Chitral Times

چینی کے تمام سٹاک کو مارکیٹ میں لایا جائے،ویر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ

، ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے،عوام کو ریلیف دینے کے لیے صوبائی حکومتیں فیلڈ میں نظر آئیں،وزیراعظم عمران خان


اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی،عوام کو ریلیف دینے کے لیے صوبائی اور ضلعی حکومتیں فیلڈ میں نظر آئیں،احساس راشن، کامیاب پاکستان، کسان کارڈ، صحت کارڈ اور احساس پروگرام کی دیگر سکیمیں غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے جاری کی گئی ہیں۔عوام کے سامنے حقائق اور اعداد و شمار پیش کیے جائیں اور موثر آگاہی مہم چلائی جائے، ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں قیمتوں پر کنٹرول سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا،اجلاس کو چینی کے اسٹاک اور قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کے اس وقت ملک میں وافر مقدار میں چینی موجود ہے۔ مگر سندھ کے شوگر ملوں کی بندش کے فیصلے سے قیمتیں بڑھیں ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کے سندھ نے گندم بحران میں بھی وفاق اورباقی صوبوں کے فیصلوں سے اختلاف کیا جس کی وجہ سے ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے بین الاقوامی مارکیٹ میں اشیاء کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور چونکہ پاکستان درآمدی اشیاء پر انحصار کرتا ہے اس لیے مقامی مارکیٹ پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ تاہم حکومت غریب طبقے پر بوجھ کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات لے رہی ہے۔

احساس راشن، کامیاب پاکستان، کسان کارڈ، صحت کارڈ اور احساس پروگرام کی دیگر سکیمیں غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے جاری کی گئیں ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ عوام کے سامنے حقائق اور اعداد و شمار پیش کیے جائیں اور موثر آگاہی مہم چلائی جائے۔قانون کے مطابق ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔حکومت سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور مہنگائی کے اثرات کا احساس رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف شوگر فیکٹریز (کنٹرول) ترمیمی ایکٹ 2021، پنجاب پریوینشن آف ہورڈنگ ایکٹ 2020 اور پنجاب رجسٹریشن آف گوڈاونز ایکٹ 2014 کی قوانین پر ہر صورت عملدرامد کو یقینی بنایا جائے،منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے صوبائی اور ضلعی حکومتیں فیلڈ میں نظر آئیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کے اس

وقت موجود چینی کے تمام سٹاک کو مارکیٹ میں لایا جائے اور 15 نومبر سے پورے ملک میں گنے کی کرشنگ کا آغاز کیا جائے۔کرشنگ قوانین پر سختی سے عملدرآمدکو یقینی بنایا جائے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کے ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کرنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔اجلاس میں وفاقی وزرا محمد حماد اظہر، چوہدری فواد حسین، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، ڈاکٹر فروغ نسیم، مشیر خزانہ شوکت فیاض ترین، مشیر داخلہ مرزا شہزاد اکبر، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور چیرمین ایف بی آر نے شرکت کی جبکہ وڈیو لنک سے چیف سیکریٹری پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے سینئر افسران شریک ہوئے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
54662

چینی کی فی کلوگرام قیمت 104روپے مقرر ہے، خلا ف ورزی پر بھاری جرمانہ ہوگا۔اے۔ڈی۔کنزیومر پروٹیکشن

چترال ( محکم الدین ) حکومت نے عوام کو سستی چینی فراہم کرنے اور مارکیٹ میں چینی کی قیمت کو مستحکم رکھنے کیلئے سخت احکامات صادر کئے ہیں ۔ اور قیمتوں کوکنٹرول کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے ۔ کہ وہ سختی سے اس پر عملدر آمد کو یقینی بنائیں ۔ اس سلسلے میں اسسٹنٹ ڈائر یکٹر کنزیومر پروٹیکشن چترال عرفان عزیز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ کہ گورنمنٹ کی طرف سے یوٹیلٹی سٹورز میں چینی 85 روپے کنزیومر کو فراہم ہوتی ہے ۔ لیکن مارکیٹ میں دکاندار من مانی کرکے 120 روپے فی کلوگرام فروخت کرتے ہیں ۔ جو صارفین پر ظلم کی انتہا ہے ۔

انہو ں نے کہا ۔ کہ حکومت نے کنزیومرز کو سہولت دینے کیلئے فی کلوگرام 104 روپے مقرر کی ہے ۔ جس کے تمام ڈیلرز اور دکاندار پابند ہوں گے ۔ کسی کو بھی حکومتی ریٹ سے ایک روپے زیادہ لینے کی اجازت نہیں ہو گی ۔ اگر کسی کے خلاف 104 روپے سے زیادہ فی کلوگرام چینی فروخت کر نے کے بارےمیں شکایت ملی ۔ تو اسے پچاس ہزار روپے جرمانہ کیا جائےگا ۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے کہا ۔ کہ اس حوالے سے تمام چینی ڈیلروں کو ہدایت کی جاتی ہے ۔ کہ وہ چینی سرکاری نرخ کے مطابق 104 روپے پر فروخت کریں ۔ اضافی قیمت لینے کی کوشش ہر گز نہ کریں ۔

ایسی صورت میں کسی سے رو رعایت نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے یو ٹیلٹی سٹورز میں چینی کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ اور ریجنل منیجر یوٹیلٹی سٹورز شفیق احمد کے مطابق اپراور لوئر چترال میں 532 میٹرک ٹن چینی موجود ہے ۔ جو کہ دونوں اضلاع کے تین سے چار مہینوں کیلئے کافی ہے ۔ عرفان عزیز نے کہا ۔ کہ صارفین پر اضافی بوجھ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ اور حکومت کی کوشش ہے ۔ کہ عوام کو سہولت ملے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ۔ کہ یکم نومبر کےبعد چینی کی 104 روپےسے زیادہ قیمت پر فروخت کرنے والوں کے خلاف اپنی شکایات موبائل نمبر 03333339733 پر دے سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ حکومتی احکامات کو یقینی بنانےکیلئے تمام بازاروں کی چیکنگ کی جائے گی ۔

chitraltimes consumer protection sugur 2
chitraltimes sugur stock
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
54266