Chitral Times

ٹیلی نار چترال کے اندر اپنی سروسز کو درست کرے۔ ڈاکٹر خلیل

اظہار راے کی کی ازادی بین الاقوامی قانون ھے ۔ اس ازادی پر حملہ کرنے والا بین الاقوامی مجرم تصور کیا جاتا ھے ۔ اور چترال ٹایمز اور چترال ٹو ڈۓ علاقے کے متعلق تمام خبریں خوش اسلوبی کے ساتھ عوام اور، خصوصا سمندر پار چترالیوں کیلیے علاقے سے باخبر رھنے کے اھم ترین زرایع ھیں ۔

ان اخبارات نے نہ صرف خبریں عوام تک پہنچایں بلکہ علاقے کے مسایل کو بھی اجاگر کرتے ایے ھیں ۔ چترال میں ٹیلی نار کی ناقص کارکردگی پر ھر چترالی پریشان رھا ھے. اس پریشانی کا اظہار فیس بک اور مزکورہ اخبارات کے زریعے حکام تک پہنچاتے بھی رھے ۔ سیف الرحمان عزیز نے بھی بحیثیت صحافی اور سوشل ورکر عوام کی اواز کا ساتھ دیا ۔ یہ کاوشیں بحیثیت چترالی انکی زمہ داری بھی ھیں اور عوامی راے کو اجاگر کھلے بندھوں اظہار کرنا ان کا حق بھی ھے ۔ پچھلے دنوں یہ خبر ائی کہ ٹیلی نار کمپنی نے پورے دو، اضلاع کی اواز کو چترال ٹایمز کے مالک سیف الرحمان عزیز کے خلاف ھائی کورٹ میں مقدمہ دائر کرکے دبانے کی کوشش کی ھے ۔

چترال ٹایمز کا قصور یہ ٹہرا کہ اس نے عوام کی اواز حکام تک پہنچانے کی کوشش کی ۔ ھم چترال کے دو، اضلاع کے عوام ٹیلی نار کے اس بزدلانہ حرکت کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ھیں ۔ ھم بحیثیت عوام چترال کے سیاسی نمایندوں کو بتانا چاھیں گے کہ ان کا اس معاملے پر خاموشی جرم ھے اور بحیثیت نمایندے وہ اظہار راے پر ڈاکہ ڈالنے والوں کے خلاف اواز اٹھایں ۔ چترال کے ان افراد جن کے پاس فیس بک وغیرہ کی سہولت موجود ھے اور کچھ لکھ سکتے ھیں وہ سارے بھائی دوست اپنی طرف سے حکام MNA عبدالاکبر اور MPA وزیر، زادہ صاحب کو ٹیگ کرکے احتجا کریں کہ ٹیلی نار اور دوسری کمپنیاں خبروں سے بوکھلانے کی بجاے چترال کے اندر اپنی سروسز کو درست کر لیں ۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
53793

ٹیلی نارکی طرف سے سیف الرحمن عزیز کیخلاف دائرپٹیشن کی سماعت،کمپنی کا مجازآفیسراگلے پیشی میں طلب

سوات (نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال میں ناقص موبائل فون سروس مہیا کرنے پر ٹیلی نار کمپنی کے خلاف آواز اُٹھانے کی پاداش میں پشاور ہائی کورٹ سوات دارالقضامیں چترال ٹائمز کے چیف ایڈیٹرسیف الرحمن عزیز کے خلاف دائر رٹ پٹیشن کی گزشتہ دن سماعت ہوئی ۔ جسٹس ابراہیم اور جسٹس وقاراحمد پر مشتمل دوروکنی بینج نے سماعت کی۔ ٹیلی نار کی طرف سے سینئروکیل محمد مشتاق خان ایڈوکیٹ جبکہ سیف الرحمن عزیز کی طرف سے چترال کے معروف قانون دان رحیم اللہ ایڈوکیٹ پیش ہوئے۔


محمد مشتاق نے معزز عدالت کو ٹیلی نارکمپنی کی طرف سے چترال میں سروس کی بہتری کیلئے اب تک کی کارکردگی بارے میں تفصیل سے اگاہ کیا۔ انھوں نے عدالت کو بتایا کہ ٹیلی نار کمپنی نے چترال میں نیٹ ورک کی بہتری کیلئے مختلف علاقوں میں مذید ٹاورزنصب کررہی ہے جن میں بعض پرکام مکمل ہوچکی ہے جبکہ چترال شہر میں بھی میں مذید ٹاور ز نصب کرنے کے ساتھ جدید ڈیوائس کی تنصیب پر کام جاری ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ کمپنی نیٹ ورک کی بہتری کے ساتھ چترال کے دوردراز علاقوں میں فورجی انٹرنیٹ کی سہولت بھی فراہم کرنے میں مصروف ہے ۔ اس کے جواب میں رحیم اللہ ایڈوکیٹ نے چترال میں ٹیلی نار کی ناقص سروس بارے عدالت کو تفصیل سے اگاہ کیا۔


دونوں طرف سے دلائل سننے کے بعد معزز عدالت نے مدعی ( ٹیلی نار کمپنی )کو حکم دیا کہ اگلے پیشی میں کسی مجازاور ذمہ دار آفیسر کو پیش کیا جائے جو مسئلے کی حل اور متعلقہ سوال پر عدالت کی مدد کرسکے۔ ٹیلی نار کی وکیل نے یقین دہانی کی کہ وہ عدالت کے حکم بارے کمپنی کو اگاہ کریگا۔ جبکہ نوٹس بھی اس سلسلے میں ٹیلی نار کمپنی کو ارسال کردی گئی۔


سماعت کے بعد رحیم اللہ ایڈوکیٹ نے چترال ٹائمز کو بتایا کہ اگلی پیشی میں اپریشن سائڈ سے ٹیلی نار کمپنی کسی مجاذ افیسر کو پیش کریگی جو چترال میں موبائل سروس کی بہتری کیلئے اب تک کئے گئے کوششوں اورآئندہ کے لائحہ عمل بارے عدالت کو اگاہ کریگا۔ آئندہ پیشی کیلئے نومبر کی ۱۶ تاریخ مقرر کی گئی ہے ۔

chitraltimes telenor vs saif ur rehman petition
chitraltimes rahimullah advocate Saifur rehman aziz bahar ahmad swat phc darulqaza
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
53672