Chitral Times

چترال میں نئے قائم ہونے والے چترال اکنامک زون میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل اور اس زون کے اندر جدید ترین انڈسٹریل فیسیلیٹیشن دفتر کی عمارت کی تعمیر مکمل، نگران صوبائی وزیر ڈاکٹر عامر عبد اللہ نے افتتاح کیا

چترال میں نئے قائم ہونے والے چترال اکنامک زون میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل اور اس زون کے اندر جدید ترین انڈسٹریل فیسیلیٹیشن دفتر کے عمارت کی تعمیر مکمل، نگران صوبائی وزیر ڈاکٹر عامرعبد اللہ نے افتتاح کیا

 

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) خیبر پختونخوا میں صنعتی ترقی کی جانب سفر میں ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے نئے قائم ہونے والے چترال اکنامک زون میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل اور اس زون کے اندر جدید ترین انڈسٹریل فیسیلیٹیشن دفتر کی عمارت کا افتتاح کیا گیا۔خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے صنعت وحرفت،فنی تعلیم اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبداللہ نے چترال کا دورہ کرکے جمعرات کے روز دروش کے قریب واقع گانگ گہیریت کے مقام پر نئے زون کے تعمیراتی کاموں کی تکمیل اور سہولیاتی آفس کا باضابطہ افتتاح کیا۔

افتتاحی تقریب سے نگران وزیر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ منصوبہ چترال کی تاریخ میں گیم چینجر ثابت ہوگی اور یہ اکنامک زون کی تکمیل کے بعد یہاں کے جوانوں کو روزگار کی تلاش میں ملک کے دوسرے حصوں میں جانے کی ضرورت نہیں رہے گی اور یہ بات حقیقت ہے کہ چترال کی سب سے قیمتی سرمایہ اور گران ریسورس اس کی محنتی اور پر ہنر افراد ی قوت ہے۔ انہوں نے صنعت کاری کے فروغ کو معاشی ترقی کا زینہ قرار دیتے ہوئے صوبے میں اقتصادی زونز کی ترقی اور کامیابی کو مزید آسان بنانے پر زور دیااوراس سلسلے میں انھوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ حکومت بھی صنعتی ترقی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 2

نگران وزیر نے کہا کہ چترال کا صنعتی زون مقامی سطح پر مخصوص صنعتوں کی ترقی کیلئے ایک اہم کامیابی ہے اور اس سے یہاں پر معاشی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ نگران وزیر نے چترال میں معاشی سرگرمیوں کو فروع دینے کے حوالے سے مائننگ سیکٹر میں چھوٹے پیمانے پر مقامی درخواست گزاروں کو لیز الاٹ کرنے کے حوالے سے اپنی طرف سے بھرپورکوشش کا بھی اعادہ کیا۔ انہوں نے افتتاحی تقریب میں صنعتی زون میں صنعتیں لگانے والے صنعتکاروں کو پلاٹس کے الاٹمنٹ لیٹرز بھی حوالہ کئے اور انھیں مبارکباد دی۔

قبل ازیں سی ای او خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی جاوید اقبال خٹک نے زون کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے نگران وزیر کو بتایا کہ 40 ایکڑ اراضی کے رقبے پر پھیلا ہوا نیا چترال اکنامک زون دو سال کے قلیل عرصے میں تیار کیا گیا ہے۔زون کے اندر مکمل ہونے والے بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی کاموں میں سڑکیں، نالیاں، پانی کی فراہمی،ریٹیننگ والز اور کمپنی کے دفتر کی عمارت شامل ہیں۔مزید برآں اس کیلئے 1.72 ایکڑ مزید اراضی بھی حاصل کی گئی ہے جس میں سرمایہ کار صنعتیں لگانے اور سرمایہ کاری کیلئے گہری دلچسپی لے رہے ہیں جو اس صنعتی بستی کی کامیابی کا مظہر ہے۔انھوں نے بتایا کہ چترال صنعتی زون کی مکمل آپریشن کے بعد اس سے روزگار کے کافی مواقع پیدا ہوں گے اور اس سے مقامی معیشت کی بہتری میں کامیابی ملے گی۔اسی طرح یہ اکنامک زون لواری ٹنل کے ذریعے اپنی اسان رسائی کی وجہ سے اعلی ترقی کی صلاحیت کا حامل ہے جو چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) کے متبادل روٹ کے ساتھ واقع ہے اور ہر سال اس راستے پر بڑے پیمانے پر سیاح آتے ہیں جس کے تناظر میں یہ زون اقتصادی کامیابی کے لیے ایک اسٹریٹجک مقام کی حیثت رکھتا یے۔ نگران وزیر نے یقین دلایا کہ اس زون کو اس کی اہمیت کے مطابق سپیشل اکنامک زون زون کی حیثت دی جائے گی جس کیلئے مزید اراضی حاصل کی جائے گی۔

واضح رہے کہ کے پی ایزڈمک نے چترال اکنامک زون کو مخصوص صنعتوں کیلئے ڈیزائن کیاہے جسکا مقصد مقامی سطح پر اہمیت کے حامل صنعتوں کو ترقی دینا ہے۔ان موزوں کلیدی شعبوں میں ماربل کی صنعتیں، سلائی کڑھائی کی صنعتیں، دستکاری، ریڈی میڈ گارمنٹس، فرنیچر،فوڈاور کولڈ اسٹوریج شامل ہیں۔اسی طرح ان متنوع شعبوں کا انتخاب نہ صرف یہاں کے مقامی ان اہم وسائل کو آگے لیانا ہے بلکہ انھیں معاشی ترقی کیلئے زیادہ مفید بنانے کیلئے انھیں صنعتی زون میں زیادہ مستفید بنانا ہے۔

chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 14

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ چترال اکنامک زون کے مثبت اثرات لوئر دیر اور اپر دیر کے ملحقہ علاقوں کی اقتصادی ترقی میں بھی معاون ثابت ہوں گے۔
چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر لیاقت خان نے چترال اکنامک زون کو حقیقت کا روپ دھارنے میں نگران وزیر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے انہیں محسن چترال قرار دیا۔انہوں نے چترال میں اکنامک زون کی ترقی کے اسکوپ پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ چترال میں بے روزگاری کم کرنے کےلئے یہاں مائنز اینڈ منرل سے فائدہ اُٹھانا ہوگا۔انھوں نے بتایا کہ چترال کے مقامی لوگوں کی پراسپیکٹنگ لائسنس کے لئے درخواستیں گزشتہ دو برسوں سے مائننگ آفس میں پڑے ہوئے ہیں جس پر تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے جبکہ درخواست گزاروں نے مطلوبہ فیس ودیگر ڈاکومنٹیشن مکمل کرکے جمع کرچکے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ چترال اکنامک زون کو قائم کرنے میں چترال چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کی کارکردگی اور کوششیں  بھِی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔

تقریب سے معروف سوشل ورکر عنایت اللہ اسیر نے بھی خطاب کیا ، انھوں نے مطالبہ کیا کہ چترال کےنوجوانوں کو برسرروز گار کرنے اورعلاقے میں معاشی سرگرمیوں کو فروع دینے کے لئے  بروغل، آرندو اور دورہ  پاس کے بارڈرز تجارت کے لئے کھولا جائے۔ انھوں نے اکنامک زون میں غیر ٹیکنیکل اسامیوں پر مقامی لوگوں کو ترجیح دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

چیف ایگزیکٹیو آفیسر خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی جاوید اقبال خٹک اور کمپنی کے دیگر اعلی افسران نے نگراں وزیر کا صنعتی زون پہنچنے پر استقبال کیا جبکہ افتتاحی تقریب میں سی ای او نے مہمان خصوصی کو چترال صنعتی زون کے جامع ماسٹر پلان کا خاکہ پیش کرتے ہوئے انھیں تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر نگران وزیر نے تختیوں کی نقاب کشائی کرتے ہوئے نئے صنعتی زون کے تعمیراتی کاموں اور سہولیاتی دفتر کی عمارت کا افتتاح کیا۔چترال کے عوام کی طرف سے مہمان کو چترال کی روائتی ٹوپی اور چوغہ پیش کیا گیا۔ نگران وزیر نے تعمیراتی کام کا جائزہ لیا اور مختصر مدت میں معیاری کام کی انجام دہی پر متعلقہ حکام کی کاکردگی کو سراہا ۔

chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 4

chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 16

chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 3gaterh

chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 22

chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 9 chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 12 chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 15 chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 20 chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 6

chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 7

chitraltimes chitral economic zone facilitation center inagurated 8

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged ,
84803

گزشتہ چار برسوں کے دوران شعبہ صنعت میں چترال اکنامک زون سمیت متعدد اکنامک زون کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ وزیر اعلیِ محمود خان

Posted on

گزشتہ چار برسوں کے دوران شعبہ صنعت میں چترال اکنامک زون سمیت متعدد اکنامک زون کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ وزیر اعلیِ محمود خان

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت نے ملکی معیشت تباہ کر دی ہے جبکہ یہ نالائق ٹولہ ملک کو اس معاشی دلدل سے نکالنے کی اہلیت بھی نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا ہے کہ امپورٹڈ وفاقی کابینہ کی توجہ اپنی چوری کو چھپانے اور اپنے اوپر کرپشن کے کیسز ختم کرنے پر مرکوز ہے جبکہ ملکی معیشت کو قرضوں سے چلانے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے جسکی وجہ سے مہنگائی میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ملکی معیشت کی ترقی صنعتکاری کے ذریعے برآمدات میں اضافے سے ممکن ہو گی جس کے لیے مخلصانہ قیادت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت اس شعبے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق فروغ دینے کیلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اُٹھا رہی ہے جس کا مقصد صنعتی شعبے کو ترقی دے کر معیشت کو مستحکم بنانا اور نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے ۔

 

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں محمود خان نے کہاکہ موجودہ حکومت نئے اکنامک زونز قائم کرنے کے ساتھ ساتھ پہلے سے قائم بند کارخانوں کو بھی دوبارہ سے فعال بنا رہی ہے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ایک جامع پالیسی ترتیب دی ہے جس میں طویل المدتی ، وسط المدتی اور قلیل المدتی اقدامات شامل ہیں۔ صنعتی شعبے میں انڈسٹریل پالیسی 2020، خیبرپختونخوا کامرس اینڈ ٹریڈ سٹریٹجی 2020 ، انوسٹمنٹ پروموشن سٹریٹیجی وغیرہ ترتیب دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ رواں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں صنعتی شعبے کے 71 منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن میں 46 جاری اور 25 نئے منصوبے ہیں۔ گزشتہ چار سالوں کے دوران شعبہ صنعت میں متعدد اکنامک زون کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔ ان اکنامک زون میں جلوزئی اکنامک زون ، نوشہرہ اکنامک زون کی توسیع، ڈی آئی خان اکنامک زون، رشکئی اسپیشل اکنامک زون، چترال اکنامک زون، حطار سپیشل اکنامک زون، بنوں اکنامک زون، غازی اکنامک زون اور مہمند اکنامک زون شامل ہیں۔

 

اس کے علاوہ پانچ مزید اکنامک زونز کے قیام پر بھی پیشرفت جاری ہے جن میں درابن اسپیشل اکنامک زون، سالٹ اینڈ جسپم سٹی کرک، بونیر اکنامک زون، کاٹلنگ اکنامک زون اور مانسہرہ اکنامک زون شامل ہیں ۔اسی طرح پہلے سے موجود اور نئے اکنامک زونز میں 338 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جبکہ 167 بیمار صنعتوں کو دوبارہ بحال کیا گیا ہے ۔ان اکنامک زونز سے 24 ہزار روزگا ر کے مواقع پیدا کئے گئے ۔ نئے اور پہلے سے موجود اکنامک زون میں 366نئے صنعتی یونٹس کا اضافہ کیا گیا ۔ سال 2021 کے دوران انصاف روزگار سکیم کے تحت ایک ارب روپے کے بلا سود قرضے دیئے گئے ۔ چھوٹی اوردرمیانے درجے کی صنعتوں کے فروغ کیلئے 12 ارب روپے کی لاگت سے ساف فنانس سکیم کا اجرا کیا گیا ۔ اسی طرح 12 ارب روپے کی لاگت سے ہی راست فنانس سکیم شروع کی گئی ۔ اس کے علاوہ صوبے میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے دوبئی ایکسپو میں آٹھ ارب ڈالر مالیت کے 44 ایم او یوز پر دستخط کئے گئے اور ان ایم او یوز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے مختلف کمپنیوں کے ساتھ معاہدے بھی کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے واضح کیا کہ ملکی معیشت کو چلانے اور مہنگائی کو لگام دینے کے لیے صاف و شفاف انتخابات کے ذریعے مخلصانہ قیادت کا لانا ناگزیر ہو چکا ہے تاکہ چوروں کے ٹولے سے عوام کو نجات مل سکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
66362

چترال اکنامک زون میں چترال کے لوگ ذیادہ سے زیادہ پلاٹ حاصل کرکے انڈسٹری لگائیں۔ سرتاج احمد

چترال اکنامک زون

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) فیڈریشن آف چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے کوارڈینٹر برائے خیبر پختونخوا سرتاج احمد خان نے چترال کے کاروباری حلقوں اور چترال سے باہر ملک کے دوسرے شہروں اور بیرون چترالیوں پر زور دیا ہے کہ وہ چترال میں قائم ہونے والی اکنامک زون سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے زیادہ سے ذیادہ پلاٹ حاصل کرکے انڈسٹر ی لگادیں اور علاقے کو ترقی سے ہمکنار کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور اس اہم تریں بات کا ادراک کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے خصوصی دلچسپی لے کر اس پراجیکٹ کو عملی جامہ پہنالیا ہے۔

جمعہ کے روز چترال چترال پریس کلب میں خیبر پختونخوا اکنامک زون اتھارٹی کے نمائندوں اسٹیٹ منیجراحتشام اقبال،محمد قریشی اور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے نمائندوں محمد وزیر، ڈاکٹر نذیر احمدکے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اکنامک زون کا قیام چترال کی ترقی کی راہ میں ایک سنگ میل ہے جس کے بعد ترقی کی نئی جہتیں متعین ہوں گے کیونکہ یہ گوادر کے بعد معاشی سرگرمیوں کا گڑھ بن جائے گا اور پاکستان کے علاوہ ہمسایہ ممالک چین، تاجکستان اور دوسرے ممالک کے سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش مقام بن جائے گا اور یہ ملاکنڈ ڈویژن میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جس کے لئے چترالی عوام وزیر اعلیٰ محمود خان کے خصوصی شکر گزار ہیں۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ کے مشیر کریم خان اورصوبائی حکومت کے تمام متعلقہ اداروں کو بھی اس تاریخی پراجیکٹ کو حقیقت کاروپ دینے میں دن رات ایک کیا۔ احتشام اقبال نے کہاکہ یہ اکنامک زون آنے والی چار سال تک ٹیکس فری زون ہے جبکہ چترال کا علاقہ جیمز اور جیولری، معدنیات، قیمتی پتھر، لکڑی اور دوسرے قدرتی وسائل کو گڑھ ہے جنہیں انڈسٹری میں استعمال کئے جاسکتے ہیں اور چترال سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں کو یہ بات محسوس کرتے ہوئے اس زرین موقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ محمدقریشی نے کہاکہ آنے والے دس سالوں میں چترال ترقی کے میدان میں بہت آگے جائے گا۔ا نہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ اس اکنامک زو ن میں چترالیوں کی طرف سے رسپانس بہت کم ہے اور اب تک معدودے چند افراد نے پلاٹ بک کرائی ہے جن میں مقامی صحافی بشیر حسین آزاد بھی شامل ہے۔ڈاکٹر نذیر احمد اور محمد وزیر نے بھی چترال کے کاروباری حلقوں پر زور دیاکہ وہ اس زرین موقع کو ہرگز کھونے نہ دے اور پلاٹ کی بروقت خریداری کرے۔

chitraltimes fpcci coordinator sartaj ahmad kpez press confrence ihtisham
chitraltimes chitral economic zone site gang
chitraltimes chitral economic zone site1
chitraltimes chitral economic zone site
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged , , , ,
49836