Chitral Times

ڈالر اسمگلنگ کیخلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن جاری، سیکڑوں افراد گرفتار

Posted on

ڈالر اسمگلنگ کیخلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن جاری، سیکڑوں افراد گرفتار

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ) ڈالر کی بڑھتی قیمت و پاکستانی روپے کی بے قدری پر قابو پانے کے لیے وفاقی حکومت کی ہدایات پر ایف آئی اے نے کرنسی ایکسچینج کا غیرقانونی کاروبار کرنے والوں سمیت ہنڈی حوالہ اور ڈالر ذخیرہ کرکے مصنوعی قلت پیدا کرنے والے عناصر کے خلاف گھیرا مزید تنگ کر دیا ہے۔حکام کے مطابق رواں سال جنوری سے لے کر ابتک ایف آئی اے نے کرنسی کے غیرقانونی کاروبار و ہنڈی حوالہ میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون کے دوران ملک بھر میں مجموعی طور پر257 چھاپے مارکر 361 ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ ہنڈی حوالہ و کرنسی ایکسچینج کا غیر قانونی کاروبار کرنے والے ملزمان کے خلاف 250 مقدمات درج کیے گئے۔ہنڈی حوالہ و کرنسی کا غیر قانونی کاروبار کرنے والے ملزمان کے خلاف 30 انکوائریاں بھی رجسڑڈ کی گئیں۔

 

انکوائریز کے دوران الزامات ثابت ہونے پر 26 مزید مقدمات درج کیے گئے۔کریک ڈاون کے دوران رواں سال جنوری سے ابتک مجموعی طور پر 4 لاکھ 78ہزار 620 امریکن ڈالر برآمد کیے گئے جبکہ چھاپوں کے دوران 177 ملین روپے کی دیگر غیر ملکی کرنسی بھی برآمد کی گئی۔ جنوری سے جاری کریک ڈاون کے دوران مجموعی طور پر 3 بلین روپے سے زائد کی غیرملکی کرنسی برآمد ہوئی۔اسی طرح ماہ اگست 2023 سے حوالہ ہنڈی و کرنسی ایکسچینج کا غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کے خلاف مزید تیزی لائی گئی اور 15 اگست سے ابتک حوالہ ہنڈی و کرنسی کا غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاون میں 48 چھاپے مارے گئے، چھاپوں کے دوران 59 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ہنڈی حوالہ و کرنسی کا غیرقانونی دھندہ کرنے والوں کے خلاف 48 مقدمات درج کیے گئے جبکہ کرنسی کا غیر قانونی کاروبار کرنے و ہنڈی حوالہ والوں کے خلاف 11 انکوائریز بھی رجسڑڈ کی گئیں۔ انکوائریز میں الزامات ثابت ہونے پر 9 مزید مقدمات بھی درج کر لیے گئے۔ 15 اگست سے ابتک حوالہ ہنڈی و کرنسی کا غیر قانونی کاروباع کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاون کے دوران مجموعی طور پر 1 لاکھ6 ہزار 800 امریکن ڈالر برآمد کیے گئے۔

 

مجموعی طور پر 20 ملین روپے سے زائد کی دیگر غیرملکی کرنسی بھی برآمد کی گئی جبکہ 15 اگست سے لیکر اب تک تقریباً 26 دنوں میں چھاپوں کے دوران مجموعی طور پر 150 ملین روپے سے زائد کی غیر ملکی کرنسی برآمد کی گئی۔حکام کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ایف آئی اے کے زون و سرکلز کی سطح پر خصوصی چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، چھاپہ مار ٹیمیں خفیہ اطلاع پر غیر قانونی کرنسی کی خرید و فروخت میں ملوث ایجنٹوں کے خلاف چھاپے مار رہی ہیں۔ غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزائیں دلوائی جائیں گی اور ہنڈی حوالہ میں ملوث ڈیلروں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں جاری رہیں گی۔حکام کا مزید کہنا تھا کہ غیر قانونی ایکسچینج میں ملوث ڈیلروں کا ڈیٹا مرتکب کر لیا گیا ہے اور ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن حسن بٹ کی خصوصی ہدایات پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں جبکہ انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیوں میں دیگر اداروں سے بھی معاونت لی جاری ہے۔

 

پاک افغان بارڈر پانچویں روز بھی بند، طالبان کا سخت موقف، سمجھوتا نہ ہوسکا

طور خم (سی ایم لنکس) پاک افغان سرحد پر دونوں ممالک کی سرحدی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد طورخم بارڈر مسلسل پانچویں روز بھی بند رہی۔ افغان حکام (طالبان) کے سخت موقف کی وجہ سے سرحد کھولنے پر سمجھوتہ نہ ہوسکا، ہزاروں افراد پھنس گئے۔ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہونے کے باعث طورخم بارڈر کراسنگ تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمد و رفت کے لئے بند رہی۔میڈیا رپورٹ میں مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کابل میں افغان طالبان کی حکومت کے ’سخت مو قف‘ کی وجہ سے سرحد کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہ ہو سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان حکام سمجھوتا نہیں کر رہے۔ انہوں نے سرحد کی اپنی جانب چیک پوسٹ کے قیام پر اصرار کرتے ہوئے جاری مذاکرات کے دوران کوئی لچک نہیں دکھائی۔اطلاعات کے مطابق لنڈی کوتل بارڈر کے دوبارہ کھلنے کے لئے کئی لوگ گھنٹوں انتظار کررہے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق، زیادہ تر پھنسے ہوئے مردوں نے لنڈی کوتل بازار کی مرکزی مسجد میں عارضی پناہ لی تھی جہاں مقامی تاجروں اور دکانداروں نے ان کے لیے کھانے کا انتظام کیا تھا۔

کاراباخ میں نام نہاد انتخابات کرانے کی کوئی بھی کوشش قانونی اور اخلاقی طور پر قابل مذمت ہے، پاکستان

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)پاکستان نے کہاہے کہ کاراباخ جمہویہ آذربائیجان کا خودمختارعلاقہ ہے اورغیرقانونی طورپرقائم حکومت کی طرف سے نام نہاد انتخابات کرانے کی کوئی بھی کوشش قانونی اور اخلاقی طور پر قابل مذمت ہے۔دفترخارجہ کی ترجمان ممتاززہرابلوچ نے اتوارکواپنے ایک بیان میں کہاہے کہ پاکستان کاراباخ کو جمہوریہ آذربائیجان کا خودمختار علاقہ سمجھتا ہے اور غیر قانونی طور پر نصب شدہ حکومت کی طرف سے نام نہاد انتخابات کرانے کی کوئی بھی کوشش قانونی اور اخلاقی طور پر قابل مذمت ہے۔ترجمان نے کہاکہ اس طرح کی کوئی بھی کوشش اقوام متحدہ کے چارٹر اور قائم بین الاقوامی قانون اور اصولوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79037