Chitral Times

شفاف، آزادانہ اور منصفانہ عام انتخابات صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ چیف سیکرٹری

شفاف، آزادانہ اور منصفانہ عام انتخابات صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری
انتظامات کو حتمی شکل دینے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ چیف سیکرٹری
عام انتخابات 2024 کے لئے تیاریوں بارے میں جائزہ اجلاس

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیرصدارت عام انتخابات 2024 کی تیاریوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس جمعہ کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، اے سی ایس، سیکرٹری محکمہ بلدیات، محکمہ خزانہ، پولیس اور الیکشن کمیشن کے حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے اجلاس کو آئندہ عام انتخابات کے لئے تیاریوں کے حوالے سے صوبائی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری نے کہا کہ صاف، شفاف منصفانہ اور آزادانہ عام انتخابات کا انعقاد صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ہدایت کی کہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز کے ساتھ خصوصی رابطہ قائم کریں اور انتظامات کو جلد از جلد حتمی شکل دیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پاکستان کی ہدایات کے مطابق پولنگ اسٹیشنوں میں خصوصی افراد کے لئے ریمپ، پینے کا پانی، واش رومز اور سی سی ٹی وی کیمرے کی انسٹالیشن کو یقینی بنایا جائے۔ اسی طرح انتخابات کے لئے پولنگ عملے کی دستیابی اور خاطرخواہ سیکیورٹی انتظامات کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
82768

جن سکولوں میں بورڈ امتحان میں طلباء کے پاس ہونے کی شرح بہت کم یا غیر تسلی بخش ہے ان کے سربراہ کے خلاف کاروائی کی جائے۔ چیف سیکرٹری

Posted on

جن سکولوں میں بورڈ امتحان میں طلباء کے پاس ہونے کی شرح بہت کم یا غیر تسلی بخش ہے ان کے سربراہ کے خلاف کاروائی کی جائے۔ چیف سیکرٹری

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت تمام محکموں کے انتظامی سیکرٹریز کا اجلاس پیر کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں گڈ گورننس اقدامات کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ روزمرہ سرکاری امور کی بہتر انجام دہی کے لئے تمام انتظامی سیکرٹریز الیکشن کمیشن کی احکامات پر عمل کریں۔ عوامی فلاح و بہبود کیلئے گڈ گورننس اقدامات جاری رکھے جائیں۔چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ سرکاری امور رولز آف بزنس اور الیکشن کمیشن کے احکامات کے مطابق چلائے جائے جبکہ جہاں کہیں بہت زیادہ ضرورت ہو وہاں الیکشن کمیشن سے پیشگی اجازت لے کر اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کی منظوری سے چار مہینے کے اخراجات کیلئے پلان بنارہے ہیں۔

 

چیف سیکرٹری نے کہا کہ محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کے ذریعے سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کی مانیٹرنگ سخت کرے۔ اسی طرح جن سکولوں میں بورڈ امتحان میں طلباء کے پاس ہونے کی شرح بہت کم یا غیر تسلی بخش ہے ایسے ادارے کے پرنسپل یا سربراہ کے خلاف کاروائی کی جائے۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری نے مزید ہدایت کی کہ سکول کے بچوں کو میٹرک کرنے تک کوئی ایک سکل/ہنر سکھایا جائے۔ گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم سرکاری سکولوں میں بچوں کو مختلف ہنر سکھانے کے لئے ہر ضلع میں ٹیوٹا کے تعاون سے پروگرام شروع کرے۔ ایسے اقدامات سے تعلیم کے ساتھ ساتھ بچے تکنیکی مہارت بھی حاصل کرسکیں گے۔ ڈائریکٹر پی ایم آر یو نے اجلاس کو مارچ، اپریل اور مئی کے مہینے میں محکموں کی کارکردگی کے حوالے سے اعداد و شمار پر بریفنگ دی۔

 

انہوں نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ سول سیکرٹریٹ کے 28 فیصد سیکشنز میں فائل ٹریکنگ سسٹم کو استعمال کیا جا رہا ہے جو گزشتہ چند ماہ مقابلے میں زیادہ ہے۔چیف سیکرٹری نے سختی سے ہدایت کی کہ فائل ٹریکنگ سسٹم کے سو فیصد استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ مزید بتایا گیا کہ پاکستان سیٹزن پورٹل پر اب تک موصول 98 فیصد شکایات کو حل کیا گیا ہے۔ جبکہ مجموعی طور پر 55 فیصد سے زائد شہری شکایات کے حل سے مطمئن ہیں۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ پاکستان سیٹیزن پورٹل پر مختلف محکموں کے خلاف زیر التوا شکایات کو جلد نمٹایا جائے۔ چیف سیکرٹری نے ندی، نالوں اور دریاؤں کے اطراف میں ناجائز تجاوزات کے خلاف کاروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بارشوں کے موسم میں آبی گزر گاہوں میں پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ کی وجہ سے سیلاب کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔

 

عام انتخابات کیلئے ریٹرننگ افسروں کی تعیناتی کیلئے فہرستیں تیار

اسلام آباد(سی ایم لنکس) چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں عام انتخابات کی تیاریوں بارے اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق سیکرٹری الیکشن کمیشن سمیت چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز اجلاس میں شریک ہوئے، اجلاس میں عام انتخابات سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔صوبائی الیکشن کمشنرز نے عام انتخابات سے متعلق تیاریوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات کیلئے ریٹرننگ افسروں کی تعیناتی کی فہرستیں تیار ہیں، عام انتخابات میں ریٹرننگ افسران بیوروکریسی سے ہوں گے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
75835

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کی زیر صدارت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں الخدمت فاونڈیشن کی رسائی اور اقدامات بارے اجلاس کا انعقاد

Posted on

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کی زیر صدارت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں الخدمت فاونڈیشن کی رسائی اور اقدامات بارے اجلاس کا انعقاد

پشاور (چترال ٹائمز رپور ٹ) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کی زیر صدارت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں الخدمت فاونڈیشن کی رسائی اور اقدامات بارے میں اجلاس کا انعقاد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری سوشل ویلفیئر، کمشنر پشاور، ڈائریکٹر جنرل پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ڈپٹی کمشنر پشاور اور الخدمت فاونڈیشن کے عمائدین نے شرکت کی۔ اجلاس میں الخدمت فاونڈیشن کی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خدمات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے تمام ضلعی انتظامیہ، سرکاری و نیم سرکاری اداروں سمیت نجی فلاحی تنظیموں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ جب بھی اس صوبے یا ملک پر کوئی مشکل وقت آیا ہے تمام ضلعی انتظامیہ، متعلقہ اداروں اور پرائیویٹ آرگنائزیشنز نے عوام کی خدمت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام پرائیویٹ آرگنائزیشنز ضلعی انتظامیہ سمیت تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر عوام کی خدمت کررہی ہے۔ اس موقع پر صدر الخدمت فاونڈیشن نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں الخدمت فاونڈیشن کے رضاکار اشیائے خوردونوش، خیمے، ترپال، ادویات، کمبل اور کپڑے وغیرہ پہنچانے میں مصروف رہیں۔

 

نائب صدر الخدمت فاونڈیشن نے کہا کہ سیلاب کے دوران الخدمت کے رضاکاروں نے 6ہزار 85 افراد ریسکیو کئے اسی طرح متاثرہ افراد میں ایک ہزار 156 کھانے کی پکی دیگیں عوام میں تقسیم کی گئیں جبکہ ایک ہزار 173 ترپالیں اور ایک ہزار 192 ٹینٹس بھی عارضی رہائیش کے لئے تقسیم کئے گئے۔ جنرل سیکرٹری الخدمت فاونڈیشن نے کہا کہ فاونڈیشن کی جانب سے 2ہزار 640 افراد میں کیش رقم تقسیم کرنے کے علاوہ 2لاکھ 93ہزار 760 عدد کپڑے اور جوتے بھی متاثرین کو دیئے گئے۔ اسی طرح مچھروں سے بچنے کے لئے مچھردانیاں، بچوں کے لئے ادویات اور خواتین میں ضروری اشیاء بھی تقسیم کی گئیں۔ صدر الخدمت فاونڈیشن نے کہا کہ موسم سرما کے لئے ابھی سے فاونڈیشن کام کررہی ہیں اور بالائی علاقوں میں متاثرین کے لئے گرم کپڑوں کا بھی بندوبست کررہے ہیں۔ اس موقع پر نشے کے عادی افراد کی بحالی سے متعلق بھی تفصیلی بات چیت کی گئیں.

 

کمشنر پشاور ریاض محسود نے اجلاس کو بتایا کہ پشاور و ملحقہ علاقوں میں نشے کے عادی افراد کو پکڑ کر ان کو علاج معالجہ کے لئے متعلقہ بحالی مراکز لے جانے کا سلسلہ شروع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہزار 126 افراد بحالی مراکز سے صحتیاب ہوکر رخصت ہوچکے ہیں جبکہ اس وقت 606 افراد بحالی مراکز میں موجود ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک ہیروئنچی پر ماہانہ 30 ہزار جبکہ 4 ماہ کے دوران ایک لاکھ روپے خرچہ آتا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ پشاور ڈویژن میں ایک بھی ہیروئنچی دکھائی نہ دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پشاور میں نشے کی عادی افراد کے خلاف آپریشن میں کامیابی کے بعد اب لوگ، گھروں میں نشے کے عادی لوگوں کو سنٹر لارہے ہیں۔ اجلاس کے اختتام پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ، کمشنر پشاور اور ان کی ٹیم، ریسکیو 1122 اور الخدمت فاونڈیشن، ایدھی فاؤنڈیشن سمیت دیگر پرائیویٹ آرگنائزیشن جنہوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خدمات سرانجام دیں کی کارکردگی کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ اسی طرح بہتر معاشرے کے قیام کے لئے مل کر کام کرتے رہیں گے۔

chief secretary met alkhidmat foundation delegation kp2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66206

وزیراعلیٰ کے زیرصدارت محکمہ فارسٹ کا اجلاس، جنگلات کی قانونی درجہ بندی کا اصولی فیصلہ

وزیراعلیٰ کے زیرصدارت محکمہ فارسٹ کا اجلاس، جنگلات کی قانونی درجہ بندی کا اصولی فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمز رپرٹ ) صوبے میں جنگلات کے رقبے میں خاطر خواہ اضافے کیلئے صوبائی حکومت کے وژن کے تحت ضم شدہ قبائلی اضلاع میں جنگلات کے تحفظ ، ان کے بہتر انتظام و انصرام کیلئے ان جنگلات کی قانونی درجہ بندی کااصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ضم اضلاع میں جنگلات کی قانونی درجہ بندی کا فیصلہ تمام قبائلی اضلاع کے عوام، قبائلی عمائدین اور دیگر تمام شراکت داروں کے ساتھ تفصیلی مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔


یہ فیصلہ پیر کے روزوزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقدہ محکمہ جنگلات کے ایک اجلاس میں کیا گیا،تاہم معاملہ حتمی منظوری کیلئے صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ صوبائی وزراءاشتیاق ارمڑ ،انور زیب خان اور اقبال وزیرکے علاوہ ضم شدہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی اسمبلی ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ظفر علی شاہ، سیکرٹری جنگلات اسلام زیب ، سیکرٹری قانون مسعود احمد اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مقامی لوگوں اور عمائدین سے مشاورتی عمل کی روشنی میں ان اضلاع کے جنگلات کو گزارا فارسٹ قرار دینے کی تجویز سامنے آئی ہے۔اجلاس میں موجود ضم شدہ قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراءاور ممبران صوبائی اسمبلی نے بھی اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے ضم اضلاع کے قیمتی جنگلات کی غیر قانونی کٹائی کو روکنے اور ان کی حفاظت کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

منتخب عوامی نمائندوں نے اس سلسلے میں مقامی لوگوں کے مفادات کے تحفظ اور ا ±ن کی ضروریات کا خیال رکھنے کے سلسلے میں اپنی تجاویز پیش کیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ قانونی درجہ بندی کے بعد بھی ضم اضلاع کے جنگلات مقامی لوگوں اور کمیونٹی کی ملکیت ہی رہیں گے اور صوبائی حکومت صرف ا ن کے تحفظ اور بہتر انتظام و انصرام کیلئے اقدامات اٹھائے گی جبکہ مقامی آبادی کی جلانے کی لکڑی اور ذاتی گھروں کی تعمیر کیلئے درکاری لکڑی کی ضروریات کا بھر پور خیال رکھا جائے گااور وہ اپنی ذاتی ضروریات کیلئے جنگلات سے استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔ اجلاس کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ ان جنگلات کی درجہ بندی کے بعد ا ±ن کے انتظام و انصرام کیلئے جامع مینجمنٹ پلان تشکیل دیا جائے گااور اس مینجمنٹ پلان کی تشکیل میںبھی مقامی لوگوں اور دیگر شراکت داروں سے بھر پور مشاورت کی جائے گی۔


واضح رہے کہ ان جنگلات کی قانونی درجہ بندی کے بعد ان سے حاصل ہونے والی کل آمدن کا 20 فیصد حصہ انتظامی اخراجات کی مد میں صوبائی حکومت کو حاصل ہو گا جبکہ باقی 80 فیصد آمدن مقامی آبادی اور کمیونٹی کو ملے گی تاہم اجلاس میں ضم اضلاع کے عوام کے وسیع تر مفاد میں پانچ سالوں کیلئے صوبائی حکومت کا 20 فیصد حصہ بھی مقامی آبادی کو دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔


اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے موسمیاتی تغیرات اور ماحولیاتی آلودگی کے چیلنجز کو قومی اور بین الاقوامی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ ان چیلنجز سے نمٹنے کا واحد موثر طریقہ جنگلات کا تحفظ ہے اور وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق موجودہ صوبائی حکومت نے اس مقصد کیلئے کلین اینڈ گرین مہم شروع کررکھی ہے۔ قبائلی اضلاع میں پائے جانے والے جنگلات کو وہاں کی اصل خوبصورتی اور علاقے کے عوام کا سرمایہ ہیں جن کا تحفظ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ صوبائی حکومت قبائلی اضلاع میں جنگلات کو فروغ دے کر وہاں کے قدرتی حسن کو برقرار رکھنے، علاقے میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت کام کر رہی ہے۔

وزیراعلیٰ نے محکمہ جنگلات کے حکام کو ہدایت کی کہ ضم اضلاع کے جنگلات کے انتظام وانصرام کیلئے مینجمنٹ پلان کی تشکیل میں مقامی آبادی سے بھر پور مشاورت یقینی بنائی جائے اور پلان کے تحت مقامی آبادی کی جلانے اور تعمیراتی لکڑی کی ضروریات کا بھر پور خیال رکھا جائے۔ وزیر اعلی نے حکام کو مزید ہدایت کی کہ ضم اضلاع میں جنگلات کے تحفظ اور جنگلاتی رقبے کے اندر پائی جانے والی معدنیات سے استفادے کے عمل میں توازن قائم کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنائی جائے کہ جنگلات کے تحفظ کے لئے اٹھائے جانے والی اقدامات کی وجہ سے وہاں پر معدنیات کے کام سے وابستہ مقامی لوگوں کا روزگار متاثر نہ ہو۔
<><><><><><><>

دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پشاور اور ڈیرہ اسماعیل خان میں نامعلوم افراد کی طرف سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان واقعات میں دو پولیس اہلکاروں کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے شہداءکے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداءکے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعات کوبذدلانہ اقدام قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ان واقعات میںملوث عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔ اور انہیں جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ صوبائی حکومت شہداءکے ورثاءکو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے وزیرستان میں سکیورٹی فورسز پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان واقعات میں تین سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔


یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے شہداءکے اہلخانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداءکے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ان واقعات میں زخمی سکیورٹی اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لئے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا ہے۔ ملک میں امن و امان کے لئے سکیورٹی فورسز کو قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے ملک میں امن کے لئے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور اس طرح کے بذدلانہ واقعات سکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کرسکتے ۔
<><><><><><><><>

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged , , , ,
51061

چیف سیکرٹری کی عیدالضحی کے موقع پر کورونا کی چوتھی لہر کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت

چیف سیکرٹری کی عیدالضحی کے موقع پر کورونا کی چوتھی لہر کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت۔

خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کی برطانوی، جنوبی افریقی اور انڈیا کے اقسام کی تصدیق۔
مویشی منڈیوں سمیت پبلک ٹرانسپورٹ اور دیگر مقامات پر کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے، ڈاکٹر کاظم نیاز
چیف سیکرٹری کی عوام کو کورونا کی تیسری لہر کی طرح عیدالضحی کے موقع پر بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کی اپیل۔


پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز نے کورونا کیسز کی مثبت شرح میں اضافے اور ممکنہ چوتھی لہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ متعلقہ ادارے عیدالضحی پر کورونا کی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ یہ ہدایات چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے کورونا کی ممکنہ چوتھی لہر کی روک تھام اور احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد بارے میں منعقدہ اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں صحت، بلدیات، ٹرانسپورٹ اور محکمہ اطلاعات کے سیکرٹریز سمیت دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔ انتظامی سیکرٹریز نے اجلاس کو عیدالضحی کے سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پشاور میں کیسز کی مثبت شرح بڑھ رہی ہیں۔ اور خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کی برطانوی، جنوبی افریقی اور انڈیا کی اقسام کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔  چیف سیکرٹری نے کہا کہ عیدالضحی پر کورونا کی چوتھی لہر بھی سر اٹھا سکتی ہے اس لئے پیشگی اقدامات اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کرکے چوتھی لہر کی روک تھام کرنا ہوگی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ عیدالضحی پر تمام متعلقہ ادارے کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائیں اور اس سلسلے میں آنے والے ہفتے کو کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد اور آگہی کے طور پر منایا جائیگا۔ کمشنرز اور ضلعی انتظامیہ بازاروں، عوامی مقامات، پبلک ٹرانسپورٹ اور مساجد میں ایس او پیز پر عمل درآمد کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے کہا کہ عوام تیسری لہر کی طرح عیدالضحی کے موقع پر بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے حکومت کا ساتھ دیں۔ اگر کورونا کیسز دوبارہ بڑھنے لگے تو معاشی سرگرمیاں اور سیاحتی شعبے کو بند کرنے جیسے مشکل فیصلے لینے پڑے گے۔ چیف سیکرٹری نے عوام سے اپیل کی کہ وہ احتیاطی تدابیر کو اپنائیں اور کورونا ویکسین لگوائیں   تاکہ اس وباء سے بچا جا سکے۔  اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ بلدیات نے صوبے بھر میں 142 مویشی منڈیوں قائم کی ہیں۔ قربانی کے جانوروں کی آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کے لئے شہریوں میں بیگز تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت دی کہ مویشی منڈیوں میں کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے سمیت قربانی کے جانوروں کی آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کے لئے صفائی کا عملہ بھر وقت اقدامات اٹھائے۔ شہری آلائشوں کو محکمہ بلدیات کی طرف مقررہ مخصوص جگہوں پر رکھیں تاکہ آلائشوں کو ٹھکانے لگانے میں آسانی ہو۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ عیدالضحی پر صفائی عملے کی چھٹیاں منسوخ کی گئی ہیں۔ عید قرباں منانے کے لئے شہریوں کے اپنے آبائی علاقوں کو جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے ہدایت کی کہ محکمہ ٹرانسپورٹ عیدالضحی کے موقع پر صوبہ بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ میں ایس او پیز پر عمل درآمد سختی سے یقینی بنائے۔پبلک ٹرانسپورٹ میں 70 فیصد سے زیادہ سواریوں کی اجازت نہ دی جائے۔ اور خلاف ورزی کرنے پر پبلک ٹرانسپورٹ کے خلاف سخت ایکشن لئے جائیں۔ انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ چوتھی لہر کے دوران بے احتیاطی ہمیں گمبھیر حالات کی طرف دھکیل سکتی ہے اس لئے ضروری ہے کہ عوام ایس اوپیز پر عمل کرکے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged , ,
50138