Chitral Times

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس: ایف آئی اے نے جواب جمع کرا دیا

Posted on

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس: ایف آئی اے نے جواب جمع کرا دیا

اسلام آباد( چترال ٹائمز رپورٹ) پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) ممنوعہ فنڈنگ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے علاوہ دیگر درخواستوں پر جواب جمع کرا دیا۔ایف آئی اے انکوائری کے خلاف سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور دیگر کی درخواستوں کی سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایف آئی اے مقدمہ درج کرنا چاہتی ہے مگر حکمِ امتناع سے کارروائی متاثر ہوئی ہے۔عدالت نے کہا کہ آپ انکوائری جلد مکمل کر لیں حکمِ امتناع کا معاملہ آئندہ سماعت پر دیکھیں گے۔سندھ ہائی کورٹ نے درخواستوں پر سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ایف آئی اے نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ درخواست گزاروں کی جانب سے متنازع بینک اکاونٹ چلائے جا رہے تھے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کی بنیاد پر انکوائری شروع کی گئی۔جواب میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں ایف آئی اے کی 5 رکنی ٹیم تحقیقات کر رہی ہے، کراچی میں بھی پی ٹی آئی میڈیا سینٹر کراچی کے نام سے ایک بینک اکاؤنٹ موجود ہے۔ایف آئی اے کے نوٹس کے خلاف نجیب ہارون، سیما ضیاء، ثمر خان اور جاوید عمر نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔درخواست میں مو قف اپنایا گیا ہے کہ درخواست گزاروں کے خلاف جن 3 بینک اکاؤنٹس پر انکوائری کی جا رہی ہے وہ بند ہیں، درخواست گزاروں کے خلاف بدنیتی کی بناء پر غیر قانونی انکوائری شروع کی گئی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے جاری کیا گیا کال اپ نوٹس کالعدم قرار دیا جائے، انکوائری ختم کی جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف آئی اے کو کسی بھی آرڈر کو جاری کرنے سے روکا جائے۔

 

چین اور پاکستان نے سی پیک کو خوشحالی، روزگار، روابط اور گرین ترقی پر مشتمل راہداری میں بدلنے پر اتفاق کیا ہے،نگران وزیر اعظم انوار الحق

بیجنگ(سی ایم لنکس)نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان نے چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کو خوشحالی، روزگار، روابط اور گرین ترقی پر مشتمل راہداری میں بدلنے پر اتفاق کیا ہے۔منگل کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے بیجنگ میں آج چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک پر منعقدہ گول میز اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں چینی اسکالرز، تعلیمی اداروں و تھنک ٹینکس کے محققین نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم نے پاکستان کے چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک کے حوالے سے پاکستان کے علاقائی روابط اور پائیدار ترقی کے فروغ کے ویڑن کا اظہار کیا۔ انہوں نے گزشتہ دس برس میں پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں سی پیک کے مثبت کردار پر بھی روشنی ڈالی۔وزیرِ اعظم نے سی پیک کے پاک چین دیرینہ دوستی اور سٹریٹجک شراکت داری میں کلیدی کردار کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ پاک چین دوستی باہمی تعاون اور احترام پر مبنی ہے۔گزشتہ دس برس میں سی پیک پر پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے وزیرِ اعظم نے اس حوالے سے کامیابیوں، اس عمل کے دوران حاصل شدہ اسباق اور آئندہ کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے لائحہ عمل پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان نے سی پیک کو خوشحالی، روزگار، روابط اور گرین ترقی پر مشتمل راہداری میں بدلنے پر اتفاق کیا ہے۔نگراں وزیر اعظم نے اپنے تاثرات میں چینی سکالرز اور محققین نے سی پیک کو بی آر ائی کے تحت پاکستان اور چین کے مابین بہترین شراکت داری قرار دیا۔ انہوں نے چینی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان کے خصوصی سرمایہ کاری زونز میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کو خوش آئند قرار دیا جس سے سی پیک کی ترقی اور علاقائی روابط اور پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول ممکن ہوگا۔گول میز اجلاس کے تمام شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ملکوں کی کوششوں سے سی پیک نہ صرف علاقائی تجارت و روابط میں مرکزی حیثیت حاصل کر لے گا بلکہ یہ دونوں ملکوں کے لوگوں کے باہمی تعلقات کو بھی فروغ دیگا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
80398