Chitral Times

وزیراعظم کی رہائشگاہ کی بجلی کا بل 9819 روپے ہونے کے باوجود ادا نہیں کیا گیا،دفترخارجہ  4کروڑ32لاکھ ،81 ہزارروپے سے زائد کا نادہندہ ہے

Posted on

وزیراعظم کی رہائشگاہ کی بجلی کا بل 9819 روپے ہونے کے باوجود ادا نہیں کیا گیا،دفترخارجہ  4کروڑ32لاکھ ،81 ہزارروپے سے زائد کا نادہندہ ہے

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)وزیراعظم کی رہائشگاہ کی بجلی کا بل 9819روپے ہونے کے باوجود ادا نہیں کیا گیا،مختلف وزارتیں، ڈویڑنز اور سرکاری ادارے بجلی بلوں کے نادہندہ،،مختلف وزارتوں کے ذمے کروڑوں روپے کے بجلی بل کے واجبات شامل ہیں۔دفترخارجہ 14کروڑ32لاکھ 81ہزارروپے سے زائد کا نادہندہ ہے،بی بلاک میں مختلف وزراتیں 9کروڑ83لاکھ 67ہزارسے زائد کا نادہندہ ہے،وزیراعظم کی رہائشگاہ کی بجلی کا بل 9819روپے ہے لیکن پھر بھی نادہندہ ہے،وزیراعظم کی رہائشگاہ کا گزشتہ ماہ کا بل بھی ادا نہیں کیا گیا۔مختلف وزارتیں، ڈویڑنز اور سرکاری ادارے بجلی بلوں کے نادہندہ ہیں،مختلف وزارتوں کے ذمے کروڑوں روپے کے بجلی بل کے واجبات شامل ہیں،دفترخارجہ 14کروڑ32لاکھ 81ہزارروپے سے زائد کا نادہندہ ہے۔بی بلاک میں مختلف وزارتیں 9کروڑ83لاکھ 67ہزارسے زائد کی نادہندہ ہیں،کیوبلاک،وزارت خزانہ سمیت دیگربلاکس میں 4کروڑ 97لاکھ 20ہزار روپے سے زائد کا نادہندہ ہیں،سی بلاک میں واقع وزارتیں 4کروڑ 4لاکھ 49ہزار روپے سے زائد کی نادہندہ ہیں۔پارلیمنٹ ہاؤس بجلی بلوں کی مد میں 5کروڑ20لاکھ 26ہزارروپے سے زائد کا نادہندہ ہے،ایف بی آر بجلی بلوں کی مد میں ایک کروڑ 54لاکھ 20ہزار روپے سے زائد کا نادہندہ ہے،کابینہ بلاک بجلی بلوں کی مد میں 7کروڑ64لاکھ 97ہزارسے زائد کا نادہندہ ہے۔سندھ ہاؤس 66لاکھ 53ہزاراور پنجاب ہاؤس 51لاکھ 20ہزارروپے کا نادہندہ ہے،نیشنل لائبریری کے بجلی بلوں کی مدمیں 12لاکھ 90ہزار،نیشنل آرٹ گیلری17لاکھ80ہزارروپے سے زائد کے واجبات شامل ہیں،پارلیمنٹ لاجزکے بقایاجات 10لاکھ سے زائد کے ہیں،آزاد کشمیر سیکرٹریٹ کے بجلی بلوں کی مد میں 9لاکھ 87ہزارسے زائد کے واجبات شامل ہیں۔

 

آئی ایم ایف کا بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں سے مراعات واپس لینے کا مطالبہ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)بجلی بلوں پر ریلیف کے معاملے پر وزارت توانائی، وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان سے ایک اور مطالبہ کرتے ہوئے بجلی خود پیدا کرنے والی صنعتوں کو دی گئی مراعات واپس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔آئی ایم ایف نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بنانے والی صنعتوں کے لئے گیس قیمتوں میں فوری اضافہ کیا جائے، کہا گیا کہ یہ اضافہ جو لائی 2023ء سے نافذ کیا جائے۔عالمی مالیاتی ادارے پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کے لئے رعایتی ٹیرف ختم کرکے قیمتوں میں اضافے کا پلان دیا جائے، آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ صارفین کو ریلیف دینے کے لئے پاور سیکٹر کا نظام درست کیا جائے۔ذرائع کے مطابق بجلی بلوں پر ریلیف پلان کی آئی ایم ایف شرائط پر عمل درآمد کے لیے وقت مانگ لیا گیا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79137