Chitral Times

پولیو مہم میں کسی سرکاری اہلکار کی طرف سے غفلت اور لاپروائی برداشت نہیں کی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر

پولیو مہم میں کسی سرکاری اہلکار کی طرف سے غفلت، تساہل اور لاپروائی برداشت نہیں کی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) ڈپٹی کمشنرلویر چترال انوار الحق نے کہا ہے کہ ملک سے پولیو کی مہلک مرض کا خاتمے کا ٹارگٹ بہت ہی قریب ہے اور اس مرحلے میں کسی سرکاری اہلکار کی طرف سے کوئی غفلت، تساہل اور لاپروائی برداشت نہیں کی جائے گی تاکہ ہم بھی فخر کے ساتھ اقوام عالم کے صف میں کھڑ ے ہوسکیں جنہوں نے پولیو کے خاتمے کا منزل پہلے ہی حاصل کرچکے ہیں۔ منگل کے روز اپنے دفتر میں پولیو کے خاتمے کے لئے ضلعی کمیٹی (ڈپیک) کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈیویلپمنٹ کے ویلج سیکرٹریوں کا یونین کونسل کے سطح پر پولیو کمیٹیوں کی پولیو کے خلاف مہم کی تیاری کے اجلاسوں میں غیر حاضری سے متعلق محکمہ صحت کی شکایت پر نوٹس لیتے ہوئے محکمے کے اسسٹنٹ ڈائرکٹر کو ہدایت کی کہ اس شکایت کی اعادے کا موقع نہ دیا جائے۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر فیاض رومی، اسسٹنٹ کمشنرچترال ثقلین سلیم، کوارڈینیٹر ای پی آئی ڈاکٹر فرمان نظار، ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر سلیم سیف اللہ خان  اور دوسرے سرکاری محکمہ جات کے افسران شریک تھے۔ اجلاس میں ایون، دروش ون، دروش ٹو، شوغور، ارندو اور عشریت کے چھ یونین کونسلوں میں آنے والی قومی مہم کے دوران تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر ان یونین کونسلوں میں گزشتہ قومی مہم کے دوران پولیو کے خلاف ویکسنیشن سے رہ جانے والے بچوں کو اس مہم کے دوران سوفیصد کور کرنے کے لئے حکمت عملی ترتیب دی گئی۔

chitraltimes polio meeting dc office lower chitral

chitraltimes polio meeting dc office lower chitral2

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
59610

چترال میں ماہانہ پولیومہم 24ستمبرسے شروع ہوکرچاردن تک جاری رہے گا۔۔۔۔ڈاکٹرفیاض رومی

Posted on

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز)چترال میں ماہانہ پولیومہم 24ستمبرسے شروع ہوکرچاردن تک جاری رہے گا۔جس کے دوران ضلع کے طول وعرض میں رہائش پذیر76ہزارپانچ سال سے کم عمرکے بچوں کوپولیوقطرے کے ساتھ ساتھ وٹامن ۔اے کے قطرے پلوائے جائیں گے ۔ ضلعے کے چوبیس یونین کونسلوں میں پولیو کے خلاف مہم چلانے کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ان خیالات کااظہارای پی آئی کے کوارڈینٹر چترال ڈاکٹر فیاض علی رومی نے مقامی میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ پانچ سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 76000ہزارہے جن تک پہنچنے کے لئے ایک مربوط حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے۔ ضلعے کے چوبیس یونین کونسلوں میں پولیو کے قطرے کے ساتھ ساتھ وٹامن کے قطرے پلائے جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ضلع بھرمیں1تا5سال تک کے بچوں کوپولیو اوروٹامن کے قطرے پلانے کے لیے محکمہ صحت کے اہلکاروں کے ساتھ تعاون کویقینی بناکراہم قومی فریضہ اداکریں ۔ ڈاکٹر فیاض علی رومی نے کہاکہ اکثر بچوں کا تعلق غریب اور متوسط گھرانوں سے ہے جو ایسے غذائی اجزا خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے جن سے وٹامن اے حاصل ہوتا ہے اس لیے حکومت پاکستان نے ان بچوں تک وٹامن اے کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے حکمت علمی کرتے ہوئے پانچ سال سے کم عمرکے بچوں کے لئے وٹامن ۔اے کے قطرے پلانے کی ہدایت کی ہے۔دنیابھر میں ہرسال تقربیا23فیصدبچے وٹامن ۔اے کی کمی کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں قومی سطح پر بچوں کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ویکسینشن اور وٹامن اے کی خوراک دینے کی مہم کو زیادہ موثر انداز میں چلانے کی ہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ وٹامن اے بینائی اور انسانی جسم میں مدافعت کے نظم کے لیے ناگزیر ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسا غذائی جز ہے جو انسانی جسم تیارنہیں کرسکتا اس لئے خوراک کے ذریعے اس کا حصول ناگزیر ہے۔ اس کی کمی سے دست، خسرہ، ملیریا، اور سانس کی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں جو بچوں میں اموات کی بڑی وجوہات ہیں۔تمام والدین اپنے بچوں کو معذوری سے بچانے کے لیے پولیو اوروٹامن ۔اے کے قطرے ضرور پلوائیں اوراس مہم کوکامیاب بنانے میں اپناکرداراداکریں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged ,
13675