Chitral Times

ٹیلی کام کمپنیاں 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامند

ٹیلی کام کمپنیاں 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامند

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) ٹیلی کام کمپنیوں نے ملک میں 5 لاکھ 6 ہزار سے زیادہ نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔ ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو یقین دہانی کرا دی گئی ہے کہ ایک سے ڈیڑھ ہفتے میں 5 لاکھ 6 ہزار سے زائد نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کردی جائیں گی۔چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ سے ٹیلی کام کمپنیوں کے عہدے داروں نے ملاقات کی ہے، جس میں انہوں نے 5 لاکھ 6 ہزار سے زیادہ نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے کی ہامی بھری اور کہا کہ آئندہ چند روز میں نان فائلرز کی سِمز بلاک کردی جائیں گی۔ٹیلی کام کمپنیوں کے نمائندوں نے چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کمپنیاں ملکی قوانین کی مکمل پاسداری کرتی ہیں۔ نان فائلرز کو انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کے پیغامات ارسال کیے جائیں گے، جس کے بعد ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والے نان فائلرز کی ایف بی آر سے کلیئرنس کے بعد موبائل سمز بحال کردی جائیں گی۔

 

گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب

لاہور(سی ایم لنکس)گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کے لیے دائر کی گئی درخواست پر عدالت نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔عدالت عالیہ لاہور میں گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کے لیے دائر کی گئی متفرق درخواست پر سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی، جس میں درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ بلال احمد کی جانب سیمؤقف اختیار کیا گیا کہ وفاقی حکومت نے 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ ٹن گندم باہر سے درآمد کی۔ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے گندم درآمد کرنے سے قومی خزانے کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ حکومت پنجاب نے گندم کی وہی قیمت برقرار رکھی ہے جو گزشتہ سال تھی جب کہ مہنگائی 20 فیصد بڑھ چکی ہے، لیکن کسانوں کا ریٹ نہیں بڑھایا گیا۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ حکومت کو حکم دیا جائے کہ گندم کی نئی قیمت مقرر کرے۔ عدالت وفاقی حکومت سے بھی گندم کے بحران کے حوالے سے رپورٹ طلب کرے۔بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ قبل ازیں عدالت نے 30 اپریل کے آرڈر میں حکومت پنجاب اور محکمہ زراعت پنجاب سے رپورٹس طلب کی تھیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88507