کو پہنچا دیا جائے کہ پاکستان ہر حوالے سے ایک پر آمن لوگوں کا ملک ہے اور یہاں پر ہر مذہب کے افراد آزادی کے ساتھ اپنے مذہبی رسومات بغیر کسی خوف کے ادا کرتے ہیں۔ ان غیر ملکی سیاحوں کا بھاری تعداد میں ان ایونٹس میں شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کو ہر حوالے سے ایک خطرناک اور سیکیورٹی رسک قرار دلوانے اور اس کے لئے ہر وقت کوشش میں لگے رہنے والوں کو ایک پازیٹو پیغام پہنچے اور دنیا میں پاکستان ایک بار پھر سیاحوں اور ہر سطح کے لوگوں کے لئے خواہ وہ کھیل کے میدان ہو یا کوئی شعبہ ہائے زندگی ایک جنت کہلوایا جا سکے اور لوگ بے خوف و خطر ہمارے پیارے ملک کا رخ کریں اور پھر انشاء اللّٰہ وہ وقت دور نہیں ہو گا جب ہمارے پیارے ملک میں انٹرنیشنل لیول کے ایونٹس منعقد ہوسکیں۔

Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
53744